جماعت اسلامی پاکستان کو بنگلہ دیش بنانا چاہتی ہے | پاکستان کے حکمرانوں کے ساتھ کیا ہونے والا

  Рет қаралды 49

Lamha News

Lamha News

Күн бұрын

جماعت اسلامی پاکستان کو بنگلہ دیش بنانا چاہتی ہے | پاکستان کے حکمرانوں کے ساتھ کیا ہونے والا؟ حافظ نعیم نے بتا دیا | حسینہ واجد بھارت کیسے پہنچی | Lamha News
#جماعت_اسلامی #پنجاب_حکومت #پاکستان
قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی کے دوران الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور
یہ بل براہ راست سپریم کورٹ کے فیصلے سے متصادم ہے۔ معاملہ عدالت جائے گا
مخصوص نشستوں کے بارے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومت اہم قانون سازی کرنے میں کامیاب ہوگئی اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے شور شرابے اور ہنگامہ آرائی کے دوران الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت شروع ہوا، مسلم لیگ (ن) رکن اسمبلی بلال اظہر کیانی نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل منظوری کے لیے پیش کیا، اپوزیشن اراکین کی جانب سے بل کی شدید مخالفت کی گئی۔
اپوزیشن ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور ایوان میں نعرے بازی کرتے رہے، اپوزیشن ارکان اسپیکر ڈائس کے سامنے آ گئے، اپوزیشن ارکان نے بل نامنظور کے نعرے، عدلیہ اور جمہوریت پر حملہ نامنظور کے نعرے لگائے۔
حکومتی ارکان کی جانب سے الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کا بل قومی اسمبلی سے منظور کرلیا گیا، بل مسلم لیگ (ن) کے بلال اظہر کیانی اور زیب جعفر نے مشترکہ طور پر پیش کیا۔
ترمیمی بل کے مطابق انتخابی نشان کے کے حصول سے قبل پارٹی سرٹیفکیٹ جمع نہ کرانے والا امیدوار آزاد تصور ہو گا، مقررہ مدت میں مخصوص نشستوں کی فہرست جمع نہ کرانے کی صورت میں کوئی سیاسی جماعت مخصوص نشستوں کی حقدار نہیں ہوگی۔
ترمیمی بل میں کہا گیا کہ کسی بھی امیدوار کی جانب سے مقررہ مدت میں ایک مرتبہ کسی سیاسی جماعت سے وابستگی کا اظہار ناقابل تنسیخ ہو گا۔
سنی اتحاد کونسل اور پی ٹی آئی کی ترامیم مسترد
سنی اتحاد کونسل کے صاحبزاد صبغت اللہ نے ترمیم پیش کردی، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سنی اتحاد کونسل رکن کے ترمیم کی مخالفت کی، رکن اسمبلی صبغت اللہ کی ترمیم کثرت رائے سے مسترد ہوگئی۔
علی محمد خان نے الیکشن ایکٹ میں ترمیم پیش کی، وزیر قانون نے علی محمد خان کی ترمیم کی بھی مخالفت کی جس کے بعد علی محمد خان کی ترمیم بھی کثرت رائے سے مسترد ہوگئی۔
علی محمد خان
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی علی محمد خان نے کہا کہ الیکشن ایکٹ ترمیمی بل غیر آئینی ہے، کس طرح قانون سازی کرکے سپریم کورٹ کی جانب سے دیے گئے ہمارے حق سے محروم کیا جاسکتا ہے۔
علی محمد خان نے کہا کہ مخصوص نشستوں کا حق ہمیں سپریم کورٹ سے ملا ہے، الیکشن ایکٹ ترمیمی بل سیاسی مقاصد کے لیے پیش کیا گیا۔
واضح رہے کہ الیکشن ترمیمی بل قومی اسمبلی سے 28 جون اور سینٹ سے 8 جولائی کو منظور ہوا تھا، جب کہ 8 جولائی کو ہی صدر مملکت آصف علی زرداری نے الیکشن (ترمیمی) بل 2024 کی منظوری دی تھی۔
ایوان صدر سے جاری بیان کے مطابق الیکشن ترمیمی بل کے ذریعے الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 140 میں ترامیم ک گئی ہیں، صدر مملکت نے بل کی منظوری آئین کے آرٹیکل 75 کے تحت دی جس کے بعد الیکشن بل، ایکٹ کی صورت اختیار کر

Пікірлер
АЗАРТНИК 4 |СЕЗОН 1 Серия
40:47
Inter Production
Рет қаралды 1,3 МЛН
Brawl Stars Edit😈📕
00:15
Kan Andrey
Рет қаралды 5 МЛН
PTI Jalsa: Hit or Flop? | Mansoor Ali Khan
20:42
Mansoor Ali Khan
Рет қаралды 625 М.
Ideology With Aneela Shahzad
31:12
Global Thought And Awareness Broadcast
Рет қаралды 13 М.