بہت خوب ۔ یہ بھیرہ کا طربیہ بھی ہے اور المیہ بھی، یہ ماضی کی عظمت اور رعنائی کی نغمگی کے ساتھ جدید کا نوحہ ھی ہے۔
@ZahoorAhmed-qs5ul9 ай бұрын
پروفیسر ڈاکٹر بلال سہیل صاحب نے اپنی نظم "یاد باقی ہے" کے ذریعے اپنی ماضی کی یادوں کی بات ہی نہیں کی ہے بلکہ اپنے شہر کی تہذیبی و ثقافتی زندگی کا ذکر کرکے اپنی نظم کو ادب کا ایک شہر کار بنادیا۔جس کے لیے وہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔بہت خوب ڈاکٹر صاحب