نعتِ رسولِ مقبول ﷺ ____________________ ❣️🖤🖤❣️ سچ میں محبوب و محب کا کوئی ثانی ہی نہیں اِک ہے رب العالمیں، اِک رحمت للعالمیں اِن کے بِن دنیا کی کوئی چیز مِلنی ہے محال جس طرف جانا ہے جاؤ، آنا ہوگا پھر یہیں اُن کی خاطر بھی دعائیں ہی کِیا کَرتے تھے وہ دیکھ کر اُن کو چڑھا لیتے تھے جو لوگ آستیں بغض ہو اُن سے تو ہے نارِ جہنم منتظر عشق ہو اُن سے تو سمجھو رحمتِ حق ہے قریں اے خیالِ حسنِ جنت مجھ کو تجھ سے کَیا غرض عشقِ محبوبِ خدا ہے خانۂ دل میں مکیں اُن کی رفعت کو کِسی کی مثل کہنا جرم ہے چوم کر جِن کے قدم اونچا ہُوا عرشِ بریں اُن کو اپنے جیسا کہتا ہے، ذرا یہ تو بَتا تیرے دشمن بھی تجھے کہتے ہیں صادق اور امیں؟ اُن کے سر کا مرتبہ کیا جان پائے گا کوئی جِن کے قدموں پر ملے روح الامیں اپنی جبیں کیوں مِری باتوں میں خوشبو ہے تمہیں معلوم ہے کیوں کہ آبِ نعت سے شاداب ہے دل کی زمیں یہ اُمَیَّہ کہتا تھا حق چھوڑ دے تو اے بلال اور وہ کہتے نہیں ہرگز نہیں ہرگز نہیں اب تو بس توصیفؔ یہ ہی سوچتا ہے رات دن کِس طرح نغمہ ہو جب بلبل کَہِیں ہو گُل کَہِیں _______________________ ✍️از۔ توصیف رضا رضوی +91 9594346926