Пікірлер
@max_on_barz
@max_on_barz 2 сағат бұрын
So powerful 🤲🏽🤲🏽🤲🏽
@hyderbhat8979
@hyderbhat8979 5 сағат бұрын
Reality
@ShinaGul-q4l
@ShinaGul-q4l 6 сағат бұрын
Allah paak moulana pe apni rehmtain nazal Kery.always very clear and helpful biyan .
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA 9 сағат бұрын
01 وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ وزیر اعلی سرحد، خبیر پختون نخواہ علی امین گنڈا پور صاحب سے عام آدمی کی گزارش بوساطت پاک فوج اور پاکستان کی پولیس ، عام آدمی کسی حکومتی عہدے دار سے کچھ مانگ اور کہ نہیں سکتا کیونکہ یہی لوگ ہی ،عام آدمی کے حقوق پر قابض ہیں اور مخالف فریق بھی ہیں ۔ پاکستان کی پولیس اور پاک فوج سے اپیل ہے کہ یہ ہمارے مسلمانوں کے حقوق غصب ہیں اس میں کردار ادا کر یں۔ یہ لوگ تو دینے کو تیار ہیں۔لوگ بجلی نہیں مانگتے ، آٹا نہیں مانگے ، گیس نہیں مانگتے لوگ امن کا قانون مانگتے ہیں اور یہ لوگ عوام کو جلسے جلوسوں میں ذلیل خوار کرتے ہیں اور یہ نعرتے دیتے ہیں جو اصل عوام کا حق ہے امن کا قانون اس کی بات نہیں کرتے اور مولوی مفتی خطیب سب اس میں حکومت کے برابر کے شریک جرم ہیں یہ عوا م کو قرآن مجید کی طرف جانے سے روکنے میں دیگر قصے کہانیاں مسجدوں میں سناتے ہیں پیروں کی کرامتیں جبکہ ممبر رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حق حق بیان جو کہ قرآن مجید کو ممبر رسول سے بیان کرنا ہے ان مولویوں کو ممبر رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تقاضے اگر نہیں پتہ تو عوام تو جانتی ہے کہ ممبر رسول کا کیا حق ہے ۔ جو لوگ اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے غدار ہیں وہ قوم کے مخلص ہو سکتے ہیں؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ نے مردوں والی بات کی ہے۔لیکن دیکھیں آپ کو لوگ کہتے ہیں کہ داڑھی منڈا ہے۔ جب کہ آدھی سنت تو آپ کے بھی ہے۔ ظلفیں تو آپ کے بھی ہیں۔ ابھی ہمیں تو نہیں پتہ کہ ہمارے نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے جوانی میں کندھوں تک زلفیں رکھی تھی یا کانوں تک۔ یہ بات ان کو مولویوں کو پتہ ہے۔ لیکن یہ ایسے بدبخت ہو چکے ہیں کہ یہ باقی لوگوں کو انسان بھی نہیں سمجھتے۔ اور جب ایک انسان دوسرے انسان کو انسان نہ سمجھے تو اس سے زمین میں بہت بڑا فساد پیدا ہو جاتا ہے۔ باقی یہ چھوٹے موٹے گناہ جو ہیں کہ کسی نے یہ پی لیا کسی نے وہ پی لیا حرام چیزیں پینے سے تو اللہ پاک ناراض ہوتا ہے۔ لیکن جس نے حرام میں سے غصے کو پی لیا اس پہ اللہ پاک راضی ہوتا ہے۔ تو عرض یہ ہے کہ یہ زمین اللہ پاک کی ہے یہ نہ خیبر پختون خواہ کے لوگوں کی یا نہ پنجاب کے لوگوں کی یا نہ سندھ کے نہ بلوچستان کے یہ زمین ساری اللہ پاک کی ہے۔ نہ یہ جو بائیڈن کی ہے نہ یہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ہے یا نہ یہ ڈونلڈ لو کی ہے نہ یہ اینٹونی بلنکن کی ہے نہ یہ انٹونیو گو ترس کی ہے اور نہ ہی یہ روس کے صدر ولادی میر پیوٹن کی ہے۔ نہ یہ چائنہ کے شی جنگ پنگ کی ہے نہ یہ کوریا کی ہےکی یہ ساری سارے انسانوں کی مشترکہ زمین ہے۔ یہ زمین ساری اللہ پاک کی ہے۔ اور اللہ پاک نے اپنے تمام بندوں کو اس کا وارث بنایا ہے۔ اب جو بندوں میں سے سب سے زیادہ امن پسند اور انصاف پسند اور انصاف کرنے والا ہوگا اس کو اللہ پاک کی زمین کا وارث بناتا ہے۔ اب جو زمین کا وارث ہوتا ہے وہ دوسروں کو برابر زمین وراثت کے حقوق دیتا ہے۔ جیسے اللہ پاک نے مرد کے سکون کے لیے عورت کو پیدا کیا۔ ہمارے باپ حضرت آدم علیہ السلام کو پیدا کرنے کے بعد ان کی دلجوئی کے لیے ان کے سکون کے لیے ان کے گھر بسانے کے لیے ان کے دکھ سکھ میں کام آنے کے لیے اماں حوا کو ان کی پسلی سے پیدا کیا۔ عورت ایک ٹیڑھی پسلی ہے۔ اس لیے اللہ پاک نے ساتھ ہے اس ٹیڑھی پسلی کو کنٹرول کرنے کے لیے قوانین بھیجے۔ جو کہ مسلمانوں کے عیسائیوں یہودیوں سب کے قوانین الکتاب میں ہیں۔ جو الکتاب میں سے ایک حصہ قرآن مجید دیا گیا محمد صلی اللہ علیہہ وسلم کو۔ اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے جو غلام ہوتے ہیں ان کا کام لوگوں پہ ظلم کرنا نہیں ہے۔ ان کا کام لوگوں میں عدل و انصاف ہے۔ اور آج دنیا میں سب سے بڑی بے انصافی جو کہ سب انسانوں کے قوانین ہیں کہ عورت کو اس کی وراثت سے محروم کر دیا گیا ہے۔ اور تمام لوگوں کو اللہ پاک کی زمین کے وسائل سے بہرہ مند ہونے فائدہ اٹھانے سے محروم کر دیا گیا ہے۔ یعنی کہ زکواۃ کا قانون ختم کر دیا گیا ہے۔ تو یہ دو قانون ختم کرنے کی وجہ سے آج تمام انسانیت کی خواتین جو ہیں وہ بیچاری عزت کی زندگی بسر کرنے کی بجائے گھر سے بے گھر ہو جاتی ہیں۔ اور یہاں تک کہ اپنی عزت ناموس بھی بیچنے پر مجبور ہو جاتی ہیں۔ جیسا کہ خیبر پختون خواہ کے ہمارے لوگ کہتے ہیں ہم خان ہیں مولانا امیر حسین بجلی گھر صاحب کہتے تھے یہ خان نہیں ہے یہ گدھے کے بھائی ہیں۔ یہ خان نہیں خر زامن ہیں۔ وہ کیوں کہتے تھے کہ اِنہوں نے خالی تسبیح پکڑی ہیں ہاتھ میں اور داڑھیاں رکھی ہیں اور بال انہوں نے رکھے ہیں کہ ہم سنت پہ عمل کر رہے ہیں۔ یہ دھوکہ دے رہے ہیں فراڈ لگا رہے ہیں۔ اس میں جتنے بھی مولوی ہوں جتنے بھی مفتی ہوں جتنے بھی یہ زاہد عابد ہوں یہ سب شامل ہے۔ اور آپ مردوں کی طرح بات کی ہے اگرچہ تاریخ میں بھی خیبر پختون خواہ کے لوگوں سے غلطیاں بھی ہوئی ہیں جیسے سید احمد شہید اور شاہ اسماعیل شہید جب پشاور میں آئے تھے تو پشاور کے جو خان تھے شہدو خان اور دوسرے دو تین اور تھے جن میں اور جنہوں نے سید احمد شہید اور شاہ اسماعیل شہید کو یقین دلایا کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں لیکن دھوکہ دے کر ان کی کافی ساری فوج کو قتل کر دیا رات کی تاریکی میں۔ تو پشاور والوں کی تاریخ تو اتنی اچھی بھی نہیں ہے اور بری بھی نہیں ہے۔ لیکن یہ یاد کرنا ساری لڑائی جھگڑے کی باتیں ہیں جب کہ پشاور کے لوگ آج بھی مردوں کے بیٹے ہیں۔ اور باقی جو ہے وہ بھی ہیں تو باپ کے لیکن عورتوں کے بیٹے ہیں۔ کیونکہ اقوام متحدہ نے وراثت کا قانون معطل کر کے اور زکواۃ کا قانون ختم کر کے عورت کو بے حیائی پہ لگا کے بازار کا مال بنا دیا ہے۔ اور عورتوں کے بیٹے جو ہیں جو عورتوں کے غلام ہیں یہ باقی زیادہ لوگ یہ عورتوں کے غلام ہیں۔ خیبر پختون خواہ کے لوگ عورتوں کے غلام نہیں ہیں۔ وہ اپنے باپ کے بیٹے ہیں باقی بھی ہیں سارے لیکن جب یہ حقوق خواتین کو دے دو ۔ معاشرے میں قانون وراثت کا اور زکوۃ کا معطل ہوتے ہیں تو نکاح کی شرط ختم ہو جاتی ہیں۔ نکاح کی شرائط ہیں وہ ساری علماء کو پتہ ہے۔ لیکن یہ خنزیر منہ سے نہیں بولتے اس لیے ہم یہ کہتے ہیں کہ علی امین گنڈاپور صاحب آپ اپنی قوم کے اور پورے پاکستان کی آواز بنے۔
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA 9 сағат бұрын
02 وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ وزیر اعلی سرحد، خبیر پختون نخواہ علی امین گنڈا پور صاحب سے عام آدمی کی گزارش بوساطت پاک فوج اور پاکستان کی پولیس ، عام آدمی کسی حکومتی عہدے دار سے کچھ مانگ اور کہ نہیں سکتا کیونکہ یہی لوگ ہی ،عام آدمی کے حقوق پر قابض ہیں اور مخالف فریق بھی ہیں ۔ پاکستان کی پولیس اور پاک فوج سے اپیل ہے کہ یہ ہمارے مسلمانوں کے حقوق غصب ہیں اس میں کردار ادا کر یں۔ یہ لوگ تو دینے کو تیار ہیں۔لوگ بجلی نہیں مانگتے ، آٹا نہیں مانگے ، گیس نہیں مانگتے لوگ امن کا قانون مانگتے ہیں اور یہ لوگ عوام کو جلسے جلوسوں میں ذلیل خوار کرتے ہیں اور یہ نعرتے دیتے ہیں جو اصل عوام کا حق ہے امن کا قانون اس کی بات نہیں کرتے اور مولوی مفتی خطیب سب اس میں حکومت کے برابر کے شریک جرم ہیں یہ عوا م کو قرآن مجید کی طرف جانے سے روکنے میں دیگر قصے کہانیاں مسجدوں میں سناتے ہیں پیروں کی کرامتیں جبکہ ممبر رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حق حق بیان جو کہ قرآن مجید کو ممبر رسول سے بیان کرنا ہے ان مولویوں کو ممبر رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تقاضے اگر نہیں پتہ تو عوام تو جانتی ہے کہ ممبر رسول کا کیا حق ہے ۔ جو لوگ اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے غدار ہیں وہ قوم کے مخلص ہو سکتے ہیں؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ اب جو موجودہ حکومت ہے یہ جھوٹے ہیں باتیں جھوٹ موٹ پتہ نہیں کسی کلرک سے لکھوا کے لے جاتے ہیں جنرل اسمبلی میں بھی مسلمان قوم کی نماندگی نہیں کر تے۔ بولتے ہیں میں یہ کر دوں گا میں وہ کر دوں گا۔ ان کو کوئی حق نہیں ہے مسلمان کو اس کے قانون سے محروم کرنے کا۔کسی کو کوئی حق نہیں ہے کہ زمین کے وسائل پہ اپنا قبضہ کرنے کا۔ کیونکہ زمین جن کی ہوتی ہے باپ مرتا ہے تو بیٹوں اور بیٹیوں میں برابر تقسیم ہوتی ہے۔ اگر بیٹیوں کو حق نہ دیا جائے تو بیٹیاں محروم رہ جاتی ہیں۔ اور بیچاری کو در بدر پھرتی ہیں۔ اب خیبر پختون خواہ میں آٹے کے پیچھے ہماری بہنیں ٹوپی والے برقے سمیت بھاگ رہی ہیں۔ آٹے کے ٹرکوں کے پیچھے بھاگ رہی ہیں۔ بیچاری گر کے کئی مر گئی ہیں ان کو بازاروں رسوا کر دیا ہم لوگوں نے۔ آٹے کے پیچھے بیچاری پھرتی رہی ہیں بے پردہ ہوئی ہیں۔ اب یہ حکومت اس کا جواب دے گی۔ کہ ہم لوگوں کے رازق ہیں۔ آٹے پہ انہوں نے پابندی لگائی کہ خیبر پختون خواہ میں اتنا اٹا نہیں جانا چاہیے۔ اب زیادہ جاتا ہے تو وہ آپ لوگ سمگلنگ کر دیتے ہیں افغانستان میں۔ وہ بھی خیبر پختون خواہ میں بھی ایسے لوگ ہیں جو امن سے نہیں رہنا چاہتے۔ لیکن علی امین گنڈا پور صاحب آپ اس قوم کے حقوق جو ازل اسلام کے حقوق اللہ پاک نے مرد اور عورت کو دیے ہیں ہماری بچیوں کو دیے ہیں ہماری بہنوں کو دیے ہیں ہماری ماؤں کو دیے ہیں آپ کو اللہ پاک نے خیبر پختون خواہ میں عزت مقام دیا ہے اپنی قوم کا سردار بنایا ہے۔ آپ اپنی قوم کے حقوق دلوا سکتے ہیں ان قوانین کو لاگو کر کے۔ اور سارا یہی اسلام ہے۔ کہ وراثت کے قانون کو یہ جو یہ پولیس شل مار رہی ہے آپ کو یہ آپ کی خادم بن جائے گی۔ یہ قوم کی خادم بن جائے گی۔ لیکن اس کو قانون دیں۔خیبر پختون خواہ میں وراثت کے قانون کی خلاف ورزی کو فوجداری جرم قرار دیں اپنے اسمبلی میں۔ یہ جو آپ کا ایک پاگل مروت بے مروت ہے کہتا ہے میں فوجداری وکیل ہوں میں یہ نہیں کرتا ہوں میں وہ نہیں کرتا ہوں یہ جھوٹا بدمعاش آدمی یہ قانونی بات آپ کو نہیں بتاتا۔ جبکہ اس کو بتانی چاہیے۔ خیبر پختونخوا کے لوگوں پنجاب کے سندھ کے بلوچستان کے گلگت بلتستان کے تمام لوگ لوگوں کی آواز آپ بنیں گے۔ اور آواز آپ ہیں اگر قانون کو اپنائیں۔ اور یہ قانون پوری دنیا میں پھیلے گا اقوام متحدہ انٹلیکچول پراپرٹی رائٹس ڈبلیو ٹی او کے معاہدے کے تحت اس نے حکومتوں سے وراثت کا قانون اور زکوۃ کا قانون معطل کیا ہوا ہے۔ زکوۃ کیا ہے کہ یہ قدرتی وسائل سے جو آمدن ہوتی ہے ریاست کو اس میں سے اور یہ جو لوگ قدرتی وسائل استعمال کرتے ہیں اب یہ پوری دنیا کی ملٹی نیشنل کمپنیاں سوزوکی ہے ہونڈا ہے۔ نشان ہے۔ یونی لیور ہے۔ لپٹن لیور برادر ہے۔ پراپٹر اینڈ گیمبل ہے۔ تمام ملٹی نیشنل کمپنیاں پاکستان کے وسائل استعمال کرتی ہیں۔ پیپسی کولا ہے مرنڈا ہے سیون اپ ہے کوکا کولا ہے یہ پاکستان کے یہ نیسلے ہے پانی ادھر سے بھرتے ہیں۔ جیسے خیبر پختون خواہ کا پانی صحت مند ہے جبکہ یہ پانی ہماری زمین سے بھرتے ہیں اور یہ صرف حکومت کو ٹیکس دے کے باقی تمام وسائل پہ خود قبضہ کر لیتے ہیں۔ تو ان کے اوپر زکوۃ لگانا اور ڈائی فیصد سالانہ جو 7 لاکھ سے زیادہ آمدنی جس کے پاس ہو اس میں سے ڈھائی فیصد جو ہے وہ واپس لے کر وہ ان بے چاری قریب عوام کو بہنوں بیٹیوں کو آپ کے گاؤں میں بھی ہیں آپ کے محلے میں بھی ہیں آپ کے تحصیل میں ہیں ضلع میں ہیں آپ کے صوبے میں ہیں آپ کے ملک میں ہیں پوری دنیا میں ہیں باقی یہ پنجابی لوگ تو پردہ عورتیں کرتی نہیں ہیں اب خیبر پختون خواہ کی باپردہ عورتوں کو حکومت آٹے کے پیچھے ٹرکوں کے پیچھے دوڑاتی ہے۔ یہ کدھر کا انصاف ہے؟ آپ یہ دو قوانین کے علمبردار بنیں آپ پورے پاکستان کے پورے افغانستان کے پورے انڈیا کے آپ پورے سینٹرل ایشیا کے لیڈر امام قائد بنیں گے۔ اللہ پاک کو نیک لوگ پسند ہیں اچھے لوگ جو ایک دوسرے کا احساس کرنے والے ہوتے ہیں وہ پسند ہیں۔ باقی یہ مت سوچو کہ لوگ کہتے ہیں اس نے یہ گناہ کیا اس نے وہ گناہ کیا گناہ معاف اللہ پاک کی ذات نے کرنے ہوتے ہیں۔ مولوی مفتی خطیب گناہوں کے ذمہ دار نہیں ہیں۔ باقی دنیا کا کوئی قانون ایک دوسرے کا مال جو ناحق کھاتے ہیں اسکی اجازت نہیں دے سکتا۔ یہ کام اللہ پاک دنیا کے قانون میں نہیں بخشتا۔ علی امین گنڈاپور صاحب اللہ پاک آپ کو خیبر پختون خواہ کے اور پورے پاکستان کے لوگوں کی آواز بننے کی توفیق عطا فرمائے لیکن ان قوانین کے بغیر تم آواز نہیں بنو گے تم پھر جوتے ہی کھاؤ گے۔ عوام میں فیل ہو جاؤ گے۔ عوام لعنت بھیجے گی جیسے دیگر پر اور اس قانون کو اپناؤ گے تو یہ امن کے قوانین ہیں تو دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی کامیابی اور کامرانی سے ہمکنار ہو جاؤ گے۔ اللہ پاک ہم سب کو ہدایت نصیب فرمائے آمین یا رب العالمین۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
@tasneemrasool8222
@tasneemrasool8222 13 сағат бұрын
❤❤ JazakAllah❤❤
@muhajir-hindustani
@muhajir-hindustani 16 сағат бұрын
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA 18 сағат бұрын
⚘😊
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA 18 сағат бұрын
01 Сура Аль-Ахзаб, Сура № 33, всего аятов 73, Время Откровения, В Медине آیت ۶۰ {لَئِنۡ لَّمۡ یَنۡتَہِ الۡمُنٰفِقُوۡنَ وَ الَّذِیۡنَ فِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ مَّرَضٌ }«Если эти лицемеры и те люди, у которых в сердце болезнь, не остановятся»{وَّ الۡمُرۡجِفُوۡنَ فِی الۡمَدِیۡنَۃِ }«И те, кто производит сенсацию в Медине»У лицемеров была привычка распространять всевозможные сфабрикованные сенсационные слухи, чтобы вызвать сенсацию в среде. Целью этих слухов было деморализовать мусульман и разрушить их моральную репутацию. Было сказано, что их предупредили, что если эти люди не откажутся от этих действий: { لَنُغۡرِیَنَّکَ بِہِمۡ }«Итак (о Пророк!) мы спровоцируем тебя на них».Мы позволим вам принять полные и эффективные меры против них и наказать их своими руками. {ثُمَّ لَا یُجَاوِرُوۡنَکَ فِیۡہَاۤ اِلَّا قَلِیۡلًا ﴿ۖۛۚ۶۰﴾}«Тогда они не смогут жить в этом (городе) как ваши соседи, разве что в течение очень короткого времени ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آیت ۶۰ {لَئِنۡ لَّمۡ یَنۡتَہِ الۡمُنٰفِقُوۡنَ وَ الَّذِیۡنَ فِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ مَّرَضٌ }«Если эти лицемеры и те люди, у которых в сердце болезнь, не остановятся»{وَّ الۡمُرۡجِفُوۡنَ فِی الۡمَدِیۡنَۃِ }«И те, кто производит сенсацию в Медине»У лицемеров была привычка распространять всевозможные сфабрикованные сенсационные слухи, чтобы вызвать сенсацию в среде. Целью этих слухов было деморализовать мусульман и разрушить их моральную репутацию. Было сказано, что их предупредили, что если эти люди не откажутся от этих действий: { لَنُغۡرِیَنَّکَ بِہِمۡ }«Итак (о Пророк!) мы спровоцируем тебя на них».Мы позволим вам принять полные и эффективные меры против них и наказать их своими руками. {ثُمَّ لَا یُجَاوِرُوۡنَکَ فِیۡہَاۤ اِلَّا قَلِیۡلًا ﴿ۖۛۚ۶۰﴾}«Тогда они не смогут жить в этом (городе) как ваши соседи, разве что в течение очень короткого времени». آ یت ۶۱ {مَّلۡعُوۡنِیۡنَ ۚۛ اَیۡنَمَا ثُقِفُوۡۤا اُخِذُوۡا وَ قُتِّلُوۡا تَقۡتِیۡلًا ﴿۶۱﴾}«Это разорванные люди», где бы их ни нашли, их схватят и жестоко убьют.Хотя эти слова являются проявлением сильного отвращения и недовольства Аллаха, но из жизни Святого Пророка не доказано ни одного подобного действия против лицемеров. Это показывает, что формально Святому Пророку не было дано такого приказа. آیت ۶۲ {سُنَّۃَ اللّٰہِ فِی الَّذِیۡنَ خَلَوۡا مِنۡ قَبۡلُ ۚ }{وَ لَنۡ تَجِدَ لِسُنَّۃِ اللّٰہِ تَبۡدِیۡلًا ﴿۶۲﴾}«Это Сунна Аллаха относительно тех, кто прошел раньше».{وَ لَنۡ تَجِدَ لِسُنَّۃِ اللّٰہِ تَبۡدِیۡلًا ﴿۶۲﴾}«И вы никогда не найдете никаких изменений на путях Аллаха». آیت ۶۰ {لَئِنۡ لَّمۡ یَنۡتَہِ الۡمُنٰفِقُوۡنَ وَ الَّذِیۡنَ فِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ مَّرَضٌ }"If these hypocrites and those people who have disease in their hearts do not stop""And those who are causing sensation in Madinah"{وَّ الۡمُرۡجِفُوۡنَ فِی الۡمَدِیۡنَۃِ }It was the habit of the hypocrites to spread all kinds of fabricated sensational rumors to create sensation in the environment. With these rumours, their aim was to demoralize the Muslims and destroy their moral reputation. It was said to warn them that if these people do not desist from these actions: { لَنُغۡرِیَنَّکَ بِہِمۡ }"So (O Prophet!) We will provoke you to them."We will allow you to take full and effective action against them and punish them at your hands. {ثُمَّ لَا یُجَاوِرُوۡنَکَ فِیۡہَاۤ اِلَّا قَلِیۡلًا ﴿ۖۛۚ۶۰﴾}"Then they will not be able to live in this (city) as your neighbors except for a very short time." آ یت ۶۱ {مَّلۡعُوۡنِیۡنَ ۚۛ اَیۡنَمَا ثُقِفُوۡۤا اُخِذُوۡا وَ قُتِّلُوۡا تَقۡتِیۡلًا ﴿۶۱﴾}"These are the torn people" wherever they are found they will be captured and brutally killed.Although these words are a manifestation of the severe disgust and displeasure of Allah, but no such action against the hypocrites is proven from the life of the Holy Prophet. This shows that no such order was formally given to the Holy Prophet. آیت ۶۲ {سُنَّۃَ اللّٰہِ فِی الَّذِیۡنَ خَلَوۡا مِنۡ قَبۡلُ ۚ }"This is the Sunnah of Allah concerning those who have passed before." {وَ لَنۡ تَجِدَ لِسُنَّۃِ اللّٰہِ تَبۡدِیۡلًا ﴿۶۲﴾}"And you will never find any change in the ways of Allah." آیت ۶۰ {لَئِنۡ لَّمۡ یَنۡتَہِ الۡمُنٰفِقُوۡنَ وَ الَّذِیۡنَ فِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ مَّرَضٌ } ’’اگر باز نہ آئے یہ منافق اور وہ لوگ جن کے دلوں میں روگ ہے‘‘ {وَّ الۡمُرۡجِفُوۡنَ فِی الۡمَدِیۡنَۃِ } ’’اور جو مدینہ میں سنسنی پھیلانے والے ہیں‘‘ منافقین کی عادت بن گئی تھی کہ وہ ماحول میں سنسنی پھیلانے کے لیے طرح طرح کی من گھڑت ہیجان انگیز افواہیں پھیلاتے رہتے تھے۔ ان افواہوں سے ان کا مقصد مسلمانوں کا حوصلہ پست کرنا اور ان کی اخلاقی ساکھ کو گرانا ہوتا تھا۔ انہیں خبردار کرنے کے لیے فرمایا گیاکہ اگر یہ لوگ ان حرکات سے باز نہ آئے : { لَنُغۡرِیَنَّکَ بِہِمۡ }
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA 18 сағат бұрын
02 Сура Аль-Ахзаб, Сура № 33, всего аятов 73, Время Откровения, В Медине آیت ۶۰ {لَئِنۡ لَّمۡ یَنۡتَہِ الۡمُنٰفِقُوۡنَ وَ الَّذِیۡنَ فِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ مَّرَضٌ }«Если эти лицемеры и те люди, у которых в сердце болезнь, не остановятся»{وَّ الۡمُرۡجِفُوۡنَ فِی الۡمَدِیۡنَۃِ }«И те, кто производит сенсацию в Медине»У лицемеров была привычка распространять всевозможные сфабрикованные сенсационные слухи, чтобы вызвать сенсацию в среде. Целью этих слухов было деморализовать мусульман и разрушить их моральную репутацию. Было сказано, что их предупредили, что если эти люди не откажутся от этих действий: { لَنُغۡرِیَنَّکَ بِہِمۡ }«Итак (о Пророк!) мы спровоцируем тебя на них».Мы позволим вам принять полные и эффективные меры против них и наказать их своими руками. {ثُمَّ لَا یُجَاوِرُوۡنَکَ فِیۡہَاۤ اِلَّا قَلِیۡلًا ﴿ۖۛۚ۶۰﴾}«Тогда они не смогут жить в этом (городе) как ваши соседи, разве что в течение очень короткого времени ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ’’تو (اے نبیﷺ!) ہم آپ کو ان پر اُکسا دیں گے‘‘ ہم آپؐ کو ان کے خلاف بھر پور اور مؤثر اقدام کرنے کی اجازت دے دیں گے اور آپؐ کے ہاتھوں انہیں سزا دلوائیں گے۔ {ثُمَّ لَا یُجَاوِرُوۡنَکَ فِیۡہَاۤ اِلَّا قَلِیۡلًا ﴿ۖۛۚ۶۰﴾} ’’پھر وہ آپؐ کے پڑوسی بن کر اس (شہر) میں نہیں رہ سکیں گے مگر بہت تھوڑا عرصہ۔‘‘ آ یت ۶۱ {مَّلۡعُوۡنِیۡنَ ۚۛ اَیۡنَمَا ثُقِفُوۡۤا اُخِذُوۡا وَ قُتِّلُوۡا تَقۡتِیۡلًا ﴿۶۱﴾} ’’یہ پھٹکارے ہوئے لوگ ہیں‘جہاں بھی پائے جائیں گے پکڑ لیے جائیں گے اور ُبری طرح قتل کر دیے جائیں گے۔‘‘ یہ الفاظ اگرچہ اللہ تعالیٰ کی شدید بیزاری اور ناراضی کا مظہر ہیں مگر حضورﷺ کی سیرت سے منافقین کے خلاف ایسا کوئی اقدام ثابت نہیں ہے۔ اس سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ حضورﷺ کو ایسا کوئی حکم باقاعدہ طور پر نہیں دیا گیا تھا۔ آیت ۶۲ {سُنَّۃَ اللّٰہِ فِی الَّذِیۡنَ خَلَوۡا مِنۡ قَبۡلُ ۚ } ’’ اللہ کی یہی ُسنت ّرہی ہے ان لوگوں کے بارے میں بھی جو پہلے گزر چکے ہیں۔‘‘ {وَ لَنۡ تَجِدَ لِسُنَّۃِ اللّٰہِ تَبۡدِیۡلًا ﴿۶۲﴾} ’’اور تم ہر گز نہیں پائو گے اللہ کے طریقے میں کوئی تبدیلی۔‘‘ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آیات ۵۹تا ۶۲ {یٰۤاَیُّہَا النَّبِیُّ قُلۡ لِّاَزۡوَاجِکَ وَ بَنٰتِکَ وَ نِسَآءِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ یُدۡنِیۡنَ عَلَیۡہِنَّ مِنۡ جَلَابِیۡبِہِنَّ ؕ ذٰلِکَ اَدۡنٰۤی اَنۡ یُّعۡرَفۡنَ فَلَا یُؤۡذَیۡنَ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ غَفُوۡرًا رَّحِیۡمًا ﴿۵۹﴾لَئِنۡ لَّمۡ یَنۡتَہِ الۡمُنٰفِقُوۡنَ وَ الَّذِیۡنَ فِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ مَّرَضٌ وَّ الۡمُرۡجِفُوۡنَ فِی الۡمَدِیۡنَۃِ لَنُغۡرِیَنَّکَ بِہِمۡ ثُمَّ لَا یُجَاوِرُوۡنَکَ فِیۡہَاۤ اِلَّا قَلِیۡلًا ﴿ۖۛۚ۶۰﴾مَّلۡعُوۡنِیۡنَ ۚۛ اَیۡنَمَا ثُقِفُوۡۤا اُخِذُوۡا وَ قُتِّلُوۡا تَقۡتِیۡلًا ﴿۶۱﴾سُنَّۃَ اللّٰہِ فِی الَّذِیۡنَ خَلَوۡا مِنۡ قَبۡلُ ۚ وَ لَنۡ تَجِدَ لِسُنَّۃِ اللّٰہِ تَبۡدِیۡلًا ﴿۶۲﴾} اگلی آیات میں پردے سے متعلق مزید احکام دیے جا رہے ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ آیات میں اس حوالے سے ہم دو احکام پڑھ چکے ہیں۔ ان میں پہلا حکم یہ تھا کہ عورتوں کا اصل مقام ان کا گھر ہے‘ وہ گھروں میں رہ کر اپنی ذمہ داریاں نبھائیں اور بلا ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلیں۔ جبکہ دوسرا حکم مردوں اور عورتوں کے باہمی میل جول پر پابندی سے متعلق تھا کہ غیر محرم مردوں کو دوسروں کے گھروں میں داخلے کی اجازت نہیں۔
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA 18 сағат бұрын
03 Сура Аль-Ахзаб, Сура № 33, всего аятов 73, Время Откровения, В Медине آیت ۶۰ {لَئِنۡ لَّمۡ یَنۡتَہِ الۡمُنٰفِقُوۡنَ وَ الَّذِیۡنَ فِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ مَّرَضٌ }«Если эти лицемеры и те люди, у которых в сердце болезнь, не остановятся»{وَّ الۡمُرۡجِفُوۡنَ فِی الۡمَدِیۡنَۃِ }«И те, кто производит сенсацию в Медине»У лицемеров была привычка распространять всевозможные сфабрикованные сенсационные слухи, чтобы вызвать сенсацию в среде. Целью этих слухов было деморализовать мусульман и разрушить их моральную репутацию. Было сказано, что их предупредили, что если эти люди не откажутся от этих действий: { لَنُغۡرِیَنَّکَ بِہِمۡ }«Итак (о Пророк!) мы спровоцируем тебя на них».Мы позволим вам принять полные и эффективные меры против них и наказать их своими руками. {ثُمَّ لَا یُجَاوِرُوۡنَکَ فِیۡہَاۤ اِلَّا قَلِیۡلًا ﴿ۖۛۚ۶۰﴾}«Тогда они не смогут жить в этом (городе) как ваши соседи, разве что в течение очень короткого времени ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اگر ضرورت کے تحت کسی مرد کو کسی غیر محرم خاتون سے کوئی بات کرنی ہو تو رُو در رُو نہیں ‘ بلکہ پردے کے پیچھے رہ کر بات کرے ۔ اب اگلی آیت میں اس سلسلے کا تیسرا حکم دیا جا رہا ہے کہ مسلمان خواتین اگر کسی ضرورت کے تحت گھر سے باہر نکلیں تو کس انداز سے نکلیں۔ آیت ۵۹ {یٰۤاَیُّہَا النَّبِیُّ قُلۡ لِّاَزۡوَاجِکَ وَ بَنٰتِکَ وَ نِسَآءِ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ } ’’اے نبی(ﷺ)!اپنی بیویوں‘ اپنی بیٹیوں اور اہل ایمان خواتین سے کہہ دیں کہ‘‘ گویا اب اصلاحات کا دائرہ وسیع ہورہا ہے ۔ چنانچہ اس حکم میں کاشانۂ نبوت کی خواتین کے علاوہ عام مسلمان خواتین کو بھی شامل کر لیا گیا اورحضورﷺ کی وساطت سے انہیں حکم دیا گیا: {یُدۡنِیۡنَ عَلَیۡہِنَّ مِنۡ جَلَابِیۡبِہِنَّ ؕ } ’’وہ اپنے اوپر اپنی چادروں کا ایک حصہ لٹکا لیا کریں۔‘‘ اس حکم کے متوازی سورۃ النور کی آیت ۳۱ کے یہ الفاظ بھی ذہن میں تازہ کر لیں: {وَ لۡیَضۡرِبۡنَ بِخُمُرِہِنَّ عَلٰی جُیُوۡبِہِنَّ ۪ } ’’اور وہ ڈالے رکھیں اپنی اوڑھنیاں اپنے گریبانوں پر۔‘‘ سورۃ النور کے مطالعے کے دوران اس آیت کے حوالے سے یہ وضاحت گزر چکی ہے کہ اسلام سے قبل بھی عرب خواتین کے ہاں اوڑھنی اور چادر کے استعمال کا رواج تھا۔ اس حوالے سے ان کے ہاں ’’اوڑھنی‘‘ تو گویا لباس کا مستقل جزو تھا جسے خواتین گھر کے اندر بھی اوڑھے رکھتی تھیں (جیسے کہ ہمارے ہاں بھی اکثر عورتیں دوپٹہ یا اوڑھنی ہر وقت اوڑھے رکھتی ہیں)جبکہ خاندانی شریف خواتین گھر سے باہر جاتے ہوئے ایک بڑی سی چادر لپیٹ کر نکلتی تھیں۔ جتنے اونچے خاندان سے کسی خاتون کا تعلق ہوتا اسی قدر زیادہ احتیاط سے وہ چادر کا اہتمام کرتی تھی۔ البتہ عرب خواتین کے ہاں قبل از اسلام چہرہ ڈھانپنے کا کوئی رواج نہیں تھا۔ چنانچہ اس حکم کے تحت خواتین کے چادر اوڑھنے کے مروّجہ طریقہ پر یہ اضافہ کیا گیا کہ خواتین گھر سے باہر نکلتے ہوئے اپنی چادروں کا ایک حصہ اپنے چہرے پر بھی ڈال لیا کریں‘ یعنی گھونگھٹ لٹکا لیا کریں۔ اسی حکم کی بنا پر خواتین کے نقاب کرنے کا تصور پیدا ہوا ہے۔ جیسا کہ آج بھی ہمارے دیہات میں خواتین گھر سے باہر چادر سے اپنا چہرہ چھپائے ہوئے نظر آتی ہیں۔ خاص طور پر پختون کلچر میں زیادہ تر خواتین نقاب کا اہتمام کرتی ہیں یا بڑی سی چادر اس طرح لپیٹ لیتی ہیں کہ بس ایک آنکھ کھلی رہتی ہے۔ ایران کے دیہاتی ماحول میں بھی اس کا رواج دیکھا گیا ہے‘ البتہ ایرانی شہروں میں صورت حال بالکل مختلف ہے۔
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA 18 сағат бұрын
04 Сура Аль-Ахзаб, Сура № 33, всего аятов 73, Время Откровения, В Медине آیت ۶۰ {لَئِنۡ لَّمۡ یَنۡتَہِ الۡمُنٰفِقُوۡنَ وَ الَّذِیۡنَ فِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ مَّرَضٌ }«Если эти лицемеры и те люди, у которых в сердце болезнь, не остановятся»{وَّ الۡمُرۡجِفُوۡنَ فِی الۡمَدِیۡنَۃِ }«И те, кто производит сенсацию в Медине»У лицемеров была привычка распространять всевозможные сфабрикованные сенсационные слухи, чтобы вызвать сенсацию в среде. Целью этих слухов было деморализовать мусульман и разрушить их моральную репутацию. Было сказано, что их предупредили, что если эти люди не откажутся от этих действий: { لَنُغۡرِیَنَّکَ بِہِمۡ }«Итак (о Пророк!) мы спровоцируем тебя на них».Мы позволим вам принять полные и эффективные меры против них и наказать их своими руками. {ثُمَّ لَا یُجَاوِرُوۡنَکَ فِیۡہَاۤ اِلَّا قَلِیۡلًا ﴿ۖۛۚ۶۰﴾}«Тогда они не смогут жить в этом (городе) как ваши соседи, разве что в течение очень короткого времени ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بلکہ وہاں اصولی طور پر گویا طے کر لیا گیا ہے کہ پردے کے حکم میں چہرہ شامل نہیں ہے‘ حالانکہ یہ بات قرآن کی رو سے غلط ہے۔ چہرے کے پردے کے حوالے سے آیت ۵۳ میں {فَسۡـَٔلُوۡہُنَّ مِنۡ وَّرَآءِ حِجَابٍ ؕ } کے الفاظ خصوصی طورپر توجہ طلب ہیں کہ پردے کے پیچھے سے بات کرنے کی پابندی کا آخر مقصد کیا ہے؟ کیا خدانخواستہ ازواجِ مطہراتؓ گھر کے اندر اوڑھنی کے بغیر ہوا کرتی تھیں؟ اور اگر ایسا نہیں تھا تو پھر غیر محرم مردوں کو اس قدر اہتمام کے ساتھ پردے کے پیچھے سے بات کرنے کا حکم آخرکیوں دیا گیاہے؟ بہر حال بلا تعصب غور کرنے سے یہ حقیقت واضح ہو جاتی ہے کہ اس حکم کے ذریعے دراصل چہرے کے پردے کا اہتمام کیا گیا ہے تا کہ کسی غیر محرم مرد کی نظر ان کے چہرے پر نہ پڑے۔ چنانچہ اسی اصول کے تحت آیت زیر مطالعہ میں فرمایا گیا کہ مسلمان خواتین گھروں سے باہر نکلیں تو اپنی چادریں اچھی طرح اوڑھ لپیٹ کر اُن کا ایک حصہ یا ان کا پلو ّاپنے چہروں پر ڈال لیا کریں‘ جسے عرفِ عام میں گھونگھٹ لٹکانا کہتے ہیں۔ واضح رہے کہ یہاں ’’جَلابیب‘‘ کا لفظ آیا ہے جو ’’جِلباب‘‘ کی جمع ہے اور جِلباب کے معنی بڑی چادر کے ہیں۔ اس کے مقابل سورۃ النور کی آیت ۳۱ میں لفظ خُمُر استعمال ہوا ہے‘ جس کا واحد خِمار ہے اور اس سے چھوٹی اوڑھنی مراد ہے‘جسے گھر کے اندر ہر وقت اوڑھا جاتا ہے۔ ’’جِلباب‘‘ کی تشریح اہل لغت نے یوں کی ہے: ’’ھو الرداء فوق الخمار‘‘ یعنی جلباب اس بڑی چادر کو کہتے ہیں جو اوڑھنی کے اوپر لی جاتی ہے۔ {ذٰلِکَ اَدۡنٰۤی اَنۡ یُّعۡرَفۡنَ فَلَا یُؤۡذَیۡنَ ؕ } ’’یہ اس سے نزدیک تر ہے کہ وہ پہچان لی جائیں تو انہیں کوئی ایذا نہ پہنچا ئی جائے۔‘‘ تاکہ دیکھنے والے خود بخود پہچان لیں کہ کوئی خاندانی شریف خاتون جا رہی ہے۔ عرب کے اس ماحول میں لونڈیاں بغیر چادر کے کھلے عام پھرتی تھیں۔ اہل ایمان عورتوں کو حکم دیا گیا کہ وہ اپنے لباس میں لونڈیوں سے مشابہ بن کر گھروں سے نہ نکلیں کہ ان کے چہرے اور سر کے بال کھلے ہوں‘ بلکہ اپنے چہروں پر اپنی چادروں کا ایک حصہ لٹکا لیا کریں تاکہ کوئی فاسق یا منافق ان کو چھیڑنے کی جرأت نہ کرے۔ {وَ کَانَ اللّٰہُ غَفُوۡرًا رَّحِیۡمًا ﴿۵۹﴾} ’’اور اللہ بہت بخشنے والا‘نہایت رحم کرنے والا ہے۔‘‘
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA 18 сағат бұрын
05 Сура Аль-Ахзаб, Сура № 33, всего аятов 73, Время Откровения, В Медине آیت ۶۰ {لَئِنۡ لَّمۡ یَنۡتَہِ الۡمُنٰفِقُوۡنَ وَ الَّذِیۡنَ فِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ مَّرَضٌ }«Если эти лицемеры и те люди, у которых в сердце болезнь, не остановятся»{وَّ الۡمُرۡجِفُوۡنَ فِی الۡمَدِیۡنَۃِ }«И те, кто производит сенсацию в Медине»У лицемеров была привычка распространять всевозможные сфабрикованные сенсационные слухи, чтобы вызвать сенсацию в среде. Целью этих слухов было деморализовать мусульман и разрушить их моральную репутацию. Было сказано, что их предупредили, что если эти люди не откажутся от этих действий: { لَنُغۡرِیَنَّکَ بِہِمۡ }«Итак (о Пророк!) мы спровоцируем тебя на них».Мы позволим вам принять полные и эффективные меры против них и наказать их своими руками. {ثُمَّ لَا یُجَاوِرُوۡنَکَ فِیۡہَاۤ اِلَّا قَلِیۡلًا ﴿ۖۛۚ۶۰﴾}«Тогда они не смогут жить в этом (городе) как ваши соседи, разве что в течение очень короткого времени ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آیت ۶۰ {لَئِنۡ لَّمۡ یَنۡتَہِ الۡمُنٰفِقُوۡنَ وَ الَّذِیۡنَ فِیۡ قُلُوۡبِہِمۡ مَّرَضٌ } ’’اگر باز نہ آئے یہ منافق اور وہ لوگ جن کے دلوں میں روگ ہے‘‘ {وَّ الۡمُرۡجِفُوۡنَ فِی الۡمَدِیۡنَۃِ } ’’اور جو مدینہ میں سنسنی پھیلانے والے ہیں‘‘ منافقین کی عادت بن گئی تھی کہ وہ ماحول میں سنسنی پھیلانے کے لیے طرح طرح کی من گھڑت ہیجان انگیز افواہیں پھیلاتے رہتے تھے۔ ان افواہوں سے ان کا مقصد مسلمانوں کا حوصلہ پست کرنا اور ان کی اخلاقی ساکھ کو گرانا ہوتا تھا۔ انہیں خبردار کرنے کے لیے فرمایا گیاکہ اگر یہ لوگ ان حرکات سے باز نہ آئے : { لَنُغۡرِیَنَّکَ بِہِمۡ } ’’تو (اے نبیﷺ!) ہم آپ کو ان پر اُکسا دیں گے‘‘ ہم آپؐ کو ان کے خلاف بھر پور اور مؤثر اقدام کرنے کی اجازت دے دیں گے اور آپؐ کے ہاتھوں انہیں سزا دلوائیں گے۔ {ثُمَّ لَا یُجَاوِرُوۡنَکَ فِیۡہَاۤ اِلَّا قَلِیۡلًا ﴿ۖۛۚ۶۰﴾} ’’پھر وہ آپؐ کے پڑوسی بن کر اس (شہر) میں نہیں رہ سکیں گے مگر بہت تھوڑا عرصہ۔‘‘ آ یت ۶۱ {مَّلۡعُوۡنِیۡنَ ۚۛ اَیۡنَمَا ثُقِفُوۡۤا اُخِذُوۡا وَ قُتِّلُوۡا تَقۡتِیۡلًا ﴿۶۱﴾} ’’یہ پھٹکارے ہوئے لوگ ہیں‘جہاں بھی پائے جائیں گے پکڑ لیے جائیں گے اور ُبری طرح قتل کر دیے جائیں گے۔‘‘ یہ الفاظ اگرچہ اللہ تعالیٰ کی شدید بیزاری اور ناراضی کا مظہر ہیں مگر حضورﷺ کی سیرت سے منافقین کے خلاف ایسا کوئی اقدام ثابت نہیں ہے۔ اس سے یہی معلوم ہوتا ہے کہ حضورﷺ کو ایسا کوئی حکم باقاعدہ طور پر نہیں دیا گیا تھا۔ آیت ۶۲ {سُنَّۃَ اللّٰہِ فِی الَّذِیۡنَ خَلَوۡا مِنۡ قَبۡلُ ۚ } ’’ اللہ کی یہی ُسنت ّرہی ہے ان لوگوں کے بارے میں بھی جو پہلے گزر چکے ہیں۔‘‘ {وَ لَنۡ تَجِدَ لِسُنَّۃِ اللّٰہِ تَبۡدِیۡلًا ﴿۶۲﴾} ’’اور تم ہر گز نہیں پائو گے اللہ کے طریقے میں کوئی تبدیلی۔‘‘ ٭٭٭٭
@shadabsadik128
@shadabsadik128 22 сағат бұрын
Mai v group me shamil hona chahte h
@aasifahanger3583
@aasifahanger3583 Күн бұрын
Isko moulana kisne kaha
@akhtarreyaz376
@akhtarreyaz376 Күн бұрын
Allah hmare zehan ko hidayat ke qabil bnae.Ek targa taor p musbat bnae
@PabdulgafoorPabdulgafoor
@PabdulgafoorPabdulgafoor Күн бұрын
Meraj ki raat Huzoor ki Imamat mein ambiya kiram Namaz ada kiye. Huzoor ke dour mein ambiya bhi ho toh kalima pad ke huzoor par imaan laaye. Zamana huzoor ka, Masjide aqsa huzoor ke gulaamon ki, koi gair muslim( yahoodi) zabur, taurait, injeel kitab mansookh ho gayee toh uske followers imaan waale na rahe. Toh unka koi haq nahei banta.
@khudsiajamal
@khudsiajamal Күн бұрын
Wonderful Hadith
@30PatelSir
@30PatelSir Күн бұрын
Best Advice for everyone
@attorneyumarghazalli
@attorneyumarghazalli Күн бұрын
Un (A.S.) ki life aik adhoori life thi. Is liye aik Nabi Kamil (PBUH) ki zaroorat baqi rahi.
@ghulammustafa2982
@ghulammustafa2982 Күн бұрын
Good
@GurjeetSinghmannBalveersinghMa
@GurjeetSinghmannBalveersinghMa Күн бұрын
Butyfull video ji 🙏❤🌌
@abdulashraf9094
@abdulashraf9094 Күн бұрын
Don't spread fake Knowledge
@abdulashraf9094
@abdulashraf9094 Күн бұрын
Ya Ya I heard that ,it written in the entire page of Quran.. creating bullshit Islam
@TimelessWisdom-Quotes
@TimelessWisdom-Quotes Күн бұрын
Great scholar ❤❤❤
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA 2 күн бұрын
02 Сура Аль-Ахзаб, Сура № 33, всего аятов 73, Время Откровения, В Медине {فَیَسۡتَحۡیٖ مِنۡکُمۡ ۫ وَ اللّٰہُ لَا یَسۡتَحۡیٖ مِنَ الۡحَقِّ ؕ }«Но он (Пророк ﷺ) чувствует нерешительность со стороны вас, люди, а Аллах не колеблется (говоря) правду». Пророк (мир ему и благословение Аллаха) страдал от того, что люди долгое время сидели в своих домах. Но он не велел им идти из-за чести и достоинства. ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ’’نہ انتظار کرتے ہوئے کھانے کی تیاری کا ‘‘ اس حوالے سے سورۃ النور کا یہ حکم بھی یاد کر لیں: {یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَدۡخُلُوۡا بُیُوۡتًا غَیۡرَ بُیُوۡتِکُمۡ حَتّٰی تَسۡتَاۡنِسُوۡا وَ تُسَلِّمُوۡا عَلٰۤی اَہۡلِہَا ؕ ذٰلِکُمۡ خَیۡرٌ لَّکُمۡ لَعَلَّکُمۡ تَذَکَّرُوۡنَ ﴿۲۷﴾} ’’اے ایمان والو! اپنے گھروں کے علاوہ دوسرے گھروں میں داخل نہ ہو ا کرو‘حتیٰ کہ مانوس ہو لو (بول چال کرلو) اور گھر والوں کو سلام کر لو‘یہ تمہارے لیے بہتر ہے تا کہ تم نصیحت حاصل کرو‘‘۔ یعنی اس وقت تک کسی کے گھر میں داخل مت ہوا کرو جب تک گھر والوں سے بات چیت کر کے انہیں اپنی پہچان نہ کرا لو۔ اس کے بعد سورۃ النور کی اگلی آیت (آیت ۲۸) میں {حَتّٰی یُؤۡذَنَ لَکُمۡ ۚ } (یہاں تک کہ تمہیں اجازت دے دی جائے) کے الفاظ بھی آئے ہیں۔ واضح رہے کہ سورۃ النور کا نزول سورۃ الاحزاب کے ایک سال بعد یعنی ۶ ہجری میں ہوا۔ گویا سب سے پہلے یہ حکم آیت زیر مطالعہ میں رسول اللہﷺ کے گھر کے لیے دیا گیا لیکن بعد میں سورۃ النور کی مذکورہ آیت میں اسے ایک عمومی حکم کا درجہ دے دیا گیا۔ {وَ لٰکِنۡ اِذَا دُعِیۡتُمۡ فَادۡخُلُوۡا } ’’ہاں جب تمہیں بلایا جائے تب داخل ہوا کرو‘‘ {فَاِذَا طَعِمۡتُمۡ فَانۡتَشِرُوۡا وَ لَا مُسۡتَاۡنِسِیۡنَ لِحَدِیۡثٍ ؕ } ’’پھرجب کھانا کھا چکو تو منتشر ہوجایا کرو اور باتوں میں لگے ہوئے بیٹھے نہ رہا کرو۔‘‘ یعنی اگر کھانے کے لیے بلایا جائے تو وقت سے پہلے ہی آ کر نہ بیٹھ جایا کرو جب کہ ابھی کھانا تیار بھی نہ ہوا ہو۔ پھر جب کھانا کھا لو تو فوراً وہاں سے اٹھ جایا کرو اور وہاں ڈیرہ جما کر نہ بیٹھے رہا کرو کہ اب باہم گفتگو کریں گے اور حضورﷺ کی باتیں بھی سنیں گے۔ {اِنَّ ذٰلِکُمۡ کَانَ یُؤۡذِی النَّبِیَّ } ’’تمہاری یہ باتیں نبیؐ کے لیے تکلیف کا باعث تھیں‘‘ ظاہر ہے اگر کوئی شخص کسی کے گھر میں آ کر بیٹھ جائے اور اٹھنے کا نام نہ لے تو گھر والوں کو تکلیف تو ہو گی۔ مگر اس حوالے سے حضورﷺ کی تکلیف کا ایک خصوصی پہلو یہ بھی تھا کہ آپؐ کے جن گھروں کا یہاں ذکر ہو رہا ہے وہ دراصل چھوٹے چھوٹے حجرے تھے۔ روایات میں آتا ہے کہ اگر کوئی شخص آپﷺ سے ملنے کے لیے آجاتا اور آپؐ اسے حجرئہ مبارک کے اندر بلا لیتے تو جب تک وہ چلا نہ جاتاحضرت عائشہ رضی اللہ عنہا چادر اوڑھے چہرہ دیوار کی طرف کیے بیٹھی رہتیں۔
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA 2 күн бұрын
03 Сура Аль-Ахзаб, Сура № 33, всего аятов 73, Время Откровения, В Медине {فَیَسۡتَحۡیٖ مِنۡکُمۡ ۫ وَ اللّٰہُ لَا یَسۡتَحۡیٖ مِنَ الۡحَقِّ ؕ }«Но он (Пророк ﷺ) чувствует нерешительность со стороны вас, люди, а Аллах не колеблется (говоря) правду». Пророк (мир ему и благословение Аллаха) страдал от того, что люди долгое время сидели в своих домах. Но он не велел им идти из-за чести и достоинства. ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بہر حال ان حجروں کے اندر اتنی جگہ نہیں تھی کہ وہاں غیر محرم مرد محفل جما کر بیٹھتے ۔ {فَیَسۡتَحۡیٖ مِنۡکُمۡ ۫ وَ اللّٰہُ لَا یَسۡتَحۡیٖ مِنَ الۡحَقِّ ؕ } ’’مگر وہ (نبی ﷺ) آپ لوگوں سے جھجک محسوس کرتے ہیں‘اوراللہ حق (بیان کرنے) سے نہیں جھجکتا۔‘‘ گھروں کے اندر لوگوں کے تا دیر بیٹھنے سے حضورﷺ کو تکلیف تو ہوتی تھی مگر آپؐ مروّت اور شرافت میں انہیں جانے کا نہیں فرماتے تھے۔ {وَ اِذَا سَاَلۡتُمُوۡہُنَّ مَتَاعًا فَسۡـَٔلُوۡہُنَّ مِنۡ وَّرَآءِ حِجَابٍ ؕ } ’’اور جب تمہیں نبی (ﷺ) کی بیویوں سے کوئی چیز مانگنی ہو تو پردے کی اوٹ سے مانگا کرو۔‘‘ قرآن حکیم میں اس مقام پر لفظ ’’حجاب‘‘ پہلی بار آیا ہے اور یہ حجاب سے متعلق احکام کے سلسلے کا پہلا حکم ہے‘ جس کا منشا یہ ہے کہ آئندہ حضورﷺ کے گھروں کے دروازوں پر پردے لٹکا دیے جائیں اور اگر کسی غیر محرم مرد کو اُمہات المومنینؓ میں سے کسی سے کوئی کام ہو وہ رُو در رُو نہیں بلکہ پردے کے پیچھے کھڑے ہو کر بات کرے --- اس آیت کو ’’آیت حجاب‘‘ کہا جاتا ہے --- اس حکم کے بعد ازواجِ مطہراتؓ کے گھروں کے دروازوں پر پردے لٹکا دیے گئے‘ اور چونکہ نبی اکرمﷺ کی ذاتِ گرامی مسلمانوں کے لیے اُسوۂ حسنہ تھی اور آپؐ کا گھر تمام مسلمانوں کے لیے نمونے کا گھر تھا‘ چنانچہ تمام مسلمانوں کے گھروں کے دروازوں پر بھی پردے لٹک گئے۔ {ذٰلِکُمۡ اَطۡہَرُ لِقُلُوۡبِکُمۡ وَ قُلُوۡبِہِنَّ ؕ } ’’یہ طرزِ عمل زیادہ پاکیزہ ہے تمہارے دلوں کے لیے بھی اور انؓ کے دلوں کے لیے بھی۔‘‘ مرد اور عورت کے درمیان ایک دوسرے کے لیے اللہ تعالیٰ نے جو کشش رکھی ہے اس سے انکار نہیں کیا جاسکتا ۔ اس لیے بہتر طریقہ یہی ہے کہ غیر محرم مرد وں کا غیر محرم عورتوں کے ساتھ آمنا سامنا نہ ہو۔ {وَ مَا کَانَ لَکُمۡ اَنۡ تُؤۡذُوۡا رَسُوۡلَ اللّٰہِ} ’’اور تمہارے لیے جائز نہیں ہے کہ تم اللہ کے رسول(ﷺ) کو ایذا پہنچاؤ⁠‘‘ یہاں ایک اہم نکتہ یہ بھی سمجھ لیں کہ اگرچہ معاشرتی اصلاحات کے بارے میں یہ احکام عمومی نوعیت کے ہیں لیکن ان اصلاحات کا آغاز خصوصی طور پر اللہ کے رسولﷺ کے گھر سے کیا جا رہا ہے۔ اس کا ایک سبب تو وہی ہے جس کا حوالہ انگریزی ضرب المثل charity begins at home میں دیا گیا ہے کہ اچھے کام کی ابتدا اپنے گھر سے ہونی چاہیے۔ جبکہ دوسری طرف ان اقدامات کو حضورﷺ کی ذات سے منسوب کر کے منافقین کی شرارتوں کے راستے بند کرنا بھی مقصود تھا جو حضورﷺ کی ذات اور آپؐ کے گھر والوں کے حوالے سے ہر وقت تاک میں رہتے تھے کہ انہیں کوئی بات ہاتھ آئے اور وہ اس کا بتنگڑ بنائیں۔ { وَ لَاۤ اَنۡ تَنۡکِحُوۡۤا اَزۡوَاجَہٗ مِنۡۢ بَعۡدِہٖۤ اَبَدًا ؕ}
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA 2 күн бұрын
05 Сура Аль-Ахзаб, Сура № 33, всего аятов 73, Время Откровения, В Медине {فَیَسۡتَحۡیٖ مِنۡکُمۡ ۫ وَ اللّٰہُ لَا یَسۡتَحۡیٖ مِنَ الۡحَقِّ ؕ }«Но он (Пророк ﷺ) чувствует нерешительность со стороны вас, люди, а Аллах не колеблется (говоря) правду». Пророк (мир ему и благословение Аллаха) страдал от того, что люди долгое время сидели в своих домах. Но он не велел им идти из-за чести и достоинства. ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ’’اور نہ ان کی جان پہچان کی عورتوں کے بارے میں اور نہ ہی ان کی ِملک یمین کے بارے میں۔‘‘ لغوی مفہوم کے اعتبار سے ’’ملک یمین‘‘ میں غلام اور باندیاں سب شامل ہیں ‘لیکن اکثر و بیشتر اہل سنت علماء کے نزدیک یہاں اس سے صرف باندیاں مراد ہیں۔ اس آیت میں واضح طور پر عورتوں کے لیے محرم مردوں کی ایک فہرست فراہم کر دی گئی ہے‘ جیسے کہ سورۃ النساء کی آیت ۲۳ میں َمردوں کے لیے محرم عورتوں کی فہرست دی گئی ہے۔ اس کو یوں سمجھئے کہ اس مضمون کا مرکزی نقطہ (nucleus) زیر نظر آیت میں ہے‘ جبکہ سورۃ النساء کی مذکورہ آیت میں اس کی مزید تفصیل فراہم کر کے ’’محرماتِ ابدیہ‘‘ کی فہرست کو مکمل کر دیا گیا ہے جن سے کبھی بھی کسی صورت میں بھی نکاح جائز نہیں ہے۔ بہر حال آیت میں مذکور رشتوں کے علاوہ متعلقہ عورتوں کے لیے باقی تمام مرد غیر محرم ہیں اور انہیں گھر کے اندر زنان خانے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے۔ اگر کسی غیر محرم مرد کو گھر کی کسی خاتون سے کوئی بات کرنی ہو تووہ پردے کے پیچھے رہ کر بات کرے اور اگر کسی وجہ سے کسی غیر محرم مرد کا گھر کے اندر داخلہ ناگزیر ہو تو بھی اہتمام کیا جائے کہ کسی خاتون سے اس کا سامنا نہ ہو۔ اسلامی طرز معاشرت کا یہی طریقہ ہے۔ اس حوالے سے قبل ازیں آیت ۵۳ کی تشریح کے ضمن میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاکی مثال بیان ہو چکی ہے کہ اگر حضورﷺ کسی شخص کو حجرہ مبارک کے اندر آنے کی اجازت مرحمت فرماتے تو علیحدہ جگہ نہ ہونے کے باعث حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ایک کونے میں دیوار کی طرف رخ کیے بیٹھی رہتی تھیں تا وقتیکہ وہ صاحب چلے جاتے۔ {وَ اتَّقِیۡنَ اللّٰہَ ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ شَہِیۡدًا ﴿۵۵﴾} ’’اور (اے نبیؐ کی بیویو!) تم اللہ سے ڈرتی رہو ۔ یقینا اللہ ہر چیز پر گواہ ہے۔‘‘ آیت ۵۶ {اِنَّ اللّٰہَ وَ مَلٰٓئِکَتَہٗ یُصَلُّوۡنَ عَلَی النَّبِیِّ ؕ } ’’یقینا اللہ اور اُس کے فرشتے رحمتیں نازل کرتے ہیں نبی (ﷺ) پر۔‘‘ اس سے پہلے آیت ۴۳ میں مؤمنین کے بارے میں فرمایا گیا کہ اللہ اور اس کے فرشتے اہل ایمان پر رحمتیں نازل کرتے ہیں۔ یہاں پر بھی وہی الفاظ آئے ہیں لیکن الفاظ کی ترتیب مختلف ہے۔ {یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا صَلُّوۡا عَلَیۡہِ وَ سَلِّمُوۡا تَسۡلِیۡمًا ﴿۵۶﴾} ’’اے ایمان والو! تم بھی آپؐ پر رحمتیں اور سلام بھیجا کرو۔‘‘ یعنی تم حضورﷺ پر درود وسلام بھیجا کرو اور دعا کرتے رہا کرو کہ اللہ تعالیٰ آپؐ پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے۔ آیت ۵۷ {اِنَّ الَّذِیۡنَ یُؤۡذُوۡنَ اللّٰہَ وَ رَسُوۡلَہٗ }
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA 2 күн бұрын
06 Сура Аль-Ахзаб, Сура № 33, всего аятов 73, Время Откровения, В Медине {فَیَسۡتَحۡیٖ مِنۡکُمۡ ۫ وَ اللّٰہُ لَا یَسۡتَحۡیٖ مِنَ الۡحَقِّ ؕ }«Но он (Пророк ﷺ) чувствует нерешительность со стороны вас, люди, а Аллах не колеблется (говоря) правду». Пророк (мир ему и благословение Аллаха) страдал от того, что люди долгое время сидели в своих домах. Но он не велел им идти из-за чести и достоинства. ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ’’یقینا وہ لوگ جو ایذا پہنچاتے ہیں اللہ اور اس کے رسول ؐکو‘‘ یہ منافقین کا ذکر ہے ۔ بعض دوسری مدنی سورتوں کی طرح اس سورۂ مبارکہ میں بھی منافقین کا ذکر کثرت سے آیا ہے۔ {لَعَنَہُمُ اللّٰہُ فِی الدُّنۡیَا وَ الۡاٰخِرَۃِ وَ اَعَدَّ لَہُمۡ عَذَابًا مُّہِیۡنًا ﴿۵۷﴾} ’’اللہ نے لعنت کی ہے ان پر دنیا اور آخرت دونوںمیں اور ان کے لیے اُس نے اہانت آمیز عذاب تیار کر رکھا ہے۔‘‘ آیت ۵۸ {وَ الَّذِیۡنَ یُؤۡذُوۡنَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ وَ الۡمُؤۡمِنٰتِ بِغَیۡرِ مَا اکۡتَسَبُوۡا } ’’اور وہ لوگ جو ایذا پہنچاتے ہیں مؤمن مردوں اورمؤمن عورتوں کو بغیر اس کے کہ انہوں نے کسی گناہ کا ارتکاب کیا ہو‘‘ ان پر بے جا الزام لگاتے ہیں‘بہتان تراشی کرتے ہیں اور اس طرح کے دوسرے حربوں سے انہیں اذیت پہنچاتے ہیں۔ {فَقَدِ احۡتَمَلُوۡا بُہۡتَانًا وَّ اِثۡمًا مُّبِیۡنًا ﴿٪۵۸﴾} ’’تو انہوں نے اپنے سر بہتان اور صریح گناہ کا بوجھ لے لیا ہے۔‘‘ واضح رہے کہ اس آیت کے نزول تک ’’قذف‘‘ (زنا سے متعلق جھوٹی تہمت لگانا) کی سزا کا حکم نازل نہیں ہوا تھا۔ اس لیے یہاں صرف اس جرم کی سنگینی کی طرف اشارہ کیا گیا ہے‘ البتہ سورۃ النور کی آیت ۴ میں قذف کی حد ۸۰ کوڑے مقرر کی گئی ہے۔ یعنی اگر کوئی شخص کسی مسلمان خاتون پر زنا کا الزام لگائے اور اس پر موقع کے چار گواہ پیش نہ کر سکے تو اس کو سزا کے طور پر ۸۰ کوڑے لگائے جائیں گے۔ ۔۔۔۔۔۔۔
@sohailuddinalavi8066
@sohailuddinalavi8066 2 күн бұрын
Allah and his creations are real (Haq). The principle of understanding Haq as explained in Quran is to first accept it on as-is basis (Haq ul Yaqeen) then look for signs and events that further confirm it. On the contrary, looking for signs and events before accepting it can distort reality, referred to as normative syndrome. This learned young lady seems a victim of normative syndrome
@sufiaakhtar4171
@sufiaakhtar4171 2 күн бұрын
Dil ki gahrai se sabhi insaano ki bhalai ka harees hone ke liye "self purification" laazmi hai, eske bina insaan apne kam maal me se bhi dene ke liye tayyar nahin, aur na hi sachchi khairkhawahi ke alfaaz bolne ke layaq hai.
@MdSamiullahtt
@MdSamiullahtt 3 күн бұрын
❤miss😢
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA 3 күн бұрын
01 چو موج مست خودی باش و سر بطوفان کش ترا کہ گفت کہ بنشیں و پا بدامان کش ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ چو موج مست خودی باش و سر بطوفان کش ترا کہ گفت کہ بنشیں و پا بدامان کش مطلب: (دریا کی ) موج کی طرح خودی میں مست ہو کر طوفان سے ٹکرانے کی ہمت پیدا کر۔ ۔ تجھے کس نے یہ مشورہ دیا ہے کہ خاموشی سے بیٹھ جا اور دامن میں پاؤں سمیٹ لے (با عمل زندگی بسر کرنا شروع کر دے) ۔ بقصد صید پلنگ از چمن سرا برخیز بکوہ رخت کشا خیمہ در بیابان کش مطلب: اگر شیر کا ارادہ ہے تو چمن جیسی آرام دہ جگہ چھوڑ کر پہاڑوں میں جا کر اپنا ساز و سامان کھول یعنی پہاڑوں میں قیام کر اور جنگل میں خیمہ نصب کر (آرام کے بجائے ہمت سے کام لے اور اپنی زندگی میں درپیش مسائل کا حل تلاش کر ۔ بہ مہر و ماہ کماند گلو فشار انداز ستارہ ر از فلک گیر و در گریبان کش مطلب: سورج اور چاند پر ان کا گلا دبانے والی کمند پھینک (ایسی تدبیر کر کہ وہ تیرے تابع ہو جائیں ) ستارے کو آسمان کی بلندیوں سے لے کر اپنے گریبان میں ڈال دے ۔ گرفتم این کہ شراب خودی بسے تلخ است بدرد خویش نگر زہر ما بدرمان کش مطلب: میں یہ بات مانتا ہوں کہ خودی کی شراب بڑی تلخ ہوتی ہے ۔ لیکن تو اپنے درد کو دیکھ میرا زہر اپنے علاج کے لیے استعمال کر ۔ تیرے ہر درد کا علاج خودی کی شراب پینے میں ہے ۔ خضر وقت از خلوت دشت حجاز آید برون کاروان زیں وادی دور و دراز آید برون مطلب: سر زمینِ حجاز کے صحرا سے زمانے کا خضر ظہور کر رہا ہے اس دور دراز وادی سے کوئی قافلہ سفر پر روانہ ہو رہا ہے (وادی سندھ سے احیائے اسلام کی کوئی تحریک پیدا ہونے والی ہے وادی سند ھ کا وسیع حصہ آج پاکستان ہندوستان میں ہے ) ۔ من بسیماے غلامان فر سلطان دیدہ ام شعلہ محمود از خاک ایاز آید برون مطلب: میں نے غلاموں کی پیشانیوں میں بادشاہوں جیسی شان و شوکت دیکھی ہے ۔ ایاز (سلطان محمود کا غلام) کی خاک سے سلطان محمود کی شاہانہ کر وفر کا شعلہ بلند ہو رہا ہے(دُنیا میں آزادی کی تحریکیں زور پکڑ رہی ہیں اور غلاموں کی آزادی کے آثار نمایاں ہو رہے ہیں ) ۔ عمر ہا در کعبہ و بتخانہ می نالد حیات تا ز بزم عشق یک داناے راز آید برون مطلب: زندگی طویل عرصے تک کعبہ اور بت خانہ میں گریہ زاری کرتی رہی ہے ۔ تب کہیں جا کر بزمِ عشق سے ایک دانائے راز پیدا ہوتا ہے (قوموں میں شعورِ آزادی بیدار کرنے والے لوگ بہت کم ہوتے ہیں ) ۔ طرح نو می افگند اندر ضمیر کائنات نالہ ہا کز سینہ اہل نیاز آید برون
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA 3 күн бұрын
02 چو موج مست خودی باش و سر بطوفان کش ترا کہ گفت کہ بنشیں و پا بدامان کش ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مطلب: (یہ دانائے راز لوگ ) کائنات کے ضمیر میں ایک نئی بنیاد ڈالتے ہیں ۔ اہلِ دنیا (اللہ کے برگزیدہ بندوں) کے سینوں سے نکلنے والے نالہ و شیون سے نئے دور کا آغاز ہوتا ہے ۔ چنگ را گیرید از دستم کہ کار از دست رفت نغمہ ام خوں گشت و از رگہاے ساز آید برون مطلب: رباب میرے ہاتھ سے پکڑ لو ۔ کہ میرا کام میرے ہاتھ سے جا رہا ہے ۔ میرا نغمہ خون بن کر ساز کی رگوں سے باہر نکل رہا ہے ۔ میں نے اپنی شاعری کے ذریعے پیغامِ عشق پہنچانے کی ہر ممکن سعی کی ہے ۔ حتیٰ کہ اپنا خونِ جگر بھی اشعار میں شامل کر دیا ہے ۔ اس سے زیادہ اب میں اور کیا کر سکتا تھا ۔ ز سلطان کنم آرزوے نگاہے مسلمانم از گل نہ سازم الہٰے مطلب: میں تو (صرف حقیقی مالک) سلطا ن سے نگاہِ کرم کی امید رکھتا ہوں ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سچا مسلمان ہوں اور مسلمان کبھی مٹی کے معبود نہیں بناتا(مٹی کے معبودوں کی پوجا نہیں کرتا) ۔کاغذ کا نوٹ جس پر تصویر ہے یہی بت ہے ۔ تصور کا معنی بت ہی ہے ۔ جس کوچھوڑ نہیں رہے ہم۔ اور اپنے پھولوں جیسے بچے فلسطین میں یہود سے قتل کروانا قبول ہے۔ اس معاشی نظام سے علحیدگی قبول نہیں کر رہے۔ اور پھر بھی کہتے ہیں ہم مسلمان ہیں؟ہم سواد اعظم کے ساتھ ہیں۔ اللہ تعالی رازق ہے جس پر ایمان کا دعوہ کرتے ہیں تو کاغذی نوٹ کے بغیر اللہ رزق نہیں دیتا؟ دل بے نیازے کہ در سینہ دارم گدا را دہد شیوہ پادشاہے مطلب: وہ (دنیا سے) بے نیاز دل جو میں اپنے سینے میں رکھتا ہوں ۔ گدا (فقیر ) کو بادشاہی کے طریقے سکھا دیتا ہے ۔ ز گردوں فتند آنچہ بر لالہ من فرو ریزم او را بہ برگ گیاہے مطلب: آسمان سے جو کچھ بھی میرے لالہ یعنی دل میں نازل ہوتا ہے (جو افکار و خیالات نازل ہوتے ہیں) انہیں گھاس کی پتیوں پر گرا دیتا ہوں ۔ (اشعار کی شکل میں عام لوگوں تک پہنچا دیتا ہوں ) ۔ چو پرویں فرو ناید اندیشہ من بدریوزہ پرتو مہر و ماہے مطلب: میری (پروازِ فکر) پروین (ستاروں کے جھرمٹ) سے نیچے نہیں آتی ۔ میں چاند اور سورج کی روشنی کی بھیک طلب نہیں کرتا ( میں دنیا کے جا ہ و جلال سے بے نیاز ہوں ) ۔ اگر آفتابے سوے من خرامد بشوخی بگردانم او را ز راہے مطلب: اگر سورج اپنی روشنی کی بھیک دینے کے لیے میری طرف آتا ہے تو میں شوخی سے (بے نیازی سے) راستہ ہی میں روک کر اسے واپس کر دیتا ہوں ۔ بآن آب و تابے کہ فطرت بہ ببخشد درخشم چو برقے بہ ابر سیاہے مطلب: میں فطرت کی عطا کی ہوئی آب و تاب سے سیاہ بادلوں پر بجلی کی طرح چمکتا ہوں (میرے افکار و خیالات بجلی کی طرح لوگوں کے اذہان منور کر دیتے ہیں ) ۔
@GUMQAFLA
@GUMQAFLA 3 күн бұрын
03 چو موج مست خودی باش و سر بطوفان کش ترا کہ گفت کہ بنشیں و پا بدامان کش ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ رہ و رسم فرمانروایان شناسم خران با سر بام و یوسف بچاہے مطلب: میں حکمرانوں کی راہ و رسم (طور طریقے) اچھی طرح سمجھتا ہوں (ان کی غلط بخشیوں اور فکر کج انداز) کے باعث گدھے (بے حیثیت لوگ )اعلیٰ مقام پر ہیں اور یوسف (بلند فکر) لوگ ذلیل ہو رہے ہیں ۔ با نشہ درویشی در ساز و دمادم زن چوں پختہ شوی خود را بر سلطنت جم زن مطلب: (بڑی قوتوں سے ٹکرانے کے لیے) تو درویشی کا نشہ (شراب) برداشت کرنے کی ہمت پیدا کر اور پھر اس نشہ کو مسلسل پینا شروع کر دے ۔ جب یہ نشہ تجھ میں جراَت و ہمت پیدا کر دے تو پھر ایران کے بادشاہ جمشید کی سلطنت سے ٹکر لے (یہ فقیری نشہ کر کے تو وقت کے جابر حکمرانوں سے ٹکرانے کی ہمت حاصل کرے گا) ۔ گفتند جہان ما آیا بتو می سازد گفتم کہ نمی سازد گفتند کہ برہم زن مطلب: (قضا و قدر) کے کارکنوں نے مجھ سے کہا کہ کیا ہمارا جہان تمہاری مرضی کے مطابق ہے تمیں پسند آیا ؟ ۔ میں نے کہا کہ نہیں! ایساتو نہیں، مجھے پسند نہیں آیا وہ کہنے لگے کہ پھر اس کو الٹ دے ۔ توڑ دے پھوڑ دے برباد کر دے تحہ وبالا کر دے ۔ در میکدہ ہا دیدم شائستہ حریفے نیست با رستم دستان زن با مغبچہ ہا کم زن مطلب: میں نے میکدے میں دیکھا کہ کوئی شائستہ میکش ساتھی نہیں ۔ تو دستاں کے بیٹے رستم کی صحبت اختیار کر اور اس کی صحبت میں بیٹھ کر پی اور ذلیل لوگوں کی صحبت اختیار نہ کر ۔یہ اشعار ایک مجلس میں بھی اقبال نے سنائے تھے جوکو اہل نظر و علم خوب جانتے ہیں۔ اے لالہ صحرائی تنہا نتوانی سوخت این داغ جگر تابے بر سینہ آدم زن مطلب: اے صحرا کی تنہائی میں کھلنے والے لالے کے پھول، ہجر اور تنہائی کے عذاب میں جلا نہیں جا سکتا ۔ جگر کو حرارت دینے والے اس داغ کو آدم کے سینے میں ودیعت کر ۔ یہ سوز عشق دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کر ۔ تو سوز درون او، تو گرمی خون او باور نکنی چاکے در پیکر عالم زن مطلب: (اے آدم خاکی) تو اس کا اندرونی سوز اور خون کی گرمی ہے (خالق کائنات نے تجھے ہی خون کی گرمی اور سینے کا سوز عطا کیا ہے) کیا تجھے یقین نہیں اگر نہیں تو پھر جہاں کے پیکر میں دراڑ ڈال( تجھے معلوم ہو جائے گا کہ ہر شے خون کی گرمی اور سوز عشق سے محروم ہے) ۔ عقل است چراغ تو در راہگزارے نہ عشق است ایاغ تو با بندہ محرم زن مطلب: کیا عقل تیرا چراغ ہے اسے کسی راستہ میں رکھ دے(تاکہ ہر کوئی اس سے راستہ تلاش کرے) ۔ عشق تیرا پیالہ ہے اگر ہے تو اسے کسی محرم راز کے ساتھ مل کر پی (عقل عام لوگوں کے لیے ہے اور عشق مخصوص لوگوں کے لیے ) ۔
@Bluelotus939
@Bluelotus939 3 күн бұрын
Jazak Allah khair🌺
@greatvision8628
@greatvision8628 3 күн бұрын
ALLAH APKO JANNAT UL FIRDOS MEIN MAQAM AATA FARMAYE
@Bluelotus939
@Bluelotus939 3 күн бұрын
Jazak Allah khair! 🌺
@realmukhtar
@realmukhtar 3 күн бұрын
Zazak allah
@sufiaakhtar4171
@sufiaakhtar4171 3 күн бұрын
Kaisa ajeeb haal hai aaj ke musalmaano ka wo Nabi s.a.w ko badi shaan aur fakhr se jaante hain, lekin "Khuda ki azmat aur uske creation plan" ko nahin jaante. Jabke Muhammad s.a.w kah rahe hote hain ke "Tum jahaan bhi ho, Allah se daro." Hum gaur kyun nahin karte...
@MunimCompany
@MunimCompany 4 күн бұрын
❤❤❤❤❤❤❤❤
@Rubina-c3e
@Rubina-c3e 4 күн бұрын
Assalamoalaikum Please any one know about Quran tafseer video or audio
@StarJonak112
@StarJonak112 4 күн бұрын
Apka jitna pocket size ka quran hai vo sab medium size ka banaye
@StarJonak112
@StarJonak112 4 күн бұрын
Apka hindi quran bahut acha translate hua hai
@emacwakeup
@emacwakeup 4 күн бұрын
Allah Hu Akbar. Grant Him Jannah mere Allah
@UsmanK-od4if
@UsmanK-od4if 5 күн бұрын
I know some what arabic meaning of quran..it make me rela......xed❤
@_aqsafarmjammu_
@_aqsafarmjammu_ 5 күн бұрын
Mulana has Nothing wallah, he is totality hijacked. He will be answerable to allah on the day of judgement.