Controversial decision by Qazi Faiz Issa? | Sami Ibrahim

  Рет қаралды 273,553

Sami Abraham

Sami Abraham

Күн бұрын

Пікірлер: 2 200
@AbdullahSalfi-iu8ql
@AbdullahSalfi-iu8ql 6 ай бұрын
اللہ تعالٰی ہم سب کو موت کے وقت کلمہ طیبہ پڑھنا نصیب فرمائے۔آمين آمين آمين
@MrStylus007
@MrStylus007 6 ай бұрын
صرف موت کے وقت؟؟؟
@MrStylus007
@MrStylus007 6 ай бұрын
اللہ ہمارا خاتمہ ایمان پہ فرمائے آمین
@Zed.Tv.
@Zed.Tv. 6 ай бұрын
آمین بھاںی ❤​@@MrStylus007
@geo.boycott
@geo.boycott 6 ай бұрын
Ham sub ke sat AMEEEN AMEEEN AMEEEN
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن 6 ай бұрын
*حدیث ’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘ کے معانی از بزرگان ِ سلف* *اعتراض* : یہ ثابت کرنے کے لئے کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا حدیث *’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘* پیش کرتے ہیں۔ اور مطلب یہ کرتے ہیں کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ان کے اس دعویٰ کی غلطی ثابت کرنے کے لئے ہم ذیل میں ان چند بزرگان کے حوالے درج کرتے ہیں جنہوں نے اس حدیث کی تشریح فرمائی ہے کہ میرے بعد شریعت لانے والا کوئی نبی نہیں ہو گا:۔ *زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
@nasrmustafa4368
@nasrmustafa4368 6 ай бұрын
‏میں گواہی دیتا ہوں کہ حضرت محمد ﷺ اللّٰہ تعالیٰ کے آخری نبی اور رسول ہیں۔
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن 6 ай бұрын
*حدیث ’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘ کے معانی از بزرگان ِ سلف* *اعتراض* : یہ ثابت کرنے کے لئے کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا حدیث *’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘* پیش کرتے ہیں۔ اور مطلب یہ کرتے ہیں کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ان کے اس دعویٰ کی غلطی ثابت کرنے کے لئے ہم ذیل میں ان چند بزرگان کے حوالے درج کرتے ہیں جنہوں نے اس حدیث کی تشریح فرمائی ہے کہ میرے بعد شریعت لانے والا کوئی نبی نہیں ہو گا:۔ *زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
@JunaidAli-sg2qf
@JunaidAli-sg2qf 6 ай бұрын
Beshak
@zeeshanj542
@zeeshanj542 6 ай бұрын
تو پھر خضرت عیسی علیہ السلام کا انتظار کیوں کر رہے ہو
@HafizNaeemRizwi
@HafizNaeemRizwi 21 күн бұрын
​@@zeeshanj542Teri Baji ka bhi Intezar kar rahe hain Kab vah Aaegi aur pure Pakistan ko bante ghi Aakar
@naginanazaqat1348
@naginanazaqat1348 20 күн бұрын
@@nasrmustafa4368 بے شک
@riazbajwah7207
@riazbajwah7207 6 ай бұрын
ختم نبوت پر ایمان صرف جماعت احمدیہ کا ہے، باقی تو حضرت عیسی علیہ السلام کو آخری نبی مانتے ہیں
@aqeelahmed6015
@aqeelahmed6015 6 ай бұрын
PR ensemble me qadyani sabit Kyu Na Kar sake ? Qadyani kafir ha kafir ha kafir ha
@Yasarnalquran786
@Yasarnalquran786 6 ай бұрын
ہم حضرت عیسی علیہ السلام کو آخری نبی نہیں مانتے.وہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے تشریف لائے. حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا لا نبی بعدی انا خاتم النبیین. کیا خاتم النبیین کے بعد بھی خاتم النبیین آسکتا ہےِ.
@HafizNaeemRizwi
@HafizNaeemRizwi 21 күн бұрын
Main Teri Baji Ko Bhi manta hun ki vah mera lauda bahut Achcha chusti hai
@saudahmed-wy6dq
@saudahmed-wy6dq 19 күн бұрын
Yes
@Saif.12345
@Saif.12345 17 күн бұрын
@@Yasarnalquran786 مُحترم یہ درست ہے کہ عیسی علیہ سلام آقاءِ دوجہاںٌ سے پہلے بنی اسرائیل کی طرف نبی اور رسول ہو کر آئے مگر آپ کا عقیدہ ہے کہ وہ مُحمد صلی اللہ علیہ وسلم کی رحلت کے بعد تشریف لائیں گے اور دینِ مُحمدیٌ کو نافظ کریں گے اور بھٹکی ہوئی اُمت کی اصلاح فرمائیں گے! ۱- آپ کے اس عقیدہ کے مطابق نبی تو آگیا چاہے وہ پرانا بنی اسرائیل والا ہی کیوں نہ ہو! ۲- کیا اُن پر قُرآن دوبارہ نازل ہوگا تاکہ وہ قُرآن کی تعلیم کو رائج فرما سکیں کیونکہ جب وہ دُنیا میں تھے اُس وقت قُرآن نازل نہیں ہوا تھا اسلیئے اُنھیں تو قُرآن کی تعلیم کا علم نہیں وہ تو تورات ، زبُور اور انجیل کا علم جانتے ہیں تو پھر وہ قُرآن کی تعلیم کیسے دیں گے؟
@chzahid57
@chzahid57 6 ай бұрын
مسلمان حق بات سے نہیں ڈرتا یہ ھمارے ایمان کا حصہ ھے سمیع صاحب میں آپ کو سلام پیش کرتا ھوں
@MuhammadaliKumbhar
@MuhammadaliKumbhar 28 күн бұрын
سلام ہو سلام آپ کو
@MrAnser2005
@MrAnser2005 6 ай бұрын
مسلمانوں کی اکثریت کو خاتم النبیین کے صحیح مفہوم کا ادراک ہی نہیں ہے۔ کیونکہ اکثریت نے قران کریم کو ترجمعے کے ساتھ نہ تو پڑھا ہے اور نہ ہی غورو فکر کر کے تحقیق کی ہے۔
@BatterMotivationalChannel
@BatterMotivationalChannel 6 ай бұрын
teri bato se wazeh ho gaya k to kafir murtid ho qadyani Ho. Our Ham qadyanio par beshumarrr lanat bhaijte hain
@AbdullahSalfi-iu8ql
@AbdullahSalfi-iu8ql 6 ай бұрын
حضرت محمد صل اللہ علیہ والہ وسلم اللہ تعالٰی کے آخری نبی اور رسول ہیں۔ اللہ تعالٰی ہمیں رسول اللہ صل اللہ علیہ والہ وسلم کے اسوہ حسنہ پے چلنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمين
@cannottell279
@cannottell279 6 ай бұрын
Ameen
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن 6 ай бұрын
*حدیث ’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘ کے معانی از بزرگان ِ سلف* *اعتراض* : یہ ثابت کرنے کے لئے کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا حدیث *’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘* پیش کرتے ہیں۔ اور مطلب یہ کرتے ہیں کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ان کے اس دعویٰ کی غلطی ثابت کرنے کے لئے ہم ذیل میں ان چند بزرگان کے حوالے درج کرتے ہیں جنہوں نے اس حدیث کی تشریح فرمائی ہے کہ میرے بعد شریعت لانے والا کوئی نبی نہیں ہو گا:۔ *زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
@abdulmomin8569
@abdulmomin8569 17 күн бұрын
آنحضرتﷺ آخری نبی ہیں ساری احمدی کا ایمان ہے لیکن شریعتی نبی بانی آف اسلام اور حضرت مرزا غلام احمد صاحب قادیانی علیہ اسلام صرف امتی نبی مبعوث ہوکر آئے ہیں جنکو آنحضرتﷺ نے خود پیشگوئی اما مکم منکم حدیث میں چار بار نبی الله فرمایا تھا یہ بھی فرمایا تھا جب وہ آئے اس کو میرا سلام پہنچا نا اور اسکی بیعت کرنا اس لئے ساری دنیا کے احمدی سلام بھی اور بیعت بھی کررہے ہیں
@AbdullahSalfi-iu8ql
@AbdullahSalfi-iu8ql 6 ай бұрын
اللہ تعالٰی ہمارے ملک کی حفاظت فرمائے۔ اللہ تعالٰی ملک پاکستان کو اندرونی اور بیرونی دشمنوں کے شر سے محفوظ رکھے۔آمين
@Zed.Tv.
@Zed.Tv. 6 ай бұрын
آمین
@darajaz9770
@darajaz9770 6 ай бұрын
L***t pakistan ki naslo par aur pakistan ma basne vaale her aik fard par hum Maqbooza Kashmiriyun ki tarf se
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن 6 ай бұрын
*حدیث ’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘ کے معانی از بزرگان ِ سلف* *اعتراض* : یہ ثابت کرنے کے لئے کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا حدیث *’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘* پیش کرتے ہیں۔ اور مطلب یہ کرتے ہیں کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ان کے اس دعویٰ کی غلطی ثابت کرنے کے لئے ہم ذیل میں ان چند بزرگان کے حوالے درج کرتے ہیں جنہوں نے اس حدیث کی تشریح فرمائی ہے کہ میرے بعد شریعت لانے والا کوئی نبی نہیں ہو گا:۔ *زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن 6 ай бұрын
*حدیث ’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘ کے معانی از بزرگان ِ سلف* *اعتراض* : یہ ثابت کرنے کے لئے کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا حدیث *’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘* پیش کرتے ہیں۔ اور مطلب یہ کرتے ہیں کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ان کے اس دعویٰ کی غلطی ثابت کرنے کے لئے ہم ذیل میں ان چند بزرگان کے حوالے درج کرتے ہیں جنہوں نے اس حدیث کی تشریح فرمائی ہے کہ میرے بعد شریعت لانے والا کوئی نبی نہیں ہو گا:۔ *زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
@MuhammadIshaq-p6z
@MuhammadIshaq-p6z 6 ай бұрын
تاجدارِ ختم نبوّت زندہ باد
@asishan1
@asishan1 6 ай бұрын
Zindabad
@nazishkanwal4624
@nazishkanwal4624 6 ай бұрын
Znda bad
@MYounas-tw4vt
@MYounas-tw4vt 6 ай бұрын
زندہ باد سمیع ابراہیم صاحب سلام ہے آپ کو ختم نبوت زندہ باد آپ نے مسلمان ہونے کا حق ادا کر دیا بہت افسوس ہے اس فیصلے پر
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن 6 ай бұрын
*حدیث ’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘ کے معانی از بزرگان ِ سلف* *اعتراض* : یہ ثابت کرنے کے لئے کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا حدیث *’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘* پیش کرتے ہیں۔ اور مطلب یہ کرتے ہیں کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ان کے اس دعویٰ کی غلطی ثابت کرنے کے لئے ہم ذیل میں ان چند بزرگان کے حوالے درج کرتے ہیں جنہوں نے اس حدیث کی تشریح فرمائی ہے کہ میرے بعد شریعت لانے والا کوئی نبی نہیں ہو گا:۔ *زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
@asmaafaqiasma6222
@asmaafaqiasma6222 6 ай бұрын
سمیع ابراہیم صاحب! زیر بحث مقدمہ میں اعتراض یہ آیا کہ عدالت نے ( مقدمہ سے قرآن پاک اور قادیانیت کی ترویج کی ( دفعات Articles ) ختم کرنے کا حکم جاری کردیا۔ یہ بڑا اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے ۔ شاید میں اُس میں کوئی اپنا موقف دےسکوں ؟ قرآن کی رو سے زمین پر اللّٰه کے بعد جو سب سے بڑی اتھارٹی ہے وہ ہے ( رسول اللّٰه کا عہدہ ) قرآن نے اُسکو بھی آرڈر دے دیا کہ {اِنَّ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَـعًا لَّسۡتَ مِنۡهُمۡ فِىۡ شَىۡءٍ‌ ؕ اِنَّمَاۤ اَمۡرُهُمۡ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَـبِّـئُـهُمۡ بِمَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ : 6/159 ) بے شک جنہوں نے اپنے دین کے فرقہ بنائے اور پارٹیاں پارٹیاں بن گئے اے رسول آپ کو اُن سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اُن کا معاملہ اللّٰه کے سپرد ہے وہ خود ہی اٗن سے نبٹ لیگا جو کچھ وہ کرتے تھے ۔ { قرآن میں ایک آیت بھی نہیں ہے کہ کسی نے اسلام میں یا اسلام کے فرقہ بنا لئے } یہ تو بن ہی نہیں سکتے نہ اسلامی گورنمنٹ بننے دیگی ۔ یہ تو مشرکین بناتے ہیں بناتے رہیں جب رسول کو منع کردیا گیا انٹر فیئر کرنے سے پھر دوسرا کوئی کون ہوتا ہے اُس میں ٹانگ اڑانے والا ۔۔۔ دوسری بات یہ اہم ہے کہ قرآن پاک کسی جاگیر نہیں ہے یہ اللّٰه کا کلام ہے اُس سے جبراً کسی کو روکا نہیں جاسکتا ۔ ہاں ! اگر وہ اُس کے ذریعے فتنہ پھیلا رہا ہے تو فتنہ کے خلاف اسٹیٹ ایکشن لے سکتی ہے قرآن سے نہیں روک سکتی ۔۔۔ اُس لئے کہ یہ اُس کتاب کے مالک کی طرف سے سب کے لئے یکساں ہے {فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ : 2/185) اب آتے ہیں کیس کے اصل پہلو کی طرف ۔ اسلام As a one unit . ہے { أَلَا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ : 39/3) خبردار ! دین اسلام خالص اللّٰه کا ہے ۔۔۔ اُس میں Devision نہیں ہو سکتی Sects نہیں بن سکتے کہ یہ اسلام کا شیعہ سیکشن یہ سنی سیکشن ۔ مشرکین کا دین الگ ہے مومنین کا دین الگ۔ { لَكُمْ دِیْنُكُمْ وَلِیَ دِیْنِ : 109/6) ۔ مشرک اپنے ایک دین کے پچاس سیکشنز بنالیں ظاہر ہے کہ مومنین کو کیا لینا دینا ؟ مومنین کو مشرکین کی روش پر چلنے سے منع کردیا گیا 30/32 .. اگر مومنین نے بھی یہ حرکت کی تو وہ بھی مشرکین کی صف میں شامل ہوگئے ۔ لہٰذا ۔۔ قرآن کی رو سے دینِ اسلام ایک ناقابل تقسیم اکائی ہے ۔ اسلامی گورنمنٹ میں اسلام کے ساتھ جو شخص/ اشخاص بھی کوئی اضافی لاحقہ لگائیگا وہ فرقہ ہی کھلائیگا اور مومنین کی صف سے نکل کر مشرکین کی صف میں چلا جائیگا پھر وہ اسلامی حکومت میں رہ تو سکتا ہے لیکن اسلامی حکومت کے صرف شہری ہونے کے ناطے ۔۔ اسلام کے نام سے اُس میں لاحقہ نھیں لگا سکتا کہ ( سنی مسلم ۔۔۔ شیعہ مسلم ۔۔۔ حنفی مسلم ۔۔ شافعی مسلم وغیرہ وغیرہ ۔۔ وہ اسٹیٹ میں اسی حیثیت سے رہیگا جیسے ہندو ۔۔ کرسچن ۔۔ پارسی ۔۔ سکھ ۔ اُسی طرح احمدی بھی ہوئے ۔۔ اسلام میں تو اسلام کو محمد علیہ السلام سے منسوب کرنے کی اجازت نہیں ہے 39/3 ۔۔۔ دہن اسلام خالص اللّٰه کا ہے محمد علیہ السلام کا بھی نہیں ۔۔۔ تو دوسرا بیچتا کیا ہے ؟ کہ کسی مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف منسوب کردیا جائے ۔ یا کسی جعفر یا کسی ابوحنیفہ کی طرف ۔ یہ سب ایک ہی کھاتے میں جائیں گے بغیر کسی فرق کے ۔ اسلام کا نام استعمال نہیں کرسکتے اسلام تو ( نہ ٹوٹنے والی اکائی ) ہے ۔ قرآن نے جتنی بار بھی فرقوں کا ذکر کیا ہے وہ ( دِینَهُمْ ) ہی کہا ہے یعنی " جمع غائب" کی ضمیر لایا ہے کہ اُن مشرکین نے اپنے دین میں فرقہ بنالئے ۔۔۔ بناتے رہیں مومنین کو یا اُنکے سربراہ رسول اللّٰه کو کیا لینا دینا ۔۔ فراڈ یہ کیا گیا کہ فرقہ بنانے کے باوجود بھی سب کو مومن سمجھا جارہا ہے پچھلے 12 ۔۔۔ 13 سو سالوں سے ۔۔ قادیانیوں نے کونسا نیا کام کردیا ؟ اُنہیں میں ایک اضافہ اور کردیا ۔ تم نے اپنے آپکو مومںین کے کھاتے میں جو رکھا ہوا ہے اِس لئے تمہیں یہ نیا کام لگ رہا ںے۔ قرآن کی رو سے آپ سب ( اقلیت ) کے کھاتے میں ہی ہیں۔ اگرچہ مومنین ناپید ہیں۔ یہ محترم سمیع ابراھیم صاحب آپ کونسے علماء کی طرف ریفر کرنے کی بات کر رہے ہیں ؟ سنہ 53 میں بھی تو قادینت کے مسئلے میں ہی ایک بورڈ بنایا گیا تھا جسٹس منیر صاحب کی صدارت میں کیا نتیجہ نکلا تھا اُس کا ؟ یہ تفرقہ بازملا خود مجرم ہیں اسلام کے ۔ پہلے ملک میں وہ اسلام نافذ کریں جو اللّٰه نے دیا تھا تب پھر ہر سازش خود بخود ہی ہلاک ہو جائیگی اپنی موت آپ مرجائیگی یہ تمہارے 2 نمبر اسلام کی وجہ سے ہر تھوڑے دن بعد ایک نبی پیدا ہو جاتا ہے قرآن نے تو نبوت کا چیپٹر ہی سیل کردیا ہے اب نہ کوئی نیا نبی آئیگا نہ کوئی پرانا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ اے ایس انصاری
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن 6 ай бұрын
@@asmaafaqiasma6222 *حدیث ’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘ کے معانی از بزرگان ِ سلف* *اعتراض* : یہ ثابت کرنے کے لئے کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا حدیث *’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘* پیش کرتے ہیں۔ اور مطلب یہ کرتے ہیں کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ان کے اس دعویٰ کی غلطی ثابت کرنے کے لئے ہم ذیل میں ان چند بزرگان کے حوالے درج کرتے ہیں جنہوں نے اس حدیث کی تشریح فرمائی ہے کہ میرے بعد شریعت لانے والا کوئی نبی نہیں ہو گا:۔ *زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
@riazbajwah7207
@riazbajwah7207 6 ай бұрын
مسمانوں کے 72 فرقوں کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جہنمی قرار دیا تھا، یہ 72 سات ستمبر 1974 کو خدا تعالٰی نے ایک طرف کر کے دکھا دئے، شک ہے تو نوائے وقت لاہور 6 اکتوبر 1974 کا مطالعہ کر لیں
@ismailtariq4884
@ismailtariq4884 13 күн бұрын
علمی اور تاریخی بات مت کرو۔
@Befaithful-pak
@Befaithful-pak 6 ай бұрын
جس دن سے یہ قاضی ایا ہے 25 کروڑ عوام اور مسلمانوں کے خلاف فیصلہ دے رہا ہے
@Zed.Tv.
@Zed.Tv. 6 ай бұрын
بلکل ٹھیک کہا آپ نے بھائی ❤
@MuhammadaliKumbhar
@MuhammadaliKumbhar 28 күн бұрын
جي ہا بلکل بھائئ جان حق بولا
@KHANISKING-qe4lx
@KHANISKING-qe4lx 6 ай бұрын
اس فیصلے کو کوئی بھی مسلمان نہیں مان سکتا۔قاضی صاحب کیسے مسلمان ہیں ؟ TUBA TUBA YE KEYA HORAHA HAIN😡😡😡😡😡😡😡😡😡😡😡😡😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😭😡😡😡😡😡😡😡😡😡
@goodboy-dv9lk
@goodboy-dv9lk 6 ай бұрын
پاکستان سب کا ھے یھاں ھر کوئی آ زاد ھے ھر کا حق ھے جو مرضی دین پر عملدرآمد کرے
@peaceunity9931
@peaceunity9931 6 ай бұрын
احمدی آنحضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالٰی کا سچا نبی مانتے ہیں اور مسلمان ہیں۔ مگر پاکستان کی اسمبلی نے یہ فیصلہ کیا کہ احمدیوں کو حق نہی کہ آنحضرت کو سچا کہیں نعوذبااللہ آپ کو جھوٹا کہیں تو ان کو سکون آئے گا۔ اس لئے ان کو غیر مسلم کہنے میں سکون آتا ہے۔
@sqr7869
@sqr7869 6 ай бұрын
لوگو محمد (صلی اللہ علیہ وسلم ) تمارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں۔ مگر وہ اللہ کے رسول اور خاتم النبیین ہیں۔ اور اللہ ہر چیز کا علم رکھنے والا ہے۔ ترجمہ سورہ احزاب 40
@imraniqbal2908
@imraniqbal2908 6 ай бұрын
اسلام وعلیکم محترم بھائی آپ نے درست فرمایا کسی کو بھی مسلم امہ کے جذبات سے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی اللہ پاک ختم نبوت کے قانون سے کھیلنے والوں کو برباد کر ے آمین
@asmaafaqiasma6222
@asmaafaqiasma6222 6 ай бұрын
سمیع ابراہیم صاحب! زیر بحث مقدمہ میں اعتراض یہ آیا کہ عدالت نے ( مقدمہ سے قرآن پاک اور قادیانیت کی ترویج کی ( دفعات Articles ) ختم کرنے کا حکم جاری کردیا۔ یہ بڑا اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے ۔ شاید میں اُس میں کوئی اپنا موقف دےسکوں ؟ قرآن کی رو سے زمین پر اللّٰه کے بعد جو سب سے بڑی اتھارٹی ہے وہ ہے ( رسول اللّٰه کا عہدہ ) قرآن نے اُسکو بھی آرڈر دے دیا کہ {اِنَّ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَـعًا لَّسۡتَ مِنۡهُمۡ فِىۡ شَىۡءٍ‌ ؕ اِنَّمَاۤ اَمۡرُهُمۡ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَـبِّـئُـهُمۡ بِمَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ : 6/159 ) بے شک جنہوں نے اپنے دین کے فرقہ بنائے اور پارٹیاں پارٹیاں بن گئے اے رسول آپ کو اُن سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اُن کا معاملہ اللّٰه کے سپرد ہے وہ خود ہی اٗن سے نبٹ لیگا جو کچھ وہ کرتے تھے ۔ { قرآن میں ایک آیت بھی نہیں ہے کہ کسی نے اسلام میں یا اسلام کے فرقہ بنا لئے } یہ تو بن ہی نہیں سکتے نہ اسلامی گورنمنٹ بننے دیگی ۔ یہ تو مشرکین بناتے ہیں بناتے رہیں جب رسول کو منع کردیا گیا انٹر فیئر کرنے سے پھر دوسرا کوئی کون ہوتا ہے اُس میں ٹانگ اڑانے والا ۔۔۔ دوسری بات یہ اہم ہے کہ قرآن پاک کسی جاگیر نہیں ہے یہ اللّٰه کا کلام ہے اُس سے جبراً کسی کو روکا نہیں جاسکتا ۔ ہاں ! اگر وہ اُس کے ذریعے فتنہ پھیلا رہا ہے تو فتنہ کے خلاف اسٹیٹ ایکشن لے سکتی ہے قرآن سے نہیں روک سکتی ۔۔۔ اُس لئے کہ یہ اُس کتاب کے مالک کی طرف سے سب کے لئے یکساں ہے {فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ : 2/185) اب آتے ہیں کیس کے اصل پہلو کی طرف ۔ اسلام As a one unit . ہے { أَلَا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ : 39/3) خبردار ! دین اسلام خالص اللّٰه کا ہے ۔۔۔ اُس میں Devision نہیں ہو سکتی Sects نہیں بن سکتے کہ یہ اسلام کا شیعہ سیکشن یہ سنی سیکشن ۔ مشرکین کا دین الگ ہے مومنین کا دین الگ۔ { لَكُمْ دِیْنُكُمْ وَلِیَ دِیْنِ : 109/6) ۔ مشرک اپنے ایک دین کے پچاس سیکشنز بنالیں ظاہر ہے کہ مومنین کو کیا لینا دینا ؟ مومنین کو مشرکین کی روش پر چلنے سے منع کردیا گیا 30/32 .. اگر مومنین نے بھی یہ حرکت کی تو وہ بھی مشرکین کی صف میں شامل ہوگئے ۔ لہٰذا ۔۔ قرآن کی رو سے دینِ اسلام ایک ناقابل تقسیم اکائی ہے ۔ اسلامی گورنمنٹ میں اسلام کے ساتھ جو شخص/ اشخاص بھی کوئی اضافی لاحقہ لگائیگا وہ فرقہ ہی کھلائیگا اور مومنین کی صف سے نکل کر مشرکین کی صف میں چلا جائیگا پھر وہ اسلامی حکومت میں رہ تو سکتا ہے لیکن اسلامی حکومت کے صرف شہری ہونے کے ناطے ۔۔ اسلام کے نام سے اُس میں لاحقہ نھیں لگا سکتا کہ ( سنی مسلم ۔۔۔ شیعہ مسلم ۔۔۔ حنفی مسلم ۔۔ شافعی مسلم وغیرہ وغیرہ ۔۔ وہ اسٹیٹ میں اسی حیثیت سے رہیگا جیسے ہندو ۔۔ کرسچن ۔۔ پارسی ۔۔ سکھ ۔ اُسی طرح احمدی بھی ہوئے ۔۔ اسلام میں تو اسلام کو محمد علیہ السلام سے منسوب کرنے کی اجازت نہیں ہے 39/3 ۔۔۔ دہن اسلام خالص اللّٰه کا ہے محمد علیہ السلام کا بھی نہیں ۔۔۔ تو دوسرا بیچتا کیا ہے ؟ کہ کسی مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف منسوب کردیا جائے ۔ یا کسی جعفر یا کسی ابوحنیفہ کی طرف ۔ یہ سب ایک ہی کھاتے میں جائیں گے بغیر کسی فرق کے ۔ اسلام کا نام استعمال نہیں کرسکتے اسلام تو ( نہ ٹوٹنے والی اکائی ) ہے ۔ قرآن نے جتنی بار بھی فرقوں کا ذکر کیا ہے وہ ( دِینَهُمْ ) ہی کہا ہے یعنی " جمع غائب" کی ضمیر لایا ہے کہ اُن مشرکین نے اپنے دین میں فرقہ بنالئے ۔۔۔ بناتے رہیں مومنین کو یا اُنکے سربراہ رسول اللّٰه کو کیا لینا دینا ۔۔ فراڈ یہ کیا گیا کہ فرقہ بنانے کے باوجود بھی سب کو مومن سمجھا جارہا ہے پچھلے 12 ۔۔۔ 13 سو سالوں سے ۔۔ قادیانیوں نے کونسا نیا کام کردیا ؟ اُنہیں میں ایک اضافہ اور کردیا ۔ تم نے اپنے آپکو مومںین کے کھاتے میں جو رکھا ہوا ہے اِس لئے تمہیں یہ نیا کام لگ رہا ںے۔ قرآن کی رو سے آپ سب ( اقلیت ) کے کھاتے میں ہی ہیں۔ اگرچہ مومنین ناپید ہیں۔ یہ محترم سمیع ابراھیم صاحب آپ کونسے علماء کی طرف ریفر کرنے کی بات کر رہے ہیں ؟ سنہ 53 میں بھی تو قادینت کے مسئلے میں ہی ایک بورڈ بنایا گیا تھا جسٹس منیر صاحب کی صدارت میں کیا نتیجہ نکلا تھا اُس کا ؟ یہ تفرقہ بازملا خود مجرم ہیں اسلام کے ۔ پہلے ملک میں وہ اسلام نافذ کریں جو اللّٰه نے دیا تھا تب پھر ہر سازش خود بخود ہی ہلاک ہو جائیگی اپنی موت آپ مرجائیگی یہ تمہارے 2 نمبر اسلام کی وجہ سے ہر تھوڑے دن بعد ایک نبی پیدا ہو جاتا ہے قرآن نے تو نبوت کا چیپٹر ہی سیل کردیا ہے اب نہ کوئی نیا نبی آئیگا نہ کوئی پرانا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ اے ایس انصاری
@PakistanLover123
@PakistanLover123 6 ай бұрын
ختم نبوت پر ھمارا تن من دھن سب قربان۔۔۔
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن 6 ай бұрын
*حدیث ’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘ کے معانی از بزرگان ِ سلف* *اعتراض* : یہ ثابت کرنے کے لئے کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا حدیث *’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘* پیش کرتے ہیں۔ اور مطلب یہ کرتے ہیں کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ان کے اس دعویٰ کی غلطی ثابت کرنے کے لئے ہم ذیل میں ان چند بزرگان کے حوالے درج کرتے ہیں جنہوں نے اس حدیث کی تشریح فرمائی ہے کہ میرے بعد شریعت لانے والا کوئی نبی نہیں ہو گا:۔ *زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن 6 ай бұрын
*حدیث ’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘ کے معانی از بزرگان ِ سلف* *اعتراض* : یہ ثابت کرنے کے لئے کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا حدیث *’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘* پیش کرتے ہیں۔ اور مطلب یہ کرتے ہیں کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ان کے اس دعویٰ کی غلطی ثابت کرنے کے لئے ہم ذیل میں ان چند بزرگان کے حوالے درج کرتے ہیں جنہوں نے اس حدیث کی تشریح فرمائی ہے کہ میرے بعد شریعت لانے والا کوئی نبی نہیں ہو گا:۔ *زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
@PakistanLover123
@PakistanLover123 6 ай бұрын
@@كؤنؤمعالصادقين-ب4نغلام احمد قادیانی ملعون دین اسلام کا سب سے بڑا دشمن ھے۔ ھم سب مسلمان غلام احمد قادیانی پر ھمیشہ ھمیشہ کے لیئے لعنت بھیجتے ہیں۔۔۔ ختم نبوت پر ھمارا تن من دھن سب قربان۔۔۔
@HafizNaeemRizwi
@HafizNaeemRizwi 21 күн бұрын
​@@كؤنؤمعالصادقين-ب4نO Teri Baji Nu learn gasti ke bacche Tu Jaanta Nahin Abhi musalmanon ko Har Jagah apni Baji pesh Na Kar
@MuhafizMillat
@MuhafizMillat 6 ай бұрын
ایسے ہی بات ہے سمیع صاحب ختم نبوت اپنے ایمان کا مسئلہ ہے
@asmaafaqiasma6222
@asmaafaqiasma6222 6 ай бұрын
سمیع ابراہیم صاحب! زیر بحث مقدمہ میں اعتراض یہ آیا کہ عدالت نے ( مقدمہ سے قرآن پاک اور قادیانیت کی ترویج کی ( دفعات Articles ) ختم کرنے کا حکم جاری کردیا۔ یہ بڑا اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے ۔ شاید میں اُس میں کوئی اپنا موقف دےسکوں ؟ قرآن کی رو سے زمین پر اللّٰه کے بعد جو سب سے بڑی اتھارٹی ہے وہ ہے ( رسول اللّٰه کا عہدہ ) قرآن نے اُسکو بھی آرڈر دے دیا کہ {اِنَّ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَـعًا لَّسۡتَ مِنۡهُمۡ فِىۡ شَىۡءٍ‌ ؕ اِنَّمَاۤ اَمۡرُهُمۡ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَـبِّـئُـهُمۡ بِمَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ : 6/159 ) بے شک جنہوں نے اپنے دین کے فرقہ بنائے اور پارٹیاں پارٹیاں بن گئے اے رسول آپ کو اُن سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اُن کا معاملہ اللّٰه کے سپرد ہے وہ خود ہی اٗن سے نبٹ لیگا جو کچھ وہ کرتے تھے ۔ { قرآن میں ایک آیت بھی نہیں ہے کہ کسی نے اسلام میں یا اسلام کے فرقہ بنا لئے } یہ تو بن ہی نہیں سکتے نہ اسلامی گورنمنٹ بننے دیگی ۔ یہ تو مشرکین بناتے ہیں بناتے رہیں جب رسول کو منع کردیا گیا انٹر فیئر کرنے سے پھر دوسرا کوئی کون ہوتا ہے اُس میں ٹانگ اڑانے والا ۔۔۔ دوسری بات یہ اہم ہے کہ قرآن پاک کسی جاگیر نہیں ہے یہ اللّٰه کا کلام ہے اُس سے جبراً کسی کو روکا نہیں جاسکتا ۔ ہاں ! اگر وہ اُس کے ذریعے فتنہ پھیلا رہا ہے تو فتنہ کے خلاف اسٹیٹ ایکشن لے سکتی ہے قرآن سے نہیں روک سکتی ۔۔۔ اُس لئے کہ یہ اُس کتاب کے مالک کی طرف سے سب کے لئے یکساں ہے {فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ : 2/185) اب آتے ہیں کیس کے اصل پہلو کی طرف ۔ اسلام As a one unit . ہے { أَلَا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ : 39/3) خبردار ! دین اسلام خالص اللّٰه کا ہے ۔۔۔ اُس میں Devision نہیں ہو سکتی Sects نہیں بن سکتے کہ یہ اسلام کا شیعہ سیکشن یہ سنی سیکشن ۔ مشرکین کا دین الگ ہے مومنین کا دین الگ۔ { لَكُمْ دِیْنُكُمْ وَلِیَ دِیْنِ : 109/6) ۔ مشرک اپنے ایک دین کے پچاس سیکشنز بنالیں ظاہر ہے کہ مومنین کو کیا لینا دینا ؟ مومنین کو مشرکین کی روش پر چلنے سے منع کردیا گیا 30/32 .. اگر مومنین نے بھی یہ حرکت کی تو وہ بھی مشرکین کی صف میں شامل ہوگئے ۔ لہٰذا ۔۔ قرآن کی رو سے دینِ اسلام ایک ناقابل تقسیم اکائی ہے ۔ اسلامی گورنمنٹ میں اسلام کے ساتھ جو شخص/ اشخاص بھی کوئی اضافی لاحقہ لگائیگا وہ فرقہ ہی کھلائیگا اور مومنین کی صف سے نکل کر مشرکین کی صف میں چلا جائیگا پھر وہ اسلامی حکومت میں رہ تو سکتا ہے لیکن اسلامی حکومت کے صرف شہری ہونے کے ناطے ۔۔ اسلام کے نام سے اُس میں لاحقہ نھیں لگا سکتا کہ ( سنی مسلم ۔۔۔ شیعہ مسلم ۔۔۔ حنفی مسلم ۔۔ شافعی مسلم وغیرہ وغیرہ ۔۔ وہ اسٹیٹ میں اسی حیثیت سے رہیگا جیسے ہندو ۔۔ کرسچن ۔۔ پارسی ۔۔ سکھ ۔ اُسی طرح احمدی بھی ہوئے ۔۔ اسلام میں تو اسلام کو محمد علیہ السلام سے منسوب کرنے کی اجازت نہیں ہے 39/3 ۔۔۔ دہن اسلام خالص اللّٰه کا ہے محمد علیہ السلام کا بھی نہیں ۔۔۔ تو دوسرا بیچتا کیا ہے ؟ کہ کسی مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف منسوب کردیا جائے ۔ یا کسی جعفر یا کسی ابوحنیفہ کی طرف ۔ یہ سب ایک ہی کھاتے میں جائیں گے بغیر کسی فرق کے ۔ اسلام کا نام استعمال نہیں کرسکتے اسلام تو ( نہ ٹوٹنے والی اکائی ) ہے ۔ قرآن نے جتنی بار بھی فرقوں کا ذکر کیا ہے وہ ( دِینَهُمْ ) ہی کہا ہے یعنی " جمع غائب" کی ضمیر لایا ہے کہ اُن مشرکین نے اپنے دین میں فرقہ بنالئے ۔۔۔ بناتے رہیں مومنین کو یا اُنکے سربراہ رسول اللّٰه کو کیا لینا دینا ۔۔ فراڈ یہ کیا گیا کہ فرقہ بنانے کے باوجود بھی سب کو مومن سمجھا جارہا ہے پچھلے 12 ۔۔۔ 13 سو سالوں سے ۔۔ قادیانیوں نے کونسا نیا کام کردیا ؟ اُنہیں میں ایک اضافہ اور کردیا ۔ تم نے اپنے آپکو مومںین کے کھاتے میں جو رکھا ہوا ہے اِس لئے تمہیں یہ نیا کام لگ رہا ںے۔ قرآن کی رو سے آپ سب ( اقلیت ) کے کھاتے میں ہی ہیں۔ اگرچہ مومنین ناپید ہیں۔ یہ محترم سمیع ابراھیم صاحب آپ کونسے علماء کی طرف ریفر کرنے کی بات کر رہے ہیں ؟ سنہ 53 میں بھی تو قادینت کے مسئلے میں ہی ایک بورڈ بنایا گیا تھا جسٹس منیر صاحب کی صدارت میں کیا نتیجہ نکلا تھا اُس کا ؟ یہ تفرقہ بازملا خود مجرم ہیں اسلام کے ۔ پہلے ملک میں وہ اسلام نافذ کریں جو اللّٰه نے دیا تھا تب پھر ہر سازش خود بخود ہی ہلاک ہو جائیگی اپنی موت آپ مرجائیگی یہ تمہارے 2 نمبر اسلام کی وجہ سے ہر تھوڑے دن بعد ایک نبی پیدا ہو جاتا ہے قرآن نے تو نبوت کا چیپٹر ہی سیل کردیا ہے اب نہ کوئی نیا نبی آئیگا نہ کوئی پرانا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ اے ایس انصاری
@Saif.12345
@Saif.12345 17 күн бұрын
جناب کہاں لکھا ہے کہ یہ ایمان کا حصہ ہے قُرآن میں جو ایمانیات لکھی ہیں اُن میں تو اِس کا ذکر ہی نہیں؟؟؟
@salmanaz728
@salmanaz728 6 ай бұрын
الله ہمارے پاکستان کو ہر قسم کے شر سے نجات دے آمین یا رب العالمین🤲
@MalikShan-vg4he
@MalikShan-vg4he 6 ай бұрын
میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ وحد لا شریک ہے اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے اخری رسول اور پیغمبر ہیں
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن 6 ай бұрын
*حدیث ’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘ کے معانی از بزرگان ِ سلف* *اعتراض* : یہ ثابت کرنے کے لئے کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا حدیث *’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘* پیش کرتے ہیں۔ اور مطلب یہ کرتے ہیں کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ان کے اس دعویٰ کی غلطی ثابت کرنے کے لئے ہم ذیل میں ان چند بزرگان کے حوالے درج کرتے ہیں جنہوں نے اس حدیث کی تشریح فرمائی ہے کہ میرے بعد شریعت لانے والا کوئی نبی نہیں ہو گا:۔ *زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
@asmaafaqiasma6222
@asmaafaqiasma6222 6 ай бұрын
سمیع ابراہیم صاحب! زیر بحث مقدمہ میں اعتراض یہ آیا کہ عدالت نے ( مقدمہ سے قرآن پاک اور قادیانیت کی ترویج کی ( دفعات Articles ) ختم کرنے کا حکم جاری کردیا۔ یہ بڑا اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے ۔ شاید میں اُس میں کوئی اپنا موقف دےسکوں ؟ قرآن کی رو سے زمین پر اللّٰه کے بعد جو سب سے بڑی اتھارٹی ہے وہ ہے ( رسول اللّٰه کا عہدہ ) قرآن نے اُسکو بھی آرڈر دے دیا کہ {اِنَّ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَـعًا لَّسۡتَ مِنۡهُمۡ فِىۡ شَىۡءٍ‌ ؕ اِنَّمَاۤ اَمۡرُهُمۡ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَـبِّـئُـهُمۡ بِمَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ : 6/159 ) بے شک جنہوں نے اپنے دین کے فرقہ بنائے اور پارٹیاں پارٹیاں بن گئے اے رسول آپ کو اُن سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اُن کا معاملہ اللّٰه کے سپرد ہے وہ خود ہی اٗن سے نبٹ لیگا جو کچھ وہ کرتے تھے ۔ { قرآن میں ایک آیت بھی نہیں ہے کہ کسی نے اسلام میں یا اسلام کے فرقہ بنا لئے } یہ تو بن ہی نہیں سکتے نہ اسلامی گورنمنٹ بننے دیگی ۔ یہ تو مشرکین بناتے ہیں بناتے رہیں جب رسول کو منع کردیا گیا انٹر فیئر کرنے سے پھر دوسرا کوئی کون ہوتا ہے اُس میں ٹانگ اڑانے والا ۔۔۔ دوسری بات یہ اہم ہے کہ قرآن پاک کسی جاگیر نہیں ہے یہ اللّٰه کا کلام ہے اُس سے جبراً کسی کو روکا نہیں جاسکتا ۔ ہاں ! اگر وہ اُس کے ذریعے فتنہ پھیلا رہا ہے تو فتنہ کے خلاف اسٹیٹ ایکشن لے سکتی ہے قرآن سے نہیں روک سکتی ۔۔۔ اُس لئے کہ یہ اُس کتاب کے مالک کی طرف سے سب کے لئے یکساں ہے {فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ : 2/185) اب آتے ہیں کیس کے اصل پہلو کی طرف ۔ اسلام As a one unit . ہے { أَلَا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ : 39/3) خبردار ! دین اسلام خالص اللّٰه کا ہے ۔۔۔ اُس میں Devision نہیں ہو سکتی Sects نہیں بن سکتے کہ یہ اسلام کا شیعہ سیکشن یہ سنی سیکشن ۔ مشرکین کا دین الگ ہے مومنین کا دین الگ۔ { لَكُمْ دِیْنُكُمْ وَلِیَ دِیْنِ : 109/6) ۔ مشرک اپنے ایک دین کے پچاس سیکشنز بنالیں ظاہر ہے کہ مومنین کو کیا لینا دینا ؟ مومنین کو مشرکین کی روش پر چلنے سے منع کردیا گیا 30/32 .. اگر مومنین نے بھی یہ حرکت کی تو وہ بھی مشرکین کی صف میں شامل ہوگئے ۔ لہٰذا ۔۔ قرآن کی رو سے دینِ اسلام ایک ناقابل تقسیم اکائی ہے ۔ اسلامی گورنمنٹ میں اسلام کے ساتھ جو شخص/ اشخاص بھی کوئی اضافی لاحقہ لگائیگا وہ فرقہ ہی کھلائیگا اور مومنین کی صف سے نکل کر مشرکین کی صف میں چلا جائیگا پھر وہ اسلامی حکومت میں رہ تو سکتا ہے لیکن اسلامی حکومت کے صرف شہری ہونے کے ناطے ۔۔ اسلام کے نام سے اُس میں لاحقہ نھیں لگا سکتا کہ ( سنی مسلم ۔۔۔ شیعہ مسلم ۔۔۔ حنفی مسلم ۔۔ شافعی مسلم وغیرہ وغیرہ ۔۔ وہ اسٹیٹ میں اسی حیثیت سے رہیگا جیسے ہندو ۔۔ کرسچن ۔۔ پارسی ۔۔ سکھ ۔ اُسی طرح احمدی بھی ہوئے ۔۔ اسلام میں تو اسلام کو محمد علیہ السلام سے منسوب کرنے کی اجازت نہیں ہے 39/3 ۔۔۔ دہن اسلام خالص اللّٰه کا ہے محمد علیہ السلام کا بھی نہیں ۔۔۔ تو دوسرا بیچتا کیا ہے ؟ کہ کسی مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف منسوب کردیا جائے ۔ یا کسی جعفر یا کسی ابوحنیفہ کی طرف ۔ یہ سب ایک ہی کھاتے میں جائیں گے بغیر کسی فرق کے ۔ اسلام کا نام استعمال نہیں کرسکتے اسلام تو ( نہ ٹوٹنے والی اکائی ) ہے ۔ قرآن نے جتنی بار بھی فرقوں کا ذکر کیا ہے وہ ( دِینَهُمْ ) ہی کہا ہے یعنی " جمع غائب" کی ضمیر لایا ہے کہ اُن مشرکین نے اپنے دین میں فرقہ بنالئے ۔۔۔ بناتے رہیں مومنین کو یا اُنکے سربراہ رسول اللّٰه کو کیا لینا دینا ۔۔ فراڈ یہ کیا گیا کہ فرقہ بنانے کے باوجود بھی سب کو مومن سمجھا جارہا ہے پچھلے 12 ۔۔۔ 13 سو سالوں سے ۔۔ قادیانیوں نے کونسا نیا کام کردیا ؟ اُنہیں میں ایک اضافہ اور کردیا ۔ تم نے اپنے آپکو مومںین کے کھاتے میں جو رکھا ہوا ہے اِس لئے تمہیں یہ نیا کام لگ رہا ںے۔ قرآن کی رو سے آپ سب ( اقلیت ) کے کھاتے میں ہی ہیں۔ اگرچہ مومنین ناپید ہیں۔ یہ محترم سمیع ابراھیم صاحب آپ کونسے علماء کی طرف ریفر کرنے کی بات کر رہے ہیں ؟ سنہ 53 میں بھی تو قادینت کے مسئلے میں ہی ایک بورڈ بنایا گیا تھا جسٹس منیر صاحب کی صدارت میں کیا نتیجہ نکلا تھا اُس کا ؟ یہ تفرقہ بازملا خود مجرم ہیں اسلام کے ۔ پہلے ملک میں وہ اسلام نافذ کریں جو اللّٰه نے دیا تھا تب پھر ہر سازش خود بخود ہی ہلاک ہو جائیگی اپنی موت آپ مرجائیگی یہ تمہارے 2 نمبر اسلام کی وجہ سے ہر تھوڑے دن بعد ایک نبی پیدا ہو جاتا ہے قرآن نے تو نبوت کا چیپٹر ہی سیل کردیا ہے اب نہ کوئی نیا نبی آئیگا نہ کوئی پرانا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ اے ایس انصاری
@Saif.12345
@Saif.12345 17 күн бұрын
ملک صاحب قُرآن میں تو آپٌ کو خاتَمَ النبین۔ لکھا ہے آخری کا لفظ تو سارے قُرآن میں آپٌ کے لیئے استعمال ہی نہیں ہوا اگر ہوا ہے تو پیش کریں وہ آیت!
@mdurrani223
@mdurrani223 6 ай бұрын
یہاں تو ہر شخص ہی قاضی، مفتی اور جنت و دوزخ کا داروغہ بنا پھرتا ہے۔ کیا ہی اچھا ہو کہ خدائی معاملات ہم خدا پر چھوڑ کر اپنی اپنی فکر اور اصلاح میں لگ جائیں۔
@mohammadakram7688
@mohammadakram7688 20 күн бұрын
پکے مرزائی نطفے لگتے ھو
@muhammadzafarawan2086
@muhammadzafarawan2086 6 ай бұрын
ختم نبوت کی آ ن پرجان دھن من بھی قربان
@AkhtarKhan-rr1yf
@AkhtarKhan-rr1yf 6 ай бұрын
‏میں گواہی دیتا کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم اللہ تعالی کے آخری نبی اور رسول ہیں
@user-de9zb4fv4o
@user-de9zb4fv4o 6 ай бұрын
Very very nice astaitmint
@zeeshanj542
@zeeshanj542 6 ай бұрын
تو پھر خضرت عیسی علیہ السلام کا انتظار کیوں کر رہے ہو
@ShahidAliSheikhFsd
@ShahidAliSheikhFsd 6 ай бұрын
اللہ تعالٰی کی پکڑ بہت سخت ہے
@GeoHub75
@GeoHub75 6 ай бұрын
للہ تعالٰی ہم سب کو موت کے وقت کلمہ طیبہ پڑھنا نصیب فرمائے۔آمين آمين آمين
@jawaidautos7503
@jawaidautos7503 6 ай бұрын
قاضی کا کام ہی اختیارات سے تجاوز کرنا ہے اللہ تعالیٰ ہمارا حامی و ناصر ہو آمین ثم آمین 🤲🇵🇰🏏
@habeebmirza2723
@habeebmirza2723 6 ай бұрын
اللہ تعالیٰ سمیع کو عقل عطا کرے۔ اعلیٰ عدالت نے ،مقدمے، سے توہین قرآن اور قادیانیت کی ترویج کی دفعات حذف کرنے کا حکم دیا۔ آئین کی دفعات کی بات نہیں ہو رہی، مقدمے کی دفعات کی بات ہو رہی ہے۔
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن 6 ай бұрын
*حدیث ’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘ کے معانی از بزرگان ِ سلف* *اعتراض* : یہ ثابت کرنے کے لئے کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا حدیث *’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘* پیش کرتے ہیں۔ اور مطلب یہ کرتے ہیں کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ان کے اس دعویٰ کی غلطی ثابت کرنے کے لئے ہم ذیل میں ان چند بزرگان کے حوالے درج کرتے ہیں جنہوں نے اس حدیث کی تشریح فرمائی ہے کہ میرے بعد شریعت لانے والا کوئی نبی نہیں ہو گا:۔ *زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
@b.k3529
@b.k3529 19 күн бұрын
احمدی اللہ تعالٰی کے فضل سے مسلمان ہیں
@goodboy-dv9lk
@goodboy-dv9lk 6 ай бұрын
یہ بھت اچھا فیصلہ ھے سعودیہ میں تؤ وہ مسلمان ھیں حج بھی کرتے ھیں
@zohaibahmad5379
@zohaibahmad5379 6 ай бұрын
بہت خوب۔۔۔۔۔۔سر تھوڑا سا زور فلسطین کی مظلوم عوام اور اہل اسلام کا کردار 😢 پر بھی دیں۔
@ittefaqagro7879
@ittefaqagro7879 6 ай бұрын
اس فیصلے کو کوئی بھی مسلمان نہیں مان سکتا۔قاضی صاحب کیسے مسلمان ہیں ؟
@imrannnadwee463
@imrannnadwee463 6 ай бұрын
پتہ نہیں وہ مسلمان بھی ہے یا درپردہ قادیانی ہے
@asmaafaqiasma6222
@asmaafaqiasma6222 6 ай бұрын
سمیع ابراہیم صاحب! زیر بحث مقدمہ میں اعتراض یہ آیا کہ عدالت نے ( مقدمہ سے قرآن پاک اور قادیانیت کی ترویج کی ( دفعات Articles ) ختم کرنے کا حکم جاری کردیا۔ یہ بڑا اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے ۔ شاید میں اُس میں کوئی اپنا موقف دےسکوں ؟ قرآن کی رو سے زمین پر اللّٰه کے بعد جو سب سے بڑی اتھارٹی ہے وہ ہے ( رسول اللّٰه کا عہدہ ) قرآن نے اُسکو بھی آرڈر دے دیا کہ {اِنَّ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَـعًا لَّسۡتَ مِنۡهُمۡ فِىۡ شَىۡءٍ‌ ؕ اِنَّمَاۤ اَمۡرُهُمۡ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَـبِّـئُـهُمۡ بِمَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ : 6/159 ) بے شک جنہوں نے اپنے دین کے فرقہ بنائے اور پارٹیاں پارٹیاں بن گئے اے رسول آپ کو اُن سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اُن کا معاملہ اللّٰه کے سپرد ہے وہ خود ہی اٗن سے نبٹ لیگا جو کچھ وہ کرتے تھے ۔ { قرآن میں ایک آیت بھی نہیں ہے کہ کسی نے اسلام میں یا اسلام کے فرقہ بنا لئے } یہ تو بن ہی نہیں سکتے نہ اسلامی گورنمنٹ بننے دیگی ۔ یہ تو مشرکین بناتے ہیں بناتے رہیں جب رسول کو منع کردیا گیا انٹر فیئر کرنے سے پھر دوسرا کوئی کون ہوتا ہے اُس میں ٹانگ اڑانے والا ۔۔۔ دوسری بات یہ اہم ہے کہ قرآن پاک کسی جاگیر نہیں ہے یہ اللّٰه کا کلام ہے اُس سے جبراً کسی کو روکا نہیں جاسکتا ۔ ہاں ! اگر وہ اُس کے ذریعے فتنہ پھیلا رہا ہے تو فتنہ کے خلاف اسٹیٹ ایکشن لے سکتی ہے قرآن سے نہیں روک سکتی ۔۔۔ اُس لئے کہ یہ اُس کتاب کے مالک کی طرف سے سب کے لئے یکساں ہے {فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ : 2/185) اب آتے ہیں کیس کے اصل پہلو کی طرف ۔ اسلام As a one unit . ہے { أَلَا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ : 39/3) خبردار ! دین اسلام خالص اللّٰه کا ہے ۔۔۔ اُس میں Devision نہیں ہو سکتی Sects نہیں بن سکتے کہ یہ اسلام کا شیعہ سیکشن یہ سنی سیکشن ۔ مشرکین کا دین الگ ہے مومنین کا دین الگ۔ { لَكُمْ دِیْنُكُمْ وَلِیَ دِیْنِ : 109/6) ۔ مشرک اپنے ایک دین کے پچاس سیکشنز بنالیں ظاہر ہے کہ مومنین کو کیا لینا دینا ؟ مومنین کو مشرکین کی روش پر چلنے سے منع کردیا گیا 30/32 .. اگر مومنین نے بھی یہ حرکت کی تو وہ بھی مشرکین کی صف میں شامل ہوگئے ۔ لہٰذا ۔۔ قرآن کی رو سے دینِ اسلام ایک ناقابل تقسیم اکائی ہے ۔ اسلامی گورنمنٹ میں اسلام کے ساتھ جو شخص/ اشخاص بھی کوئی اضافی لاحقہ لگائیگا وہ فرقہ ہی کھلائیگا اور مومنین کی صف سے نکل کر مشرکین کی صف میں چلا جائیگا پھر وہ اسلامی حکومت میں رہ تو سکتا ہے لیکن اسلامی حکومت کے صرف شہری ہونے کے ناطے ۔۔ اسلام کے نام سے اُس میں لاحقہ نھیں لگا سکتا کہ ( سنی مسلم ۔۔۔ شیعہ مسلم ۔۔۔ حنفی مسلم ۔۔ شافعی مسلم وغیرہ وغیرہ ۔۔ وہ اسٹیٹ میں اسی حیثیت سے رہیگا جیسے ہندو ۔۔ کرسچن ۔۔ پارسی ۔۔ سکھ ۔ اُسی طرح احمدی بھی ہوئے ۔۔ اسلام میں تو اسلام کو محمد علیہ السلام سے منسوب کرنے کی اجازت نہیں ہے 39/3 ۔۔۔ دہن اسلام خالص اللّٰه کا ہے محمد علیہ السلام کا بھی نہیں ۔۔۔ تو دوسرا بیچتا کیا ہے ؟ کہ کسی مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف منسوب کردیا جائے ۔ یا کسی جعفر یا کسی ابوحنیفہ کی طرف ۔ یہ سب ایک ہی کھاتے میں جائیں گے بغیر کسی فرق کے ۔ اسلام کا نام استعمال نہیں کرسکتے اسلام تو ( نہ ٹوٹنے والی اکائی ) ہے ۔ قرآن نے جتنی بار بھی فرقوں کا ذکر کیا ہے وہ ( دِینَهُمْ ) ہی کہا ہے یعنی " جمع غائب" کی ضمیر لایا ہے کہ اُن مشرکین نے اپنے دین میں فرقہ بنالئے ۔۔۔ بناتے رہیں مومنین کو یا اُنکے سربراہ رسول اللّٰه کو کیا لینا دینا ۔۔ فراڈ یہ کیا گیا کہ فرقہ بنانے کے باوجود بھی سب کو مومن سمجھا جارہا ہے پچھلے 12 ۔۔۔ 13 سو سالوں سے ۔۔ قادیانیوں نے کونسا نیا کام کردیا ؟ اُنہیں میں ایک اضافہ اور کردیا ۔ تم نے اپنے آپکو مومںین کے کھاتے میں جو رکھا ہوا ہے اِس لئے تمہیں یہ نیا کام لگ رہا ںے۔ قرآن کی رو سے آپ سب ( اقلیت ) کے کھاتے میں ہی ہیں۔ اگرچہ مومنین ناپید ہیں۔ یہ محترم سمیع ابراھیم صاحب آپ کونسے علماء کی طرف ریفر کرنے کی بات کر رہے ہیں ؟ سنہ 53 میں بھی تو قادینت کے مسئلے میں ہی ایک بورڈ بنایا گیا تھا جسٹس منیر صاحب کی صدارت میں کیا نتیجہ نکلا تھا اُس کا ؟ یہ تفرقہ بازملا خود مجرم ہیں اسلام کے ۔ پہلے ملک میں وہ اسلام نافذ کریں جو اللّٰه نے دیا تھا تب پھر ہر سازش خود بخود ہی ہلاک ہو جائیگی اپنی موت آپ مرجائیگی یہ تمہارے 2 نمبر اسلام کی وجہ سے ہر تھوڑے دن بعد ایک نبی پیدا ہو جاتا ہے قرآن نے تو نبوت کا چیپٹر ہی سیل کردیا ہے اب نہ کوئی نیا نبی آئیگا نہ کوئی پرانا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ اے ایس انصاری
@AshiqHussain-lh6ff
@AshiqHussain-lh6ff 6 ай бұрын
قاضی جی کے زلت کے دن شروع ہوے ہیں
@fayazshawl7877
@fayazshawl7877 6 ай бұрын
Aswrwbkho Khabees corrupt qazi is good for nothing Woh zaleel pehli se he hai ab purie Tarah se hu he
@syedwaqaralihashmi7710
@syedwaqaralihashmi7710 6 ай бұрын
kiya keh raha hay bhai?!!!
@Zed.Tv.
@Zed.Tv. 6 ай бұрын
انشاللہ ❤
@riazbajwah7207
@riazbajwah7207 6 ай бұрын
پاکستان میں اس وقت علماء حق ناپید اور علماء سوء اور کرائم کی نحوست چھائی ہے
@naseebkhan6870
@naseebkhan6870 6 ай бұрын
Khatme Nabuwat zindabad
@fazalmanan1721
@fazalmanan1721 6 ай бұрын
اے اللہ جو تیرے دین اسلام کے نام پر ظلم کرتے ھیں اللہ ان کو غارت کرے اور ذلیلو رسوا کرے آمین ثم آمین
@asmaafaqiasma6222
@asmaafaqiasma6222 6 ай бұрын
سمیع ابراہیم صاحب! زیر بحث مقدمہ میں اعتراض یہ آیا کہ عدالت نے ( مقدمہ سے قرآن پاک اور قادیانیت کی ترویج کی ( دفعات Articles ) ختم کرنے کا حکم جاری کردیا۔ یہ بڑا اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے ۔ شاید میں اُس میں کوئی اپنا موقف دےسکوں ؟ قرآن کی رو سے زمین پر اللّٰه کے بعد جو سب سے بڑی اتھارٹی ہے وہ ہے ( رسول اللّٰه کا عہدہ ) قرآن نے اُسکو بھی آرڈر دے دیا کہ {اِنَّ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَـعًا لَّسۡتَ مِنۡهُمۡ فِىۡ شَىۡءٍ‌ ؕ اِنَّمَاۤ اَمۡرُهُمۡ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَـبِّـئُـهُمۡ بِمَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ : 6/159 ) بے شک جنہوں نے اپنے دین کے فرقہ بنائے اور پارٹیاں پارٹیاں بن گئے اے رسول آپ کو اُن سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اُن کا معاملہ اللّٰه کے سپرد ہے وہ خود ہی اٗن سے نبٹ لیگا جو کچھ وہ کرتے تھے ۔ { قرآن میں ایک آیت بھی نہیں ہے کہ کسی نے اسلام میں یا اسلام کے فرقہ بنا لئے } یہ تو بن ہی نہیں سکتے نہ اسلامی گورنمنٹ بننے دیگی ۔ یہ تو مشرکین بناتے ہیں بناتے رہیں جب رسول کو منع کردیا گیا انٹر فیئر کرنے سے پھر دوسرا کوئی کون ہوتا ہے اُس میں ٹانگ اڑانے والا ۔۔۔ دوسری بات یہ اہم ہے کہ قرآن پاک کسی جاگیر نہیں ہے یہ اللّٰه کا کلام ہے اُس سے جبراً کسی کو روکا نہیں جاسکتا ۔ ہاں ! اگر وہ اُس کے ذریعے فتنہ پھیلا رہا ہے تو فتنہ کے خلاف اسٹیٹ ایکشن لے سکتی ہے قرآن سے نہیں روک سکتی ۔۔۔ اُس لئے کہ یہ اُس کتاب کے مالک کی طرف سے سب کے لئے یکساں ہے {فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ : 2/185) اب آتے ہیں کیس کے اصل پہلو کی طرف ۔ اسلام As a one unit . ہے { أَلَا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ : 39/3) خبردار ! دین اسلام خالص اللّٰه کا ہے ۔۔۔ اُس میں Devision نہیں ہو سکتی Sects نہیں بن سکتے کہ یہ اسلام کا شیعہ سیکشن یہ سنی سیکشن ۔ مشرکین کا دین الگ ہے مومنین کا دین الگ۔ { لَكُمْ دِیْنُكُمْ وَلِیَ دِیْنِ : 109/6) ۔ مشرک اپنے ایک دین کے پچاس سیکشنز بنالیں ظاہر ہے کہ مومنین کو کیا لینا دینا ؟ مومنین کو مشرکین کی روش پر چلنے سے منع کردیا گیا 30/32 .. اگر مومنین نے بھی یہ حرکت کی تو وہ بھی مشرکین کی صف میں شامل ہوگئے ۔ لہٰذا ۔۔ قرآن کی رو سے دینِ اسلام ایک ناقابل تقسیم اکائی ہے ۔ اسلامی گورنمنٹ میں اسلام کے ساتھ جو شخص/ اشخاص بھی کوئی اضافی لاحقہ لگائیگا وہ فرقہ ہی کھلائیگا اور مومنین کی صف سے نکل کر مشرکین کی صف میں چلا جائیگا پھر وہ اسلامی حکومت میں رہ تو سکتا ہے لیکن اسلامی حکومت کے صرف شہری ہونے کے ناطے ۔۔ اسلام کے نام سے اُس میں لاحقہ نھیں لگا سکتا کہ ( سنی مسلم ۔۔۔ شیعہ مسلم ۔۔۔ حنفی مسلم ۔۔ شافعی مسلم وغیرہ وغیرہ ۔۔ وہ اسٹیٹ میں اسی حیثیت سے رہیگا جیسے ہندو ۔۔ کرسچن ۔۔ پارسی ۔۔ سکھ ۔ اُسی طرح احمدی بھی ہوئے ۔۔ اسلام میں تو اسلام کو محمد علیہ السلام سے منسوب کرنے کی اجازت نہیں ہے 39/3 ۔۔۔ دہن اسلام خالص اللّٰه کا ہے محمد علیہ السلام کا بھی نہیں ۔۔۔ تو دوسرا بیچتا کیا ہے ؟ کہ کسی مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف منسوب کردیا جائے ۔ یا کسی جعفر یا کسی ابوحنیفہ کی طرف ۔ یہ سب ایک ہی کھاتے میں جائیں گے بغیر کسی فرق کے ۔ اسلام کا نام استعمال نہیں کرسکتے اسلام تو ( نہ ٹوٹنے والی اکائی ) ہے ۔ قرآن نے جتنی بار بھی فرقوں کا ذکر کیا ہے وہ ( دِینَهُمْ ) ہی کہا ہے یعنی " جمع غائب" کی ضمیر لایا ہے کہ اُن مشرکین نے اپنے دین میں فرقہ بنالئے ۔۔۔ بناتے رہیں مومنین کو یا اُنکے سربراہ رسول اللّٰه کو کیا لینا دینا ۔۔ فراڈ یہ کیا گیا کہ فرقہ بنانے کے باوجود بھی سب کو مومن سمجھا جارہا ہے پچھلے 12 ۔۔۔ 13 سو سالوں سے ۔۔ قادیانیوں نے کونسا نیا کام کردیا ؟ اُنہیں میں ایک اضافہ اور کردیا ۔ تم نے اپنے آپکو مومںین کے کھاتے میں جو رکھا ہوا ہے اِس لئے تمہیں یہ نیا کام لگ رہا ںے۔ قرآن کی رو سے آپ سب ( اقلیت ) کے کھاتے میں ہی ہیں۔ اگرچہ مومنین ناپید ہیں۔ یہ محترم سمیع ابراھیم صاحب آپ کونسے علماء کی طرف ریفر کرنے کی بات کر رہے ہیں ؟ سنہ 53 میں بھی تو قادینت کے مسئلے میں ہی ایک بورڈ بنایا گیا تھا جسٹس منیر صاحب کی صدارت میں کیا نتیجہ نکلا تھا اُس کا ؟ یہ تفرقہ بازملا خود مجرم ہیں اسلام کے ۔ پہلے ملک میں وہ اسلام نافذ کریں جو اللّٰه نے دیا تھا تب پھر ہر سازش خود بخود ہی ہلاک ہو جائیگی اپنی موت آپ مرجائیگی یہ تمہارے 2 نمبر اسلام کی وجہ سے ہر تھوڑے دن بعد ایک نبی پیدا ہو جاتا ہے قرآن نے تو نبوت کا چیپٹر ہی سیل کردیا ہے اب نہ کوئی نیا نبی آئیگا نہ کوئی پرانا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ اے ایس انصاری
@safi.king525ullah2
@safi.king525ullah2 6 ай бұрын
SHAME ON CHIEF JUSTICE QAZI FAUZ ISA V V SHAMEFULL DESCISON REVERSE THIS DESCISON MR ISA
@ranasubhan7011
@ranasubhan7011 6 ай бұрын
میرے ماں آپ پر قربان یا نبی 😢
@MrAnser2005
@MrAnser2005 6 ай бұрын
اللہ تعالیٰ نے کسی کو اختیار نہیں دیا حتیٰ کہ کسی نبی کو بھی یہ اختیار نہیں دیا کہ وہ کسی کے مذہب کا فیصلہ کریں۔ یہی وجہ کہ انحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کسی کے لئے کافر کا کفظ استعمال نہیں کیا اور نہ ہی کسی کو کافر قرار دیا۔ نہ ہی کسی مذہب کی عبادت کو نقصان پہنچانے کا کہا۔ اور نہ ہی کس مذہب جے پیروکار پر مزہب کی بنیاد پرحملہ کرنے کا کہا۔
@BatterMotivationalChannel
@BatterMotivationalChannel 6 ай бұрын
O aqal se ghabi insan qadiyanio ka koi mazhab ya firqa nhi hay qadyani khatm e naboat j munkir hain qadyani kafir hain kafir hain kafir hain ye mulk kisi K bap ki jageer nhi hay aqeeda khatam e naboat hamara iman hay jo is qanoon se chhair chhar kare os ko tun K rakh dain ge yad rakhna
@ghulamsabir3350
@ghulamsabir3350 6 ай бұрын
O tumain pata he ni chup kr mazab hendo sekh cresction han yah qadyani mazab ni ha yah APNA AP ko musalman manta han yah murtad han
@ahmedmunir1002
@ahmedmunir1002 6 ай бұрын
⁠@@ghulamsabir3350 اگر احمدی اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں تو آپ کو مرتد کہنے کا حق کس نے دیا ہے رسول اللہ نے کسی کو مرتد منافق کافر کہا؟ یا آپ دلوں کے مالک بنائے گئے ہو جو کہ صرف اللہ کی ذات ہے دوسروں کو کافر مرتد منافق کہہ کر طالبان یا جیش جیسی تنظیموں کو قتل و فساد فتنہ برپا کرکے اسی ہزار سے زیادہ پاکستانیوں کی جانیں لیں کیا تم لوگوں کو نصیحت نہیں آئی وہ اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں تو مرنے کے بعد اللہ کو جواب دہ ہونگے مگر تم مرتد جیسے الفاظ استعمال کروگے تو عوام الناس کو اکساؤ گے تو قیامت کے روز بھی جواب دہ ہوگے
@asmaafaqiasma6222
@asmaafaqiasma6222 6 ай бұрын
سمیع ابراہیم صاحب! زیر بحث مقدمہ میں اعتراض یہ آیا کہ عدالت نے ( مقدمہ سے قرآن پاک اور قادیانیت کی ترویج کی ( دفعات Articles ) ختم کرنے کا حکم جاری کردیا۔ یہ بڑا اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے ۔ شاید میں اُس میں کوئی اپنا موقف دےسکوں ؟ قرآن کی رو سے زمین پر اللّٰه کے بعد جو سب سے بڑی اتھارٹی ہے وہ ہے ( رسول اللّٰه کا عہدہ ) قرآن نے اُسکو بھی آرڈر دے دیا کہ {اِنَّ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَـعًا لَّسۡتَ مِنۡهُمۡ فِىۡ شَىۡءٍ‌ ؕ اِنَّمَاۤ اَمۡرُهُمۡ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَـبِّـئُـهُمۡ بِمَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ : 6/159 ) بے شک جنہوں نے اپنے دین کے فرقہ بنائے اور پارٹیاں پارٹیاں بن گئے اے رسول آپ کو اُن سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اُن کا معاملہ اللّٰه کے سپرد ہے وہ خود ہی اٗن سے نبٹ لیگا جو کچھ وہ کرتے تھے ۔ { قرآن میں ایک آیت بھی نہیں ہے کہ کسی نے اسلام میں یا اسلام کے فرقہ بنا لئے } یہ تو بن ہی نہیں سکتے نہ اسلامی گورنمنٹ بننے دیگی ۔ یہ تو مشرکین بناتے ہیں بناتے رہیں جب رسول کو منع کردیا گیا انٹر فیئر کرنے سے پھر دوسرا کوئی کون ہوتا ہے اُس میں ٹانگ اڑانے والا ۔۔۔ دوسری بات یہ اہم ہے کہ قرآن پاک کسی جاگیر نہیں ہے یہ اللّٰه کا کلام ہے اُس سے جبراً کسی کو روکا نہیں جاسکتا ۔ ہاں ! اگر وہ اُس کے ذریعے فتنہ پھیلا رہا ہے تو فتنہ کے خلاف اسٹیٹ ایکشن لے سکتی ہے قرآن سے نہیں روک سکتی ۔۔۔ اُس لئے کہ یہ اُس کتاب کے مالک کی طرف سے سب کے لئے یکساں ہے {فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ : 2/185) اب آتے ہیں کیس کے اصل پہلو کی طرف ۔ اسلام As a one unit . ہے { أَلَا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ : 39/3) خبردار ! دین اسلام خالص اللّٰه کا ہے ۔۔۔ اُس میں Devision نہیں ہو سکتی Sects نہیں بن سکتے کہ یہ اسلام کا شیعہ سیکشن یہ سنی سیکشن ۔ مشرکین کا دین الگ ہے مومنین کا دین الگ۔ { لَكُمْ دِیْنُكُمْ وَلِیَ دِیْنِ : 109/6) ۔ مشرک اپنے ایک دین کے پچاس سیکشنز بنالیں ظاہر ہے کہ مومنین کو کیا لینا دینا ؟ مومنین کو مشرکین کی روش پر چلنے سے منع کردیا گیا 30/32 .. اگر مومنین نے بھی یہ حرکت کی تو وہ بھی مشرکین کی صف میں شامل ہوگئے ۔ لہٰذا ۔۔ قرآن کی رو سے دینِ اسلام ایک ناقابل تقسیم اکائی ہے ۔ اسلامی گورنمنٹ میں اسلام کے ساتھ جو شخص/ اشخاص بھی کوئی اضافی لاحقہ لگائیگا وہ فرقہ ہی کھلائیگا اور مومنین کی صف سے نکل کر مشرکین کی صف میں چلا جائیگا پھر وہ اسلامی حکومت میں رہ تو سکتا ہے لیکن اسلامی حکومت کے صرف شہری ہونے کے ناطے ۔۔ اسلام کے نام سے اُس میں لاحقہ نھیں لگا سکتا کہ ( سنی مسلم ۔۔۔ شیعہ مسلم ۔۔۔ حنفی مسلم ۔۔ شافعی مسلم وغیرہ وغیرہ ۔۔ وہ اسٹیٹ میں اسی حیثیت سے رہیگا جیسے ہندو ۔۔ کرسچن ۔۔ پارسی ۔۔ سکھ ۔ اُسی طرح احمدی بھی ہوئے ۔۔ اسلام میں تو اسلام کو محمد علیہ السلام سے منسوب کرنے کی اجازت نہیں ہے 39/3 ۔۔۔ دہن اسلام خالص اللّٰه کا ہے محمد علیہ السلام کا بھی نہیں ۔۔۔ تو دوسرا بیچتا کیا ہے ؟ کہ کسی مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف منسوب کردیا جائے ۔ یا کسی جعفر یا کسی ابوحنیفہ کی طرف ۔ یہ سب ایک ہی کھاتے میں جائیں گے بغیر کسی فرق کے ۔ اسلام کا نام استعمال نہیں کرسکتے اسلام تو ( نہ ٹوٹنے والی اکائی ) ہے ۔ قرآن نے جتنی بار بھی فرقوں کا ذکر کیا ہے وہ ( دِینَهُمْ ) ہی کہا ہے یعنی " جمع غائب" کی ضمیر لایا ہے کہ اُن مشرکین نے اپنے دین میں فرقہ بنالئے ۔۔۔ بناتے رہیں مومنین کو یا اُنکے سربراہ رسول اللّٰه کو کیا لینا دینا ۔۔ فراڈ یہ کیا گیا کہ فرقہ بنانے کے باوجود بھی سب کو مومن سمجھا جارہا ہے پچھلے 12 ۔۔۔ 13 سو سالوں سے ۔۔ قادیانیوں نے کونسا نیا کام کردیا ؟ اُنہیں میں ایک اضافہ اور کردیا ۔ تم نے اپنے آپکو مومںین کے کھاتے میں جو رکھا ہوا ہے اِس لئے تمہیں یہ نیا کام لگ رہا ںے۔ قرآن کی رو سے آپ سب ( اقلیت ) کے کھاتے میں ہی ہیں۔ اگرچہ مومنین ناپید ہیں۔ یہ محترم سمیع ابراھیم صاحب آپ کونسے علماء کی طرف ریفر کرنے کی بات کر رہے ہیں ؟ سنہ 53 میں بھی تو قادینت کے مسئلے میں ہی ایک بورڈ بنایا گیا تھا جسٹس منیر صاحب کی صدارت میں کیا نتیجہ نکلا تھا اُس کا ؟ یہ تفرقہ بازملا خود مجرم ہیں اسلام کے ۔ پہلے ملک میں وہ اسلام نافذ کریں جو اللّٰه نے دیا تھا تب پھر ہر سازش خود بخود ہی ہلاک ہو جائیگی اپنی موت آپ مرجائیگی یہ تمہارے 2 نمبر اسلام کی وجہ سے ہر تھوڑے دن بعد ایک نبی پیدا ہو جاتا ہے قرآن نے تو نبوت کا چیپٹر ہی سیل کردیا ہے اب نہ کوئی نیا نبی آئیگا نہ کوئی پرانا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ اے ایس انصاری
@asmaafaqiasma6222
@asmaafaqiasma6222 6 ай бұрын
​@@ghulamsabir3350 سمیع ابراہیم صاحب! زیر بحث مقدمہ میں اعتراض یہ آیا کہ عدالت نے ( مقدمہ سے قرآن پاک اور قادیانیت کی ترویج کی ( دفعات Articles ) ختم کرنے کا حکم جاری کردیا۔ یہ بڑا اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے ۔ شاید میں اُس میں کوئی اپنا موقف دےسکوں ؟ قرآن کی رو سے زمین پر اللّٰه کے بعد جو سب سے بڑی اتھارٹی ہے وہ ہے ( رسول اللّٰه کا عہدہ ) قرآن نے اُسکو بھی آرڈر دے دیا کہ {اِنَّ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَـعًا لَّسۡتَ مِنۡهُمۡ فِىۡ شَىۡءٍ‌ ؕ اِنَّمَاۤ اَمۡرُهُمۡ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَـبِّـئُـهُمۡ بِمَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ : 6/159 ) بے شک جنہوں نے اپنے دین کے فرقہ بنائے اور پارٹیاں پارٹیاں بن گئے اے رسول آپ کو اُن سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اُن کا معاملہ اللّٰه کے سپرد ہے وہ خود ہی اٗن سے نبٹ لیگا جو کچھ وہ کرتے تھے ۔ { قرآن میں ایک آیت بھی نہیں ہے کہ کسی نے اسلام میں یا اسلام کے فرقہ بنا لئے } یہ تو بن ہی نہیں سکتے نہ اسلامی گورنمنٹ بننے دیگی ۔ یہ تو مشرکین بناتے ہیں بناتے رہیں جب رسول کو منع کردیا گیا انٹر فیئر کرنے سے پھر دوسرا کوئی کون ہوتا ہے اُس میں ٹانگ اڑانے والا ۔۔۔ دوسری بات یہ اہم ہے کہ قرآن پاک کسی جاگیر نہیں ہے یہ اللّٰه کا کلام ہے اُس سے جبراً کسی کو روکا نہیں جاسکتا ۔ ہاں ! اگر وہ اُس کے ذریعے فتنہ پھیلا رہا ہے تو فتنہ کے خلاف اسٹیٹ ایکشن لے سکتی ہے قرآن سے نہیں روک سکتی ۔۔۔ اُس لئے کہ یہ اُس کتاب کے مالک کی طرف سے سب کے لئے یکساں ہے {فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ : 2/185) اب آتے ہیں کیس کے اصل پہلو کی طرف ۔ اسلام As a one unit . ہے { أَلَا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ : 39/3) خبردار ! دین اسلام خالص اللّٰه کا ہے ۔۔۔ اُس میں Devision نہیں ہو سکتی Sects نہیں بن سکتے کہ یہ اسلام کا شیعہ سیکشن یہ سنی سیکشن ۔ مشرکین کا دین الگ ہے مومنین کا دین الگ۔ { لَكُمْ دِیْنُكُمْ وَلِیَ دِیْنِ : 109/6) ۔ مشرک اپنے ایک دین کے پچاس سیکشنز بنالیں ظاہر ہے کہ مومنین کو کیا لینا دینا ؟ مومنین کو مشرکین کی روش پر چلنے سے منع کردیا گیا 30/32 .. اگر مومنین نے بھی یہ حرکت کی تو وہ بھی مشرکین کی صف میں شامل ہوگئے ۔ لہٰذا ۔۔ قرآن کی رو سے دینِ اسلام ایک ناقابل تقسیم اکائی ہے ۔ اسلامی گورنمنٹ میں اسلام کے ساتھ جو شخص/ اشخاص بھی کوئی اضافی لاحقہ لگائیگا وہ فرقہ ہی کھلائیگا اور مومنین کی صف سے نکل کر مشرکین کی صف میں چلا جائیگا پھر وہ اسلامی حکومت میں رہ تو سکتا ہے لیکن اسلامی حکومت کے صرف شہری ہونے کے ناطے ۔۔ اسلام کے نام سے اُس میں لاحقہ نھیں لگا سکتا کہ ( سنی مسلم ۔۔۔ شیعہ مسلم ۔۔۔ حنفی مسلم ۔۔ شافعی مسلم وغیرہ وغیرہ ۔۔ وہ اسٹیٹ میں اسی حیثیت سے رہیگا جیسے ہندو ۔۔ کرسچن ۔۔ پارسی ۔۔ سکھ ۔ اُسی طرح احمدی بھی ہوئے ۔۔ اسلام میں تو اسلام کو محمد علیہ السلام سے منسوب کرنے کی اجازت نہیں ہے 39/3 ۔۔۔ دہن اسلام خالص اللّٰه کا ہے محمد علیہ السلام کا بھی نہیں ۔۔۔ تو دوسرا بیچتا کیا ہے ؟ کہ کسی مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف منسوب کردیا جائے ۔ یا کسی جعفر یا کسی ابوحنیفہ کی طرف ۔ یہ سب ایک ہی کھاتے میں جائیں گے بغیر کسی فرق کے ۔ اسلام کا نام استعمال نہیں کرسکتے اسلام تو ( نہ ٹوٹنے والی اکائی ) ہے ۔ قرآن نے جتنی بار بھی فرقوں کا ذکر کیا ہے وہ ( دِینَهُمْ ) ہی کہا ہے یعنی " جمع غائب" کی ضمیر لایا ہے کہ اُن مشرکین نے اپنے دین میں فرقہ بنالئے ۔۔۔ بناتے رہیں مومنین کو یا اُنکے سربراہ رسول اللّٰه کو کیا لینا دینا ۔۔ فراڈ یہ کیا گیا کہ فرقہ بنانے کے باوجود بھی سب کو مومن سمجھا جارہا ہے پچھلے 12 ۔۔۔ 13 سو سالوں سے ۔۔ قادیانیوں نے کونسا نیا کام کردیا ؟ اُنہیں میں ایک اضافہ اور کردیا ۔ تم نے اپنے آپکو مومںین کے کھاتے میں جو رکھا ہوا ہے اِس لئے تمہیں یہ نیا کام لگ رہا ںے۔ قرآن کی رو سے آپ سب ( اقلیت ) کے کھاتے میں ہی ہیں۔ اگرچہ مومنین ناپید ہیں۔ یہ محترم سمیع ابراھیم صاحب آپ کونسے علماء کی طرف ریفر کرنے کی بات کر رہے ہیں ؟ سنہ 53 میں بھی تو قادینت کے مسئلے میں ہی ایک بورڈ بنایا گیا تھا جسٹس منیر صاحب کی صدارت میں کیا نتیجہ نکلا تھا اُس کا ؟ یہ تفرقہ بازملا خود مجرم ہیں اسلام کے ۔ پہلے ملک میں وہ اسلام نافذ کریں جو اللّٰه نے دیا تھا تب پھر ہر سازش خود بخود ہی ہلاک ہو جائیگی اپنی موت آپ مرجائیگی یہ تمہارے 2 نمبر اسلام کی وجہ سے ہر تھوڑے دن بعد ایک نبی پیدا ہو جاتا ہے قرآن نے تو نبوت کا چیپٹر ہی سیل کردیا ہے اب نہ کوئی نیا نبی آئیگا نہ کوئی پرانا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ اے ایس انصاری
@VivoMobiley17-f5j
@VivoMobiley17-f5j 6 ай бұрын
میں گوای دیتا ہو کے اللہ واحد لاشریک ے او محمد ص اللہ کے اخری رسول ے❤
@rehmansir5531
@rehmansir5531 6 ай бұрын
Very honest, very bold. A duty of every muslim. SubhanAllah
@waheedahmed1236
@waheedahmed1236 6 ай бұрын
قاضی فائز عیسیٰ زندہ باد۔ قاضی صاحب آپ پوری قوت اور حوصلے سے کام جاری رکھیں۔
@syedkhalidwahabshah4183
@syedkhalidwahabshah4183 6 ай бұрын
قاضی کو اپنے بھیانک انجام کے لئے تیار رہنا چاہئے ۔عوام ختم نبوت کا ہر قیمت پر تحفظ کریں گے ۔
@muhammadsaif-ur-rehman830
@muhammadsaif-ur-rehman830 6 ай бұрын
Inshallah
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن 6 ай бұрын
*حدیث ’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘ کے معانی از بزرگان ِ سلف* *اعتراض* : یہ ثابت کرنے کے لئے کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا حدیث *’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘* پیش کرتے ہیں۔ اور مطلب یہ کرتے ہیں کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ان کے اس دعویٰ کی غلطی ثابت کرنے کے لئے ہم ذیل میں ان چند بزرگان کے حوالے درج کرتے ہیں جنہوں نے اس حدیث کی تشریح فرمائی ہے کہ میرے بعد شریعت لانے والا کوئی نبی نہیں ہو گا:۔ *زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
@KHANISKING-qe4lx
@KHANISKING-qe4lx 6 ай бұрын
INSHALLAH
@shafqatali9525
@shafqatali9525 6 ай бұрын
فتنہ قادیانیت مردہ آباد
@peaceunity9931
@peaceunity9931 6 ай бұрын
احمدیت ہی حقیقی اسلام ہے اور آپ لوگوں کے سروں پر سوار ہے۔ آپ لوگوں سے اور کوئی کام نہی ہوتا تو احمدیت کا مسئلہ لے آتے ہو۔
@attagondal4915
@attagondal4915 6 ай бұрын
سمیع صاحب ہم آپ سے ایک لاکھ فیصد متفق ہیں جو میرے آقا میرے مولا میرے نبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم کو آخری نبی نہیں مانتا اس کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں تاجدار ختم نبوت زندہ باد
@shamsherkhan17
@shamsherkhan17 6 ай бұрын
قرآن پاک کے مطابق رسول کریم صل اللہ علیہ وسلم خاتم النبیین ہیں،آخری نہیں کہا گیا۔تمام امت کا عقیدہ ھے کہ حضرت عیسٰی علیہ السلام قیامت کے قریب دوبارہ آئیں گے اور اس لحاظ سے آخری ان کو کہا جا سکتا ھے۔ھاں رسول کریم صل اللہ علیہ وسلم آخری شرعی نبی ہیں اور حضرت عیسٰی علیہ السلام جو پہلے صرف بنی اسرائیل کیلئے آئے تھے اب رسول کریم صل اللہ علیہ وسلم کے امتی نبی ھوں گے۔
@attagondal4915
@attagondal4915 6 ай бұрын
@@shamsherkhan17 محمد رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں جبکہ عیسیٰ علیہ السلام نبی بن کر نہیں آئیں گے وہ نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے امتی بن کر آئیں گے کیونکہ دین مکمل ہو چکا ہے اس کے بعد نہ کوئی نبی آئے گا اور نہ کوئی نئی شریعت آئے گی لہذا آپ کے بعد کوئی نبی نہیں ہے باقی آپ خاتم النبیین اس لئے کہلاتے ہیں کیونکہ ان پر نبوت ختم ہو گئی ہے جبکہ قادیانی کہتے ہیں کہ ختم کیونکہ عربی میں مہر کو کہتے ہیں اس لئے خاتم کا مطلب ہے مہر لگانے والے یعنی ان کے بقول آپ کی مہر سے اب بھی نبی آ سکتے ہیں جو کہ ایک بکواس توجیح ہے ہم اس کو نہیں مانتے
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن 6 ай бұрын
*حدیث ’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘ کے معانی از بزرگان ِ سلف* *اعتراض* : یہ ثابت کرنے کے لئے کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا حدیث *’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘* پیش کرتے ہیں۔ اور مطلب یہ کرتے ہیں کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ان کے اس دعویٰ کی غلطی ثابت کرنے کے لئے ہم ذیل میں ان چند بزرگان کے حوالے درج کرتے ہیں جنہوں نے اس حدیث کی تشریح فرمائی ہے کہ میرے بعد شریعت لانے والا کوئی نبی نہیں ہو گا:۔ *زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
@attagondal4915
@attagondal4915 6 ай бұрын
@@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن میں آپ کے عقیدے کو سمجھ گیا ہوں لہذا ہماری آپ سے کوئی بحث نہیں آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کا فرمان۔ آنا خاتم النبیین لا نبی بعدی کا ہمارے نزدیک یہی مطلب ہے کہ آپ نے فرمایا میں آخری نبی ہوں میرے بعد کوئی نبی نہیں کا مطلب واضح ہے ہمارا بھی عقیدہ ہے کہ جو بھی آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے بعد نبی ہونے کا دعویٰ کرے یا نبی ہونے کے لئے کوئی بھی طویل پیش کرے وہ مردود ہے دجال ہے فریبی ہے کذاب ہے لعین ہے جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا قول آ جائے وہاں کسی بندے کا قول ہمارے لئے حجت نہیں ہے بس ختم شد میں اس کے بعد مزید کوئی بحث نہیں کرنا چاہتا
@asmaafaqiasma6222
@asmaafaqiasma6222 6 ай бұрын
سمیع ابراہیم صاحب! زیر بحث مقدمہ میں اعتراض یہ آیا کہ عدالت نے ( مقدمہ سے قرآن پاک اور قادیانیت کی ترویج کی ( دفعات Articles ) ختم کرنے کا حکم جاری کردیا۔ یہ بڑا اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے ۔ شاید میں اُس میں کوئی اپنا موقف دےسکوں ؟ قرآن کی رو سے زمین پر اللّٰه کے بعد جو سب سے بڑی اتھارٹی ہے وہ ہے ( رسول اللّٰه کا عہدہ ) قرآن نے اُسکو بھی آرڈر دے دیا کہ {اِنَّ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَـعًا لَّسۡتَ مِنۡهُمۡ فِىۡ شَىۡءٍ‌ ؕ اِنَّمَاۤ اَمۡرُهُمۡ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَـبِّـئُـهُمۡ بِمَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ : 6/159 ) بے شک جنہوں نے اپنے دین کے فرقہ بنائے اور پارٹیاں پارٹیاں بن گئے اے رسول آپ کو اُن سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اُن کا معاملہ اللّٰه کے سپرد ہے وہ خود ہی اٗن سے نبٹ لیگا جو کچھ وہ کرتے تھے ۔ { قرآن میں ایک آیت بھی نہیں ہے کہ کسی نے اسلام میں یا اسلام کے فرقہ بنا لئے } یہ تو بن ہی نہیں سکتے نہ اسلامی گورنمنٹ بننے دیگی ۔ یہ تو مشرکین بناتے ہیں بناتے رہیں جب رسول کو منع کردیا گیا انٹر فیئر کرنے سے پھر دوسرا کوئی کون ہوتا ہے اُس میں ٹانگ اڑانے والا ۔۔۔ دوسری بات یہ اہم ہے کہ قرآن پاک کسی جاگیر نہیں ہے یہ اللّٰه کا کلام ہے اُس سے جبراً کسی کو روکا نہیں جاسکتا ۔ ہاں ! اگر وہ اُس کے ذریعے فتنہ پھیلا رہا ہے تو فتنہ کے خلاف اسٹیٹ ایکشن لے سکتی ہے قرآن سے نہیں روک سکتی ۔۔۔ اُس لئے کہ یہ اُس کتاب کے مالک کی طرف سے سب کے لئے یکساں ہے {فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ : 2/185) اب آتے ہیں کیس کے اصل پہلو کی طرف ۔ اسلام As a one unit . ہے { أَلَا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ : 39/3) خبردار ! دین اسلام خالص اللّٰه کا ہے ۔۔۔ اُس میں Devision نہیں ہو سکتی Sects نہیں بن سکتے کہ یہ اسلام کا شیعہ سیکشن یہ سنی سیکشن ۔ مشرکین کا دین الگ ہے مومنین کا دین الگ۔ { لَكُمْ دِیْنُكُمْ وَلِیَ دِیْنِ : 109/6) ۔ مشرک اپنے ایک دین کے پچاس سیکشنز بنالیں ظاہر ہے کہ مومنین کو کیا لینا دینا ؟ مومنین کو مشرکین کی روش پر چلنے سے منع کردیا گیا 30/32 .. اگر مومنین نے بھی یہ حرکت کی تو وہ بھی مشرکین کی صف میں شامل ہوگئے ۔ لہٰذا ۔۔ قرآن کی رو سے دینِ اسلام ایک ناقابل تقسیم اکائی ہے ۔ اسلامی گورنمنٹ میں اسلام کے ساتھ جو شخص/ اشخاص بھی کوئی اضافی لاحقہ لگائیگا وہ فرقہ ہی کھلائیگا اور مومنین کی صف سے نکل کر مشرکین کی صف میں چلا جائیگا پھر وہ اسلامی حکومت میں رہ تو سکتا ہے لیکن اسلامی حکومت کے صرف شہری ہونے کے ناطے ۔۔ اسلام کے نام سے اُس میں لاحقہ نھیں لگا سکتا کہ ( سنی مسلم ۔۔۔ شیعہ مسلم ۔۔۔ حنفی مسلم ۔۔ شافعی مسلم وغیرہ وغیرہ ۔۔ وہ اسٹیٹ میں اسی حیثیت سے رہیگا جیسے ہندو ۔۔ کرسچن ۔۔ پارسی ۔۔ سکھ ۔ اُسی طرح احمدی بھی ہوئے ۔۔ اسلام میں تو اسلام کو محمد علیہ السلام سے منسوب کرنے کی اجازت نہیں ہے 39/3 ۔۔۔ دہن اسلام خالص اللّٰه کا ہے محمد علیہ السلام کا بھی نہیں ۔۔۔ تو دوسرا بیچتا کیا ہے ؟ کہ کسی مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف منسوب کردیا جائے ۔ یا کسی جعفر یا کسی ابوحنیفہ کی طرف ۔ یہ سب ایک ہی کھاتے میں جائیں گے بغیر کسی فرق کے ۔ اسلام کا نام استعمال نہیں کرسکتے اسلام تو ( نہ ٹوٹنے والی اکائی ) ہے ۔ قرآن نے جتنی بار بھی فرقوں کا ذکر کیا ہے وہ ( دِینَهُمْ ) ہی کہا ہے یعنی " جمع غائب" کی ضمیر لایا ہے کہ اُن مشرکین نے اپنے دین میں فرقہ بنالئے ۔۔۔ بناتے رہیں مومنین کو یا اُنکے سربراہ رسول اللّٰه کو کیا لینا دینا ۔۔ فراڈ یہ کیا گیا کہ فرقہ بنانے کے باوجود بھی سب کو مومن سمجھا جارہا ہے پچھلے 12 ۔۔۔ 13 سو سالوں سے ۔۔ قادیانیوں نے کونسا نیا کام کردیا ؟ اُنہیں میں ایک اضافہ اور کردیا ۔ تم نے اپنے آپکو مومںین کے کھاتے میں جو رکھا ہوا ہے اِس لئے تمہیں یہ نیا کام لگ رہا ںے۔ قرآن کی رو سے آپ سب ( اقلیت ) کے کھاتے میں ہی ہیں۔ اگرچہ مومنین ناپید ہیں۔ یہ محترم سمیع ابراھیم صاحب آپ کونسے علماء کی طرف ریفر کرنے کی بات کر رہے ہیں ؟ سنہ 53 میں بھی تو قادینت کے مسئلے میں ہی ایک بورڈ بنایا گیا تھا جسٹس منیر صاحب کی صدارت میں کیا نتیجہ نکلا تھا اُس کا ؟ یہ تفرقہ بازملا خود مجرم ہیں اسلام کے ۔ پہلے ملک میں وہ اسلام نافذ کریں جو اللّٰه نے دیا تھا تب پھر ہر سازش خود بخود ہی ہلاک ہو جائیگی اپنی موت آپ مرجائیگی یہ تمہارے 2 نمبر اسلام کی وجہ سے ہر تھوڑے دن بعد ایک نبی پیدا ہو جاتا ہے قرآن نے تو نبوت کا چیپٹر ہی سیل کردیا ہے اب نہ کوئی نیا نبی آئیگا نہ کوئی پرانا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ اے ایس انصاری
@riazbajwah7207
@riazbajwah7207 6 ай бұрын
1974 کا فیصلہ ایک سیاسی فیصلہ تہا یہ پیپلز پارٹی کے سرکردہ راہنماوں کے بیانات سے ثابت ہے
@MuhammadaliKumbhar
@MuhammadaliKumbhar 28 күн бұрын
قائدياني کافر 295C
@animalherd5436
@animalherd5436 6 ай бұрын
لبیک لبیک یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
@hafizusman7864
@hafizusman7864 6 ай бұрын
🌹❤️صل اللہ علیٰ محمد 🌹❤️
@SajjadMusicPoetry
@SajjadMusicPoetry 6 ай бұрын
سمی صاحب زندا باد ماشا اللھ ❤
@MuhammadaliKumbhar
@MuhammadaliKumbhar 28 күн бұрын
❤❤❤❤
@irfanfarooqi6407
@irfanfarooqi6407 6 ай бұрын
ٹی ایل پی ہر لمحہ ختم نبوت پہ پہرہ کے لیے تیار ہے 👍
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن
@كؤنؤمعالصادقين-ب4ن 6 ай бұрын
*حدیث ’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘ کے معانی از بزرگان ِ سلف* *اعتراض* : یہ ثابت کرنے کے لئے کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا حدیث *’’لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ‘‘* پیش کرتے ہیں۔ اور مطلب یہ کرتے ہیں کہ آنحضور ﷺ کے بعد کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آئے گا۔ ان کے اس دعویٰ کی غلطی ثابت کرنے کے لئے ہم ذیل میں ان چند بزرگان کے حوالے درج کرتے ہیں جنہوں نے اس حدیث کی تشریح فرمائی ہے کہ میرے بعد شریعت لانے والا کوئی نبی نہیں ہو گا:۔ *زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
@nizarali9710
@nizarali9710 6 ай бұрын
کاش قاضی نے خُُد ہی قرآن پاک سے ہدائت لی ہوتی
@asmaafaqiasma6222
@asmaafaqiasma6222 6 ай бұрын
سمیع ابراہیم صاحب! زیر بحث مقدمہ میں اعتراض یہ آیا کہ عدالت نے ( مقدمہ سے قرآن پاک اور قادیانیت کی ترویج کی ( دفعات Articles ) ختم کرنے کا حکم جاری کردیا۔ یہ بڑا اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے ۔ شاید میں اُس میں کوئی اپنا موقف دےسکوں ؟ قرآن کی رو سے زمین پر اللّٰه کے بعد جو سب سے بڑی اتھارٹی ہے وہ ہے ( رسول اللّٰه کا عہدہ ) قرآن نے اُسکو بھی آرڈر دے دیا کہ {اِنَّ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَـعًا لَّسۡتَ مِنۡهُمۡ فِىۡ شَىۡءٍ‌ ؕ اِنَّمَاۤ اَمۡرُهُمۡ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَـبِّـئُـهُمۡ بِمَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ : 6/159 ) بے شک جنہوں نے اپنے دین کے فرقہ بنائے اور پارٹیاں پارٹیاں بن گئے اے رسول آپ کو اُن سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اُن کا معاملہ اللّٰه کے سپرد ہے وہ خود ہی اٗن سے نبٹ لیگا جو کچھ وہ کرتے تھے ۔ { قرآن میں ایک آیت بھی نہیں ہے کہ کسی نے اسلام میں یا اسلام کے فرقہ بنا لئے } یہ تو بن ہی نہیں سکتے نہ اسلامی گورنمنٹ بننے دیگی ۔ یہ تو مشرکین بناتے ہیں بناتے رہیں جب رسول کو منع کردیا گیا انٹر فیئر کرنے سے پھر دوسرا کوئی کون ہوتا ہے اُس میں ٹانگ اڑانے والا ۔۔۔ دوسری بات یہ اہم ہے کہ قرآن پاک کسی جاگیر نہیں ہے یہ اللّٰه کا کلام ہے اُس سے جبراً کسی کو روکا نہیں جاسکتا ۔ ہاں ! اگر وہ اُس کے ذریعے فتنہ پھیلا رہا ہے تو فتنہ کے خلاف اسٹیٹ ایکشن لے سکتی ہے قرآن سے نہیں روک سکتی ۔۔۔ اُس لئے کہ یہ اُس کتاب کے مالک کی طرف سے سب کے لئے یکساں ہے {فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ : 2/185) اب آتے ہیں کیس کے اصل پہلو کی طرف ۔ اسلام As a one unit . ہے { أَلَا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ : 39/3) خبردار ! دین اسلام خالص اللّٰه کا ہے ۔۔۔ اُس میں Devision نہیں ہو سکتی Sects نہیں بن سکتے کہ یہ اسلام کا شیعہ سیکشن یہ سنی سیکشن ۔ مشرکین کا دین الگ ہے مومنین کا دین الگ۔ { لَكُمْ دِیْنُكُمْ وَلِیَ دِیْنِ : 109/6) ۔ مشرک اپنے ایک دین کے پچاس سیکشنز بنالیں ظاہر ہے کہ مومنین کو کیا لینا دینا ؟ مومنین کو مشرکین کی روش پر چلنے سے منع کردیا گیا 30/32 .. اگر مومنین نے بھی یہ حرکت کی تو وہ بھی مشرکین کی صف میں شامل ہوگئے ۔ لہٰذا ۔۔ قرآن کی رو سے دینِ اسلام ایک ناقابل تقسیم اکائی ہے ۔ اسلامی گورنمنٹ میں اسلام کے ساتھ جو شخص/ اشخاص بھی کوئی اضافی لاحقہ لگائیگا وہ فرقہ ہی کھلائیگا اور مومنین کی صف سے نکل کر مشرکین کی صف میں چلا جائیگا پھر وہ اسلامی حکومت میں رہ تو سکتا ہے لیکن اسلامی حکومت کے صرف شہری ہونے کے ناطے ۔۔ اسلام کے نام سے اُس میں لاحقہ نھیں لگا سکتا کہ ( سنی مسلم ۔۔۔ شیعہ مسلم ۔۔۔ حنفی مسلم ۔۔ شافعی مسلم وغیرہ وغیرہ ۔۔ وہ اسٹیٹ میں اسی حیثیت سے رہیگا جیسے ہندو ۔۔ کرسچن ۔۔ پارسی ۔۔ سکھ ۔ اُسی طرح احمدی بھی ہوئے ۔۔ اسلام میں تو اسلام کو محمد علیہ السلام سے منسوب کرنے کی اجازت نہیں ہے 39/3 ۔۔۔ دہن اسلام خالص اللّٰه کا ہے محمد علیہ السلام کا بھی نہیں ۔۔۔ تو دوسرا بیچتا کیا ہے ؟ کہ کسی مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف منسوب کردیا جائے ۔ یا کسی جعفر یا کسی ابوحنیفہ کی طرف ۔ یہ سب ایک ہی کھاتے میں جائیں گے بغیر کسی فرق کے ۔ اسلام کا نام استعمال نہیں کرسکتے اسلام تو ( نہ ٹوٹنے والی اکائی ) ہے ۔ قرآن نے جتنی بار بھی فرقوں کا ذکر کیا ہے وہ ( دِینَهُمْ ) ہی کہا ہے یعنی " جمع غائب" کی ضمیر لایا ہے کہ اُن مشرکین نے اپنے دین میں فرقہ بنالئے ۔۔۔ بناتے رہیں مومنین کو یا اُنکے سربراہ رسول اللّٰه کو کیا لینا دینا ۔۔ فراڈ یہ کیا گیا کہ فرقہ بنانے کے باوجود بھی سب کو مومن سمجھا جارہا ہے پچھلے 12 ۔۔۔ 13 سو سالوں سے ۔۔ قادیانیوں نے کونسا نیا کام کردیا ؟ اُنہیں میں ایک اضافہ اور کردیا ۔ تم نے اپنے آپکو مومںین کے کھاتے میں جو رکھا ہوا ہے اِس لئے تمہیں یہ نیا کام لگ رہا ںے۔ قرآن کی رو سے آپ سب ( اقلیت ) کے کھاتے میں ہی ہیں۔ اگرچہ مومنین ناپید ہیں۔ یہ محترم سمیع ابراھیم صاحب آپ کونسے علماء کی طرف ریفر کرنے کی بات کر رہے ہیں ؟ سنہ 53 میں بھی تو قادینت کے مسئلے میں ہی ایک بورڈ بنایا گیا تھا جسٹس منیر صاحب کی صدارت میں کیا نتیجہ نکلا تھا اُس کا ؟ یہ تفرقہ بازملا خود مجرم ہیں اسلام کے ۔ پہلے ملک میں وہ اسلام نافذ کریں جو اللّٰه نے دیا تھا تب پھر ہر سازش خود بخود ہی ہلاک ہو جائیگی اپنی موت آپ مرجائیگی یہ تمہارے 2 نمبر اسلام کی وجہ سے ہر تھوڑے دن بعد ایک نبی پیدا ہو جاتا ہے قرآن نے تو نبوت کا چیپٹر ہی سیل کردیا ہے اب نہ کوئی نیا نبی آئیگا نہ کوئی پرانا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ اے ایس انصاری
@eltcraze
@eltcraze 6 ай бұрын
کہاں ہیں باقی سب علماء نہ چادر چاردیواری کے تقدس کے لئے اٹھے نہ اب۔اللہ نے ان سے جواب لینا ہے۔
@islamiccontent148
@islamiccontent148 6 ай бұрын
میں گواہی دیتا ہوں کہ نبی کریم ﷺ اللہ تعالیٰ کے آخری نبی ھیں
@Altafhadi-nm4im
@Altafhadi-nm4im 6 ай бұрын
سلمان تاثیر کا جو حال ہواتھا قاضی داجال کا بھی یہی ہوگا
@ghulamsabir3350
@ghulamsabir3350 6 ай бұрын
Belkul
@MuhammadaliKumbhar
@MuhammadaliKumbhar 28 күн бұрын
انشاءالله ضرور
@yumnakhan3739
@yumnakhan3739 6 ай бұрын
یااللہ۔۔۔۔ہمارے ملک کے قاضی ،ججز اور تمام آئینی و قانونی اداروں کو اسلام کے اصولوں کی طرف درست رہنمائی کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔۔۔۔آمین۔۔۔پتا نہیں یہ قاضی اب اس عمر میں اپنی آخرت تباہ کرنے پر کیوں تلا بیٹھا ہے؟؟
@asmaafaqiasma6222
@asmaafaqiasma6222 6 ай бұрын
سمیع ابراہیم صاحب! زیر بحث مقدمہ میں اعتراض یہ آیا کہ عدالت نے ( مقدمہ سے قرآن پاک اور قادیانیت کی ترویج کی ( دفعات Articles ) ختم کرنے کا حکم جاری کردیا۔ یہ بڑا اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے ۔ شاید میں اُس میں کوئی اپنا موقف دےسکوں ؟ قرآن کی رو سے زمین پر اللّٰه کے بعد جو سب سے بڑی اتھارٹی ہے وہ ہے ( رسول اللّٰه کا عہدہ ) قرآن نے اُسکو بھی آرڈر دے دیا کہ {اِنَّ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَـعًا لَّسۡتَ مِنۡهُمۡ فِىۡ شَىۡءٍ‌ ؕ اِنَّمَاۤ اَمۡرُهُمۡ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَـبِّـئُـهُمۡ بِمَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ : 6/159 ) بے شک جنہوں نے اپنے دین کے فرقہ بنائے اور پارٹیاں پارٹیاں بن گئے اے رسول آپ کو اُن سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اُن کا معاملہ اللّٰه کے سپرد ہے وہ خود ہی اٗن سے نبٹ لیگا جو کچھ وہ کرتے تھے ۔ { قرآن میں ایک آیت بھی نہیں ہے کہ کسی نے اسلام میں یا اسلام کے فرقہ بنا لئے } یہ تو بن ہی نہیں سکتے نہ اسلامی گورنمنٹ بننے دیگی ۔ یہ تو مشرکین بناتے ہیں بناتے رہیں جب رسول کو منع کردیا گیا انٹر فیئر کرنے سے پھر دوسرا کوئی کون ہوتا ہے اُس میں ٹانگ اڑانے والا ۔۔۔ دوسری بات یہ اہم ہے کہ قرآن پاک کسی جاگیر نہیں ہے یہ اللّٰه کا کلام ہے اُس سے جبراً کسی کو روکا نہیں جاسکتا ۔ ہاں ! اگر وہ اُس کے ذریعے فتنہ پھیلا رہا ہے تو فتنہ کے خلاف اسٹیٹ ایکشن لے سکتی ہے قرآن سے نہیں روک سکتی ۔۔۔ اُس لئے کہ یہ اُس کتاب کے مالک کی طرف سے سب کے لئے یکساں ہے {فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ : 2/185) اب آتے ہیں کیس کے اصل پہلو کی طرف ۔ اسلام As a one unit . ہے { أَلَا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ : 39/3) خبردار ! دین اسلام خالص اللّٰه کا ہے ۔۔۔ اُس میں Devision نہیں ہو سکتی Sects نہیں بن سکتے کہ یہ اسلام کا شیعہ سیکشن یہ سنی سیکشن ۔ مشرکین کا دین الگ ہے مومنین کا دین الگ۔ { لَكُمْ دِیْنُكُمْ وَلِیَ دِیْنِ : 109/6) ۔ مشرک اپنے ایک دین کے پچاس سیکشنز بنالیں ظاہر ہے کہ مومنین کو کیا لینا دینا ؟ مومنین کو مشرکین کی روش پر چلنے سے منع کردیا گیا 30/32 .. اگر مومنین نے بھی یہ حرکت کی تو وہ بھی مشرکین کی صف میں شامل ہوگئے ۔ لہٰذا ۔۔ قرآن کی رو سے دینِ اسلام ایک ناقابل تقسیم اکائی ہے ۔ اسلامی گورنمنٹ میں اسلام کے ساتھ جو شخص/ اشخاص بھی کوئی اضافی لاحقہ لگائیگا وہ فرقہ ہی کھلائیگا اور مومنین کی صف سے نکل کر مشرکین کی صف میں چلا جائیگا پھر وہ اسلامی حکومت میں رہ تو سکتا ہے لیکن اسلامی حکومت کے صرف شہری ہونے کے ناطے ۔۔ اسلام کے نام سے اُس میں لاحقہ نھیں لگا سکتا کہ ( سنی مسلم ۔۔۔ شیعہ مسلم ۔۔۔ حنفی مسلم ۔۔ شافعی مسلم وغیرہ وغیرہ ۔۔ وہ اسٹیٹ میں اسی حیثیت سے رہیگا جیسے ہندو ۔۔ کرسچن ۔۔ پارسی ۔۔ سکھ ۔ اُسی طرح احمدی بھی ہوئے ۔۔ اسلام میں تو اسلام کو محمد علیہ السلام سے منسوب کرنے کی اجازت نہیں ہے 39/3 ۔۔۔ دہن اسلام خالص اللّٰه کا ہے محمد علیہ السلام کا بھی نہیں ۔۔۔ تو دوسرا بیچتا کیا ہے ؟ کہ کسی مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف منسوب کردیا جائے ۔ یا کسی جعفر یا کسی ابوحنیفہ کی طرف ۔ یہ سب ایک ہی کھاتے میں جائیں گے بغیر کسی فرق کے ۔ اسلام کا نام استعمال نہیں کرسکتے اسلام تو ( نہ ٹوٹنے والی اکائی ) ہے ۔ قرآن نے جتنی بار بھی فرقوں کا ذکر کیا ہے وہ ( دِینَهُمْ ) ہی کہا ہے یعنی " جمع غائب" کی ضمیر لایا ہے کہ اُن مشرکین نے اپنے دین میں فرقہ بنالئے ۔۔۔ بناتے رہیں مومنین کو یا اُنکے سربراہ رسول اللّٰه کو کیا لینا دینا ۔۔ فراڈ یہ کیا گیا کہ فرقہ بنانے کے باوجود بھی سب کو مومن سمجھا جارہا ہے پچھلے 12 ۔۔۔ 13 سو سالوں سے ۔۔ قادیانیوں نے کونسا نیا کام کردیا ؟ اُنہیں میں ایک اضافہ اور کردیا ۔ تم نے اپنے آپکو مومںین کے کھاتے میں جو رکھا ہوا ہے اِس لئے تمہیں یہ نیا کام لگ رہا ںے۔ قرآن کی رو سے آپ سب ( اقلیت ) کے کھاتے میں ہی ہیں۔ اگرچہ مومنین ناپید ہیں۔ یہ محترم سمیع ابراھیم صاحب آپ کونسے علماء کی طرف ریفر کرنے کی بات کر رہے ہیں ؟ سنہ 53 میں بھی تو قادینت کے مسئلے میں ہی ایک بورڈ بنایا گیا تھا جسٹس منیر صاحب کی صدارت میں کیا نتیجہ نکلا تھا اُس کا ؟ یہ تفرقہ بازملا خود مجرم ہیں اسلام کے ۔ پہلے ملک میں وہ اسلام نافذ کریں جو اللّٰه نے دیا تھا تب پھر ہر سازش خود بخود ہی ہلاک ہو جائیگی اپنی موت آپ مرجائیگی یہ تمہارے 2 نمبر اسلام کی وجہ سے ہر تھوڑے دن بعد ایک نبی پیدا ہو جاتا ہے قرآن نے تو نبوت کا چیپٹر ہی سیل کردیا ہے اب نہ کوئی نیا نبی آئیگا نہ کوئی پرانا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ اے ایس انصاری
@MuhammadaliKumbhar
@MuhammadaliKumbhar 6 ай бұрын
سمیع بھائی ماشا اللہ آپ کو سلام پیش کرتی ❤️ ماشاءاللہ ماشاءاللہ 👍 لکھاں لکھاں لکھا سلام پیش کرتی ہے 🥰🙋
@ghulamahmad8954
@ghulamahmad8954 6 ай бұрын
ابوجہل کے شر سے اللہ تعالیٰ ہمارے ملک کی حفاظت فرمائے آمین یارب العالمین ۔
@rajamukhtar-i3v
@rajamukhtar-i3v 6 ай бұрын
قاضی صاحب مسلمان ہیں قاضی صاحب پڑھے لکھے ہیں ان کو اس پر غور و فکر کر کے اپنا فیصلہ ریویو کرنا چاہیے
@ranasohaib6469OpGaming
@ranasohaib6469OpGaming 6 ай бұрын
جزاک اللّٰہ سمی بھائی آپ نے بات کی اس موضوع پر بہت مہربانی آپکی
@Gulzarahmad-n5b
@Gulzarahmad-n5b 26 күн бұрын
❤❤❤ لبیک لبیک لبیک یا رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
@MR-jm3nz
@MR-jm3nz 21 күн бұрын
آن سب حالات کو دیکھنے اور سننے کے بعد دل ❤️ سے بے اختیار ایک ہی الفاظ تھے انا اللہ وانا الیہ راجعون جب انسانیت ختم ہو جائے اس کو پڑھنے کو دل ❤️ کرتا ہے آب پاکستان میں فیصلے ایک ہی بنیاد پر ہونگے جس لاٹھی اس کی بھینس
@sadiqshah2224
@sadiqshah2224 6 ай бұрын
ختم نبوت کا دفاع کرنا ہمارا فرض ہیں
@muhammadhanif883
@muhammadhanif883 6 ай бұрын
یہ قاضی صاحب تو بڑے قابل جج تھے ۔ یہ کوئی رپوٹ بیٹھا ہے ۔ اور وہ بھی ریموٹ کنٹرول والا ۔ ۔ ورنہ قاضی صاحب سے ایسے فیصلے تو درکنار ۔ ۔ ایسے الفاظ بھی ۔ ۔ افسوس
@syedumer5445
@syedumer5445 6 ай бұрын
ختم نبوت کا مسلہ جس کسی نے چھیڑا ھے تو اللہ تعلی نے اسکو پھر چھوڑا نھیں گستاخ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی صرف ایک ھی سزا سر تن سے جدا قاضی ھوش کی ناخون لو ؟؟؟؟؟؟؟؟
@MuhammadaliKumbhar
@MuhammadaliKumbhar 28 күн бұрын
جي ہا 👍
@EngineerMuhammadAliMirzaClips
@EngineerMuhammadAliMirzaClips 6 ай бұрын
Qazi Sb. can NEVER Change AAIN of PAKISTAN. Faisla GHORE say parhain. QADIYANION ko koi MUSLIM Nahin keh sakta. Al-hamduLILLAH ! ! !
@asmaafaqiasma6222
@asmaafaqiasma6222 6 ай бұрын
سمیع ابراہیم صاحب! زیر بحث مقدمہ میں اعتراض یہ آیا کہ عدالت نے ( مقدمہ سے قرآن پاک اور قادیانیت کی ترویج کی ( دفعات Articles ) ختم کرنے کا حکم جاری کردیا۔ یہ بڑا اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے ۔ شاید میں اُس میں کوئی اپنا موقف دےسکوں ؟ قرآن کی رو سے زمین پر اللّٰه کے بعد جو سب سے بڑی اتھارٹی ہے وہ ہے ( رسول اللّٰه کا عہدہ ) قرآن نے اُسکو بھی آرڈر دے دیا کہ {اِنَّ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَـعًا لَّسۡتَ مِنۡهُمۡ فِىۡ شَىۡءٍ‌ ؕ اِنَّمَاۤ اَمۡرُهُمۡ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَـبِّـئُـهُمۡ بِمَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ : 6/159 ) بے شک جنہوں نے اپنے دین کے فرقہ بنائے اور پارٹیاں پارٹیاں بن گئے اے رسول آپ کو اُن سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اُن کا معاملہ اللّٰه کے سپرد ہے وہ خود ہی اٗن سے نبٹ لیگا جو کچھ وہ کرتے تھے ۔ { قرآن میں ایک آیت بھی نہیں ہے کہ کسی نے اسلام میں یا اسلام کے فرقہ بنا لئے } یہ تو بن ہی نہیں سکتے نہ اسلامی گورنمنٹ بننے دیگی ۔ یہ تو مشرکین بناتے ہیں بناتے رہیں جب رسول کو منع کردیا گیا انٹر فیئر کرنے سے پھر دوسرا کوئی کون ہوتا ہے اُس میں ٹانگ اڑانے والا ۔۔۔ دوسری بات یہ اہم ہے کہ قرآن پاک کسی جاگیر نہیں ہے یہ اللّٰه کا کلام ہے اُس سے جبراً کسی کو روکا نہیں جاسکتا ۔ ہاں ! اگر وہ اُس کے ذریعے فتنہ پھیلا رہا ہے تو فتنہ کے خلاف اسٹیٹ ایکشن لے سکتی ہے قرآن سے نہیں روک سکتی ۔۔۔ اُس لئے کہ یہ اُس کتاب کے مالک کی طرف سے سب کے لئے یکساں ہے {فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ : 2/185) اب آتے ہیں کیس کے اصل پہلو کی طرف ۔ اسلام As a one unit . ہے { أَلَا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ : 39/3) خبردار ! دین اسلام خالص اللّٰه کا ہے ۔۔۔ اُس میں Devision نہیں ہو سکتی Sects نہیں بن سکتے کہ یہ اسلام کا شیعہ سیکشن یہ سنی سیکشن ۔ مشرکین کا دین الگ ہے مومنین کا دین الگ۔ { لَكُمْ دِیْنُكُمْ وَلِیَ دِیْنِ : 109/6) ۔ مشرک اپنے ایک دین کے پچاس سیکشنز بنالیں ظاہر ہے کہ مومنین کو کیا لینا دینا ؟ مومنین کو مشرکین کی روش پر چلنے سے منع کردیا گیا 30/32 .. اگر مومنین نے بھی یہ حرکت کی تو وہ بھی مشرکین کی صف میں شامل ہوگئے ۔ لہٰذا ۔۔ قرآن کی رو سے دینِ اسلام ایک ناقابل تقسیم اکائی ہے ۔ اسلامی گورنمنٹ میں اسلام کے ساتھ جو شخص/ اشخاص بھی کوئی اضافی لاحقہ لگائیگا وہ فرقہ ہی کھلائیگا اور مومنین کی صف سے نکل کر مشرکین کی صف میں چلا جائیگا پھر وہ اسلامی حکومت میں رہ تو سکتا ہے لیکن اسلامی حکومت کے صرف شہری ہونے کے ناطے ۔۔ اسلام کے نام سے اُس میں لاحقہ نھیں لگا سکتا کہ ( سنی مسلم ۔۔۔ شیعہ مسلم ۔۔۔ حنفی مسلم ۔۔ شافعی مسلم وغیرہ وغیرہ ۔۔ وہ اسٹیٹ میں اسی حیثیت سے رہیگا جیسے ہندو ۔۔ کرسچن ۔۔ پارسی ۔۔ سکھ ۔ اُسی طرح احمدی بھی ہوئے ۔۔ اسلام میں تو اسلام کو محمد علیہ السلام سے منسوب کرنے کی اجازت نہیں ہے 39/3 ۔۔۔ دہن اسلام خالص اللّٰه کا ہے محمد علیہ السلام کا بھی نہیں ۔۔۔ تو دوسرا بیچتا کیا ہے ؟ کہ کسی مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف منسوب کردیا جائے ۔ یا کسی جعفر یا کسی ابوحنیفہ کی طرف ۔ یہ سب ایک ہی کھاتے میں جائیں گے بغیر کسی فرق کے ۔ اسلام کا نام استعمال نہیں کرسکتے اسلام تو ( نہ ٹوٹنے والی اکائی ) ہے ۔ قرآن نے جتنی بار بھی فرقوں کا ذکر کیا ہے وہ ( دِینَهُمْ ) ہی کہا ہے یعنی " جمع غائب" کی ضمیر لایا ہے کہ اُن مشرکین نے اپنے دین میں فرقہ بنالئے ۔۔۔ بناتے رہیں مومنین کو یا اُنکے سربراہ رسول اللّٰه کو کیا لینا دینا ۔۔ فراڈ یہ کیا گیا کہ فرقہ بنانے کے باوجود بھی سب کو مومن سمجھا جارہا ہے پچھلے 12 ۔۔۔ 13 سو سالوں سے ۔۔ قادیانیوں نے کونسا نیا کام کردیا ؟ اُنہیں میں ایک اضافہ اور کردیا ۔ تم نے اپنے آپکو مومںین کے کھاتے میں جو رکھا ہوا ہے اِس لئے تمہیں یہ نیا کام لگ رہا ںے۔ قرآن کی رو سے آپ سب ( اقلیت ) کے کھاتے میں ہی ہیں۔ اگرچہ مومنین ناپید ہیں۔ یہ محترم سمیع ابراھیم صاحب آپ کونسے علماء کی طرف ریفر کرنے کی بات کر رہے ہیں ؟ سنہ 53 میں بھی تو قادینت کے مسئلے میں ہی ایک بورڈ بنایا گیا تھا جسٹس منیر صاحب کی صدارت میں کیا نتیجہ نکلا تھا اُس کا ؟ یہ تفرقہ بازملا خود مجرم ہیں اسلام کے ۔ پہلے ملک میں وہ اسلام نافذ کریں جو اللّٰه نے دیا تھا تب پھر ہر سازش خود بخود ہی ہلاک ہو جائیگی اپنی موت آپ مرجائیگی یہ تمہارے 2 نمبر اسلام کی وجہ سے ہر تھوڑے دن بعد ایک نبی پیدا ہو جاتا ہے قرآن نے تو نبوت کا چیپٹر ہی سیل کردیا ہے اب نہ کوئی نیا نبی آئیگا نہ کوئی پرانا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ اے ایس انصاری
@tallatnaveed4968
@tallatnaveed4968 6 ай бұрын
اس کا مقصد ، بھر پور کوشش کی جا رہی ہے کہ لا اینڈ آرڈر سچویشن پیدا کی جائے اور پھر ( میرے عزیز ہم وطنو)
@riffatshaheen6684
@riffatshaheen6684 6 ай бұрын
Yes Sami Ibrahim Saheb true Said 💯💯 I Agree with you 💯💯🤲🤲
@rizwanaltaf99
@rizwanaltaf99 6 ай бұрын
اُن لوگوں کا الگ مذہب نہیں ہے وہ ہمارے مذہب کو مسخ کرنے پر لگے ہوۓ ہیں ہمارے دین کو مسخ کرنے کی اجازت تو اللّٰہ اور اُس کے آخری پیغمبر محمد عربی ﷺ کے بتاۓ ہوۓ دین کو مسخ کرنے کی اجازت کہیں نہیں دی
@Khans-01
@Khans-01 6 ай бұрын
ویسے تو بڑے فیصلے اس قاضی نے آئین کے مطابق کیے ناں 🤬🤬
@jazsports7552
@jazsports7552 6 ай бұрын
Labbaik ya RasoolAllah Ham jan qurban krdaingay
@dailybuyadifiqhimasael
@dailybuyadifiqhimasael 6 ай бұрын
"بے شک آپ(صلی اللّٰہ علیہ وسلم) کا دشمن وہ دم کٹا (ذلیل ترین)ہے"
@MuhammadNabeelkhan109
@MuhammadNabeelkhan109 6 ай бұрын
Million trillion blessing on prophet Muhammad peace be upon him
@sarfrazmazhar1496
@sarfrazmazhar1496 6 ай бұрын
AMEEN. TOTALLY agree. ❤
@asmaafaqiasma6222
@asmaafaqiasma6222 6 ай бұрын
سمیع ابراہیم صاحب! زیر بحث مقدمہ میں اعتراض یہ آیا کہ عدالت نے ( مقدمہ سے قرآن پاک اور قادیانیت کی ترویج کی ( دفعات Articles ) ختم کرنے کا حکم جاری کردیا۔ یہ بڑا اہم اور سنجیدہ مسئلہ ہے ۔ شاید میں اُس میں کوئی اپنا موقف دےسکوں ؟ قرآن کی رو سے زمین پر اللّٰه کے بعد جو سب سے بڑی اتھارٹی ہے وہ ہے ( رسول اللّٰه کا عہدہ ) قرآن نے اُسکو بھی آرڈر دے دیا کہ {اِنَّ الَّذِيۡنَ فَرَّقُوۡا دِيۡنَهُمۡ وَكَانُوۡا شِيَـعًا لَّسۡتَ مِنۡهُمۡ فِىۡ شَىۡءٍ‌ ؕ اِنَّمَاۤ اَمۡرُهُمۡ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ يُنَـبِّـئُـهُمۡ بِمَا كَانُوۡا يَفۡعَلُوۡنَ : 6/159 ) بے شک جنہوں نے اپنے دین کے فرقہ بنائے اور پارٹیاں پارٹیاں بن گئے اے رسول آپ کو اُن سے کچھ لینا دینا نہیں ہے اُن کا معاملہ اللّٰه کے سپرد ہے وہ خود ہی اٗن سے نبٹ لیگا جو کچھ وہ کرتے تھے ۔ { قرآن میں ایک آیت بھی نہیں ہے کہ کسی نے اسلام میں یا اسلام کے فرقہ بنا لئے } یہ تو بن ہی نہیں سکتے نہ اسلامی گورنمنٹ بننے دیگی ۔ یہ تو مشرکین بناتے ہیں بناتے رہیں جب رسول کو منع کردیا گیا انٹر فیئر کرنے سے پھر دوسرا کوئی کون ہوتا ہے اُس میں ٹانگ اڑانے والا ۔۔۔ دوسری بات یہ اہم ہے کہ قرآن پاک کسی جاگیر نہیں ہے یہ اللّٰه کا کلام ہے اُس سے جبراً کسی کو روکا نہیں جاسکتا ۔ ہاں ! اگر وہ اُس کے ذریعے فتنہ پھیلا رہا ہے تو فتنہ کے خلاف اسٹیٹ ایکشن لے سکتی ہے قرآن سے نہیں روک سکتی ۔۔۔ اُس لئے کہ یہ اُس کتاب کے مالک کی طرف سے سب کے لئے یکساں ہے {فِیْهِ الْقُرْاٰنُ هُدًى لِّلنَّاسِ وَ بَیِّنٰتٍ مِّنَ الْهُدٰى وَ الْفُرْقَانِۚ : 2/185) اب آتے ہیں کیس کے اصل پہلو کی طرف ۔ اسلام As a one unit . ہے { أَلَا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ : 39/3) خبردار ! دین اسلام خالص اللّٰه کا ہے ۔۔۔ اُس میں Devision نہیں ہو سکتی Sects نہیں بن سکتے کہ یہ اسلام کا شیعہ سیکشن یہ سنی سیکشن ۔ مشرکین کا دین الگ ہے مومنین کا دین الگ۔ { لَكُمْ دِیْنُكُمْ وَلِیَ دِیْنِ : 109/6) ۔ مشرک اپنے ایک دین کے پچاس سیکشنز بنالیں ظاہر ہے کہ مومنین کو کیا لینا دینا ؟ مومنین کو مشرکین کی روش پر چلنے سے منع کردیا گیا 30/32 .. اگر مومنین نے بھی یہ حرکت کی تو وہ بھی مشرکین کی صف میں شامل ہوگئے ۔ لہٰذا ۔۔ قرآن کی رو سے دینِ اسلام ایک ناقابل تقسیم اکائی ہے ۔ اسلامی گورنمنٹ میں اسلام کے ساتھ جو شخص/ اشخاص بھی کوئی اضافی لاحقہ لگائیگا وہ فرقہ ہی کھلائیگا اور مومنین کی صف سے نکل کر مشرکین کی صف میں چلا جائیگا پھر وہ اسلامی حکومت میں رہ تو سکتا ہے لیکن اسلامی حکومت کے صرف شہری ہونے کے ناطے ۔۔ اسلام کے نام سے اُس میں لاحقہ نھیں لگا سکتا کہ ( سنی مسلم ۔۔۔ شیعہ مسلم ۔۔۔ حنفی مسلم ۔۔ شافعی مسلم وغیرہ وغیرہ ۔۔ وہ اسٹیٹ میں اسی حیثیت سے رہیگا جیسے ہندو ۔۔ کرسچن ۔۔ پارسی ۔۔ سکھ ۔ اُسی طرح احمدی بھی ہوئے ۔۔ اسلام میں تو اسلام کو محمد علیہ السلام سے منسوب کرنے کی اجازت نہیں ہے 39/3 ۔۔۔ دہن اسلام خالص اللّٰه کا ہے محمد علیہ السلام کا بھی نہیں ۔۔۔ تو دوسرا بیچتا کیا ہے ؟ کہ کسی مرزا غلام احمد قادیانی کی طرف منسوب کردیا جائے ۔ یا کسی جعفر یا کسی ابوحنیفہ کی طرف ۔ یہ سب ایک ہی کھاتے میں جائیں گے بغیر کسی فرق کے ۔ اسلام کا نام استعمال نہیں کرسکتے اسلام تو ( نہ ٹوٹنے والی اکائی ) ہے ۔ قرآن نے جتنی بار بھی فرقوں کا ذکر کیا ہے وہ ( دِینَهُمْ ) ہی کہا ہے یعنی " جمع غائب" کی ضمیر لایا ہے کہ اُن مشرکین نے اپنے دین میں فرقہ بنالئے ۔۔۔ بناتے رہیں مومنین کو یا اُنکے سربراہ رسول اللّٰه کو کیا لینا دینا ۔۔ فراڈ یہ کیا گیا کہ فرقہ بنانے کے باوجود بھی سب کو مومن سمجھا جارہا ہے پچھلے 12 ۔۔۔ 13 سو سالوں سے ۔۔ قادیانیوں نے کونسا نیا کام کردیا ؟ اُنہیں میں ایک اضافہ اور کردیا ۔ تم نے اپنے آپکو مومںین کے کھاتے میں جو رکھا ہوا ہے اِس لئے تمہیں یہ نیا کام لگ رہا ںے۔ قرآن کی رو سے آپ سب ( اقلیت ) کے کھاتے میں ہی ہیں۔ اگرچہ مومنین ناپید ہیں۔ یہ محترم سمیع ابراھیم صاحب آپ کونسے علماء کی طرف ریفر کرنے کی بات کر رہے ہیں ؟ سنہ 53 میں بھی تو قادینت کے مسئلے میں ہی ایک بورڈ بنایا گیا تھا جسٹس منیر صاحب کی صدارت میں کیا نتیجہ نکلا تھا اُس کا ؟ یہ تفرقہ بازملا خود مجرم ہیں اسلام کے ۔ پہلے ملک میں وہ اسلام نافذ کریں جو اللّٰه نے دیا تھا تب پھر ہر سازش خود بخود ہی ہلاک ہو جائیگی اپنی موت آپ مرجائیگی یہ تمہارے 2 نمبر اسلام کی وجہ سے ہر تھوڑے دن بعد ایک نبی پیدا ہو جاتا ہے قرآن نے تو نبوت کا چیپٹر ہی سیل کردیا ہے اب نہ کوئی نیا نبی آئیگا نہ کوئی پرانا ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ اے ایس انصاری
@AshrafAli-en4pj
@AshrafAli-en4pj 6 ай бұрын
ھمارے پیارے نبی پاک صلی اللہ علیہ والہ وسلم اللہ کے آخری نبی ھیں اب کوئ نبی قیامت تک نہی آسکتا۔ بے شک
@MuhammadaliKumbhar
@MuhammadaliKumbhar 27 күн бұрын
بيشک ❤
@UzairSiddiqui-xz7pr
@UzairSiddiqui-xz7pr 6 ай бұрын
There is a camp of Qadianis in Pak Army. Bajwa and his father-in-law, also a general, are the most well-known and exposed members of the camp. The camp is actually much much much bigger. Qazi Faiz Isa is acting on the directions of this camp. Their goal is to declare that Qadianis are a Muslim sect and to take control of Pak Army and Pakistan. This camp, and Qazi Faiz Isa, must not be allowed to succeed.
@amjadansari8073
@amjadansari8073 6 ай бұрын
اپ نے اج اپنی صحافت کا حق ادا کر دیا ہے
@MuhammadaliKumbhar
@MuhammadaliKumbhar 28 күн бұрын
جي ہا 👍
@abdullahvlog9917
@abdullahvlog9917 6 ай бұрын
ھم غریبوں کی زبان میں ۔۔۔۔۔۔ عروج کے بعد زوال ضرور آتا ہے۔ کیونکہ یہ بھی خدا کی مرضی ہوتی ہے ۔۔۔۔ بیشک اللہ تعالیٰ ھر چیز پر قادر ہے ۔۔۔۔۔۔ اللّٰہ پاک ھم سب کو ھدایت دے اور غفلت کی نیند سے جگائے آمین ۔
@ranamusa-u2x
@ranamusa-u2x 6 ай бұрын
کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فتنوں کے خلاف جنگیں نہیں لڑی تھی جنہوں نے نبوت کا دعوی کیا تھا
@habeebmirza2723
@habeebmirza2723 6 ай бұрын
دو جھوٹے دعویداروں نے نبوت کا دعوی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں کیا لیکن آپ نے ان سے جنگ نہیں کی۔
@baluchfanah9960
@baluchfanah9960 6 ай бұрын
Bht bht bht dukh hua sami sahib. Allah Pak jjh is chief justice ko nisto nabado lrye
@hassansaeed4369
@hassansaeed4369 6 ай бұрын
People fully agreed with you and Qazi must be forced to reverse his decision.
@miracil...o5392
@miracil...o5392 6 ай бұрын
اللہ ھمارے ایما ن کی حفاظت فرماے
@rizwanalali8920
@rizwanalali8920 Ай бұрын
Sami sahab Esa ke Roh ka Elaj hony walal ha Bas Nabi ka jo gulam ha wo har musalman ka Emam ha 😢😢😢😢😢
@MuhammadKhalid-pi5iu
@MuhammadKhalid-pi5iu 6 ай бұрын
سمیع صاحب آپ نے درست فرمایا کہ فیصلہ کرنے سے پہلے علماء کونسل اور علماء کرام سے رجوع کرنا چاہیۓ تھا ۔
@habeebmirza2723
@habeebmirza2723 6 ай бұрын
اللہ تعالیٰ سمیع کو عقل عطا کرے۔ اعلیٰ عدالت نے ،مقدمے، سے توہین قرآن اور قادیانیت کی ترویج کی دفعات حذف کرنے کا حکم دیا۔ آئین کی دفعات کی بات نہیں ہو رہی، ملزم کے مقدمے کی دفعات کی بات ہو رہی ہے۔
@IqbalSayed-c5q
@IqbalSayed-c5q 6 ай бұрын
Keep it up We as a Muslim strongly support your views regarding this decision👌
@MalikAyaz-w9t
@MalikAyaz-w9t 6 ай бұрын
کدھر ہیں اسلام کے ٹھیکیدار، مفتی، علما کہاں ہے جماعت اسلام ، سنی تحریک اور تحریک لبیک
@asadbutt7128
@asadbutt7128 6 ай бұрын
Kider tumra Imrado harmi
@MuhammadaliKumbhar
@MuhammadaliKumbhar 28 күн бұрын
حاضر ہين
@mumtazahmedkhan7355
@mumtazahmedkhan7355 6 ай бұрын
سمیع جی ھمارا اور قادنیوں دے وھاں ھی قلاش ھوتا جب وہ کہتے ھیی ھم مسلمان ھیی باقی سب غیر مسلم جو غلط ھے
@hassangul2418
@hassangul2418 6 ай бұрын
Immediately, Qazi may be arrested and removed from CJ.
@user-vv5cx7wj6m
@user-vv5cx7wj6m 6 ай бұрын
Good❤Nice❤PTI
@zamirshah1041
@zamirshah1041 6 ай бұрын
Good May Allah bless you with happiness your analysis is full of love of Prophet Muhammad peace be upon him
@Goodu1454
@Goodu1454 6 ай бұрын
لا الہ الااللہ محمد رسول اللہ
@MuhammadaliKumbhar
@MuhammadaliKumbhar 27 күн бұрын
صلي الله عليه وآله وسلم
@peerhabibururrehman-sh6jt
@peerhabibururrehman-sh6jt 6 ай бұрын
Agreed with views of sami I rahim sahib zanda raho kafer kafer qadani according to Islam insaf huna zarory chief sahib
@hassanhussain3407
@hassanhussain3407 6 ай бұрын
You R Great Talk about it loudly time and again and again danm on Qadyanies Mirzaies always
@MUSAFIR-Shahzada
@MUSAFIR-Shahzada 25 күн бұрын
پاک آرمی زنداباد پاکستان ژندہ باد ۔ پاکستان کے تمام سیاسی پارٹیاں مفاد پرست ہیں۔ عوام ہوش میں آئیں کسی بھی پارٹی کی باتوں میں نہ آئیں
@SaminaKhalid-qx4zs
@SaminaKhalid-qx4zs 6 ай бұрын
HO SAKTA HAI, LOGHON KI ELECTIONS RIGGING SE DIVERT KARNY K LEYE ,AB MAZHAB CARD KHELNA CHA REHY HON...TA K. QOM BUS IS MAIN ULGHEE REHY... ALLAH PAK PAKISTAN PE REHM FERMAEY 🙏🙏🙏🙏
@user-iv3hw5mn7g
@user-iv3hw5mn7g 6 ай бұрын
بہت خوبصورت تجزیہ سمیع ابراھیم صاحب بھائی جان اللہ تعالیٰ آپ کو صحت و تندرستی کے ساتھ ھمیشہ خوشیاں و ہر مقام پر کامیابیاں عطا فرمائے آمین یا رب العالمین
@habeebmirza2723
@habeebmirza2723 6 ай бұрын
اللہ تعالیٰ سمیع کو عقل عطا کرے۔ اعلیٰ عدالت نے ،مقدمے، سے توہین قرآن اور قادیانیت کی ترویج کی دفعات حذف کرنے کا حکم دیا۔ آئین کی دفعات کی بات نہیں ہو رہی، مقدمے کی دفعات کی بات ہو رہی ہے۔
@waheedahmed1236
@waheedahmed1236 6 ай бұрын
مذہب فروشی نہ کرو۔ احمدیت پر یقین رکھنے والے بھی پاکستان کے شہری ہیں ، ان کو بھی زندہ رہنے کا حق ہے۔ کراچی مقبوضہ شہری سندھ۔
@ranasubhan7011
@ranasubhan7011 6 ай бұрын
تو تم لوگ پاکستان کے آئین کو نہیں مانتے پھر
@MuhammadaliKumbhar
@MuhammadaliKumbhar 28 күн бұрын
اقليتي
@muhammadiqbal-rf6id
@muhammadiqbal-rf6id 22 күн бұрын
ہم مسلمان ہیں اسلام ہماری بنیاد ھے اور ہم اسلام کے پابند ہیں ، اسلام کی بنیاد توحید و رسالت ھے۔ اس لئے ہم عبادت اللہ تعالیٰ کی اور خاتم النبیین محمدرسول الله کی رسالت کوماننا ضروری ھے ہم اس کے پابند ہیں یہی بنیاد پرستی سمجھیں یا کچھ اور. ...؟؟؟
@MuhammadaliKumbhar
@MuhammadaliKumbhar 6 ай бұрын
اور صحافی برادری کہاں ہے بھائی جان 😮 ختم نبوّت زندہ باد زندہ ❤
@Gulzarahmad-n5b
@Gulzarahmad-n5b 26 күн бұрын
❤❤ ماشااللہ سمیع ابراہیم صاحب زندہ باد اللہ تبارک وتعالی اپ کو خوش رکھے❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
@alilal7874
@alilal7874 6 ай бұрын
Lanaat ho iss chief justice per
@NaveedKhan-bs3iq
@NaveedKhan-bs3iq 6 ай бұрын
ختمِ نبوت زندہ باد ہمارا جان مال سب کچھ قربان ہیں ختمِ نبوت ہم حفاظت کرے گے اور کرتے رہیں گے انشاءاللہ ایسے فرعون اور نمرود ہر زمانے میں پیدا ہوتے ہیں اور اللہ تعالیٰ نے ان سب کو نست ناموس کیا اور الحمداللہ مسلمانوں نے ڈٹ کر مقابلہ کیا اور اس کے بعد میں کرتے رہے گے
@MuhammadaliKumbhar
@MuhammadaliKumbhar 28 күн бұрын
بيشک جي 🙏 حق بولا
@shahidayub2749
@shahidayub2749 6 ай бұрын
Allah pàk in logon ko aqql or Samajh atta fernay Ameen
@FarazAli-wx7mp
@FarazAli-wx7mp 6 ай бұрын
Imran khan zindabad Pakistan zindabad
@IndiaAhmad-u8p
@IndiaAhmad-u8p 6 ай бұрын
🕋🤲🤲🤲🤲 PTI like PTI 🌹
Sigma Girl Pizza #funny #memes #comedy
00:14
CRAZY GREAPA
Рет қаралды 4 МЛН
WILL IT BURST?
00:31
Natan por Aí
Рет қаралды 47 МЛН
Just Give me my Money!
00:18
GL Show Russian
Рет қаралды 1,2 МЛН
Allama Samar Abbas About imran Khan Pti || imran Khan Latest
13:40
Adnan Raza Studio
Рет қаралды 9 М.
Untapped Potential Of Pakistan's Dairy Sector | Dawn News English
43:53
UNGA President Calls For Peace In Gaza | Dawn News English
1:06:02
DawnNews English
Рет қаралды 2,1 М.
Live: BBC bosses grilled on handling of Huw Edwards scandal
1:13:26
The Independent
Рет қаралды 1,7 М.