Qari sahab sach me aap ne Purani Yaade Taza kar di. Sach me.।।। Thanks a lot Qari sahab
@qarialtafinamifalahi44413 жыл бұрын
G sunhere din the
@md.muzzammilmd44883 жыл бұрын
ماشاءاللہ بہت خوب
@SalmanbinHussaininami4 жыл бұрын
🌹ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ 🌹 یہ ہمارا جامعہ۔ ہو ترقی یافتہ کر عطا اس کو فلاح۔ اے خدائے دو جہاں ہو نظر انعامی پر ۔۔ روز محشر اے خدا بخش دے ان کے خطا ۔ اے خدائے مہرباں 🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
@atifnadaf48973 жыл бұрын
MShalla
@talhapatel25823 жыл бұрын
ما شاء الله... Baarye Abd .... Abde Baari ki Aur Unke Jami Rufaqa ki Puri Puri hifazat farmaye..
@qarialtafinamifalahi44413 жыл бұрын
Ameen
@qarialtafinamifalahi44413 жыл бұрын
Ameen
@alhasanislamicchannal6076 Жыл бұрын
Masha allah bahut khoob
@mehmoodichannelhafizabdulr51634 жыл бұрын
Mashallah Bahot khuB maulna AbdulBari
@husenpatel10555 жыл бұрын
ماشاء اللہ بہت ہی خوب
@md.muzzammilmd44883 жыл бұрын
زادکم اللہ علما وعملا۔فجزا اللہ عنا جمیع اساتذتنا خیرا جزیلا فی الدنیا والآخرۃ
@akbarkazi43124 жыл бұрын
Masha-Allah bahut khub
@qarialtafinamifalahi44414 жыл бұрын
Jazakumullahu khaira
@yunuszhare42444 жыл бұрын
MashaAllha
@imrandesai69454 жыл бұрын
Allah taala inmese har ek ko qabool farmaye
@tneditz53424 жыл бұрын
💞💞💞ماشاءاللہ💞💞💞. اللہ تعالی ہمارے ادارہ کو تا ابد سلامت رکھے
@mushtaqjamadar66363 жыл бұрын
Ameen
@faizalkazi82904 жыл бұрын
Masha allah
@anwarinamiinami90894 жыл бұрын
Mashallha 👌💓👌💓🌹🌹🌹🌷🌷🌹🌹🌷
@alhasanislamicchannal6076 Жыл бұрын
Kya hi accha hota is sal ke jalse dastar bandi me ye tarana padha jata
@mushtaqjamadar66363 жыл бұрын
❤️
@mohammadrafiqnaikodi50295 жыл бұрын
Mashallah
@qaswacanal85935 жыл бұрын
Mubarak
@mohammadqariasifinamikarad32265 жыл бұрын
ماشاءاللہ قاری عبدالباری صاحب
@qarialtafinamifalahi44415 жыл бұрын
Mashallah Allah qubool farmae Aameen
@qaswacanal85935 жыл бұрын
Mn
@SalmanbinHussaininami4 жыл бұрын
Ameen 🌹
@hujaifamulla28693 жыл бұрын
ameen
@shaikhshaikh4353 жыл бұрын
Qari Sahaab isme Hamare Bhai Altaf bhi he 😍
@mushtaqjamadar66363 жыл бұрын
❤️❤️❤️
@mushtaqjamadar66363 жыл бұрын
❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️
@shaikh78224 жыл бұрын
Mashaallah bahut khoob..l Lekin kya hi achcha hota jo Mufti shakir shb ka bhi naam is me aata jis ki qurbani se nipani aaj Hara bhara hai😭😭
@qarialtafinamifalahi44413 жыл бұрын
Beshak unk liye alag se nazm likhna hai inshaallah
@qarialtafinamifalahi44413 жыл бұрын
Han... insha allah
@arshadrotiwale64174 жыл бұрын
👌👌👌
@tayyabzari69155 жыл бұрын
ok
@laeequenadvi47463 жыл бұрын
عالم اسلام کی متفق علیہ شخصیت مفکر اسلام علامہ ابوالحسن علی حسنی ندوی رحمہ علامہ یوسف قرضاوی جو مصری ہیں اور فی الحال قطر کے شہری ہین ، دوحہ مین اپنی ایک تقریر میں کہا تھا کہ : " اگر عالم اسلام کسی شخصیت پر متفق ہوسکتا ہے تو وہ شیخ ابوالحسن علی ندوی شخصیت ہے "۔ اگر اس قول کی روشنی مین علامہ ندوی رحمہ عالم اسلام کے لیے ایک خاص نعمت اور رحمت تھی ۔ ہندستان میں بھی جب مسلمانوں کے درمیان اختلاف پیدا ہوجاتا تو وہی اس کو ختم کرنے کے لیے انہی کی طرف رجوع کیاجاتا تھا ۔ ان کا فیض تھا کہ کسی بحران کے وقت انہی کی ذات کام اتی اج ہند کی امہ مسلمہ اپنی تاریخ کے سخت دور سے گزر رہی ہے ۔ ایسی حالت میں ہمین ان کی یاد آتی ہے ۔ عالم اسلام مین ایک غیر متنازعہ سخصیت قرار دیا جانا بہت بڑی بات ہے ۔ عالم اسلام گونا گوں رنگون کا خوبصورت نقشہ ہے ۔ ان رنگون میں عرب و عجم دو اہم رنگ ہین ۔ ان مین ہر ایک کی اپنی خصوصیت اور منفرد شان ہے ۔ عالم عرب مین مصر کو اس کی قدیم تاریخ اور اسلامی علوم و ثقافت میں مرکزی مقام اور منصب قیادت حاصل ہے ۔ عجم کے مختلف رنگون میں ترکی ، ملائشیا اور پاکستان وغیرہ کی اپنی خصوصیت اور انفرادیت ہے ۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ عالم اسلام کی مختلف قومون کا کسی ایک شخصیت پر متفق ہونا بہت نازک مسئلہ یے ۔ ان گونا گوں رنگوں کے عالم اسلام میں علامہ یوسف قرضاوی یہ کہنا کہ شیخ ابوالحسن علی ندوی رحمہ کی ذات ہی ایک ایسی شخصیت ہے جو کہ عالم اسلام کے سیاستداں علماء اور مفکرین تمام اختلافات کے باوجود ان کی ذات پر متفق ہوسکتے ہین ۔ یہ رتبہ بلند ملا جس کو مل گیا ہر مدعی کے واسطے دارو رسن کہان علامہ یوسف قرضاوی مصری ہیں ، اس پر عالم اسلام کی سب سے بڑی اور قدیم یونیورسٹی الازہر ما رنگ بھی چڑھا ہوا ہے ۔ انہوں نے اس سے ڈاکٹریٹ کی سند حاصل کی ہے ۔ وہ عربی زبان و ادب کے ماہر اور شاعر بھی ہین ۔ انہوں نے متعدد موضوعات پر عربی مین کتابین تصنیف کی ہین ۔ ان کی مشہور کتاب ' فقہ الزکوة ' پر انہیں شاہ فیصل ایوارڈ دیا گیا ۔ اپنی جوشیلی خطابت مین مشہور اور امہ مسلمہ کے لیے درد مند دل رکھتے ہیں ۔ عالمی سطح کے مشہور عالم دین اور مفکر اسلام اتنی عظیم شخصیت کا یہ کہنا کہ : " شیخ ابوالحسن علی ندوی رحمہ کی شخصیت ایسی ہے کہ عالم اسلام ان پر متفق ہوسکتا ہے " یہ ایک ایسا مقام و مرتبہ ہے جسے اللہ جل شانہ کا خاص فضل ہی کہا جاسکتا ہے ۔ عالم اسلام مین غیر متنازعہ ہونے کے لیے ضروری ہے کہ وہ شخص جامع صفات ہو ، وہ مختلف علوم پر حاوی ہو اور اس کے اندر علمی تبحر ہو ، عصر حاضر کے تقاضون سے باخبر اور ، اس کی فکر عالی اور عالمی ہو وہ مقناطیسی شخصیت کا حامل ہو ۔ عالم اسلام مین وہ ہر اعتبار سے معتبر اور مستند ہو ۔ کرشمہ دامن دل می کشد کہ جا اینجا ست علامہ ندوی رحمہ ہندستان کے معروف و مشہور دینی اور علمی خاندان کے چشم و چراغ تھے ۔ اس خاندان میں سید احمد شہید رحمہ جیسے ولی اللہ اور مجاہد پیدا ہوئے ۔ ڈاکٹر سید محمود مرحوم کو حضرت سید احمد شہید رحمہ سے بہت محبت و عقیدت تھی ۔ وہ ان کو ہندستان کی جدو جہد آزادی کا اولین داعی اور قائد سمجھتے تھے ۔ علامہ ندوی رحمہ کی سب سے پہلی اردو تصنیف سیرت سید احمد شہید رحمہ تھی ۔ اس خاندان کے ایک بڑے بزرگ اور ولی اللہ شاہ علم اللہ ہیں ۔ رائے بریلی اس خاندان کا اصل وطن ہے ۔ دائرہ شاہ علم اللہ کے نام سے موسوم ہے ۔ علامہ ندوی رحمہ اپنی بہت سی تصانیف یہیں مکمل کیں ۔ آپ کے والد حکیم عبد الحی حسنی مرحوم ایک جلیل القدیر عالم دین ، عربی اور اردو زبان و ادب کے ادیب تھے ۔ عربی زبان میں ان کی تالیف ' نزھہ الخواطر ' آٹھ جلدوں پر مشتمل ہے ۔ یہ علماء ہند اور مشاہیر کے حالات زندگی اور ان کے علمی کارناموں پر مشتمل ہے ۔ یہ ان کا عظیم علمی کارنامہ ہے ۔ جلیل القدر عالم دین مولانا مناظر احسن گیلانی رحمہ تحریر کرتے ہیں کہ : " نزھہ الخواطر' کی قدر و قیمت مجھے اس کتاب ( مسلمانوں کا نظام تعلیم و تربیت) لکھنے کے وقت جتنی ظاہر ہوئی اس سے پہلی نہیں ہوئی تھی ۔ اللہ کے اس مخلص بندے نے کمال کردیاہے ۔ سمندروں کو کھنگال گئے ہیں لیکن پتہ بھی نہ چلنے دیا ۔ خدا کرے ان کی اس محنت سے دنیا کو استفادہ کا موقع مل جائے ۔ایک انقلابی کام کرکے وہ چلے گئے ہیں "۔ آج ان کی یہ شاہکار تصنیف جو ڈر حقیقت ایک انسائیکلوپیڈیا ہے عالم عرب سے شائع ہوگئی ہے ۔ عرب علماء ، محققین اور مورخین نے اس کتاب دلپذیر کو بہت پسند کیا اور اس کی تحسین کی ۔ آپ دارالعلوم ندوة العلماء کے ناظم تھے ۔ ان کے بعد علامہ ندوی رحمہ کے بڑے بھائی ڈاکٹر عبد العلی مرحوم ندوی کے ناظم ہوئے ۔ اس خاندان کی تاریخ سے بر صغیر کے اہل علم و فضل اچھی طرح واقف ہیں ۔ اس لیے علامہ ندوی رحمہ بر صغیر خصوصا ہند بڑی عزت اور قدر و منزلت کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں ۔ یہ ہے ان کی تعمیر شخصیت کا خشت اول ۔ دارالعلوم کے سب سے نمایاں تعلیم یافتہ اور فاضل بلکہ اس کے لیے سرمایہ افتخار و نازش سید سلیمان ندوی رحمہ تھے ۔ سید صاحب کی علمی زندگی کا سب سے نمایاں اور ممتاز پہلو طبقہ علماء میں ان کی جامعیت اور علوم و مضامین کا تنوع تھا ۔ علامہ ندوی رحمہ ان کے بارے میں تحریر کرتے ہیں کہ : " ان کی ذات اور ان کی علمی زندگی میں قدیم و جدید سے واقفیت ، علمی تبحر اور ادبی ذوق ، نقاد و مورخ کی حقیقت پسندی اور سنجیدگی ، ادباء اور انشاء پروازوں کی شگفتگی اور حلاوت ، فکر و نظر کا لوچ اور مطالعہ کی وسعت اس طرح جمع ہوگئی تھی جو شاذ و نادر جمع ہوتی ہے "۔ " سید صاحب نے نصف صدی سے زیادہ علماء کی اس قدیم جامعیت کو زندہ و نمایاں رکھا اور دینی و علمی و ادبی حقلوں میں بیک وقت نہ صرف باریاب بلکہ اکثر صدر نشین رہے ۔ ان کی زندگی اور مختلف ذمہ داریاں جو انہوں نے مختلف وقتوں میں سنبھالیں خود ان کی جامعیت کا ثبوت ہیں " ۔ مجلس خلافت سلطان ابن مسعود کی دعوت پر مؤتمر اسلامی میں شرکت اور مسلمانان ہند کی ترجمانی کے لیے ایک وفد تشکیل کرتی ہے تو اس کی قیادت کے لیے ان سے زیادہ موزوں شخص نظر نہیں آیا جو عالم اسلام کے اس نمائندہ اور منتخب مجمع میں عربی میں اظہار خیال کی قدرت رکھتا ہو اور مسلمانان ہند کی دینی و علمی عظمت کا ترجمان ہوسکے "۔ جارى ڈاکٹرمحمد لئیق ندوی
@saadsk5863 ай бұрын
ما شاءاللہ بہت خوب ترانہ ہے لیکن مفتی محمد شاکر خان صاحب کی قربانیوں کو کیسے فراموش کیا جاسکتا ہے کیایہ حضرت کے ساتھ وفا ہو سکتی ہے دارالعلوم نیپانی کی جان تو مفتی صاحب ہے
@alhasanislamicchannal6076 Жыл бұрын
Jo tarana jalse me padha gaya wo kuch aur hai agar ye hota to bahut munasib tha
@qarialtafinamifalahi4441 Жыл бұрын
Inshaallah is sal padha jayega
@arifbagwan60063 жыл бұрын
Assalamu walekum Hazrat Aafri sad aafri trana ho to aap Ki aawaz me sunawo badi maherbani hogi.