😂😂😂😂😂😂😂😂😂😂😂😂😂😂😂😂😂😂 Agye Dekha to Sona Piche Dekha to Sona Upar Dekha to Sona Niche Dekha to Sona Ye Kaise milaga ?? Time qiyamat tak Hai
@machaudhary386210 ай бұрын
Engineer sahi thok Raha hai inki manjhi in logo ne bidat faila rakhi hai Allah hidayat de
@NisarShaikh-n9h9 ай бұрын
تصوف یعنی صوفی مذہب میں ختمِ نبوت کا status : - فاِنٌ النبوۃ التی انقطعت باوجود رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم اِنٌماھی نبوہ التشریع لا مقامھا ترجمہ - جو نبوت نبی صلّی اللہ علیہ وسلم پر ختم ہویء وہ محض تشریعی نبوت ہے ۔ ( یعنی فقط شریعت لانے والی نبوت ہے ۔ ) لیکن نبوت کا مقام اب بھی باقی ہے ۔ فلا شرع یکون ناسخاً لشرعہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم ولا یذید فی حکمہ شرعاً آخر - ترجمہ - نبوت کے ختم ہونے کا مطلب یہ ہے کہ اب کویء شریعت نبی صلّی اللہ علیہ وسلم کی شریعت کو نہ منسوخ کریگی اور نہ آپ صلّی اللہ علیہ وسلم کے قانون میں نےء قانون کا اضافہ کریگی ۔ ای لا نبیٌ بعدی یکون علٰی شرع بخالف شرعی بل اذا کان یکون تحت حکم شریعنبی ۔ ترجمہ - نبی صلّی اللہ علیہ وسلم کے بعد جو بھی نبی ہوگا وہ نبی صلّی اللہ علیہ وسلم کی شریعت کا پابند ہوگا. Book Name - Futuhat e Makkih jild.3/page no.6 Writer - Shaikh Mohiuddin ibn Arbi نوٹ - یہ کتاب صوفی مذہب کی Bible مانی جاتی ہے ۔
@mahfuzrahman34578 ай бұрын
Well done
@muhammadsagheer92449 ай бұрын
Story start 😮 khania sunaty Jio aur logo ko pagal banty jo shatan molvi tota G😮
@gadgetsfun70287 ай бұрын
Babo ki manji thok di achi job ki asal wajha thi Jo ak doctor engineer PhD Ali Mirza bata sakta hy
@NisarShaikh-n9h9 ай бұрын
" پیر/ مرشد ہر جگہ حاضر وناظر ہوتے ہیں " اس بات کو اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان صاحب نے ایک واقعے سے ثابت کیا ہے - واقعہ یہ ہے - انہیں سیدی احمد سجلماسی کی دو بیویاں تھیں - ( پیر ومرشد ) سیدی عبدالعزیز دباغ نے فرمایا کہ - " رات کو تم نے ایک بیوی کے جاگتے ہوےَ دوسری سے ہمبستری کی - یہ نہیں چاہیےء -" عرض کیاکہ "- حضور وہ اس وقت سوتی تھی -" فرمایا - " سوتی نہ تھی ،سوتے میں جان ڈال لی تھی - ( یعنی کہ سوتی بن گیء تھی ) -" عرض کیا - " حضور کو کس طرح علم ہؤا ؟؟ " فرمایا - " جہاں وہ سو رہی تھی وہاں کویء اور پلنگ بھی تھا ؟؟ -" عرض کیا - " ہاں " فرمایا -" اس پر میں تھا - " " تو کسی وقت شیخ مرید سے جدا نہیں ،ہر آن ساتھ ہے -" حوالہ کتاب - ملفوظات اعلیٰ حضرت حصہ دوم صفحہ 234/235۔
@mohammadiqbalnaik22739 ай бұрын
Afsoos in kabarparastun par Khud to dubay hain Sanam Tuj ko bhi lay dubaingay. Khud to ye gumrah hain he lekin baqi logun ko bhi gumrah kartay hain.
@NisarShaikh-n9h9 ай бұрын
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا ۔ اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈیزائن پیش کی ۔پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن گئے ۔ٹھیک ہے-لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جولوگ غیر نبی کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے ۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے ۔ صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق ) میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل ) اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے - اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں ۔ اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق ) اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے اس لیےء وحدت الوجود صوفی مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔ یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ - تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत वेदांत का सिद्धांत کہتے ہیں ۔ اور انگریزی میں Non Dualism Theory کہتے ہیں ۔ تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے واحدہٗ لاشریک کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ ہمارے مفتی مولوی اور علامہ وحدت الوجود کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں اور واحدہٗ لاشریک کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں کو بتانا چاہیےء ۔ حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ محی الدین ابن عربی ۔ تصوف کی دنیا ف صوفی مذہب کے جلیل القدر صوفی ہیں ۔
@Qureshi_traders9 ай бұрын
Manji thook di is terha k fazool or bazari zaban mat use Kiya karayn
@dawoodsk52469 ай бұрын
Ye buzrugo ke manne wale bht pohnchi hui chizen hai. Ye Aaj aisa koee claim nabi karege jise sabit karna namumkin ho. Sar dard daant dard to thodi der ke apne aap acha ho jata hai
@hamza000519 ай бұрын
masjid mey namaz key leye jaya kro aor Allah sey apni hajat mango
@hamza000519 ай бұрын
ye kaha likha he k masjid mey jaya kro to shadi ho jaye gee ye ilyas qadri key taleemat he is gumra ko mt sono