Ref. No. 1 : Hazrat USMAN رضی اللہ عنہ Shaheed kewn hoay ??? Reply to Dr. ISRAR r.a (By Engr. Muhammad Ali Mirza) : kzbin.info/www/bejne/qafUmY18oK6Ze5Y&t Ref. No. 2 : Jang-e-Jamal, Jang-e-Siffeen, Jang-e-Naherwan & KARBLA ??? 200 Sahih AHADITH from SUNNI Books ??? : kzbin.info/www/bejne/a4KZkGWwrLikfbc Ref. No. 3 : 72-Questions on " KARBLA " with Engineer Muhammad Ali Mirza 80-ILMI-o-Tahqeeqi MAJLIS (08-Sept-2019) : kzbin.info/www/bejne/oH3Pnp-upZ5lbNk&t
@RG-1073 жыл бұрын
👍
@writeraafirao93773 жыл бұрын
مَا كَانَ إِبْرَاهِيمُ يَهُودِيًّا وَلَا نَصْرَانِيًّا وَلَكِنْ كَانَ حَنِيفًا مُسْلِمًا وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِينَ (سورہ آل عمران آیت نمبر 67) ابراہیم نہ تو یہودی تھے اور نہ عیسائی بلکہ سب سے بےتعلق ہو کر ایک (خدا) کے ہو رہے تھے اور اسی کے فرمانبردار تھے اور مشرکوں میں نہ تھے۔۔۔ اس طرح محمّد ﷺ ان کی آل اور ان کے اصحاب نا شیعہ تھے نا سنی تھے دنیا کی ہر لعنت سے بےتعلق ہو کر ایک ہی خدا کہ ہو رہے تھے اور اسی کے فرمابردار تھے مشرکوں میں سے نا تھے تو ہمیں بھی حضور ﷺ اور انکی آل اور ان کے اصحاب کے نقش قدم پر چلنا چاہیے یہی صراط مستقیم ہے اسی پر نجات ہے جو اس کے خلاف جائے گا یقیناً گمراہ ہو جائے گا۔۔۔ آج کے اس دور میں دعوه تو ہر فرقہ کرتا ہے کہ وہی صراط مستقیم پر ہے جب کہ ایسا نہیں ہے ہر فرقے کہ ایک دوسرے سے مختلف عقائد ہیں بلفرض کسی ایک کہ عقائد صحیح بھی ہیں تو دوسرے کے پاس ان عقائد کو مسترد کرنے کیلئے بھی بہت ساری دلیلیں ہیں یہ فرقہ پرست چاہیں بھی تو بھی ایک پلیٹ فارم پر جمع نہیں ہو سکتے انکا ہمیشہ آپس میں اختلاف ہی رہے گا جبکہ حق پر اختلاف نہیں ہوتا کیونکہ حق کو فطرت تسلیم کرتی ہے اور دین اسلام تو ہے ہی دین فطرت کوئی جاہل ہی ہوگا جو واضح حق کو تسلیم نا کرے۔۔۔ اب چونکہ فرقوں میں اختلاف ہیں یہ جان پانا نا ممکن ہے کہ کون زیادہ حق پر ہے تو انکا کام اللّه کہ ذمہ اللّه انکو بتا دے گا جو کچھ یہ کرتے رہے ہمیں بھی حضور ﷺ کی طرح تمام تر فرقوں سے غیر جانب داری اختیار کرنی چاہئے جیسے قرآن میں حضور ﷺ کو اللّه نے غیر جانب دار رہنے کا حکم دیا فرمایا یہ جن لوگوں نے اپنے دین کے حصے بخرے کر لیے اور خود بھی فرقہ فرقہ ہو گئے آپکو ان سے کچھ کام نہیں انکا کام اللّه کے ذمہ پھر اللّه انکو بتا دے گا جو کچھ یہ کرتے رہے۔۔۔!!! رائیٹر عافی راؤ۔۔۔
@کنگامیرسعادتین3 жыл бұрын
بنو عباس یہ ظالم قاتل کزاب تھے سب۔۔۔اسلام کے سب سے بڑے دشمن۔
@Muhammad.Ali.hashmi3 жыл бұрын
@@jabbarafridi6458 salam amar ibn e yasir pr jin ko nabi alisalam nay farmaya k amar ko ek baagi jamaat qatal kry gi
@scienceengineering99253 жыл бұрын
MashaAllah 😍 Ali bhi Ma bhi abbasi hun Thoraa hath hola rkhenn😁😁😁❤️❤️❤️
@learner76003 жыл бұрын
I got tears in my eyes after listening Level of Tolerance of Hazrat Ali (R.A). Allah hamy b mazboot hosla or sabar ata farmaye. Ameen
@mohdbaqir53023 жыл бұрын
Bahi mola ali pa sabsa zayada zulum hazart muavaya na ke
@aunmohammad2412 жыл бұрын
Real representative of islam
@realmexusworld2 жыл бұрын
@Mohammed Sultan bhai muawiya khud acha tha yeh Baat shia khud bolta hain Yazid ka baap acha tha mtlb Khilafat k ANDR masla tha lekein wasie acha tha Yahan Tak jab Hazrat MUHAMMAD ko pata chala gya tha phele he ky Imam Hussian shaheed ho ga or Kitna zulim ho ga to wo roo raha tha us waqt Muavia na pocha hazoor roo q raha ?? Unho na bataya ky Tumhara beta ho ga jo Imam Hussian ko shaheed kry ga Jis per Muavia bola asa hai to mein kabhi Shaadi Nhi kro ga mujha aulaad Nhi chahiye jis waja se kafi Saal Muavia na shaadi Nhi ki Lekin Jab us na dekha ab time guzar gya Hazrat MUHAMMAD bhi fout ho gaye hain to wk shaadi kr leta Or phir Yazid peda hota
@realmexusworld2 жыл бұрын
@Abdullah nope Haroon Rasheed Acha tha uska time MUSLIMS top per gaye tha Duniya ka 1st Hospital 🏥 Harun Rasheed na banaya 1st ambulance 🚑 Service Harun Rasheed na shoru ki thi
@ammarfarooq163 жыл бұрын
سچائی چاہے کتنی ہی کڑوی ہو بہادر انسان ہمیشہ اسی کا ساتھ دے گا۔
@ahmedmian52813 жыл бұрын
مرزا صاحب ذرا صفوی سلطنت کا بھی ذکرکردیں وہاں شاہ اسماعیل صفوی نے کس طرح اہلسنت کا قتل عام کیا اور تلوار کے زور پر رافضیت کو نافذ کیا
@ahmedhussain61022 жыл бұрын
سچائی چاھے کتنی ھی کڑوی کیوں نہ ھو۔بہادر انسان ھمیشہ اسی کا ساتھ دے گا۔
@MajidMajid-rr4rg2 жыл бұрын
Laikin humaray ulma nay sachai ki bejai munafiqat ko apna liya.
@mohammedzubairsiddiq27992 жыл бұрын
بہت سی جگہوں پہ خاموش رہنا بہتر ھے کڑوے سچ ایمان میں بھی کڑواھٹ پیدا کر دیتے ھیں
@AR-fr8br Жыл бұрын
@@ahmedhussain6102 یہ سچائی نہیں دجل بیان کرتا ہے۔ مرزا جس کتاب سے یہ سب بیان کر رہا ہے اس کتاب کی سند کیا ہے وہ مندرجہ زیل تحریر میں بیان ہو گئی ہے۔ اگر یہ تحریر جھوٹ ہے تو پھر جو کچھ مرزا بیان کر رہا ہے وہ بھی جھوٹ ہے۔ ابن کثیر رحمہ اللہ کہتے ہیں: "[مؤرخین] کا کہنا ہے کہ: حسن بن علی نے بہت زیادہ شادیاں کی تھی اور آپ کے عقد میں ہر وقت چار آزاد عورتیں ہوتی تھیں، آپ کثرت سے طلاق دیتے اور حق مہر ادا کرتے تھے، یہاں تک کہا گیا ہے کہ آپ نے ستر خواتین کو اپنے عقد میں جگہ دی" ختم شد "البداية والنهاية" (8/42) مزید کے لیے آپ امام ذہبی رحمہ اللہ کی "سير أعلام النبلاء" (3 /253) اور اسی طرح : "تاريخ دمشق" از: ابن عساکر (13 /251) نیز "تاريخ الإسلام" از ذہبی (4 /37) اور راغب اصفہانی کی "محاضرات الأدباء" (1 /408) بھی دیکھیں۔ تاہم ہمیں یہ بات یہاں یاد رکھنی چاہیے کہ بہت سی تاریخی روایات ثابت نہیں ہوتیں اس لیے ایسی روایات کے بارے میں احتیاط برتنی چاہیے خصوصاً اگر کوئی روایت نامور شخصیات اور مسلم سربراہان کے بارے میں ہو۔ چنانچہ حافظ عراقی "ألفية السيرة" (ص 1) میں کہتے ہیں: "وليعلمِ الطالبُ أنَّ السّيَرَا تَجمَعُ ما صحَّ وما قدْ أُنْكرَا" ترجمہ: طالب علم یہ بات جان لے کہ سیرت کی کتابوں میں صحیح اور غلط سب جمع ہے۔ اسی لیے شیخ عبدالرحمن معلمی رحمہ اللہ کہتے ہیں: "حدیث کی بہ نسبت تاریخی روایات کو بیان کرنے والوں کو پرکھنے کی ضرورت زیادہ ہے؛ کیونکہ تاریخی روایات میں جھوٹ اور نا پختگی زیادہ ہے" انتہی "علم الرجال وأهميته" (ص 24)
@2812keNida3 жыл бұрын
Har video me koi na koi puzzle piece fit hojata hai Islamic history k potrait me.. Har din hi knowledge me izafa hota rehta hai. JAZAKUMULLAHU KHAEERA 🤗
@ahmedmian52813 жыл бұрын
مرزا صاحب ذرا صفوی سلطنت کا بھی ذکرکردیں وہاں شاہ اسماعیل صفوی نے کس طرح اہلسنت کا قتل عام کیا اور تلوار کے زور پر رافضیت کو نافذ کیا
@AR-fr8br11 ай бұрын
@@ahmedmian5281 علی بھائی نے اگر حق ہی بیان کرنا ہے تو پھر یہ حق پورا بیان کریں، جب معاملہ اقتدار کا ہے تو صرف بنو امیہ اور بنو عباس سے بغض رکھتے ہوئے یک طرفہ معاملہ درست نہیں۔ بلکہ بنو ابوطالب کے لوگوں نے بھی ظلم وستم کے بازار گرم کئے اور ایسے ایسے کام ڈالے کہ پہلے دونوں کے ظلم ہمیں کم نظر آنے لگتے ہیں۔ آپ ماموں کے دور کی تاریخ پڑھیں، اس میں جعفر صادق کے بیٹے نے کچھ عرصہ کیلئے خلافت قائم کی تھی اور جعفر صادق کے دو پوتوں نے تمام شرعی حدود کو پامال کیا، زنا، قتل و غارت گری اور لوٹ مار اس حد تک کی کہ لوگ عاجز آ گئے، ابراہیم بن موسی کاظم کا لقب قصاب پڑ گیا، اور زید بن موسی کا لقب زید النار پڑ گیا۔ پھر عوام نے ان کے خلاف خروج کیا اور انکی حکومت گرا کر دوبارہ مامون الرشید سے بیعت کی۔ پھر محمد بن جعفر جس نے خلافت کا دعوی کیا تھا وہ ماموں کے دربار میں پیش ہوا اور امان طلب کی جسے امان دئے دی گئی اور عزت کے ساتھ رکھا گیا۔ اللہ پاک نے جسے چاہا حکومت عطا کی کیونکہ اللہ پاک کو علم تھا بنو عباس ان لوگوں سے بہتر لوگ تھے لہذا انہیں کے ہاتھ آٹھ سو سال خلافت رکھی۔ آپ تاریخ اسلام جلد دوم اکبر شاہ نجیب آبادی کی تصنیف کو پڑھیں اور بنو عباس سے بغض ترک کریں کیونکہ وہ بھی اہل بیت ہیں اور ان سے بغض رکھنے کا مطلب آپکو اچھی طرح پتہ ہے۔ آپ لاعلمی میں بہت کچھ کہ گئے جو تاریخی طور پر قطعا درست نہیں ہے۔ نفس ذکیہ اور ابو جعفر منصور کے خطوط بھی ضرور پڑھیے تاکہ آپکو اندازہ ہو کہ نفس ذکیہ کتنی پست ذہنیت کا شخص تھا اور اس نے کیسے حسب و نسب پر فخر کیا اور جواب میں کیسے خلیفہ ابو جعفر منصور نے یہ ثابت کیا کہ حسب نسب کس کا زیادہ اعلی ہے۔ یہ باتیں بغیر علم کے کرنا قطعا آپکو زیب نہیں دیتا۔ حسن بن رکھتے ہوئے یہی کہوں گا کہ آپکا تاریخ کا مطالعہ وسیع نہیں بلکہ آپ کو احادیث کہ طرف زیادہ رغبت رہی۔ ایک دفعہ یہ کتاب پڑھیں تاکہ آپکو یہ سمجھ آئے کہ بنو ابو طالب کے ساتھ کوئی ظلم نہیں ہوا بلکہ یہ لوگ فساد کے مرتکب ہوتے رہے اور مسلمانوں کے قتل عام میں شریک رہے۔
@AR-fr8br11 ай бұрын
@justinsaaf8824کیا ابراہیم بن موسی کاظم بھی معصوم تھے جنہوں نے قتل عام کا بازار گرم کیا اور زنا کو پروموٹ کیا؟ ذرا انکے کرتوت بھی بیان کریں۔ ہر دفعہ مظلوم مت بنیں۔
@ehtishamibnemuhammadstuden21353 жыл бұрын
حق قیامت تک مولا علی علیہ السلام کے ساتھ تھا ہے اور رہے گا مولا علی قیامت تک حق کے ساتھ تھے ہیں اور رہیں گے... صلوۃ بر محمد و علی آلِ محمد... 💕
@jeromerxd98353 жыл бұрын
"Jis ka mai mola us ka ALI Mola" Ahle bait se mohabbat karne wale kabhi nakam nai honge.. InshAllah
@rehanrazasayed3 жыл бұрын
Beshaq
@Thomas-jc9if3 жыл бұрын
Beshak
@mominamomina17903 жыл бұрын
man kunto mula fhaza Ali mula
@Zubairshah12143 жыл бұрын
Jhoot hay Aisi koi hadees nahi hay ye sirf Rafziyon ki kitaabon may hai.
@jeromerxd98353 жыл бұрын
@@Zubairshah1214 Nasbi check ✅ Ali k nam se jalan ho Rahi hai na? Ali Haq
@SanaKhan-to4np3 жыл бұрын
Aye Allah ham sab ko hidayat ata farma 🤲🤲🤲
@salmankhan-sr5gx3 жыл бұрын
Ji bilkul sahi he hidayat bi unko hi milti he Jo keeer ki taraf haaat bdaaaye
@salmankhan-sr5gx3 жыл бұрын
Sana Khan ko bi hidayat mili unhone bhut kurbaniya di Allah sabko hidayat de
@AR-fr8br3 жыл бұрын
تاریخ کے مطالعہ کرتے وقت سب کچھ من وعن تسلیم نہیں کیا جاتا۔ اور جب بھی تاریخ پڑھیں اسکا تنقیدی جائزہ بھی لیں۔ مثال کے طور پر مورخ کے سیاسی عزائم، اسکے مسلکی اختلافات، اسکا زمانہ؟ یعنی اگر کسی نے اپنی پیدائش سے پچاس، سو یا تین سو سال پہلے کے واقعات قلمبند کئے ہوں تو وہ بھی غیر مستند ہے۔ آج کے دور کی بات کروں تو اگر کوئی تحریک انصاف کا سپورٹر نواز شریف کے بارے میں لکھے یا نواز شریف کا سپورٹر عمران خان کی حکومت کے بارے میں کتاب لکھے تو اندازہ کر لیں کہ وہ کتاب کتنی سچ پر مبنی ہو گی۔ اسی طرح آج کے دور میں بھی کسی شییعہ ذاکر نے عمران خان کے بارے میں لکھنا ہو تو اسکا موقف مختلف ہو گا لیکن زرداری کے بارے میں مختلف ہو گا۔ یہی مثال لیں تو کوئی سعودی عالم تاریخ لکھے اور ایران کے بارے میں لکھے تو جو تعریفوں کے پل وہ باندھے گا وہ ہم جانتے ہیں اور ایک ایرانی سعودی حکومت کے بارے میں بھی حسن ظن رکھتے ہیں وہ بھی کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔ لہذا پڑھیں ضرور لیکن یہ محرکات ضرور زہن میں رکھیں۔ سیدنا اُسامہ رضی اللہ عنہ کا انتہائی واضح بیان ملاحظہ ہو: وَكَانَ عَقِيلٌ وَرِثَ أَبَا طَالِبٍ هُوَ وَطَالِبٌ، وَلَمْ يَرِثْهُ جَعْفَرٌ وَلَا عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا شَيْئًا لِأَنَّهُمَا كَانَا مُسْلِمَيْنِ، وَكَانَ عَقِيلٌ وَطَالِبٌ كَافِرَيْنِ (صحیح بخاری 1588) ”عقیل اور طالب دونوں ابوطالب کے وارث بنے تھے، لیکن (ابو طالب کے بیٹے) سیدنا جعفر اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے اُن کی وراثت سے کچھ بھی نہ لیا کیونکہ وہ دونوں مسلمان تھے جبکہ عقیل اور طالب دونوں کا فر تھے۔“ (صحیح البخاری:1588،صحیح المسلم:33/2،ح:1614مختصراً) یہ روایت بھی بین دلیل ہے کہ ابوطالب کفر کی حا لت میں فوت ہو گئے تھے۔ اسی لیے عقیل اور طالب کے برعکس سیدنا جعفر اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ اُن کے وارث نہیں بنے کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان عالیشان ہے: لَا يَرِثُ الْمُسْلِمُ الْكَافِرَ، وَلَا الْكَافِرُ الْمُسْلِمَ ”نہ مسلمان کافر کا وارث بن سکتا ہے نہ کافر مسلمان کا۔“ (صحیح البخاری:551/2،ح:6764، صحیح المسلم:33/2،ح:1614) امام ابنِ عساکر رحمہ اللہ (499-571ھ) فرماتے ہیں: وقيل : إنهُ أَسلَمَ وَلَا يَصِحٌ إسلامُهُ ”ایک قول یہ بھی ہے کہ ابوطالب مسلمان ہو گئے تھے، لیکن ان کا مسلمان ہونا ثابت نہیں ہے۔“ (تاریح ابن عساکر:307/66) ابوطالب کے ایمان لائے بغیر فوت ہونے پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بہت صدمہ ہوا تھا۔ وہ ہقیناً پوری زندگی اسلام دوست رہے۔ اسلام اور پیغمبر اسلام کے لیے وہ ہمیشہ اپنے دل میں ایک نرم گو شہ رکھتے رہے لیکن اللہ کی مرضی کہ وہ اسلام کی دولت سے سرفراز نہ ہو سکے۔ اس لیے ہم اُن کے لیے اپنے دل میں نرم گو شہ رکھنے کے باوجود دُعا گو نہیں ہو سکتے۔ حافظ ابنِ کثیر رحمہ اللہ (700-774ھ) ابو طالب کے کفر پر فوت ہونے کے بعد لکھتے ہیں: وَلَوْلَا مَا نَهَانَا اللَّهُ عَنْهُ مِنَ الِاسْتِغْفَارِ لِلْمُشْرِكِينَ، لَاسْتَغْفَرْنَا لابي طَالب وترحمنا عَلَيْهِ ”اگر اللہ تعالیٰ نی ہمیں مشرکین کے لیے استغفار کرنے سے منع نہ فرمایا ہوتا تو ہم ابوطالب کے لیے استغفار کر تے اور اُن کے لیے رحم کی دعا بھی کرتے!“ (سیرةالرسول ابن کثیر:132/2)
@mohammadchangazi87702 жыл бұрын
بھائ ھمیں کافر ابو طالب ( محسن اسلام )کو مسلمان ابو سفیان ، معاویہ لعنتیوں سے کروڑوں درجہ بہتر سمجھتا ھوں اسلام ابوطاب مولا علی کی طاقت اور بی بی خدیجہ کی دولت سے پھیلا
@truthseeker03293 жыл бұрын
May Allah reward him, Allah keep him safe, many fanatic won't easily digest the bitter truth, may Allah guide us all
@lesstalks83253 жыл бұрын
Ameen
@ahmedmian52813 жыл бұрын
Mirza Sahib should also mention the Safavid Empire how Shah Ismail Safavi massacred the Sunnis there and enforced Rafidat by force of sword
@AR-fr8br11 ай бұрын
@justinsaaf8824علی بھائی اگر حق ہی بیان کرنا ہے تو پھر یہ حق پورا بیان کریں، جب معاملہ اقتدار کا ہے تو صرف بنو امیہ اور بنو عباس سے بغض رکھتے ہوئے یک طرفہ معاملہ درست نہیں۔ بلکہ بنو ابوطالب کے لوگوں نے بھی ظلم وستم کے بازار گرم کئے اور ایسے ایسے کام ڈالے کہ پہلے دونوں کے ظلم ہمیں کم نظر آنے لگتے ہیں۔ آپ ماموں کے دور کی تاریخ پڑھیں، اس میں جعفر صادق کے بیٹے نے کچھ عرصہ کیلئے خلافت قائم کی تھی اور جعفر صادق کے دو پوتوں نے تمام شرعی حدود کو پامال کیا، زنا، قتل و غارت گری اور لوٹ مار اس حد تک کی کہ لوگ عاجز آ گئے، ابراہیم بن موسی کاظم کا لقب قصاب پڑ گیا، اور زید بن موسی کا لقب زید النار پڑ گیا۔ پھر عوام نے ان کے خلاف خروج کیا اور انکی حکومت گرا کر دوبارہ مامون الرشید سے بیعت کی۔ پھر محمد بن جعفر جس نے خلافت کا دعوی کیا تھا وہ ماموں کے دربار میں پیش ہوا اور امان طلب کی جسے امان دئے دی گئی اور عزت کے ساتھ رکھا گیا۔ اللہ پاک نے جسے چاہا حکومت عطا کی کیونکہ اللہ پاک کو علم تھا بنو عباس ان لوگوں سے بہتر لوگ تھے لہذا انہیں کے ہاتھ آٹھ سو سال خلافت رکھی۔ آپ تاریخ اسلام جلد دوم اکبر شاہ نجیب آبادی کی تصنیف کو پڑھیں اور بنو عباس سے بغض ترک کریں کیونکہ وہ بھی اہل بیت ہیں اور ان سے بغض رکھنے کا مطلب آپکو اچھی طرح پتہ ہے۔ آپ لاعلمی میں بہت کچھ کہ گئے جو تاریخی طور پر قطعا درست نہیں ہے۔ نفس ذکیہ اور ابو جعفر منصور کے خطوط بھی ضرور پڑھیے تاکہ آپکو اندازہ ہو کہ نفس ذکیہ کتنی پست ذہنیت کا شخص تھا اور اس نے کیسے حسب و نسب پر فخر کیا اور جواب میں کیسے خلیفہ ابو جعفر منصور نے یہ ثابت کیا کہ حسب نسب کس کا زیادہ اعلی ہے۔ یہ باتیں بغیر علم کے کرنا قطعا آپکو زیب نہیں دیتا۔ حسن بن رکھتے ہوئے یہی کہوں گا کہ آپکا تاریخ کا مطالعہ وسیع نہیں بلکہ آپ کو احادیث کہ طرف زیادہ رغبت رہی۔ ایک دفعہ یہ کتاب پڑھیں تاکہ آپکو یہ سمجھ آئے کہ بنو ابو طالب کے ساتھ کوئی ظلم نہیں ہوا بلکہ یہ لوگ فساد کے مرتکب ہوتے رہے اور مسلمانوں کے قتل عام میں شریک رہے۔
@syednaseeralishah74433 жыл бұрын
I love Mola Ali AS 😍😘
@AR-fr8br3 жыл бұрын
بالکل۔۔ صرف مولا علی باقی کوئی نہیں۔ ورنہ یہ بھی پڑھ لیں نبی کریم ﷺ نے حضرت ابو طالب سے انکی بیٹی ام ہانی سے شادی کے لیے رشتہ بھجوایا تھا مگر حضرت ابوطالب نے جواب دیا کہ وہ ایک سردار کی بیٹی ہے لہذا اسکی شادی بھی کسی سردار سے ہو گی۔ پھر اس کی شادی ہبیرہ بن ابی وہب جو قبیلہ مخزوم کا سرداراور شاعر تھا سے کردی۔ ام ہانی بنت ابی طالب فتح مکہ کے موقع پراسلام لائیں۔ چونکہ ان کے خاوند ہبیرہ بن ابی وہب اسلام نہیں لایا اور وہ فتح مکہ کے وقت نجران بھاگ گیا تھا اس لیے ان دونوں میں جدائی ہو گئی۔ فتح مکہ کے دن حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے مکان پر غسل فرمایا اور کھانا نوش فرمایا۔ نبی کریم نے دوبارہ جب شادی کی خواہش ظاہر کی تو ام ہانی نے پھر سے انکار کر دیا اور کہا کہ وہ اپنے بچوں کی وجہ سے اپنے دوسرے شوہر کو خوش نہیں رکھ سکیں گی۔ نبئ کریم انہی کے گھر سے ہی معراج پر تشریف لے گئے تھے اور جب واپس آکر معراج کا ذکر کیا تو ام ہانی نے کہا کہ یہ بات قریش کو مت بتائیے گا کیونکہ وہ آپ کی اس بات پر ہنسیں گے۔ اب ہم اس سے کیا اخذ کریں کہ نعوذباللہ ابو طالب نبی کریم کو غریب مسکین سمجھتے تھے اور اس سردار کے برابر بھی نہیں سمجھتے تھے اور اپنی بیٹی کا رشتہ ایک کافر اور دشمن رسول کو دے دیا لیکن اپنے بھتیجے کو نہیں دیا؟ ام ہانی نے اپنے خاوند کی محبت میں نبی کا رشتہ دوسری دفعہ ٹھکرایا؟ اور آج سے فتح مکہ کے دن مسلمان ہونے والوں میں ایک نام اور بھی شامل کر لیں وہ لوگ جو اس بات پر کچھ صحابہ پر طعن کرتے ہیں۔ ابو طالب کو مومن بنانے والے شائد یہ بھی نہیں جانتے کہ انکا ایک بیٹا جس کا نام طالب تھا وہ ایک بدترین کافر تھا جو دشمن رسول تھا اور وہ نبی کریم کے خلاف لڑتا ہوا غزوہ بدر میں مارا گیا اور اسی کے نام سے ہی کنیت ابو طالب پڑی۔ انہوں نے یہ بھی گوارا نہیں کیا کہ اسی دشمنی کی وجہ سے کنیت ہی تبدیل کر کے ابو علی رکھ لیتے لیکن پھر قریش کے سرداروں کو کیا منہ دکھاتے۔ تمہارے بقول مہاجر صحابی اصل ہیں اور فتح مکہ والے منافق ہیں تو پھر ام ہانی کو کس لسٹ میں ڈالو گے کیونکہ انہوں نے بھی فتح مکہ ولے دن کسی مصلحت کی وجہ سے اسلام قبول کیا تھا اور آخر وقت تک اپنے کافر خاوند کی وفادار رہیں۔ ہبیرہ بن ابی وہب مخزومی ام ہانی بنت ابی طالب کے شوہر تھے۔ فتح مکہ کے موقع پر ام ہانی بنت ابی طالب تو مسلمان ہوگئیں مگر ہبیرہ بن ابی وہب مخزومی بھاگ کر نجران اور پھر شام چلے گئے اور مسیحی ہو کر مرے
@syednaseeralishah74433 жыл бұрын
Phli bt K mjy Insb waqiya k refrance dy or dosri bt Apka ye sb bty krny ka matlb Kia hy agr main Mola Ali AS sy ishq krta hu to apk is bto ka matlb Kia hy khul kr bayan kry mry Bhai
@AR-fr8br3 жыл бұрын
@@syednaseeralishah7443 یہ سب باتیں احادیث اور تاریخ کا حصہ ہیں جنہیں سب لوگ جانتے ہیں اور بیان نہیں کرتے۔ اور انکا مقصد یہ ہے کہ کچھ غالی شیعہ حضرت ابوطالب کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں جیسے وہ کوئی بہت بڑے مومن تھے جبکہ صحابہ کرام پر تبرا کرتے ہیں۔ لہذا یہ بات سب کو معلوم ہونی چاہیئے کہ کون کیا تھا تاکہ تعظیم صرف انہی کی جائے جو اسکے مستحق ہیں۔ سیدنا علی تک تو بات درست ہے لیکن اس سے آگے کی ٹھیک نہیں ہے۔ ذِكْرُ مَا يُوجِبُ الْغُسْلَ وَمَا لَا يُوجِبُهُ الْغُسْلُ مِنْ مُوَارَاةِ الْمُشْرِكِ سنن نسائی 190 صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنِي شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ قَالَ سَمِعْتُ نَاجِيَةَ بْنَ كَعْبٍ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ أَبَا طَالِبٍ مَاتَ فَقَالَ اذْهَبْ فَوَارِهِ قَالَ إِنَّهُ مَاتَ مُشْرِكًا قَالَ اذْهَبْ فَوَارِهِ فَلَمَّا وَارَيْتُهُ رَجَعْتُ إِلَيْهِ فَقَالَ لِي اغْتَسِلْ کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟ مشرک کی لاش دبانے کے بعد غسل کرنا چاہیے ترجمہ : حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا اور کہا: ابو طالب فوت ہوگئے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’جاؤ اسے دبا آؤ۔‘‘ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے کہا: بلاشبہ وہ مشرک فوت ہوئے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’جاؤ اسے دبا آؤ۔‘‘ جب میں نے انھیں دبا دیا تو میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا۔ آپ نے مجھ سے فرمایا: ’’غسل کرو۔‘‘
@syednaseeralishah74433 жыл бұрын
@@AR-fr8br to mry Bhai mjy hadees num bty konsi hadees main ye waqiya bayan hoa hy ye aj ka dor hy refrance sy bt hoti hy asy hi bty ni krty or han 7 is bt ka b refrance dy k Jnb e Abu Talib AS jo thy kafr bn k fot howy thy or main Apko ek bt bta do main Shia ni Sunni hu bal k Muslman hu Alhumdulillah
@syednaseeralishah74433 жыл бұрын
@@AR-fr8br mry Bhai Umar series dekhy sunniyo ny bni hy Qatar wlo ny us main Apko Jnb e Abu Talib AS ka jo aqeeda tha nzr aa jy gy lkn ap phr b ni ma ny gy ku k ap Sachi pasand ni hy mry Bhai ap ko bas Maviya or Alh e Maviya pasand hy wo maviya jinho ny Rasool Allah SAW ki Alh e bait pr zulm kiya lakho sahi Muslim bukhri ki hadees hy kaho to dekha do Apko mry Bhai
@MdRaj-hg7zi3 жыл бұрын
Whoever attempts to explain the bitter part of Islamic history our bhai lok diclare them to be a rafedi 😊 love you engineer sb, may Allah keep you in his protection.
@alihasanhasanali24303 жыл бұрын
Islamic history nhi islamic reality.
@alihasanhasanali24303 жыл бұрын
Islamic history nhi islamic reality.
@ahmedmian52813 жыл бұрын
Mirza Sahib should also mention the Safavid Empire how Shah Ismail Safavi massacred the Sunnis there and enforced Rafidat by force of sword
@sadabahar54643 жыл бұрын
@@ahmedmian5281 Rafidiat and Nasbiat this is your Islam 😂
@ahmedmian52813 жыл бұрын
@@sadabahar5464 islam is only Quran & sunnah . history or riwayat is Information is based on truth and lies
@zeeshansarfraz69512 жыл бұрын
Almighty Allah send infinite Darood and Salam on Hazrat Muhammad SAWW and their Ahle Bait.
@mfnazir3 жыл бұрын
This is honest and the truth. I agree 100% with what Engineer Sb said in this video.
@mfnazir3 жыл бұрын
@@Ramzan19980 b/c of authentic sayings of Nabi Muhammad ﷺ.
@mfnazir3 жыл бұрын
@@Ramzan19980 You can follow Ulema of your choice, no one is forcing anything down your throat. I have listened to opposing views (you don't even know me and you are making false presumptions about me that I only listen to one side). I am fully content with the authentic sayings of Nabi Muhammad ﷺ.
@mfnazir3 жыл бұрын
@@Ramzan19980 Engineer "running away" or Mufti spewing "emotional fluff" doesn't change the authentic sayings of Nabi Muhammad ﷺ. Please stop talking smack and present the "correct" explanation of Sahih Bukhari 2812. I hope you come back with a sound argument rather than pasting links of what he said and what she said.
@mfnazir3 жыл бұрын
@@Ramzan19980 Narrated `Ikrima: that Ibn `Abbas told him and `Ali bin `Abdullah to go to Abu Sa`id and listen to some of his narrations; So they both went (and saw) Abu Sa`id and his brother irrigating a garden belonging to them. When he saw them, he came up to them and sat down with his legs drawn up and wrapped in his garment and said, "(During the construction of the mosque of the Prophet) we carried the adobe of the mosque, one brick at a time while `Ammar used to carry two at a time. The Prophet (ﷺ) passed by `Ammar and removed the dust off his head and said, "May Allah be merciful to `Ammar. He will be killed by a rebellious aggressive group. `Ammar will invite them to (obey) Allah and they will invite him to the (Hell) fire." حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ عِكْرِمَةَ، أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ، قَالَ لَهُ وَلِعَلِيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ائْتِيَا أَبَا سَعِيدٍ فَاسْمَعَا مِنْ حَدِيثِهِ. فَأَتَيْنَاهُ وَهُوَ وَأَخُوهُ فِي حَائِطٍ لَهُمَا يَسْقِيَانِهِ، فَلَمَّا رَآنَا جَاءَ فَاحْتَبَى وَجَلَسَ فَقَالَ كُنَّا نَنْقُلُ لَبِنَ الْمَسْجِدِ لَبِنَةً لَبِنَةً، وَكَانَ عَمَّارٌ يَنْقُلُ لَبِنَتَيْنِ لَبِنَتَيْنِ، فَمَرَّ بِهِ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم وَمَسَحَ عَنْ رَأْسِهِ الْغُبَارَ وَقَالَ " وَيْحَ عَمَّارٍ، تَقْتُلُهُ الْفِئَةُ الْبَاغِيَةُ، عَمَّارٌ يَدْعُوهُمْ إِلَى اللَّهِ وَيَدْعُونَهُ إِلَى النَّارِ ". Reference: Sahih al-Bukhari 2812 In-book reference : Book 56, Hadith 28 USC-MSA web (English) reference: Vol. 4, Book 52, Hadith 67
@mfnazir3 жыл бұрын
@@Ramzan19980 In the above five comments did you present the "Correct" explanation of the hadith? You cant even present that. Yet you talk smack! Again Engineer "running away" doesn't change the saying of Nabi Muhammad ﷺ. Forget Engineer I am asking you to tell all of us here what is the correct explanation of the hadith.
@razakhan56102 жыл бұрын
Engg Sb is a blessing upon Muslim Ummah. JazakAllah
@malisyed18293 жыл бұрын
SAYING MY NAME WILL NOT BE EASY IN ANY ERA( IMAM ALI AS)
@ahsanali50833 жыл бұрын
😭😭😭😭😭😭😭😭
@ElBadriano3 жыл бұрын
When did he say that?
@jamilburney72423 жыл бұрын
U
@Karachiking452 жыл бұрын
Shia bhi haq pe nahi hai yaad rakhiye unhe ek musalmaan banna chahiye
@syedmushtaqnaqvi68472 жыл бұрын
@@Karachiking45 achha ye btao karbala mr e 72 kon the
@BazGull3813 жыл бұрын
اللہ کے واسطے اور رسول اللہ کے واسطے صرف مسلماں بنیں اور اہل بیت سے محبت رکھیں ورنہ مارے جائیں گے اور خلفائے راشدین سے بھی محبت رکھیں اور نماز رفع الیدین کے ساتھ پڑھا کریں مہربانی
@AR-fr8br3 жыл бұрын
اور اسکے ساتھ ایسے لوگوں کو مت سنیں جو آپکے دل میں نفرت پیدا کریں۔ جیسے علی بھائی کر رہے ہیں۔
@101A1RB0RNE3 жыл бұрын
@@AR-fr8br pyar paida ker rahay hain Allah k hukam se, Allah ki Kitaab k liye, Allah k Rasool (SAW) k liye sahaba aur ahl e bayt k liye. Nazriye ki baat hai bhai. Nafreten tou hindustan k babay paida ker k gaye hain, unki jaan ko rou jaa ker
@AR-fr8br3 жыл бұрын
@Franco Silvya انکے مخالفین کو سنیں تو وہ یہ ثابت کر دیتے ہیں کہ بھی مودودی کی طرح علمی خائن ہیں۔ اپنے مطلب کیلئے ضعیف روایات بھئ بیان کر جاتا ہے اور کہیں آدھی روایتیں بیان کرتا ہے۔ میں نے اس ہر بہت ریسرچ کی ہے اور تقریبا سب کو سنا ہے، اور اسی نتئجے پر پہنچا کہ مرزا سمیت سارے کچھ نہ کچھ ثابت کرنا چاہتے ہیں اور انکے بیک گراونڈ میں کچھ نہ کچھ ضرور ہے۔ مرزا کے بارے میں یہ بات واضح ہو چکی ہے کہ یہ رافضیوں کا گول کیپر ہے۔ یعنی وہ سب باتیں بیان کرے گا جس سے رافضیت کا مقدمہ مضبوط ہو اور ہر وہ چیز بھی بیان کرے گا جس سے منہج اہل سنت کا مقدمہ کمزور ہو۔ دوسرے لفظوں میں یوں کہ لیں کہ اہل سنت کے روپ میں ایسا شخص جو شیعیت کیلئے کام کر رہا ہے۔
@AR-fr8br3 жыл бұрын
@Franco Silvya آپ اندھی تقلید کر کے جہالت کا ثبوت دے رہے ہیں اور اس سے ثابت ہو جاتا ہے کہ حقیقی جاہل کون ہے۔ یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ مرزا رافضی ہے۔ اگر آپکو شک ہے تو اسکے لیکچر سن لیں اور اسکے تمام مخالفین کے لیکچر بھی سن لیں۔ جب کوئی شخص آدھا سچ بیان کرے تو اسے ہم علمی کتابی نہیں بلکہ گول کیپر ہی کہیں گے۔
@bisharatali82293 жыл бұрын
Jab bhi koi tareekhi haqeeqaten beyan karta hey to us pe rafiziat ka ilzam lagaya jata hey. Doosry alfaz mein shiat hi haq hey.
@anumrizwan35043 жыл бұрын
MAA sha allah apki knowledge allah buri nazar sy bchy apko aameen
@MrRespectMaths3 жыл бұрын
ALLAH Pak sab ko hidayat dain ameen ❤️
@KNFar3 жыл бұрын
Jazaak Allah, Mirza Sahab , when ever you gives speech in ahlulbaith’s regard I wish to keep listening and it never ends. ❤️
@ahmedmian52813 жыл бұрын
Mirza Sahib should also mention the Safavid Empire how Shah Ismail Safavi massacred the Sunnis there and enforced Rafidat by force of sword
@ahmedmian52813 жыл бұрын
@Just Insaaf آپ کو غلط فہمی ہوئی ہے میں سنی نہیں ہوں۔ کوئی شیعہ ہو یا سنی اس کی مرضی ہے جسے جو مذہب اچھا لگتا ہے وہ اختیار کرلیتا ہے۔ اس سلسلے میں جلنے کڑھنے کی ضرورت نہیں ۔ اللہ نے اس دنیا میں انسان کو آزاد پیدا کیا ہے اور اختیار دیا ہے جو چاہے عمل کرے کوئی کسی پر اپنی مرضی مسلط نہیں کرسکتا ۔ بہر حال آپ جو بھی ہیں ہماری نیک تمنائیں آپ کے ساتھ ہیں۔
@AR-fr8br11 ай бұрын
لو آنکھیں کھولو۔۔ علی بھائی اگر حق ہی بیان کرنا ہے تو پھر یہ حق پورا بیان کریں، جب معاملہ اقتدار کا ہے تو صرف بنو امیہ اور بنو عباس سے بغض رکھتے ہوئے یک طرفہ معاملہ درست نہیں۔ بلکہ بنو ابوطالب کے لوگوں نے بھی ظلم وستم کے بازار گرم کئے اور ایسے ایسے کام ڈالے کہ پہلے دونوں کے ظلم ہمیں کم نظر آنے لگتے ہیں۔ آپ خلیفہ مامون الرشیدکے دور کی تاریخ پڑھیں، اس میں جعفر صادق کے بیٹے نے کچھ عرصہ کیلئے خلافت قائم کی تھی اور جعفر صادق کے دو پوتوں نے تمام شرعی حدود کو پامال کیا، زنا، قتل و غارت گری اور لوٹ مار اس حد تک کی کہ لوگ عاجز آ گئے، ابراہیم بن موسی کاظم کا لقب قصاب پڑ گیا، اور زید بن موسی کا لقب زید النار پڑ گیا۔ پھر عوام نے ان کے خلاف خروج کیا اور انکی حکومت گرا کر دوبارہ مامون الرشید سے بیعت کی۔ پھر محمد بن جعفر جس نے خلافت کا دعوی کیا تھا وہ ماموں کے دربار میں پیش ہوا اور امان طلب کی جسے امان دئے دی گئی اور عزت کے ساتھ رکھا گیا۔ اللہ پاک نے جسے چاہا حکومت عطا کی کیونکہ اللہ پاک کو علم تھا بنو عباس ان لوگوں سے بہتر لوگ تھے لہذا انہیں کے ہاتھ آٹھ سو سال خلافت رکھی۔ آپ تاریخ اسلام جلد دوم اکبر شاہ نجیب آبادی کی تصنیف کو پڑھیں اور بنو عباس سے بغض ترک کریں کیونکہ وہ بھی اہل بیت ہیں اور ان سے بغض رکھنے کا مطلب آپکو اچھی طرح پتہ ہے۔ آپ لاعلمی میں بہت کچھ کہ گئے جو تاریخی طور پر قطعا درست نہیں ہے۔ نفس ذکیہ اور ابو جعفر منصور کے خطوط بھی ضرور پڑھیے تاکہ آپکو اندازہ ہو کہ نفس ذکیہ کتنی پست ذہنیت کا شخص تھا اور اس نے کیسے حسب و نسب پر فخر کیا اور جواب میں کیسے خلیفہ ابو جعفر منصور نے یہ ثابت کیا کہ حسب نسب کس کا زیادہ اعلی ہے۔ یہ باتیں بغیر علم کے کرنا قطعا آپکو زیب نہیں دیتا۔ حسن بن رکھتے ہوئے یہی کہوں گا کہ آپکا تاریخ کا مطالعہ وسیع نہیں بلکہ آپ کو احادیث کہ طرف زیادہ رغبت رہی۔ ایک دفعہ یہ کتاب پڑھیں تاکہ آپکو یہ سمجھ آئے کہ بنو ابو طالب کے ساتھ کوئی ظلم نہیں ہوا بلکہ یہ لوگ فساد کے مرتکب ہوتے رہے اور مسلمانوں کے قتل عام میں شریک رہے۔
@Karachipanda2 жыл бұрын
اللہ آپ کو اور ھمت اور سلامتی عطا فرمایں اور دشمنوں کے شر سے محفوظ فرمایں آمین
@AR-fr8br Жыл бұрын
اس کی ہدایت کیلئے بھی دعا مانگو کیونکہ یہ بکواس بیان کر رہا ہے۔ مرزا جس کتاب سے یہ سب بیان کر رہا ہے اس کتاب کی سند کیا ہے وہ مندرجہ زیل تحریر میں بیان ہو گئی ہے۔ اگر یہ تحریر جھوٹ ہے تو پھر جو کچھ مرزا بیان کر رہا ہے وہ بھی جھوٹ ہے۔ ابن کثیر رحمہ اللہ کہتے ہیں: "[مؤرخین] کا کہنا ہے کہ: حسن بن علی نے بہت زیادہ شادیاں کی تھی اور آپ کے عقد میں ہر وقت چار آزاد عورتیں ہوتی تھیں، آپ کثرت سے طلاق دیتے اور حق مہر ادا کرتے تھے، یہاں تک کہا گیا ہے کہ آپ نے ستر خواتین کو اپنے عقد میں جگہ دی" ختم شد "البداية والنهاية" (8/42) مزید کے لیے آپ امام ذہبی رحمہ اللہ کی "سير أعلام النبلاء" (3 /253) اور اسی طرح : "تاريخ دمشق" از: ابن عساکر (13 /251) نیز "تاريخ الإسلام" از ذہبی (4 /37) اور راغب اصفہانی کی "محاضرات الأدباء" (1 /408) بھی دیکھیں۔ تاہم ہمیں یہ بات یہاں یاد رکھنی چاہیے کہ بہت سی تاریخی روایات ثابت نہیں ہوتیں اس لیے ایسی روایات کے بارے میں احتیاط برتنی چاہیے خصوصاً اگر کوئی روایت نامور شخصیات اور مسلم سربراہان کے بارے میں ہو۔ چنانچہ حافظ عراقی "ألفية السيرة" (ص 1) میں کہتے ہیں: "وليعلمِ الطالبُ أنَّ السّيَرَا تَجمَعُ ما صحَّ وما قدْ أُنْكرَا" ترجمہ: طالب علم یہ بات جان لے کہ سیرت کی کتابوں میں صحیح اور غلط سب جمع ہے۔ اسی لیے شیخ عبدالرحمن معلمی رحمہ اللہ کہتے ہیں: "حدیث کی بہ نسبت تاریخی روایات کو بیان کرنے والوں کو پرکھنے کی ضرورت زیادہ ہے؛ کیونکہ تاریخی روایات میں جھوٹ اور نا پختگی زیادہ ہے" انتہی "علم الرجال وأهميته" (ص 24)
@ZAinULAbiDeen_003 жыл бұрын
علی بھائی ایک بات کہوں صرف آپ کے لئے ایک خدا کی قسم علی بھائی جتنا علم ہم نے آپ سے حاصل کیا ہے مجھے نہیں لگتا ہم آپ کا یہ احسان کبھی اتار سکے آپ کو سننے کے بعد اس رب کی قسم زندگی ہی تبدیل ہو گئی مجھ جیسے دنیا دار بندے کو بھی دین کی طرف کھینچ کے لانے والے اور دین محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اہمیت بتانے والے آپ ہی ہے استاد محترم ہم آپ کا یہ احسان کبھی بھی نہیں اتار سکتے مجھے آپ سے بہت پیار ہے علی بھائی !
@pervaizhaider4602 жыл бұрын
خود بھی کچھ پڑھ لیا کرو۔دین اور حصول علم کیلیے حجت بھی ایک جھاد ھے۔
@AliRaza-ko6ed2 жыл бұрын
True
@AR-fr8br Жыл бұрын
😂😂😂مرزا جھوٹا ہے۔ متنازعہ تاریخ اور ضعیف احادیث بیان کر کے ویورشپ لیتا ہے اور کئی لوگوں کی آخرت برباد کرتا ہے
@AR-fr8br11 ай бұрын
علی بھائی اگر حق ہی بیان کرنا ہے تو پھر یہ حق پورا بیان کریں، جب معاملہ اقتدار کا ہے تو صرف بنو امیہ اور بنو عباس سے بغض رکھتے ہوئے یک طرفہ معاملہ درست نہیں۔ بلکہ بنو ابوطالب کے لوگوں نے بھی ظلم وستم کے بازار گرم کئے اور ایسے ایسے کام ڈالے کہ پہلے دونوں کے ظلم ہمیں کم نظر آنے لگتے ہیں۔ آپ ماموں کے دور کی تاریخ پڑھیں، اس میں جعفر صادق کے بیٹے نے کچھ عرصہ کیلئے خلافت قائم کی تھی اور جعفر صادق کے دو پوتوں نے تمام شرعی حدود کو پامال کیا، زنا، قتل و غارت گری اور لوٹ مار اس حد تک کی کہ لوگ عاجز آ گئے، ابراہیم بن موسی کاظم کا لقب قصاب پڑ گیا، اور زید بن موسی کا لقب زید النار پڑ گیا۔ پھر عوام نے ان کے خلاف خروج کیا اور انکی حکومت گرا کر دوبارہ مامون الرشید سے بیعت کی۔ پھر محمد بن جعفر جس نے خلافت کا دعوی کیا تھا وہ ماموں کے دربار میں پیش ہوا اور امان طلب کی جسے امان دئے دی گئی اور عزت کے ساتھ رکھا گیا۔ اللہ پاک نے جسے چاہا حکومت عطا کی کیونکہ اللہ پاک کو علم تھا بنو عباس ان لوگوں سے بہتر لوگ تھے لہذا انہیں کے ہاتھ آٹھ سو سال خلافت رکھی۔ آپ تاریخ اسلام جلد دوم اکبر شاہ نجیب آبادی کی تصنیف کو پڑھیں اور بنو عباس سے بغض ترک کریں کیونکہ وہ بھی اہل بیت ہیں اور ان سے بغض رکھنے کا مطلب آپکو اچھی طرح پتہ ہے۔ آپ لاعلمی میں بہت کچھ کہ گئے جو تاریخی طور پر قطعا درست نہیں ہے۔ نفس ذکیہ اور ابو جعفر منصور کے خطوط بھی ضرور پڑھیے تاکہ آپکو اندازہ ہو کہ نفس ذکیہ کتنی پست ذہنیت کا شخص تھا اور اس نے کیسے حسب و نسب پر فخر کیا اور جواب میں کیسے خلیفہ ابو جعفر منصور نے یہ ثابت کیا کہ حسب نسب کس کا زیادہ اعلی ہے۔ یہ باتیں بغیر علم کے کرنا قطعا آپکو زیب نہیں دیتا۔ حسن بن رکھتے ہوئے یہی کہوں گا کہ آپکا تاریخ کا مطالعہ وسیع نہیں بلکہ آپ کو احادیث کہ طرف زیادہ رغبت رہی۔ ایک دفعہ یہ کتاب پڑھیں تاکہ آپکو یہ سمجھ آئے کہ بنو ابو طالب کے ساتھ کوئی ظلم نہیں ہوا بلکہ یہ لوگ فساد کے مرتکب ہوتے رہے اور مسلمانوں کے قتل عام میں شریک رہے۔
@AR-fr8br11 ай бұрын
@@pervaizhaider460خود تاریخ پڑھی تو پتہ چلا کہ بنا ابوطالب نے ظلم کا بازار ایسا گرم کئے رکھا کہ انکا مقابلہ کوئی دوسرا کرنے سے ہی رہا۔ ابراہیم بن موسی کاظم نے اتنے بے گناہ لوگ قتل کئے کہ اسکا لقب ہی قصاب پڑ گیا تھا۔ پھر زید بن موسی نے اتنے علاقے جلائے کہ اسکا لقب بھی زید النار پڑ گیا تھا۔
@jadoonharis3 жыл бұрын
For more detailed history of Banu Abbas watch Imam Ahmed Bin Hanbal R.A. series. Made by team which also made Omer (R.A.) Series.
@AR-fr8br3 жыл бұрын
نبی کریم ﷺ نے حضرت ابو طالب سے انکی بیٹی ام ہانی سے شادی کے لیے رشتہ بھجوایا تھا مگر حضرت ابوطالب نے جواب دیا کہ وہ ایک سردار کی بیٹی ہے لہذا اسکی شادی بھی کسی سردار سے ہو گی۔ پھر اس کی شادی ہبیرہ بن ابی وہب جو قبیلہ مخزوم کا سرداراور شاعر تھا سے کردی۔ ام ہانی بنت ابی طالب فتح مکہ کے موقع پراسلام لائیں۔ چونکہ ان کے خاوند ہبیرہ بن ابی وہب اسلام نہیں لایا اور وہ فتح مکہ کے وقت نجران بھاگ گیا تھا اس لیے ان دونوں میں جدائی ہو گئی۔ فتح مکہ کے دن حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے مکان پر غسل فرمایا اور کھانا نوش فرمایا۔ نبی کریم نے دوبارہ جب شادی کی خواہش ظاہر کی تو ام ہانی نے پھر سے انکار کر دیا اور کہا کہ وہ اپنے بچوں کی وجہ سے اپنے دوسرے شوہر کو خوش نہیں رکھ سکیں گی۔ نبئ کریم انہی کے گھر سے ہی معراج پر تشریف لے گئے تھے اور جب واپس آکر معراج کا ذکر کیا تو ام ہانی نے کہا کہ یہ بات قریش کو مت بتائیے گا کیونکہ وہ آپ کی اس بات پر ہنسیں گے۔ اب ہم اس سے کیا اخذ کریں کہ نعوذباللہ ابو طالب نبی کریم کو غریب مسکین سمجھتے تھے اور اس سردار کے برابر بھی نہیں سمجھتے تھے اور اپنی بیٹی کا رشتہ ایک کافر اور دشمن رسول کو دے دیا لیکن اپنے بھتیجے کو نہیں دیا؟ ام ہانی نے اپنے خاوند کی محبت میں نبی کا رشتہ دوسری دفعہ ٹھکرایا؟ اور آج سے فتح مکہ کے دن مسلمان ہونے والوں میں ایک نام اور بھی شامل کر لیں وہ لوگ جو اس بات پر کچھ صحابہ پر طعن کرتے ہیں۔ ابو طالب کو مومن بنانے والے شائد یہ بھی نہیں جانتے کہ انکا ایک بیٹا جس کا نام طالب تھا وہ ایک بدترین کافر تھا جو دشمن رسول تھا اور وہ نبی کریم کے خلاف لڑتا ہوا غزوہ بدر میں مارا گیا اور اسی کے نام سے ہی کنیت ابو طالب پڑی۔ انہوں نے یہ بھی گوارا نہیں کیا کہ اسی دشمنی کی وجہ سے کنیت ہی تبدیل کر کے ابو علی رکھ لیتے لیکن پھر قریش کے سرداروں کو کیا منہ دکھاتے۔ تمہارے بقول مہاجر صحابی اصل ہیں اور فتح مکہ والے منافق ہیں تو پھر ام ہانی کو کس لسٹ میں ڈالو گے کیونکہ انہوں نے بھی فتح مکہ ولے دن کسی مصلحت کی وجہ سے اسلام قبول کیا تھا اور آخر وقت تک اپنے کافر خاوند کی وفادار رہیں۔ ہبیرہ بن ابی وہب مخزومی ام ہانی بنت ابی طالب کے شوہر تھے۔ فتح مکہ کے موقع پر ام ہانی بنت ابی طالب تو مسلمان ہوگئیں مگر ہبیرہ بن ابی وہب مخزومی بھاگ کر نجران اور پھر شام چلے گئے اور مسیحی ہو کر مرے
@globalviewstv8963 жыл бұрын
Banu Abbas ui asel alebait hn jinky shajry min Adam as tak sub Allah ky deen per rehy hn Abu takib ki mout kufer per hui isky elawa usky 2 bety or 2 betian b kufer per fot huin
@yunusm27983 жыл бұрын
Assalam w alaikum
@yunusm27983 жыл бұрын
Please share the link
@hshakeel02 жыл бұрын
@@globalviewstv896 kia ???
@farooqmalik3492 жыл бұрын
Love you Mirza Ali Engineer. Just love you. You, yes you, put me on right path, and By the Grace of Allaha.
@farahmalik34433 жыл бұрын
ماشاءاللّٰه اللہ أپ کو لمبی عمر عطاء کرے
@amnawaqas43593 жыл бұрын
Aamin
@syedasyeda76893 жыл бұрын
Honest & blunt,Hatts of to u Ali bhai. May ALLAH protect you & ur team Aameen.
@amnawaqas43593 жыл бұрын
Aamin
@AR-fr8br Жыл бұрын
مرزا جس کتاب سے یہ سب بیان کر رہا ہے اس کتاب کی سند کیا ہے وہ مندرجہ زیل تحریر میں بیان ہو گئی ہے۔ اگر یہ تحریر جھوٹ ہے تو پھر جو کچھ مرزا بیان کر رہا ہے وہ بھی جھوٹ ہے۔ ابن کثیر رحمہ اللہ کہتے ہیں: "[مؤرخین] کا کہنا ہے کہ: حسن بن علی نے بہت زیادہ شادیاں کی تھی اور آپ کے عقد میں ہر وقت چار آزاد عورتیں ہوتی تھیں، آپ کثرت سے طلاق دیتے اور حق مہر ادا کرتے تھے، یہاں تک کہا گیا ہے کہ آپ نے ستر خواتین کو اپنے عقد میں جگہ دی" ختم شد "البداية والنهاية" (8/42) مزید کے لیے آپ امام ذہبی رحمہ اللہ کی "سير أعلام النبلاء" (3 /253) اور اسی طرح : "تاريخ دمشق" از: ابن عساکر (13 /251) نیز "تاريخ الإسلام" از ذہبی (4 /37) اور راغب اصفہانی کی "محاضرات الأدباء" (1 /408) بھی دیکھیں۔ تاہم ہمیں یہ بات یہاں یاد رکھنی چاہیے کہ بہت سی تاریخی روایات ثابت نہیں ہوتیں اس لیے ایسی روایات کے بارے میں احتیاط برتنی چاہیے خصوصاً اگر کوئی روایت نامور شخصیات اور مسلم سربراہان کے بارے میں ہو۔ چنانچہ حافظ عراقی "ألفية السيرة" (ص 1) میں کہتے ہیں: "وليعلمِ الطالبُ أنَّ السّيَرَا تَجمَعُ ما صحَّ وما قدْ أُنْكرَا" ترجمہ: طالب علم یہ بات جان لے کہ سیرت کی کتابوں میں صحیح اور غلط سب جمع ہے۔ اسی لیے شیخ عبدالرحمن معلمی رحمہ اللہ کہتے ہیں: "حدیث کی بہ نسبت تاریخی روایات کو بیان کرنے والوں کو پرکھنے کی ضرورت زیادہ ہے؛ کیونکہ تاریخی روایات میں جھوٹ اور نا پختگی زیادہ ہے" انتہی "علم الرجال وأهميته" (ص 24)
@amnawaqas43593 жыл бұрын
May Allah bless you Ali bhai with all His blessings aamin sum aamin 😇
@BahriaALWASAY3 жыл бұрын
Ustad e Mouhtram Jazak Allaho khaira Aameen
@alihafeez35203 жыл бұрын
Allah Tahala humai Quran aur Sahih Ahadees per chalnai ki Taufiq ata Farmai.
@Farhan-ns2kg3 жыл бұрын
Love from Bangladesh 🇧🇩💚
@harrisbinkhurram3 жыл бұрын
What percentage of Bengali brothers understand Urdu? Specially in urban areas or big cities?
@ghazanhussain20702 жыл бұрын
Yeah I am asking same question. Can you people understand Urdu?????
@batooljaffer12122 жыл бұрын
I never experienced before .the real history of Islam, in detail. Thanks.
@papisir35512 жыл бұрын
Chlo larkio ko b kuj interest to Aya Islam k bare me 😅😅
@farwahbatool62472 жыл бұрын
@@papisir3551 wrong to say this. Not funny.
@AR-fr8br Жыл бұрын
@@farwahbatool6247 مرزا جس کتاب سے یہ سب بیان کر رہا ہے اس کتاب کی سند کیا ہے وہ مندرجہ زیل تحریر میں بیان ہو گئی ہے۔ اگر یہ تحریر جھوٹ ہے تو پھر جو کچھ مرزا بیان کر رہا ہے وہ بھی جھوٹ ہے۔ ابن کثیر رحمہ اللہ کہتے ہیں: "[مؤرخین] کا کہنا ہے کہ: حسن بن علی نے بہت زیادہ شادیاں کی تھی اور آپ کے عقد میں ہر وقت چار آزاد عورتیں ہوتی تھیں، آپ کثرت سے طلاق دیتے اور حق مہر ادا کرتے تھے، یہاں تک کہا گیا ہے کہ آپ نے ستر خواتین کو اپنے عقد میں جگہ دی" ختم شد "البداية والنهاية" (8/42) مزید کے لیے آپ امام ذہبی رحمہ اللہ کی "سير أعلام النبلاء" (3 /253) اور اسی طرح : "تاريخ دمشق" از: ابن عساکر (13 /251) نیز "تاريخ الإسلام" از ذہبی (4 /37) اور راغب اصفہانی کی "محاضرات الأدباء" (1 /408) بھی دیکھیں۔ تاہم ہمیں یہ بات یہاں یاد رکھنی چاہیے کہ بہت سی تاریخی روایات ثابت نہیں ہوتیں اس لیے ایسی روایات کے بارے میں احتیاط برتنی چاہیے خصوصاً اگر کوئی روایت نامور شخصیات اور مسلم سربراہان کے بارے میں ہو۔ چنانچہ حافظ عراقی "ألفية السيرة" (ص 1) میں کہتے ہیں: "وليعلمِ الطالبُ أنَّ السّيَرَا تَجمَعُ ما صحَّ وما قدْ أُنْكرَا" ترجمہ: طالب علم یہ بات جان لے کہ سیرت کی کتابوں میں صحیح اور غلط سب جمع ہے۔ اسی لیے شیخ عبدالرحمن معلمی رحمہ اللہ کہتے ہیں: "حدیث کی بہ نسبت تاریخی روایات کو بیان کرنے والوں کو پرکھنے کی ضرورت زیادہ ہے؛ کیونکہ تاریخی روایات میں جھوٹ اور نا پختگی زیادہ ہے" انتہی "علم الرجال وأهميته" (ص 24)
@sultanmirza13 жыл бұрын
JazakAllah khair Ali baba Allah apki koshishon ko apni bargah m qabool farmae ameen
@AZ-je9hg3 жыл бұрын
engineer Ali Mirza is definitely an engineer by profession but he is a specialist doctor for the deseas of Muslim Ummah. His pills are super bitter antibiotic which in the beginning very distasteful and you can't swallow so easily but after some doses you feel like improving and an energy is felt by inquisitive searching souls who have been dissatisfied with firqāwārānā preachers. Answers given by him are logical and digestible. Shúkrán jázeëlā
@truthseeker03293 жыл бұрын
Not pills lol his surgery
@away86153 жыл бұрын
mirza ali Sir aap haq bolte hai to ,aap ..ahle hadees.. se metting keliye woh bularahe hai....😔,🔥
@khawherasadikhashpa61913 жыл бұрын
Bilkul
@mohsinakhtar55683 жыл бұрын
Very outstanding explanation 😎🙂😎😎
@ahmedmian52813 жыл бұрын
Mirza Sahib should also mention the Safavid Empire how Shah Ismail Safavi massacred the Sunnis there and enforced Rafidat by force of sword
@zeeshanshazi25673 жыл бұрын
Jazak Allah Khair Wa Ahsanal Jaza...❤️
@CADable3 жыл бұрын
Excellent explanation Engineer Sahab. May Allah protect you from evil eyes!
@AR-fr8br3 жыл бұрын
نبی کریم ﷺ نے حضرت ابو طالب سے انکی بیٹی ام ہانی سے شادی کے لیے رشتہ بھجوایا تھا مگر حضرت ابوطالب نے جواب دیا کہ وہ ایک سردار کی بیٹی ہے لہذا اسکی شادی بھی کسی سردار سے ہو گی۔ پھر اس کی شادی ہبیرہ بن ابی وہب جو قبیلہ مخزوم کا سرداراور شاعر تھا سے کردی۔ ام ہانی بنت ابی طالب فتح مکہ کے موقع پراسلام لائیں۔ چونکہ ان کے خاوند ہبیرہ بن ابی وہب اسلام نہیں لایا اور وہ فتح مکہ کے وقت نجران بھاگ گیا تھا اس لیے ان دونوں میں جدائی ہو گئی۔ فتح مکہ کے دن حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے مکان پر غسل فرمایا اور کھانا نوش فرمایا۔ نبی کریم نے دوبارہ جب شادی کی خواہش ظاہر کی تو ام ہانی نے پھر سے انکار کر دیا اور کہا کہ وہ اپنے بچوں کی وجہ سے اپنے دوسرے شوہر کو خوش نہیں رکھ سکیں گی۔ نبئ کریم انہی کے گھر سے ہی معراج پر تشریف لے گئے تھے اور جب واپس آکر معراج کا ذکر کیا تو ام ہانی نے کہا کہ یہ بات قریش کو مت بتائیے گا کیونکہ وہ آپ کی اس بات پر ہنسیں گے۔ اب ہم اس سے کیا اخذ کریں کہ نعوذباللہ ابو طالب نبی کریم کو غریب مسکین سمجھتے تھے اور اس سردار کے برابر بھی نہیں سمجھتے تھے اور اپنی بیٹی کا رشتہ ایک کافر اور دشمن رسول کو دے دیا لیکن اپنے بھتیجے کو نہیں دیا؟ ام ہانی نے اپنے خاوند کی محبت میں نبی کا رشتہ دوسری دفعہ ٹھکرایا؟ اور آج سے فتح مکہ کے دن مسلمان ہونے والوں میں ایک نام اور بھی شامل کر لیں وہ لوگ جو اس بات پر کچھ صحابہ پر طعن کرتے ہیں۔ ابو طالب کو مومن بنانے والے شائد یہ بھی نہیں جانتے کہ انکا ایک بیٹا جس کا نام طالب تھا وہ ایک بدترین کافر تھا جو دشمن رسول تھا اور وہ نبی کریم کے خلاف لڑتا ہوا غزوہ بدر میں مارا گیا اور اسی کے نام سے ہی کنیت ابو طالب پڑی۔ انہوں نے یہ بھی گوارا نہیں کیا کہ اسی دشمنی کی وجہ سے کنیت ہی تبدیل کر کے ابو علی رکھ لیتے لیکن پھر قریش کے سرداروں کو کیا منہ دکھاتے۔ تمہارے بقول مہاجر صحابی اصل ہیں اور فتح مکہ والے منافق ہیں تو پھر ام ہانی کو کس لسٹ میں ڈالو گے کیونکہ انہوں نے بھی فتح مکہ ولے دن کسی مصلحت کی وجہ سے اسلام قبول کیا تھا اور آخر وقت تک اپنے کافر خاوند کی وفادار رہیں۔ ہبیرہ بن ابی وہب مخزومی ام ہانی بنت ابی طالب کے شوہر تھے۔ فتح مکہ کے موقع پر ام ہانی بنت ابی طالب تو مسلمان ہوگئیں مگر ہبیرہ بن ابی وہب مخزومی بھاگ کر نجران اور پھر شام چلے گئے اور مسیحی ہو کر مرے۔ سیدنا اُسامہ رضی اللہ عنہ کا انتہائی واضح بیان ملاحظہ ہو: وَكَانَ عَقِيلٌ وَرِثَ أَبَا طَالِبٍ هُوَ وَطَالِبٌ، وَلَمْ يَرِثْهُ جَعْفَرٌ وَلَا عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا شَيْئًا لِأَنَّهُمَا كَانَا مُسْلِمَيْنِ، وَكَانَ عَقِيلٌ وَطَالِبٌ كَافِرَيْنِ (صحیح بخاری 1588) ”عقیل اور طالب دونوں ابوطالب کے وارث بنے تھے، لیکن (ابو طالب کے بیٹے) سیدنا جعفر اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے اُن کی وراثت سے کچھ بھی نہ لیا کیونکہ وہ دونوں مسلمان تھے جبکہ عقیل اور طالب دونوں کا فر تھے۔“ (صحیح البخاری:1588،صحیح المسلم:33/2،ح:1614مختصراً) یہ روایت بھی بین دلیل ہے کہ ابوطالب کفر کی حا لت میں فوت ہو گئے تھے۔ اسی لیے عقیل اور طالب کے برعکس سیدنا جعفر اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ اُن کے وارث نہیں بنے کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان عالیشان ہے: لَا يَرِثُ الْمُسْلِمُ الْكَافِرَ، وَلَا الْكَافِرُ الْمُسْلِمَ ”نہ مسلمان کافر کا وارث بن سکتا ہے نہ کافر مسلمان کا۔“ (صحیح البخاری:551/2،ح:6764، صحیح المسلم:33/2،ح:1614) امام ابنِ عساکر رحمہ اللہ (499-571ھ) فرماتے ہیں: وقيل : إنهُ أَسلَمَ وَلَا يَصِحٌ إسلامُهُ ”ایک قول یہ بھی ہے کہ ابوطالب مسلمان ہو گئے تھے، لیکن ان کا مسلمان ہونا ثابت نہیں ہے۔“ (تاریح ابن عساکر:307/66) ابوطالب کے ایمان لائے بغیر فوت ہونے پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بہت صدمہ ہوا تھا۔ وہ ہقیناً پوری زندگی اسلام دوست رہے۔ اسلام اور پیغمبر اسلام کے لیے وہ ہمیشہ اپنے دل میں ایک نرم گو شہ رکھتے رہے لیکن اللہ کی مرضی کہ وہ اسلام کی دولت سے سرفراز نہ ہو سکے۔ اس لیے ہم اُن کے لیے اپنے دل میں نرم گو شہ رکھنے کے باوجود دُعا گو نہیں ہو سکتے۔ حافظ ابنِ کثیر رحمہ اللہ (700-774ھ) ابو طالب کے کفر پر فوت ہونے کے بعد لکھتے ہیں: وَلَوْلَا مَا نَهَانَا اللَّهُ عَنْهُ مِنَ الِاسْتِغْفَارِ لِلْمُشْرِكِينَ، لَاسْتَغْفَرْنَا لابي طَالب وترحمنا عَلَيْهِ ”اگر اللہ تعالیٰ نی ہمیں مشرکین کے لیے استغفار کرنے سے منع نہ فرمایا ہوتا تو ہم ابوطالب کے لیے استغفار کر تے اور اُن کے لیے رحم کی دعا بھی کرتے!“ (سیرةالرسول ابن کثیر:132/2)
@AR-fr8br3 жыл бұрын
@Just Insaaf یہ حقیقت کڑوی ہے جسے اہل سنت بیان نہیں کرتے کیونکہ ایسی باتیں بیان کرنے سے کوئی فائدہ نہیں ہے۔ لیکن کچھ حقائق ایسے ہیں جنہیں بیان کیا جائے تو شیعہ کو بھی معلوم پڑے کہ کوئی بھی پرفیکٹ نہیں تھا اور غلطیاں سب سے ہوئی ہیں۔ وہ تو صحابہ کرام کی چھوٹی سی غلطی کو بھی نکال لاتے ہیں لیکن یہاں پر تو کافی بڑا کام ہوا ہے لیکن کبھی کسی نے ذکر تک نہیں کیا۔ اسکے علاوہ جناب ابو طالب کی دوسری بیٹی جمانہ کا رشتہ دشمن رسول ابو سفیان بن حارث کودیا جو نبی کی شان میں گستاخی کرنے کیلئے شعر بھی پڑتا تھا کئونکہ وہ مکہ کا مشہور شاعر تھا۔ یہ شخص ابو طالب کا بھیتجا تھا اور فتح مکہ کے دن موت کے خوف سے مسلمان ہوا کیونکہ اسکی گستاخیاں اتنی زیادہ تھیں کہ اس کا ایک ہی نتیجہ تھا اور وہ سزائے موت تھی۔ اسکے بارے میں پڑھ لیجئے گا کہ یہ کون تھا اور کیسے مسلمان ہوا اور کیسے نبی کریم نے اس سے منہ پھیر لیا تھا۔ اب اگر بات شیعہ کے اینگل سے کی جائے تو پھر یہ بھی کہی جا سکتی ہے کہ ابو طالب نے اپنی دونوں بیٹیاں کافروں کو بیاہ دی لیکن نبی کریم جو انکے بھتیجے بھی تھے انہیم رشتہ دینے سے انکار کردیا کیونکہ نبی کریم ان دونوں کی طرح امیر نہیں تھے اور نہ کسی قبیلے کے سردار تھے۔ لیکن شاید ابو طالب کو یہ معلوم نہین تھا کہ انکا یہ بھتیجا سردار دوجہاں ہے۔
@AR-fr8br3 жыл бұрын
@Just Insaaf مجھے کسی کی ہمدردی میں کسی کو خطا کار ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ وہ خطاکار تھے۔ اس سے بڑی خطا کیا ہو سکتی ہے کہ مرتے وقت کلمہ ہی نہیں پڑھا، کیونکہ ابو جہل اور عبداللہ بن ابی نے جو کہ دیا تھا۔ یہ بات تو حقیقت ہے کہ ام ہانی کا رشتہ نبی کو نہ دے کر اور انکی خواہش کو ٹھکرا کر انہوں نے گستاخی کی۔ اور دوسری بیٹی کا رشتہ ابو سفیان بن حارث جو دشمن رسول تھا اسے دے دیا۔ مجھے حیرت ہوتی ہے ان لوگوں پر جو یہ کہتے ہیں کہ اطو طالب نے نبی کی تربیت کی تھی۔
@AR-fr8br3 жыл бұрын
@Just Insaaf نبئ پاک کے بزرگ، حضرت عبداللہ بن مطلب، سیدنا عباس بن عبدالمطلب، سیدنا حمزہ، سیدنا زبیر بن عبدالمطلب اور انکی والدہ ماجدہ تھیں۔
@AR-fr8br3 жыл бұрын
@Just Insaaf اگر آپ صحیح العقیدہ مسلمان ہوئے اور گمراہ رافضی نہ ہوئے تو آپکو مزید کسی حوالہ کی ضرورت نہیں پڑے گی کیونکہ حدیث کی مستند کتب سے حوالہ جات کے ساتھ لکھ دیا گیا ہے، آپ کو یقین نہیں ہے رو ویریفائی کروا لیں کہ کیا یہ احادیث موجود نہیں ہیں؟ ایمان ابو طالب پر تو کوئی دو رائے ہے ہی نہیں کیونکہ تمام اہل سنت اور اہل حدیث اس بات پر متفق ہیں کہ ابو طالب کی موت کفر پر ہوئی۔ جو مسلمان ہوئے ان سب کا بھی ذکر موجود ہے کیونکہ اس میں کچھ بھی بغض و عناد ہوتا تو پھر سیدنا علی کے بھائی عقیل کو مسلمان کیوں مانتے ہیں اور طالب کو کافر کیوں کہتے ہیں۔ اسکی بنیادی وجہ یہی ہے کہ جو کافر تھا اسے کافر ہی کہیں گے اور جس نے کلمہ پڑھ لیا اسے مسلمان ہی کہیں گے جیسے ابو لہب بھی تو سگے چچا تھے لیکن ان پر لعنت بھیجتے ہیں لیکن ابو طالب پر لعنت نہیں بھیجتے کیونکہ انہوں نے اگر چہ اسلام قبول نہیں بھی کیا لیکن اسلام کو نقصان بھی نہیں پہنچایا باوجود اس کے کہ انہوں نے ام ہانی کا رشتہ نبی کو نہیں دیا ہم۔پھر بھی ابو طالب کی توہین نہیں کرتے۔ نبی نے اپنی بیٹی کا رشتہ سیدنا علی کو دیا کیونکہ وہ اس لائق تھے اور انکے مہر کی رقم سیدنا عثمان نے ادا کی۔ دراصل ابو طالب بنو ہاشم کے سردار تھے لہذا دنیا داری کو دیکھتے ہوئے انہوں نے اپنی دونوں بیٹیوں کے رشتے دشمن رسول کو دے دئے۔ شاید انہیں معلوم نہیں تھا جسے وہ ایک یتیم بچہ سمجھ رہے ہیں وہ دو جہاں کا سردار ہے اور اس کے سامنے ایک قبیلہ کے سردار کی کوئی اوقات ہی نہیں ہے۔ سیدنا اُسامہ رضی اللہ عنہ کا انتہائی واضح بیان ملاحظہ ہو: وَكَانَ عَقِيلٌ وَرِثَ أَبَا طَالِبٍ هُوَ وَطَالِبٌ، وَلَمْ يَرِثْهُ جَعْفَرٌ وَلَا عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا شَيْئًا لِأَنَّهُمَا كَانَا مُسْلِمَيْنِ، وَكَانَ عَقِيلٌ وَطَالِبٌ كَافِرَيْنِ (صحیح بخاری 1588) ”عقیل اور طالب دونوں ابوطالب کے وارث بنے تھے، لیکن (ابو طالب کے بیٹے) سیدنا جعفر اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے اُن کی وراثت سے کچھ بھی نہ لیا کیونکہ وہ دونوں مسلمان تھے جبکہ عقیل اور طالب دونوں کا فر تھے۔“ (صحیح البخاری:1588،صحیح المسلم:33/2،ح:1614مختصراً) یہ روایت بھی بین دلیل ہے کہ ابوطالب کفر کی حا لت میں فوت ہو گئے تھے۔ اسی لیے عقیل اور طالب کے برعکس سیدنا جعفر اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ اُن کے وارث نہیں بنے کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان عالیشان ہے: لَا يَرِثُ الْمُسْلِمُ الْكَافِرَ، وَلَا الْكَافِرُ الْمُسْلِمَ ”نہ مسلمان کافر کا وارث بن سکتا ہے نہ کافر مسلمان کا۔“ (صحیح البخاری:551/2،ح:6764، صحیح المسلم:33/2،ح:1614) امام ابنِ عساکر رحمہ اللہ (499-571ھ) فرماتے ہیں: وقيل : إنهُ أَسلَمَ وَلَا يَصِحٌ إسلامُهُ ”ایک قول یہ بھی ہے کہ ابوطالب مسلمان ہو گئے تھے، لیکن ان کا مسلمان ہونا ثابت نہیں ہے۔“ (تاریح ابن عساکر:307/66) ابوطالب کے ایمان لائے بغیر فوت ہونے پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بہت صدمہ ہوا تھا۔ وہ ہقیناً پوری زندگی اسلام دوست رہے۔ اسلام اور پیغمبر اسلام کے لیے وہ ہمیشہ اپنے دل میں ایک نرم گو شہ رکھتے رہے لیکن اللہ کی مرضی کہ وہ اسلام کی دولت سے سرفراز نہ ہو سکے۔ اس لیے ہم اُن کے لیے اپنے دل میں نرم گو شہ رکھنے کے باوجود دُعا گو نہیں ہو سکتے۔ حافظ ابنِ کثیر رحمہ اللہ (700-774ھ) ابو طالب کے کفر پر فوت ہونے کے بعد لکھتے ہیں: وَلَوْلَا مَا نَهَانَا اللَّهُ عَنْهُ مِنَ الِاسْتِغْفَارِ لِلْمُشْرِكِينَ، لَاسْتَغْفَرْنَا لابي طَالب وترحمنا عَلَيْهِ ”اگر اللہ تعالیٰ نی ہمیں مشرکین کے لیے استغفار کرنے سے منع نہ فرمایا ہوتا تو ہم ابوطالب کے لیے استغفار کر تے اور اُن کے لیے رحم کی دعا بھی کرتے!“ (سیرةالرسول ابن کثیر:132/2)
@aatifrehman41503 жыл бұрын
Ali bhai is the scholar and guide Muslims need today.
@malisyed18293 жыл бұрын
مولا علی علیہ السلام نے فرمایا تھا کہ میرا نام لینا کسی دور میں آسان نہیں ہوگا. 😔
@malisyed18293 жыл бұрын
@@SyedaHayaFatima تا قیامت لعنت محمد ص و آل محمد ص کو تکلیف دینے والوں پر
@aamirjilani5683 Жыл бұрын
tum to bari aasaani se naam le rahy ho !
@malisyed1829 Жыл бұрын
@@aamirjilani5683 Tumhe Agg kyu lag rahi hai.
@aamirjilani5683 Жыл бұрын
@@malisyed1829 bekar jumla.... kuch dhang k ho to reply krna
@malisyed1829 Жыл бұрын
@@aamirjilani5683 sahi muslin 240 ap jaison ke liye MOMIN Ali as se pyar kray ga aur Munafiq Ali as se bugz rakhy ga.
@noreenidrees62083 жыл бұрын
Allah pak ali bhai ko salamt or ajary azeem day...amieen....🤲🌹❣
@alichohan19993 жыл бұрын
السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ ! This is the one of the topic which I want to ask for a long time. جزاك الله خيرا !
@AR-fr8br3 жыл бұрын
تاریخ کے مطالعہ کرتے وقت سب کچھ من وعن تسلیم نہیں کیا جاتا۔ اور جب بھی تاریخ پڑھیں اسکا تنقیدی جائزہ بھی لیں۔ مثال کے طور پر مورخ کے سیاسی عزائم، اسکے مسلکی اختلافات، اسکا زمانہ؟ یعنی اگر کسی نے اپنی پیدائش سے پچاس، سو یا تین سو سال پہلے کے واقعات قلمبند کئے ہوں تو وہ بھی غیر مستند ہے۔ آج کے دور کی بات کروں تو اگر کوئی تحریک انصاف کا سپورٹر نواز شریف کے بارے میں لکھے یا نواز شریف کا سپورٹر عمران خان کی حکومت کے بارے میں کتاب لکھے تو اندازہ کر لیں کہ وہ کتاب کتنی سچ پر مبنی ہو گی۔ اسی طرح آج کے دور میں بھی کسی شییعہ ذاکر نے عمران خان کے بارے میں لکھنا ہو تو اسکا موقف مختلف ہو گا لیکن زرداری کے بارے میں مختلف ہو گا۔ یہی مثال لیں تو کوئی سعودی عالم تاریخ لکھے اور ایران کے بارے میں لکھے تو جو تعریفوں کے پل وہ باندھے گا وہ ہم جانتے ہیں اور ایک ایرانی سعودی حکومت کے بارے میں بھی حسن ظن رکھتے ہیں وہ بھی کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔ لہذا پڑھیں ضرور لیکن یہ محرکات ضرور زہن میں رکھیں۔
@bisharatali82293 жыл бұрын
@@AR-fr8br yehi baat saheeh bukhari ke liay bhi fit hoti hey.
@AR-fr8br Жыл бұрын
@@bisharatali8229مرزا جس کتاب سے یہ سب بیان کر رہا ہے اس کتاب کی سند کیا ہے وہ مندرجہ زیل تحریر میں بیان ہو گئی ہے۔ اگر یہ تحریر جھوٹ ہے تو پھر جو کچھ مرزا بیان کر رہا ہے وہ بھی جھوٹ ہے۔ ابن کثیر رحمہ اللہ کہتے ہیں: "[مؤرخین] کا کہنا ہے کہ: حسن بن علی نے بہت زیادہ شادیاں کی تھی اور آپ کے عقد میں ہر وقت چار آزاد عورتیں ہوتی تھیں، آپ کثرت سے طلاق دیتے اور حق مہر ادا کرتے تھے، یہاں تک کہا گیا ہے کہ آپ نے ستر خواتین کو اپنے عقد میں جگہ دی" ختم شد "البداية والنهاية" (8/42) مزید کے لیے آپ امام ذہبی رحمہ اللہ کی "سير أعلام النبلاء" (3 /253) اور اسی طرح : "تاريخ دمشق" از: ابن عساکر (13 /251) نیز "تاريخ الإسلام" از ذہبی (4 /37) اور راغب اصفہانی کی "محاضرات الأدباء" (1 /408) بھی دیکھیں۔ تاہم ہمیں یہ بات یہاں یاد رکھنی چاہیے کہ بہت سی تاریخی روایات ثابت نہیں ہوتیں اس لیے ایسی روایات کے بارے میں احتیاط برتنی چاہیے خصوصاً اگر کوئی روایت نامور شخصیات اور مسلم سربراہان کے بارے میں ہو۔ چنانچہ حافظ عراقی "ألفية السيرة" (ص 1) میں کہتے ہیں: "وليعلمِ الطالبُ أنَّ السّيَرَا تَجمَعُ ما صحَّ وما قدْ أُنْكرَا" ترجمہ: طالب علم یہ بات جان لے کہ سیرت کی کتابوں میں صحیح اور غلط سب جمع ہے۔ اسی لیے شیخ عبدالرحمن معلمی رحمہ اللہ کہتے ہیں: "حدیث کی بہ نسبت تاریخی روایات کو بیان کرنے والوں کو پرکھنے کی ضرورت زیادہ ہے؛ کیونکہ تاریخی روایات میں جھوٹ اور نا پختگی زیادہ ہے" انتہی "علم الرجال وأهميته" (ص 24)
@AnwarKhan-c3e3 жыл бұрын
Masha Allah Alhamdulillah ❤️ ZazakAllah ❤️ Khairan ❤️ Allah EMAM Bhai ko sehat tandurusti aur lambi umar ata kare Ameen ❤️
@waqarkhawaja78812 жыл бұрын
Hazrat Ali RA ky hosla py Lakhoo Salaam..
@aadilrasool46883 жыл бұрын
Love from Indian occupied Kashmir ❤
@darsuhail21723 жыл бұрын
Where from?
@aadilrasool46883 жыл бұрын
@@darsuhail2172 handwara
@darsuhail21723 жыл бұрын
@@aadilrasool4688 Me Shopian
@ghostt46723 жыл бұрын
N me B K pora, budgam
@darsuhail21723 жыл бұрын
@@ghostt4672 good
@adilhasan50673 жыл бұрын
Waah ali Bhai aapney toh pura such bataya hai masha Allah Allah apko Hur field mein kamyab karey or maula ali a.s apko apney manney walon mein uthaye bht bada such bataya hai apney
@shabbirAhmed-xo3mp3 жыл бұрын
Ali bhai jab ap mola Ali khaty hy to may bhoot khush hota hu Ali bhai mashallah ❤
@shush41773 жыл бұрын
Allah ap ki Umer draaz kary or ap k ilm m izafa kary Ameen.
@lilly99722 жыл бұрын
Thank you for your sincerity and educating us. You’re confirming everything I have heard all my life 💜🤲🇺🇸🇦🇫
@AR-fr8br Жыл бұрын
@Abdullah-ts9xq تاریخی روایات کتنی مستند ہیں یہ بھی پھر پڑھو۔ مرزا ادی کتاب سے بیان کر ریا ہے جس کتاب میں یہ بھی لکھا ہے کہ امام حسن نے 300 سے زیافہ شادیاں کیں۔ ابن کثیر رحمہ اللہ کہتے ہیں: "[مؤرخین] کا کہنا ہے کہ: حسن بن علی نے بہت زیادہ شادیاں کی تھی اور آپ کے عقد میں ہر وقت چار آزاد عورتیں ہوتی تھیں، آپ کثرت سے طلاق دیتے اور حق مہر ادا کرتے تھے، یہاں تک کہا گیا ہے کہ آپ نے ستر خواتین کو اپنے عقد میں جگہ دی" ختم شد "البداية والنهاية" (8/42) مزید کے لیے آپ امام ذہبی رحمہ اللہ کی "سير أعلام النبلاء" (3 /253) اور اسی طرح : "تاريخ دمشق" از: ابن عساکر (13 /251) نیز "تاريخ الإسلام" از ذہبی (4 /37) اور راغب اصفہانی کی "محاضرات الأدباء" (1 /408) بھی دیکھیں۔ تاہم ہمیں یہ بات یہاں یاد رکھنی چاہیے کہ بہت سی تاریخی روایات ثابت نہیں ہوتیں اس لیے ایسی روایات کے بارے میں احتیاط برتنی چاہیے خصوصاً اگر کوئی روایت نامور شخصیات اور مسلم سربراہان کے بارے میں ہو۔ چنانچہ حافظ عراقی "ألفية السيرة" (ص 1) میں کہتے ہیں: "وليعلمِ الطالبُ أنَّ السّيَرَا تَجمَعُ ما صحَّ وما قدْ أُنْكرَا" ترجمہ: طالب علم یہ بات جان لے کہ سیرت کی کتابوں میں صحیح اور غلط سب جمع ہے۔ اسی لیے شیخ عبدالرحمن معلمی رحمہ اللہ کہتے ہیں: "حدیث کی بہ نسبت تاریخی روایات کو بیان کرنے والوں کو پرکھنے کی ضرورت زیادہ ہے؛ کیونکہ تاریخی روایات میں جھوٹ اور نا پختگی زیادہ ہے" انتہی "علم الرجال وأهميته" (ص 24)
@AR-fr8br Жыл бұрын
@Abdullah-ts9xqجی بالکل ہارون الرشید رحمتہ اللہ علیہ مسلمانوں کے ہیرو ہیں کافروں کے نہیں ہیں۔
@redded79573 жыл бұрын
Mera aik aik Imam mazloomana shaheed kia gaya 💔 Salam ho us Ali par or uski Aulad par! Lanat ta qayamat barasti rahay Banu Umaya or Banu Abbas par
@globalviewstv8963 жыл бұрын
Lanet beshmar Talbion fatmion , hashaheen , ismailion or safyion per
@phuphovlog7 ай бұрын
Yeh mat bhoolo islam ka golden age the abbasid
@shadabahmed83653 жыл бұрын
Completely Agree with Engineer saab
@islami_maqalat_1O12 жыл бұрын
Shabash Mirza sahab aap k mafrooza k mutabiq sahaaba nay khood apnay dor mein Islam ko kamzor Kar Deya tha.ap nay kuffar ki khoob madad ki hay
@firangi9993 жыл бұрын
Allah umer daraz kare ALI sahab ki ameen ♥️
@noreenidrees6208 Жыл бұрын
NABI pak s.a.w.w or ahly baiet a.s py lakhon or karooron rahmaten nazil hoon....💚🌟🌹❣
@umairjatt13513 жыл бұрын
His Efforts are appreciable to reveal the bitter truths of our history ✌🏻
@TheViqaruddin2 жыл бұрын
Ali Bhai you give us better history on video than any book. You concise history and save us from reading books. Moula Ali was the most beloved person of the Prophet SAWS on earth. The Prophet SAWS had said that he had left Quran and Ahle Baith for the ummah.
@AR-fr8br Жыл бұрын
@Abdullah-ts9xqمرزا جس کتاب سے یہ سب بیان کر رہا ہے اس کتاب کی سند کیا ہے وہ مندرجہ زیل تحریر میں بیان ہو گئی ہے۔ اگر یہ تحریر جھوٹ ہے تو پھر جو کچھ مرزا بیان کر رہا ہے وہ بھی جھوٹ ہے۔ ابن کثیر رحمہ اللہ کہتے ہیں: "[مؤرخین] کا کہنا ہے کہ: حسن بن علی نے بہت زیادہ شادیاں کی تھی اور آپ کے عقد میں ہر وقت چار آزاد عورتیں ہوتی تھیں، آپ کثرت سے طلاق دیتے اور حق مہر ادا کرتے تھے، یہاں تک کہا گیا ہے کہ آپ نے ستر خواتین کو اپنے عقد میں جگہ دی" ختم شد "البداية والنهاية" (8/42) مزید کے لیے آپ امام ذہبی رحمہ اللہ کی "سير أعلام النبلاء" (3 /253) اور اسی طرح : "تاريخ دمشق" از: ابن عساکر (13 /251) نیز "تاريخ الإسلام" از ذہبی (4 /37) اور راغب اصفہانی کی "محاضرات الأدباء" (1 /408) بھی دیکھیں۔ تاہم ہمیں یہ بات یہاں یاد رکھنی چاہیے کہ بہت سی تاریخی روایات ثابت نہیں ہوتیں اس لیے ایسی روایات کے بارے میں احتیاط برتنی چاہیے خصوصاً اگر کوئی روایت نامور شخصیات اور مسلم سربراہان کے بارے میں ہو۔ چنانچہ حافظ عراقی "ألفية السيرة" (ص 1) میں کہتے ہیں: "وليعلمِ الطالبُ أنَّ السّيَرَا تَجمَعُ ما صحَّ وما قدْ أُنْكرَا" ترجمہ: طالب علم یہ بات جان لے کہ سیرت کی کتابوں میں صحیح اور غلط سب جمع ہے۔ اسی لیے شیخ عبدالرحمن معلمی رحمہ اللہ کہتے ہیں: "حدیث کی بہ نسبت تاریخی روایات کو بیان کرنے والوں کو پرکھنے کی ضرورت زیادہ ہے؛ کیونکہ تاریخی روایات میں جھوٹ اور نا پختگی زیادہ ہے" انتہی "علم الرجال وأهميته" (ص 24)
@AR-fr8br11 ай бұрын
@Abdullah-ts9xqعلی بھائی اگر حق ہی بیان کرنا ہے تو پھر یہ حق پورا بیان کریں، جب معاملہ اقتدار کا ہے تو صرف بنو امیہ اور بنو عباس سے بغض رکھتے ہوئے یک طرفہ معاملہ درست نہیں۔ بلکہ بنو ابوطالب کے لوگوں نے بھی ظلم وستم کے بازار گرم کئے اور ایسے ایسے کام ڈالے کہ پہلے دونوں کے ظلم ہمیں کم نظر آنے لگتے ہیں۔ آپ مامون الرشید کے دور کی تاریخ پڑھیں، اس میں جعفر صادق کے بیٹے نے کچھ عرصہ کیلئے خلافت قائم کی تھی اور جعفر صادق کے دو پوتوں نے تمام شرعی حدود کو پامال کیا، زنا، قتل و غارت گری اور لوٹ مار اس حد تک کی کہ لوگ عاجز آ گئے، ابراہیم بن موسی کاظم کا لقب قصاب پڑ گیا، اور زید بن موسی کا لقب زید النار پڑ گیا۔ پھر عوام نے ان کے خلاف خروج کیا اور انکی حکومت گرا کر دوبارہ مامون الرشید سے بیعت کی۔ پھر محمد بن جعفر جس نے خلافت کا دعوی کیا تھا وہ ماموں کے دربار میں پیش ہوا اور امان طلب کی جسے امان دئے دی گئی اور عزت کے ساتھ رکھا گیا۔ اللہ پاک نے جسے چاہا حکومت عطا کی کیونکہ اللہ پاک کو علم تھا بنو عباس ان لوگوں سے بہتر لوگ تھے لہذا انہیں کے ہاتھ آٹھ سو سال خلافت رکھی۔ آپ تاریخ اسلام جلد دوم اکبر شاہ نجیب آبادی کی تصنیف کو پڑھیں اور بنو عباس سے بغض ترک کریں کیونکہ وہ بھی اہل بیت ہیں اور ان سے بغض رکھنے کا مطلب آپکو اچھی طرح پتہ ہے۔ آپ لاعلمی میں بہت کچھ کہ گئے جو تاریخی طور پر قطعا درست نہیں ہے۔ نفس ذکیہ اور ابو جعفر منصور کے خطوط بھی ضرور پڑھیے تاکہ آپکو اندازہ ہو کہ نفس ذکیہ کتنی پست ذہنیت کا شخص تھا اور اس نے کیسے حسب و نسب پر فخر کیا اور جواب میں کیسے خلیفہ ابو جعفر منصور نے یہ ثابت کیا کہ حسب نسب کس کا زیادہ اعلی ہے۔ یہ باتیں بغیر علم کے کرنا قطعا آپکو زیب نہیں دیتا۔ حسن بن رکھتے ہوئے یہی کہوں گا کہ آپکا تاریخ کا مطالعہ وسیع نہیں بلکہ آپ کو احادیث کہ طرف زیادہ رغبت رہی۔ ایک دفعہ یہ کتاب پڑھیں تاکہ آپکو یہ سمجھ آئے کہ بنو ابو طالب کے ساتھ کوئی ظلم نہیں ہوا بلکہ یہ لوگ فساد کے مرتکب ہوتے رہے اور مسلمانوں کے قتل عام میں شریک رہے۔
@noreenidrees62083 жыл бұрын
Allah pak humay deen e haaq pay chaly...amieen.....🤲🌹❣
@Iamasad922 жыл бұрын
Mashallah Ali Bhai Your Speaking Power Is Best About All Islamic Topics
@wellnesswonders4U2 жыл бұрын
Whenever i watch Ali bai's video, I learn something new. JazakAllah Al-Khairan.
@AR-fr8br Жыл бұрын
مرزا جس کتاب سے یہ سب بیان کر رہا ہے اس کتاب کی سند کیا ہے وہ مندرجہ زیل تحریر میں بیان ہو گئی ہے۔ اگر یہ تحریر جھوٹ ہے تو پھر جو کچھ مرزا بیان کر رہا ہے وہ بھی جھوٹ ہے۔ ابن کثیر رحمہ اللہ کہتے ہیں: "[مؤرخین] کا کہنا ہے کہ: حسن بن علی نے بہت زیادہ شادیاں کی تھی اور آپ کے عقد میں ہر وقت چار آزاد عورتیں ہوتی تھیں، آپ کثرت سے طلاق دیتے اور حق مہر ادا کرتے تھے، یہاں تک کہا گیا ہے کہ آپ نے ستر خواتین کو اپنے عقد میں جگہ دی" ختم شد "البداية والنهاية" (8/42) مزید کے لیے آپ امام ذہبی رحمہ اللہ کی "سير أعلام النبلاء" (3 /253) اور اسی طرح : "تاريخ دمشق" از: ابن عساکر (13 /251) نیز "تاريخ الإسلام" از ذہبی (4 /37) اور راغب اصفہانی کی "محاضرات الأدباء" (1 /408) بھی دیکھیں۔ تاہم ہمیں یہ بات یہاں یاد رکھنی چاہیے کہ بہت سی تاریخی روایات ثابت نہیں ہوتیں اس لیے ایسی روایات کے بارے میں احتیاط برتنی چاہیے خصوصاً اگر کوئی روایت نامور شخصیات اور مسلم سربراہان کے بارے میں ہو۔ چنانچہ حافظ عراقی "ألفية السيرة" (ص 1) میں کہتے ہیں: "وليعلمِ الطالبُ أنَّ السّيَرَا تَجمَعُ ما صحَّ وما قدْ أُنْكرَا" ترجمہ: طالب علم یہ بات جان لے کہ سیرت کی کتابوں میں صحیح اور غلط سب جمع ہے۔ اسی لیے شیخ عبدالرحمن معلمی رحمہ اللہ کہتے ہیں: "حدیث کی بہ نسبت تاریخی روایات کو بیان کرنے والوں کو پرکھنے کی ضرورت زیادہ ہے؛ کیونکہ تاریخی روایات میں جھوٹ اور نا پختگی زیادہ ہے" انتہی "علم الرجال وأهميته" (ص 24)
@tanvirshaikh17523 жыл бұрын
Jazak Allah khara 💓we love you Ali bhai 💓Allah aap ko lambi Umar de 💓💓💓💓🇮🇳🇮🇳🇮🇳
@muslimeenemuhammad3 жыл бұрын
Muslim ilmi kitabi ❤️
@AbbaFilmz3 жыл бұрын
JazahkAllah khair Ali bhai & team 👍🤲☝️🤝👂
@klpathaan49172 жыл бұрын
Beshaq ❤Masah ❤Allah❤Subhan❤ Allah❤Allahu ❤Akbar❤
@Tabinbhatti_Aimabhatti2 жыл бұрын
Mashallah ❣️🥰 Haq Such ki Awaaz Alhamdulillah ♥️🤲🏻🤲🏻🤲🏻♥️
@naseemjaffrynj80932 жыл бұрын
Very nice knowledge qibla shi knowledge m bhi mamunrsheeed k time ka daur jo immam rza a.s k sath k julm mene pde hai m mashahd jaker aayi hu
@muhammadmurtazafareedwattoo3 жыл бұрын
Sir ap mere Ustad ho Allah apko ajr e azeem atta farmaye apke lectures ki waja se main sahi deen e Islam k follow karne lag gya hoon jazak Allah ustad e Mohtram
@nehalahmad68127 ай бұрын
Informative deliberations. Jazakallah khairan ❤
@RealIslamIntro3 жыл бұрын
Well all i want to know about the people disliking the videos? As every thing Ali Mirza speaks about have authentic reffernce to Quran and Hadith, still some people are not ready to believe, wake up guys wake up u still have time. JazakAllah
@syedsadaqatalinaqvi35953 жыл бұрын
نفس پرستی اور فرقہ پرستی میں مسلمان اس قدر غرق ہو گئے ہیں کہ سچائ نہ سن سکتے ہیں نہ پڑھ سکتے ہیں نہ مان سکتے ہیں۔ سچائ سے ان کا دھرم بھرشٹ ہو جاتا ہے ۔ حالانکہ سچ بولنا مسلمان کی بنیادی ذمہ داری ہے
@noreenidrees62083 жыл бұрын
👍🌹❣
@AR-fr8br Жыл бұрын
@@noreenidrees6208 مرزا جس کتاب سے یہ سب بیان کر رہا ہے اس کتاب کی سند کیا ہے وہ مندرجہ زیل تحریر میں بیان ہو گئی ہے۔ اگر یہ تحریر جھوٹ ہے تو پھر جو کچھ مرزا بیان کر رہا ہے وہ بھی جھوٹ ہے۔ ابن کثیر رحمہ اللہ کہتے ہیں: "[مؤرخین] کا کہنا ہے کہ: حسن بن علی نے بہت زیادہ شادیاں کی تھی اور آپ کے عقد میں ہر وقت چار آزاد عورتیں ہوتی تھیں، آپ کثرت سے طلاق دیتے اور حق مہر ادا کرتے تھے، یہاں تک کہا گیا ہے کہ آپ نے ستر خواتین کو اپنے عقد میں جگہ دی" ختم شد "البداية والنهاية" (8/42) مزید کے لیے آپ امام ذہبی رحمہ اللہ کی "سير أعلام النبلاء" (3 /253) اور اسی طرح : "تاريخ دمشق" از: ابن عساکر (13 /251) نیز "تاريخ الإسلام" از ذہبی (4 /37) اور راغب اصفہانی کی "محاضرات الأدباء" (1 /408) بھی دیکھیں۔ تاہم ہمیں یہ بات یہاں یاد رکھنی چاہیے کہ بہت سی تاریخی روایات ثابت نہیں ہوتیں اس لیے ایسی روایات کے بارے میں احتیاط برتنی چاہیے خصوصاً اگر کوئی روایت نامور شخصیات اور مسلم سربراہان کے بارے میں ہو۔ چنانچہ حافظ عراقی "ألفية السيرة" (ص 1) میں کہتے ہیں: "وليعلمِ الطالبُ أنَّ السّيَرَا تَجمَعُ ما صحَّ وما قدْ أُنْكرَا" ترجمہ: طالب علم یہ بات جان لے کہ سیرت کی کتابوں میں صحیح اور غلط سب جمع ہے۔ اسی لیے شیخ عبدالرحمن معلمی رحمہ اللہ کہتے ہیں: "حدیث کی بہ نسبت تاریخی روایات کو بیان کرنے والوں کو پرکھنے کی ضرورت زیادہ ہے؛ کیونکہ تاریخی روایات میں جھوٹ اور نا پختگی زیادہ ہے" انتہی "علم الرجال وأهميته" (ص 24)
@AR-fr8br Жыл бұрын
جس جھوٹی کتاب سے مرزا بیان کر رہا وہاں پر نفس پرستی کا ایک واقعہ سیدنا حسن سے بھی جوڑا ہوا ہے۔ اب بتاو
@syedmujtaba3343 жыл бұрын
mbc(Qatar) is working on moula ali(a.s) series since 2018 and will be completed soon and we will expect truth from this series .inShallah
@Alirazalaghari199953 жыл бұрын
Aapko kese pata chala
@syedmujtaba3343 жыл бұрын
@@Alirazalaghari19995 it official new see teaser on yt
@Alirazalaghari199953 жыл бұрын
@@syedmujtaba334 what should i search?
@moosaali93713 жыл бұрын
What's the name of the series?
@moosaali93713 жыл бұрын
Salam brother if your talking about the Tale of the heavens it is a production in Bahrain not Qatar Bahrain is majority Shia country. And I think the producer is Shia as well.
@khansameer39683 жыл бұрын
You are best...... Class latay raho inn molviyoon kay... Love from indian occupied Kashmir❤❤❤
@asifhussain91173 жыл бұрын
A.o.A What is the situation in Kashmir now a days ???
@shameemfarooqui61893 жыл бұрын
Jazakallah khair ALI BHAI One man army
@kingrajput26383 жыл бұрын
جزاک اللہ خیر
@arifkhilji5473 жыл бұрын
Dr Israr Sahab is best man Excellent 👍👍👍
@warisali-jg5ny3 жыл бұрын
Subhan Allahi wa bihamdihi Subhan Allahil Aliyil Azeem, Jajak Allah Khair
@truthloversachbaatkesath47783 жыл бұрын
Firku ki dukan band the damage has been done 👌👌👌❤️
@KamramTariq4 ай бұрын
A mashallah well done my brave brother engineer Mohamed Ali Mirza I love you too always I proud of you too always 🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹❤️❤️❤️❤️👍
@Gennreal3 жыл бұрын
Love you Ustad
@muhammadsaif__official72643 жыл бұрын
Aur kisi ka hausla aesa ho bhi nahi sakta kyuki jisko NABI SALLALLAHU ALAIHI WAALIHI WASALLAM ne parwarish ki ho uss mein fir Nabi ki tarah kaam karne ki adat hogi The best Man on Earth after PROPHETS
@away86153 жыл бұрын
mirza ali Sir aap haq bolte hai to ,aap ..ahle hadees.. se metting keliye woh bularahe hai....😔🔥
@101A1RB0RNE3 жыл бұрын
Videos ka jawab diya kabhi kisi ahl e hadees ne? Bak bak ker k galiyan de k daffa ho jate hain. Itna time kissi k paas nahi k in aeray gheron se meetings kerte phiren.
@farzamqureshi13892 жыл бұрын
Ali bhai ye shair wapis a jay bas yhi dua ha Allah sy...
@insanerobbin15083 жыл бұрын
Assalamualiakum, May Allah give Strenght to truth lovers ❤
@sulmansulman1510 Жыл бұрын
Love u eng sahib from the cool wind of abbottabad .... Allah pak apki hifazat farmaye .....
@AR-fr8br11 ай бұрын
اگر حق ہی بیان کرنا ہے تو پھر یہ حق پورا بیان کریں، جب معاملہ اقتدار کا ہے تو صرف بنو امیہ اور بنو عباس سے بغض رکھتے ہوئے یک طرفہ تنقید کرنا درست نہیں ہے۔ بلکہ بنو ابوطالب کا کردار بھی ضرور پرکھیں کہ انکے لوگوں نے بھی شریعت کو پیچھے چھوڑا اور ظلم وستم کے بازار گرم کئے اور ایسے ایسے کام ڈالے کہ الامان الحفیظ۔ آپ مامون الرشید کے دور کی تاریخ پڑھیں، اس میں جعفر صادق کے بیٹے نے کچھ عرصہ کیلئے خلافت قائم کی تھی اور جعفر صادق کے دو پوتوں نے تمام شرعی حدود کو پامال کیا، زنا، قتل و غارت گری اور لوٹ مار اس حد تک کی کہ لوگ عاجز آ گئے، ابراہیم بن موسی کاظم کا لقب قصاب پڑ گیا، اور زید بن موسی کا لقب زید النار پڑ گیا۔ پھر عوام نے ان کے خلاف خروج کیا اور انکی حکومت گرا کر دوبارہ مامون الرشید سے بیعت کی۔ پھر محمد بن جعفر جس نے خلافت کا دعوی کیا تھا وہ ماموں کے دربار میں پیش ہوا اور امان طلب کی جسے امان دئے دی گئی اور عزت کے ساتھ رکھا گیا۔ اللہ پاک نے جسے چاہا حکومت عطا کی کیونکہ اللہ پاک کو علم تھا بنو عباس ان لوگوں سے بہتر لوگ تھے لہذا انہیں کے ہاتھ آٹھ سو سال خلافت رکھی۔ آپ تاریخ اسلام جلد دوم اکبر شاہ نجیب آبادی کی تصنیف کو پڑھیں اور بنو عباس سے بغض ترک کریں کیونکہ وہ بھی اہل بیت ہیں اور ان سے بغض رکھنے کا مطلب آپکو اچھی طرح پتہ ہے۔ آپ لاعلمی میں بہت کچھ کہ گئے جو تاریخی طور پر قطعا درست نہیں ہے۔ نفس ذکیہ اور ابو جعفر منصور کے خطوط بھی ضرور پڑھیے تاکہ آپکو اندازہ ہو کہ نفس ذکیہ کتنی پست ذہنیت کا شخص تھا اور اس نے کیسے حسب و نسب پر فخر کیا اور جواب میں کیسے خلیفہ ابو جعفر منصور نے یہ ثابت کیا کہ حسب نسب کس کا زیادہ اعلی ہے۔ یہ باتیں بغیر علم کے کرنا قطعا آپکو زیب نہیں دیتا۔ حسن ظن رکھتے ہوئے یہی کہوں گا کہ آپکا تاریخ کا مطالعہ وسیع نہیں بلکہ آپ کو احادیث کہ طرف زیادہ رغبت رہی۔ ایک دفعہ یہ کتاب پڑھیں تاکہ آپکو یہ سمجھ آئے کہ بنو ابو طالب کے ساتھ کوئی ظلم نہیں ہوا بلکہ یہ لوگ فساد کے مرتکب ہوتے رہے اور مسلمانوں کے قتل عام میں شریک رہے۔
@ZeeshanSaadiq3 жыл бұрын
Very well said and quoted my dear friend
@faizanMiniVlogs2 жыл бұрын
Very god mirza bhai ap shia sunni dekhe bina reality batate hn you r great....
@maliksharjeel52873 жыл бұрын
Allah almighty bless you 🙏
@danishsana23793 жыл бұрын
Meri tarha kon kon india🇮🇳 se ali bhai ka student hai
@mosinhussain80443 жыл бұрын
Bhai me hu apka no send kre ya Instagram id de de
@mosinhussain80443 жыл бұрын
@@rizwanfredy2512 rajsthaan
@mosinhussain80443 жыл бұрын
@@rizwanfredy2512 bhai mere pass 100 bande h hmara group h apka no send kre
@Arslaan1993 жыл бұрын
Very knowledgeable video. ❤️ JazakAllah
@AR-fr8br11 ай бұрын
اگر حق ہی بیان کرنا ہے تو پھر یہ حق پورا بیان کریں، جب معاملہ اقتدار کا ہے تو صرف بنو امیہ اور بنو عباس سے بغض رکھتے ہوئے یک طرفہ تنقید کرنا درست نہیں ہے۔ بلکہ بنو ابوطالب کا کردار بھی ضرور پرکھیں کہ انکے لوگوں نے بھی شریعت کو پیچھے چھوڑا اور ظلم وستم کے بازار گرم کئے اور ایسے ایسے کام ڈالے کہ الامان الحفیظ۔ آپ مامون الرشید کے دور کی تاریخ پڑھیں، اس میں جعفر صادق کے بیٹے نے کچھ عرصہ کیلئے خلافت قائم کی تھی اور جعفر صادق کے دو پوتوں نے تمام شرعی حدود کو پامال کیا، زنا، قتل و غارت گری اور لوٹ مار اس حد تک کی کہ لوگ عاجز آ گئے، ابراہیم بن موسی کاظم کا لقب قصاب پڑ گیا، اور زید بن موسی کا لقب زید النار پڑ گیا۔ پھر عوام نے ان کے خلاف خروج کیا اور انکی حکومت گرا کر دوبارہ مامون الرشید سے بیعت کی۔ پھر محمد بن جعفر جس نے خلافت کا دعوی کیا تھا وہ ماموں کے دربار میں پیش ہوا اور امان طلب کی جسے امان دئے دی گئی اور عزت کے ساتھ رکھا گیا۔ اللہ پاک نے جسے چاہا حکومت عطا کی کیونکہ اللہ پاک کو علم تھا بنو عباس ان لوگوں سے بہتر لوگ تھے لہذا انہیں کے ہاتھ آٹھ سو سال خلافت رکھی۔ آپ تاریخ اسلام جلد دوم اکبر شاہ نجیب آبادی کی تصنیف کو پڑھیں اور بنو عباس سے بغض ترک کریں کیونکہ وہ بھی اہل بیت ہیں اور ان سے بغض رکھنے کا مطلب آپکو اچھی طرح پتہ ہے۔ آپ لاعلمی میں بہت کچھ کہ گئے جو تاریخی طور پر قطعا درست نہیں ہے۔ نفس ذکیہ اور ابو جعفر منصور کے خطوط بھی ضرور پڑھیے تاکہ آپکو اندازہ ہو کہ نفس ذکیہ کتنی پست ذہنیت کا شخص تھا اور اس نے کیسے حسب و نسب پر فخر کیا اور جواب میں کیسے خلیفہ ابو جعفر منصور نے یہ ثابت کیا کہ حسب نسب کس کا زیادہ اعلی ہے۔ یہ باتیں بغیر علم کے کرنا قطعا آپکو زیب نہیں دیتا۔ حسن ظن رکھتے ہوئے یہی کہوں گا کہ آپکا تاریخ کا مطالعہ وسیع نہیں بلکہ آپ کو احادیث کہ طرف زیادہ رغبت رہی۔ ایک دفعہ یہ کتاب پڑھیں تاکہ آپکو یہ سمجھ آئے کہ بنو ابو طالب کے ساتھ کوئی ظلم نہیں ہوا بلکہ یہ لوگ فساد کے مرتکب ہوتے رہے اور مسلمانوں کے قتل عام میں شریک رہے۔
@nasrullahadilnasrullahadil6620 Жыл бұрын
You inspired me alot. Listening your all videos from Balochistan
@paki1jatt9653 жыл бұрын
Allah bless you Allah chooses you.
@jahangirpirzada19952 жыл бұрын
Mola Ali a.s ne Allah aur Uske Rasool s.a.w.w k khatir kitne zulm o sitam bardasht kiye. 😭
@khokhar38943 жыл бұрын
God bless you sir ❤
@noreenidrees62083 жыл бұрын
Na maien wahbi.....🙏 Na maien babbi.....🙏 Maien hoon Muslim ilme kitabi...📚🌹❣
@AliRaza-qd6wl3 жыл бұрын
Jazak Allah Ali Bhai God bless you.
@away86153 жыл бұрын
mirza ali Sir aap haq bolte hai to ,aap ..ahle hadees.. se metting keliye woh bularahe hai....😔, 🔥
@allahrasoulmuhammad.63123 жыл бұрын
انجینئر صاحب مسلمان ہو جا فائدہ ہے فائدہ ہے فائدہ ہے
Assalamualaikum Ali bhai mjy nmaz ki timing k about information chahey , Student hon academy b jana hota h ,Hmary ilaqy m AJ ki maghrib ka wqt 5.09 h to jb hm ghr wapis aty hn tkrebn 5:45 tk to tb Kya tb Maghrib ki Nmaz pare ja skti h ?? Ya fr Isha k Sath Jama kr k agr daily pron to b durst h Kya ??
@mumtazkhanniazi83823 жыл бұрын
اس موضوع پر علی بھائی کا آلریڈی کلپ موجود ہے۔۔ آپ یوٹیوب پر سرچ کر لیں۔۔ Namaz timing by engineer Muhammad Ali mirza
@WALEED_0003 жыл бұрын
Isha sy pehly tak parh lain ya isha k sath jama kr lain dono halato main parhi ja sakti hai.
@faisalsaeed63583 жыл бұрын
Engineer sahab long-live you .......
@noreenidrees6208 Жыл бұрын
Great Islamic scholar ali bhai....👍🌹❣
@genker93 жыл бұрын
Jazak Allah... Sheikh...
@mohammadihtsham77553 жыл бұрын
8:41 Ali bhai Arabian world ne "Al-Hassan wa Al-Hussain علیھم السلام" ik series banayi thi lekin os ma corruption ki gyi ha or Haqeeqat se Alag,banayi gyi or ,Abdullah bin Sabah ka character dhikaya gya etc.
@TruthbeautyH3 жыл бұрын
This is amazing
@Review.Laal.Malang3 жыл бұрын
sach sach hota h chahey jazaron jhoot k pardey me chupa kar rakha q na jaey... Allah hi sach ko phelata h or jhoot khatam karta h... ap usi sach ko phelane wale karriyon me se ek karri hen... ali bhai ko mra salam
@syedmisbah23783 жыл бұрын
*14:56* that's the most critical thing i didn't get from umar series, mujhe bhi ajeeb laga
@jadoonharis3 жыл бұрын
Surprisingly they didn't show Ghazwa-e-Tabook either which is one of the most turning points in Islamic history
@AR-fr8br Жыл бұрын
@@jadoonharisمرزا جس کتاب سے یہ سب بیان کر رہا ہے اس کتاب کی سند کیا ہے وہ مندرجہ زیل تحریر میں بیان ہو گئی ہے۔ اگر یہ تحریر جھوٹ ہے تو پھر جو کچھ مرزا بیان کر رہا ہے وہ بھی جھوٹ ہے۔ ابن کثیر رحمہ اللہ کہتے ہیں: "[مؤرخین] کا کہنا ہے کہ: حسن بن علی نے بہت زیادہ شادیاں کی تھی اور آپ کے عقد میں ہر وقت چار آزاد عورتیں ہوتی تھیں، آپ کثرت سے طلاق دیتے اور حق مہر ادا کرتے تھے، یہاں تک کہا گیا ہے کہ آپ نے ستر خواتین کو اپنے عقد میں جگہ دی" ختم شد "البداية والنهاية" (8/42) مزید کے لیے آپ امام ذہبی رحمہ اللہ کی "سير أعلام النبلاء" (3 /253) اور اسی طرح : "تاريخ دمشق" از: ابن عساکر (13 /251) نیز "تاريخ الإسلام" از ذہبی (4 /37) اور راغب اصفہانی کی "محاضرات الأدباء" (1 /408) بھی دیکھیں۔ تاہم ہمیں یہ بات یہاں یاد رکھنی چاہیے کہ بہت سی تاریخی روایات ثابت نہیں ہوتیں اس لیے ایسی روایات کے بارے میں احتیاط برتنی چاہیے خصوصاً اگر کوئی روایت نامور شخصیات اور مسلم سربراہان کے بارے میں ہو۔ چنانچہ حافظ عراقی "ألفية السيرة" (ص 1) میں کہتے ہیں: "وليعلمِ الطالبُ أنَّ السّيَرَا تَجمَعُ ما صحَّ وما قدْ أُنْكرَا" ترجمہ: طالب علم یہ بات جان لے کہ سیرت کی کتابوں میں صحیح اور غلط سب جمع ہے۔ اسی لیے شیخ عبدالرحمن معلمی رحمہ اللہ کہتے ہیں: "حدیث کی بہ نسبت تاریخی روایات کو بیان کرنے والوں کو پرکھنے کی ضرورت زیادہ ہے؛ کیونکہ تاریخی روایات میں جھوٹ اور نا پختگی زیادہ ہے" انتہی "علم الرجال وأهميته" (ص 24)