salat o salam Slough 2024
0:29
5 ай бұрын
VIDN0028
4:18
5 ай бұрын
VIDN0027
11:35
5 ай бұрын
VIDN0026
10:28
5 ай бұрын
VIDN0025
6:18
5 ай бұрын
VIDN0024
1:45
5 ай бұрын
VIDN0023
2:48
5 ай бұрын
VIDN0022
0:20
5 ай бұрын
VIDN0021
2:01
5 ай бұрын
VIDN0020
4:21
5 ай бұрын
VIDN0019
10:34
5 ай бұрын
VIDN0018
6:51
5 ай бұрын
VIDN0017
2:06
5 ай бұрын
VIDN0029
4:50
5 ай бұрын
VIDN0016
4:33
5 ай бұрын
Nelson Mosque Program - Part 1
25:09
The light within the heart
1:16
Жыл бұрын
Sajjan Saeen Khitab Dil Nawaz
3:14
3 жыл бұрын
Huzur Qibla Alam Program May 2018
27:29
Пікірлер
@AfzalTahiry
@AfzalTahiry 3 күн бұрын
سبحان اللہ
@SqQureshi-si7fi
@SqQureshi-si7fi 14 күн бұрын
❤❤❤❤❤
@KamranGoraya-yr8md
@KamranGoraya-yr8md 14 күн бұрын
Haq sajjan sain haq
@AsadMisbah
@AsadMisbah 15 күн бұрын
MashaAllah ❤
@Mushtaqueahmed-o5g
@Mushtaqueahmed-o5g 29 күн бұрын
❤❤❤❤❤❤ ❤❤❤❤❤❤ 6:39 6:45
@Mushtaqueahmed-o5g
@Mushtaqueahmed-o5g 29 күн бұрын
❤❤❤❤❤❤ ❤❤❤❤❤❤
@Mushtaqueahmed-o5g
@Mushtaqueahmed-o5g 29 күн бұрын
❤❤❤❤❤❤
@Mushtaqueahmed-o5g
@Mushtaqueahmed-o5g 29 күн бұрын
❤❤
@MunaG-ls8vs
@MunaG-ls8vs Ай бұрын
Allah pk huzoor k darajat blund famaye
@Mudassir490
@Mudassir490 Ай бұрын
Mashallah ❤️
@AsifChhutta-s9n
@AsifChhutta-s9n Ай бұрын
@alihassankhan8799
@alihassankhan8799 Ай бұрын
❤haaq sajjan sain❤
@Chaknomber286jbTobaTakesing
@Chaknomber286jbTobaTakesing Ай бұрын
Hq Sajjan sain ❤❤❤❤
@Chaknomber286jbTobaTakesing
@Chaknomber286jbTobaTakesing Ай бұрын
حق مرشد سائیں سوہنا سائیں
@Chaknomber286jbTobaTakesing
@Chaknomber286jbTobaTakesing Ай бұрын
HQ Sajjan sain
@RaisAkramKhan
@RaisAkramKhan 2 ай бұрын
@GMNizamani
@GMNizamani 2 ай бұрын
سوہنا سائیں رحہ کا عرس: روحانی ورثہ سوہنا سائیں رحہ کا عرس، جو ہر سال اللہ آباد شریف میں منایا جاتا ہے، صرف ایک مذہبی رسم نہیں بلکہ ایک عظیم صوفی بزرگ کی یاد ہے جو نسلوں تک لوگوں کو محبت، امن اور سچائی کے پیغام سے متاثر کرتے ہیں۔ یہ موقع روحانیت، اجتماعی ہم آہنگی اور ذاتی غور و فکر کا ایک گہرا موقع فراہم کرتا ہے، جو ہمیں ان عظیم صوفی بزرگوں کی تعلیمات کو یاد دلاتا ہے، جو آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔ سوہنا سائیں رحہ کو ایک عظیم روحانی شخصیت کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جن کی تعلیمات نے مذہبی حدود کو پار کرتے ہوئے انسانیت کے لیے محبت، اتحاد اور بے لوث خدمت کا پیغام دیا۔ ان کی زندگی اور تعلیمات اس بات کا اشارہ کرتی ہیں کہ سچائی کی تلاش صرف ذہنی کوشش کا معاملہ نہیں بلکہ یہ ایک گہرا روحانی تعلق ہے جو دنیا اور لوگوں کے ساتھ ہوتا ہے۔ سوہنا سائیں اور سجن سائیں کی تعلیمات آج بھی ان لوگوں کے لیے سکون کا باعث ہیں جو دنیا کی الجھنوں سے نکل کر اندرونی امن کی تلاش میں ہیں۔ سجن سائیں، جنہیں روحانی بصیرت اور ہمدردی کی بنیاد پر عزت دی جاتی ہے، ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ان لوگوں کے لیے روشنی کا مینار ہیں جو مادی اور عارضی خواہشات میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ان کی حکمت، عاجزی اور خدا کی طرف عقیدت ان کی تعلیمات کا ستون ہے۔ سجن سائیں کی زندگی انسانیت کی خدمت کی ایک بہترین مثال ہے اور انہوں نے یہ دکھایا کہ روحانی بیداری کا راستہ دوسروں کی مدد کرنے سے جڑا ہوا ہے۔ ان کی تعلیمات میں لوگوں کو دل کھول کر جینے، رواداری اور مہربانی کے ساتھ عمل کرنے، اور اپنی معاشرتی کمیونٹی کی خدمت کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔ عرس کی اہمیت سوہنا سائیں رحہ کا عرس ان کی یاد اور ان کی روحانیت، اقدار اور وراثت کا زندہ عکاسی ہے۔ اس دن اللہ آباد شریف میں منعقد ہونے والا عرس مختلف پس منظر کے لوگوں کو ایک جگہ جمع کرتا ہے، جو ان بزرگوں کی برکتوں کے ذریعے خدا سے جڑنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ یہ واقعی ایک یاد دہانی ہے کہ آج کے دور میں جب مادی دنیا اور فرقہ واریت نے سچائی اور امن کی تلاش کو دھندلا دیا ہے، صوفی تعلیمات کی اہمیت اور ان کی لافانی نوعیت ابھی تک برقرار ہے۔ عرس کے دوران، فضا عبادت، غور و فکر اور خوشی سے بھری ہوتی ہے۔ لوگ اللہ کا ذکر کرنے ، نماز پڑھنے، خیرات کرنے اور خدمت کی بے لوث روایات میں شامل ہونے کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں، جیسے کہ ان بزرگوں کی زندگی کا حصہ تھا۔ یہ موقع پوری کمیونٹی کو ایک ساتھ لاتا ہے، خواہ وہ کسی بھی ذات، مذہب یا عقیدہ سے تعلق رکھتے ہوں، اور ایک مشترکہ روحانی تجربے میں شریک ہونے کی فضاء پیدا کرتا ہے۔ یہ اجتماع افراد کو دعوت دیتا ہے کہ وہ اپنی زندگیوں کو مقصد کے ساتھ جئیں اور محبت، مہربانی اور سمجھداری کی بنیاد پر عمل کریں۔ اس لیے، عرس صرف یادگار نہیں بلکہ ایک دعوت ہے کہ ہم اپنے حال اور مستقبل کو سجن سائیں اور سوہنا سائیں رحہ کے اصولوں کے مطابق گزاریں۔ یہ ماضی اور حال کے درمیان ایک پل کا کام کرتا ہے اور ہمیں ان بزرگوں کی روشنی کی تلاش کی طرف راغب کرتا ہے جسے انہوں نے اپنی زندگی میں نمایاں کیا۔ روحانی اور حوصلہ افزا پیغام عرس کا ایک اہم پہلو یہ ہے کہ یہ افراد کو اپنے روحانی سفر پر غور و فکر کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ آج کے دور میں جب بیرونی شور اور مصروفیات ہمیں ہماری اصل مقصد سے دور کر دیتی ہیں، سجن سائیں اور سوہنا سائیں رحہ کی تعلیمات ایک طاقتور یاد دہانی ہیں کہ اندرونی سکون، محبت اور ہم آہنگی کی اہمیت ہے۔ یہ بزرگ اس بات پر ایمان رکھتے تھے کہ سچی روحانیت صرف مذہبی رسومات تک محدود نہیں ہوتی بلکہ یہ دل کی صفائی، انا اور مادی خواہشات سے آزاد رہ کر زندگی گزارنے کے بارے میں ہے۔ انہوں نے اپنی زندگی سے یہ ثابت کیا کہ جب ہم اپنی ذاتی خواہشات اور انا کو پیچھے چھوڑ دیتے ہیں، تب ہی ہم خدا کے ساتھ اور ایک دوسرے کے ساتھ اتحاد کا تجربہ کر سکتے ہیں۔ اس لیے عرس ایک موقع بن جاتا ہے کہ ہم اپنی زندگی کا محاسبہ کریں، اپنے بغض اور نفرتوں کو چھوڑ دیں اور روحانی ترقی کے راستے پر دوبارہ چلنے کی تجدید کریں۔ یہ وقت ہے کہ ہم سب کے درمیان تعلقات کی اہمیت کو تسلیم کریں اور محبت کو وہ طاقت مانیں جو ہمیں ایک دوسرے سے جوڑتی ہے۔ اتحاد اور امن کی پکار آج کے دور میں جب دنیا کئی طرح کے اختلافات اور کشمکش کا شکار ہے، سوہنا سائیں رحہ کا عرس ایک طاقتور یاد دہانی ہے کہ اتحاد، امن اور رواداری کے اصول کبھی پرانے نہیں ہوتے۔ عرس اس بات کا عکاس ہے کہ صوفی تعلیمات انسانوں کو تقسیم کرنے والی حدود کو پار کرتی ہیں۔ ان بزرگوں کا پیغام محبت اور امن ہر پس منظر سے تعلق رکھنے والے افراد کے لیے ایک جیسے ہے، جو یہ دکھاتا ہے کہ روحانی بیداری کا راستہ سب کے لیے کھلا ہے اور اس میں سب کا احترام اور شمولیت ہے۔ عرس ایک ایسا موقع فراہم کرتا ہے جس میں لوگ روزمرہ کی زندگی کی الجھنوں سے ہٹ کر اپنی بلند ترین روحانی حقیقت سے جڑ سکتے ہیں۔ یہ ہمیں سکھاتا ہے کہ ہمیں اپنے اعمال میں مہربانی، عاجزی اور محبت کو اہمیت دینی چاہیے-وہ صفات جو جدید زندگی کے تقاضوں میں اکثر پس پشت ڈال دی جاتی ہیں۔ یہ ہر ایک کو دعوت دیتا ہے کہ وہ دوسروں کے ساتھ اپنے تعاملات میں زیادہ محتاط ہو، ایک خالص دل کے ساتھ خدمت کرے اور خدا کے ساتھ محبت اور سچائی کے ساتھ تعلق قائم کرے۔ نتیجہ سوہنا سائیں رحہ کا عرس اللہ آباد شریف میں ایک ایسا ماحول فراہم کرتا ہے جو وقت اور جگہ کی حدود سے بالاتر ہے۔ یہ روحانی حکمت کی لافانی نوعیت اور صوفی تعلیمات کی اہمیت کا زندہ گواہ ہے۔ جب ہم ان عظیم بزرگوں کو عزت دیتے ہیں، تو ہمیں محبت، عاجزی اور ہمدردی کے ساتھ جینے کی اہمیت یاد آتی ہے۔ عرس صرف ایک تقریب نہیں ہے؛ یہ ہر ایک کو دعوت دیتا ہے کہ وہ سجن سائیں اور سوہنا سائیں رحہ کی تعلیمات کو اپنی روزمرہ کی زندگی میں سمائے۔ یہ ہمیں اندرونی سکون کی تلاش، دوسروں کی بے لوث خدمت کرنے اور خدا کے ساتھ تعلق کی دعوت دیتا ہے۔ ایسی یادگاروں کے ذریعے ہم یہ یقینی بناتے ہیں کہ ان بزرگوں کی وراثت آئندہ نسلوں کے لیے روشن رہتی ہے اور ایک ایسی دنیا کی راہنمائی کرتی ہے جو محبت، امن اور روحانی حکمت سے سرشار ہو۔ عاجِز فقیر گل محمد نظامانی (ٹنڈو قیصر)
@GMNizamani
@GMNizamani 2 ай бұрын
The Urs of , Sohna Saeen, held annually in Allahabad Shareef, is a remembrance not just of a revered spiritual figure but also of the enduring legacy of Sufism that continues to inspire countless individuals across generations. It is an event that transcends mere ritualistic observance, fostering an atmosphere of spiritual enlightenment, communal harmony, and profound personal reflection. This auspicious occasion marks the death anniversary of great Sufi saint- Sohna Saeen-whose teachings have left an indelible mark on the hearts and minds of all who seek truth, love, and peace. The Legacy of Sohna Saeen and Sajjan Saeen Sohna Saeen, a great devoted spiritual sufi saint, played a important role in furthering spiritual teachings and spreading the message of love, unity, and devotion. Together, these two Sufi saints demonstrated that the search for divine truth was not merely an intellectual pursuit, but one that involved a deep emotional and spiritual connection with the world and the people around us. Their teachings remain a source of solace for those seeking inner peace and guidance in today’s turbulent world. Sajjan Saeen, revered for his deep spiritual insights and compassion, is widely regarded as a beacon of light for those lost in the materialistic and mundane pursuits of life. His wisdom, humility, and devotion to the divine were the cornerstone of his teachings. His life was an embodiment of service to humanity, demonstrating how the path of spiritual awakening is inextricably linked to helping others. He urged people to live with an open heart, practicing tolerance and kindness, and to serve their communities selflessly. His profound understanding of the divine realm transcended religious boundaries, drawing people from diverse walks of life to his teachings. The Significance of the Urs Celebration The Urs of Sohna Saeen is not just a memorial of their passing but a living celebration of their values, their spirituality, and their legacy. Held with great reverence in Allahabad, the Urs attracts a diverse group of devotees, from local villagers to people from far-off places, all bound together by the desire to connect with the divine through the blessings of these two saints. The event serves as a reminder of the enduring relevance of Sufi teachings in today’s world, where materialism and division often cloud the search for peace and truth. During the Urs, the atmosphere is one of devotion, reflection, and joy. People gather to pray, and engage in acts of charity, in keeping with the tradition of selfless service that the saints promote during their lifetimes. The entire community, irrespective of caste, creed, or religion, comes together to share in the spiritual experience, fostering a sense of unity and collective purpose. The gathering serves as a time for individuals to renew their commitment to living lives of purpose, guided by principles of love, kindness, and understanding. The Urs, therefore, is not just a remembrance, but an invitation to the present and future to live by the ideals of Sajjan Saeen and Sohna Saeen. It acts as a bridge between the past and the present, calling on all to seek the divine light that these saints embodied in their lives. The Spiritual and Inspirational Message One of the most important aspects of the Urs is its ability to inspire individuals to look inward and reflect on their own spiritual journeys. In a world where external distractions often cloud one’s true purpose, the teachings of Sajjan Saeen and Sohna Saeen serve as a powerful reminder of the importance of inner peace, love, and harmony. The saints believed that true spirituality is not just about religious rituals but about living with a pure heart, free from ego and material desires. Through their lives, they demonstrated that it is only by transcending our individual desires and ego that we can truly experience unity with the divine. The Urs, thus, becomes an occasion to reflect on one’s own life, to let go of grudges and bitterness, and to renew one’s commitment to the path of spiritual growth. It is a time to acknowledge the interconnectedness of all beings and to embrace love as the ultimate force that binds us together. Moreover, the Urs also serves as an expression of gratitude for the gifts of life, love, and spiritual insight. Devotees participate in rituals that emphasize surrender to the divine will, understanding that the journey towards truth is one that requires both effort and humility. A Call for Unity and Peace In a world that is often divided by conflicts and strife, the Urs of Sohna Saeen offers a powerful reminder of the timeless values of unity, peace, and tolerance. The celebration brings together people of all backgrounds and beliefs, demonstrating the ability of Sufism to transcend divisive boundaries. The saints’ message of love and peace continues to resonate with people from different walks of life, showing that the path to spiritual awakening is one of inclusivity and respect for all. The Urs provides a much-needed space for individuals to step away from the chaos of daily life and reconnect with their higher selves. It encourages individuals to live with a sense of compassion, humility, and kindness, qualities that are often overshadowed by the demands of modern life. It calls on each of us to be more mindful of our interactions with others, to serve with a pure heart, and to approach the divine with love and sincerity. Conclusion The Urs of Sohna Saeen in Allahabad Shareef is a celebration that goes beyond the boundaries of time and space. It is a living testament to the timeless nature of spiritual wisdom and the enduring relevance of Sufi teachings. As we gather to honor these two great saints, we are reminded of the importance of living with love, humility, and compassion. The Urs is not just an event; it is a call to each of us to embody the teachings of Sajjan Saeen and Sohna Saeen in our daily lives. It invites us to strive for inner peace, to serve others selflessly, and to seek unity with the divine in all things. Through such remembrance, we ensure that their legacy continues to inspire generations to come, lighting the way for a world that is united in love, peace, and spiritual wisdom. Gul Muhammad Nizamani (Tando Qaiser)
@GMNizamani
@GMNizamani 2 ай бұрын
مون سي ڏٺا ماءِ! جَنين ڏٺو پِرينءَ کي تنين سندي ڪاءِ، ڪري نه سگهان ڳالهڙي! ( شاھ عبدٱللَّطِيف ڀٽائيءَ رحہ) سُھڻا سائین رحہ جو عرس: روحاني ورثو سُھڻا سائین رحہ جو عرس، جيڪو هر سال الله آباد شريف ۾ منايو ويندو آهي، صرف هڪ مذهبي رسم ناهي، پر هڪ عظيم صوفي بزرگ جي ياد آهي جيڪا نسلن تائين ماڻهن کي محبت، امن ۽ سچائي جو پيغام ڏيندي رهي آهي. هي موقع روحانيت، گڏيل هم آهنگي ۽ ذاتي غور و فڪر جو هڪ گهٙرو موقعو فراهم ڪندو آهي، جيڪو اسان کي انهن عظيم صوفي بزرگن جي تعليمات ياد ڏياريندو آهي، جيڪي اڄ تائين ماڻهن جي دلين ۾ زنده آهن. سُھڻا سائین رحہ کي هڪ عظيم روحاني شخصيت طور ياد ڪيو ويندو آهي، جن جي تعليمات مذهبي حدن کي پار ڪندي انسانيت لاءِ محبت، اتحاد ۽ بے لوث خدمت جو پيغام ڏنو. انهن جي زندگي ۽ تعليمات اهو اشارو ڪن ٿيون ته سچائي جي تلاش صرف ذهني ڪوشش جو معاملو ناهي، پر هي هڪ گهٙرو روحاني تعلق آهي جيڪو دنيا ۽ ماڻهن سان جڙيل آهي. سوھڻا سائین رحہ ۽ سڄڻ سائین جون تعليمات اڄ تائين انهن ماڻهن لاءِ سڪون جو سبب آهن جيڪي دنيا جي الجهنين (پريشانيٙن) کان ٻاهر نڪرڻ ۽ اندروني امن جي تلاش ۾ آهن. سڄڻ سائین، جن کي روحاني بصيرت ۽ همدردي جي بنياد تي عزت ڏني وڃي ٿي، انهن بابت چيو ويندو آهي ته اهي انهن ماڻهن لاءِ روشني جو مينار آهن جيڪي مادي ۽ عارضي خواهشن ۾ ڦاٿل آهن. انهن جي حڪمت، عاجزي ۽ خدا جي طرف عقيدت انهن جي تعليمات جو ستون آهي. سڄڻ سائین جي زندگي انسانيت جي خدمت جو هڪ بهترين نمونو آهي ۽ انهن اهو ڏيکاريو آهي ته روحاني بيداري جو رستو ٻين جي مدد ڪرڻ سان جڙيل آهي. انهن جي تعليمات ۾ ماڻهن کي دل کولي جيئڻ، رواداري ۽ مهرباني سان عمل ڪرڻ ۽ پنهنجي سماجي جماعت جي خدمت ڪرڻ جي ترغيب ڏني وئي آهي. عرس جي اهميت سُھڻا سائین رحہ جو عرس انهن جي ياد ۽ انهن جي روحانيت، اقدارن ۽ ورثي جو زندہ عڪس آهي. هن ڏينهن الله آباد شريف ۾ ٿيندڙ عرس مختلف پسمنظرن کان ماڻهن کي هڪ جڳھ جمع ڪري ٿو، جيڪي انهن بزرگن جي برڪتن ذريعي خدا سان جڙڻ جي خواهش رکندا آهن. هي واقعي هڪ ياددهاني آهي ته اڄ جي دور ۾ جڏهن مادي دنيا ۽ فرقيواريت سچائي ۽ امن جي تلاش کي ڌندلا ڪري ڇڏيو آهي، صوفي تعليمات جي اهميت ۽ انهن جي لا فاني نوعيت اڃا تائين برقرار آهي. عرس دوران، فضا عبادت، غور و فڪر ۽ خوشي سان ڀريٙل ھوندي آهي . ماڻهون الله جو ذڪر ڪرڻ، نماز پڙهڻ، خيرات ڪرڻ ۽ خدمت جي بے لوث روايتن ۾ شامل ٿيڻ لاءِ گڏ ٿين ٿا، جيئن انهن بزرگن جي زندگي جو حصو آهي . هي موقعو سڄي ڪميونٽي کي هڪ هنڌ گڏ ڪري ٿو، چاھي اهي ڪنهن به ذات، مذهب يا عقيدي سان تعلق رکندا هجن، ۽ هڪ مشترڪہ روحاني تجربي ۾ شريڪ ٿيڻ جي فضاء پيدا ڪري ٿو. هي اجتماع ماڻهن کي دعوت ڏئي ٿو ته اهي پنهنجي زندگين کي مقصد سان گذارڻ ۽ محبت، مهرباني ۽ سمجهه جي بنياد تي عمل ڪرن. انڪري، عرس صرف ھڪ يادگاري نه آهي، پر هڪ دعوت آهي ته اسان پنهنجو حال ۽ مستقبل سڄڻ سائین ۽ سُھڻا سائین رحہ جي اصولن مطابق گذارون. هي ماضي ۽ حال جي وچ ۾ هڪ پل جو ڪم ڪري ٿو ۽ اسان کي انهن بزرگن جي روشني جي تلاش ۾ راغب ڪري ٿو جنهن کي انهن پنهنجي زندگي ۾ نمايان ڪيو. روحاني ۽ حوصلہ افزا پيغام عرس جو هڪ اهم پهلو اهو آهي ته هي ماڻهن کي پنهنجي روحاني سفر تي غور و فڪر ڪرڻ جي ترغيب ڏيندو آهي. اڄ جي دور ۾ جڏهن ٻاهرين شور ۽ مصروفيتن اسان کي اسان جي اصل مقصد کان پري ڪري ڇڏيو آهي، سڄڻ سائین ۽ سُھڻا سائین جون تعليمات هڪ طاقتور ياددهاني آهن ته اندروني سڪون، محبت ۽ هم آهنگي جي اهميت ۾ آهي. اهي بزرگ اهو مڃيندا آھن ته سچي روحانيت صرف مذهبي رسمن تائين محدود ناهي، بلڪه هي دل جي صفائي، انا ۽ مادي خواهشن کان آزاد ٿي زندگي گذارڻ بابت آهي. انهن پنهنجي زندگي کان اهو ثابت ڪيو ته جڏهن اسان پنهنجي ذاتي خواهشن ۽ انا کي پوئتي ڇڏيون ٿا، تڏهن ئي اسان خدا سان ۽ هڪ ٻئي سان اتحاد جو تجربو ڪري سگهون ٿا. انڪري عرس هڪ موقعو بڻجي وڃي ٿو ته اسان پنهنجي زندگي جو محاسبہ ڪريون، پنهنجن بغض ۽ نفرتن کي پوئتي ڇڏيون ۽ روحاني ترقي جي رستي تي ٻيهر هلڻ جي تجديد ڪريون. هي وقت آهي ته اسان سڀني جي وچ ۾ تعلقات جي اهميٙت کي تسليم ڪريون ۽ محبت کي اها طاقت سمجهون جيڪو اسان کي هڪ ٻئي سان ڳنڍيندي آهي. اتحاد ۽ امن جي پڪار اڄ جي دور ۾ جڏهن دنيا ڪيترن ئي قسم جي اختلافات ۽ جھڳڙن جو شڪار آهي، سُھڻا سائین رحہ جو عرس هڪ طاقتور ياددهاني آهي ته اتحاد، امن ۽ رواداري جا اصول ڪڏهن به پراڻا نٿا ٿين. عرس اهو عڪس آهي ته صوفي تعليمات انسانن کي ورهائڻ وارن حدن کي پار ڪرن ٿيون. انهن بزرگن جو پيغام محبت ۽ امن هر پسمنظر سان تعلق رکڻ وارن ماڻهن لاءِ هڪجهڙو آهي، جيڪو اهو ڏيکاري ٿو ته روحاني بيداري جو رستو سڀني لاءِ کُليٙل آهي ۽ ان ۾ ئي سڀني جي عزت ۽ ڪاميابي آهي. عرس هڪ اهڙو موقعو فراهم ڪري ٿو جنهن ۾ ماڻهون روزمره جي زندگي جي الجهنين (پريشانيٙن) کان ٻاهر نڪري پنهنجي بلند ترين روحاني حقيقت سان جڙڻ جو تجربو ڪري سگهن ٿا. هي اسان کي سيکاري ٿو ته اسان کي پنهنجي عملن ۾ مهرباني، عاجزي ۽ محبت کي اهميت ڏيڻي آهي-اهي خاصيتون جيڪي جديد زندگي جي تقاضائن ۾ اڪثر پوئتي ڇڏائجي وڃن ٿيون. هي هر هڪ کي دعوت آهي ته هو ٻين سان پنهنجن تعلقات ۾ وڌيڪ محتاط هجي، هڪ خالص دل سان خدمت ڪري ۽ خدا سان محبت ۽ سچائي سان تعلق قائم ڪري. نتيجو سُھڻا سائین رحہ جو عرس الله آباد شريف ۾ هڪ اهڙو ماحول فراهم ڪري ٿو جيڪو وقت ۽ جڳھ جي حدن کان آزاد ھڪ روحاني حڪمت جي لا فنا نوعيٙت ۽ صوفي تعليمات جي اهميٙت جو زندہ گواہ آهي. جڏهن اسان انهن عظيم بزرگن کي عزت ۽ احترام ڪريون ٿا، ته اسان کي محبت، عاجزي ۽ همدردي سان جيئڻ جي اهميٙت پيدا ٿئي ٿي. عرس صرف هڪ تقريب ناهي؛ هي هر هڪ کي دعوت ڏئي ٿو ته هو سڄڻ سائین ۽ سُھڻا سائین رحہ جون تعليمات پنهنجي روزمره جي زندگي ۾ سمائي. هي اسان کي اندروني سڪون جي تلاش، ٻين جي بے لوث خدمت ڪرڻ ۽ خدا سان تعلق قائم ڪرڻ جي دعوت ڏئي ٿو. اهڙين يادگارن ذريعي اسان اها پڪ ڪريون ٿا ته انهن بزرگن جو ورثو ايندڙ نسلن لاءِ روشن رهندو ۽ هڪ اهڙي دنيا جي راهنمائي ڪندو جيڪا محبت، امن ۽ روحاني حڪمت سان ڀرپور هجي. پيئي جا پرڀات، سا مَاڪَ مَ پَسَو مَاڙُها روئي ڇُڙُي رات، ڏسي ڏکوين کي. مخدوم نوح سرور رحہ عاجِز فقير گل محمد نظاماڻي (ٽنڊو قيصر)
@GMNizamani
@GMNizamani 2 ай бұрын
سوہنا سائیں رحہ کا عرس: روحانی ورثہ سوہنا سائیں رحہ کا عرس، جو ہر سال اللہ آباد شریف میں منایا جاتا ہے، صرف ایک مذہبی رسم نہیں بلکہ ایک عظیم صوفی بزرگ کی یاد ہے جو نسلوں تک لوگوں کو محبت، امن اور سچائی کے پیغام سے متاثر کرتے ہیں۔ یہ موقع روحانیت، اجتماعی ہم آہنگی اور ذاتی غور و فکر کا ایک گہرا موقع فراہم کرتا ہے، جو ہمیں ان عظیم صوفی بزرگوں کی تعلیمات کو یاد دلاتا ہے، جو آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔ سوہنا سائیں رحہ کو ایک عظیم روحانی شخصیت کے طور پر یاد کیا جاتا ہے جن کی تعلیمات نے مذہبی حدود کو پار کرتے ہوئے انسانیت کے لیے محبت، اتحاد اور بے لوث خدمت کا پیغام دیا۔ ان کی زندگی اور تعلیمات اس بات کا اشارہ کرتی ہیں کہ سچائی کی تلاش صرف ذہنی کوشش کا معاملہ نہیں بلکہ یہ ایک گہرا روحانی تعلق ہے جو دنیا اور لوگوں کے ساتھ ہوتا ہے۔ سوہنا سائیں اور سجن سائیں کی تعلیمات آج بھی ان لوگوں کے لیے سکون کا باعث ہیں جو دنیا کی الجھنوں سے نکل کر اندرونی امن کی تلاش میں ہیں۔ سجن سائیں، جنہیں روحانی بصیرت اور ہمدردی کی بنیاد پر عزت دی جاتی ہے، ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ان لوگوں کے لیے روشنی کا مینار ہیں جو مادی اور عارضی خواہشات میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ان کی حکمت، عاجزی اور خدا کی طرف عقیدت ان کی تعلیمات کا ستون ہے۔ سجن سائیں کی زندگی انسانیت کی خدمت کی ایک بہترین مثال ہے اور انہوں نے یہ دکھایا کہ روحانی بیداری کا راستہ دوسروں کی مدد کرنے سے جڑا ہوا ہے۔ ان کی تعلیمات میں لوگوں کو دل کھول کر جینے، رواداری اور مہربانی کے ساتھ عمل کرنے، اور اپنی معاشرتی کمیونٹی کی خدمت کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔ عرس کی اہمیت سوہنا سائیں رحہ کا عرس ان کی یاد اور ان کی روحانیت، اقدار اور وراثت کا زندہ عکاسی ہے۔ اس دن اللہ آباد شریف میں منعقد ہونے والا عرس مختلف پس منظر کے لوگوں کو ایک جگہ جمع کرتا ہے، جو ان بزرگوں کی برکتوں کے ذریعے خدا سے جڑنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ یہ واقعی ایک یاد دہانی ہے کہ آج کے دور میں جب مادی دنیا اور فرقہ واریت نے سچائی اور امن کی تلاش کو دھندلا دیا ہے، صوفی تعلیمات کی اہمیت اور ان کی لافانی نوعیت ابھی تک برقرار ہے۔ عرس کے دوران، فضا عبادت، غور و فکر اور خوشی سے بھری ہوتی ہے۔ لوگ اللہ کا ذکر کرنے ، نماز پڑھنے، خیرات کرنے اور خدمت کی بے لوث روایات میں شامل ہونے کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں، جیسے کہ ان بزرگوں کی زندگی کا حصہ تھا۔ یہ موقع پوری کمیونٹی کو ایک ساتھ لاتا ہے، خواہ وہ کسی بھی ذات، مذہب یا عقیدہ سے تعلق رکھتے ہوں، اور ایک مشترکہ روحانی تجربے میں شریک ہونے کی فضاء پیدا کرتا ہے۔ یہ اجتماع افراد کو دعوت دیتا ہے کہ وہ اپنی زندگیوں کو مقصد کے ساتھ جئیں اور محبت، مہربانی اور سمجھداری کی بنیاد پر عمل کریں۔ اس لیے، عرس صرف یادگار نہیں بلکہ ایک دعوت ہے کہ ہم اپنے حال اور مستقبل کو سجن سائیں اور سوہنا سائیں رحہ کے اصولوں کے مطابق گزاریں۔ یہ ماضی اور حال کے درمیان ایک پل کا کام کرتا ہے اور ہمیں ان بزرگوں کی روشنی کی تلاش کی طرف راغب کرتا ہے جسے انہوں نے اپنی زندگی میں نمایاں کیا۔ روحانی اور حوصلہ افزا پیغام عرس کا ایک اہم پہلو یہ ہے کہ یہ افراد کو اپنے روحانی سفر پر غور و فکر کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ آج کے دور میں جب بیرونی شور اور مصروفیات ہمیں ہماری اصل مقصد سے دور کر دیتی ہیں، سجن سائیں اور سوہنا سائیں رحہ کی تعلیمات ایک طاقتور یاد دہانی ہیں کہ اندرونی سکون، محبت اور ہم آہنگی کی اہمیت ہے۔ یہ بزرگ اس بات پر ایمان رکھتے تھے کہ سچی روحانیت صرف مذہبی رسومات تک محدود نہیں ہوتی بلکہ یہ دل کی صفائی، انا اور مادی خواہشات سے آزاد رہ کر زندگی گزارنے کے بارے میں ہے۔ انہوں نے اپنی زندگی سے یہ ثابت کیا کہ جب ہم اپنی ذاتی خواہشات اور انا کو پیچھے چھوڑ دیتے ہیں، تب ہی ہم خدا کے ساتھ اور ایک دوسرے کے ساتھ اتحاد کا تجربہ کر سکتے ہیں۔ اس لیے عرس ایک موقع بن جاتا ہے کہ ہم اپنی زندگی کا محاسبہ کریں، اپنے بغض اور نفرتوں کو چھوڑ دیں اور روحانی ترقی کے راستے پر دوبارہ چلنے کی تجدید کریں۔ یہ وقت ہے کہ ہم سب کے درمیان تعلقات کی اہمیت کو تسلیم کریں اور محبت کو وہ طاقت مانیں جو ہمیں ایک دوسرے سے جوڑتی ہے۔ اتحاد اور امن کی پکار آج کے دور میں جب دنیا کئی طرح کے اختلافات اور کشمکش کا شکار ہے، سوہنا سائیں رحہ کا عرس ایک طاقتور یاد دہانی ہے کہ اتحاد، امن اور رواداری کے اصول کبھی پرانے نہیں ہوتے۔ عرس اس بات کا عکاس ہے کہ صوفی تعلیمات انسانوں کو تقسیم کرنے والی حدود کو پار کرتی ہیں۔ ان بزرگوں کا پیغام محبت اور امن ہر پس منظر سے تعلق رکھنے والے افراد کے لیے ایک جیسے ہے، جو یہ دکھاتا ہے کہ روحانی بیداری کا راستہ سب کے لیے کھلا ہے اور اس میں سب کا احترام اور شمولیت ہے۔ عرس ایک ایسا موقع فراہم کرتا ہے جس میں لوگ روزمرہ کی زندگی کی الجھنوں سے ہٹ کر اپنی بلند ترین روحانی حقیقت سے جڑ سکتے ہیں۔ یہ ہمیں سکھاتا ہے کہ ہمیں اپنے اعمال میں مہربانی، عاجزی اور محبت کو اہمیت دینی چاہیے-وہ صفات جو جدید زندگی کے تقاضوں میں اکثر پس پشت ڈال دی جاتی ہیں۔ یہ ہر ایک کو دعوت دیتا ہے کہ وہ دوسروں کے ساتھ اپنے تعاملات میں زیادہ محتاط ہو، ایک خالص دل کے ساتھ خدمت کرے اور خدا کے ساتھ محبت اور سچائی کے ساتھ تعلق قائم کرے۔ نتیجہ سوہنا سائیں رحہ کا عرس اللہ آباد شریف میں ایک ایسا ماحول فراہم کرتا ہے جو وقت اور جگہ کی حدود سے بالاتر ہے۔ یہ روحانی حکمت کی لافانی نوعیت اور صوفی تعلیمات کی اہمیت کا زندہ گواہ ہے۔ جب ہم ان عظیم بزرگوں کو عزت دیتے ہیں، تو ہمیں محبت، عاجزی اور ہمدردی کے ساتھ جینے کی اہمیت یاد آتی ہے۔ عرس صرف ایک تقریب نہیں ہے؛ یہ ہر ایک کو دعوت دیتا ہے کہ وہ سجن سائیں اور سوہنا سائیں رحہ کی تعلیمات کو اپنی روزمرہ کی زندگی میں سمائے۔ یہ ہمیں اندرونی سکون کی تلاش، دوسروں کی بے لوث خدمت کرنے اور خدا کے ساتھ تعلق کی دعوت دیتا ہے۔ ایسی یادگاروں کے ذریعے ہم یہ یقینی بناتے ہیں کہ ان بزرگوں کی وراثت آئندہ نسلوں کے لیے روشن رہتی ہے اور ایک ایسی دنیا کی راہنمائی کرتی ہے جو محبت، امن اور روحانی حکمت سے سرشار ہو۔ عاجِز فقیر گل محمد نظامانی (ٹنڈو قیصر)
@GMNizamani
@GMNizamani 2 ай бұрын
The Urs of , Sohna Saeen, held annually in Allahabad Shareef, is a remembrance not just of a revered spiritual figure but also of the enduring legacy of Sufism that continues to inspire countless individuals across generations. It is an event that transcends mere ritualistic observance, fostering an atmosphere of spiritual enlightenment, communal harmony, and profound personal reflection. This auspicious occasion marks the death anniversary of great Sufi saint- Sohna Saeen-whose teachings have left an indelible mark on the hearts and minds of all who seek truth, love, and peace. The Legacy of Sohna Saeen and Sajjan Saeen Sohna Saeen, a great devoted spiritual sufi saint, played a important role in furthering spiritual teachings and spreading the message of love, unity, and devotion. Together, these two Sufi saints demonstrated that the search for divine truth was not merely an intellectual pursuit, but one that involved a deep emotional and spiritual connection with the world and the people around us. Their teachings remain a source of solace for those seeking inner peace and guidance in today’s turbulent world. Sajjan Saeen, revered for his deep spiritual insights and compassion, is widely regarded as a beacon of light for those lost in the materialistic and mundane pursuits of life. His wisdom, humility, and devotion to the divine were the cornerstone of his teachings. His life was an embodiment of service to humanity, demonstrating how the path of spiritual awakening is inextricably linked to helping others. He urged people to live with an open heart, practicing tolerance and kindness, and to serve their communities selflessly. His profound understanding of the divine realm transcended religious boundaries, drawing people from diverse walks of life to his teachings. The Significance of the Urs Celebration The Urs of Sohna Saeen is not just a memorial of their passing but a living celebration of their values, their spirituality, and their legacy. Held with great reverence in Allahabad, the Urs attracts a diverse group of devotees, from local villagers to people from far-off places, all bound together by the desire to connect with the divine through the blessings of these two saints. The event serves as a reminder of the enduring relevance of Sufi teachings in today’s world, where materialism and division often cloud the search for peace and truth. During the Urs, the atmosphere is one of devotion, reflection, and joy. People gather to pray, and engage in acts of charity, in keeping with the tradition of selfless service that the saints promote during their lifetimes. The entire community, irrespective of caste, creed, or religion, comes together to share in the spiritual experience, fostering a sense of unity and collective purpose. The gathering serves as a time for individuals to renew their commitment to living lives of purpose, guided by principles of love, kindness, and understanding. The Urs, therefore, is not just a remembrance, but an invitation to the present and future to live by the ideals of Sajjan Saeen and Sohna Saeen. It acts as a bridge between the past and the present, calling on all to seek the divine light that these saints embodied in their lives. The Spiritual and Inspirational Message One of the most important aspects of the Urs is its ability to inspire individuals to look inward and reflect on their own spiritual journeys. In a world where external distractions often cloud one’s true purpose, the teachings of Sajjan Saeen and Sohna Saeen serve as a powerful reminder of the importance of inner peace, love, and harmony. The saints believed that true spirituality is not just about religious rituals but about living with a pure heart, free from ego and material desires. Through their lives, they demonstrated that it is only by transcending our individual desires and ego that we can truly experience unity with the divine. The Urs, thus, becomes an occasion to reflect on one’s own life, to let go of grudges and bitterness, and to renew one’s commitment to the path of spiritual growth. It is a time to acknowledge the interconnectedness of all beings and to embrace love as the ultimate force that binds us together. Moreover, the Urs also serves as an expression of gratitude for the gifts of life, love, and spiritual insight. Devotees participate in rituals that emphasize surrender to the divine will, understanding that the journey towards truth is one that requires both effort and humility. A Call for Unity and Peace In a world that is often divided by conflicts and strife, the Urs of Sohna Saeen offers a powerful reminder of the timeless values of unity, peace, and tolerance. The celebration brings together people of all backgrounds and beliefs, demonstrating the ability of Sufism to transcend divisive boundaries. The saints’ message of love and peace continues to resonate with people from different walks of life, showing that the path to spiritual awakening is one of inclusivity and respect for all. The Urs provides a much-needed space for individuals to step away from the chaos of daily life and reconnect with their higher selves. It encourages individuals to live with a sense of compassion, humility, and kindness, qualities that are often overshadowed by the demands of modern life. It calls on each of us to be more mindful of our interactions with others, to serve with a pure heart, and to approach the divine with love and sincerity. Conclusion The Urs of Sohna Saeen in Allahabad Shareef is a celebration that goes beyond the boundaries of time and space. It is a living testament to the timeless nature of spiritual wisdom and the enduring relevance of Sufi teachings. As we gather to honor these two great saints, we are reminded of the importance of living with love, humility, and compassion. The Urs is not just an event; it is a call to each of us to embody the teachings of Sajjan Saeen and Sohna Saeen in our daily lives. It invites us to strive for inner peace, to serve others selflessly, and to seek unity with the divine in all things. Through such remembrance, we ensure that their legacy continues to inspire generations to come, lighting the way for a world that is united in love, peace, and spiritual wisdom. Gul Muhammad Nizamani (Tando Qaiser)
@basmehungamer
@basmehungamer 2 ай бұрын
حق محبوب سجن سائیں مدظلہ العالی ❤
@SadamHussain-ju9em
@SadamHussain-ju9em 2 ай бұрын
Ameen
@MuhammadSaad-v8z
@MuhammadSaad-v8z 2 ай бұрын
❤❤❤❤❤❤
@Usmanbajwa-t5d
@Usmanbajwa-t5d 3 ай бұрын
Haq Sajan Sain
@AmanxKami
@AmanxKami 3 ай бұрын
❤❤
@itslasiofficial2432
@itslasiofficial2432 3 ай бұрын
He is Muhammd Faheem Tahiri Not Muhammad Sharif ❤
@amirali-e2w
@amirali-e2w 3 ай бұрын
❤❤❤❤❤❤❤❤❤
@MuhammadSaad-v8z
@MuhammadSaad-v8z 3 ай бұрын
❤❤❤❤❤❤❤
@AbdulrahmanAwan-dy5ud
@AbdulrahmanAwan-dy5ud 3 ай бұрын
ما شاء الله
@AbdulrahmanAwan-dy5ud
@AbdulrahmanAwan-dy5ud 3 ай бұрын
ما شاء الله
@BasharatAli-cu3fv
@BasharatAli-cu3fv 3 ай бұрын
❤❤❤
@BasharatAli-cu3fv
@BasharatAli-cu3fv 3 ай бұрын
Mash Allah
@faikthakur3934
@faikthakur3934 3 ай бұрын
Haq sajjan
@shamsher_khan_janjua
@shamsher_khan_janjua 3 ай бұрын
ماشاءاللہ
@mohammadfarhadali5154
@mohammadfarhadali5154 4 ай бұрын
Haq sajjan sain ❤
@ghulamakbar7679
@ghulamakbar7679 4 ай бұрын
Suhbanallah ILOVE Haq haq haq Mehboobehboob sajan saen ILOVE
@MAtharofficial
@MAtharofficial 4 ай бұрын
Subhanallah Haq Sajjan Sain
@adnanaadi7696
@adnanaadi7696 4 ай бұрын
QURBAN SAJJAN 🌹🌹🌹🌹 Saansah pashwah QURBAN ❤️🥰
@captainnaeem28
@captainnaeem28 5 ай бұрын
Haq sajjan pir haq
@kamrantahiri8988
@kamrantahiri8988 5 ай бұрын
Haq Mera peer sajjan sain
@kamrantahiri8988
@kamrantahiri8988 5 ай бұрын
Masha Allah
@HBS05
@HBS05 5 ай бұрын
Saen mykammal speech kidr hy
@hakeemnasirali5731
@hakeemnasirali5731 5 ай бұрын
ماشاءاللہ سبحان الله
@Futurenews786
@Futurenews786 5 ай бұрын
Sain iss video me sound hi off hai
@Futurenews786
@Futurenews786 5 ай бұрын
❤❤❤❤❤
@shahidhussainkhoso-p4d
@shahidhussainkhoso-p4d 5 ай бұрын
masallah
@abdullahmallah8622
@abdullahmallah8622 5 ай бұрын
❤❤❤❤❤❤❤❤
@abdullahmallah8622
@abdullahmallah8622 5 ай бұрын
Haq suhuna Sajjan Saain
@HBS05
@HBS05 5 ай бұрын
Saen g awaz nii arhii huzur qibla alam kii... Kindly voice clear kr k.video edit kr den...plz