کمائے خلد جتنی جی میں آئے جسکا جی چاہے کہ لہو پاکیزہ ہو گا جان چھوٹ جائے گی ہر غم سے عزا داری کا نسخہ آزمائے۔۔۔۔جسکا۔۔ جو ہو گا مرد خیبر میں علم پائے گا کل وہی نبی تو کہہ چکے اب تل ملائے جسکا جی۔۔۔ کرے ماتم ابھارے نقش ماتم کہ سرے سینہ خود اپنے ہاتھ سے سورج بنائے ۔۔۔ علم عباس کا عالین سب انسان اٹھاتے ہیں یہ وہ پرچم نہیں آئے اٹھائے جسکا جی چاہے۔۔ نجف ہے یہ نکل باہر یہ وہ بستی نہیں واعظ ۔ چلا ہے جہاں پر منہ اٹھائے جسکا جی چاہے