حسین حسین 2x ہے ارادہ ہے یہ وعدہ بی بی زہرا سے 2x بی بی زہرا سے محمد کے گھرانے سے محمد کے گھرانے سے وفاداری نہ چھوڑیں کے عزاداری نہ چھوڑیں گے عزاداری نہ چھوڑیں گے سیاہ کپڑے سیاہ چادر حسينی کی نشانی ہے زباں پر نوحہ خوانوں کے لوٹے گھر کی کہانی ہے کسی قیمت پر اس گھر سے کسی قیمت پر اس گھر سے وفاداری نہ چھوڑیں گے عزاداری نہ چھوڑیں گے عزاداری نہ چھوڑیں گے علمدار حسینی سے عزاداروں کا وعدہ ہے ہوا جتنی مخالف ہو مگر اپنا ارادہ ہے یہ بازو کٹ بھی جائے تو یہ بازو کٹ بھی جائے تو علمداری نہ چھوڑیں گے عزاداری نہ چھوڑیں گے عزاداری نہ چھوڑیں گے ہم آنے والے نسلوں کو یہی باتیں بتائیں گے جو ہے آغوش مادر میں اُنہیں ماتم سیکھائیں گے عقیدت کی زمینوں پر عقیدت کی زمینوں پر شجر کاری نہ چھوڑیں گے عزاداری نہ چھوڑیں گے ہمیشہ زور باطل سے علی والے ہی جیتے ہیں یزیدی اور حسينی تو ازل سے دو قبیلے ہیں وہ غدّاری نہ چھوڑیں گے وہ غدّاری نہ چھوڑیں گے یہ غم خواری نہ چھوڑیں گے عزاداری نہ چھوڑیں عزاداری نہ چھوڑیں شب عاشور کے جاگے ہوا سے ہم کی نسبت ہے یہ شب داریاں کیا ہیں عقیدت ہے مودت ہے مقدر کو جگانا ہے مقدر کو جگانا ہے یہ بیداری نہ چھوڑیں گے عزاداری نہ چھوڑیں گے عزاداری نہ چھوڑیں گے جلوسوں کی یہ سالاری اسی گھر سے ہوئی جاری گئی عبّاس دنیا سے ملی زینب کو سلاری یہ سالاری تو ورثہ ہے یہ سالاری تو ورثہ ہے یہ سالاری نہ چھوڑیں گے عزاداری نہ چھوڑیں گے عزاداری نہ چھوڑیں گے میرے مولا تیرے زائر حدیثوں کی سند لے کر تیرے روضے پے آئیں گے تیرے جڑ کی مدد لے کر یہ سو حج کے برابر ہے یہ سو حج کے برابر ہے یہ زواری نہ چھوڑیں گے عزاداری نہ چھوڑیں گے عزاداری نہ چھوڑیں گے حرم بھی ساتھ ہیں تیرے سفر میں اے میری دکھیا سر شبیر بیٹی سے یہ دوران سفر بولا تمھارا ساتھ یہ قیدی تمھارا ساتھ یہ قیدی میری پیاری نہ چھوڑیں گے عزاداری نہ چھوڑیں گے عزاداری نہ چھوڑیں گے یہی حق بات ہے لوگوں کہیں فرحان اور مظہر عبادت سے عبادت کا تقابل ہم کریں کیوں کر نمازیں بھی پڑھیں گے ہم نمازیں بھی پڑھیں گے ہم عزاداری نہ چھوڑیں گے عزاداری نہ چھوڑیں گے عزاداری نہ چھوڑیں گے