ہارون صاحب ! آپ بھی نا بس بھولے بادشاہ ہیں۔ اس قوم میں کمی صرف ’’ بُک ‘‘ کی نہیں ہے۔ بکس یہاں بے شمار ہیں۔ دوسرا یہ کہ جو کچھ ’’ دیس بک ‘‘ میں عوام کو پڑھایا اور سکھایا جاتا ہے ناں ، کبھی امید بھی نہ رکھیں کہ قوم میں کوئی غیر معمولی اخلاقی یا تعلیمی ’’ انقلاب ‘‘ آئے گا۔ باقی خواب دیکھنے میں کوئی پابندی نہیں