جن کی تنخواہ ہزاروں میں ہے وہ اپنی جان پر کھیل گئے اور ملکی خزانے سے لاکھوں میں کھانے والے ندارد۔ اللہ انہیں سلامت رکھے
@masroor56726 ай бұрын
یہ ہسپتال کا وارڈ بوائے ھے۔۔۔ ہمارے ملک میں ایسی قربانی صرف غریب اور عام افراد ھی دیتے ہیں۔۔۔۔ مغربی ممالک میں ایسی قربانی امیر غریب سارے دیتے ہیں ۔۔ ٹای ٹینک کو حادثہ پیش آیا تو اس میں سوار سب سے امیر شخص نے اپنے لیے مہیا کردہ لائف بوٹ عورتوں اور بچوں کو دے دی تھی اور خود جان دے دی تھی۔۔ انکی ناں تو یہ ذمہ داری تھی ناں ھی وہ اس لائف بوٹ میں کسی اور کی جگہ پر بیٹھتے لیکن انہوں نے کہا کہ عورتیں اور بچے جہاز میں رہ جایئں اور وہ اپنی جان بچا لیں یہ انکا ضمیر گوارہ نہیں کرتا ۔۔ اگر ایسی صورتحال میں ہماری اشرافیہ ہوتی تو تب بھی لوٹ مار کر رھی ہوتی ۔۔۔۔