Assalamu alaikum 🤲 Allah App ko acchi sehat day Aameen 🤗🤗🤗🤗🤗
@sarwathashmi59554 ай бұрын
اللهم اني اسالك من فضلك ورحمتك فانه لا يملكها الا انت 🤲اےاللہ میں تجھ سے تیرے فضل اور رحمت کا سوال کرتی ہوں کیونکہ تیرے سوا کسی کے پاس نہیں ہے
@tabassumbano91104 ай бұрын
Aameen
@beautifulquraanrecitation23523 ай бұрын
Allah pak aap ko apni hifzo emaan main rakhy
@shaguftasami5024 ай бұрын
JazakAllah khair katheeran my very respected dear ustazah 🤲💕❤️, Learning from this islami Adaedh series Alhamdulillah stay blessed always all of u love u all Sososoo much Alhamdulillah 🤲🌺🤲🤲
@allahhoo82714 ай бұрын
Allah ho Akbar ❤
@sarwathashmi59554 ай бұрын
لا اله الا الله محمد رسول الله
@mamag33024 ай бұрын
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ جزاکم اللہ خیرا استاذہ جی
@ghazalazamurrad25864 ай бұрын
Walaikum aslam wrwb
@ghazalazamurrad25864 ай бұрын
Walaikum aslam
@naazkeyvlogs17114 ай бұрын
❤❤
@productiveeveningonline53354 ай бұрын
🌿 اسلامی عقائد 🌿 Lecture_21 🍃 تمائم 🍃 ☑ ہر وہ شے جسے متوقع شر کو دفع کرنے کےلیے استعمال کیا جائے اور دفع کرنے میں اسے مؤثر سمجھا جائے، وہ تمیمہ کے حکم میں داخل ہے۔ ▪خواہ وہ دھاگے، منکے، کاغذات، لکڑی کی کھپچیاں، معدن یعنی سونے، چاندی، تانبے، پیتل اور لوہے وغیرہ یا گھوڑے کے نعل میں ہوں یا اس طرح کی کوئی بھی چیز۔ ☑ہر وہ چیز جس کے بارے میں یہ سمجھا جائے کہ یہ چیز شر دور کردے گی۔ ▫ مثلاً نوزائیدہ بچوں کے پاس چھری یا لوہے کی کوئی چیز رکھ دینا۔ ☑اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے کلام کے علاوہ کسی دوسری چیز میں یہ سمجھنا کہ اس کے اندر شفاء ہے یا وہ شر دور کردے گی۔ ایسا کرنا درست نہیں۔ امام بغوی فرماتے ہیں کہ تمیمہ گھونگھے ہیں، جنھیں عرب اپنے گمان میں اپنی اولاد کو نظرِ بد سے بچانے کےلیے پہناتے تھے۔ شریعت نے انھیں باطل قرار دیا ہے۔ علامہ البانی فرماتے ہیں: اسی قسم سے بعض لوگوں کا گھر کے دروازے پر جوتا لٹکانا، یا مکان کے اگلے حصے پر یا بعض ڈرائیوروں کا گاڑی کے آگے یا پیچھے جوتے لٹکانا یا گاڑی کے اگلے شیشے پر ڈرائیور کے سامنے نیلے رنگ کے منکے لٹکانا۔ یہ سب اس میں شامل ہیں۔ اور یہ سب ان کے خیال میں نظرِ بد سے بچاؤ کا ذریعہ ہیں۔ ▪ایسی کوئی بھی چیز لٹکانا شرک میں شمار ہوتا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس نے تمیمہ لٹکایا، اس نے شرک کیا۔ (مسند احمد) ▫یہ طریقہ دورِ جاہلیت کے مشرکین کا تھا۔ وہ نظرِ بد سے بچاؤ کےلیے ایسا کیا کرتے تھے۔ جانوروں کےلیے اسی قسم کی چیزیں استعمال کرتے تھے۔ یہ چیزیں ہمارے معاشرے میں بھی بہت عام ہیں اور لوگوں کی زندگی کا گویا لازمی جزو بن چکی ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں ایسے ہر شرک سے اپنی پناہ میں رکھے۔ آمین!