اللہ تعالٰی ہم سب کو موت کے وقت کلمہ طیبہ پڑھنا نصیب فرمائے۔آمين آمين آمين
@MrStylus0076 ай бұрын
صرف موت کے وقت؟؟؟
@MrStylus0076 ай бұрын
اللہ ہمارا خاتمہ ایمان پہ فرمائے آمین
@Zed.Tv.6 ай бұрын
آمین بھاںی ❤@@MrStylus007
@geo.boycott6 ай бұрын
Ham sub ke sat AMEEEN AMEEEN AMEEEN
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن6 ай бұрын
*حدیث ’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘ کے معانی از بزرگان ِ سلف* *اعتراض* : یہ ثابت کرنے کے لئے کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا حدیث *’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘* پیش کرتے ہیں۔ اور مطلب یہ کرتے ہیں کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ان کے اس دعویٰ کی غلطی ثابت کرنے کے لئے ہم ذیل میں ان چند بزرگان کے حوالے درج کرتے ہیں جنہوں نے اس حدیث کی تشریح فرمائی ہے کہ میرے بعد شریعت لانے والا کوئی نبی نہیں ہو گا:۔ *زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
@nasrmustafa43686 ай бұрын
میں گواہی دیتا ہوں کہ حضرت محمد ﷺ اللّٰہ تعالیٰ کے آخری نبی اور رسول ہیں۔
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن6 ай бұрын
*حدیث ’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘ کے معانی از بزرگان ِ سلف* *اعتراض* : یہ ثابت کرنے کے لئے کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا حدیث *’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘* پیش کرتے ہیں۔ اور مطلب یہ کرتے ہیں کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ان کے اس دعویٰ کی غلطی ثابت کرنے کے لئے ہم ذیل میں ان چند بزرگان کے حوالے درج کرتے ہیں جنہوں نے اس حدیث کی تشریح فرمائی ہے کہ میرے بعد شریعت لانے والا کوئی نبی نہیں ہو گا:۔ *زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
@JunaidAli-sg2qf6 ай бұрын
Beshak
@zeeshanj5426 ай бұрын
تو پھر خضرت عیسی علیہ السلام کا انتظار کیوں کر رہے ہو
@HafizNaeemRizwi21 күн бұрын
@@zeeshanj542Teri Baji ka bhi Intezar kar rahe hain Kab vah Aaegi aur pure Pakistan ko bante ghi Aakar
@naginanazaqat134820 күн бұрын
@@nasrmustafa4368 بے شک
@riazbajwah72076 ай бұрын
ختم نبوت پر ایمان صرف جماعت احمدیہ کا ہے، باقی تو حضرت عیسی علیہ السلام کو آخری نبی مانتے ہیں
@aqeelahmed60156 ай бұрын
PR ensemble me qadyani sabit Kyu Na Kar sake ? Qadyani kafir ha kafir ha kafir ha
@Yasarnalquran7866 ай бұрын
ہم حضرت عیسی علیہ السلام کو آخری نبی نہیں مانتے.وہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے تشریف لائے. حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا لا نبی بعدی انا خاتم النبیین. کیا خاتم النبیین کے بعد بھی خاتم النبیین آسکتا ہےِ.
@HafizNaeemRizwi21 күн бұрын
Main Teri Baji Ko Bhi manta hun ki vah mera lauda bahut Achcha chusti hai
@saudahmed-wy6dq19 күн бұрын
Yes
@Saif.1234517 күн бұрын
@@Yasarnalquran786 مُحترم یہ درست ہے کہ عیسی علیہ سلام آقاءِ دوجہاںٌ سے پہلے بنی اسرائیل کی طرف نبی اور رسول ہو کر آئے مگر آپ کا عقیدہ ہے کہ وہ مُحمد صلی اللہ علیہ وسلم کی رحلت کے بعد تشریف لائیں گے اور دینِ مُحمدیٌ کو نافظ کریں گے اور بھٹکی ہوئی اُمت کی اصلاح فرمائیں گے! ۱- آپ کے اس عقیدہ کے مطابق نبی تو آگیا چاہے وہ پرانا بنی اسرائیل والا ہی کیوں نہ ہو! ۲- کیا اُن پر قُرآن دوبارہ نازل ہوگا تاکہ وہ قُرآن کی تعلیم کو رائج فرما سکیں کیونکہ جب وہ دُنیا میں تھے اُس وقت قُرآن نازل نہیں ہوا تھا اسلیئے اُنھیں تو قُرآن کی تعلیم کا علم نہیں وہ تو تورات ، زبُور اور انجیل کا علم جانتے ہیں تو پھر وہ قُرآن کی تعلیم کیسے دیں گے؟
@chzahid576 ай бұрын
مسلمان حق بات سے نہیں ڈرتا یہ ھمارے ایمان کا حصہ ھے سمیع صاحب میں آپ کو سلام پیش کرتا ھوں
@MuhammadaliKumbhar28 күн бұрын
سلام ہو سلام آپ کو
@MrAnser20056 ай бұрын
مسلمانوں کی اکثریت کو خاتم النبیین کے صحیح مفہوم کا ادراک ہی نہیں ہے۔ کیونکہ اکثریت نے قران کریم کو ترجمعے کے ساتھ نہ تو پڑھا ہے اور نہ ہی غورو فکر کر کے تحقیق کی ہے۔
@BatterMotivationalChannel6 ай бұрын
teri bato se wazeh ho gaya k to kafir murtid ho qadyani Ho. Our Ham qadyanio par beshumarrr lanat bhaijte hain
@AbdullahSalfi-iu8ql6 ай бұрын
حضرت محمد صل اللہ علیہ والہ وسلم اللہ تعالٰی کے آخری نبی اور رسول ہیں۔ اللہ تعالٰی ہمیں رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم کے اسوہ حسنہ پے چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمين
@cannottell2796 ай бұрын
Ameen
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن6 ай бұрын
*حدیث ’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘ کے معانی از بزرگان ِ سلف* *اعتراض* : یہ ثابت کرنے کے لئے کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا حدیث *’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘* پیش کرتے ہیں۔ اور مطلب یہ کرتے ہیں کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ان کے اس دعویٰ کی غلطی ثابت کرنے کے لئے ہم ذیل میں ان چند بزرگان کے حوالے درج کرتے ہیں جنہوں نے اس حدیث کی تشریح فرمائی ہے کہ میرے بعد شریعت لانے والا کوئی نبی نہیں ہو گا:۔ *زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
@abdulmomin856917 күн бұрын
آنحضرتﷺ آخری نبی ہیں ساری احمدی کا ایمان ہے لیکن شریعتی نبی بانی آف اسلام اور حضرت مرزا غلام احمد صاحب قادیانی علیہ اسلام صرف امتی نبی مبعوث ہوکر آئے ہیں جنکو آنحضرتﷺ نے خود پیشگوئی اما مکم منکم حدیث میں چار بار نبی الله فرمایا تھا یہ بھی فرمایا تھا جب وہ آئے اس کو میرا سلام پہنچا نا اور اسکی بیعت کرنا اس لئے ساری دنیا کے احمدی سلام بھی اور بیعت بھی کررہے ہیں
@AbdullahSalfi-iu8ql6 ай бұрын
اللہ تعالٰی ہمارے ملک کی حفاظت فرمائے۔ اللہ تعالٰی ملک پاکستان کو اندرونی اور بیرونی دشمنوں کے شر سے محفوظ رکھے۔آمين
@Zed.Tv.6 ай бұрын
آمین
@darajaz97706 ай бұрын
L***t pakistan ki naslo par aur pakistan ma basne vaale her aik fard par hum Maqbooza Kashmiriyun ki tarf se
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن6 ай бұрын
*حدیث ’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘ کے معانی از بزرگان ِ سلف* *اعتراض* : یہ ثابت کرنے کے لئے کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا حدیث *’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘* پیش کرتے ہیں۔ اور مطلب یہ کرتے ہیں کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ان کے اس دعویٰ کی غلطی ثابت کرنے کے لئے ہم ذیل میں ان چند بزرگان کے حوالے درج کرتے ہیں جنہوں نے اس حدیث کی تشریح فرمائی ہے کہ میرے بعد شریعت لانے والا کوئی نبی نہیں ہو گا:۔ *زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن6 ай бұрын
*حدیث ’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘ کے معانی از بزرگان ِ سلف* *اعتراض* : یہ ثابت کرنے کے لئے کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا حدیث *’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘* پیش کرتے ہیں۔ اور مطلب یہ کرتے ہیں کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ان کے اس دعویٰ کی غلطی ثابت کرنے کے لئے ہم ذیل میں ان چند بزرگان کے حوالے درج کرتے ہیں جنہوں نے اس حدیث کی تشریح فرمائی ہے کہ میرے بعد شریعت لانے والا کوئی نبی نہیں ہو گا:۔ *زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
@MuhammadIshaq-p6z6 ай бұрын
تاجدارِ ختم نبوّت زندہ باد
@asishan16 ай бұрын
Zindabad
@nazishkanwal46246 ай бұрын
Znda bad
@MYounas-tw4vt6 ай бұрын
زندہ باد سمیع ابراہیم صاحب سلام ہے آپ کو ختم نبوت زندہ باد آپ نے مسلمان ہونے کا حق ادا کر دیا بہت افسوس ہے اس فیصلے پر
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن6 ай бұрын
*حدیث ’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘ کے معانی از بزرگان ِ سلف* *اعتراض* : یہ ثابت کرنے کے لئے کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا حدیث *’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘* پیش کرتے ہیں۔ اور مطلب یہ کرتے ہیں کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ان کے اس دعویٰ کی غلطی ثابت کرنے کے لئے ہم ذیل میں ان چند بزرگان کے حوالے درج کرتے ہیں جنہوں نے اس حدیث کی تشریح فرمائی ہے کہ میرے بعد شریعت لانے والا کوئی نبی نہیں ہو گا:۔ *زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
@asmaafaqiasma62226 ай бұрын
سمیع ابراہیم صاحب! زیر بحث مقدمہ میں اعتراض یہ آیا کہ عدالت نے ( مقدمہ سے قرآن پاک اور قادیانیت کی ترویج کی ( دفعات Articles ) ختم کرنے کا حکم جاری کردیا۔ یہ بڑا اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے ۔ شاید میں اُس میں کوئی اپنا موقف دےسکوں ؟ قرآن کی رو سے زمین پر اللّٰه کے بعد جو سب سے بڑی اتھارٹی ہے وہ ہے ( رسول اللّٰه کا عہدہ ) قرآن نے اُسکو بھی آرڈر دے دیا کہ {اِنَّ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَـعًا لَّسۡتَ مِنۡهُمۡ فِىۡ شَىۡءٍ ؕ اِنَّمَاۤ اَمۡرُهُمۡ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَـبِّـئُـهُمۡ بِمَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ : 6/159 ) بے شک جنہوں نے اپنے دین کے فرقہ بنائے اور پارٹیاں پارٹیاں بن گئے اے رسول آپ کو اُن سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اُن کا معاملہ اللّٰه کے سپرد ہے وہ خود ہی اٗن سے نبٹ لیگا جو کچھ وہ کرتے تھے ۔ { قرآن میں ایک آیت بھی نہیں ہے کہ کسی نے اسلام میں یا اسلام کے فرقہ بنا لئے } یہ تو بن ہی نہیں سکتے نہ اسلامی گورنمنٹ بننے دیگی ۔ یہ تو مشرکین بناتے ہیں بناتے رہیں جب رسول کو منع کردیا گیا انٹر فیئر کرنے سے پھر دوسرا کوئی کون ہوتا ہے اُس میں ٹانگ اڑانے والا ۔۔۔ دوسری بات یہ اہم ہے کہ قرآن پاک کسی جاگیر نہیں ہے یہ اللّٰه کا کلام ہے اُس سے جبراً کسی کو روکا نہیں جاسکتا ۔ ہاں ! اگر وہ اُس کے ذریعے فتنہ پھیلا رہا ہے تو فتنہ کے خلاف اسٹیٹ ایکشن لے سکتی ہے قرآن سے نہیں روک سکتی ۔۔۔ اُس لئے کہ یہ اُس کتاب کے مالک کی طرف سے سب کے لئے یکساں ہے {فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ : 2/185) اب آتے ہیں کیس کے اصل پہلو کی طرف ۔ اسلام As a one unit . ہے { أَلَا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ : 39/3) خبردار ! دین اسلام خالص اللّٰه کا ہے ۔۔۔ اُس میں Devision نہیں ہو سکتی Sects نہیں بن سکتے کہ یہ اسلام کا شیعہ سیکشن یہ سنی سیکشن ۔ مشرکین کا دین الگ ہے مومنین کا دین الگ۔ { لَكُمْ دِیْنُكُمْ وَلِیَ دِیْنِ : 109/6) ۔ مشرک اپنے ایک دین کے پچاس سیکشنز بنالیں ظاہر ہے کہ مومنین کو کیا لینا دینا ؟ مومنین کو مشرکین کی روش پر چلنے سے منع کردیا گیا 30/32 .. اگر مومنین نے بھی یہ حرکت کی تو وہ بھی مشرکین کی صف میں شامل ہوگئے ۔ لہٰذا ۔۔ قرآن کی رو سے دینِ اسلام ایک ناقابل تقسیم اکائی ہے ۔ اسلامی گورنمنٹ میں اسلام کے ساتھ جو شخص/ اشخاص بھی کوئی اضافی لاحقہ لگائیگا وہ فرقہ ہی کھلائیگا اور مومنین کی صف سے نکل کر مشرکین کی صف میں چلا جائیگا پھر وہ اسلامی حکومت میں رہ تو سکتا ہے لیکن اسلامی حکومت کے صرف شہری ہونے کے ناطے ۔۔ اسلام کے نام سے اُس میں لاحقہ نھیں لگا سکتا کہ ( سنی مسلم ۔۔۔ شیعہ مسلم ۔۔۔ حنفی مسلم ۔۔ شافعی مسلم وغیرہ وغیرہ ۔۔ وہ اسٹیٹ میں اسی حیثیت سے رہیگا جیسے ہندو ۔۔ کرسچن ۔۔ پارسی ۔۔ سکھ ۔ اُسی طرح احمدی بھی ہوئے ۔۔ اسلام میں تو اسلام کو محمد علیہ السلام سے منسوب کرنے کی اجازت نہیں ہے 39/3 ۔۔۔ دہن اسلام خالص اللّٰه کا ہے محمد علیہ السلام کا بھی نہیں ۔۔۔ تو دوسرا بیچتا کیا ہے ؟ کہ کسی مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف منسوب کردیا جائے ۔ یا کسی جعفر یا کسی ابوحنیفہ کی طرف ۔ یہ سب ایک ہی کھاتے میں جائیں گے بغیر کسی فرق کے ۔ اسلام کا نام استعمال نہیں کرسکتے اسلام تو ( نہ ٹوٹنے والی اکائی ) ہے ۔ قرآن نے جتنی بار بھی فرقوں کا ذکر کیا ہے وہ ( دِینَهُمْ ) ہی کہا ہے یعنی " جمع غائب" کی ضمیر لایا ہے کہ اُن مشرکین نے اپنے دین میں فرقہ بنالئے ۔۔۔ بناتے رہیں مومنین کو یا اُنکے سربراہ رسول اللّٰه کو کیا لینا دینا ۔۔ فراڈ یہ کیا گیا کہ فرقہ بنانے کے باوجود بھی سب کو مومن سمجھا جارہا ہے پچھلے 12 ۔۔۔ 13 سو سالوں سے ۔۔ قادیانیوں نے کونسا نیا کام کردیا ؟ اُنہیں میں ایک اضافہ اور کردیا ۔ تم نے اپنے آپکو مومںین کے کھاتے میں جو رکھا ہوا ہے اِس لئے تمہیں یہ نیا کام لگ رہا ںے۔ قرآن کی رو سے آپ سب ( اقلیت ) کے کھاتے میں ہی ہیں۔ اگرچہ مومنین ناپید ہیں۔ یہ محترم سمیع ابراھیم صاحب آپ کونسے علماء کی طرف ریفر کرنے کی بات کر رہے ہیں ؟ سنہ 53 میں بھی تو قادینت کے مسئلے میں ہی ایک بورڈ بنایا گیا تھا جسٹس منیر صاحب کی صدارت میں کیا نتیجہ نکلا تھا اُس کا ؟ یہ تفرقہ بازملا خود مجرم ہیں اسلام کے ۔ پہلے ملک میں وہ اسلام نافذ کریں جو اللّٰه نے دیا تھا تب پھر ہر سازش خود بخود ہی ہلاک ہو جائیگی اپنی موت آپ مرجائیگی یہ تمہارے 2 نمبر اسلام کی وجہ سے ہر تھوڑے دن بعد ایک نبی پیدا ہو جاتا ہے قرآن نے تو نبوت کا چیپٹر ہی سیل کردیا ہے اب نہ کوئی نیا نبی آئیگا نہ کوئی پرانا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ اے ایس انصاری
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن6 ай бұрын
@@asmaafaqiasma6222 *حدیث ’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘ کے معانی از بزرگان ِ سلف* *اعتراض* : یہ ثابت کرنے کے لئے کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا حدیث *’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘* پیش کرتے ہیں۔ اور مطلب یہ کرتے ہیں کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ان کے اس دعویٰ کی غلطی ثابت کرنے کے لئے ہم ذیل میں ان چند بزرگان کے حوالے درج کرتے ہیں جنہوں نے اس حدیث کی تشریح فرمائی ہے کہ میرے بعد شریعت لانے والا کوئی نبی نہیں ہو گا:۔ *زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
@riazbajwah72076 ай бұрын
مسمانوں کے 72 فرقوں کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جہنمی قرار دیا تھا، یہ 72 سات ستمبر 1974 کو خدا تعالٰی نے ایک طرف کر کے دکھا دئے، شک ہے تو نوائے وقت لاہور 6 اکتوبر 1974 کا مطالعہ کر لیں
@ismailtariq488413 күн бұрын
علمی اور تاریخی بات مت کرو۔
@Befaithful-pak6 ай бұрын
جس دن سے یہ قاضی ایا ہے 25 کروڑ عوام اور مسلمانوں کے خلاف فیصلہ دے رہا ہے
@Zed.Tv.6 ай бұрын
بلکل ٹھیک کہا آپ نے بھائی ❤
@MuhammadaliKumbhar28 күн бұрын
جي ہا بلکل بھائئ جان حق بولا
@KHANISKING-qe4lx6 ай бұрын
اس فیصلے کو کوئی بھی مسلمان نہیں مان سکتا۔قاضی صاحب کیسے مسلمان ہیں ؟ TUBA TUBA YE KEYA HORAHA HAIN😡😡😡😡😡😡😡😡😡😡😡😡😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😡😡😡😡😡😡😡😡😡
@goodboy-dv9lk6 ай бұрын
پاکستان سب کا ھے یھاں ھر کوئی آ زاد ھے ھر کا حق ھے جو مرضی دین پر عملدرآمد کرے
@peaceunity99316 ай бұрын
احمدی آنحضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالٰی کا سچا نبی مانتے ہیں اور مسلمان ہیں۔ مگر پاکستان کی اسمبلی نے یہ فیصلہ کیا کہ احمدیوں کو حق نہی کہ آنحضرت کو سچا کہیں نعوذبااللہ آپ کو جھوٹا کہیں تو ان کو سکون آئے گا۔ اس لئے ان کو غیر مسلم کہنے میں سکون آتا ہے۔
@sqr78696 ай бұрын
لوگو محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) تمارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں۔ مگر وہ اللہ کے رسول اور خاتم النبیین ہیں۔ اور اللہ ہر چیز کا علم رکھنے والا ہے۔ ترجمہ سورہ احزاب 40
@imraniqbal29086 ай бұрын
اسلام وعلیکم محترم بھائی آپ نے درست فرمایا کسی کو بھی مسلم امہ کے جذبات سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی اللہ پاک ختم نبوت کے قانون سے کھیلنے والوں کو برباد کر ے آمین
@asmaafaqiasma62226 ай бұрын
سمیع ابراہیم صاحب! زیر بحث مقدمہ میں اعتراض یہ آیا کہ عدالت نے ( مقدمہ سے قرآن پاک اور قادیانیت کی ترویج کی ( دفعات Articles ) ختم کرنے کا حکم جاری کردیا۔ یہ بڑا اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے ۔ شاید میں اُس میں کوئی اپنا موقف دےسکوں ؟ قرآن کی رو سے زمین پر اللّٰه کے بعد جو سب سے بڑی اتھارٹی ہے وہ ہے ( رسول اللّٰه کا عہدہ ) قرآن نے اُسکو بھی آرڈر دے دیا کہ {اِنَّ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَـعًا لَّسۡتَ مِنۡهُمۡ فِىۡ شَىۡءٍ ؕ اِنَّمَاۤ اَمۡرُهُمۡ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَـبِّـئُـهُمۡ بِمَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ : 6/159 ) بے شک جنہوں نے اپنے دین کے فرقہ بنائے اور پارٹیاں پارٹیاں بن گئے اے رسول آپ کو اُن سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اُن کا معاملہ اللّٰه کے سپرد ہے وہ خود ہی اٗن سے نبٹ لیگا جو کچھ وہ کرتے تھے ۔ { قرآن میں ایک آیت بھی نہیں ہے کہ کسی نے اسلام میں یا اسلام کے فرقہ بنا لئے } یہ تو بن ہی نہیں سکتے نہ اسلامی گورنمنٹ بننے دیگی ۔ یہ تو مشرکین بناتے ہیں بناتے رہیں جب رسول کو منع کردیا گیا انٹر فیئر کرنے سے پھر دوسرا کوئی کون ہوتا ہے اُس میں ٹانگ اڑانے والا ۔۔۔ دوسری بات یہ اہم ہے کہ قرآن پاک کسی جاگیر نہیں ہے یہ اللّٰه کا کلام ہے اُس سے جبراً کسی کو روکا نہیں جاسکتا ۔ ہاں ! اگر وہ اُس کے ذریعے فتنہ پھیلا رہا ہے تو فتنہ کے خلاف اسٹیٹ ایکشن لے سکتی ہے قرآن سے نہیں روک سکتی ۔۔۔ اُس لئے کہ یہ اُس کتاب کے مالک کی طرف سے سب کے لئے یکساں ہے {فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ : 2/185) اب آتے ہیں کیس کے اصل پہلو کی طرف ۔ اسلام As a one unit . ہے { أَلَا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ : 39/3) خبردار ! دین اسلام خالص اللّٰه کا ہے ۔۔۔ اُس میں Devision نہیں ہو سکتی Sects نہیں بن سکتے کہ یہ اسلام کا شیعہ سیکشن یہ سنی سیکشن ۔ مشرکین کا دین الگ ہے مومنین کا دین الگ۔ { لَكُمْ دِیْنُكُمْ وَلِیَ دِیْنِ : 109/6) ۔ مشرک اپنے ایک دین کے پچاس سیکشنز بنالیں ظاہر ہے کہ مومنین کو کیا لینا دینا ؟ مومنین کو مشرکین کی روش پر چلنے سے منع کردیا گیا 30/32 .. اگر مومنین نے بھی یہ حرکت کی تو وہ بھی مشرکین کی صف میں شامل ہوگئے ۔ لہٰذا ۔۔ قرآن کی رو سے دینِ اسلام ایک ناقابل تقسیم اکائی ہے ۔ اسلامی گورنمنٹ میں اسلام کے ساتھ جو شخص/ اشخاص بھی کوئی اضافی لاحقہ لگائیگا وہ فرقہ ہی کھلائیگا اور مومنین کی صف سے نکل کر مشرکین کی صف میں چلا جائیگا پھر وہ اسلامی حکومت میں رہ تو سکتا ہے لیکن اسلامی حکومت کے صرف شہری ہونے کے ناطے ۔۔ اسلام کے نام سے اُس میں لاحقہ نھیں لگا سکتا کہ ( سنی مسلم ۔۔۔ شیعہ مسلم ۔۔۔ حنفی مسلم ۔۔ شافعی مسلم وغیرہ وغیرہ ۔۔ وہ اسٹیٹ میں اسی حیثیت سے رہیگا جیسے ہندو ۔۔ کرسچن ۔۔ پارسی ۔۔ سکھ ۔ اُسی طرح احمدی بھی ہوئے ۔۔ اسلام میں تو اسلام کو محمد علیہ السلام سے منسوب کرنے کی اجازت نہیں ہے 39/3 ۔۔۔ دہن اسلام خالص اللّٰه کا ہے محمد علیہ السلام کا بھی نہیں ۔۔۔ تو دوسرا بیچتا کیا ہے ؟ کہ کسی مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف منسوب کردیا جائے ۔ یا کسی جعفر یا کسی ابوحنیفہ کی طرف ۔ یہ سب ایک ہی کھاتے میں جائیں گے بغیر کسی فرق کے ۔ اسلام کا نام استعمال نہیں کرسکتے اسلام تو ( نہ ٹوٹنے والی اکائی ) ہے ۔ قرآن نے جتنی بار بھی فرقوں کا ذکر کیا ہے وہ ( دِینَهُمْ ) ہی کہا ہے یعنی " جمع غائب" کی ضمیر لایا ہے کہ اُن مشرکین نے اپنے دین میں فرقہ بنالئے ۔۔۔ بناتے رہیں مومنین کو یا اُنکے سربراہ رسول اللّٰه کو کیا لینا دینا ۔۔ فراڈ یہ کیا گیا کہ فرقہ بنانے کے باوجود بھی سب کو مومن سمجھا جارہا ہے پچھلے 12 ۔۔۔ 13 سو سالوں سے ۔۔ قادیانیوں نے کونسا نیا کام کردیا ؟ اُنہیں میں ایک اضافہ اور کردیا ۔ تم نے اپنے آپکو مومںین کے کھاتے میں جو رکھا ہوا ہے اِس لئے تمہیں یہ نیا کام لگ رہا ںے۔ قرآن کی رو سے آپ سب ( اقلیت ) کے کھاتے میں ہی ہیں۔ اگرچہ مومنین ناپید ہیں۔ یہ محترم سمیع ابراھیم صاحب آپ کونسے علماء کی طرف ریفر کرنے کی بات کر رہے ہیں ؟ سنہ 53 میں بھی تو قادینت کے مسئلے میں ہی ایک بورڈ بنایا گیا تھا جسٹس منیر صاحب کی صدارت میں کیا نتیجہ نکلا تھا اُس کا ؟ یہ تفرقہ بازملا خود مجرم ہیں اسلام کے ۔ پہلے ملک میں وہ اسلام نافذ کریں جو اللّٰه نے دیا تھا تب پھر ہر سازش خود بخود ہی ہلاک ہو جائیگی اپنی موت آپ مرجائیگی یہ تمہارے 2 نمبر اسلام کی وجہ سے ہر تھوڑے دن بعد ایک نبی پیدا ہو جاتا ہے قرآن نے تو نبوت کا چیپٹر ہی سیل کردیا ہے اب نہ کوئی نیا نبی آئیگا نہ کوئی پرانا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ اے ایس انصاری
@PakistanLover1236 ай бұрын
ختم نبوت پر ھمارا تن من دھن سب قربان۔۔۔
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن6 ай бұрын
*حدیث ’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘ کے معانی از بزرگان ِ سلف* *اعتراض* : یہ ثابت کرنے کے لئے کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا حدیث *’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘* پیش کرتے ہیں۔ اور مطلب یہ کرتے ہیں کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ان کے اس دعویٰ کی غلطی ثابت کرنے کے لئے ہم ذیل میں ان چند بزرگان کے حوالے درج کرتے ہیں جنہوں نے اس حدیث کی تشریح فرمائی ہے کہ میرے بعد شریعت لانے والا کوئی نبی نہیں ہو گا:۔ *زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن6 ай бұрын
*حدیث ’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘ کے معانی از بزرگان ِ سلف* *اعتراض* : یہ ثابت کرنے کے لئے کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا حدیث *’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘* پیش کرتے ہیں۔ اور مطلب یہ کرتے ہیں کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ان کے اس دعویٰ کی غلطی ثابت کرنے کے لئے ہم ذیل میں ان چند بزرگان کے حوالے درج کرتے ہیں جنہوں نے اس حدیث کی تشریح فرمائی ہے کہ میرے بعد شریعت لانے والا کوئی نبی نہیں ہو گا:۔ *زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
@PakistanLover1236 ай бұрын
@@كؤنؤمعالصادقين-ب4نغلام احمد قادیانی ملعون دین اسلام کا سب سے بڑا دشمن ھے۔ ھم سب مسلمان غلام احمد قادیانی پر ھمیشہ ھمیشہ کے لیئے لعنت بھیجتے ہیں۔۔۔ ختم نبوت پر ھمارا تن من دھن سب قربان۔۔۔
@HafizNaeemRizwi21 күн бұрын
@@كؤنؤمعالصادقين-ب4نO Teri Baji Nu learn gasti ke bacche Tu Jaanta Nahin Abhi musalmanon ko Har Jagah apni Baji pesh Na Kar
@MuhafizMillat6 ай бұрын
ایسے ہی بات ہے سمیع صاحب ختم نبوت اپنے ایمان کا مسئلہ ہے
@asmaafaqiasma62226 ай бұрын
سمیع ابراہیم صاحب! زیر بحث مقدمہ میں اعتراض یہ آیا کہ عدالت نے ( مقدمہ سے قرآن پاک اور قادیانیت کی ترویج کی ( دفعات Articles ) ختم کرنے کا حکم جاری کردیا۔ یہ بڑا اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے ۔ شاید میں اُس میں کوئی اپنا موقف دےسکوں ؟ قرآن کی رو سے زمین پر اللّٰه کے بعد جو سب سے بڑی اتھارٹی ہے وہ ہے ( رسول اللّٰه کا عہدہ ) قرآن نے اُسکو بھی آرڈر دے دیا کہ {اِنَّ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَـعًا لَّسۡتَ مِنۡهُمۡ فِىۡ شَىۡءٍ ؕ اِنَّمَاۤ اَمۡرُهُمۡ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَـبِّـئُـهُمۡ بِمَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ : 6/159 ) بے شک جنہوں نے اپنے دین کے فرقہ بنائے اور پارٹیاں پارٹیاں بن گئے اے رسول آپ کو اُن سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اُن کا معاملہ اللّٰه کے سپرد ہے وہ خود ہی اٗن سے نبٹ لیگا جو کچھ وہ کرتے تھے ۔ { قرآن میں ایک آیت بھی نہیں ہے کہ کسی نے اسلام میں یا اسلام کے فرقہ بنا لئے } یہ تو بن ہی نہیں سکتے نہ اسلامی گورنمنٹ بننے دیگی ۔ یہ تو مشرکین بناتے ہیں بناتے رہیں جب رسول کو منع کردیا گیا انٹر فیئر کرنے سے پھر دوسرا کوئی کون ہوتا ہے اُس میں ٹانگ اڑانے والا ۔۔۔ دوسری بات یہ اہم ہے کہ قرآن پاک کسی جاگیر نہیں ہے یہ اللّٰه کا کلام ہے اُس سے جبراً کسی کو روکا نہیں جاسکتا ۔ ہاں ! اگر وہ اُس کے ذریعے فتنہ پھیلا رہا ہے تو فتنہ کے خلاف اسٹیٹ ایکشن لے سکتی ہے قرآن سے نہیں روک سکتی ۔۔۔ اُس لئے کہ یہ اُس کتاب کے مالک کی طرف سے سب کے لئے یکساں ہے {فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ : 2/185) اب آتے ہیں کیس کے اصل پہلو کی طرف ۔ اسلام As a one unit . ہے { أَلَا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ : 39/3) خبردار ! دین اسلام خالص اللّٰه کا ہے ۔۔۔ اُس میں Devision نہیں ہو سکتی Sects نہیں بن سکتے کہ یہ اسلام کا شیعہ سیکشن یہ سنی سیکشن ۔ مشرکین کا دین الگ ہے مومنین کا دین الگ۔ { لَكُمْ دِیْنُكُمْ وَلِیَ دِیْنِ : 109/6) ۔ مشرک اپنے ایک دین کے پچاس سیکشنز بنالیں ظاہر ہے کہ مومنین کو کیا لینا دینا ؟ مومنین کو مشرکین کی روش پر چلنے سے منع کردیا گیا 30/32 .. اگر مومنین نے بھی یہ حرکت کی تو وہ بھی مشرکین کی صف میں شامل ہوگئے ۔ لہٰذا ۔۔ قرآن کی رو سے دینِ اسلام ایک ناقابل تقسیم اکائی ہے ۔ اسلامی گورنمنٹ میں اسلام کے ساتھ جو شخص/ اشخاص بھی کوئی اضافی لاحقہ لگائیگا وہ فرقہ ہی کھلائیگا اور مومنین کی صف سے نکل کر مشرکین کی صف میں چلا جائیگا پھر وہ اسلامی حکومت میں رہ تو سکتا ہے لیکن اسلامی حکومت کے صرف شہری ہونے کے ناطے ۔۔ اسلام کے نام سے اُس میں لاحقہ نھیں لگا سکتا کہ ( سنی مسلم ۔۔۔ شیعہ مسلم ۔۔۔ حنفی مسلم ۔۔ شافعی مسلم وغیرہ وغیرہ ۔۔ وہ اسٹیٹ میں اسی حیثیت سے رہیگا جیسے ہندو ۔۔ کرسچن ۔۔ پارسی ۔۔ سکھ ۔ اُسی طرح احمدی بھی ہوئے ۔۔ اسلام میں تو اسلام کو محمد علیہ السلام سے منسوب کرنے کی اجازت نہیں ہے 39/3 ۔۔۔ دہن اسلام خالص اللّٰه کا ہے محمد علیہ السلام کا بھی نہیں ۔۔۔ تو دوسرا بیچتا کیا ہے ؟ کہ کسی مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف منسوب کردیا جائے ۔ یا کسی جعفر یا کسی ابوحنیفہ کی طرف ۔ یہ سب ایک ہی کھاتے میں جائیں گے بغیر کسی فرق کے ۔ اسلام کا نام استعمال نہیں کرسکتے اسلام تو ( نہ ٹوٹنے والی اکائی ) ہے ۔ قرآن نے جتنی بار بھی فرقوں کا ذکر کیا ہے وہ ( دِینَهُمْ ) ہی کہا ہے یعنی " جمع غائب" کی ضمیر لایا ہے کہ اُن مشرکین نے اپنے دین میں فرقہ بنالئے ۔۔۔ بناتے رہیں مومنین کو یا اُنکے سربراہ رسول اللّٰه کو کیا لینا دینا ۔۔ فراڈ یہ کیا گیا کہ فرقہ بنانے کے باوجود بھی سب کو مومن سمجھا جارہا ہے پچھلے 12 ۔۔۔ 13 سو سالوں سے ۔۔ قادیانیوں نے کونسا نیا کام کردیا ؟ اُنہیں میں ایک اضافہ اور کردیا ۔ تم نے اپنے آپکو مومںین کے کھاتے میں جو رکھا ہوا ہے اِس لئے تمہیں یہ نیا کام لگ رہا ںے۔ قرآن کی رو سے آپ سب ( اقلیت ) کے کھاتے میں ہی ہیں۔ اگرچہ مومنین ناپید ہیں۔ یہ محترم سمیع ابراھیم صاحب آپ کونسے علماء کی طرف ریفر کرنے کی بات کر رہے ہیں ؟ سنہ 53 میں بھی تو قادینت کے مسئلے میں ہی ایک بورڈ بنایا گیا تھا جسٹس منیر صاحب کی صدارت میں کیا نتیجہ نکلا تھا اُس کا ؟ یہ تفرقہ بازملا خود مجرم ہیں اسلام کے ۔ پہلے ملک میں وہ اسلام نافذ کریں جو اللّٰه نے دیا تھا تب پھر ہر سازش خود بخود ہی ہلاک ہو جائیگی اپنی موت آپ مرجائیگی یہ تمہارے 2 نمبر اسلام کی وجہ سے ہر تھوڑے دن بعد ایک نبی پیدا ہو جاتا ہے قرآن نے تو نبوت کا چیپٹر ہی سیل کردیا ہے اب نہ کوئی نیا نبی آئیگا نہ کوئی پرانا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ اے ایس انصاری
@Saif.1234517 күн бұрын
جناب کہاں لکھا ہے کہ یہ ایمان کا حصہ ہے قُرآن میں جو ایمانیات لکھی ہیں اُن میں تو اِس کا ذکر ہی نہیں؟؟؟
@salmanaz7286 ай бұрын
الله ہمارے پاکستان کو ہر قسم کے شر سے نجات دے آمین یا رب العالمین🤲
@MalikShan-vg4he6 ай бұрын
میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ وحد لا شریک ہے اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے اخری رسول اور پیغمبر ہیں
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن6 ай бұрын
*حدیث ’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘ کے معانی از بزرگان ِ سلف* *اعتراض* : یہ ثابت کرنے کے لئے کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا حدیث *’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘* پیش کرتے ہیں۔ اور مطلب یہ کرتے ہیں کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ان کے اس دعویٰ کی غلطی ثابت کرنے کے لئے ہم ذیل میں ان چند بزرگان کے حوالے درج کرتے ہیں جنہوں نے اس حدیث کی تشریح فرمائی ہے کہ میرے بعد شریعت لانے والا کوئی نبی نہیں ہو گا:۔ *زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
@asmaafaqiasma62226 ай бұрын
سمیع ابراہیم صاحب! زیر بحث مقدمہ میں اعتراض یہ آیا کہ عدالت نے ( مقدمہ سے قرآن پاک اور قادیانیت کی ترویج کی ( دفعات Articles ) ختم کرنے کا حکم جاری کردیا۔ یہ بڑا اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے ۔ شاید میں اُس میں کوئی اپنا موقف دےسکوں ؟ قرآن کی رو سے زمین پر اللّٰه کے بعد جو سب سے بڑی اتھارٹی ہے وہ ہے ( رسول اللّٰه کا عہدہ ) قرآن نے اُسکو بھی آرڈر دے دیا کہ {اِنَّ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَـعًا لَّسۡتَ مِنۡهُمۡ فِىۡ شَىۡءٍ ؕ اِنَّمَاۤ اَمۡرُهُمۡ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَـبِّـئُـهُمۡ بِمَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ : 6/159 ) بے شک جنہوں نے اپنے دین کے فرقہ بنائے اور پارٹیاں پارٹیاں بن گئے اے رسول آپ کو اُن سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اُن کا معاملہ اللّٰه کے سپرد ہے وہ خود ہی اٗن سے نبٹ لیگا جو کچھ وہ کرتے تھے ۔ { قرآن میں ایک آیت بھی نہیں ہے کہ کسی نے اسلام میں یا اسلام کے فرقہ بنا لئے } یہ تو بن ہی نہیں سکتے نہ اسلامی گورنمنٹ بننے دیگی ۔ یہ تو مشرکین بناتے ہیں بناتے رہیں جب رسول کو منع کردیا گیا انٹر فیئر کرنے سے پھر دوسرا کوئی کون ہوتا ہے اُس میں ٹانگ اڑانے والا ۔۔۔ دوسری بات یہ اہم ہے کہ قرآن پاک کسی جاگیر نہیں ہے یہ اللّٰه کا کلام ہے اُس سے جبراً کسی کو روکا نہیں جاسکتا ۔ ہاں ! اگر وہ اُس کے ذریعے فتنہ پھیلا رہا ہے تو فتنہ کے خلاف اسٹیٹ ایکشن لے سکتی ہے قرآن سے نہیں روک سکتی ۔۔۔ اُس لئے کہ یہ اُس کتاب کے مالک کی طرف سے سب کے لئے یکساں ہے {فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ : 2/185) اب آتے ہیں کیس کے اصل پہلو کی طرف ۔ اسلام As a one unit . ہے { أَلَا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ : 39/3) خبردار ! دین اسلام خالص اللّٰه کا ہے ۔۔۔ اُس میں Devision نہیں ہو سکتی Sects نہیں بن سکتے کہ یہ اسلام کا شیعہ سیکشن یہ سنی سیکشن ۔ مشرکین کا دین الگ ہے مومنین کا دین الگ۔ { لَكُمْ دِیْنُكُمْ وَلِیَ دِیْنِ : 109/6) ۔ مشرک اپنے ایک دین کے پچاس سیکشنز بنالیں ظاہر ہے کہ مومنین کو کیا لینا دینا ؟ مومنین کو مشرکین کی روش پر چلنے سے منع کردیا گیا 30/32 .. اگر مومنین نے بھی یہ حرکت کی تو وہ بھی مشرکین کی صف میں شامل ہوگئے ۔ لہٰذا ۔۔ قرآن کی رو سے دینِ اسلام ایک ناقابل تقسیم اکائی ہے ۔ اسلامی گورنمنٹ میں اسلام کے ساتھ جو شخص/ اشخاص بھی کوئی اضافی لاحقہ لگائیگا وہ فرقہ ہی کھلائیگا اور مومنین کی صف سے نکل کر مشرکین کی صف میں چلا جائیگا پھر وہ اسلامی حکومت میں رہ تو سکتا ہے لیکن اسلامی حکومت کے صرف شہری ہونے کے ناطے ۔۔ اسلام کے نام سے اُس میں لاحقہ نھیں لگا سکتا کہ ( سنی مسلم ۔۔۔ شیعہ مسلم ۔۔۔ حنفی مسلم ۔۔ شافعی مسلم وغیرہ وغیرہ ۔۔ وہ اسٹیٹ میں اسی حیثیت سے رہیگا جیسے ہندو ۔۔ کرسچن ۔۔ پارسی ۔۔ سکھ ۔ اُسی طرح احمدی بھی ہوئے ۔۔ اسلام میں تو اسلام کو محمد علیہ السلام سے منسوب کرنے کی اجازت نہیں ہے 39/3 ۔۔۔ دہن اسلام خالص اللّٰه کا ہے محمد علیہ السلام کا بھی نہیں ۔۔۔ تو دوسرا بیچتا کیا ہے ؟ کہ کسی مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف منسوب کردیا جائے ۔ یا کسی جعفر یا کسی ابوحنیفہ کی طرف ۔ یہ سب ایک ہی کھاتے میں جائیں گے بغیر کسی فرق کے ۔ اسلام کا نام استعمال نہیں کرسکتے اسلام تو ( نہ ٹوٹنے والی اکائی ) ہے ۔ قرآن نے جتنی بار بھی فرقوں کا ذکر کیا ہے وہ ( دِینَهُمْ ) ہی کہا ہے یعنی " جمع غائب" کی ضمیر لایا ہے کہ اُن مشرکین نے اپنے دین میں فرقہ بنالئے ۔۔۔ بناتے رہیں مومنین کو یا اُنکے سربراہ رسول اللّٰه کو کیا لینا دینا ۔۔ فراڈ یہ کیا گیا کہ فرقہ بنانے کے باوجود بھی سب کو مومن سمجھا جارہا ہے پچھلے 12 ۔۔۔ 13 سو سالوں سے ۔۔ قادیانیوں نے کونسا نیا کام کردیا ؟ اُنہیں میں ایک اضافہ اور کردیا ۔ تم نے اپنے آپکو مومںین کے کھاتے میں جو رکھا ہوا ہے اِس لئے تمہیں یہ نیا کام لگ رہا ںے۔ قرآن کی رو سے آپ سب ( اقلیت ) کے کھاتے میں ہی ہیں۔ اگرچہ مومنین ناپید ہیں۔ یہ محترم سمیع ابراھیم صاحب آپ کونسے علماء کی طرف ریفر کرنے کی بات کر رہے ہیں ؟ سنہ 53 میں بھی تو قادینت کے مسئلے میں ہی ایک بورڈ بنایا گیا تھا جسٹس منیر صاحب کی صدارت میں کیا نتیجہ نکلا تھا اُس کا ؟ یہ تفرقہ بازملا خود مجرم ہیں اسلام کے ۔ پہلے ملک میں وہ اسلام نافذ کریں جو اللّٰه نے دیا تھا تب پھر ہر سازش خود بخود ہی ہلاک ہو جائیگی اپنی موت آپ مرجائیگی یہ تمہارے 2 نمبر اسلام کی وجہ سے ہر تھوڑے دن بعد ایک نبی پیدا ہو جاتا ہے قرآن نے تو نبوت کا چیپٹر ہی سیل کردیا ہے اب نہ کوئی نیا نبی آئیگا نہ کوئی پرانا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ اے ایس انصاری
@Saif.1234517 күн бұрын
ملک صاحب قُرآن میں تو آپٌ کو خاتَمَ النبین۔ لکھا ہے آخری کا لفظ تو سارے قُرآن میں آپٌ کے لیئے استعمال ہی نہیں ہوا اگر ہوا ہے تو پیش کریں وہ آیت!
@mdurrani2236 ай бұрын
یہاں تو ہر شخص ہی قاضی، مفتی اور جنت و دوزخ کا داروغہ بنا پھرتا ہے۔ کیا ہی اچھا ہو کہ خدائی معاملات ہم خدا پر چھوڑ کر اپنی اپنی فکر اور اصلاح میں لگ جائیں۔
@mohammadakram768820 күн бұрын
پکے مرزائی نطفے لگتے ھو
@muhammadzafarawan20866 ай бұрын
ختم نبوت کی آ ن پرجان دھن من بھی قربان
@AkhtarKhan-rr1yf6 ай бұрын
میں گواہی دیتا کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم اللہ تعالی کے آخری نبی اور رسول ہیں
@user-de9zb4fv4o6 ай бұрын
Very very nice astaitmint
@zeeshanj5426 ай бұрын
تو پھر خضرت عیسی علیہ السلام کا انتظار کیوں کر رہے ہو
@ShahidAliSheikhFsd6 ай бұрын
اللہ تعالٰی کی پکڑ بہت سخت ہے
@GeoHub756 ай бұрын
للہ تعالٰی ہم سب کو موت کے وقت کلمہ طیبہ پڑھنا نصیب فرمائے۔آمين آمين آمين
@jawaidautos75036 ай бұрын
قاضی کا کام ہی اختیارات سے تجاوز کرنا ہے اللہ تعالیٰ ہمارا حامی و ناصر ہو آمین ثم آمین 🤲🇵🇰🏏
@habeebmirza27236 ай бұрын
اللہ تعالیٰ سمیع کو عقل عطا کرے۔ اعلیٰ عدالت نے ،مقدمے، سے توہین قرآن اور قادیانیت کی ترویج کی دفعات حذف کرنے کا حکم دیا۔ آئین کی دفعات کی بات نہیں ہو رہی، مقدمے کی دفعات کی بات ہو رہی ہے۔
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن6 ай бұрын
*حدیث ’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘ کے معانی از بزرگان ِ سلف* *اعتراض* : یہ ثابت کرنے کے لئے کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا حدیث *’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘* پیش کرتے ہیں۔ اور مطلب یہ کرتے ہیں کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ان کے اس دعویٰ کی غلطی ثابت کرنے کے لئے ہم ذیل میں ان چند بزرگان کے حوالے درج کرتے ہیں جنہوں نے اس حدیث کی تشریح فرمائی ہے کہ میرے بعد شریعت لانے والا کوئی نبی نہیں ہو گا:۔ *زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
@b.k352919 күн бұрын
احمدی اللہ تعالٰی کے فضل سے مسلمان ہیں
@goodboy-dv9lk6 ай бұрын
یہ بھت اچھا فیصلہ ھے سعودیہ میں تؤ وہ مسلمان ھیں حج بھی کرتے ھیں
@zohaibahmad53796 ай бұрын
بہت خوب۔۔۔۔۔۔سر تھوڑا سا زور فلسطین کی مظلوم عوام اور اہل اسلام کا کردار 😢 پر بھی دیں۔
@ittefaqagro78796 ай бұрын
اس فیصلے کو کوئی بھی مسلمان نہیں مان سکتا۔قاضی صاحب کیسے مسلمان ہیں ؟
@imrannnadwee4636 ай бұрын
پتہ نہیں وہ مسلمان بھی ہے یا درپردہ قادیانی ہے
@asmaafaqiasma62226 ай бұрын
سمیع ابراہیم صاحب! زیر بحث مقدمہ میں اعتراض یہ آیا کہ عدالت نے ( مقدمہ سے قرآن پاک اور قادیانیت کی ترویج کی ( دفعات Articles ) ختم کرنے کا حکم جاری کردیا۔ یہ بڑا اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے ۔ شاید میں اُس میں کوئی اپنا موقف دےسکوں ؟ قرآن کی رو سے زمین پر اللّٰه کے بعد جو سب سے بڑی اتھارٹی ہے وہ ہے ( رسول اللّٰه کا عہدہ ) قرآن نے اُسکو بھی آرڈر دے دیا کہ {اِنَّ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَـعًا لَّسۡتَ مِنۡهُمۡ فِىۡ شَىۡءٍ ؕ اِنَّمَاۤ اَمۡرُهُمۡ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَـبِّـئُـهُمۡ بِمَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ : 6/159 ) بے شک جنہوں نے اپنے دین کے فرقہ بنائے اور پارٹیاں پارٹیاں بن گئے اے رسول آپ کو اُن سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اُن کا معاملہ اللّٰه کے سپرد ہے وہ خود ہی اٗن سے نبٹ لیگا جو کچھ وہ کرتے تھے ۔ { قرآن میں ایک آیت بھی نہیں ہے کہ کسی نے اسلام میں یا اسلام کے فرقہ بنا لئے } یہ تو بن ہی نہیں سکتے نہ اسلامی گورنمنٹ بننے دیگی ۔ یہ تو مشرکین بناتے ہیں بناتے رہیں جب رسول کو منع کردیا گیا انٹر فیئر کرنے سے پھر دوسرا کوئی کون ہوتا ہے اُس میں ٹانگ اڑانے والا ۔۔۔ دوسری بات یہ اہم ہے کہ قرآن پاک کسی جاگیر نہیں ہے یہ اللّٰه کا کلام ہے اُس سے جبراً کسی کو روکا نہیں جاسکتا ۔ ہاں ! اگر وہ اُس کے ذریعے فتنہ پھیلا رہا ہے تو فتنہ کے خلاف اسٹیٹ ایکشن لے سکتی ہے قرآن سے نہیں روک سکتی ۔۔۔ اُس لئے کہ یہ اُس کتاب کے مالک کی طرف سے سب کے لئے یکساں ہے {فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ : 2/185) اب آتے ہیں کیس کے اصل پہلو کی طرف ۔ اسلام As a one unit . ہے { أَلَا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ : 39/3) خبردار ! دین اسلام خالص اللّٰه کا ہے ۔۔۔ اُس میں Devision نہیں ہو سکتی Sects نہیں بن سکتے کہ یہ اسلام کا شیعہ سیکشن یہ سنی سیکشن ۔ مشرکین کا دین الگ ہے مومنین کا دین الگ۔ { لَكُمْ دِیْنُكُمْ وَلِیَ دِیْنِ : 109/6) ۔ مشرک اپنے ایک دین کے پچاس سیکشنز بنالیں ظاہر ہے کہ مومنین کو کیا لینا دینا ؟ مومنین کو مشرکین کی روش پر چلنے سے منع کردیا گیا 30/32 .. اگر مومنین نے بھی یہ حرکت کی تو وہ بھی مشرکین کی صف میں شامل ہوگئے ۔ لہٰذا ۔۔ قرآن کی رو سے دینِ اسلام ایک ناقابل تقسیم اکائی ہے ۔ اسلامی گورنمنٹ میں اسلام کے ساتھ جو شخص/ اشخاص بھی کوئی اضافی لاحقہ لگائیگا وہ فرقہ ہی کھلائیگا اور مومنین کی صف سے نکل کر مشرکین کی صف میں چلا جائیگا پھر وہ اسلامی حکومت میں رہ تو سکتا ہے لیکن اسلامی حکومت کے صرف شہری ہونے کے ناطے ۔۔ اسلام کے نام سے اُس میں لاحقہ نھیں لگا سکتا کہ ( سنی مسلم ۔۔۔ شیعہ مسلم ۔۔۔ حنفی مسلم ۔۔ شافعی مسلم وغیرہ وغیرہ ۔۔ وہ اسٹیٹ میں اسی حیثیت سے رہیگا جیسے ہندو ۔۔ کرسچن ۔۔ پارسی ۔۔ سکھ ۔ اُسی طرح احمدی بھی ہوئے ۔۔ اسلام میں تو اسلام کو محمد علیہ السلام سے منسوب کرنے کی اجازت نہیں ہے 39/3 ۔۔۔ دہن اسلام خالص اللّٰه کا ہے محمد علیہ السلام کا بھی نہیں ۔۔۔ تو دوسرا بیچتا کیا ہے ؟ کہ کسی مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف منسوب کردیا جائے ۔ یا کسی جعفر یا کسی ابوحنیفہ کی طرف ۔ یہ سب ایک ہی کھاتے میں جائیں گے بغیر کسی فرق کے ۔ اسلام کا نام استعمال نہیں کرسکتے اسلام تو ( نہ ٹوٹنے والی اکائی ) ہے ۔ قرآن نے جتنی بار بھی فرقوں کا ذکر کیا ہے وہ ( دِینَهُمْ ) ہی کہا ہے یعنی " جمع غائب" کی ضمیر لایا ہے کہ اُن مشرکین نے اپنے دین میں فرقہ بنالئے ۔۔۔ بناتے رہیں مومنین کو یا اُنکے سربراہ رسول اللّٰه کو کیا لینا دینا ۔۔ فراڈ یہ کیا گیا کہ فرقہ بنانے کے باوجود بھی سب کو مومن سمجھا جارہا ہے پچھلے 12 ۔۔۔ 13 سو سالوں سے ۔۔ قادیانیوں نے کونسا نیا کام کردیا ؟ اُنہیں میں ایک اضافہ اور کردیا ۔ تم نے اپنے آپکو مومںین کے کھاتے میں جو رکھا ہوا ہے اِس لئے تمہیں یہ نیا کام لگ رہا ںے۔ قرآن کی رو سے آپ سب ( اقلیت ) کے کھاتے میں ہی ہیں۔ اگرچہ مومنین ناپید ہیں۔ یہ محترم سمیع ابراھیم صاحب آپ کونسے علماء کی طرف ریفر کرنے کی بات کر رہے ہیں ؟ سنہ 53 میں بھی تو قادینت کے مسئلے میں ہی ایک بورڈ بنایا گیا تھا جسٹس منیر صاحب کی صدارت میں کیا نتیجہ نکلا تھا اُس کا ؟ یہ تفرقہ بازملا خود مجرم ہیں اسلام کے ۔ پہلے ملک میں وہ اسلام نافذ کریں جو اللّٰه نے دیا تھا تب پھر ہر سازش خود بخود ہی ہلاک ہو جائیگی اپنی موت آپ مرجائیگی یہ تمہارے 2 نمبر اسلام کی وجہ سے ہر تھوڑے دن بعد ایک نبی پیدا ہو جاتا ہے قرآن نے تو نبوت کا چیپٹر ہی سیل کردیا ہے اب نہ کوئی نیا نبی آئیگا نہ کوئی پرانا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ اے ایس انصاری
@AshiqHussain-lh6ff6 ай бұрын
قاضی جی کے زلت کے دن شروع ہوے ہیں
@fayazshawl78776 ай бұрын
Aswrwbkho Khabees corrupt qazi is good for nothing Woh zaleel pehli se he hai ab purie Tarah se hu he
@syedwaqaralihashmi77106 ай бұрын
kiya keh raha hay bhai?!!!
@Zed.Tv.6 ай бұрын
انشاللہ ❤
@riazbajwah72076 ай бұрын
پاکستان میں اس وقت علماء حق ناپید اور علماء سوء اور کرائم کی نحوست چھائی ہے
@naseebkhan68706 ай бұрын
Khatme Nabuwat zindabad
@fazalmanan17216 ай бұрын
اے اللہ جو تیرے دین اسلام کے نام پر ظلم کرتے ھیں اللہ ان کو غارت کرے اور ذلیلو رسوا کرے آمین ثم آمین
@asmaafaqiasma62226 ай бұрын
سمیع ابراہیم صاحب! زیر بحث مقدمہ میں اعتراض یہ آیا کہ عدالت نے ( مقدمہ سے قرآن پاک اور قادیانیت کی ترویج کی ( دفعات Articles ) ختم کرنے کا حکم جاری کردیا۔ یہ بڑا اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے ۔ شاید میں اُس میں کوئی اپنا موقف دےسکوں ؟ قرآن کی رو سے زمین پر اللّٰه کے بعد جو سب سے بڑی اتھارٹی ہے وہ ہے ( رسول اللّٰه کا عہدہ ) قرآن نے اُسکو بھی آرڈر دے دیا کہ {اِنَّ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَـعًا لَّسۡتَ مِنۡهُمۡ فِىۡ شَىۡءٍ ؕ اِنَّمَاۤ اَمۡرُهُمۡ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَـبِّـئُـهُمۡ بِمَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ : 6/159 ) بے شک جنہوں نے اپنے دین کے فرقہ بنائے اور پارٹیاں پارٹیاں بن گئے اے رسول آپ کو اُن سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اُن کا معاملہ اللّٰه کے سپرد ہے وہ خود ہی اٗن سے نبٹ لیگا جو کچھ وہ کرتے تھے ۔ { قرآن میں ایک آیت بھی نہیں ہے کہ کسی نے اسلام میں یا اسلام کے فرقہ بنا لئے } یہ تو بن ہی نہیں سکتے نہ اسلامی گورنمنٹ بننے دیگی ۔ یہ تو مشرکین بناتے ہیں بناتے رہیں جب رسول کو منع کردیا گیا انٹر فیئر کرنے سے پھر دوسرا کوئی کون ہوتا ہے اُس میں ٹانگ اڑانے والا ۔۔۔ دوسری بات یہ اہم ہے کہ قرآن پاک کسی جاگیر نہیں ہے یہ اللّٰه کا کلام ہے اُس سے جبراً کسی کو روکا نہیں جاسکتا ۔ ہاں ! اگر وہ اُس کے ذریعے فتنہ پھیلا رہا ہے تو فتنہ کے خلاف اسٹیٹ ایکشن لے سکتی ہے قرآن سے نہیں روک سکتی ۔۔۔ اُس لئے کہ یہ اُس کتاب کے مالک کی طرف سے سب کے لئے یکساں ہے {فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ : 2/185) اب آتے ہیں کیس کے اصل پہلو کی طرف ۔ اسلام As a one unit . ہے { أَلَا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ : 39/3) خبردار ! دین اسلام خالص اللّٰه کا ہے ۔۔۔ اُس میں Devision نہیں ہو سکتی Sects نہیں بن سکتے کہ یہ اسلام کا شیعہ سیکشن یہ سنی سیکشن ۔ مشرکین کا دین الگ ہے مومنین کا دین الگ۔ { لَكُمْ دِیْنُكُمْ وَلِیَ دِیْنِ : 109/6) ۔ مشرک اپنے ایک دین کے پچاس سیکشنز بنالیں ظاہر ہے کہ مومنین کو کیا لینا دینا ؟ مومنین کو مشرکین کی روش پر چلنے سے منع کردیا گیا 30/32 .. اگر مومنین نے بھی یہ حرکت کی تو وہ بھی مشرکین کی صف میں شامل ہوگئے ۔ لہٰذا ۔۔ قرآن کی رو سے دینِ اسلام ایک ناقابل تقسیم اکائی ہے ۔ اسلامی گورنمنٹ میں اسلام کے ساتھ جو شخص/ اشخاص بھی کوئی اضافی لاحقہ لگائیگا وہ فرقہ ہی کھلائیگا اور مومنین کی صف سے نکل کر مشرکین کی صف میں چلا جائیگا پھر وہ اسلامی حکومت میں رہ تو سکتا ہے لیکن اسلامی حکومت کے صرف شہری ہونے کے ناطے ۔۔ اسلام کے نام سے اُس میں لاحقہ نھیں لگا سکتا کہ ( سنی مسلم ۔۔۔ شیعہ مسلم ۔۔۔ حنفی مسلم ۔۔ شافعی مسلم وغیرہ وغیرہ ۔۔ وہ اسٹیٹ میں اسی حیثیت سے رہیگا جیسے ہندو ۔۔ کرسچن ۔۔ پارسی ۔۔ سکھ ۔ اُسی طرح احمدی بھی ہوئے ۔۔ اسلام میں تو اسلام کو محمد علیہ السلام سے منسوب کرنے کی اجازت نہیں ہے 39/3 ۔۔۔ دہن اسلام خالص اللّٰه کا ہے محمد علیہ السلام کا بھی نہیں ۔۔۔ تو دوسرا بیچتا کیا ہے ؟ کہ کسی مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف منسوب کردیا جائے ۔ یا کسی جعفر یا کسی ابوحنیفہ کی طرف ۔ یہ سب ایک ہی کھاتے میں جائیں گے بغیر کسی فرق کے ۔ اسلام کا نام استعمال نہیں کرسکتے اسلام تو ( نہ ٹوٹنے والی اکائی ) ہے ۔ قرآن نے جتنی بار بھی فرقوں کا ذکر کیا ہے وہ ( دِینَهُمْ ) ہی کہا ہے یعنی " جمع غائب" کی ضمیر لایا ہے کہ اُن مشرکین نے اپنے دین میں فرقہ بنالئے ۔۔۔ بناتے رہیں مومنین کو یا اُنکے سربراہ رسول اللّٰه کو کیا لینا دینا ۔۔ فراڈ یہ کیا گیا کہ فرقہ بنانے کے باوجود بھی سب کو مومن سمجھا جارہا ہے پچھلے 12 ۔۔۔ 13 سو سالوں سے ۔۔ قادیانیوں نے کونسا نیا کام کردیا ؟ اُنہیں میں ایک اضافہ اور کردیا ۔ تم نے اپنے آپکو مومںین کے کھاتے میں جو رکھا ہوا ہے اِس لئے تمہیں یہ نیا کام لگ رہا ںے۔ قرآن کی رو سے آپ سب ( اقلیت ) کے کھاتے میں ہی ہیں۔ اگرچہ مومنین ناپید ہیں۔ یہ محترم سمیع ابراھیم صاحب آپ کونسے علماء کی طرف ریفر کرنے کی بات کر رہے ہیں ؟ سنہ 53 میں بھی تو قادینت کے مسئلے میں ہی ایک بورڈ بنایا گیا تھا جسٹس منیر صاحب کی صدارت میں کیا نتیجہ نکلا تھا اُس کا ؟ یہ تفرقہ بازملا خود مجرم ہیں اسلام کے ۔ پہلے ملک میں وہ اسلام نافذ کریں جو اللّٰه نے دیا تھا تب پھر ہر سازش خود بخود ہی ہلاک ہو جائیگی اپنی موت آپ مرجائیگی یہ تمہارے 2 نمبر اسلام کی وجہ سے ہر تھوڑے دن بعد ایک نبی پیدا ہو جاتا ہے قرآن نے تو نبوت کا چیپٹر ہی سیل کردیا ہے اب نہ کوئی نیا نبی آئیگا نہ کوئی پرانا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ اے ایس انصاری
@safi.king525ullah26 ай бұрын
SHAME ON CHIEF JUSTICE QAZI FAUZ ISA V V SHAMEFULL DESCISON REVERSE THIS DESCISON MR ISA
@ranasubhan70116 ай бұрын
میرے ماں آپ پر قربان یا نبی 😢
@MrAnser20056 ай бұрын
اللہ تعالیٰ نے کسی کو اختیار نہیں دیا حتیٰ کہ کسی نبی کو بھی یہ اختیار نہیں دیا کہ وہ کسی کے مذہب کا فیصلہ کریں۔ یہی وجہ کہ انحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کسی کے لئے کافر کا کفظ استعمال نہیں کیا اور نہ ہی کسی کو کافر قرار دیا۔ نہ ہی کسی مذہب کی عبادت کو نقصان پہنچانے کا کہا۔ اور نہ ہی کس مذہب جے پیروکار پر مزہب کی بنیاد پرحملہ کرنے کا کہا۔
@BatterMotivationalChannel6 ай бұрын
O aqal se ghabi insan qadiyanio ka koi mazhab ya firqa nhi hay qadyani khatm e naboat j munkir hain qadyani kafir hain kafir hain kafir hain ye mulk kisi K bap ki jageer nhi hay aqeeda khatam e naboat hamara iman hay jo is qanoon se chhair chhar kare os ko tun K rakh dain ge yad rakhna
@ghulamsabir33506 ай бұрын
O tumain pata he ni chup kr mazab hendo sekh cresction han yah qadyani mazab ni ha yah APNA AP ko musalman manta han yah murtad han
@ahmedmunir10026 ай бұрын
@@ghulamsabir3350 اگر احمدی اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں تو آپ کو مرتد کہنے کا حق کس نے دیا ہے رسول اللہ نے کسی کو مرتد منافق کافر کہا؟ یا آپ دلوں کے مالک بنائے گئے ہو جو کہ صرف اللہ کی ذات ہے دوسروں کو کافر مرتد منافق کہہ کر طالبان یا جیش جیسی تنظیموں کو قتل و فساد فتنہ برپا کرکے اسی ہزار سے زیادہ پاکستانیوں کی جانیں لیں کیا تم لوگوں کو نصیحت نہیں آئی وہ اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں تو مرنے کے بعد اللہ کو جواب دہ ہونگے مگر تم مرتد جیسے الفاظ استعمال کروگے تو عوام الناس کو اکساؤ گے تو قیامت کے روز بھی جواب دہ ہوگے
@asmaafaqiasma62226 ай бұрын
سمیع ابراہیم صاحب! زیر بحث مقدمہ میں اعتراض یہ آیا کہ عدالت نے ( مقدمہ سے قرآن پاک اور قادیانیت کی ترویج کی ( دفعات Articles ) ختم کرنے کا حکم جاری کردیا۔ یہ بڑا اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے ۔ شاید میں اُس میں کوئی اپنا موقف دےسکوں ؟ قرآن کی رو سے زمین پر اللّٰه کے بعد جو سب سے بڑی اتھارٹی ہے وہ ہے ( رسول اللّٰه کا عہدہ ) قرآن نے اُسکو بھی آرڈر دے دیا کہ {اِنَّ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَـعًا لَّسۡتَ مِنۡهُمۡ فِىۡ شَىۡءٍ ؕ اِنَّمَاۤ اَمۡرُهُمۡ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَـبِّـئُـهُمۡ بِمَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ : 6/159 ) بے شک جنہوں نے اپنے دین کے فرقہ بنائے اور پارٹیاں پارٹیاں بن گئے اے رسول آپ کو اُن سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اُن کا معاملہ اللّٰه کے سپرد ہے وہ خود ہی اٗن سے نبٹ لیگا جو کچھ وہ کرتے تھے ۔ { قرآن میں ایک آیت بھی نہیں ہے کہ کسی نے اسلام میں یا اسلام کے فرقہ بنا لئے } یہ تو بن ہی نہیں سکتے نہ اسلامی گورنمنٹ بننے دیگی ۔ یہ تو مشرکین بناتے ہیں بناتے رہیں جب رسول کو منع کردیا گیا انٹر فیئر کرنے سے پھر دوسرا کوئی کون ہوتا ہے اُس میں ٹانگ اڑانے والا ۔۔۔ دوسری بات یہ اہم ہے کہ قرآن پاک کسی جاگیر نہیں ہے یہ اللّٰه کا کلام ہے اُس سے جبراً کسی کو روکا نہیں جاسکتا ۔ ہاں ! اگر وہ اُس کے ذریعے فتنہ پھیلا رہا ہے تو فتنہ کے خلاف اسٹیٹ ایکشن لے سکتی ہے قرآن سے نہیں روک سکتی ۔۔۔ اُس لئے کہ یہ اُس کتاب کے مالک کی طرف سے سب کے لئے یکساں ہے {فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ : 2/185) اب آتے ہیں کیس کے اصل پہلو کی طرف ۔ اسلام As a one unit . ہے { أَلَا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ : 39/3) خبردار ! دین اسلام خالص اللّٰه کا ہے ۔۔۔ اُس میں Devision نہیں ہو سکتی Sects نہیں بن سکتے کہ یہ اسلام کا شیعہ سیکشن یہ سنی سیکشن ۔ مشرکین کا دین الگ ہے مومنین کا دین الگ۔ { لَكُمْ دِیْنُكُمْ وَلِیَ دِیْنِ : 109/6) ۔ مشرک اپنے ایک دین کے پچاس سیکشنز بنالیں ظاہر ہے کہ مومنین کو کیا لینا دینا ؟ مومنین کو مشرکین کی روش پر چلنے سے منع کردیا گیا 30/32 .. اگر مومنین نے بھی یہ حرکت کی تو وہ بھی مشرکین کی صف میں شامل ہوگئے ۔ لہٰذا ۔۔ قرآن کی رو سے دینِ اسلام ایک ناقابل تقسیم اکائی ہے ۔ اسلامی گورنمنٹ میں اسلام کے ساتھ جو شخص/ اشخاص بھی کوئی اضافی لاحقہ لگائیگا وہ فرقہ ہی کھلائیگا اور مومنین کی صف سے نکل کر مشرکین کی صف میں چلا جائیگا پھر وہ اسلامی حکومت میں رہ تو سکتا ہے لیکن اسلامی حکومت کے صرف شہری ہونے کے ناطے ۔۔ اسلام کے نام سے اُس میں لاحقہ نھیں لگا سکتا کہ ( سنی مسلم ۔۔۔ شیعہ مسلم ۔۔۔ حنفی مسلم ۔۔ شافعی مسلم وغیرہ وغیرہ ۔۔ وہ اسٹیٹ میں اسی حیثیت سے رہیگا جیسے ہندو ۔۔ کرسچن ۔۔ پارسی ۔۔ سکھ ۔ اُسی طرح احمدی بھی ہوئے ۔۔ اسلام میں تو اسلام کو محمد علیہ السلام سے منسوب کرنے کی اجازت نہیں ہے 39/3 ۔۔۔ دہن اسلام خالص اللّٰه کا ہے محمد علیہ السلام کا بھی نہیں ۔۔۔ تو دوسرا بیچتا کیا ہے ؟ کہ کسی مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف منسوب کردیا جائے ۔ یا کسی جعفر یا کسی ابوحنیفہ کی طرف ۔ یہ سب ایک ہی کھاتے میں جائیں گے بغیر کسی فرق کے ۔ اسلام کا نام استعمال نہیں کرسکتے اسلام تو ( نہ ٹوٹنے والی اکائی ) ہے ۔ قرآن نے جتنی بار بھی فرقوں کا ذکر کیا ہے وہ ( دِینَهُمْ ) ہی کہا ہے یعنی " جمع غائب" کی ضمیر لایا ہے کہ اُن مشرکین نے اپنے دین میں فرقہ بنالئے ۔۔۔ بناتے رہیں مومنین کو یا اُنکے سربراہ رسول اللّٰه کو کیا لینا دینا ۔۔ فراڈ یہ کیا گیا کہ فرقہ بنانے کے باوجود بھی سب کو مومن سمجھا جارہا ہے پچھلے 12 ۔۔۔ 13 سو سالوں سے ۔۔ قادیانیوں نے کونسا نیا کام کردیا ؟ اُنہیں میں ایک اضافہ اور کردیا ۔ تم نے اپنے آپکو مومںین کے کھاتے میں جو رکھا ہوا ہے اِس لئے تمہیں یہ نیا کام لگ رہا ںے۔ قرآن کی رو سے آپ سب ( اقلیت ) کے کھاتے میں ہی ہیں۔ اگرچہ مومنین ناپید ہیں۔ یہ محترم سمیع ابراھیم صاحب آپ کونسے علماء کی طرف ریفر کرنے کی بات کر رہے ہیں ؟ سنہ 53 میں بھی تو قادینت کے مسئلے میں ہی ایک بورڈ بنایا گیا تھا جسٹس منیر صاحب کی صدارت میں کیا نتیجہ نکلا تھا اُس کا ؟ یہ تفرقہ بازملا خود مجرم ہیں اسلام کے ۔ پہلے ملک میں وہ اسلام نافذ کریں جو اللّٰه نے دیا تھا تب پھر ہر سازش خود بخود ہی ہلاک ہو جائیگی اپنی موت آپ مرجائیگی یہ تمہارے 2 نمبر اسلام کی وجہ سے ہر تھوڑے دن بعد ایک نبی پیدا ہو جاتا ہے قرآن نے تو نبوت کا چیپٹر ہی سیل کردیا ہے اب نہ کوئی نیا نبی آئیگا نہ کوئی پرانا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ اے ایس انصاری
@asmaafaqiasma62226 ай бұрын
@@ghulamsabir3350 سمیع ابراہیم صاحب! زیر بحث مقدمہ میں اعتراض یہ آیا کہ عدالت نے ( مقدمہ سے قرآن پاک اور قادیانیت کی ترویج کی ( دفعات Articles ) ختم کرنے کا حکم جاری کردیا۔ یہ بڑا اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے ۔ شاید میں اُس میں کوئی اپنا موقف دےسکوں ؟ قرآن کی رو سے زمین پر اللّٰه کے بعد جو سب سے بڑی اتھارٹی ہے وہ ہے ( رسول اللّٰه کا عہدہ ) قرآن نے اُسکو بھی آرڈر دے دیا کہ {اِنَّ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَـعًا لَّسۡتَ مِنۡهُمۡ فِىۡ شَىۡءٍ ؕ اِنَّمَاۤ اَمۡرُهُمۡ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَـبِّـئُـهُمۡ بِمَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ : 6/159 ) بے شک جنہوں نے اپنے دین کے فرقہ بنائے اور پارٹیاں پارٹیاں بن گئے اے رسول آپ کو اُن سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اُن کا معاملہ اللّٰه کے سپرد ہے وہ خود ہی اٗن سے نبٹ لیگا جو کچھ وہ کرتے تھے ۔ { قرآن میں ایک آیت بھی نہیں ہے کہ کسی نے اسلام میں یا اسلام کے فرقہ بنا لئے } یہ تو بن ہی نہیں سکتے نہ اسلامی گورنمنٹ بننے دیگی ۔ یہ تو مشرکین بناتے ہیں بناتے رہیں جب رسول کو منع کردیا گیا انٹر فیئر کرنے سے پھر دوسرا کوئی کون ہوتا ہے اُس میں ٹانگ اڑانے والا ۔۔۔ دوسری بات یہ اہم ہے کہ قرآن پاک کسی جاگیر نہیں ہے یہ اللّٰه کا کلام ہے اُس سے جبراً کسی کو روکا نہیں جاسکتا ۔ ہاں ! اگر وہ اُس کے ذریعے فتنہ پھیلا رہا ہے تو فتنہ کے خلاف اسٹیٹ ایکشن لے سکتی ہے قرآن سے نہیں روک سکتی ۔۔۔ اُس لئے کہ یہ اُس کتاب کے مالک کی طرف سے سب کے لئے یکساں ہے {فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ : 2/185) اب آتے ہیں کیس کے اصل پہلو کی طرف ۔ اسلام As a one unit . ہے { أَلَا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ : 39/3) خبردار ! دین اسلام خالص اللّٰه کا ہے ۔۔۔ اُس میں Devision نہیں ہو سکتی Sects نہیں بن سکتے کہ یہ اسلام کا شیعہ سیکشن یہ سنی سیکشن ۔ مشرکین کا دین الگ ہے مومنین کا دین الگ۔ { لَكُمْ دِیْنُكُمْ وَلِیَ دِیْنِ : 109/6) ۔ مشرک اپنے ایک دین کے پچاس سیکشنز بنالیں ظاہر ہے کہ مومنین کو کیا لینا دینا ؟ مومنین کو مشرکین کی روش پر چلنے سے منع کردیا گیا 30/32 .. اگر مومنین نے بھی یہ حرکت کی تو وہ بھی مشرکین کی صف میں شامل ہوگئے ۔ لہٰذا ۔۔ قرآن کی رو سے دینِ اسلام ایک ناقابل تقسیم اکائی ہے ۔ اسلامی گورنمنٹ میں اسلام کے ساتھ جو شخص/ اشخاص بھی کوئی اضافی لاحقہ لگائیگا وہ فرقہ ہی کھلائیگا اور مومنین کی صف سے نکل کر مشرکین کی صف میں چلا جائیگا پھر وہ اسلامی حکومت میں رہ تو سکتا ہے لیکن اسلامی حکومت کے صرف شہری ہونے کے ناطے ۔۔ اسلام کے نام سے اُس میں لاحقہ نھیں لگا سکتا کہ ( سنی مسلم ۔۔۔ شیعہ مسلم ۔۔۔ حنفی مسلم ۔۔ شافعی مسلم وغیرہ وغیرہ ۔۔ وہ اسٹیٹ میں اسی حیثیت سے رہیگا جیسے ہندو ۔۔ کرسچن ۔۔ پارسی ۔۔ سکھ ۔ اُسی طرح احمدی بھی ہوئے ۔۔ اسلام میں تو اسلام کو محمد علیہ السلام سے منسوب کرنے کی اجازت نہیں ہے 39/3 ۔۔۔ دہن اسلام خالص اللّٰه کا ہے محمد علیہ السلام کا بھی نہیں ۔۔۔ تو دوسرا بیچتا کیا ہے ؟ کہ کسی مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف منسوب کردیا جائے ۔ یا کسی جعفر یا کسی ابوحنیفہ کی طرف ۔ یہ سب ایک ہی کھاتے میں جائیں گے بغیر کسی فرق کے ۔ اسلام کا نام استعمال نہیں کرسکتے اسلام تو ( نہ ٹوٹنے والی اکائی ) ہے ۔ قرآن نے جتنی بار بھی فرقوں کا ذکر کیا ہے وہ ( دِینَهُمْ ) ہی کہا ہے یعنی " جمع غائب" کی ضمیر لایا ہے کہ اُن مشرکین نے اپنے دین میں فرقہ بنالئے ۔۔۔ بناتے رہیں مومنین کو یا اُنکے سربراہ رسول اللّٰه کو کیا لینا دینا ۔۔ فراڈ یہ کیا گیا کہ فرقہ بنانے کے باوجود بھی سب کو مومن سمجھا جارہا ہے پچھلے 12 ۔۔۔ 13 سو سالوں سے ۔۔ قادیانیوں نے کونسا نیا کام کردیا ؟ اُنہیں میں ایک اضافہ اور کردیا ۔ تم نے اپنے آپکو مومںین کے کھاتے میں جو رکھا ہوا ہے اِس لئے تمہیں یہ نیا کام لگ رہا ںے۔ قرآن کی رو سے آپ سب ( اقلیت ) کے کھاتے میں ہی ہیں۔ اگرچہ مومنین ناپید ہیں۔ یہ محترم سمیع ابراھیم صاحب آپ کونسے علماء کی طرف ریفر کرنے کی بات کر رہے ہیں ؟ سنہ 53 میں بھی تو قادینت کے مسئلے میں ہی ایک بورڈ بنایا گیا تھا جسٹس منیر صاحب کی صدارت میں کیا نتیجہ نکلا تھا اُس کا ؟ یہ تفرقہ بازملا خود مجرم ہیں اسلام کے ۔ پہلے ملک میں وہ اسلام نافذ کریں جو اللّٰه نے دیا تھا تب پھر ہر سازش خود بخود ہی ہلاک ہو جائیگی اپنی موت آپ مرجائیگی یہ تمہارے 2 نمبر اسلام کی وجہ سے ہر تھوڑے دن بعد ایک نبی پیدا ہو جاتا ہے قرآن نے تو نبوت کا چیپٹر ہی سیل کردیا ہے اب نہ کوئی نیا نبی آئیگا نہ کوئی پرانا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ اے ایس انصاری
@VivoMobiley17-f5j6 ай бұрын
میں گوای دیتا ہو کے اللہ واحد لاشریک ے او محمد ص اللہ کے اخری رسول ے❤
@rehmansir55316 ай бұрын
Very honest, very bold. A duty of every muslim. SubhanAllah
@waheedahmed12366 ай бұрын
قاضی فائز عیسیٰ زندہ باد۔ قاضی صاحب آپ پوری قوت اور حوصلے سے کام جاری رکھیں۔
@syedkhalidwahabshah41836 ай бұрын
قاضی کو اپنے بھیانک انجام کے لئے تیار رہنا چاہئے ۔عوام ختم نبوت کا ہر قیمت پر تحفظ کریں گے ۔
@muhammadsaif-ur-rehman8306 ай бұрын
Inshallah
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن6 ай бұрын
*حدیث ’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘ کے معانی از بزرگان ِ سلف* *اعتراض* : یہ ثابت کرنے کے لئے کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا حدیث *’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘* پیش کرتے ہیں۔ اور مطلب یہ کرتے ہیں کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ان کے اس دعویٰ کی غلطی ثابت کرنے کے لئے ہم ذیل میں ان چند بزرگان کے حوالے درج کرتے ہیں جنہوں نے اس حدیث کی تشریح فرمائی ہے کہ میرے بعد شریعت لانے والا کوئی نبی نہیں ہو گا:۔ *زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
@KHANISKING-qe4lx6 ай бұрын
INSHALLAH
@shafqatali95256 ай бұрын
فتنہ قادیانیت مردہ آباد
@peaceunity99316 ай бұрын
احمدیت ہی حقیقی اسلام ہے اور آپ لوگوں کے سروں پر سوار ہے۔ آپ لوگوں سے اور کوئی کام نہی ہوتا تو احمدیت کا مسئلہ لے آتے ہو۔
@attagondal49156 ай бұрын
سمیع صاحب ہم آپ سے ایک لاکھ فیصد متفق ہیں جو میرے آقا میرے مولا میرے نبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم کو آخری نبی نہیں مانتا اس کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں تاجدار ختم نبوت زندہ باد
@shamsherkhan176 ай бұрын
قرآن پاک کے مطابق رسول کریم صل اللہ علیہ وسلم خاتم النبیین ہیں،آخری نہیں کہا گیا۔تمام امت کا عقیدہ ھے کہ حضرت عیسٰی علیہ السلام قیامت کے قریب دوبارہ آئیں گے اور اس لحاظ سے آخری ان کو کہا جا سکتا ھے۔ھاں رسول کریم صل اللہ علیہ وسلم آخری شرعی نبی ہیں اور حضرت عیسٰی علیہ السلام جو پہلے صرف بنی اسرائیل کیلئے آئے تھے اب رسول کریم صل اللہ علیہ وسلم کے امتی نبی ھوں گے۔
@attagondal49156 ай бұрын
@@shamsherkhan17 محمد رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں جبکہ عیسیٰ علیہ السلام نبی بن کر نہیں آئیں گے وہ نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے امتی بن کر آئیں گے کیونکہ دین مکمل ہو چکا ہے اس کے بعد نہ کوئی نبی آئے گا اور نہ کوئی نئی شریعت آئے گی لہذا آپ کے بعد کوئی نبی نہیں ہے باقی آپ خاتم النبیین اس لئے کہلاتے ہیں کیونکہ ان پر نبوت ختم ہو گئی ہے جبکہ قادیانی کہتے ہیں کہ ختم کیونکہ عربی میں مہر کو کہتے ہیں اس لئے خاتم کا مطلب ہے مہر لگانے والے یعنی ان کے بقول آپ کی مہر سے اب بھی نبی آ سکتے ہیں جو کہ ایک بکواس توجیح ہے ہم اس کو نہیں مانتے
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن6 ай бұрын
*حدیث ’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘ کے معانی از بزرگان ِ سلف* *اعتراض* : یہ ثابت کرنے کے لئے کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا حدیث *’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘* پیش کرتے ہیں۔ اور مطلب یہ کرتے ہیں کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ان کے اس دعویٰ کی غلطی ثابت کرنے کے لئے ہم ذیل میں ان چند بزرگان کے حوالے درج کرتے ہیں جنہوں نے اس حدیث کی تشریح فرمائی ہے کہ میرے بعد شریعت لانے والا کوئی نبی نہیں ہو گا:۔ *زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
@attagondal49156 ай бұрын
@@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن میں آپ کے عقیدے کو سمجھ گیا ہوں لہذا ہماری آپ سے کوئی بحث نہیں آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کا فرمان۔ آنا خاتم النبیین لا نبی بعدی کا ہمارے نزدیک یہی مطلب ہے کہ آپ نے فرمایا میں آخری نبی ہوں میرے بعد کوئی نبی نہیں کا مطلب واضح ہے ہمارا بھی عقیدہ ہے کہ جو بھی آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے بعد نبی ہونے کا دعویٰ کرے یا نبی ہونے کے لئے کوئی بھی طویل پیش کرے وہ مردود ہے دجال ہے فریبی ہے کذاب ہے لعین ہے جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا قول آ جائے وہاں کسی بندے کا قول ہمارے لئے حجت نہیں ہے بس ختم شد میں اس کے بعد مزید کوئی بحث نہیں کرنا چاہتا
@asmaafaqiasma62226 ай бұрын
سمیع ابراہیم صاحب! زیر بحث مقدمہ میں اعتراض یہ آیا کہ عدالت نے ( مقدمہ سے قرآن پاک اور قادیانیت کی ترویج کی ( دفعات Articles ) ختم کرنے کا حکم جاری کردیا۔ یہ بڑا اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے ۔ شاید میں اُس میں کوئی اپنا موقف دےسکوں ؟ قرآن کی رو سے زمین پر اللّٰه کے بعد جو سب سے بڑی اتھارٹی ہے وہ ہے ( رسول اللّٰه کا عہدہ ) قرآن نے اُسکو بھی آرڈر دے دیا کہ {اِنَّ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَـعًا لَّسۡتَ مِنۡهُمۡ فِىۡ شَىۡءٍ ؕ اِنَّمَاۤ اَمۡرُهُمۡ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَـبِّـئُـهُمۡ بِمَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ : 6/159 ) بے شک جنہوں نے اپنے دین کے فرقہ بنائے اور پارٹیاں پارٹیاں بن گئے اے رسول آپ کو اُن سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اُن کا معاملہ اللّٰه کے سپرد ہے وہ خود ہی اٗن سے نبٹ لیگا جو کچھ وہ کرتے تھے ۔ { قرآن میں ایک آیت بھی نہیں ہے کہ کسی نے اسلام میں یا اسلام کے فرقہ بنا لئے } یہ تو بن ہی نہیں سکتے نہ اسلامی گورنمنٹ بننے دیگی ۔ یہ تو مشرکین بناتے ہیں بناتے رہیں جب رسول کو منع کردیا گیا انٹر فیئر کرنے سے پھر دوسرا کوئی کون ہوتا ہے اُس میں ٹانگ اڑانے والا ۔۔۔ دوسری بات یہ اہم ہے کہ قرآن پاک کسی جاگیر نہیں ہے یہ اللّٰه کا کلام ہے اُس سے جبراً کسی کو روکا نہیں جاسکتا ۔ ہاں ! اگر وہ اُس کے ذریعے فتنہ پھیلا رہا ہے تو فتنہ کے خلاف اسٹیٹ ایکشن لے سکتی ہے قرآن سے نہیں روک سکتی ۔۔۔ اُس لئے کہ یہ اُس کتاب کے مالک کی طرف سے سب کے لئے یکساں ہے {فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ : 2/185) اب آتے ہیں کیس کے اصل پہلو کی طرف ۔ اسلام As a one unit . ہے { أَلَا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ : 39/3) خبردار ! دین اسلام خالص اللّٰه کا ہے ۔۔۔ اُس میں Devision نہیں ہو سکتی Sects نہیں بن سکتے کہ یہ اسلام کا شیعہ سیکشن یہ سنی سیکشن ۔ مشرکین کا دین الگ ہے مومنین کا دین الگ۔ { لَكُمْ دِیْنُكُمْ وَلِیَ دِیْنِ : 109/6) ۔ مشرک اپنے ایک دین کے پچاس سیکشنز بنالیں ظاہر ہے کہ مومنین کو کیا لینا دینا ؟ مومنین کو مشرکین کی روش پر چلنے سے منع کردیا گیا 30/32 .. اگر مومنین نے بھی یہ حرکت کی تو وہ بھی مشرکین کی صف میں شامل ہوگئے ۔ لہٰذا ۔۔ قرآن کی رو سے دینِ اسلام ایک ناقابل تقسیم اکائی ہے ۔ اسلامی گورنمنٹ میں اسلام کے ساتھ جو شخص/ اشخاص بھی کوئی اضافی لاحقہ لگائیگا وہ فرقہ ہی کھلائیگا اور مومنین کی صف سے نکل کر مشرکین کی صف میں چلا جائیگا پھر وہ اسلامی حکومت میں رہ تو سکتا ہے لیکن اسلامی حکومت کے صرف شہری ہونے کے ناطے ۔۔ اسلام کے نام سے اُس میں لاحقہ نھیں لگا سکتا کہ ( سنی مسلم ۔۔۔ شیعہ مسلم ۔۔۔ حنفی مسلم ۔۔ شافعی مسلم وغیرہ وغیرہ ۔۔ وہ اسٹیٹ میں اسی حیثیت سے رہیگا جیسے ہندو ۔۔ کرسچن ۔۔ پارسی ۔۔ سکھ ۔ اُسی طرح احمدی بھی ہوئے ۔۔ اسلام میں تو اسلام کو محمد علیہ السلام سے منسوب کرنے کی اجازت نہیں ہے 39/3 ۔۔۔ دہن اسلام خالص اللّٰه کا ہے محمد علیہ السلام کا بھی نہیں ۔۔۔ تو دوسرا بیچتا کیا ہے ؟ کہ کسی مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف منسوب کردیا جائے ۔ یا کسی جعفر یا کسی ابوحنیفہ کی طرف ۔ یہ سب ایک ہی کھاتے میں جائیں گے بغیر کسی فرق کے ۔ اسلام کا نام استعمال نہیں کرسکتے اسلام تو ( نہ ٹوٹنے والی اکائی ) ہے ۔ قرآن نے جتنی بار بھی فرقوں کا ذکر کیا ہے وہ ( دِینَهُمْ ) ہی کہا ہے یعنی " جمع غائب" کی ضمیر لایا ہے کہ اُن مشرکین نے اپنے دین میں فرقہ بنالئے ۔۔۔ بناتے رہیں مومنین کو یا اُنکے سربراہ رسول اللّٰه کو کیا لینا دینا ۔۔ فراڈ یہ کیا گیا کہ فرقہ بنانے کے باوجود بھی سب کو مومن سمجھا جارہا ہے پچھلے 12 ۔۔۔ 13 سو سالوں سے ۔۔ قادیانیوں نے کونسا نیا کام کردیا ؟ اُنہیں میں ایک اضافہ اور کردیا ۔ تم نے اپنے آپکو مومںین کے کھاتے میں جو رکھا ہوا ہے اِس لئے تمہیں یہ نیا کام لگ رہا ںے۔ قرآن کی رو سے آپ سب ( اقلیت ) کے کھاتے میں ہی ہیں۔ اگرچہ مومنین ناپید ہیں۔ یہ محترم سمیع ابراھیم صاحب آپ کونسے علماء کی طرف ریفر کرنے کی بات کر رہے ہیں ؟ سنہ 53 میں بھی تو قادینت کے مسئلے میں ہی ایک بورڈ بنایا گیا تھا جسٹس منیر صاحب کی صدارت میں کیا نتیجہ نکلا تھا اُس کا ؟ یہ تفرقہ بازملا خود مجرم ہیں اسلام کے ۔ پہلے ملک میں وہ اسلام نافذ کریں جو اللّٰه نے دیا تھا تب پھر ہر سازش خود بخود ہی ہلاک ہو جائیگی اپنی موت آپ مرجائیگی یہ تمہارے 2 نمبر اسلام کی وجہ سے ہر تھوڑے دن بعد ایک نبی پیدا ہو جاتا ہے قرآن نے تو نبوت کا چیپٹر ہی سیل کردیا ہے اب نہ کوئی نیا نبی آئیگا نہ کوئی پرانا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ اے ایس انصاری
@riazbajwah72076 ай бұрын
1974 کا فیصلہ ایک سیاسی فیصلہ تہا یہ پیپلز پارٹی کے سرکردہ راہنماوں کے بیانات سے ثابت ہے
@MuhammadaliKumbhar28 күн бұрын
قائدياني کافر 295C
@animalherd54366 ай бұрын
لبیک لبیک یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
@hafizusman78646 ай бұрын
🌹❤️صل اللہ علیٰ محمد 🌹❤️
@SajjadMusicPoetry6 ай бұрын
سمی صاحب زندا باد ماشا اللھ ❤
@MuhammadaliKumbhar28 күн бұрын
❤❤❤❤
@irfanfarooqi64076 ай бұрын
ٹی ایل پی ہر لمحہ ختم نبوت پہ پہرہ کے لیے تیار ہے 👍
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن6 ай бұрын
*حدیث ’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘ کے معانی از بزرگان ِ سلف* *اعتراض* : یہ ثابت کرنے کے لئے کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا حدیث *’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘* پیش کرتے ہیں۔ اور مطلب یہ کرتے ہیں کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ان کے اس دعویٰ کی غلطی ثابت کرنے کے لئے ہم ذیل میں ان چند بزرگان کے حوالے درج کرتے ہیں جنہوں نے اس حدیث کی تشریح فرمائی ہے کہ میرے بعد شریعت لانے والا کوئی نبی نہیں ہو گا:۔ *زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
@nizarali97106 ай бұрын
کاش قاضی نے خُُد ہی قرآن پاک سے ہدائت لی ہوتی
@asmaafaqiasma62226 ай бұрын
سمیع ابراہیم صاحب! زیر بحث مقدمہ میں اعتراض یہ آیا کہ عدالت نے ( مقدمہ سے قرآن پاک اور قادیانیت کی ترویج کی ( دفعات Articles ) ختم کرنے کا حکم جاری کردیا۔ یہ بڑا اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے ۔ شاید میں اُس میں کوئی اپنا موقف دےسکوں ؟ قرآن کی رو سے زمین پر اللّٰه کے بعد جو سب سے بڑی اتھارٹی ہے وہ ہے ( رسول اللّٰه کا عہدہ ) قرآن نے اُسکو بھی آرڈر دے دیا کہ {اِنَّ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَـعًا لَّسۡتَ مِنۡهُمۡ فِىۡ شَىۡءٍ ؕ اِنَّمَاۤ اَمۡرُهُمۡ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَـبِّـئُـهُمۡ بِمَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ : 6/159 ) بے شک جنہوں نے اپنے دین کے فرقہ بنائے اور پارٹیاں پارٹیاں بن گئے اے رسول آپ کو اُن سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اُن کا معاملہ اللّٰه کے سپرد ہے وہ خود ہی اٗن سے نبٹ لیگا جو کچھ وہ کرتے تھے ۔ { قرآن میں ایک آیت بھی نہیں ہے کہ کسی نے اسلام میں یا اسلام کے فرقہ بنا لئے } یہ تو بن ہی نہیں سکتے نہ اسلامی گورنمنٹ بننے دیگی ۔ یہ تو مشرکین بناتے ہیں بناتے رہیں جب رسول کو منع کردیا گیا انٹر فیئر کرنے سے پھر دوسرا کوئی کون ہوتا ہے اُس میں ٹانگ اڑانے والا ۔۔۔ دوسری بات یہ اہم ہے کہ قرآن پاک کسی جاگیر نہیں ہے یہ اللّٰه کا کلام ہے اُس سے جبراً کسی کو روکا نہیں جاسکتا ۔ ہاں ! اگر وہ اُس کے ذریعے فتنہ پھیلا رہا ہے تو فتنہ کے خلاف اسٹیٹ ایکشن لے سکتی ہے قرآن سے نہیں روک سکتی ۔۔۔ اُس لئے کہ یہ اُس کتاب کے مالک کی طرف سے سب کے لئے یکساں ہے {فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ : 2/185) اب آتے ہیں کیس کے اصل پہلو کی طرف ۔ اسلام As a one unit . ہے { أَلَا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ : 39/3) خبردار ! دین اسلام خالص اللّٰه کا ہے ۔۔۔ اُس میں Devision نہیں ہو سکتی Sects نہیں بن سکتے کہ یہ اسلام کا شیعہ سیکشن یہ سنی سیکشن ۔ مشرکین کا دین الگ ہے مومنین کا دین الگ۔ { لَكُمْ دِیْنُكُمْ وَلِیَ دِیْنِ : 109/6) ۔ مشرک اپنے ایک دین کے پچاس سیکشنز بنالیں ظاہر ہے کہ مومنین کو کیا لینا دینا ؟ مومنین کو مشرکین کی روش پر چلنے سے منع کردیا گیا 30/32 .. اگر مومنین نے بھی یہ حرکت کی تو وہ بھی مشرکین کی صف میں شامل ہوگئے ۔ لہٰذا ۔۔ قرآن کی رو سے دینِ اسلام ایک ناقابل تقسیم اکائی ہے ۔ اسلامی گورنمنٹ میں اسلام کے ساتھ جو شخص/ اشخاص بھی کوئی اضافی لاحقہ لگائیگا وہ فرقہ ہی کھلائیگا اور مومنین کی صف سے نکل کر مشرکین کی صف میں چلا جائیگا پھر وہ اسلامی حکومت میں رہ تو سکتا ہے لیکن اسلامی حکومت کے صرف شہری ہونے کے ناطے ۔۔ اسلام کے نام سے اُس میں لاحقہ نھیں لگا سکتا کہ ( سنی مسلم ۔۔۔ شیعہ مسلم ۔۔۔ حنفی مسلم ۔۔ شافعی مسلم وغیرہ وغیرہ ۔۔ وہ اسٹیٹ میں اسی حیثیت سے رہیگا جیسے ہندو ۔۔ کرسچن ۔۔ پارسی ۔۔ سکھ ۔ اُسی طرح احمدی بھی ہوئے ۔۔ اسلام میں تو اسلام کو محمد علیہ السلام سے منسوب کرنے کی اجازت نہیں ہے 39/3 ۔۔۔ دہن اسلام خالص اللّٰه کا ہے محمد علیہ السلام کا بھی نہیں ۔۔۔ تو دوسرا بیچتا کیا ہے ؟ کہ کسی مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف منسوب کردیا جائے ۔ یا کسی جعفر یا کسی ابوحنیفہ کی طرف ۔ یہ سب ایک ہی کھاتے میں جائیں گے بغیر کسی فرق کے ۔ اسلام کا نام استعمال نہیں کرسکتے اسلام تو ( نہ ٹوٹنے والی اکائی ) ہے ۔ قرآن نے جتنی بار بھی فرقوں کا ذکر کیا ہے وہ ( دِینَهُمْ ) ہی کہا ہے یعنی " جمع غائب" کی ضمیر لایا ہے کہ اُن مشرکین نے اپنے دین میں فرقہ بنالئے ۔۔۔ بناتے رہیں مومنین کو یا اُنکے سربراہ رسول اللّٰه کو کیا لینا دینا ۔۔ فراڈ یہ کیا گیا کہ فرقہ بنانے کے باوجود بھی سب کو مومن سمجھا جارہا ہے پچھلے 12 ۔۔۔ 13 سو سالوں سے ۔۔ قادیانیوں نے کونسا نیا کام کردیا ؟ اُنہیں میں ایک اضافہ اور کردیا ۔ تم نے اپنے آپکو مومںین کے کھاتے میں جو رکھا ہوا ہے اِس لئے تمہیں یہ نیا کام لگ رہا ںے۔ قرآن کی رو سے آپ سب ( اقلیت ) کے کھاتے میں ہی ہیں۔ اگرچہ مومنین ناپید ہیں۔ یہ محترم سمیع ابراھیم صاحب آپ کونسے علماء کی طرف ریفر کرنے کی بات کر رہے ہیں ؟ سنہ 53 میں بھی تو قادینت کے مسئلے میں ہی ایک بورڈ بنایا گیا تھا جسٹس منیر صاحب کی صدارت میں کیا نتیجہ نکلا تھا اُس کا ؟ یہ تفرقہ بازملا خود مجرم ہیں اسلام کے ۔ پہلے ملک میں وہ اسلام نافذ کریں جو اللّٰه نے دیا تھا تب پھر ہر سازش خود بخود ہی ہلاک ہو جائیگی اپنی موت آپ مرجائیگی یہ تمہارے 2 نمبر اسلام کی وجہ سے ہر تھوڑے دن بعد ایک نبی پیدا ہو جاتا ہے قرآن نے تو نبوت کا چیپٹر ہی سیل کردیا ہے اب نہ کوئی نیا نبی آئیگا نہ کوئی پرانا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ اے ایس انصاری
@eltcraze6 ай бұрын
کہاں ہیں باقی سب علماء نہ چادر چاردیواری کے تقدس کے لئے اٹھے نہ اب۔اللہ نے ان سے جواب لینا ہے۔
@islamiccontent1486 ай бұрын
میں گواہی دیتا ہوں کہ نبی کریم ﷺ اللہ تعالیٰ کے آخری نبی ھیں
@Altafhadi-nm4im6 ай бұрын
سلمان تاثیر کا جو حال ہواتھا قاضی داجال کا بھی یہی ہوگا
@ghulamsabir33506 ай бұрын
Belkul
@MuhammadaliKumbhar28 күн бұрын
انشاءالله ضرور
@yumnakhan37396 ай бұрын
یااللہ۔۔۔۔ہمارے ملک کے قاضی ،ججز اور تمام آئینی و قانونی اداروں کو اسلام کے اصولوں کی طرف درست رہنمائی کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔۔۔۔آمین۔۔۔پتا نہیں یہ قاضی اب اس عمر میں اپنی آخرت تباہ کرنے پر کیوں تلا بیٹھا ہے؟؟
@asmaafaqiasma62226 ай бұрын
سمیع ابراہیم صاحب! زیر بحث مقدمہ میں اعتراض یہ آیا کہ عدالت نے ( مقدمہ سے قرآن پاک اور قادیانیت کی ترویج کی ( دفعات Articles ) ختم کرنے کا حکم جاری کردیا۔ یہ بڑا اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے ۔ شاید میں اُس میں کوئی اپنا موقف دےسکوں ؟ قرآن کی رو سے زمین پر اللّٰه کے بعد جو سب سے بڑی اتھارٹی ہے وہ ہے ( رسول اللّٰه کا عہدہ ) قرآن نے اُسکو بھی آرڈر دے دیا کہ {اِنَّ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَـعًا لَّسۡتَ مِنۡهُمۡ فِىۡ شَىۡءٍ ؕ اِنَّمَاۤ اَمۡرُهُمۡ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَـبِّـئُـهُمۡ بِمَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ : 6/159 ) بے شک جنہوں نے اپنے دین کے فرقہ بنائے اور پارٹیاں پارٹیاں بن گئے اے رسول آپ کو اُن سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اُن کا معاملہ اللّٰه کے سپرد ہے وہ خود ہی اٗن سے نبٹ لیگا جو کچھ وہ کرتے تھے ۔ { قرآن میں ایک آیت بھی نہیں ہے کہ کسی نے اسلام میں یا اسلام کے فرقہ بنا لئے } یہ تو بن ہی نہیں سکتے نہ اسلامی گورنمنٹ بننے دیگی ۔ یہ تو مشرکین بناتے ہیں بناتے رہیں جب رسول کو منع کردیا گیا انٹر فیئر کرنے سے پھر دوسرا کوئی کون ہوتا ہے اُس میں ٹانگ اڑانے والا ۔۔۔ دوسری بات یہ اہم ہے کہ قرآن پاک کسی جاگیر نہیں ہے یہ اللّٰه کا کلام ہے اُس سے جبراً کسی کو روکا نہیں جاسکتا ۔ ہاں ! اگر وہ اُس کے ذریعے فتنہ پھیلا رہا ہے تو فتنہ کے خلاف اسٹیٹ ایکشن لے سکتی ہے قرآن سے نہیں روک سکتی ۔۔۔ اُس لئے کہ یہ اُس کتاب کے مالک کی طرف سے سب کے لئے یکساں ہے {فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ : 2/185) اب آتے ہیں کیس کے اصل پہلو کی طرف ۔ اسلام As a one unit . ہے { أَلَا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ : 39/3) خبردار ! دین اسلام خالص اللّٰه کا ہے ۔۔۔ اُس میں Devision نہیں ہو سکتی Sects نہیں بن سکتے کہ یہ اسلام کا شیعہ سیکشن یہ سنی سیکشن ۔ مشرکین کا دین الگ ہے مومنین کا دین الگ۔ { لَكُمْ دِیْنُكُمْ وَلِیَ دِیْنِ : 109/6) ۔ مشرک اپنے ایک دین کے پچاس سیکشنز بنالیں ظاہر ہے کہ مومنین کو کیا لینا دینا ؟ مومنین کو مشرکین کی روش پر چلنے سے منع کردیا گیا 30/32 .. اگر مومنین نے بھی یہ حرکت کی تو وہ بھی مشرکین کی صف میں شامل ہوگئے ۔ لہٰذا ۔۔ قرآن کی رو سے دینِ اسلام ایک ناقابل تقسیم اکائی ہے ۔ اسلامی گورنمنٹ میں اسلام کے ساتھ جو شخص/ اشخاص بھی کوئی اضافی لاحقہ لگائیگا وہ فرقہ ہی کھلائیگا اور مومنین کی صف سے نکل کر مشرکین کی صف میں چلا جائیگا پھر وہ اسلامی حکومت میں رہ تو سکتا ہے لیکن اسلامی حکومت کے صرف شہری ہونے کے ناطے ۔۔ اسلام کے نام سے اُس میں لاحقہ نھیں لگا سکتا کہ ( سنی مسلم ۔۔۔ شیعہ مسلم ۔۔۔ حنفی مسلم ۔۔ شافعی مسلم وغیرہ وغیرہ ۔۔ وہ اسٹیٹ میں اسی حیثیت سے رہیگا جیسے ہندو ۔۔ کرسچن ۔۔ پارسی ۔۔ سکھ ۔ اُسی طرح احمدی بھی ہوئے ۔۔ اسلام میں تو اسلام کو محمد علیہ السلام سے منسوب کرنے کی اجازت نہیں ہے 39/3 ۔۔۔ دہن اسلام خالص اللّٰه کا ہے محمد علیہ السلام کا بھی نہیں ۔۔۔ تو دوسرا بیچتا کیا ہے ؟ کہ کسی مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف منسوب کردیا جائے ۔ یا کسی جعفر یا کسی ابوحنیفہ کی طرف ۔ یہ سب ایک ہی کھاتے میں جائیں گے بغیر کسی فرق کے ۔ اسلام کا نام استعمال نہیں کرسکتے اسلام تو ( نہ ٹوٹنے والی اکائی ) ہے ۔ قرآن نے جتنی بار بھی فرقوں کا ذکر کیا ہے وہ ( دِینَهُمْ ) ہی کہا ہے یعنی " جمع غائب" کی ضمیر لایا ہے کہ اُن مشرکین نے اپنے دین میں فرقہ بنالئے ۔۔۔ بناتے رہیں مومنین کو یا اُنکے سربراہ رسول اللّٰه کو کیا لینا دینا ۔۔ فراڈ یہ کیا گیا کہ فرقہ بنانے کے باوجود بھی سب کو مومن سمجھا جارہا ہے پچھلے 12 ۔۔۔ 13 سو سالوں سے ۔۔ قادیانیوں نے کونسا نیا کام کردیا ؟ اُنہیں میں ایک اضافہ اور کردیا ۔ تم نے اپنے آپکو مومںین کے کھاتے میں جو رکھا ہوا ہے اِس لئے تمہیں یہ نیا کام لگ رہا ںے۔ قرآن کی رو سے آپ سب ( اقلیت ) کے کھاتے میں ہی ہیں۔ اگرچہ مومنین ناپید ہیں۔ یہ محترم سمیع ابراھیم صاحب آپ کونسے علماء کی طرف ریفر کرنے کی بات کر رہے ہیں ؟ سنہ 53 میں بھی تو قادینت کے مسئلے میں ہی ایک بورڈ بنایا گیا تھا جسٹس منیر صاحب کی صدارت میں کیا نتیجہ نکلا تھا اُس کا ؟ یہ تفرقہ بازملا خود مجرم ہیں اسلام کے ۔ پہلے ملک میں وہ اسلام نافذ کریں جو اللّٰه نے دیا تھا تب پھر ہر سازش خود بخود ہی ہلاک ہو جائیگی اپنی موت آپ مرجائیگی یہ تمہارے 2 نمبر اسلام کی وجہ سے ہر تھوڑے دن بعد ایک نبی پیدا ہو جاتا ہے قرآن نے تو نبوت کا چیپٹر ہی سیل کردیا ہے اب نہ کوئی نیا نبی آئیگا نہ کوئی پرانا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ اے ایس انصاری
@MuhammadaliKumbhar6 ай бұрын
سمیع بھائی ماشا اللہ آپ کو سلام پیش کرتی ❤️ ماشاءاللہ ماشاءاللہ 👍 لکھاں لکھاں لکھا سلام پیش کرتی ہے 🥰🙋
@ghulamahmad89546 ай бұрын
ابوجہل کے شر سے اللہ تعالیٰ ہمارے ملک کی حفاظت فرمائے آمین یارب العالمین ۔
@rajamukhtar-i3v6 ай бұрын
قاضی صاحب مسلمان ہیں قاضی صاحب پڑھے لکھے ہیں ان کو اس پر غور و فکر کر کے اپنا فیصلہ ریویو کرنا چاہیے
@ranasohaib6469OpGaming6 ай бұрын
جزاک اللّٰہ سمی بھائی آپ نے بات کی اس موضوع پر بہت مہربانی آپکی
@Gulzarahmad-n5b26 күн бұрын
❤❤❤ لبیک لبیک لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
@MR-jm3nz21 күн бұрын
آن سب حالات کو دیکھنے اور سننے کے بعد دل ❤️ سے بے اختیار ایک ہی الفاظ تھے انا اللہ وانا الیہ راجعون جب انسانیت ختم ہو جائے اس کو پڑھنے کو دل ❤️ کرتا ہے آب پاکستان میں فیصلے ایک ہی بنیاد پر ہونگے جس لاٹھی اس کی بھینس
@sadiqshah22246 ай бұрын
ختم نبوت کا دفاع کرنا ہمارا فرض ہیں
@muhammadhanif8836 ай бұрын
یہ قاضی صاحب تو بڑے قابل جج تھے ۔ یہ کوئی رپوٹ بیٹھا ہے ۔ اور وہ بھی ریموٹ کنٹرول والا ۔ ۔ ورنہ قاضی صاحب سے ایسے فیصلے تو درکنار ۔ ۔ ایسے الفاظ بھی ۔ ۔ افسوس
@syedumer54456 ай бұрын
ختم نبوت کا مسلہ جس کسی نے چھیڑا ھے تو اللہ تعلی نے اسکو پھر چھوڑا نھیں گستاخ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی صرف ایک ھی سزا سر تن سے جدا قاضی ھوش کی ناخون لو ؟؟؟؟؟؟؟؟
@MuhammadaliKumbhar28 күн бұрын
جي ہا 👍
@EngineerMuhammadAliMirzaClips6 ай бұрын
Qazi Sb. can NEVER Change AAIN of PAKISTAN. Faisla GHORE say parhain. QADIYANION ko koi MUSLIM Nahin keh sakta. Al-hamduLILLAH ! ! !
@asmaafaqiasma62226 ай бұрын
سمیع ابراہیم صاحب! زیر بحث مقدمہ میں اعتراض یہ آیا کہ عدالت نے ( مقدمہ سے قرآن پاک اور قادیانیت کی ترویج کی ( دفعات Articles ) ختم کرنے کا حکم جاری کردیا۔ یہ بڑا اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے ۔ شاید میں اُس میں کوئی اپنا موقف دےسکوں ؟ قرآن کی رو سے زمین پر اللّٰه کے بعد جو سب سے بڑی اتھارٹی ہے وہ ہے ( رسول اللّٰه کا عہدہ ) قرآن نے اُسکو بھی آرڈر دے دیا کہ {اِنَّ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَـعًا لَّسۡتَ مِنۡهُمۡ فِىۡ شَىۡءٍ ؕ اِنَّمَاۤ اَمۡرُهُمۡ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَـبِّـئُـهُمۡ بِمَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ : 6/159 ) بے شک جنہوں نے اپنے دین کے فرقہ بنائے اور پارٹیاں پارٹیاں بن گئے اے رسول آپ کو اُن سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اُن کا معاملہ اللّٰه کے سپرد ہے وہ خود ہی اٗن سے نبٹ لیگا جو کچھ وہ کرتے تھے ۔ { قرآن میں ایک آیت بھی نہیں ہے کہ کسی نے اسلام میں یا اسلام کے فرقہ بنا لئے } یہ تو بن ہی نہیں سکتے نہ اسلامی گورنمنٹ بننے دیگی ۔ یہ تو مشرکین بناتے ہیں بناتے رہیں جب رسول کو منع کردیا گیا انٹر فیئر کرنے سے پھر دوسرا کوئی کون ہوتا ہے اُس میں ٹانگ اڑانے والا ۔۔۔ دوسری بات یہ اہم ہے کہ قرآن پاک کسی جاگیر نہیں ہے یہ اللّٰه کا کلام ہے اُس سے جبراً کسی کو روکا نہیں جاسکتا ۔ ہاں ! اگر وہ اُس کے ذریعے فتنہ پھیلا رہا ہے تو فتنہ کے خلاف اسٹیٹ ایکشن لے سکتی ہے قرآن سے نہیں روک سکتی ۔۔۔ اُس لئے کہ یہ اُس کتاب کے مالک کی طرف سے سب کے لئے یکساں ہے {فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ : 2/185) اب آتے ہیں کیس کے اصل پہلو کی طرف ۔ اسلام As a one unit . ہے { أَلَا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ : 39/3) خبردار ! دین اسلام خالص اللّٰه کا ہے ۔۔۔ اُس میں Devision نہیں ہو سکتی Sects نہیں بن سکتے کہ یہ اسلام کا شیعہ سیکشن یہ سنی سیکشن ۔ مشرکین کا دین الگ ہے مومنین کا دین الگ۔ { لَكُمْ دِیْنُكُمْ وَلِیَ دِیْنِ : 109/6) ۔ مشرک اپنے ایک دین کے پچاس سیکشنز بنالیں ظاہر ہے کہ مومنین کو کیا لینا دینا ؟ مومنین کو مشرکین کی روش پر چلنے سے منع کردیا گیا 30/32 .. اگر مومنین نے بھی یہ حرکت کی تو وہ بھی مشرکین کی صف میں شامل ہوگئے ۔ لہٰذا ۔۔ قرآن کی رو سے دینِ اسلام ایک ناقابل تقسیم اکائی ہے ۔ اسلامی گورنمنٹ میں اسلام کے ساتھ جو شخص/ اشخاص بھی کوئی اضافی لاحقہ لگائیگا وہ فرقہ ہی کھلائیگا اور مومنین کی صف سے نکل کر مشرکین کی صف میں چلا جائیگا پھر وہ اسلامی حکومت میں رہ تو سکتا ہے لیکن اسلامی حکومت کے صرف شہری ہونے کے ناطے ۔۔ اسلام کے نام سے اُس میں لاحقہ نھیں لگا سکتا کہ ( سنی مسلم ۔۔۔ شیعہ مسلم ۔۔۔ حنفی مسلم ۔۔ شافعی مسلم وغیرہ وغیرہ ۔۔ وہ اسٹیٹ میں اسی حیثیت سے رہیگا جیسے ہندو ۔۔ کرسچن ۔۔ پارسی ۔۔ سکھ ۔ اُسی طرح احمدی بھی ہوئے ۔۔ اسلام میں تو اسلام کو محمد علیہ السلام سے منسوب کرنے کی اجازت نہیں ہے 39/3 ۔۔۔ دہن اسلام خالص اللّٰه کا ہے محمد علیہ السلام کا بھی نہیں ۔۔۔ تو دوسرا بیچتا کیا ہے ؟ کہ کسی مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف منسوب کردیا جائے ۔ یا کسی جعفر یا کسی ابوحنیفہ کی طرف ۔ یہ سب ایک ہی کھاتے میں جائیں گے بغیر کسی فرق کے ۔ اسلام کا نام استعمال نہیں کرسکتے اسلام تو ( نہ ٹوٹنے والی اکائی ) ہے ۔ قرآن نے جتنی بار بھی فرقوں کا ذکر کیا ہے وہ ( دِینَهُمْ ) ہی کہا ہے یعنی " جمع غائب" کی ضمیر لایا ہے کہ اُن مشرکین نے اپنے دین میں فرقہ بنالئے ۔۔۔ بناتے رہیں مومنین کو یا اُنکے سربراہ رسول اللّٰه کو کیا لینا دینا ۔۔ فراڈ یہ کیا گیا کہ فرقہ بنانے کے باوجود بھی سب کو مومن سمجھا جارہا ہے پچھلے 12 ۔۔۔ 13 سو سالوں سے ۔۔ قادیانیوں نے کونسا نیا کام کردیا ؟ اُنہیں میں ایک اضافہ اور کردیا ۔ تم نے اپنے آپکو مومںین کے کھاتے میں جو رکھا ہوا ہے اِس لئے تمہیں یہ نیا کام لگ رہا ںے۔ قرآن کی رو سے آپ سب ( اقلیت ) کے کھاتے میں ہی ہیں۔ اگرچہ مومنین ناپید ہیں۔ یہ محترم سمیع ابراھیم صاحب آپ کونسے علماء کی طرف ریفر کرنے کی بات کر رہے ہیں ؟ سنہ 53 میں بھی تو قادینت کے مسئلے میں ہی ایک بورڈ بنایا گیا تھا جسٹس منیر صاحب کی صدارت میں کیا نتیجہ نکلا تھا اُس کا ؟ یہ تفرقہ بازملا خود مجرم ہیں اسلام کے ۔ پہلے ملک میں وہ اسلام نافذ کریں جو اللّٰه نے دیا تھا تب پھر ہر سازش خود بخود ہی ہلاک ہو جائیگی اپنی موت آپ مرجائیگی یہ تمہارے 2 نمبر اسلام کی وجہ سے ہر تھوڑے دن بعد ایک نبی پیدا ہو جاتا ہے قرآن نے تو نبوت کا چیپٹر ہی سیل کردیا ہے اب نہ کوئی نیا نبی آئیگا نہ کوئی پرانا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ اے ایس انصاری
@tallatnaveed49686 ай бұрын
اس کا مقصد ، بھر پور کوشش کی جا رہی ہے کہ لا اینڈ آرڈر سچویشن پیدا کی جائے اور پھر ( میرے عزیز ہم وطنو)
@riffatshaheen66846 ай бұрын
Yes Sami Ibrahim Saheb true Said 💯💯 I Agree with you 💯💯🤲🤲
@rizwanaltaf996 ай бұрын
اُن لوگوں کا الگ مذہب نہیں ہے وہ ہمارے مذہب کو مسخ کرنے پر لگے ہوۓ ہیں ہمارے دین کو مسخ کرنے کی اجازت تو اللّٰہ اور اُس کے آخری پیغمبر محمد عربی ﷺ کے بتاۓ ہوۓ دین کو مسخ کرنے کی اجازت کہیں نہیں دی
@Khans-016 ай бұрын
ویسے تو بڑے فیصلے اس قاضی نے آئین کے مطابق کیے ناں 🤬🤬
@jazsports75526 ай бұрын
Labbaik ya RasoolAllah Ham jan qurban krdaingay
@dailybuyadifiqhimasael6 ай бұрын
"بے شک آپ(صلی اللّٰہ علیہ وسلم) کا دشمن وہ دم کٹا (ذلیل ترین)ہے"
@MuhammadNabeelkhan1096 ай бұрын
Million trillion blessing on prophet Muhammad peace be upon him
@sarfrazmazhar14966 ай бұрын
AMEEN. TOTALLY agree. ❤
@asmaafaqiasma62226 ай бұрын
سمیع ابراہیم صاحب! زیر بحث مقدمہ میں اعتراض یہ آیا کہ عدالت نے ( مقدمہ سے قرآن پاک اور قادیانیت کی ترویج کی ( دفعات Articles ) ختم کرنے کا حکم جاری کردیا۔ یہ بڑا اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے ۔ شاید میں اُس میں کوئی اپنا موقف دےسکوں ؟ قرآن کی رو سے زمین پر اللّٰه کے بعد جو سب سے بڑی اتھارٹی ہے وہ ہے ( رسول اللّٰه کا عہدہ ) قرآن نے اُسکو بھی آرڈر دے دیا کہ {اِنَّ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَـعًا لَّسۡتَ مِنۡهُمۡ فِىۡ شَىۡءٍ ؕ اِنَّمَاۤ اَمۡرُهُمۡ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَـبِّـئُـهُمۡ بِمَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ : 6/159 ) بے شک جنہوں نے اپنے دین کے فرقہ بنائے اور پارٹیاں پارٹیاں بن گئے اے رسول آپ کو اُن سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اُن کا معاملہ اللّٰه کے سپرد ہے وہ خود ہی اٗن سے نبٹ لیگا جو کچھ وہ کرتے تھے ۔ { قرآن میں ایک آیت بھی نہیں ہے کہ کسی نے اسلام میں یا اسلام کے فرقہ بنا لئے } یہ تو بن ہی نہیں سکتے نہ اسلامی گورنمنٹ بننے دیگی ۔ یہ تو مشرکین بناتے ہیں بناتے رہیں جب رسول کو منع کردیا گیا انٹر فیئر کرنے سے پھر دوسرا کوئی کون ہوتا ہے اُس میں ٹانگ اڑانے والا ۔۔۔ دوسری بات یہ اہم ہے کہ قرآن پاک کسی جاگیر نہیں ہے یہ اللّٰه کا کلام ہے اُس سے جبراً کسی کو روکا نہیں جاسکتا ۔ ہاں ! اگر وہ اُس کے ذریعے فتنہ پھیلا رہا ہے تو فتنہ کے خلاف اسٹیٹ ایکشن لے سکتی ہے قرآن سے نہیں روک سکتی ۔۔۔ اُس لئے کہ یہ اُس کتاب کے مالک کی طرف سے سب کے لئے یکساں ہے {فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ : 2/185) اب آتے ہیں کیس کے اصل پہلو کی طرف ۔ اسلام As a one unit . ہے { أَلَا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ : 39/3) خبردار ! دین اسلام خالص اللّٰه کا ہے ۔۔۔ اُس میں Devision نہیں ہو سکتی Sects نہیں بن سکتے کہ یہ اسلام کا شیعہ سیکشن یہ سنی سیکشن ۔ مشرکین کا دین الگ ہے مومنین کا دین الگ۔ { لَكُمْ دِیْنُكُمْ وَلِیَ دِیْنِ : 109/6) ۔ مشرک اپنے ایک دین کے پچاس سیکشنز بنالیں ظاہر ہے کہ مومنین کو کیا لینا دینا ؟ مومنین کو مشرکین کی روش پر چلنے سے منع کردیا گیا 30/32 .. اگر مومنین نے بھی یہ حرکت کی تو وہ بھی مشرکین کی صف میں شامل ہوگئے ۔ لہٰذا ۔۔ قرآن کی رو سے دینِ اسلام ایک ناقابل تقسیم اکائی ہے ۔ اسلامی گورنمنٹ میں اسلام کے ساتھ جو شخص/ اشخاص بھی کوئی اضافی لاحقہ لگائیگا وہ فرقہ ہی کھلائیگا اور مومنین کی صف سے نکل کر مشرکین کی صف میں چلا جائیگا پھر وہ اسلامی حکومت میں رہ تو سکتا ہے لیکن اسلامی حکومت کے صرف شہری ہونے کے ناطے ۔۔ اسلام کے نام سے اُس میں لاحقہ نھیں لگا سکتا کہ ( سنی مسلم ۔۔۔ شیعہ مسلم ۔۔۔ حنفی مسلم ۔۔ شافعی مسلم وغیرہ وغیرہ ۔۔ وہ اسٹیٹ میں اسی حیثیت سے رہیگا جیسے ہندو ۔۔ کرسچن ۔۔ پارسی ۔۔ سکھ ۔ اُسی طرح احمدی بھی ہوئے ۔۔ اسلام میں تو اسلام کو محمد علیہ السلام سے منسوب کرنے کی اجازت نہیں ہے 39/3 ۔۔۔ دہن اسلام خالص اللّٰه کا ہے محمد علیہ السلام کا بھی نہیں ۔۔۔ تو دوسرا بیچتا کیا ہے ؟ کہ کسی مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف منسوب کردیا جائے ۔ یا کسی جعفر یا کسی ابوحنیفہ کی طرف ۔ یہ سب ایک ہی کھاتے میں جائیں گے بغیر کسی فرق کے ۔ اسلام کا نام استعمال نہیں کرسکتے اسلام تو ( نہ ٹوٹنے والی اکائی ) ہے ۔ قرآن نے جتنی بار بھی فرقوں کا ذکر کیا ہے وہ ( دِینَهُمْ ) ہی کہا ہے یعنی " جمع غائب" کی ضمیر لایا ہے کہ اُن مشرکین نے اپنے دین میں فرقہ بنالئے ۔۔۔ بناتے رہیں مومنین کو یا اُنکے سربراہ رسول اللّٰه کو کیا لینا دینا ۔۔ فراڈ یہ کیا گیا کہ فرقہ بنانے کے باوجود بھی سب کو مومن سمجھا جارہا ہے پچھلے 12 ۔۔۔ 13 سو سالوں سے ۔۔ قادیانیوں نے کونسا نیا کام کردیا ؟ اُنہیں میں ایک اضافہ اور کردیا ۔ تم نے اپنے آپکو مومںین کے کھاتے میں جو رکھا ہوا ہے اِس لئے تمہیں یہ نیا کام لگ رہا ںے۔ قرآن کی رو سے آپ سب ( اقلیت ) کے کھاتے میں ہی ہیں۔ اگرچہ مومنین ناپید ہیں۔ یہ محترم سمیع ابراھیم صاحب آپ کونسے علماء کی طرف ریفر کرنے کی بات کر رہے ہیں ؟ سنہ 53 میں بھی تو قادینت کے مسئلے میں ہی ایک بورڈ بنایا گیا تھا جسٹس منیر صاحب کی صدارت میں کیا نتیجہ نکلا تھا اُس کا ؟ یہ تفرقہ بازملا خود مجرم ہیں اسلام کے ۔ پہلے ملک میں وہ اسلام نافذ کریں جو اللّٰه نے دیا تھا تب پھر ہر سازش خود بخود ہی ہلاک ہو جائیگی اپنی موت آپ مرجائیگی یہ تمہارے 2 نمبر اسلام کی وجہ سے ہر تھوڑے دن بعد ایک نبی پیدا ہو جاتا ہے قرآن نے تو نبوت کا چیپٹر ہی سیل کردیا ہے اب نہ کوئی نیا نبی آئیگا نہ کوئی پرانا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ اے ایس انصاری
@AshrafAli-en4pj6 ай бұрын
ھمارے پیارے نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم اللہ کے آخری نبی ھیں اب کوئ نبی قیامت تک نہی آسکتا۔ بے شک
@MuhammadaliKumbhar27 күн бұрын
بيشک ❤
@UzairSiddiqui-xz7pr6 ай бұрын
There is a camp of Qadianis in Pak Army. Bajwa and his father-in-law, also a general, are the most well-known and exposed members of the camp. The camp is actually much much much bigger. Qazi Faiz Isa is acting on the directions of this camp. Their goal is to declare that Qadianis are a Muslim sect and to take control of Pak Army and Pakistan. This camp, and Qazi Faiz Isa, must not be allowed to succeed.
@amjadansari80736 ай бұрын
اپ نے اج اپنی صحافت کا حق ادا کر دیا ہے
@MuhammadaliKumbhar28 күн бұрын
جي ہا 👍
@abdullahvlog99176 ай бұрын
ھم غریبوں کی زبان میں ۔۔۔۔۔۔ عروج کے بعد زوال ضرور آتا ہے۔ کیونکہ یہ بھی خدا کی مرضی ہوتی ہے ۔۔۔۔ بیشک اللہ تعالیٰ ھر چیز پر قادر ہے ۔۔۔۔۔۔ اللّٰہ پاک ھم سب کو ھدایت دے اور غفلت کی نیند سے جگائے آمین ۔
@ranamusa-u2x6 ай бұрын
کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فتنوں کے خلاف جنگیں نہیں لڑی تھی جنہوں نے نبوت کا دعوی کیا تھا
@habeebmirza27236 ай бұрын
دو جھوٹے دعویداروں نے نبوت کا دعوی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں کیا لیکن آپ نے ان سے جنگ نہیں کی۔
@baluchfanah99606 ай бұрын
Bht bht bht dukh hua sami sahib. Allah Pak jjh is chief justice ko nisto nabado lrye
@hassansaeed43696 ай бұрын
People fully agreed with you and Qazi must be forced to reverse his decision.
@miracil...o53926 ай бұрын
اللہ ھمارے ایما ن کی حفاظت فرماے
@rizwanalali8920Ай бұрын
Sami sahab Esa ke Roh ka Elaj hony walal ha Bas Nabi ka jo gulam ha wo har musalman ka Emam ha 😢😢😢😢😢
@MuhammadKhalid-pi5iu6 ай бұрын
سمیع صاحب آپ نے درست فرمایا کہ فیصلہ کرنے سے پہلے علماء کونسل اور علماء کرام سے رجوع کرنا چاہیۓ تھا ۔
@habeebmirza27236 ай бұрын
اللہ تعالیٰ سمیع کو عقل عطا کرے۔ اعلیٰ عدالت نے ،مقدمے، سے توہین قرآن اور قادیانیت کی ترویج کی دفعات حذف کرنے کا حکم دیا۔ آئین کی دفعات کی بات نہیں ہو رہی، ملزم کے مقدمے کی دفعات کی بات ہو رہی ہے۔
@IqbalSayed-c5q6 ай бұрын
Keep it up We as a Muslim strongly support your views regarding this decision👌
@MalikAyaz-w9t6 ай бұрын
کدھر ہیں اسلام کے ٹھیکیدار، مفتی، علما کہاں ہے جماعت اسلام ، سنی تحریک اور تحریک لبیک
@asadbutt71286 ай бұрын
Kider tumra Imrado harmi
@MuhammadaliKumbhar28 күн бұрын
حاضر ہين
@mumtazahmedkhan73556 ай бұрын
سمیع جی ھمارا اور قادنیوں دے وھاں ھی قلاش ھوتا جب وہ کہتے ھیی ھم مسلمان ھیی باقی سب غیر مسلم جو غلط ھے
@hassangul24186 ай бұрын
Immediately, Qazi may be arrested and removed from CJ.
@user-vv5cx7wj6m6 ай бұрын
Good❤Nice❤PTI
@zamirshah10416 ай бұрын
Good May Allah bless you with happiness your analysis is full of love of Prophet Muhammad peace be upon him
@Goodu14546 ай бұрын
لا الہ الااللہ محمد رسول اللہ
@MuhammadaliKumbhar27 күн бұрын
صلي الله عليه وآله وسلم
@peerhabibururrehman-sh6jt6 ай бұрын
Agreed with views of sami I rahim sahib zanda raho kafer kafer qadani according to Islam insaf huna zarory chief sahib
@hassanhussain34076 ай бұрын
You R Great Talk about it loudly time and again and again danm on Qadyanies Mirzaies always
@MUSAFIR-Shahzada25 күн бұрын
پاک آرمی زنداباد پاکستان ژندہ باد ۔ پاکستان کے تمام سیاسی پارٹیاں مفاد پرست ہیں۔ عوام ہوش میں آئیں کسی بھی پارٹی کی باتوں میں نہ آئیں
@SaminaKhalid-qx4zs6 ай бұрын
HO SAKTA HAI, LOGHON KI ELECTIONS RIGGING SE DIVERT KARNY K LEYE ,AB MAZHAB CARD KHELNA CHA REHY HON...TA K. QOM BUS IS MAIN ULGHEE REHY... ALLAH PAK PAKISTAN PE REHM FERMAEY 🙏🙏🙏🙏
@user-iv3hw5mn7g6 ай бұрын
بہت خوبصورت تجزیہ سمیع ابراھیم صاحب بھائی جان اللہ تعالیٰ آپ کو صحت و تندرستی کے ساتھ ھمیشہ خوشیاں و ہر مقام پر کامیابیاں عطا فرمائے آمین یا رب العالمین
@habeebmirza27236 ай бұрын
اللہ تعالیٰ سمیع کو عقل عطا کرے۔ اعلیٰ عدالت نے ،مقدمے، سے توہین قرآن اور قادیانیت کی ترویج کی دفعات حذف کرنے کا حکم دیا۔ آئین کی دفعات کی بات نہیں ہو رہی، مقدمے کی دفعات کی بات ہو رہی ہے۔
@waheedahmed12366 ай бұрын
مذہب فروشی نہ کرو۔ احمدیت پر یقین رکھنے والے بھی پاکستان کے شہری ہیں ، ان کو بھی زندہ رہنے کا حق ہے۔ کراچی مقبوضہ شہری سندھ۔
@ranasubhan70116 ай бұрын
تو تم لوگ پاکستان کے آئین کو نہیں مانتے پھر
@MuhammadaliKumbhar28 күн бұрын
اقليتي
@muhammadiqbal-rf6id22 күн бұрын
ہم مسلمان ہیں اسلام ہماری بنیاد ھے اور ہم اسلام کے پابند ہیں ، اسلام کی بنیاد توحید و رسالت ھے۔ اس لئے ہم عبادت اللہ تعالیٰ کی اور خاتم النبیین محمدرسول الله کی رسالت کوماننا ضروری ھے ہم اس کے پابند ہیں یہی بنیاد پرستی سمجھیں یا کچھ اور. ...؟؟؟
@MuhammadaliKumbhar6 ай бұрын
اور صحافی برادری کہاں ہے بھائی جان 😮 ختم نبوّت زندہ باد زندہ ❤
@Gulzarahmad-n5b26 күн бұрын
❤❤ ماشااللہ سمیع ابراہیم صاحب زندہ باد اللہ تبارک وتعالی اپ کو خوش رکھے❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
@alilal78746 ай бұрын
Lanaat ho iss chief justice per
@NaveedKhan-bs3iq6 ай бұрын
ختمِ نبوت زندہ باد ہمارا جان مال سب کچھ قربان ہیں ختمِ نبوت ہم حفاظت کرے گے اور کرتے رہیں گے انشاءاللہ ایسے فرعون اور نمرود ہر زمانے میں پیدا ہوتے ہیں اور اللہ تعالیٰ نے ان سب کو نست ناموس کیا اور الحمداللہ مسلمانوں نے ڈٹ کر مقابلہ کیا اور اس کے بعد میں کرتے رہے گے
@MuhammadaliKumbhar28 күн бұрын
بيشک جي 🙏 حق بولا
@shahidayub27496 ай бұрын
Allah pàk in logon ko aqql or Samajh atta fernay Ameen