روح خورشید کیا کیا قمر کی جبیں مان لو مان لو اے میرے ہم نشیں مصطفی جیسا کویء نہی۔ ۔۔۔ حسن عالم بہت دیکھا نزدیک سے چار جانب نظر ہم نے دوڑا دیے آپ کے جیسا سندر نہ پایا۔ آپ کو ایسا رب نے بنایا چھان کر کے کل جہاں بولے روح الامیں مصطفی جیسا کوئی نہیں ۔۔ چاہے کتنا تو چابک لگا لےعدو کلمہ نکلیگا لب سے ٹوٹبٹو تپتی صحرا پہ ہے مجھکو آرام۔ میرے لب پر ہے محمد کانام۔ بولا عشق بلال آفریں آفریں ۔۔ مصطفی جیسا کویء نہی جو بھی ملتا اسے کرتے پہلے سلام بعد میں چار باتوں سے کرتے کلام۔ تھا زباں پر بڑا نرم لہجہ۔ میٹھی بولی تھی میٹھا تھا جملہ۔ ہر سخن بے مثل ہر ادا دلنشیں مصطفی جیسا کوئی نہیں