والد محترم ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ والد محترم ہو اجازت اگر تو اے ابرے کرم پوچھنا ہے مجھے آپ سے چشم نم میں نے ڈھونڈ ے بہت ہیں مگر نہ ملے آپ گھر میں کہاں پہ چھپاتے تھے غم والد محترم ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ والد محترم اپنے سینے پہ مجھکو سلاتے تھے آپ اور خودُ جاکے مٹی میں ہی سو گئے میرے بچپن کے دن وہ سنہرے سے دن خواب جیسے تھے اور خواب ہی ہو گئے دلربا دلنشیں ہر گھڑی ہر قدم والد محترم ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ والد محترم آپ تھے تو یہ منظر بہاروں سے تھے میرے آنسوں بھی گویا ستاروں سے تھے آپ تھے تو تلاطم کا ڈر تھا کیسے آپ تھے تو یہ دریا کناروں سے تھے آپ کے بعد سہتا ہوں سارے ستم والد محترم ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ والد محترم ہر گھڑی دھوپ میں سائبان آپ تھے ہر اندھیرے میں ایک کہکشاں آپ تھے جگمگاتے ہوئے مسکراتے ہوئے بس دعا ہی دعا مہربان آپ تھے آپ کے پاؤں چھولوں خدا کی قسم والد محترم ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ والد محترم سبز و شاداب روشن مقامات ہو ں آپ ہوں اور جنت کے باغات ہوں پھول خوشبو دعا روشنی دلکشی یو خدا کی ہمیشہ عنایات ہوں پھر ملیں گے کبھی نہ جدا ہوں گے ہم والد محترم ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ والد محترم ازقلم ناظر احمد 😭😭😭