Рет қаралды 936
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
سماحۃ الشیخ صالح بن محمد اللحیدان حفظہ اللہ ایک جلیل القدر عالم ، داعی الی اللہ، عالمانہ ہیبت وقدر والے، امام وخطیب ہیں۔
آپ کی پیدائش سن 1350ھ میں البکیریہ شہر میں ہوئی جو کہ قصیم کے علاقے میں واقع ہے۔
آپ کلیۃ شریعۃ ریاض سے سن 1379ھ میں فارغ التحصیل ہوئے۔
تخرج کے بعد آپ نے سماحۃ الشیخ محمد بن ابراہیم آل الشیخ رحمہ اللہ سابق مفتی مملکت سعودی عرب کے بطور سیکریٹری کام کیا اور آپ یہی فرائض انجام دیتے رہے یہاں تک کہ سن 1383ھ میں ریاض ہائی کورٹ کے صدر کے بطور مساعد مقرر ہوگئے۔
اس کے بعد سن 1384ھ میں خود کورٹ کے صدر مقرر ہوگئے۔
آپ نے ماسٹرز کا رسالہ معہد العالی برائے قضاء (لاء)سےسن 1389ھ میں حاصل کیا۔
اور آپ ہائی کورٹ کے صدر رہے یہاں تک کہ آپ کو سن 1390ھ میں قاضی تمییز اور رکن کمیٹی برائے اعلی سطحی فیصلہ جات مقرر فرمایا گیا۔
پھر سن 1403ھ میں قضاء اعلی کی دائمی کمیٹی کے صدر مقرر ہوگئے۔
اسی عہدے پر آپ رہے اورمجلس کے صدر کی غیرحاضری میں اس کے نائب رہے یہاں تک سن 1413ھ میں آپ کو مجلس برائے عمومی ودائمی کمیٹی کا صدر مقرر کردیا گیا۔
ساتھ ہی آپ کبار علماء کمیٹی کے اس کی تاسیس سن 1391ھ سے لے کر اب تک رکن ہیں۔
رابطہ العالم الاسلامی کے رکن ہیں۔
آپ نے ایک مجلہ رایۃ الاسلام جاری کیا، اس کے مدیر اور رئیس تحریر ہیں۔
آپ کے مسجد الحرام میں دورس ہوتے ہیں جو نشر کیے جاتے ہیں۔ اور فتاوی نور علی الدرب میں بھی شرکت فرماتے ہیں، اس کے علاوہ بھی دیگر تقاریر وکانفرنسوں میں آپ شریک ہوتے رہتےہیں۔
اس کے علاوہ ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ کے رسائل پر ہونے والے مناقشوں میں شریک ہوتے ہیں۔ اور بھی بہت سے ایسے کاموں میں آپ مصروف رہتے ہيں جن میں صلاح واصلاح ہو۔
پس اللہ تعالی آپ کو بہترین جزاء سے نوازے، اور ہمارا اور آپ کا تمام امور میں خاتمہ بالخیر فرمائے۔
وصلى الله وسلم على نبينا محمد۔
اسے 9/01/1419ھ کو لکھا گیا (الدرر السنية جـ 16 صفحة 489)۔
میں یہ کہتا ہوں: آپ کی مجالس ودروس ریاض ومکہ میں ہوتے رہتے ہیں اور مسلمانوں کے حکمران وعوام کی خیرخواہی چاہنے کے سلسلے میں آپ کی عظیم جدوجہد ہیں۔
ہم اللہ تعالی سے آپ کے لیے اعانت، توفیق، راستی وحسن خاتمہ کی دعاء کرتے ہیں۔۔۔آمین۔
مصدر: (الدرر السنية في الأجوبة النجدية - الطبعة الأولى 1420هـ والتراجم الطبعة الثانية ـ)۔
جمع کردہ: علامہ شیخ عبدالرحمن بن محمد بن قاسم رحمہ اللہ ۔