ورز ده قیامت ده دی شیهدان وینه ضواب ورکوی طالبان ان شاءالله
@arashfarah56919 ай бұрын
❤❤❤❤❤ ❤❤🎉🎉🎉🎉🎉🎉
@fawadKhan-y5c9 ай бұрын
😭😭😭💔❤️💔😭😭😭😭
@user-bbaaaaaa12348 ай бұрын
😢😢😢😢😢😢😢❤❤❤❤❤❤❤😢😢😢😢😢
@FAZEL.AHMAD.NOJAWAN10 ай бұрын
❤❤❤❤❤❤😢😢😢😢😢😢
@TarakRahman-e1f Жыл бұрын
,amin😭🤲🇵🇰🇸🇦🇹🇷🇯🇴🇧🇩🇵🇸🇦🇫🤲🥀
@ahmaddanush2024 Жыл бұрын
اسلام علیکم ورحمت الله وبرکاته جناب مولوی صیب . مثلا برادرت خانه ره گرو میکند اینجا خودش نیست و برادرش در خانه زندگی میکند این سود است یانه؟ اگر است کفاره اش چیست؟ لطفا جواب دهید خیلی مسئله خطرناک است.
مر ہو نہ سے انتفاع کا حکم سوال:۔ اگر ما لک مرتہن کو مرہونہ سے فائدہ لینے کی اجازت دے دے تو کیا اس کی اجازت کو مد نظر رکھتے ہوئے مر تہن کے لیے مر ہو نہ سے ا نتفاع لینا جا ئز ہے یا نہیں؟ الجواباگرچہ مالک کی با قا عدہ اجازت اس کی مملو کہ چیز سے انتفاع لینے ،گنجائش کی صورت مہیا کر کے جواز کی دلیل بن سکتی ہے لیکن مر تہن کو راہن کی طرف سے جو اجازت دی جا تی ہے اس کے پس منظر میںکو ن سے جذبات کا رفرما ہیں۔ جس کی وجہ سے مالک اپنی ملکیت سے اپنی ضرورت کے با وجو د دوسرے کو استفادہ کا مو قعہ دیتاہے ، راہن اورمر تہن کے باہمی معاملات کو مد نظرر کھتے ہو ئے یہ حقیقت اظہر من الشمس ہے کہ مر تہن کو یہ مو قعہ اس کے قرض کے عوض دیا جا تا ہے جو کہ ما لک دے چکا ہے ،مالک مرتہن کے احسان سے مجبور ہو کر بلا چون وچرا مر تہن کے سا منے سر تسلیم خم کر کے اجازت دے دیتا ہے ،اس کی یہ ا جازت مجبوری کی اجازت ہے جس کا اعتبار نہیں کیا جاسکتا ۔یہی وجہ ہے کہ فقہاء کرامؒنے تصریح کی ہے کہ مالک کی اجازت کے با وجود مر تہن کے لیے رہن سے انتفاع لینے کی گنجائش نہیں ہے ۔ لما قال العلامۃ السید احمد الطحطاویؒ: (تحت قولہ وسیجییٔ آخرھن) قلت والغالب من احوال الناس انہم یریدون عند الدفع الانتفاع ولو لاہ لما اعطاہ الدراہم وھٰذا بمنزلۃ الشرط لان المعروف کالمشروط وھو مما یعین المنع۔ واللّٰہ تعالیٰ اعلم۔ انتہیٰ۔ (حاشیۃ الطحطاوی علی الدرالمختار:ج؍۴،ص؍۲۳۴، کتاب الرھن) قال العلامۃ ابن عابدینؒ:والغالب من احوال الناس اَنَّھُمْ انما یریدون عندالدفع الانتفاع لولاہ لما اعطاہ الدراھم وھٰذا بمنزلۃ الشرط،لأن المعروف کالمشروط وھوممّا یعین المنع۔واللّٰہ تعالٰی اعلم۔(ردالمحتار:ج؍۶،ص؍۴۸۲،کتاب الرھن) (فتاویٰ حقانیہ :ج؍۶،ص؍۲۲۸)
@ahmaddanush2024 Жыл бұрын
به فارسی بیان کنید @@usmanalhanafi
@usmanalhanafi Жыл бұрын
@@ahmaddanush2024 په اختصار د مرهون شي څخه کټه اخیستل جائز ندي. وقتی عالم سید احمد التحطاویف گفت: (زیر قول او و آخرشان می آید) گفتم و بیشتر شروط مردم این است که در هنگام پرداخت منفعت بخواهند و اگر به او نداده بود. درهم، این در مقام شرط است، زیرا آنچه معلوم است، مانند شرط است و معین است. علامه بن عابدین می گوید: و الشرط الناس اکثراً ولکن منفعت فی هذا الذمه الا درهم و این طبق شرط است زیرا معلوم شرط است. ولی این حرام است و خدای تعالی می داند.
@ahmaddanush202410 ай бұрын
فعلا اثبات شده کی گرویی سود است الله عزوجل ما ره معاف کنه @afghan734
@AliMohammadTIMOURI Жыл бұрын
الله اکبر 👑 الله 😍❤😭🤲 Allah 👑 AllahuAkbar ☝🏼🤲 سلام ❤
@HappyBuoy-nu8tc9 ай бұрын
😢😢😢😢😢
@SadamWafalov9 ай бұрын
❤❤❤❤😢😢😢
@nathaus73458 ай бұрын
😢😢😢😢😢😢😢😢😢😢😢
@بختمحمدسلیمانی3 ай бұрын
😢😢😢
@AliMohammadTIMOURI Жыл бұрын
الله اکبر 👑 الله 😍❤😭🤲 Allah 👑 AllahuAkbar ☝🏼🤲 سلام ❤
@Skymobileshop19193 ай бұрын
❤❤❤❤❤
@HabibRahman-w3d5h8 ай бұрын
😢😢😢😢😢😢
@AshmatKhan-nf5jl6 ай бұрын
😢😢😢😢😢😢😢
@AliMohammadTIMOURI Жыл бұрын
الله اکبر 👑 الله 😍❤😭🤲 Allah 👑 AllahuAkbar ☝🏼🤲 سلام ❤