نمی دانم چہ منزل بود شب جائ کہ من بودم بہر جا رقصِ بسمل بود شب جائ کہ من بود پری پیکر نگارے سرو قدے لالہ رخسارے سراپا آفتِ دل بود شب جائ کہ من بودم
@mdsiddiquepeerzaada32923 жыл бұрын
تھی منزل کونسی وللہ عالم رات تھی، میں تھا، تھا محوِ رقصِ بِسمل سارا عالم رات تھی، میں تھا، وہ معشوقِ پری پیکر، گُل و قد لالہ رُخ توبہ تھا جن کے واسطے محشر مجسم، رات تھی ، میں تھا ترجمان عزیز میاں قوال مرحوم رحمت الرضوان
@alvi_zadaofficial8066 Жыл бұрын
نمی دانم چہ منزل بود شب جائے کہ من بودم بہ ہر سو رقص بسمل بود شب جائے کہ من بودم کل رات جہاں میں تھا وہ ایک انجان جگہ تھی کل جہاں میں تھا ہر طرف زخمیوں کا رقص ہو رہا تھا پری پیکر نگارے سرو قدے لالہ رخسارے سراپا آفت دل بود شب جائے کہ من بودم کل رات جہاں میں تھا لالہ چہرے، لمبے قد اور پری جیسے لوگ ہمارے دل کے لیے آفت بنے ہوئے تھے رقیباں گوش بر آواز او در ناز و من ترساں سخن گفتن چہ مشکل بود شب جائے کہ من بودم کل رات جہاں میں تھا تمام رقیب اس کی بات پر کان دھرے ہوئے تھے وہ غرور میں تھا اور میں ڈرا تھا، وہاں بات کرنا بھی مشکل ہو گیا تھا خدا خود میر مجلس بود اندر لا مکاں خسروؔ محمدؐ شمع محفل بود شب جائے کہ من بودم اے خسروؔ کل جہاں میں تھا وہاں خدا خود میر مجلس تھا جب کہ محمد ؐشمع محفل تھے مرا از آتش عشق تو دامن سوخت اے خسروؔ محمدؐ شمع محفل بود شب جائے کہ من بودم اے خسروؔ عشق کی آگ نے میرا دامن جلا ڈالا کل رات جہاں میں تھا وہاں محمدؐ خود شمع محفل تھے