عشرہ امام ربانی کے سلسلے کے درس بتاریخ 2011-1-29 بمقام نور مدینہ مسجد سوئیاں والا کھوہ عطا محمد روڈ شاہین آباد گوجرانوالہ
Пікірлер: 24
@fmnoshahi786muhammad85 жыл бұрын
NISBAT BARI CHEZ H ALLAH PAK AP KE MAGHFRAT FARMAY AMEEN
@ahmedsaeed52202 жыл бұрын
سبحان الله جی بیشک
@hafizsabir18045 жыл бұрын
I miss u hafiz g
@ALIRAZA-te6km3 жыл бұрын
ماشاءاللّٰه
@Kashifali-mc9tk4 жыл бұрын
Subhanallah Mashallah
@mustafashah57125 жыл бұрын
سبحان الله
@abidelahi86205 жыл бұрын
Mashalla subhan Allah
@noorpatel84045 жыл бұрын
Masha ALLAH very nice
@kashigujjar19375 жыл бұрын
ماشااللہ
@Faiz-po9sc4 жыл бұрын
Nisbat bari cheez hai
@islamicvideo007864 жыл бұрын
Mashallah
@mustaqahmad4815 жыл бұрын
Ma sha allah
@azharmehar21526 жыл бұрын
I miss you Hafiz ji
@salmansania74629 жыл бұрын
mashallah
@AliRaza-zz5sf7 жыл бұрын
beshak subhan allah
@chandqadri12848 жыл бұрын
mashaa Allah
@Djshammas8 жыл бұрын
MashAllah
@chjunaidzahidhussain8 жыл бұрын
subhan Allah
@pervezahmed92608 жыл бұрын
mashallha
@knowledgepower38643 жыл бұрын
حضرت مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ واپس سرہند جو کہ مرکزہدایت کے شہر ہیں اور طالب کی پرورش میں مشغول ہوگئے۔ اس نے تھوڑے ہی عرصے میں ہزاروں لوگوں کو خدا کی معرفت سے بھر دیا۔ خواجہ حسن کشمیری اپنی کتاب "برکات الاحمدیہ" میں لکھتے ہیں کہ حضرت مجدد نے مرشد بننے کے ابتدائی ایام میں بعض اوقات تنہائی کا سہارا لیا۔ اس وقت وہ اپنے مختلف حالات خواجہ صاحب کے سامنے پیش کیا کرتے تھے۔ جب خواجہ صاحب کو ان کی خلوت کا علم ہوا تو انہوں نے خواجہ صاحب کو عرض کیا کہ دوسرے ہزار کی مجددییت کی سرگرمیاں منظر عام پر آ رہی ہیں۔ اس کے لیے میں نے کچھ عرصہ تنہائی کا سہارا لیا۔ کتاب: روضۃ القیومیہ۔
@mustaqahmad4815 жыл бұрын
Subhan allah
@soniamehar38698 жыл бұрын
MashAllah
@knowledgepower38643 жыл бұрын
حضرت مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ واپس سرہند جو کہ مرکزہدایت کے شہر ہیں اور طالب کی پرورش میں مشغول ہوگئے۔ اس نے تھوڑے ہی عرصے میں ہزاروں لوگوں کو خدا کی معرفت سے بھر دیا۔ خواجہ حسن کشمیری اپنی کتاب "برکات الاحمدیہ" میں لکھتے ہیں کہ حضرت مجدد نے مرشد بننے کے ابتدائی ایام میں بعض اوقات تنہائی کا سہارا لیا۔ اس وقت وہ اپنے مختلف حالات خواجہ صاحب کے سامنے پیش کیا کرتے تھے۔ جب خواجہ صاحب کو ان کی خلوت کا علم ہوا تو انہوں نے خواجہ صاحب کو عرض کیا کہ دوسرے ہزار کی مجددییت کی سرگرمیاں منظر عام پر آ رہی ہیں۔ اس کے لیے میں نے کچھ عرصہ تنہائی کا سہارا لیا۔ کتاب: روضۃ القیومیہ۔
@knowledgepower38643 жыл бұрын
حضرت مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ واپس سرہند جو کہ مرکزہدایت کے شہر ہیں اور طالب کی پرورش میں مشغول ہوگئے۔ اس نے تھوڑے ہی عرصے میں ہزاروں لوگوں کو خدا کی معرفت سے بھر دیا۔ خواجہ حسن کشمیری اپنی کتاب "برکات الاحمدیہ" میں لکھتے ہیں کہ حضرت مجدد نے مرشد بننے کے ابتدائی ایام میں بعض اوقات تنہائی کا سہارا لیا۔ اس وقت وہ اپنے مختلف حالات خواجہ صاحب کے سامنے پیش کیا کرتے تھے۔ جب خواجہ صاحب کو ان کی خلوت کا علم ہوا تو انہوں نے خواجہ صاحب کو عرض کیا کہ دوسرے ہزار کی مجددییت کی سرگرمیاں منظر عام پر آ رہی ہیں۔ اس کے لیے میں نے کچھ عرصہ تنہائی کا سہارا لیا۔ کتاب: روضۃ القیومیہ۔