Рет қаралды 6,342
Bibi Fatima Manqabat 2024 | Fatima Fatima Kehte Kehte | New Manqabat 2024 | Karbalai Brothers 2024
-----------------------------------------------------------------------------
Kalam Title | Fatima Fatima Kehte Kehte
Recited By | Karbalai Brothers
Poetry By | Janab Naqsh Kazmi
Composition | Ustad Akbar Abbas
Audio Recorded By |
Video Editing | The Focus Studio
Cover Design By | Minhaj Ahmed
Digital Optimization l Samar Jafri
Album | 2024 / 1445H
Islamic Date | 20 Jamadi ul Sani Wiladat Bibi Fatima Zahra (sa)
-----------------------------------------------------------------------------
#karbalaibrothers #bibifatimazehra #newmanqabat #yazahra #bibifatimamanqabat #manqabat #newmanqabat2024 #bibifatimazahramanqabat #imamali #20jamadiulsani
==============================
Karbalai Brothers Social Media Channels :-
Facebook: / officialkarbalaibrothers
Sound Cloud: / karbalai-brothers
Instagram : / karbalai.brothers.offi...
Official Website: www.KarbalaiBrothers.com
==============================
Ali Naqi Karbalai’s Instagram :
/ alinaqikarbalaiofficial
Ali Asghar Karbalai’s Instagram :
/ aliasgharkarbalaiofficial
- LYRICS -
ھو رھے ھیں مکمل بہتر
فاطمہ فاطمہ کہتے کہتے
حر چلا ھے بنانے مقدر
فاطمہ فاطمہ کہتے کہتے
یہ بھی تھا ایک کارِ رسالت
سامنے جب بھی آتی تھی حجت
اپنی مسند سے اٹھے پیمبر
فاطمہ فاطمہ کہتے کہتے
کائناتِ دو عالم ھی کیا ھیں
انبیاء و ولی اس جہاں میں
خلق کرتا رھا ربِ اکبر
فاطمہ فاطمہ کہتے کہتے
رب سے تفسیرِ عصمت جو مانگی
ھو بہو اپنی مادر کے جیسی
مل گئی شاہِ والا کو دختر
فاطمہ فاطمہ کہتے کہتے
ھر کسی کو اجازت کہاں تھی
خاکی سب تھے مگر یہ تھے نوری
آئے جبریل یوں زیرِ چادر
فاطمہ فاطمہ کہتے کہتے
مفلسی کا بڑھا جب اندھیرا
تو اثر تھا حدیثِ کساء کا
خود ھوا گھر ھمارا منور
فاطمہ فاطمہ کہتے کہتے
سایہ کرتی رھیں گی وفائیں
مولا عباس دیں گے دعائیں
جب علم میں لگاؤں گا چھت پر
فاطمہ فاطمہ کہتے کہتے
حشر میں پہنچے حلقہ بنا کر
خلد کے کھلتے جاتے تھے سب در
ماتمی پہنچے جنت کے اندر
فاطمہ فاطمہ کہتے کہتے
اک تصور ذہن میں بنا کے
ان کی چکی کو چوما تھا میں نے
تھم گئے میری قسمت کے چکر
فاطمہ فاطمہ کہتے کہتے
جو خدا نے بنایا وہ مانا
ھے عقیدہ یہی بس ھمارا
آئے گا غیب سے اپنا رھبر
فاطمہ فاطمہ کہتے کہتے
تھا چُنا شاھزادی نے جن کو
پیاسے قرباں ھوئے شاہ پر جو
پی رھے ھیں وہ اب آبِ کوثر
فاطمہ فاطمہ کہتے کہتے
المدد یاعلی کہہ کے نکلا
صاف ھوتا رھا اُس کا رستہ
نہر تک آیا شیرِ غضنفر
فاطمہ فاطمہ کہتے کہتے
غاصبوں کا بتانے کو شجرہ
اُن کی نسلوں پہ کرنے تبرہ
آئی دربار میں شہ کی خواھر
فاطمہ فاطمہ کہتے کہتے
گر عقیدہ کبھی ھو نہ مدھم
معرفت بڑھتی جاتی ھے اُس دم
بن ھی جاتےھیں سلمان و بوذر
فاطمہ فاطمہ کہتے کہتے
بولے اصغر نقی جب بھی بیٹھیں
شعر مدحت کے کچھ نقش کردیں
منقبت میں نے لکھی ھے فرفر
فاطمہ فاطمہ کہتے کہتے
All Rights Reserved By | KB Records