Пікірлер
@fawadkhan7283
@fawadkhan7283 4 сағат бұрын
❤❤❤❤
@user-mq3vr8km1v
@user-mq3vr8km1v 5 сағат бұрын
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
@user-mq3vr8km1v
@user-mq3vr8km1v 5 сағат бұрын
ماشاءالله
@saeednabi5158
@saeednabi5158 6 сағат бұрын
ختم نبوت زندہ باد مولانا فضل الرحمن زندہ باد
@muaazmuaaz7331
@muaazmuaaz7331 6 сағат бұрын
عقیدہ ختم نبوت زندہ باد
@Reyazraoof-xv3fv
@Reyazraoof-xv3fv 6 сағат бұрын
الحمدللہ ثم الحمدللہ ❤❤❤
@Ikramullah-JUI
@Ikramullah-JUI 6 сағат бұрын
@ArshadParvi
@ArshadParvi 6 сағат бұрын
ماشاء اللہ بہت ہی خوبصورت بیان ❤❤❤❤❤
@Hanzalaofficial73
@Hanzalaofficial73 6 сағат бұрын
قال رسول الله صلى الله عليه وسلم أنا خاتم النبى ❤
@user-wu7sl3rf6o
@user-wu7sl3rf6o 7 сағат бұрын
Islam zindabad
@user-yj7vt8ht2t
@user-yj7vt8ht2t 7 сағат бұрын
عقیدہ ختم نبوت 🎉🎉 ذنداباد
@user-kt7mb2rz1b
@user-kt7mb2rz1b 7 сағат бұрын
ماشاء اللہ بہت خوب
@molanaanwar4314
@molanaanwar4314 8 сағат бұрын
अस्सलाम वालेकुम हजरत मैं आपको बहुत ज्यादा सुनता हूं जो हदीस आप बयान करते हैं वह भी देखता हूं और कोशिश करता हूं पूरी सदिश पर
@FatimaMb-sr9qg
@FatimaMb-sr9qg 8 сағат бұрын
عقیدہ ختم نبوت ذندہ باد
@mibrahim6390
@mibrahim6390 8 сағат бұрын
الحمدللہ رب العالمین ❤❤
@mibrahim6390
@mibrahim6390 8 сағат бұрын
عقیدہ ختم نبوت زندہ باد ❤❤
@Abduljaleel106
@Abduljaleel106 8 сағат бұрын
❤❤❤❤❤❤
@user-ow4es7xu1t
@user-ow4es7xu1t 9 сағат бұрын
الصلوٰۃ والسلام علیک یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم شکریہ جزاک اللہ خیرا حضرت صاحب آفتاب احمد برکاتی بریلوی انڈیا سے ہوں
@Siratnabwi
@Siratnabwi 9 сағат бұрын
❤❤❤❤❤❤😂
@Siratnabwi
@Siratnabwi 9 сағат бұрын
ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ
@AatifShakir
@AatifShakir 9 сағат бұрын
مولانا صاحب یقیناً یہ اللہ رب العزت کی رحمت اور آپکی محنت کا ثمرہ ہے
@ahmadshah9606
@ahmadshah9606 9 сағат бұрын
❤ماشاءاللہ جزاك اللهُ‎ سبحان الله في أمان الله❤
@saqibqureshi9827
@saqibqureshi9827 9 сағат бұрын
Allhmduallah ❤
@AatifShakir
@AatifShakir 9 сағат бұрын
الحمدللہ ماشاءاللہ
@RizwanKhan-cf5jr
@RizwanKhan-cf5jr 9 сағат бұрын
ماشاء اللہ ❤❤
@muaviamumtaz-gy1mj
@muaviamumtaz-gy1mj 10 сағат бұрын
الحمد للہ۔ ختم نبوت زندہ باد
@TariqAliTariq-i7u
@TariqAliTariq-i7u 10 сағат бұрын
❤❤❤❤
@salmansiddiqie3738
@salmansiddiqie3738 10 сағат бұрын
Mashaallah
@AbdulWahid-pp1je
@AbdulWahid-pp1je 10 сағат бұрын
بارک اللہ فی عمرک مع الصحتہ والسلامہ مرشدی ❤️
@AbdulWahid-pp1je
@AbdulWahid-pp1je 10 сағат бұрын
ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ سلامت رہیں ❤️
@wajikhan8070
@wajikhan8070 10 сағат бұрын
تبارک اللہ
@wajikhan8070
@wajikhan8070 10 сағат бұрын
ماشاءاللہ
@MarifullahMarifullah
@MarifullahMarifullah 10 сағат бұрын
اللہ تعالی تمام علمائے کرام کی حفاظت فرمائے
@user-tt9qw1nb8r
@user-tt9qw1nb8r 10 сағат бұрын
ONLY SHANKA KE AADHAR PAR APNI BIVIYON KO PITNE KA HUKUM DETA HAI ISLAM ( PADHO QURAN SURAH AN NISA AAYAT 34 )😢😢 =
@AbbasKhan-p6n
@AbbasKhan-p6n 14 сағат бұрын
❤❤❤❤❤❤❤❤
@awaisqurnee6627
@awaisqurnee6627 18 сағат бұрын
آمین ثم آمین یا رب العالمین
@ZubairRajar-tt6mn
@ZubairRajar-tt6mn 18 сағат бұрын
❤❤❤
@mohdajmal3332
@mohdajmal3332 19 сағат бұрын
ماشآء اللہ تبارک وتعالی
@MuftiSajidghori
@MuftiSajidghori 19 сағат бұрын
ماشاءاللّٰہ بہت ہی عمدہ اور معیاری گفتگو ❤
@nazeerpasha2075
@nazeerpasha2075 21 сағат бұрын
کیا صرف حفظ قرآن ہی ہمارے لئے کافی ہے ؟ حافظ قرآن اور صاحب قرآن میں فرق ہے ۔ اللہ کا فرمان ہے : وَقَالَ الرَّسُولُ يَا رَبِّ إِنَّ قَوْمِي اتَّخَذُوا هَٰذَا الْقُرْآنَ مَهْجُورًا (الفرقان:30) ترجمہ: اور رسول کہے گا کہ اے میرے رب بےشک میری قوم نے اس قرآن کو چھوڑ رکھا تھا ۔ مشرکین قرآن پڑھے جانے کے وقت خوب شور کرتے تاکہ قرآن نہ سنا جاسکے،یہ بھی ہجران ہے، اس پر ایمان نہ لانا بھی ہجران ہے۔ اس پر غور و فکر نہ کرنا اور اس کے اوامر پر عمل نہ کرنا اور نواہی سے اجتناب نہ کرنا بھی ہجران ہے اسی طرح اس کتاب کو چھوڑ کر کسی اور کتاب کو ترجیح دینا بھی ہجران ہے یعنی قرآن کا ترک اور اس کا چھوڑ دینا ہے جس کے خلاف قیامت والے دن اللہ کے پیغمبر اللہ کی بارگاہ میں استغاثہ دائر فرمائیں گے ۔(تفسیر احسن البیان) ابوداؤد کی صاحب قرآن والی روایت کے تحت علامہ شمس الحق عظیم آبادی ؒ بعض علماء کی طرف منسوب کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ جس نے قرآن کے مطابق عمل کیا گویا اس نے ہمیشہ قرآن پڑھا گرچہ وہ اسے نہیں پڑھتا ہو ، اور جس نے قرآن پر عمل نہ کیا گویا کہ اس نے قرآن پڑھا ہی نہیں گرچہ وہ ہمیشہ اسے پڑھتا ہو۔ اور اللہ تعالی نے فرمایا: كتاب أنزلناه إليك مبارك ليدبروا آياته وليتذكر أولو الألباب(یہ کتاب یعنی قرآن مجید جو ہم نے تم پر نازل کی ہے بابرکت ہے تاکہ لوگ اس کی آیتوں میں غور کریں اور اہل عقل نصیحت پکڑیں) پس صرف تلاوت کرنے یا صرف حفظ کرنے سے بلند درجات والی جنت میں اونچے مراتب نہیں ملیں گے ۔ (عون المعبود شرح الحدیث رقم: 1464) نہایت افسوس کا مقام ہے کہ بہت سارے حفاظ قرآن بھول گئے، بہت سارے حفاظ احکام قرآن سے کوسوں دور ہیں ، بہت سارے احکام قرآن کے مخالف عمل کرتے ہیں جبکہ وہ قرآن کے حافظ ہیں ۔ حفاظ کی اکثریت تو قرآن کے معانی ومفاہیم سے نابلد اور نری جاہل ہیں جبکہ انہیں جنت میں بلند درجات کی امید اور ان کے والدین وگھروالوں کو دس لوگوں کی بخشش کی امید ہے ۔ اوپر آپ نے جتنے نصوص کا مطالعہ کیا کہیں پر قرآن کی قرات بغیر عمل کے نہیں ہے کیونکہ قرآن نازل ہی ہوا ہے عمل کرنے کے لئے اور کہیں پر اس کی تلاوت کرنا بغیر سمجھے نہیں ہے کیونکہ قرآن سمجھ کر پڑھنے کے لئے نازل ہوا ہے تاکہ اس کے حقوق ادا کئے جائیں اور مکمل قرآنی تعلیمات کو عملی زندگی میں نافذ کیا جائے ۔اللہ کا فرمان ہے :الَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ يَتْلُونَهُ حَقَّ تِلَاوَتِهِ أُولَٰئِكَ يُؤْمِنُونَ بِهِ ۗ(سورةالبقرة:121) ترجمہ : وہ لوگ جنہیں ہم نے کتاب دی وہ اس کتاب کی اس طرح تلاوت کرتے جس طرح اس کی تلاوت کا حق ہے ، ایسے لوگ ہی اس پر صحیح معنوں میں ایمان لاتے ہیں۔ اس آیت میں تلاوت کی شرط "حق تلاوتہ " بتلائی گئی ہے اور ایسے ہی تلاوت کرنے والوں کو صحیح ایمان لانے والا قراردیاہے ۔ تلاوت کا حق یہ ہے کہ قرآن کو غوروخوض کے ساتھ سمجھ کر پڑھاجائے تاکہ اس پہ عمل کیاجائے ۔ لسان العرب میں تلاوت کا ایک معنی یہ بتلایاگیاہے "پڑھنا عمل کرنے کی نیت سے " ۔ عمل کرنے کی نیت سے قرآن پڑھنا اس وقت ممکن ہوگا جب اسے سمجھ کرغوروفکر کے ساتھ پڑھاجائے ۔ خلاصہ کلام یہ ہوا کہ حافظ قرآن اور صاحب قرآن میں فرق ہے ، اس کا اصل قاری صاحب قرآن ہے۔ ہم صرف قرآن کے حفظ پر اکتفا نہ کریں بلکہ صاحب قرآن کی فضیلت حاصل کرنے کے لئے قرآن کے پانچوں حقوق ادا کریں ۔ اپنے بچوں کو حافظ قرآن بنانا چاہتے ہیں تو محض حفظ قرآن تک ان کی تعلیم محدود نہ کریں بلکہ اتنی تعلیم دلائیں کہ وہ قرآن کو سمجھ کر ، غوروفکر کے ساتھ پڑھ سکیں ، اس کے مطابق عمل کرسکیں اور دوسروں کو بھی اس کی دعوت دے سکیں۔ ایسا کرنا آپ کے حق میں بہترین صدقہ جاریہ ہوگا۔ میں یہ نہیں کہتا کہ بلاسمجھے قرآن پڑھنے سے اجر نہیں ملتا، جو حافظ قرآن اس کا معنی نہیں جانتے اس کی کوئی فضیلت نہیں ہے ۔ بلاشبہ قرآن پڑھنا اوراس کا حفظ کرنا اجر کا باعث ہے مگر آخرت میں نجات اس بات پر موقوف ہے کہ ہم قرآن کو سمجھ کر پڑھیں اور اس کے مطابق عمل کریں اور دوسروں کو اس کی دعوت بھی دیں۔ اپنے سماج سے اس تصور کو ختم کریں کہ حافظ قرآن اپنے ساتھ دس لوگوں کو جنت میں لے جائے گا اور اسی طرح اس رسم کو بھی تبدیل کریں جو اپنے بچوں کی زندگی محض حفظ قرآن اور قرآن خوانی تک محدود کردیتے ہیں۔ اللہ تعالی ہمیں قرآن کو سیکھنے، اس کے مطابق عمل کرنے اور دوسروں کو اس کی دعوت دینے کی توفیق دے اور ہمارے بچوں کو حفظ قرآن کے ساتھ اس کے معانی ومفاہیم بھی جاننے کی توفیق دے تاکہ وہ بھی عمل کریں اور دوسروں کوبھی اس کی ترغیب دیں ۔ آمین
@user-cc9ry1ts4o
@user-cc9ry1ts4o Күн бұрын
MASHALLAH
@Sohailakhtar62
@Sohailakhtar62 Күн бұрын
اندازہ متکبرانہ
@mabdulaziz9343
@mabdulaziz9343 Күн бұрын
,0070ُُ🎉😂😂ماشاءاللہ
@skid4629
@skid4629 Күн бұрын
Jazakallah o khaira. Boht achi malomat Mili
@zahidbutt8977
@zahidbutt8977 Күн бұрын
Sbkhanallah..❤❤
@muhammadmaeel5794
@muhammadmaeel5794 2 күн бұрын
@Samiullah-ex9pw
@Samiullah-ex9pw 2 күн бұрын
allah pak hamko mahooz farman kabar ke azab se ameen
@Qarikhadimhussainofical
@Qarikhadimhussainofical 2 күн бұрын
صلاۃ وسلام علیک یا رسول اللہ وعلی الک واصحابک یا حبیب اللہ❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
@nazeerpasha2075
@nazeerpasha2075 2 күн бұрын
کیا رسول اکرم صلی علیہ و سلم کو زندہ دفن ( زندہ در گور) کیا گیا تھا؟ دیو بندی علماء اور مشائخین کے بیا نات اور تصانیف سے ایسا لگتا ہے، جیسے رسول اکرم صلی علیہ و سلم کو' زندہ درگور' کیا گیا ۔ زندگی کے آثار باقی تھے ،پھر بھی دفن کیا گیا دیوبندی عالم اخلاق حسین قاسمی صاحب لکھتے ہیں کہ قاری محمد طیب صاحب جو ہمارے اکابر میں سے ہیں محمد قاسم نانوتوی کے علوم معارف کے بہترین مشارح ہیں اس مسئلہ پر تحریر فرماتے ہیں۔ ’’حضور کی حیات برزخی ہے مگر اس قدر قوی ہے کہ بلحاظ آثار وہ دنیوی ہی ہے … یہی وجہ ہے کہ بعد وفات حضور کے ہونٹوں کو حرکت ہوئی۔ جنازہ میں کلام فرمایا اور قبر میں کلام فرمایا جس کو بعض صحابہ نے سنا۔ یہ تو وفات کے بعد فوری بات تھی کہ روح نے جسم کو کلیتہ نہیں چھوڑا لیکن بعد میں تاحشر تک روح کا وہی تعلق بدن سے قائم رہے گا جیسا کہ بعض احادیث سے اجساد انبیاء پر مٹی کا حرام ہونا ثابت ہے۔ اگر ان ابدان میں کوئی روح نہیں ہے تو انہیں گل جانا چاہئے پھر حیات کا یہ اثر عالم برزخ میں ہے۔ عالم دنیا میں یہ ہے کہ ان کے اموال میں میراث جاری نہیں ہوتی۔ نہ صرف عظمت انبیاء کی وجہ سے بلکہ حقیقتاً حیات کی وجہ سے کہ وہ بیوہ ہی نہیں ہیں۔ پس انبیاء کی یہ برزخی حیات جسمانی و از قبیل دینوی ہی ہے کہ اجساد میں حس و حرکت بھی ہے۔ تصرف میں عبادت بھی ہے، کلام بھی ہے۔ امت کی طرف توجہ بھی ہے۔ تصرف بھی ہے، بقاء اجسام بھی ہے اور حیات اجسام بھی ہے۔ ان کی آواز ان کانوں میں نہیں آتی اور کلام ان جیسے کانوں میں نہیں پڑتا۔ نیز توجہ الی الامت اور رخ کا پھیرنا ان آنکھوں سے دکھائی نہیں دیتا۔ سو اس میں ہماری کمزوری اور ضعف کا دخل ہے نہ کہ ان کے آثار موجود نہ ہونے یا قابل وجود نہ ہونے کا۔ (حیات النبی از: اخلاق حسین قاسمی ص ۱۳) تبصرہ : بتائیے کہ صحابہ اور ائمہ اہل سنت کے یہی عقائد ہیں بلکہ وفات رسول ﷺ کے وقت صحابہ کا اجماع ہوا کہ آپ فوت ہوچکے ہیں۔ دیوبندی اکابرین کا عقیدہ حیات النبی )ماخدکتاب : فیض الباری … از: انور شاہ کاشمیری، جلد ۲، صفحہ نمبر ۴۶( دیوبندی عقیدہ: قبروں میں تمام عبادات، نماز، اذان، تلاوت قرآن جاری رہتی ہے انور شاہ صاحب فرماتے ہیں میرے نزدیک تحقیق شدہ بات ہے کہ قبروں میں قرآن کی تلاوت، نماز، اذان کے ساتھ دیگر عبادات جاری رہتی ہیں ص ۴۶، شاہ صاحب فرماتے ہیں قبروں میں ارواح نماز پڑھتی ہیں حج کرتی ہیں ان کی قبریں تمام عبادات سے معمور اور آباد ہیں ہر وہ عمل جو انسان زندگی میں کرتا تھا وہ عمل قبر میں بھی کرتا رہے گا۔ تبصرہ : … الخ جبکہ اس دیوبندی تبلیغی شیخ و مفتی کے قول سے ثابت ہوتا ہے قبر والے اپنی قبروں کو جمیع عبادات سے معمور رکھے ہوتے ہیں وہ اپنی قبروں سے نکل کر حج و عمرہ بھی کرتے ہیں لیکن شیخ نے یہ نہیں بتایا کہ یہ لوگ باوضو نماز پڑھتے ہیں یا بے وضو اور اگر باوضو پڑھتے ہیں تو پانی کہاں سے لاتے ہیں۔ ۔ دیو بندی الیاس گھمن کہتا ہے کہ حضرت ابو بکر سے غلطی ہوئ تھی کہ انہوں نے نبی اکرم کی موت کی تصدیق کی ۔ ماخذ کتاب : زبدۃ الشمائیل صفحہ 267 از: الیاس گھمن دیوبندی( موجودہ دور کے مشہور دیوبندی عالم مولانا الیاس گھمن فرماتے ہے کہ … حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات حضرات صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے لئے بہت بڑا سانحہ تھا۔ انہیں سمجھ میں نہیں آرہا تھا کہ کیا کریں؟ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ پر ایسی دہشت طاری ہوئی کہ وہ زبان سے کچھ بول ہی نہ سکتے تھے۔ ایسے موقع پر جس طرح حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے صحابہ رضی اللہ عنہم کو سنبھالا یہ ان کا کمال اور ان کی ہی خصوصیت ہے اور کیوں نہ ہوتی؟ آخر حضرت پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے صحیح جانشین ہم راز اور ساتھی تھے۔ یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حضور علیہ السلام کی موت کا انکار کیوں کیا؟ اس کی بہترین توجیہ جو راقم کے ذہن میں آتی ہے جس میں حضرت عمر کی جلالت شان بھی ہے اور اہل السنت و الجماعت کے عقیدہ کی وضاحت بھی وہ یہ ہے کہ صحابہ کرام نے آپ علیہ السلام کے جسد مبارک اور آنکھوں کو دیکھا تو فرمایا کہ وفات ہوگئی۔ حضرت عمر کی نگاہ حضور کے قلب اطہر پر تھی جس میں حیات کے اثرات تھے اس لئے فرمایا کہ آپ زندہ ہیں۔
@MrShaukatbharti
@MrShaukatbharti 3 күн бұрын
kzbin.info/www/bejne/p6KodIV-i5WloLMsi=LtLM5hf-QBO2moPh