Great Explanation,indeed a great scholar 🤲May Allah bless you Ameeeen
@Tehreem-b3p11 ай бұрын
Please make KZbin Shorts videos out of these long videos, so that we can interact more.
@khitab1911 ай бұрын
One of the comprehensive lectures. MashAllah
@mathfunwithshahbazakbarmal262011 ай бұрын
MashAllah ❤
@muhammadandleebanjum532511 ай бұрын
Subhan-Allah
@ranashabbir734811 ай бұрын
I have to admit that you have a keen eye on the situation
@cookingjoy-with-mehak-halima11 ай бұрын
Great msg Alhamdulillah Jazakallah
@IftikharAhmad-c8p11 ай бұрын
Bhut ala
@ranashabbir734811 ай бұрын
I am from Malaysia
@ranashabbir734811 ай бұрын
ماننا پڑے گا حالات پر اپ کی گہری نظر ہے
@theholyquranlover9 ай бұрын
Assalam u alaikum sir ,with dues respect i have one question Kia hmari namaze or ibadat qabool hai jab k Palestine me hazaro Muslaman shaheed kiye ja rahe hai or ham unk liye kuch nahi kar pa rahe
@k.komega11 ай бұрын
Informative and deadly reply to Jews and Christianity claim of Al Aqsa masjid
@MainKhan-q5z11 ай бұрын
Man yaar hmain lead karo ham Pelestine k lia karnay k lia tiar hain
@NoorHussain-x9f9 ай бұрын
Khalid mahmood abbasi ka jui,jmate islaami,tnzeemi islaami kis se hen.. Kya inka kashmeer se taliq he
@montecristo308311 ай бұрын
He has keen eye but chose to overlook the Khilafah..
@toobasheikh85610 ай бұрын
But I think he is a great proponent of Khilafah.
@dilshadsiddiqui88211 ай бұрын
Yani gazwa Sindh hoga munafyko ki yhi sahe
@janmengal645011 ай бұрын
اور اسی طرح ہم نے تمہیں ایک بیچ کی امت بنایا تاکہ تم لوگوں پر گواہی دینے والے بنو اور رسول تم پر گواہی دینے والا بنے اور جس قبلہ پر تم تھے ، ہم نے اس کو صرف اس لئے ٹھہرایا تھا کہ ہم الگ کردیں ان لوگوں کو جو رسول کی پیروی کرنے والے ہیں ان لوگوں سے ، جو پیٹھ پیچھے پھر جانے والے ہیں ۔ بیشک یہ بات بھاری ہے مگر ان لوگوں پر ، جن کو اللہ ہدایت نصیب کرے اور اللہ ایسا نہیں ہے کہ وہ تمہارے ایمان کو ضائع کرنا چاہے ۔ اللہ تو لوگوں کے ساتھ بڑا مہربان اور رحم فرمانے والا ہے ۔ قبلہ اول اس لیے نہیں ٹھہرایا گیا کہ ھمارا حق ھو گیا بلکہ اللہ نے اس مسلمانوں کے آزمائش کرنے کیلئے مسجد اقصی کی طرف نماز کرنے کا حکم دیا کہ کون رسول اللہ صلی اللہ و علیہ و سلم کی بات مانتا ھے
@janmengal645011 ай бұрын
دوسری بات بھی صحیح نہیں۔ان باتوں کا ذکر جو گزشتہ آسمانی کتابوں میں ھے اس کی تفصیل قران میں ھے نہیں بلکہ ان کو صرف touch کرتا ھے اس لئے تفصیل کے لئے ان کو دیکھو اس لئے ان پر ایمان لانا ضروری ھے۔رہ گئ بات کہ ان میں تبدیلی ھوگئ ھے۔بلا شبہ ان میں تبدیلی ھوگئ ھے ایک تو ان میں تبدیلی بہت کم ھوگئ اور خاص کر ان جگہوں پر نبی صلی اللہ وعلیہ و سلم کے آنے کی پیشینگوئ کی گئی ھے اور دوسرے تحریفات تھے قران نے خود ان کو کی تصحیح کر دی
@shabnamqureshi825311 ай бұрын
اہل علم رہنمائی فرمائیں فلسطین کے عرب مسلمان وہاں کے قدیم اور جدید باشندے ہیں لیکن ستّر اسّی سال سے دنیا بھر سے بنی اسرائیل اور یہودیوں کو لا کر فلسطین میں جبراً بسایا جا رہا ہے اور فلسطینیوں پر طرح طرح کے مظالم ڈھاے جا رہے ہیں بے شمار افراد ہلاک کر دیے گئے ہیں لاکھوں بے گھر ہو گئے اور انگنت بے روزگار ہو کر رہ گئے کتنی خواتین بیوہ ہو گئی کتنے بچّے یتیم ہو گئے کتنے والدین لا ولد ہو گئے فلسطین کے عرب مسلمانوں نے جس قدر مظالم سہے ہیں اور جس قدر وہ برباد ہوئے ہیں ایسی بربادی تو شاید کسی قوم نے آج تک نہیں دیکھی فرعون کو تاریخ کا سب سے بڑا ظالم سمجھا جاتا ہے لیکن وہ بھی کم سے کم اتنا رحم کرتا تھا کہ بنی اسرائیل کے صرف مردوں کو قتل کرتا تھا اور عورتوں کو چھوڑ دیتا تھا لیکن فلسطین میں تو عورتیں کیا بچّے اور بوڑھے کیا سب کا قتل عام کیا جا رہا ہے فرعون نے چونکہ مغرب کی یونیورسیوں سے صنفی مساوات کی تعلیم نہیں لی تھی شاید اسلئے وہ عورت اور مرد میں فرق کرتا ہوگا فلسطین کے عرب مسلمانوں پر جو ظلم ڈھائے جارہے ہیں کیا وہ اس لیے ظلم ہیں کہ فلسطینی قوم مسلمان ہے ؟ اگر یہی کچھ کسی ایسی قوم کے ساتھ کیا جاتا جو مسلمان نہ ہو تو کیا تب یہ سب ظلم نہ ہوتا ؟ آج پوری دنیا اسرائیل پر تھوتھو کر رہی ہے اسرائیل کے پاس ان مظالم کو جائز ٹھہرانے کے لئے کوئی اخلاقی جواز تو نہیں ہے لیکن مذہبی جواز ہے کہ یہ سرزمین خدا نے اُن کے لیے واقف کی ہے لہٰذا وہ لوگ اس سرزمیں کے اصل وارث اور مالک ہیں اسرائیل کے اس مذہبی جواز کے بعض نکات کی تائید کسی حد تک قرآن سے بھی ہوتی ہوئی نظر آتی ہے قرآن کریم کی سورۃ المائدہ کی آیت 21 میں ہے يَا قَوْمِ ادْخُلُوا الْأَرْضَ الْمُقَدَّسَةَ الَّتِي كَتَبَ اللَّهُ لَكُمْ وَلَا تَرْتَدُّوا عَلَىٰ أَدْبَارِكُمْ فَتَنْقَلِبُوا خَاسِرِينَ (5:21) اے میری قوم والو! اس مقدس زمین میں داخل ہو جاؤ جو اللہ تعالیٰ نے تمہارے نام لکھ دی ہے اور اپنی پشت کے بل روگردانی نہ کرو کہ پھر نقصان میں جا پڑو (5:21) اس آیت میں تو حضرت موسیٰ کا قول نقل ہوا ہے لیکن سورۃ البقرۃ میں خود باری تعالیٰ کا قول ہے وَإِذْ قُلْنَا ادْخُلُوا هَٰذِهِ الْقَرْيَةَ فَكُلُوا مِنْهَا حَيْثُ شِئْتُمْ رَغَدًا وَادْخُلُوا الْبَابَ سُجَّدًا وَقُولُوا حِطَّةٌ نَغْفِرْ لَكُمْ خَطَايَاكُمْ ۚ وَسَنَزِيدُ الْمُحْسِنِينَ (2:58) اور ہم نے تم سے کہا کہ اس بستی میں جاؤ اور جو کچھ جہاں کہیں سے چاہو بافراغت کھاؤ پیو اور دروازے میں سجدے کرتے ہوئے گزرو اور زبان سے حِطّہ کہو ہم تمہاری خطائیں معاف فرمادیں گے اور نیکی کرنے والوں کو اور زیاده دیں گے (2:58) ان آیات کی تفسیر میں مفسرین نے لکھا ہے کہ ارض مقدس سے شام و فلسطین کا علاقہ مراد ہے جہاں عمالقہ قوم آباد تھی یہ لوگ قوم عاد کی نسل سے ہونے کی بنا پر جسامت میں غیر معمولی طور پر بڑھے ہوئے اور قدّ آور تھے اس لیے بنی اسرائیل اُن سے ڈر گئے اور جہاد سے انکار کر دیا قرآن کریم میں ہے کہ قَالُوا يَا مُوسَىٰ إِنَّ فِيهَا قَوْمًا جَبَّارِينَ وَإِنَّا لَنْ نَدْخُلَهَا حَتَّىٰ يَخْرُجُوا مِنْهَا فَإِنْ يَخْرُجُوا مِنْهَا فَإِنَّا دَاخِلُونَ (5:22) انہوں نے جواب دیا کہ اے موسیٰ وہاں تو زور آور سرکش لوگ ہیں اور جب تک وه وہاں سے نکل نہ جائیں ہم تو ہرگز وہاں نہ جائیں گے ہاں اگر وه وہاں سے نکل جائیں پھر تو ہم (بخوشی) چلے جائیں گے (5:22) لاکھ سمجھنے پر بھی بنی اسرائیل جب ارض مقدس کے جسیم اور قدآور باشندوں سے بھڑنے کو تیار نہ ہوئے تو سزا کے طور پر اُن پر یہ بستی چالیس سال تک کی مدّت کے لئے حرام کر دی گئی قَالَ فَإِنَّهَا مُحَرَّمَةٌ عَلَيْهِمْ ۛ أَرْبَعِينَ سَنَةً ۛ يَتِيهُونَ فِي الْأَرْضِ ۚ فَلَا تَأْسَ عَلَى الْقَوْمِ الْفَاسِقِينَ (5:26) ارشاد ہوا کہ اب زمین ان پر چالیس سال تک حرام کر دی گئی ہے، یہ خانہ بدوش ادھر ادھر سرگرداں پھرتے رہیں گے اس لئے تم ان فاسقوں کے بارے میں غمگین نہ ہونا قرآن کے مطابق بنی اسرائیل ایک معتوب و مغضوب اور ملعون قوم ہے کیونکہ انہوں نے خدا کی نا فرمانیاں کیں تھی بنی اسرائیل کی بےشمار نا فرمانیوں میں سے ایک یہ تھی کہ وہ ارض مقدس میں داخل نہ ہوئے فرض کیجئے کہ ارض مقدس میں داخل ہونے کا حکم بجائے بنی اسرائیل کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو دیا جاتا تو کیا وہ اس حکم سے روگردانی کر سکتے تھے ؟ ہرگز نہیں اصحاب رسولﷺ ضرور خدا اور اُسکے رسول کے حکم کی تعمیل کرتے اور یہ اُنکے لئے باعث اجر و ثواب ہوتا میرا سوال یہی ہے کہ اگر عمالقہ کو اُجاڑا جائے اُن کو بے گھر کیا جائے اور قتل کیا جائے تو ثواب اور اگر یہی کچھ عرب مسلمانوں کے ساتھ کیا جائے تو ظلم ؟ کیا یہ دوہرا معیار نہیں ہے ؟ کم علمی بلکہ لا علمی کی وجہ سے مجھے یہ اشکال لاحق ہو گیا ہے قرآن کے مدّعا کی صحیح تفہیم کے لئے شاید اور سعی درکار ہے ۔ کیا آپ میری کچھ مدد اس حوالے سے کر سکتے ہیں ؟
@toobasheikh85610 ай бұрын
لیکن قران کے مطابق تو قوم عاد تباہ ہوگئی تھی اگر قوم عاد تباہ ہوگئی تھی تو ان کی نسل شام و فلسطین میں کیسے آ گئی؟