ماشاءاللہ بہت خوب حضرت مولانا منظور احمد مینگل صاحب اللہ تعالٰی آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے اور ہمیشہ حفظ و امان میں رکھے آمین ثم آمین
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں
@unlimitedpro34763 жыл бұрын
Aameen Summa Aameen
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
@waqarazeemvicky42326 жыл бұрын
Kiya khoob baat kahi molana manzoor mengal Allah salamat rakhe
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
@khurrummmanzoor5 жыл бұрын
MA SHA Allah, Allah PaK Sehat aur Tanthruste Atta Farmaen Aameen
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
@nlaskar97366 жыл бұрын
Bhut accha bayan hoti h ... allah inka umar jidha kare ...
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
@AbdulRehman-mu4xk6 жыл бұрын
Mashallah Allah apky ilm o Amal men barkat ata farmaye...
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
@humairajan23296 жыл бұрын
Allah tallah mulana ko lambi Umer aata karea
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
@shafiquekhan27225 жыл бұрын
Molana saab ap pathano say buhut piar kartay ho we love you to
@meerjan88596 жыл бұрын
ماشاءاللہ بہت ہی حضرت اللہ پاک بروز قیامت ھمارا حشر آپ کے ساتھ کریں۔ آمین ثم آمین
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
@asifpalla29122 жыл бұрын
ماشاءالله
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
@meerhasni37376 жыл бұрын
Maulana Sahib is a great philosophy
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
@kadirrao57535 жыл бұрын
Wallah kiya khoob andaz he samjhane ka allah aap ko jazae khair ata farmaye Allah amal ki tofiq ata farmaye
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
@AbdulKhan-eg2dv3 жыл бұрын
Masaallah
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
@ruhulameen65956 жыл бұрын
جزاک اللہ خیرا
@saeedraja51336 жыл бұрын
MashaAllah
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
@zafrimussalli72604 жыл бұрын
Molana manzoor mengal
@user-Arifkhan786.-3 жыл бұрын
Subhanallah
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
@muhammadabid73405 жыл бұрын
ماشاءاللہ
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
@UmarKhan-eq4gn5 жыл бұрын
hum pathan hain or hum to batyon sa bht payr krty hain
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
@yusufjamal70204 жыл бұрын
Allah ap ko sehat ata farmaye allah meri Umer de dey ap ko
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
@mastungfranchise97356 жыл бұрын
MASHALLAH ALLAH MOLANA SAIB KO LUMBI UMAR ATTA FARMAY
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
@jahagiralam97612 жыл бұрын
👍❤️
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
@usmanmuhammadriaz97485 жыл бұрын
Mashallah very excellent speech
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
@ranage12296 жыл бұрын
Ma Sha ALLAH
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
@fastchannel38116 жыл бұрын
Ye hai ulma e deoband ki takat
@hafajraise41554 жыл бұрын
Sarbakaf sar buland devband devband Mustafa ko he pasand devband devband
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔000
@aslamali-ki8mc4 жыл бұрын
Mashalla
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
@abdulazizlaskar63193 жыл бұрын
Allahahu akkabor
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
@ranage12296 жыл бұрын
Subhan ALLAH
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
@rabnawaz76824 жыл бұрын
Media py kam krny waly ko Allah ajr dy ga InshAllah
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
@Khangamer-cn2fg6 жыл бұрын
mulna saib love pathan and baloch
@zainulabidin42794 жыл бұрын
😍😍😍😘😎😎😎😎
@mdashraf56575 жыл бұрын
جامعه اشرف المدارس و خانقة حضرت أقدس مولانا الشيخ حكيم محمد اختر رحمه الله اشرف اباد برهمن باريا بنغلاديش خليفه حضرت مولانا الشيخ حكيم محمد اختر رحمه الله كراجي باكستان وخليفة شيخ الاسلام علامه احمد شفيع حفظه الله
@qamarkhanqamarkhan41215 жыл бұрын
Mshaallah
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
@zakriyabaloch79796 жыл бұрын
Jiyeeee mengal
@Molan.Aabdulsatar6 жыл бұрын
ماشأاﷲ
@nasirmalek41856 жыл бұрын
Molana ki allah umar me jan me mal mot tak taduraste dee
@ahmadmadni92856 жыл бұрын
ماشاءاللہ بہت خوب صورت
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
@fastchannel38116 жыл бұрын
Allah aap ko salamat rakhe
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
@anassalman67286 жыл бұрын
Mashaallah
@a1homemadefun1226 жыл бұрын
Anas Salman amjadsa
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
@muhammadabid73405 жыл бұрын
جزاك اللهُ
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
@bilalmazahiri15576 жыл бұрын
ماشاءاللہ بہت خوب
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
@ashiqlone256 жыл бұрын
جزاک اللہ
@muhammadsidiq27585 жыл бұрын
ما شا اللہ
@murtazamushtaque23686 жыл бұрын
Mashaallah Allah movlana kiumr man bRkatatFarmai
@muhammadfaheem64605 жыл бұрын
Masha Allah
@fastchannel38116 жыл бұрын
Hame deobandi hone per Fakhr hai
@BilalKhan-pe8vz6 жыл бұрын
Nice bayan
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
@sadianaaz85036 жыл бұрын
Aaamen
@meherullah23766 жыл бұрын
PRAY FOR ULMA E DEO BAND
@Molan.Aabdulsatar6 жыл бұрын
اللہ آپکو سلامت رکھے
@syedalishahar78965 жыл бұрын
WhatsApp group hai
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
@dgbugti26166 жыл бұрын
nice baloch dost
@Bukhari8606 жыл бұрын
Allah nigheban ho
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
@325955 жыл бұрын
Audio bayan kha se download hote hai
@AbdulRazzak-yt4rh4 жыл бұрын
Vidmate se
@abdulraziq45206 жыл бұрын
M
@mohdramzan97605 жыл бұрын
Abdul Raziq ماشاءاللہ بہت زبردست
@muhammadumar35165 жыл бұрын
ماشاءاللہ
@haresa27574 жыл бұрын
ماشاءالله
@yusufjamal70204 жыл бұрын
Masha allah
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
@muhammedsadiqbalouch21195 жыл бұрын
Maulana Sahib is a great philosophy
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
@MuhammadIrfan-vv2oh6 жыл бұрын
mashalla
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
@zakriyabaloch79796 жыл бұрын
Subhanallah
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
@fastchannel38116 жыл бұрын
Mashaallah
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
@MuhammadAslam-yp8hq6 жыл бұрын
, Mashalla
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
@bashirbashir38266 жыл бұрын
ماشاء اللہ
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
@darulishaatchannel61486 жыл бұрын
ماشاءالله
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
@ibn-eshahinrumi71936 жыл бұрын
Masha Allah
@sulaimankhan20785 жыл бұрын
Masha Allah
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
@mukarramazad25185 жыл бұрын
Masaallah
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
@faizislam47926 жыл бұрын
Mashallah
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
@zaidmazahiri94485 жыл бұрын
Mashallah
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
@shamsheerghazi5285 жыл бұрын
Masha allah
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
@mirjahangir97796 жыл бұрын
mashaallaha
@israrbanphaisiamee9264 Жыл бұрын
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔