If you liked the video, please share it on your social networks. Also share the video with your family and friends. Subscribe the channel here 👉 goo.gl/Yiw3hU and press the bell icon to never miss a notification.
@marib94236 жыл бұрын
Allama Syed Abdullah Tariq sir I surah Al Araf link
@sumairasim77932 жыл бұрын
Knowledge of high level. Beautifully explained.
@mohammediqbalarab56359 ай бұрын
❤
@imranhabib19034 жыл бұрын
MaShaAllah Great
@sayeedmohammad8398 Жыл бұрын
Very nice... Jazakallah...
@hamzaahmadkhan49947 ай бұрын
Jazakallah ❤️
@mohammedyakubbaig24696 жыл бұрын
Alhamdulliah, I Pray to God to give long Life so that you show us light.
@muddassirusman83986 жыл бұрын
Masha ALLAH apne bohot hi acha jawab diya h quran se is dars me.
@nurinaparveen44396 жыл бұрын
Ma Sha Allah! Allama sb. Ke dars philosophical hote hain jo present students ke liy qabele appealing hote hain....... Barak Allahu Feek!
@mohammediqbalarab56359 ай бұрын
❤
@mohammadshahzada31736 жыл бұрын
ALHAMDULILLAH AMAZING DARS
@mdazad80386 жыл бұрын
الحمدللہ اللہ اکبر اللہ اکبر
@bilalgajjan24465 жыл бұрын
ShubhanAllah Alhamdulillah
@syedsaleem85164 жыл бұрын
Assalamu alaikum WA rahamathullah mashallah allama sab
@mlaamir96636 жыл бұрын
Alhamdulillah
@nasreentahir14695 жыл бұрын
Qulnanahbitu ke excellent description aap ney Dee hey Meryl burson ki talash ko solve Kearney ka shukriya jazakullah khair
@mohammediqbalarab56359 ай бұрын
❤
@mohammediqbalarab56359 ай бұрын
❤
@sabaasghar9825 жыл бұрын
Nice, MASHAALLAH
@Y_R_RIDERS6 жыл бұрын
Masha Allah bhat acha darz hai
@funactivitieswithtarabshah95306 жыл бұрын
MashAllah
@clbhaskarbhaskar35666 жыл бұрын
Mashallah zajakallah khair
@mohammadsahil54546 жыл бұрын
alhamdulillah
@zafarkhan-oh3rf5 жыл бұрын
Excellent
@nuvitarique2 жыл бұрын
👍👍👍
@animohammad46146 жыл бұрын
Masha allah
@sultanabegam66976 жыл бұрын
ALHAMDULILLAH
@mohammediqbalarab56359 ай бұрын
❤
@sanazaheer5426 жыл бұрын
Behtreeen
@mohammediqbalarab56359 ай бұрын
❤
@mehwishsiddiqui30164 жыл бұрын
Aga Qur'an ki be hur mayo ho jaay to usska kaffara kya Hoga please tell me
@इसरारराचु6 жыл бұрын
👍👍👍👍👍👍💐
@zainamurtaza75806 жыл бұрын
Yeh jo kaha jata hai k Adam alaih e salam ko saza k tor pe zameen pe bheja tha ya jannat se nikala tha, Kya yeh sahi baat hai?
@mohammediqbalarab56359 ай бұрын
❤
@syedasimali6685 жыл бұрын
Unfortunately, Maududi marhoom and Abdullah Yusuf Ali as well have interpreted khaleefa as 'vicegerent of God on the earth.' It is Wahiduddin Khan sahab who in our times strongly opposed the idea and said the same as you say that the term simply means 'successor' of some previous creatures and not خلیفہ اللہ فی الارض.
@Ascended_Being3 жыл бұрын
اللہ اپنے نائب کو اپنی ساری طاقت تفویض کر دے گا۔ پہر خلیفۃ اللہ اللہ کا سفیر بن کر زمین پر نزول فرمئے گا اور اللہ تعالی کے دشمنوں کا انتقام لے گا. وہ زمین پر رب کی طاقت استعمال کر کے قیامت لائے گا ساری مخلوق پر، ابلیس اور اسکے فوج کی ھلاکت بہی خلیفۃ اللہ کے ہاتوں ہون گے. کیوں کے خلیفۃ اللہ کا درجہ عرش سے بہی بلند ہو گا، وہ اللہ تعالی کی ساری الہی طاقت کو استعمال کرنے کا حقدار بنے گا، کیونکہ عرش طاقت، سلطنت اور حکومت کی نشانی ہے. رب تعالی اپنی ساری کائنات اپنے نائب کے حوالے کر دے گا وقتی طور پر دنیا میں قیامت لانے کہلئے جب اسرافیل صور میں پہلی پوںک مارین گے. رب تعالی کی بندگی جس طرح وہ لائک ہے، اس کی استطاعت کوی مخلوق نہیں رکھتا. یہ اسلیئے کیوں کے اللہ کی عبادت جیسے وہ لائک ہے، اس کہ لیئے رب کی کیفیت اور اس کے سارے صفات جاننا ضروری ہے. نہ فرشتیں اللہ کی کیفیت جانتیں ہیں نا انسان اور نا ہی جنات. خلیفۃ اللہ ایک واحد مخلوق ہو گا جو اللہ کی بندگی کر پائے گا جیسے وہ لائک ہے، کیوں کے اس کے پاس رب کی طاقت ہو گی. رب کی قوۃ استعمال کر کے وہ اس کی عبادۃ سے تھکے گا نہیں، اور رب کا علم کو استعمال کر کے وہ اس کے بارے میں سب کچھ جان جائے گا. اللہ کی عبادت ایک بندے کا درجہ بلند کر دیتا ہے، اور سب سے افضل عبادت خلیفۃ اللہ کی ہو گی. اسلیئے خلیفۃ اللہ کا مقام کائنات کے اوپر ہو گا اللہ کے قریب. وہ رب تعالی کے سامنے اس کی بندگی کیا کرے گا. اللہ تعالی کو ایک نائب کی کوی ضرورت نہیں، لیکن اس کی شان، عزت، عظمت اور فوقیت اتنی زیادہ ہے کے اس کہ لیئے تھیک نہ ہوگا کے وہ خد زمین پر نزول فرمائے. اللہ کے أنبیاء و رسل عام بشر تھیں جوں اللہ سے ڈرتے تھے، جن کا کام بشارت و نذارت تھا اپنی أمتوں کہلیئے. خلیفۃ اللہ اللہ سے ڈرے گا بھی نہیں، لہذا وہ سب سے خوفناک اور طاقتوار مخلوق بنے گا. اللہ کے سب سے آخری نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم تمام انسانوں کے سید ہونگے، قیامت کے دن اپنی أمت کہلیئے شفاعت کرین گے، اور جنۃ میں الوسیلۃ کا مقام ہو گا (سب سے اونچا مقام جنۃ فردوس میں). مگر خلیفۃ اللہ نبی کی شفاعت سے اور اللہ کے حساب سے مستثنی ہوے گا. خلیفۃ اللہ اللہ کا مشاہدہ کرے گا جب وہ کائنات کو اپنے دائیں ہاتھ میں لپیٹ لے گا اور کہے گا "میں بادشاہ ہوں، دنیا کے بادشاہ کہاں ہیں". اور قیامت ولے دن وہ رب تعالی کے ساتھ معشر کی زمین پر نزول فرمائ گا. خلیفۃ اللہ بنی آدم مے سے ہے جس کو رب تعالی چنے گا، اور وہ أقرب مخلوق ہو گا اللہ کے طرف. جس طرح اللہ کا کوی شریک نہیں کائنات میں، اسی طرح ساری مخلوق میں سے اسکے خلیفہ کا کوی شریک نہیں ہوے گا. خلیفہ اللہ اللہ کے ہر کام کا مشاہدہ کرے گا، اور باقی مخلوقات پر اس کے احکامات نافذ کرے گا، اور ہمیشہ رب کی صحبت میں رہے گا کیونں کے وہ رب تعالی کا دیایاں ھات ہو گا. خلیفۃ اللہ اللہ کی ربوبیت میں اس کا جانشین ہوگا ، نہ کہ اس کی الہیۃ میں، کیوں کے اللہ کے سوا کوی شی عبادت کا مستحق نہیں ہے.اللہ کی وجودگی کبھی ختم نہیں ہوگی ، اسی طرح اس کے خلیفہ کی جانشینی کبھی ختم نہیں ہوگی. کائنات کی حکومت صرف اللہ کی تہی، ہے، اور ہمیشا کہلیئے رہےگی. اس کا کوی شریک نہیں اور وہ ہی مالک ہیں. اللہ کا نائب اس کی مرزی سے کائنات کی حکومت کرےگا اور وہ بہی وقتی طور پر. خلیفۃ اللہ اللہ کو معزول کبہی نہیں کرسکتا، کیون کے اللہ کا علم ہر شی پر محیط ہے، اور اس کی وجودگی کے بغیر کائنات کی وجودگی ختم ہو جئے گی. اللہ کے نائب کو کسی کی مدد کی ضرورت نہیں، کیون کے اس کے پاس رب کی طاقت ہوگی. لہذا وہ اکیلا پوری کائنات کو ھلاک کرنے کہلیئے کافی ہے. خلیفۃ اللہ کو تکبر کرنے کا پورا حق ملے گا کیوں کے وہ اللہ کی بندگی کرنے کے قابل ہو گا جیسے وہ لائک ہے، جب کے ابلیس کو اللہ کی رحمت سے نکال دیا گیا کیوں کہ اس کے تکبر کی وجہ ناقابل قبول تھی. جب ابلیس کی مہلت ختم ہوجائے گی ، خلیفہ اللہ اس کو قتل کرنے آئے گا. خلیفۃ اللہ کا نعرہ ہوی گا: "الإسلام لباسي والتوحيد سلاحي أصيب به من أشاء بإذن وبرحمة ربي". "اسلام میرا لباس ہے ، اور توحید میرا ہتھیار ہے, میں جس پر چاہوں وار کرتا ہوں اپنے رب کی اجازت اور رحمت سے"
@Ascended_Being3 жыл бұрын
اللہ اپنے نائب کو اپنی ساری طاقت تفویض کر دے گا۔ پہر خلیفۃ اللہ اللہ کا سفیر بن کر زمین پر نزول فرمئے گا اور اللہ تعالی کے دشمنوں کا انتقام لے گا. وہ زمین پر رب کی طاقت استعمال کر کے قیامت لائے گا ساری مخلوق پر، ابلیس اور اسکے فوج کی ھلاکت بہی خلیفۃ اللہ کے ہاتوں ہون گے. کیوں کے خلیفۃ اللہ کا درجہ عرش سے بہی بلند ہو گا، وہ اللہ تعالی کی ساری الہی طاقت کو استعمال کرنے کا حقدار بنے گا، کیونکہ عرش طاقت، سلطنت اور حکومت کی نشانی ہے. رب تعالی اپنی ساری کائنات اپنے نائب کے حوالے کر دے گا وقتی طور پر دنیا میں قیامت لانے کہلئے جب اسرافیل صور میں پہلی پوںک مارین گے. رب تعالی کی بندگی جس طرح وہ لائک ہے، اس کی استطاعت کوی مخلوق نہیں رکھتا. یہ اسلیئے کیوں کے اللہ کی عبادت جیسے وہ لائک ہے، اس کہ لیئے رب کی کیفیت اور اس کے سارے صفات جاننا ضروری ہے. نہ فرشتیں اللہ کی کیفیت جانتیں ہیں نا انسان اور نا ہی جنات. خلیفۃ اللہ ایک واحد مخلوق ہو گا جو اللہ کی بندگی کر پائے گا جیسے وہ لائک ہے، کیوں کے اس کے پاس رب کی طاقت ہو گی. رب کی قوۃ استعمال کر کے وہ اس کی عبادۃ سے تھکے گا نہیں، اور رب کا علم کو استعمال کر کے وہ اس کے بارے میں سب کچھ جان جائے گا. اللہ کی عبادت ایک بندے کا درجہ بلند کر دیتا ہے، اور سب سے افضل عبادت خلیفۃ اللہ کی ہو گی. اسلیئے خلیفۃ اللہ کا مقام کائنات کے اوپر ہو گا اللہ کے قریب. وہ رب تعالی کے سامنے اس کی بندگی کیا کرے گا. اللہ تعالی کو ایک نائب کی کوی ضرورت نہیں، لیکن اس کی شان، عزت، عظمت اور فوقیت اتنی زیادہ ہے کے اس کہ لیئے تھیک نہ ہوگا کے وہ خد زمین پر نزول فرمائے. اللہ کا نائب اپنے رب کا غسا، انتقام، اور لعنت بن کے زمین پر آئے گا, اور رب تعالی کی نمائندگی کرے گا. اللہ کے أنبیاء و رسل عام بشر تھیں جوں اللہ سے ڈرتے تھے، جن کا کام بشارت و نذارت تھا اپنی أمتوں کہلیئے. خلیفۃ اللہ اللہ سے ڈرے گا بھی نہیں، لہذا وہ سب سے خوفناک اور طاقتوار مخلوق بنے گا. اللہ کے سب سے آخری نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم تمام انسانوں کے سید ہونگے، قیامت کے دن اپنی أمت کہلیئے شفاعت کرین گے، اور جنۃ میں الوسیلۃ کا مقام ہو گا (سب سے اونچا مقام جنۃ فردوس میں). مگر خلیفۃ اللہ نبی کی شفاعت سے اور اللہ کے حساب سے مستثنی ہوے گا. خلیفۃ اللہ اللہ کا مشاہدہ کرے گا جب وہ کائنات کو اپنے دائیں ہاتھ میں لپیٹ لے گا اور کہے گا "میں بادشاہ ہوں، دنیا کے بادشاہ کہاں ہیں". اور قیامت ولے دن وہ رب تعالی کے ساتھ معشر کی زمین پر نزول فرمائ گا. خلیفۃ اللہ بنی آدم مے سے ہے جس کو رب تعالی چنے گا، اور وہ أقرب مخلوق ہو گا اللہ کے طرف. جس طرح اللہ کا کوی شریک نہیں کائنات میں، اسی طرح ساری مخلوق میں سے اسکے خلیفہ کا کوی شریک نہیں ہوے گا. خلیفہ اللہ اللہ کے ہر کام کا مشاہدہ کرے گا، اور باقی مخلوقات پر اس کے احکامات نافذ کرے گا، اور ہمیشہ رب کی صحبت میں رہے گا کیونں کے وہ رب تعالی کا دیایاں ھات ہو گا. خلیفۃ اللہ اللہ کی ربوبیت میں اس کا جانشین ہوگا ، نہ کہ اس کی الہیۃ میں، کیوں کے اللہ کے سوا کوی شی عبادت کا مستحق نہیں ہے.اللہ کی وجودگی کبھی ختم نہیں ہوگی ، اسی طرح اس کے خلیفہ کی جانشینی کبھی ختم نہیں ہوگی. کائنات کی حکومت صرف اللہ کی تہی، ہے، اور ہمیشا کہلیئے رہےگی. اس کا کوی شریک نہیں اور وہ ہی مالک ہیں. اللہ کا نائب اس کی مرزی سے کائنات کی حکومت کرےگا اور وہ بہی وقتی طور پر. خلیفۃ اللہ اللہ کو معزول کبہی نہیں کرسکتا، کیون کے اللہ کا علم ہر شی پر محیط ہے، اور اس کی وجودگی کے بغیر کائنات کی وجودگی ختم ہو جئے گی. اللہ کے نائب کو کسی کی مدد کی ضرورت نہیں، کیون کے اس کے پاس رب کی طاقت ہوگی. لہذا وہ اکیلا پوری کائنات کو ھلاک کرنے کہلیئے کافی ہے. خلیفۃ اللہ کو تکبر کرنے کا پورا حق ملے گا کیوں کے وہ اللہ کی بندگی کرنے کے قابل ہو گا جیسے وہ لائک ہے، جب کے ابلیس کو اللہ کی رحمت سے نکال دیا گیا کیوں کہ اس کے تکبر کی وجہ ناقابل قبول تھی. جب ابلیس کی مہلت ختم ہوجائے گی ، خلیفہ اللہ اس کو قتل کرنے آئے گا. خلیفۃ اللہ کا نعرہ ہوی گا: "الإسلام لباسي والتوحيد سلاحي أصيب به من أشاء بإذن وبرحمة ربي". "اسلام میرا لباس ہے ، اور توحید میرا ہتھیار ہے, میں جس پر چاہوں وار کرتا ہوں اپنے رب کی اجازت اور رحمت سے"