یہ تمام مکانات ہندوؤں کی ملکیت تھے۔ اسی طرح کے مکان ملتان شہر سے تھوڑا دور ہمارے گاؤں میں بھی تھا جن میں ہم لوگ اپنے بچپن میں رہتے تھے۔ ماسوائے ایک ڈیرہ کے اب سب مکان ٹوٹ چکے ہیں۔ ان کے ہندو مالکان 1947 میں ہندوستان کے شہر روہتک میں جا بسے تھے۔ ہمارے بزرگ بتاتے ہیں کہ ان کا ایک لڑکا جو 1947 میں ایمرسن کالج ملتان میں بی اے کا طالب علم تھا، 1957 میں اپنا گھر دیکھنے آیا تھا۔ اس وقت وہ لڑکا انڈیا کے کسی شہر میں اسسٹنٹ کمشنر تھا۔ وہ آدمی یہاں اپنے مکان اور حویلی دیکھ کر بہت رویا تھا 😢
@EpicPakistan-gu1xh2 ай бұрын
Yeh kis jsga pe hai multan mein
@Gillverpal6 ай бұрын
Sultanwind pind, Amritsar to gye hoe jroor daseo.
@gulraizsiddique66715 ай бұрын
My Grandparents are From Sultanwind Amritsar
@Gillverpal5 ай бұрын
@@gulraizsiddique6671 khush rho abaad rho👍👍👍👍
@gulraizsiddique66715 ай бұрын
jiyonday wasday rawo G@@Gillverpal
@qamartaskeen83675 ай бұрын
جناب پہلے محل وقوع بیان کیا جاتا ہے کہ کس جگہ پہ ہے