Рет қаралды 3,436
ام المومنین حضرت عائشہ کس کس کی اور کیوں خار چشم بنی ہو ئی ہیں:
سوال مدغم ہے پہلے سوال کا جواب معلوم ہے لیکن دوسرا سوال ذرا پیچیدہ اور تحلیل طلب ہے کیونکہ دنیا میں سب سے زیادہ خطرناک مسئلہ، مسئلہ ناموس ہے جاہلیت اولیٰ سے لے کر دور جاہلیت جدید تک کوئی غیور انسان یہ برداشت نہیں کرتا کہ کوئی اجنبی ان کی ناموس کانام لے یہ اور بات ہے کہ عصر حاضر میں ملک کے سربراہان اپنی ناموس کو اجنبیوں سے مصافحہ کراتے ہیں لیکن یہ بات ملک کے اندر مسلمانوں پر گراں گزرتی ہے چہ جائیکہ اس کا نام برے انداز یا غلط انداز میں لیا جائے یہ صورت حال وہاں زیادہ پیچید تر ہو جاتی ہے جہاں ان کا خاندان وسیع و عریض پھیلا ہوا ہو، عورت جب زواج نہیں کرتی وہ باپ کے خاندان کی ناموس ہوتی ہے لہٰذا اس کا خاندان محدود ہوتا ہے جب زواج ہوتا ہے تو شوہر کے خاندان کی بھی ناموس کہلاتی ہے اس لیے کسی بھی ملک کے سربراہ کی بیوی خاتون اوّل یعنی قوم کی بیٹی کہلاتی ہے گرچہ وہ اسلام کے اصول ومبانی کو لات مارنے والا ہی کیوں نہ ہو۔ حضرت عائشہ خاندان بنی تمیم کی عورت ہونے کے حوالے سے بنی تمیم کے خاندان میں شمار ہوتی ہیں لیکن وہ خاندان بنی تمیم سے رخصت ہو کر جب نبی کریم حضرت محمدؐ کے عقد میں آئیں تو آپ بیک وقت دو خاندانوں کی ناموس بنی ہیں جن میں پہلا خاندان بنی ہاشم ہے جو کہ غیرت ناموسی میں مشہور تھے
اور نبی کریم کی زوجہ ہونے کی حیثیت سے آپ اہل البیت بنی کریم ؐ ہیں کیونکہ نصوص قرآن کریم کے تحت زوجات انبیاء،انبیاء کی اہل البیت ہیں جیسا کہ زوجہ موسیٰ، موسیٰ کی اہل البیت ہیں (إِذْ رَأی ناراً فَقالَ لِأَہْلِہِ امْکُثُوا إِنِّی آنَسْتُ ناراً لَعَلِّی) طہ: ۱۰
فَلَمَّا قَضی مُوسَی الْأَجَلَ وَ سارَ بِأَہْلِہِ آنَسَ مِنْ جانِبِ الطُّورِ نارا) قصص : ۲۹
زوجہ ابراہیم ، ابراہیم کی اہل البیت ہے (فَراغَ إِلی أَہْلِہِ فَجاءَ بِعِجْلٍ سَمینٍ) ذاریات :۲۶
زوجہ ہود ، ہود کی اہل البیت ہے قالُوا أَ تَعْجَبینَ مِنْ أَمْرِ اللَّہِ رَحْمَتُ اللَّہِ وَ بَرَکاتُہُ عَلَیْکُمْ أَہْلَ الْبَیْتِ إِنَّہُ حَمیدٌ مَجید ہود:۷۳
ہمارے نبی کریمؐ کی زوجات بھی آپکی اہلبیت ہیں جیسا کہ احزاب :۳۳ میں آیا ہے اہل البیت میں ہر وہ شخص آتا ہے جو انسان کی زیر کفالت ہو جیسے والدین اگر ضعیف و عمر رسیدہ ہوں ، بہن ،بیٹا، بیٹی ، غلام ، کنیز سب اہل بیت میں شامل ہوتے ہیں البتہ ان میں سے ہر ایک اہل البیت سے نکل سکتا ہے لیکن زوجہ کا اہل البیت سے اخراج صرف طلاق ناشوز سے ہوتا ہے، ورنہ وہ دائمی اہل بیت ہے
زوجات نبی کریمؐ ، نبی کریم ؐ کی اہل البیت ہیں زوجات نبی کریم ؐ امت کی مائیں ہیں
النَّبِیُّ أَوْلی بِالْمُؤْمِنینَ مِنْ أَنْفُسِہِمْ وَ أَزْواجُہُ أُمَّہاتُہُمْ احزاب : ۶
پوری بشریت جو طہارت و نجابت انساب پر ایمان رکھتی ہے ان کی زوجات ان کی اہل ہیں اس حوالہ سے نبی کریمؐ کے بعد ہر سربراہ مسلمین پوری امت مسلمہ کی ناموس کی حفاظت کا ذمہ دار ہے چنانچہ تیسری صدی کے آغاز میں جس وقت ناخواندہ معتصم عباسی امیر المومنین کا دور تھا ایک مسلمان عورت کولشکر روم لشکر اسلام سے اسیر کر کے لے گیا تو وہ عورت زندان میں اس وقت کے ضامن و حافظ نا موس مسلمین کا نام لے کر فریاد کرتی تھی واہ !معتصما یہ فریاد جب معتصم عباسی امیر المومنین مسلمین نے سنی تاب و برداشت نہ لا کر فوراً حرکت لشکر کا حکم دیا جب قائد لشکر غیرت میں آتے ہیں تو سپاہیوں میں بھی رگ غیرت ہیجان میں آجاتی ہے معتصم عباسی نے اس عورت کو زندان سے رہا کروایالیکن آج مسلمان سربراہان کو اپنی خواتین کی نمائش ہی کرانی آتی ہے حضرت علی کے دور خلافت میں معاویہ نے انبار پر حملہ کیا
نہج البلاغہ خطبہ نمبر ۲۷ میں آیا ہے کہ حضرت علی کو خبر دی گئی کہ غارت گر لشکر معاویہ نے انبار پر حملہ کیا ہے انبار کو لوٹ لیا ہے لٹنے والوں میں ایک مسلمان عورت اورایک مسیحی عورت بھی تھی حضرت علی نے فرمایا ( ولقد بلغنی ان الرجل منھم کان یدخل علی المراۃ المسلمۃ والا خری علی المعاھدۃ، فینتزع حجلھا و قلبھا و قلائدھاورعثھا ،ماتمتنع منہ الا بالاسترجاع، والا اریق لھم دم فلو ان امر اء مسلماً مات من بعد ھذا اسفاًما کان بہ ملوما ، بل کان بہ عندی جدیراً)اگر یہ خبر سن کر کوئی مسلمان مر جائے تو میں ملامت نہیں کرونگا بلکہ مرنا سزاوار ہے اس وقت مسلمانوں کی آبادی بہت کم تھی اب تو تقریباًڈیڑھ ارب تک جا پہنچی ہے اب حضرت عائشہ ڈیڑھ ارب مسلمانوں کی ماں ہیں اگر مستشرقین صلیبی کے ساتھ بعض مسلمان کہلانے والے مسلمان نما بھی ان کے ساتھ اپنی ماں کی اہانت و جسارت کریں تو اہل فکرو دانش اور عقل و خرد والوں کو گھمبیرسوال پوچھنا چاہیے ۔
اگر دنیا میں کوئی مسلمان ہو اور وہ یہ سنے کہ اس کی ماں عائشہ کی کسی جا ہل اوباش نے ان کا نام لے کر اہانت و جسارت کی ہے تو ہم جیسے کم غیرت والے بھی کچھ نہ کچھ حق مادری ادا کرتے ہو ئے اپنے قلم سے دفاع کرنے کی کوشش کرتے ہوئے چند سطور لکھ کر حق غیرت و ناموس ادا کرنے کی سعی کرتے ہیں قارئین کرام ملاحظہ کریں اور انصاف کریں ام المومنین حضرت عائشہ کیوں معتوب و مطعون، مسبوب ومشتوم قرار پائی ہیں پہلے نمبر پر خود عائشہ ہو سکتی ہیں
حضرت عائشہ زوجہ خاتم انبیاء المرسلینؐ تھیں بعضوں کے نزدیک آپ خار چشم بنی ہیں ان کے لئے ان کے دلوں میں حقد و کینہ اور بغض و نفرت پا ئی جاتی ہے لہٰذا بعض اہل نقد و نظر تجسس وتحفص والوں کے اندر بہت سے سوالات ابھرتے ہیں وہ سوالات اٹھاتے ہیں کہ اس ناروا سلوک کے اسباب وو جوہات کیا ہیں؟آیایہ وجوہات ان کی ذات کی طرف برگشت کرتی ہیں کیا یہ عورت مکار، حیلہ گر ، فاسدہ و ساحرہ تھی جو اپنے مکر وحیلہ سے نبی کریمؐ کی زوجیت تک پہنچی آخر میں ان کو پریشان کیا ان سے نعوذ باللہ غلط فیصلہ کراتی تھیں یا ان کا گھرانہ ماں باپ بہن بھائی اچھے لوگ نہیں تھے یا ان کے والد جنہوں نے نبی کریمؐ کی رحلت کے بعد فوراً آپؐ کی جگہ پر قابض ہو کر اسلام و مسلمین کو بہت نقصان پہنچایا یا ملک کی دولت لوٹ کر اپنی نسل کے لئے ختم نہ ہو نے والی دولت بنا کرگئے