مولانا صاحب آپ نے دین حق کے سچے عالم کو آپ نے بکواسات کی تھیں توبہ کا دروازہ بند نہیں ہوا اللہ پاک سے بھی معافی مانگیں اور اس عالم کے پاس جا کر بھی معافی مانگیں ابھی توبہ کا دروازہ بند نہیں ہوا آپ بھی حق بیان کریں انشااللہ اللہ پاک جل شانہ آپکو معاف فرمائے گا دنیا کے ساتھ ساتھ آخرت بھی اچھی بن جائے گی انشااللہ
@UsmanAli-u7g4g8 сағат бұрын
Mohtram ap bata sakty ha kis ky againts bat ki thi isna
@UsmanAli-u7g4g8 сағат бұрын
apko iski bakwas yad ha apko halat yad ni
@UsmanAli-u7g4g8 сағат бұрын
comment karny sy pela souch lia kary sukria
@SafiUllah-z1x8 сағат бұрын
maafi magwany ka ye kon sa andaz hy?
@kazimsadeeq55738 сағат бұрын
@UsmanAli-u7g4g محترم میں نے تو مولانا صاحب کہ کر مشورہ دیا ہے لیکن انہوں نے صرف حسد کی وجہ سے اک ایسے عالم دین کو۔ بہت کچھ بولا تھا وہ عالم دین جو کفر یہودیت کے خلاف بولتا ہے یہود کے فتنوں سے بچانے کی بات کرتا ہے عزت کو گھر بٹھانے کی بات کرتا ہے اس عالم کی خاطر اگر میرے منہ سے بکواس کا لفظ نکل گیا تو کوئ بری بات نہیں ہے میں نے ان کی اصلاح کی بات ہی کی ہے جس میں ان کی بھلائ ہے
@MuhammadFahid-q4t10 сағат бұрын
………😊
@S.AshahidMehmood17 сағат бұрын
تمام سادات اس تحریر کو ضرور پڑھیں ۔ خصوصاً مدار خاندان ۔۔ سورۃ۔الحدید آیت نمبر 26 اس آیت میں دو جلیل القدر پیغمبروں کا نام لیا گیا ہے جن کی نسل میں نبوت اور کتاب رکھ دی ہے ۔ نمبر 1 نوح علیہ السلام کا نام ہے اور نمبر 2 پر ابرہیم علیہ السلام کا نام ہے ان دونوں کی پیدائش میں ہزاروں سالوں کا فاصلہ ہے یعنی دونوں کے دور الگ الگ زمانوں میں گزرے ہیں جس میں ہزاروں سالوں کا فاصلہ تھا ۔ تو اس ایت کو دو حصوں میں دیکھنا ہوگا ۔ کیونکہ پہلے نوح علیہ السلام کی اولاد میں۔ نبوت اور کتاب رکھی گئی ہے تو پہلے نوح ۔ع۔ کے نسلی سلسلے کو دیکھنا ہوگا ۔ تاکہ ہمیں پتہ چل سکے کہ ذریت نوح ۔ع۔ میں کون کون سے پیغمبر ہیں جن کا ذکر قرآن کریم میں ہمیں ملتا ہے۔ یعنی قرآن کریم کی وہ آیتیں سمجھنی ہونگی جن میں سلسلہ نوح ۔ع۔کا ذکر موجود ہے ۔ لیکن ان آیتوں کو سمجھنے سے پہلے سورۃ۔مریم کی آیت نمبر 58 کو بھی سمجھنا ضروری ہے ۔ کیونکہ سورۃ مریم میں اللّہ پاک نے کچھ انبیاؤں کے نام بتا ئے ہیں اور پھر آیت نمبر 58 میں فرما رہے ہیں کہ ۔ یہ وہ پیغمبر ہیں جن پر اللّٰہ نے انعام فرمایا ہے ۔ آدم ۔ع۔ کی اولاد میں (میرا سوال ہے اللّٰہ سے کہ یا اللّٰہ یہ پیغمبر کس نبی کی نسل سے ہیں جن میں آپ ۔ج۔ نے نبوت اور کتاب رکھی اور انعام فرمایا ہے ۔ تو اللہ فرما رہے ہیں کہ ) یہ پیغمبر ان لوگوں کی نسلوں سے تھے جن کو میں نے نوح ۔ع۔ کے ساتھ کشتی پر سوار کیا تھا ۔ یعنی کشتی پر سوار تو نوح ۔ع۔ کی اولاد کوکیا تھا ۔ پتہ چلا کہ سورۃ مریم میں بھی پہلے نوح ۔ع۔ کی اولاد کی بات ہو رہی ہے جیسا کہ پہلے سورۃ الحدید میں ہو چکی ہے ۔ جب ہم قرآن کریم پر نظر ڈالتے ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ سلسلہ ذریت نوح ۔ع۔ کی بنیادی آیتوں میں سورۃ الحدید کی آیت نمبر 26 اور سورۃ مریم کی آیت نمبر 58 و دیگر ہیں یہ سلسلہ نوح ۔ع۔ سے شروع ہوتا ہے اور پیغمبروں کی صورت میں شعیب ۔ع۔ پر ختم ہوتا ہے۔ پھر ہم سورۃ مریم کی آیت نمبر 58 کی اگلی بات کی طرف آتے ہیں اللہ فرما رہے ہیں کہ ۔ اور ابرہیم ۔ع۔ کی اولاد میں سے تھے جن پر اللّٰہ نے انعام فرمایا ہے ۔ تو یہاں بھی سورۃ الحدید کی آیت نمبر 26 والی بات ہو رہی ہے جس میں اللّٰہ فرما رہے ہیں کہ۔ میں نے نوح ۔ع۔ اور ابراہیم ۔ع۔ کو بھیجا اور ان دونوں کی ذریت میں نبوت اور کتاب رکھ دی ۔ اب سورۃ مریم کی آیت نمبر 58 میں آگے دیکھتے ہیں ۔ اللّٰہ فرما رہے ہیں کہ ۔ اور اسرائیل کی نسل میں سے تھے۔ جن پر اللّٰہ نے انعام فرمایا ہے ۔ اب اس آیت میں ایک تیسرے پیغمبر کا نام بھی سامنے آگیا ہے کہ۔ جس کی نسل میں نبوت اور کتاب رکھ دی گئی ہے۔ یعنی صرف تین پیغمبروں کی اولادوں میں ہی نبوت اور کتاب رکھ دی گئی ہے جن پر اللّٰہ نے انعام فرمایا ہے ۔ قرآن کریم کے فرمان کے مطابق اب ہم ان تینوں جلیل القدر پیغمبروں کے اسلامی نسلی سلسلوں پر نظر ڈالتے ہیں ۔ یعنی ذریت سیدنا نوح علیہ السلام کے سلسلے پر پھر ذریت سیدنا ابرہیم علیہ السلام کے سلسلے پر پھر ذریت سیدنا اسرائیل علیہ السلام کے سلسلے پر ۔ تو سلسلوں کی ترتیب قرآن کریم میں ہمیں کچھ اس طرح سے نظر اتی ہے ۔ پہلے ذریت نوح ۔ع۔ کا سلسلہ ملتا ہے۔ اور پھر سیدنا ابرہیم ۔ع۔ کے دوسرے اور چھوٹے بیٹے سیدنا اسحاق ۔ع۔ یعنی ذریت اسرائیل ۔ع۔ کا سلسلہ ملتا ہے جو بنی اسرائیل کے نام سے مشہور ہوا ہے۔ یعنی سیدنا ابرہیم ۔ع۔ کے دو سلسلے ملتے ہیں ایک سیدنا ابرہیم ۔ع۔ کے دوسرے بیٹے اسحاق ۔ع۔ کا ہے جو قرآن کریم میں نمبر دو پر بیان ہو رہا ہے ۔ جس کی بنیاد سورۃ مریم کی آیت نمبر 58 اور سورۃ الانبیاء کی آیت نمبر 72 اور 73 اور سورۃ الانعام کی آیت نمبر 89 و دیگر ہیں اس دوسرے سلسلے کو اللہ نے اسحاق۔ع۔ سے شروع کیا اور پیغمبروں کی صورت میں عیسیٰ ۔ع۔ پر ختم کیا ہے ۔ پھر تیسرا اور آخری سلسلہ خود سیدنا ابرہیم ۔ع۔ سے اٹھایا ہے جس کی بنیادی آیتوں میں سے سورۃ الحدید کی آیت نمبر 26 اور سورۃ مریم کی آیت نمبر 58 اور سورۃ البقرہ کی آیت نمبر 124 اور سورۃ الصافات کی آیت نمبر 100۔ اور 101 اور سورۃ البقرہ کی آیت نمبر 127اور 128 اور 129 و دیگر ہیں اس تیسرے اور آخری سلسلے کو اللہ تعالیٰ نے سیدنا ابرہیم ۔ع۔ سے شروع کیا اور محمّد صلی اللّٰہ علیہ و آلہ وسلم کی قومی امت و نسل ۔ پر لا کر قیامت تک کے لیے قائم کر دیا ہے ۔۔ ان تینوں اسلامی نسلی سلسلوں کا ذکر پورے قرآن کریم میں موجود ہے ۔ ان تینوں اسلامی نسلی سلسلوں کو سمجھے بغیر قرآن کریم کو سمجھنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے ۔ اور اج ان تینوں نسلی سلسلوں کی اولادیں ہی پوری دنیا میں موجود ہیں ۔ چاہیے وہ آج کسی بھی مذہب سے وابستہ ہوں یا دنیا میں کسی بھی خطے میں آباد ہوں یا کوئی بھی زبان بولتے ہوں ۔ یہ مختصر سا تعارف ہے ۔ ان تین اسلامی نسلی سلسلوں کا تاکہ لوگوں کو اللہ کا قرآن اچھی طرح سے سمجھ میں آسکے۔ یاد رہے کہ اج کے فرقہ پرست۔ ملا ۔علامہ۔ و ذاکرین۔ اور مولوی۔ کھبی بھی اپنے بارے میں آپ کو یہ نہیں بتائیں گے کہ وہ خود ان میں سے پیچھے کس نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔ جب کہ اللّٰہ فرما رہے ہیں کہ۔ اے لوگو میں نے تمہاری قومیں اور قبیلے بنائے تاکہ تمہاری شناخت ہو القرآن۔ اج دنیا میں موجود ہر قوم اور قبیلے کی اصل بنیادی شناخت ان تین نسلی سلسلوں میں سے ہی کوئی ایک ہے ۔ ان تین نسلی سلسلوں کو سمجھے بغیر کوئی قوم۔ اپنی قومی شناخت ثابت ہی نہیں کر سکتی ہے یہ دو آیتیں ہی دنیا میں موجود ہر انسان کی شناخت بتاتی ہیں۔۔ اب ہم ان تین اسلامی سلسلوں سے متعلق قرآن کریم کی کچھ آیتوں کو ترتیب کے ساتھ پیش کرکے اپنے قرآنی موقف کو ثابت کرینگے انشاء اللّٰہ۔ شکریہ برادر ۔ سید آصف شاہ
@sajidasad3394Күн бұрын
❤❤❤
@sajidasad3394Күн бұрын
❤❤
@BopiSikhКүн бұрын
Tusi sai ho pa ji
@SajidNaeem-p3rКүн бұрын
sai howa inky sat family vloger ky sat asa he hona chya
@UsmanAli-u7g4gКүн бұрын
bhai apko bari fikar ha in conjaro ki
@samamariaz7594Күн бұрын
Ap brotherology bna ln.
@niyazahmadshegon6429Күн бұрын
Tumhai to hadeson ka mutaala hi nahi.Aur bare sageer ka Mujahid iss wakt Mufti Taqi usmaani sahab hai.Aap ko kya maloom hadees kis ko zyda Pata Hai.Aap k liye sharam ki Baath hai iss Tarah Mufti taQi par ilzaam lagana ki woh Dr.sahab k pass minnat Samaja kar raha tha.Jooton par ALLAH ki laanat ho.
@MuhammadFahid-q4t2 күн бұрын
Aha rollay 😂😂
@HussainBashir-c6v2 күн бұрын
nice
@tanveerabbashadri.94372 күн бұрын
boht mohbt veer g
@shoaibimran4772 күн бұрын
good
@Abadullah-l8l2 күн бұрын
❤❤❤
@shoaibimran4772 күн бұрын
😀😉
@shoaibimran4772 күн бұрын
Good work
@shoaibimran4772 күн бұрын
🤪🤪😝
@shoaibimran4772 күн бұрын
🙂
@shoaibimran4772 күн бұрын
🙂
@shoaibimran4772 күн бұрын
😔😔
@shoaibimran4772 күн бұрын
Good Work Habib
@sanaullahkhan5162 күн бұрын
😪😪
@ZahidAhmad-pk7wj2 күн бұрын
😢😢
@ZahidAhmad-pk7wj2 күн бұрын
Ma Sha Allah
@ZahidAhmad-pk7wj2 күн бұрын
🎉🎉🎉
@ZahidAhmad-pk7wj2 күн бұрын
❤❤
@sanaullahkhan5162 күн бұрын
Mashallah
@sanaullahkhan5162 күн бұрын
Good
@sanaullahkhan5162 күн бұрын
🙃🙃🙃
@sanaullahkhan5162 күн бұрын
@sanaullahkhan5162 күн бұрын
@sanaullahkhan5162 күн бұрын
😮💨😮💨😮💨😮💨
@sanaullahkhan5162 күн бұрын
🤭🤭🤭🤫🤫🤫
@AbdulRafay-ot4os2 күн бұрын
ماشاءاللہ بہت خوب جناب علامہ صاحب بلکل درست فرمایا آپ نے ہم سب کو ایک ھونا چاھئے متحد ہونا چاہئے ۔۔۔۔جزاک اللہ خیرا
@adnanmirza84473 күн бұрын
دلائل کی دنیا کے بے تاج بادشاہ حضرت علامہ عبدالقیوم ظہیر
@adnanmirza84473 күн бұрын
وکیل صحابہ و اہل بیت حضرت علامہ مولانا عبدالقیوم ظہیر اللہ ہمیشہ اپ کو حق بیان کرنے کی ہمت دے اور اپ کی حفاظت فرمائے
@adnanmirza84473 күн бұрын
مفکر اسلام غلامان صحابہ و اہل بیت علامہ احسان الہی ظہیر شہید رحمۃ اللہ علیہ کی قبر پہ کروڑوں سلام
@MuhammadFahid-q4t3 күн бұрын
Emotional scene hai hai
@MuhammadFahid-q4t3 күн бұрын
Sadhi ty shadi vi nai hoi😂
@Muhammadimranchaudhary-v6e3 күн бұрын
ماشاءاللہ
@aghaimran4903 күн бұрын
عمری یہودی اموی خوارجی وہابی۔ دور حاضر کا فرقہ سیاسی دجالی۔