Deobandi khatme nabuwat par baat karen bohot acchi baat hai lekin pahle qadiyaniyon ki taraf se lagaye gaye ilzamaat par bhi to ruju karen tabhi to aap unko jawab de sakenge , jab tak aap thanvi rasool allah (nauzubillah) par baat nahi karenge aur rujoo nahi karenge wo khabees qadiyani apko hamesha khatme nabuwat ka daku kahenge wo kahenge pahle apna aqeeda durust karo. Isliye in sab cheezon se ruju karen
@azmatkushinagariofficial99582 ай бұрын
حضور اقدسﷺ خاتم الرسل ہیں، جو شخص آپ کے بعد کسی کو بھی رسول جانے، وہ کافر ہے، یہ تمام اہل سنت والجماعۃ، بلکہ تمام اہل اسلام کا عقیدہ ہے، پس جو شخص حالت بیداری واختیار میں قصداً کسی اور کے نام کا کلمہ پڑھے، وہ اسلام سے خارج ہے، خود حضرت مولانا اشرف علی تھانویؒ، بلکہ تمام اکابر علماء دیوبند کا بھی یہی فتویٰ ہے، حضرت تھانویؒ نے کبھی کسی سے اپنے نام کا کلمہ یا درود شریف نہیں پڑھوایا اور وہ کیسے پڑھواتے، جب کہ وہ خود ہی اس کو کلمہ کفر قرار دے کر ایسے شخص کو کافر کہتے ہیں۔ جو شخص حضرت مولانا اشرف علی تھانوی کی طرف اس کلمہ کو منسوب کرکے ان کو کافر کہتاہے، وہ بہت بڑا بہتان باندھتاہے اور اس کی وجہ سے وہ خود ہی اس کی زد میں آجاتاہے، جبکہ جہاں تک سوال میں مذکور واقعہ کا تعلق ہے تو اس کا اصل قصہ یہ ہے کہ ایک شخص نے خواب میں دیکھا کہ وہ کلہ طیبہ پڑھنا چاہتاہے، مگر اس کی زبان پر ’’لا اله الا اللہ اشرف علی رسول اللہ‘‘ جاری ہوتاہے، پھر جب بیدار ہوا تو اس کو بہت سخت پریشانی لاحق ہوئی اور اس خواب کے متعلق حضرت تھانویؒ کو یہ سارے حالات لکھ کر بھیج دئیے تو آپ نے خواب کی تعبیر کے طو پر جواب میں لکھا کہ تم جس کی طرف رجوع کرناچاہتے ہو، وہ متبع سنت ہے اور ہر عقلمند جانتاہے کہ خواب میں جو کچھ نظر آتاہے وہ غیر اختیاری ہونے کے علاوہ بیداری کے حالات کا حکم نہیں رکھتا اور پروپیگنڈا کرنے والے بھی جانتے ہیں، مگر ضد وعناد کا کوئی علاج نہیں، اس کی وجہ سے انسان کے دماغ پر پردے پڑ جاتے ہیں، واللہ الہادی الی الصراط المستقیم۔ واللہ أعلم بالصواب! واللہ تعالی اعلم بالصواب سلیم اللہ علیم عُفی عنه دار الافتاء جامعه بنوریه عالمیه
@azmatkushinagariofficial99582 ай бұрын
حضور اقدسﷺ خاتم الرسل ہیں، جو شخص آپ کے بعد کسی کو بھی رسول جانے، وہ کافر ہے، یہ تمام اہل سنت والجماعۃ، بلکہ تمام اہل اسلام کا عقیدہ ہے، پس جو شخص حالت بیداری واختیار میں قصداً کسی اور کے نام کا کلمہ پڑھے، وہ اسلام سے خارج ہے، خود حضرت مولانا اشرف علی تھانویؒ، بلکہ تمام اکابر علماء دیوبند کا بھی یہی فتویٰ ہے، حضرت تھانویؒ نے کبھی کسی سے اپنے نام کا کلمہ یا درود شریف نہیں پڑھوایا اور وہ کیسے پڑھواتے، جب کہ وہ خود ہی اس کو کلمہ کفر قرار دے کر ایسے شخص کو کافر کہتے ہیں۔ جو شخص حضرت مولانا اشرف علی تھانوی کی طرف اس کلمہ کو منسوب کرکے ان کو کافر کہتاہے، وہ بہت بڑا بہتان باندھتاہے اور اس کی وجہ سے وہ خود ہی اس کی زد میں آجاتاہے، جبکہ جہاں تک سوال میں مذکور واقعہ کا تعلق ہے تو اس کا اصل قصہ یہ ہے کہ ایک شخص نے خواب میں دیکھا کہ وہ کلہ طیبہ پڑھنا چاہتاہے، مگر اس کی زبان پر ’’لا اله الا اللہ اشرف علی رسول اللہ‘‘ جاری ہوتاہے، پھر جب بیدار ہوا تو اس کو بہت سخت پریشانی لاحق ہوئی اور اس خواب کے متعلق حضرت تھانویؒ کو یہ سارے حالات لکھ کر بھیج دئیے تو آپ نے خواب کی تعبیر کے طو پر جواب میں لکھا کہ تم جس کی طرف رجوع کرناچاہتے ہو، وہ متبع سنت ہے اور ہر عقلمند جانتاہے کہ خواب میں جو کچھ نظر آتاہے وہ غیر اختیاری ہونے کے علاوہ بیداری کے حالات کا حکم نہیں رکھتا اور پروپیگنڈا کرنے والے بھی جانتے ہیں، مگر ضد وعناد کا کوئی علاج نہیں، اس کی وجہ سے انسان کے دماغ پر پردے پڑ جاتے ہیں، واللہ الہادی الی الصراط المستقیم۔ واللہ أعلم بالصواب! واللہ تعالی اعلم بالصواب سلیم اللہ علیم عُفی عنه دار الافتاء جامعه بنوریه عالمیه
@Dawat-E-HAQ--BY--E.M.A.M2 ай бұрын
@@azmatkushinagariofficial9958 lekin bajaye ye kahne ke, ke toba kro ye shetani khwab hai , thanvi sahab ne isko appreciate Kiya , bus isi wajah se aaj Barelvi, ahle Hadis aur qadiyani apko khatme nabuwat par daaka marne wale kahte hain, deoband ulama ko chahiye ke is par rujh Karen , warna Qayamat Tak khatme nabuwat par kaam karne ka koi fayeda nahin