Part 4 | Rasool ﷺ Ki Shahadat Engr. Mirza Ko Jawab..!! | Maulana Syed Shahryar Raza Abidi | 4K

  Рет қаралды 7,113

Fiqah-E-Jaffaria

Fiqah-E-Jaffaria

Күн бұрын

Пікірлер: 80
@alhaqeeqat5161
@alhaqeeqat5161 3 жыл бұрын
He is a great Aalim of our community and we proud on him
@ak-fe7vm
@ak-fe7vm 3 жыл бұрын
ALLAH PAK ULMA E HAQ KA SAYA SALAMAT RAKHAY AMEEN
@غفورحسینجعفری
@غفورحسینجعفری 3 жыл бұрын
ماشااللہ جزاک اللہ مولا سلامت رکھے آمین کیا زبردست بیان ہے تاریخی
@gunjilebachammo3469
@gunjilebachammo3469 2 жыл бұрын
Shukriya mollana sab 🙌🤲 bishak 🙌🙌🙌
@fdigital239
@fdigital239 3 жыл бұрын
Masha ALLAH 🌺🌺🌺🌺🌺
@tatheerhaidar5280
@tatheerhaidar5280 3 жыл бұрын
Jazakallah 🌺🌺🌺🌺🌺🌺🌺
@aliwaliallahali2139
@aliwaliallahali2139 3 жыл бұрын
ﻵ اله الا الله محمد رسول الله على ولى الله ....
@UsmanKhan-mf5dj
@UsmanKhan-mf5dj 3 жыл бұрын
Geo salamat rahen Allama sahib ❤️
@arshadnaqvi6010
@arshadnaqvi6010 3 жыл бұрын
JazakAllah, Allah aapko tulani umr ata kare
@kalsoomkazmi9002
@kalsoomkazmi9002 3 жыл бұрын
MashaAllah
@snhshah904
@snhshah904 3 жыл бұрын
Bar Qatilane Rasool SAWW Lanat Beshumar Bar Qatilane BB Zahra S.A Lanat Beshumar
@tatheerhaidar5280
@tatheerhaidar5280 3 жыл бұрын
لعنت بیشمارررررررررررررررررررررررررررررر
@fdigital239
@fdigital239 3 жыл бұрын
Bayshumarrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrrr Laaaaaaaanat
@phantomedits681
@phantomedits681 3 жыл бұрын
Engineer Muhammad Ali Mirza ki yeh baat bohut Acchi hai K woh Apne Lectures mein ek bhi Ad nahi lagate. Appreciated! ❤️❤️
@tatheerhaidar5280
@tatheerhaidar5280 3 жыл бұрын
Masha ALLAH 💗💗💗💗💗💗💗
@fdigital239
@fdigital239 3 жыл бұрын
Jaazak ALLAH
@gujarchaudhry3
@gujarchaudhry3 3 жыл бұрын
Zabrdast
@shazadkhan307
@shazadkhan307 3 жыл бұрын
Very nice video
@adankhan8266
@adankhan8266 3 жыл бұрын
I am amazed to see the Fact that Whole Shia Faith is available in sunni Books !
@bisharatali8229
@bisharatali8229 3 жыл бұрын
Yeh sab baten ""ILMI aur KITABI MUSILMAN ENGINEER MOHAMMAD ALI MIRZA"" ko nazar kiyoun nahein aatien.
@mustafaakbar2154
@mustafaakbar2154 3 жыл бұрын
Appreciated, # 👍👍👍👍👍
@tatheerhussian3862
@tatheerhussian3862 3 жыл бұрын
رسول اللہ ﷺ کے وفات سے پہلے امت کو تین وصیتیں جس میں روای نے ایک وصیت کو بھول دیا ............................... (1) مشرکین کو جزیر تہ العرب سے نکال دو (2) وفود کی اسی طرح انے کی اجازت دو جس طرح میں اجازت دیتا تھا ،، (3) راوی کہتا ہے کہ تیسری وصیت میں بھول گیا ................. (بخاری ج 1 ص 121 باب کتاب الجہاد والسیر ،، مسلم ج 5 ص 75 کتاب الوصیہ ) تو کیا یہ بات عقل میں انےوالی ہے کہ جو صحابہ موجود تھے اور انہوں نے رسول ﷺ کی تینوں وصیتیں سنی تھیں وہ تیسری ھی وصیت کو بھول گیے ? ھر گز نہیں یہ بھولے تھے بلکہ سیاست نے ان کو بھلادینے پر مجبور کیا تھا ۔ اصحاب کے مضحکہ خیزیوں میں ایک مضحکہ خیز چیز یہ بھی ہے اور یقینا تیسری وصیت حضرت علی ع کی خلیفہ بنانے کی تھی جس کو راوی نے بھلادیا ہے ،،،،،،،، قران نے پہلے ایسے لوگوں کی پیشن گوی کی تھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ترجمہ ،،،،، بیشک جو لوگ (ھماری ) ان روشن دلیلوں اور ھدایتوں کو جنہیں ھم نے نازل کیا اس کے بعد چھپاتے ہیں ، جب کہ ھم کتاب (توریت ) میں لوگوں کے سامنے صاف صاف بیان کرچکے تو یہی لوگ ہیں جن پر خدا بھی لعنت کرتا ہے اور لعنت کرنے بھی لعنت کرتے ہیں ............ (سورہ البقرہ ایت 159) ترجمہ ،،،،،، بیشک جو لوگ ان باتوں کو جو خدا نے کتاب میں نازل کی ہیں چھپاتے اور اس کے بدلے تھوڑی قیمت (دنیوی نفع) لے لیتے ہیں یہ لوگ بس انگاروں سے اپنے پیٹ بھرتے ہیں اور قیامت کے دن خدا ان سے بات تک تو کرے گا نہیں اور نہ انھیں (گناھوں سے ) پاک کرے گا اور انھیں کیلے دردناک عذاب ہے ! ،،،،،،،،،،،،،،،،، _________________________________
@iqbalsh5088
@iqbalsh5088 4 ай бұрын
ان باراں منافقین میں کہیں مولا علی بھی شامل تو نہیں تھے ؟
@iqballarik2853
@iqballarik2853 2 ай бұрын
مولا علی کے دشمنون پر لعنت ,بیشمار
@tatheerali1859
@tatheerali1859 3 жыл бұрын
❤ خطبہ شقشقیہ ❤۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ،،، خدا کی قسم ، فرزند ابوقحافہ نے پیراھن خلافت پہن لیا ،حالانکہ وہ میرے بارے میں اچھی جانتا تھا کہ میرا خلافت میں وھی مقام ہے جو چکی کے اندر اس کی کیلے کا ھوتا ہے . میں وہ (کوہ بلند ھوں ) جس پر سے سیلاب کا پانی گزر کر نیچے گر جاتا ہے اور مجھ تک پرندہ پر نہیں مارسکتا ،(اس کے باوجود) میں نے خلافت کے اگے پردہ لٹکا دیا اور اس سے پہلو تہی کرلی اور سوچنا شروع کیا کہ اپنے کٹے ھویے ہاتھو سے حملہ کروں یا اس سے بھیانک تیرگی پر صبر کرلوں جس میں سن رسیدہ بالکل ضعیف اور بچہ بوڑھا ھوجاتا ہے اور مومن اس میں جدوجہد کرتا ھوا اپنے پروردگار کے پاس پہنچ جاتا ہے . مجھے اس اندھیر پر صبر ہی قرین عقل نظر ایا ، لھذا میں نے صبر کیا ، حالانکہ انکھوں میں (غبا اندوہ کی ) خلش تھی اور حلق میں (غم و رنج کے ) پھندے لگے ھویے تھے . میں اپنی میراث کو لٹے دیکھ رھا تھا یہاں تک کہ پہلے نے اپنی راہ لی اور اپنے بعد خلافت ابن خطاب کو دے گیا . (پھر حضرت نے بطور تمثیل اعشی کا یہ شعر پڑھا ) کہاں یہ دن جو فاقہ کے پالان پر کٹتا ہے اور کہا وہ دن جو حیان بر ادر جابر کی صحبت میں گزرتا تھا . تعجب ہے کہ وہ زندگی میں تو خلافت سے سبکدوش ھونا چاھتا تھا لیکن اپنے مرنے کے بعد اس کی بنیاد دوسرے کیلے استوار کرتا گیا . بے شک ان دونوں نے سختی کے ساتھ خلافت کے تھنوں کو اپس بانٹ لیا . اس نے خلافت کو ایک سخت و درشت محل میں رکھ دیا جس کے چر کے کاری تھے . جس کو چھو کر بھی درشتی محسوس ھوتی تھی . جہاں بات بات میں ٹھوکر کھانا اور پھر عذر کرنا تھا . جس کا اس سے سابقہ پڑے وہ ایسا ہے جیسے سرکش اونٹنی کا سوار کہ اگر مہار کھینچتا ہے تو (اس کی منہ زوری سے )اس کی ناک کا درمیانی حصہ ھی شگافتہ ھوجاتا ہے جس کے بعد مہار دینا ھی ناممکن ہو جایے گا ) اور اگر باگ کو ڈھیلا چھوڑ دیتا ہے تو وہ اس کے ساتھ مہلکوں میں پڑجایے گا . اس کی وجہ سے بقایے ایزد کی قسم ! لوگ کجروی ، سرکشی متلون مزاجی اور بے راہ روی میں مبتلا ھوگیے . میں نے اس طویل مدت اور شدید مصیبت پر صبر کیا . یہاں تک کہ دوسرا بھی اپنی راہ لگا ، اور خلافت کو ایک جماعت میں محدود کر گیا اور مجھے بھی اس جماعت کا ایک فرد خیال کیا . اے اللہ مجھے اس شوری سے کیا لگاو ? ان میں سے سب سے پہلے کے مقابلہ ہی میں میرے استحقاق وفضیلت میں کب شک تھا جو اب ان لوگوں میں میں بھی شامل کرلیا گیا ھوں مگر میں نے یہ طریقہ اختیار کیا تھا کہ جب وہ زمین کے نزدیک ھوگر پرواز کرنے لگیں تو میں بھی ایسا ھی کرنے لگوں اور جب وہ اونچے ھوکر اڑنے لگیں تو میں بھی اسی طرح پرواز کروں (یعنی حتی الامکان کسی نہ کسی صورت سے نباہ کرتا رہوں ،ان میں سے ایک شخص تو کینہ وعناد کی وجہ سے مجھ سے منحرف ھوگیا اور دوسرا دامادی اور بعض ناگفتہ بہ باتوں کی وجہ سے ادھر جھک گیا . یہاں تک کہ اس قوام کا تیسرا شخص پیٹ پھلایے سرگیں اور چارے کے درمیان کھڑا ھوا اور اس کے ساتھ اس کے بھایی بند اٹھ کھڑے ھویے .جو اللہ کے مال کو اس طرح نگلتے تھے جس طرح اونٹ فصل ربیع کا چارہ چرتا ہے . یہاں تک کہ وہ وقت اگیا جب اس کی بٹی ھویی رسی کے بل کھل گیے اور اس کی بداعمالیوں نے اس کا کام تمام کردیا اور شکم پری نے اسے منہ کے بل گرادیا . اس وقت مجھے لوگوں کے ھجوم نے دھشت زدہ کردیا جو میری جانب بجو کے ایال کی طرح ھر طرف سے لگاتار بڑھ رھا تھا یہاں تک عالم یہ ھوا کہ حسن ع و حسین ع کچلے جا رھے تھے اور میری ردا کے دونوں کنارے پھٹ گیے تھے . وہ سب میرے گرد بکریوں کے گلے کی طرح گھیرا ڈالے ھویے تھے مگر اس کے باوجود جب میں امر خلافت کو لے کر اٹھا تو ایک گروہ نے بیعت توڑ ڈالی اور دوسرا دین سے نکل گیا اور تیسرے گروہ نے فسق اخیار کرلیا . گویا انہوں نے اللہ کا یہ ارشاد سنا ہی نہ تھا کہ ،،،،، یہ اخرت کا گھر ھم نے ان لوگوں کیلے قرار دیا ہے جودنیا میں نہ (بے جا ) بلندی چاھتے ہیں نہ فساد پھیلاتے ہیں اور اچھا انجام پرھیزگاروں کیلے ہے ،،،،،،، ہاں ہاں خدا کی قسم ! ان لوگوں نے اس ایت کو سنا تھا اور یاد کیا . لیکن ان کی نگاھوں میں دنیا کا جمال کھب گیا اور اس کی سچ دھج نے انہیں لبھا دیا . دیکھو اس ذات کی قسم جس نے دانے کو شگافتہ کیا اور ذی روح چیزیں پیدا کیں _ اگر بیعت کرنے والوں کی موجودگی اور مدد کرنیوالوں کے وجود سے مجھ پر حجت تمام نہ ھوگیی ھوتی اور وہ عہد نہ ھوتا جو اللہ نے علما۶ سے لے رکھا ہے کہ وہ ظالم کی شکم پری اور مظلوم کی گرسنگی پر سکون وقرار سے نہ بیٹھیں تو میں خلافت کی باگ دوڑ اسی کے کندھے پر ڈال دیتا اور اس کے اخر کو اس پیالے سے سیراب کرتا جس پیالے سے اس کے اول کو سیراب کیا تھا اور تم اپنی دنیا کو میری نظروں میں بکری کی چھینک سے بھی زیادہ ناقابل اعتنا پاتے . لوگوں کا بیان ہے کہ جب حضرت خطبہ پڑھتے ھویے اس مقام تک پہنچے تو ایک عراقی باشندہ اگے بڑھا اور ایک نوشتہ حضرت ع کے سامنے پیش کیا ، اپ اسے دیکھنے لگے . جب فارغ ھویے تو ابن عباس رض نے کہا یا امیرالمومنین ع اپ نے جہاں سے خطبہ چھوڑا تھا وہیں سے اس کا سلسلہ اگے بڑھاییں . حضرت ع نے فرمایا کہ اے ابن عباس رض یہ تو شقشقہ (گوشت کا وہ نرم لوٹھڑا ، جو اونٹ کے منہ سے مستی و ہیجان کے وقت نکلتا ہے ) تھا جو ابھر کر دب گیا . ابن عباس رض کہتے تھے کہ مجھے کسی کلام کے متعلق اتنا افسوس نہیں ھوا جتنا اس کلام کے متعلق اس بنا پر ھوا کہ حضرت وہاں تک نہ پہنچ سکے جہاں تک وہ پہنچنا چاہتے تھے .
@ziahassan3519
@ziahassan3519 18 күн бұрын
۔، حیات القلوب ۔، پہلی یا دوسری جلد میں ان منافقین کے نام لکھے ھیں۔ لکھا ھے۔کہ حضرت حذیفہ یمانی رض کا آخری وقت تھا کہ کچھ صحابہ حضرت حذیفہ رض کے پاس گئے اور ان سے۔ کہا کہ اب تو منافقین کے نام بتادیں جو حضرت رسول اللہ ص کو شہید کرنا چاھتے تھے۔ حضرت حذیفہ یمانی رض نے نام بتانے سے انکار کیا۔پھر صحابہ کے بہت زور دینے پر حضرت حذیفہ رض نے ان منافقین کے نام بتا دیئے جو حضرت رسول اللہ ص کو شہید کرنا چاھتے تھے۔میں صرف تین نام لکھ رھا ھوں۔باقی نام مذکورہ کتاب میں خود پڑھیں۔وہ تین خالد بن ولید، ابو سفیان اور معاویہ ۔،
@reactonindianhindi
@reactonindianhindi 2 жыл бұрын
ya thy wo munafiq Mu’attab ibn Qushayr Wadi’ah ibn Thabit Wajd ibn ‘Abdullah ibn Nabtal ibn al Harith from the Banu ‘Amr ibn ‘Awf Al Harith ibn Yazid al Ta’i Aws ibn Qayzi Al Harith ibn Suwaid Sa’d ibn Zurarah Qais ibn Fahd Suwaid ibn Da’is from the Banu al Hubla Qais ibn ‘Amr ibn Sahl from the Banu Qaynuqa’ Zaid ibn al Lasit ibn al Hammam from the Banu Qaynuqa’
@iqbalsh5088
@iqbalsh5088 4 ай бұрын
حزیفہ یمامی بھی تو دبیلہ پھوڑے والی بیماری کی وجہ سے فوت ہوے تھے ؟
@phantomedits681
@phantomedits681 3 жыл бұрын
Itne saare Ads! 🙂👏
@gulfamali3523
@gulfamali3523 3 жыл бұрын
ابوبکر و عمر کا رسول ﷺ کے سامنے بے ادبی ،،،،،،،،،،،،،،، یا یھاالذین امنوا لاترفعوا اصواتکم فوق صوت النبی ولا تجھرو الہ بالقول کجھر بعضکم لبعض ان تحبط اعمالکم و انتم لا تشرون ہ ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،، ترجمہ ،،،،، اے ایمانداروں بولنے (میں) تم اپنی اوازیں پیغمبر کی اواز سے اونچی نہ کیا کرو اور جس طرح تم اپس میں ایک دوسرے سے زور زور سے بولا کرتے ھو . ان کے روبرو زور سے نہ بولا کرو (ایسا نہ ھو) کہ تمہارا کیا کرایا سب اکارت ھوجاے اور تم کو خبر بھی نہ ھو ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،، بخاری نے ابن منذر ابن مردویہ عبداللہ ابن زبیر سے روایت کی ہے کہ ایک دفعہ حضرت رسول ﷺ کے پاس بنی تمیم کے کچھ لوگ اے تو ابوبکر بول اٹھے کہ ان لوگوں کا حاکم قعقاع ابن معبد کو بنایے اس پر عمر کہنے لگے نہیں یہ ٹھیک نہیں اقرع بن حابس کو انکا امیر بنایے ، اس پر ابوبکر بولے ہاییں تم میری مخالفت کرتے ھو . اس پر عمر نے کہا مجھے تمہاری مخالفت منظور نہیں ہے . غرض اس قسم کی باتیں ھوتے ھوتے دونوں کی اوازیں بلند ھوییں تو خدا نے ان کی تنبیہہ کیلے یہ ایت نازل کی ،،،، تفسیر در منثور جلال الدین سیوطی مطبوعہ مصر ج6ص83 خدا نے یہاں پر بھی ابوبکر و عمر کو تنبیہہ کیا لیکن اس کے باوجود واقعہ قرطاس کے موقع پر اللہ نے تمام صحابہ کے اعمال کو اکارت کردیا سواے چند صحابہ کے اور عمر نے سب کو ورغلایا میں تو ایسے بیوقوف اور بے ادب لوگوں کو خلیفہ اور صحابی نہیں مانتا ،،،،،
@snhshah904
@snhshah904 3 жыл бұрын
Gustakhe Nabi ki Ek hi Sazaa Sar Tan se Juda Sar Tan se Juda
@tatheerhaidar5280
@tatheerhaidar5280 3 жыл бұрын
@@snhshah904 ھا یہ بلکل صحیح سزا ہے
@fdigital239
@fdigital239 3 жыл бұрын
@@snhshah904 bayshak jeo bhai salamat rahain Ellahi Aameen
@snhshah904
@snhshah904 3 жыл бұрын
Ap Dono B SalamT Raho... Isi Trah Munafiqo ko BeNaqab krty Raho❤
@mohammedshafi6164
@mohammedshafi6164 3 жыл бұрын
lanath hai USA pa jisna Deen ko uska duniya banya
@gulmastan751
@gulmastan751 3 жыл бұрын
امت میں فرقہ واریت کا ذمہ دار خلفا ۶ ثلاثہ ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ابوبکر و عمر کا حکم رسول ﷺ پر عمل نہ کرنا ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،، و من الناس من یجادل فی اللہ بغیر علم ولا ھدی و لا کتب منر ہ ،،،،، ترجمہ ،،،،،، اور لوگوں میں سے کچھ ایسے بھی ہیں . جو بے جانے بوجھے بے ھدایت پاے بغیر کتاب کے (جو اسے راہ بتاے ) (خدا کی ایتوں سے ) منہ موڑے ،،،،،، سورہ الحج ایت 8 انس بن مالک رض سے روایت ہے کہ ھم لوگ رسول ﷺ کے پاس بیٹھے ھوے ایک شخص کا ذکر خیر کر رھے تھے کہ وہ بڑا نمازی روزہ دار ہے نیک ہے زکوات دیتا ہے اپ ﷺ نے فرمایا کہ میں اسے نہیں پہچانتا جب صحابہ نے رسول ﷺ کو اس شخص کے کچھ نشانیاں بتاییں ،، تو رسول ﷺ نے ابوبکر کو حکم دیا کہ میری تلوار لو اور اس کا سر کاٹ کر لاو ، یہ شیطان کے گروہ کا پہلا شخص ہے ، عرض ابوبکر تلوار لیے اس کو مسجد میں نماز کے حالت میں رکوع میں دیکھا ابوبکر یہ سوچ کر کہ رسول ﷺ نے نمازیوں کے قتل سے منع کیا ہیں ، واپس اے اور عرض کی میں نے اسے نماز پڑتھے دیکھا اور اپ ﷺ نے نمازی کے قتل کو منع فرمایا ہے ، اپ ﷺ فرمایا تم بیٹھو تم اس جہاد کے قابل نہیں ،،،، اور عمر کو حکم دیا کہ تم مسجد میں جاو اور اس کا سر کاٹ کر لاو ، جب عمر گیا تو وہ سجدے کی حالت میں تھا اور واپس اکر رسول ﷺ کو وھی الفاظ سے کہا جو ابوبکر نے کہا تھا ، اپ ﷺ نے عمر سے فرمایا تم بھی بیٹھو تم بھی اس جہاد کے قابل نہیں اس کے بعد رسول ﷺ نے حیدر کرار شیر خدا علیہ سلام کو حکم دیا کہ جاکر اس شیطان کو قتل کردو جب علی ع مسجد گیے تو وہ مسجد میں نہیں تھا اور چلا گیا تھا ،، جب علی ع واپس ایا تو رسول ﷺ کو عرض کیا یا رسول اللہ وہ نہیں تھا وہ چلا گیا تھا ،،،،رسول ﷺ نے فرمایا کہ اگر اج یہ قتل ھوتا تو میرے امت میں اختلاف نہ ھوتا ،،، بعض تفاسیر میں یہ بھی روایت روایت کہ علی ع نے اس شیطان کو معاویہ کے لشکر میں قتل کردیا جنگ صفین کے موقع پر ،،،یہ ایت اس واقعہ کے بعد نازل ھوا فتح الباری شرح بخاری علامہ ابن حجر حلیتہ الاولیا۶ ابو نعیم تفسیر اثنا عشر حافظ محمد بن محمد شیرازی ،،،،،، جو رسول ﷺ کے حکم کا انکار کریں میں اس کو خلیفہ اور صحابی نہیں مانتا جو خدا کی ایتوں سے منہ موڑے وہ صحابی خلیفہ نہیں ھوسکتا میں تو قران کی ایت اور رسول ﷺ کے حکم کو مانتا ھو کہ ان دونوں ابوبکر و عمر نے رسول ﷺ اور قران کے احکامات کو پش پشت پر پھینک دیا اور امت کو فرقوں میں تقسیم کیا ،،،،،،،،،،،،،، www.shiatiger.com/2014/08/73-firqo-ki-waja-kon.html
@iqbalsh5088
@iqbalsh5088 4 ай бұрын
حضرت حزیفہ کا منافقین کے بارے میں نہ بتانا ان کی منافقت کا ثبوت ہے۔
@tatheerhaidar5280
@tatheerhaidar5280 3 жыл бұрын
جنگ تبوک کے موقع پر 5 صحابہ نے رسول کے قتل کا منصوبہ بنایا تھا . ان کے نام مندرجہ ذیل ہیں ،،،،،،،،،،،،،،، (1)ابوبکر (2) عمر (3) عثمان (4) طلحہ (5) سعد ابن ابی وقاص والاضرب من الجمیع ھو انھم ارادو ا قتل رسول اللہ ﷺ الویل لھم .................... المحلی ج 11 ص 224 من طریق الولید بن جمیع وھو ھا لک ولانراہ یعلم من وضع الحدیث فا ۶ نہ قد روی اخبارہ فیھا ان ابابکر و عمر و عثمان و طلحتہ و سعد ابن ابی وقاص عنھم ارادو قتل النبی ﷺ و القا ۶ ہ من العقبتہ فی تبوک و ھذا ھوا الکذاب الموضوع ...... مکمل اھل سنت مسلک 4 اسما۶ و رجال کے ایکسپرٹ پر لازمی ڈیپینڈ کرتے ہیں (1)علامہ شمس الدین ذھبی (2)ال یوسف المزی (3) ال عجلی (4) علامہ ابن حجر عسقلانی جس کو خاتم المحدین کہتے ہے اور بھی بہت سے علم اسما۶ و رجال کے ماھر ہیں مگر ان چاروں کے مقابلے میں کسی اور ماھر کی کوی حیثیت و اھمیت نہیں ہے یہ سنی مسلک کے علم اسما۶ ورجال کے سرتاج علما۶ ہیں ،،،،، جو روایت نقل کیا گیا ہے اس میں لکھا ہے کہ غروہ تبوک کے موقع پر جن لوگوں نے نبی پاک ﷺ کو قتل کرنا چاھا اپ ﷺ کے اونٹ کو پہاڑ سے نیچے گرانا چاھا اس میں ان 5 صحابہ کا نام لکھاھوا ، اس روایت کو ابن حزام نے موضوع کہا ہے کہ اس میں ولید بن جمیع جھوٹا راوی ہے ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،، اب ھم دیکھتے ہے کہ علم اسما۶ و رجال کے ان 4 ماھر سرتاج علما۶ کا ولید بن جمیع کے بارے میں کیا نقطہ نظر ہیں اور ان 4 کے علاوہ اور علم اسا۶ ورجال کے ماھروں کا کیا خیال ہیں ،،،،،، 1۔۔۔۔۔ تہذیب الکمال ___المزی ج31ص35 الولید بن عبداللہ بن جمیع الزھری الکوفی , والد ثابت بن الولید بن عبداللہ بن جمیع ،، وقد نسب الی جدہ ایضا روی عن : ابراھیم النخفی , و ابی طفیل عامر بن واثلتہ اللیثی و عبدالرحمن بن خلاد دالانصاری و عبدالملک بن المغیرتہ الطایفی , و عکرمتہ مولی ابن عباس , و القاسم ابن عبدالرحمان بن عبداللہ ابن مسعود ، و قثم بن لولوتہ مولی ال ، و مجاھد بن جبر المکی و ابی بکر بن عبداللہ بن ابی الجھم ، و ابی سلمتہ بن عبدالرحمان بن عوف و عن ام ورقہ و قیل : عن جدتہ عن ام ورقہ و قیل : عن جدتہ عن لیلی ا بنت مالک ، روی عنہ : اشعث بن عطاف الکوفی و ابنہ ثابت بن الولید ابن عبد عبداللہ ابن جمیع ، والحسن بن ثابت الاحول و حفص بن عیاث ، و ابواسامہ ، حماد بن اسامتہ ، و زید بن الحباب و سعدابن العلت البجلی قاضی شیراز ، و سلمتہ بن رجا ۶ ، و سیف بن عمر التیمی ، و عبداللہ بن داود الخریبی ، و عبدالعزیز بن ابان القرشی و عبیداللہ بن موسی ، و ابو نعیم بن الفضل بن دکین ، و محمد ابن فضیل بن عزوان و محمد بن مسروق الکندی ، و محمد بن یعلی زنبور السلمی و معاویتہ بن ھشام القصار ، و وکیع ابن الجراح ، و یحیی بن سعید القصان ، و یزید بن ھارون ، و ابو احمد الزبیری قال عبداللہ بن احمد بن حنبل عن ابیہ ، و ابی داود لیس بہ باس ، وقال اسحاق بن منصور ، عن یحیی بن معین : ثقتہ و کذلک قال العجلی ) و قال ابوزرعہ لا باس بہ و قال ابو خاتم : صالح الحدیث و قال عمرو بن علی : کان یحیی بن سعید لایحدثنا عن الولید بن جمیع ، فلما کان قبل موتہ بقلیل حدثنا عنہ و ذکرہ ابن حبان فی کتاب الثقات ،،،،،،،،،،،،،،،،، یہ ہے سنی مسلک کا مکمل علم الکلام ان پر ڈیپینڈ ہیں یہ علم رجال ہے اور دیکھ کتنے اسما۶ و رجال کے ماھرین ہے اس میں جو ولید بن جمیع کے توثیق کر رھے ہیں ،،،، میں پہلے سنی تھا لیکن اب مومن شیعہ ھو
@tatheerhaidar5280
@tatheerhaidar5280 3 жыл бұрын
مزید توثیق ،،،، ولید بن جمیع ،،،،،،، 2.........میزان الاعتدال ___امام الذھبی ج4ص 331 .... الولید بن جمیع ، ھوا بن عبداللہ بن جمیع الزھری الکوفی ، عن ابی الطفیل ، و ابی سلمتہ بن عبدالرحمان و عنہ یحیی ابن سعید ] القطان و ابواحمد الزبیری وجاعتہ وثقہ ابن معین ، و العجلی ، وقال احمد و ابوذرعتہ ، لیس بہ باس ، وقال ابوخاتم صالح الحدیث ، وقال الحاکم : لولم یذکرہ مسلم فی صحیحہ لکان اولی و قال الغلاس الولیدابن عبداللہ بن جمیع الزھری من انفسھم ، کوفی ، کان یحیی لا یحدثنا عنہ فلما کان قبل موتہ ، معاویہ بن ھشام عن الولید بن عبداللہ بن [ابی سلمتہ ] جمیع ، حدثنی ابو الطفیل ، سمعت ابا ھریرتہ یقول شکوت الی رسول اللہﷺ الحفظ فقال : افتح کسا۶ ک ففتحت ثم قال : اجمعہ فجمعتہ ، فما نیت شیا۶ سمعتہ منہ ،،،،،، اقوال لکن الولید بن جمیع صدوق یھم کما قالہ ابن حجر فی تقریب التھذیب ،، و لوکان ھناک مشکلتہ فی الاسناد اسو۶ من الولید لذکرہ ابن حزم و علیہ فالروایتہ حسنتہ الاسناد و یحتج بھا ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،، اوپر امام ذھبی ،،، ابن حجر عسقلانی المزی سے لیکر یحیی بن معین ،،،،، امام حاکم سے لیکر تمام علم اسما۶ ورجال کے ماھرو کا یہ کہنا ہے کہ ولید بن جمیع سچا اور ثقہ ہے تو ان ماھرین کے مقابلے میں ابن حزام کا یہ کہنا کہ ولید بن جمیع جھوٹا ہے ان کا کوی حیثیت اور اھمیت نہیں ہے ،،،، یہ صحاح ستہ کے معتبر راوی ہے ،،،، یہ 30 سے زیادہ اسما۶ و رجال کے ماھروں کا نظریہ ہے ابن حجر عسقلانی تک جو خاتم المحدثین ہیں ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
@sheyatiger4661
@sheyatiger4661 3 жыл бұрын
ابوبکر عمر اور بعض 10 صحابہ دوزخ میں ایک سپیشل تابوت کے اندر جل رھے ہیں 👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇 ابان کہتے ہیں ، سلیم بن قیس رح نے بیان کیا کہ میں نے ابن غنم کا واقعہ محمد ابن ابی بکر سے بیان کیا . انہوں نے کہا کیا مجھ سے پوشیدہ ہے میں گواھی دیتا ھوں کہ میرے باپ نے مرنے کے وقت ایسا ھی کیا تھا اور عایشہ نے کہا تھا کہ میرا باپ ھذیان بک رھا ہے . محمد ابن ابی بکر کہتے ہیں میں نے عبداللہ ابن عمر سے ملاقات کی . اور میرے باپ نے موت کے وقت جو کچھ کہا تھا وہ انہیں سنایا ، انہوں نے جواب دیا کہ کیا مجھ سے پوشیدہ ہے . میرے باپ نے بھی تمہارے باپ کی طرح کہا تھا . نہ کم اور نہ زیادہ . پھر عبداللہ ابن عمر نے اس کا تدراک کیا اور ڈرا کہ میں تم کو مطلع نہ کردوں . اور اس طرح خبر علی مرتضی ا علیہ سلام کو کوفہ پہنچ جایے . کیونکہ اسے میرے محبت اور ان کی دیانت داری معلوم ہے . انہوں نے کہا بیشک میرا باپ ھذیان بک رھا تھا . پس میں امیر المومنین ع کے پاس ایا اور میں نے جو کچھ اپنے باپ سے سنا تھا انہیں بتایا .اور وہ بھی بتایا جو عبداللہ سے سنا تھا . پس امیر المومنین ع نے فرمایا کہ مجھے اس کے باپ اور تیرے باپ اور ابوعبیدہ , اور سالم ، معاذ کے بارے میں اس نے بتلایا ہے جو تم سے اور ابن عمر سے زیادہ سچا ہے . میں نے عرض کیا کہ وہ کون ہے یا امیرالمومنین ع ! فرمایا کہ بس ایک راوی ہے . وہ کہتے ہیں کہ بس میں سمجھ گیا کہ ان کی مراد کیا ہے . میں نے کہا : اپ نے سچ فرمایا : اے امیرالمومنین ع میں نے یہ خیال کیا تھا کہ اپ کو کسی انسان نے بتلایا ھوگا . حالانکہ میرے باپ کے پاس میرے سوا اور کویی موجود نہیں تھا وہ یہ کہہ رھے تھے . سلیم نے کہا : میں نے عبدالرحمن ابن عنم سے کہا کہ معاذ طاعون میں مرے ، ابوعبیدہ بن جراح کس مرض سے مرے . کہا پھوڑے کے مرض سے (اس کے مطابق بخاری میں اشارہ موجود ہے ) پس میں نے محمد ابن ابی بکر سے ملاقات کرکے پوچھا : کیا تمہارے باپ کی موت کے وقت تمہارے بھایی عبدالرحمن کے سوا اور عمر عایشہ بھی موجود تھے . اور کیا انہوں نے بھی یہ بات سنی ہے . جو تم نے سنی ہے . انہوں نے کہا کہ کچھ سنی ہے . پس وہ رونے لگے اور کہنے لگے کہ ھذیان بک رھے ہیں . جتنا میں نے سنا ہے اتنا انہوں نے نہیں سنا . میں نے پوچھا : اچھا جس قدر انہوں نے سنا تھا وہ کیا تھا . کہا : وہ ویل و ثبور کہہ رھے تھے . پس ان سے عمر نے کہا تھا : اے رسول ﷺ خدا کے خلیفہ ! اپ ویل وثبور کیوں کہتے ہیں . انہوں نے جواب دیا کہ یہ محمد ص و علی ع موجود ہیں . اور مجھے دوزخ کی خبر دے رھے ہیں . ان کے ہاتھ میں وہ معاھدہ کی تحریر ہے جو ھم نے کعبہ میں کیا تھا اور کہہ رھے تھے کہ تم نے اس عہد کو پورا کر دکھلایا . پس تم نے اور تمہاری ساتھی نے خدا کے ولی کا مقابلہ کیا . لھذا تمہیں دوزخ کی بشارت ھو اسفل سافلین میں . جب عمر نے یہ سنا تو یہ کہتے ھویے باھر چلے گیے کہ ھذیان بک رھے ہیں .ابوبکر نے کہا : نہیں خدا کی قسم ھذیان نہیں بک رھا ھوں . عمر نے کہا کہ اپ دو 2 کے دوسرے ہیں غار میں . ابوبکر نے کہا کیا ? اب بھی میں نے محمد ص کہہ کر بیان دیا ہے . رسول اللہ ﷺ نے کہا جب میں ان کے ساتھ غار میں تھا تو انہوں نے مجھ سے کہا تھا کہ میں جعفر اور ان کے ساتھیوں کی کشتی دیکھ رھا ھوں . میں نے عرض کیا کہ مجھے بھی دکھا دیں . انہوں نے میرے منہ پر ہاتھ پھیرا تو میں نے دیکھ لیا . پس مجھے یقین ھوگیا کہ وہ توبہ نعوذ بااللہ جادوگر ہیں . لیکن میں نے یہ خیال دل میں رکھا . پھر مدینہ میں تم سے ذکر کیا . پس میری اور تمہاری رایے ایک ھوگی کہ وہ توبہ نعوذ با اللہ جادو گر ہیں . عمر نے کہا تمہارا باپ ھذیان بک رھا ہے . پس کچھ سن رھے ھو , اسے چھپاو . اس گھر والے تم پر عیب نہ لگاییں . پس وہ بھی اور میرا بھایی بھی نماز کا وضو کرنے کیلے باھر چلے گیے . پھر انہوں نے دو باتیں سناییں جو ان لوگوں نے نہیں سنیں جب میں اکیلا رہ گیا تو میں نے ان سے کہا بابا کہو لا الہ الا اللہ انہوں نے جواب دیا کہ میں کبھی نہ کہوں گا . اور نہ کہنے پر قادر ھو جب تک اس تابوت میں داخل نہ ھو جاوں ، جب انہوں نے تابوت کا ذکر کیا تو میں نے خیال کیا کہ وہ ھذیان بک رھے ہیں . اس لیے میں نے پوچھا : کیسا تابوت ? انہوں نے جواب دیا کہ وہ اگ کا تابوت ہے جس پر اگ کا قفل لگا ہے . اس میں بارہ ادمی ہیں . ایک میں دوسرا میرا یہ ساتھی . میں نے کہا : کیا عمر ! کہا : ھاں . اور دس اور جہنم کے گہرے کنویں میں ہیں . اس پر ایک پتھر رکھا ہے . جب خدا دوزخ کو مشتعل کرنا چاھتا ہے تو اس پتھر کو ھٹا دیتا ہے . میں نے کہا کیا اپ ھذیان بک رھے ہیں ? کہنے لگے نہیں . خدا کی قسم میں ھذیان نہیں بک رھا . خدا کی لعنت ھو ابن ضحاک پر . اسی نے ذکر کے انے کے بعد مجھے اس سے روکا . پس وہ بدترین ساتھی ہے خدا اس پر لعنت کرے . میرے پیشانی زمین سے ملادو . میں نے پیشانی زمین سے ملادی ، پس وہ برابر ویل وثبور کہہ رھے تھے . یہاں تک کہ میں نے انہیں اغوش میں لے لیا . پھر اس وقت عمر اگیے جب وہ میری اغوش میں تھے . عمر نے کہا کہ کیا انہوں نے میرے بعد کچھ کہا تھا ? میں نے انہیں بتلایا : خدا رحم کرے رسول خدا ﷺ کے خلیفہ پر . اسے چپھاو . کیونکہ یہ ھذیان ہے . اور تمہارا گھر مشہور ہے . تمہاری بیماری میں ھذیان ھوا کرتاہے . عایشہ نے کہا تم نے سچ کہا ہے . اور سب نے کہا کہ تمہاری کوی بات کویی اور نہ سنے . ورنہ علی ابن ابی طالب ع اور ان کے اھل بیت عیب لگاییں گے . (کتاب اسرار امامت ) اب بخاری کے 12 منافقوں کے بارے میں حدیث اس بیان کی تاید کرتا ہے کتاب اسرار امامت
@sheyatiger4661
@sheyatiger4661 3 жыл бұрын
، یہاں جو رسول ﷺ بارہ منافقین کے بارے میں حذیفہ رض کو بتایا اور حدیفہ نے عمار رض کو کچھ کان میں بتایا یہاں رسول ﷺ نے علی ع کو سلمان رض . ابوذر رض . مقداد رض کو کیوں نہیں بتایا ، یہ بارہ منافقوں کے بارے میں رسول نے کہی دوسرے موقع پر کیوں نہیں بتایا یہاں اسلے بتایا کہ ان 5 لوگ رسول ﷺ کو پہاڑ سے پھانکنا چاھتے تھے صاف ظاھر ہے ،، hadith from muslim book 038 number 6688 Qais ...reported i said to ,،Ammar : What is your opinion about that which you have done in case (of Your siding with hazrat ALi ) is it your personal opinion or some thing you got from ALLAH,s Messenger (may peace be upon him ) ? Ammar said : we have got nothing from ALLAH,s Messenger (may peace be upon him ) which people at large did not get , but Hudhaifa told me that ALLAH,s apostle (may peace be upon him ) had especially told him amongst his companions , that were would be twelve (12) Hypocrites out of whom eight would not get into paradise - until a camel would be able to pas throught the needle hole. The ulcer would be itselp sufficient (to kill) eight (8) . so far as four are concerned i do not remember what shu,ba said about them .
@tatheerali1859
@tatheerali1859 3 жыл бұрын
❤ خطبہ شقشقیہ ❤۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ،،، خدا کی قسم ، فرزند ابوقحافہ نے پیراھن خلافت پہن لیا ،حالانکہ وہ میرے بارے میں اچھی جانتا تھا کہ میرا خلافت میں وھی مقام ہے جو چکی کے اندر اس کی کیلے کا ھوتا ہے . میں وہ (کوہ بلند ھوں ) جس پر سے سیلاب کا پانی گزر کر نیچے گر جاتا ہے اور مجھ تک پرندہ پر نہیں مارسکتا ،(اس کے باوجود) میں نے خلافت کے اگے پردہ لٹکا دیا اور اس سے پہلو تہی کرلی اور سوچنا شروع کیا کہ اپنے کٹے ھویے ہاتھو سے حملہ کروں یا اس سے بھیانک تیرگی پر صبر کرلوں جس میں سن رسیدہ بالکل ضعیف اور بچہ بوڑھا ھوجاتا ہے اور مومن اس میں جدوجہد کرتا ھوا اپنے پروردگار کے پاس پہنچ جاتا ہے . مجھے اس اندھیر پر صبر ہی قرین عقل نظر ایا ، لھذا میں نے صبر کیا ، حالانکہ انکھوں میں (غبا اندوہ کی ) خلش تھی اور حلق میں (غم و رنج کے ) پھندے لگے ھویے تھے . میں اپنی میراث کو لٹے دیکھ رھا تھا یہاں تک کہ پہلے نے اپنی راہ لی اور اپنے بعد خلافت ابن خطاب کو دے گیا . (پھر حضرت نے بطور تمثیل اعشی کا یہ شعر پڑھا ) کہاں یہ دن جو فاقہ کے پالان پر کٹتا ہے اور کہا وہ دن جو حیان بر ادر جابر کی صحبت میں گزرتا تھا . تعجب ہے کہ وہ زندگی میں تو خلافت سے سبکدوش ھونا چاھتا تھا لیکن اپنے مرنے کے بعد اس کی بنیاد دوسرے کیلے استوار کرتا گیا . بے شک ان دونوں نے سختی کے ساتھ خلافت کے تھنوں کو اپس بانٹ لیا . اس نے خلافت کو ایک سخت و درشت محل میں رکھ دیا جس کے چر کے کاری تھے . جس کو چھو کر بھی درشتی محسوس ھوتی تھی . جہاں بات بات میں ٹھوکر کھانا اور پھر عذر کرنا تھا . جس کا اس سے سابقہ پڑے وہ ایسا ہے جیسے سرکش اونٹنی کا سوار کہ اگر مہار کھینچتا ہے تو (اس کی منہ زوری سے )اس کی ناک کا درمیانی حصہ ھی شگافتہ ھوجاتا ہے جس کے بعد مہار دینا ھی ناممکن ہو جایے گا ) اور اگر باگ کو ڈھیلا چھوڑ دیتا ہے تو وہ اس کے ساتھ مہلکوں میں پڑجایے گا . اس کی وجہ سے بقایے ایزد کی قسم ! لوگ کجروی ، سرکشی متلون مزاجی اور بے راہ روی میں مبتلا ھوگیے . میں نے اس طویل مدت اور شدید مصیبت پر صبر کیا . یہاں تک کہ دوسرا بھی اپنی راہ لگا ، اور خلافت کو ایک جماعت میں محدود کر گیا اور مجھے بھی اس جماعت کا ایک فرد خیال کیا . اے اللہ مجھے اس شوری سے کیا لگاو ? ان میں سے سب سے پہلے کے مقابلہ ہی میں میرے استحقاق وفضیلت میں کب شک تھا جو اب ان لوگوں میں میں بھی شامل کرلیا گیا ھوں مگر میں نے یہ طریقہ اختیار کیا تھا کہ جب وہ زمین کے نزدیک ھوگر پرواز کرنے لگیں تو میں بھی ایسا ھی کرنے لگوں اور جب وہ اونچے ھوکر اڑنے لگیں تو میں بھی اسی طرح پرواز کروں (یعنی حتی الامکان کسی نہ کسی صورت سے نباہ کرتا رہوں ،ان میں سے ایک شخص تو کینہ وعناد کی وجہ سے مجھ سے منحرف ھوگیا اور دوسرا دامادی اور بعض ناگفتہ بہ باتوں کی وجہ سے ادھر جھک گیا . یہاں تک کہ اس قوام کا تیسرا شخص پیٹ پھلایے سرگیں اور چارے کے درمیان کھڑا ھوا اور اس کے ساتھ اس کے بھایی بند اٹھ کھڑے ھویے .جو اللہ کے مال کو اس طرح نگلتے تھے جس طرح اونٹ فصل ربیع کا چارہ چرتا ہے . یہاں تک کہ وہ وقت اگیا جب اس کی بٹی ھویی رسی کے بل کھل گیے اور اس کی بداعمالیوں نے اس کا کام تمام کردیا اور شکم پری نے اسے منہ کے بل گرادیا . اس وقت مجھے لوگوں کے ھجوم نے دھشت زدہ کردیا جو میری جانب بجو کے ایال کی طرح ھر طرف سے لگاتار بڑھ رھا تھا یہاں تک عالم یہ ھوا کہ حسن ع و حسین ع کچلے جا رھے تھے اور میری ردا کے دونوں کنارے پھٹ گیے تھے . وہ سب میرے گرد بکریوں کے گلے کی طرح گھیرا ڈالے ھویے تھے مگر اس کے باوجود جب میں امر خلافت کو لے کر اٹھا تو ایک گروہ نے بیعت توڑ ڈالی اور دوسرا دین سے نکل گیا اور تیسرے گروہ نے فسق اخیار کرلیا . گویا انہوں نے اللہ کا یہ ارشاد سنا ہی نہ تھا کہ ،،،،، یہ اخرت کا گھر ھم نے ان لوگوں کیلے قرار دیا ہے جودنیا میں نہ (بے جا ) بلندی چاھتے ہیں نہ فساد پھیلاتے ہیں اور اچھا انجام پرھیزگاروں کیلے ہے ،،،،،،، ہاں ہاں خدا کی قسم ! ان لوگوں نے اس ایت کو سنا تھا اور یاد کیا . لیکن ان کی نگاھوں میں دنیا کا جمال کھب گیا اور اس کی سچ دھج نے انہیں لبھا دیا . دیکھو اس ذات کی قسم جس نے دانے کو شگافتہ کیا اور ذی روح چیزیں پیدا کیں _ اگر بیعت کرنے والوں کی موجودگی اور مدد کرنیوالوں کے وجود سے مجھ پر حجت تمام نہ ھوگیی ھوتی اور وہ عہد نہ ھوتا جو اللہ نے علما۶ سے لے رکھا ہے کہ وہ ظالم کی شکم پری اور مظلوم کی گرسنگی پر سکون وقرار سے نہ بیٹھیں تو میں خلافت کی باگ دوڑ اسی کے کندھے پر ڈال دیتا اور اس کے اخر کو اس پیالے سے سیراب کرتا جس پیالے سے اس کے اول کو سیراب کیا تھا اور تم اپنی دنیا کو میری نظروں میں بکری کی چھینک سے بھی زیادہ ناقابل اعتنا پاتے . لوگوں کا بیان ہے کہ جب حضرت خطبہ پڑھتے ھویے اس مقام تک پہنچے تو ایک عراقی باشندہ اگے بڑھا اور ایک نوشتہ حضرت ع کے سامنے پیش کیا ، اپ اسے دیکھنے لگے . جب فارغ ھویے تو ابن عباس رض نے کہا یا امیرالمومنین ع اپ نے جہاں سے خطبہ چھوڑا تھا وہیں سے اس کا سلسلہ اگے بڑھاییں . حضرت ع نے فرمایا کہ اے ابن عباس رض یہ تو شقشقہ (گوشت کا وہ نرم لوٹھڑا ، جو اونٹ کے منہ سے مستی و ہیجان کے وقت نکلتا ہے ) تھا جو ابھر کر دب گیا . ابن عباس رض کہتے تھے کہ مجھے کسی کلام کے متعلق اتنا افسوس نہیں ھوا جتنا اس کلام کے متعلق اس بنا پر ھوا کہ حضرت وہاں تک نہ پہنچ سکے جہاں تک وہ پہنچنا چاہتے تھے .
@snhshah904
@snhshah904 3 жыл бұрын
Rasool Saww k Munafiq Qatilo Dushmano pr Lanat Beshumar
@tatheerhussian3862
@tatheerhussian3862 3 жыл бұрын
ابوبکر و عمر نماز بھی پڑھتے تھے اور چھپکے چھپکے سے بتوں کا پوجا بھی کرتے تھے ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،، جنگ خندق میں عمر کی بہادری جنگ خندق میں عمروبن عبدود نے ان کا نام لیکر پکارا تھا اس سے بھی جان بچایی اور ساتھیوں میں گس کر پناہ لے لی یہاں تک کہ انحضرت ﷺ کو بھی عمر کے خوف کا حال دیکھ کر ھنسی اگی ، اور اواز دی کہ میرا بھایی علی ع کہا ہے ? اے میرے بھایی اور میرے حبیب شیر خدا اگے بڑھو ۔ اور عمر نے اپنے چاروں ساتھیوں ( کعبہ میں تحریر ی معاھدہ لکھنے والوں ) سے کہا : خدا کی قسم اب رایے یہ ہے کہ جب دشمن دونوں طرف سے اجاییں تو محمد ﷺ کو ان کے حوالے کردیں گے اور اپنی جانیں بچالیں. جیسا کہ خداوندعالم نے قران میں فرمایا و تظنون باللہ الظنونا ھنالک ا بتلی المو۶ منون و زلزلو ا زلزالا شدیدا و اذ یقول المنافقون و الذین فی قلو بھم مرض ما و عدنا اللہ و رسولہ الا غرور ا ہ ترجمہ ،،،،،،،،،،،، اور تم خدا کے متلق طرح طرح کی بدگمانیاں کرنے لگے ،،، مومن وھا ازماے گیے اور ان میں سخت تزلزل اگیا اور (وہ وقت یاد کرو) جب منافقین اور جن کے دلوں میں مرض تھا کہنے لگے ھم سے خدا اور رسول ﷺ نے جو وعدہ کیا ہے وہ دھوکا ہی دھوکا ہے ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،، ان کی ایک ساتھی نے کہا کہ نہیں بلکہ ھم ایک بہت بڑا بت بناکر اس کی عبادت شروع کریں گے ، ھمیں اندیشہ ہے کہ شاید ابن ابی کبشہ غالب اجاے اور ھم ھلاک ھوں . یہ صنم یعنی بت ھمارے بچاو کا ذریعہ ھوگا اگر مشرکین غالب اگیے تو ھم اس صنم کی پوجا پاٹ کا اعلان کر دیں گے اور انہیں بتادیں گے کہ ھم نے اپنا پرانا دین نہیں چھوڑا ہے ،، اگر ابن ابی کبشہ کو حکومت واپس مل گی تو ھم خفیہ اس بت پرستی پر قایم رھیں گے ،،،، جبراییل امین نے نازل ھوکر اس کی خبر دی ،،،،،،،،،،،،،،.......... رسول اسلام ﷺ کی غیب دانی ،،،،،،،،،،،،،،،،،،، جب میں (علی ع ) نے عمرو ابن عبدود کو قتل کر دیا تو انحضرت نے ابوبکر و عمر کو بلایا کر پوچھا کہ تم نے جاھلیت میں کتنے بتوں کو پوجا تھا . انہوں نے جواب دیا : یا رسول اللہ ﷺ جاھلیت میں جو کچھ گزر چکا اب اس کا عیب نہ لگاییں .. پھر فرمایا اچھا اب کتنے بتوں کی پوجا کر رھے تھے دونوں نے جواب دیا : اس خدا کی قسم جس نے اپ ﷺ کو سچا نبی بنا کر بھیجا ہے ھم نے جب سے اپ ﷺ کا دین اختیار کیا ہے خدا کے سوا کسی کی پرستش نہیں کرتے ،، یہ سن کر انحضرت ﷺ نے فرمایا اے علی ع تلوار لے کر فلاں فلاں مقام پر جاو اور وہ بت نکال لاو جس کی یہ پرستش کر رھے تھے ، اور اسے اپنے قبضے میں لے لو ،، اگر تمہارے اور اس کے درمیان حایل ھوکر کوی روکے تو اسے قتل کردو ، پس وہ دونوں رسول خدا ﷺ کے قدموں پر گر پڑے اور کہنے لگے : یا رسول اللہ ! ھمارہ پردہ رکھے ، خدا اپ کا پردہ محفوظ رکھے ، پس میں نے ان دونوں سے کہا خدا اور رسول ﷺ کی قسم کھا کر عہد کرو کہ خدا کے سوا کسی کی عبادت نہ کروگے اور کسی کو اس کا شریک نہ قرار دوگے ، پس دونوں نے انحضرت ﷺ سے اس کا عہد کیا ، پس میں نے جاکر وہ بت نکالا اور اس کا منہ اور ھاتھ پیر توڑ ڈالے ، پھر میں انحضرت ﷺ کے پاس واپس ایا خدا کی قسم میں نے ان دونوں کے چہروں پر یہ نشانی اس وقت تک دیکھی جب تک یہ زندہ رھے ،،،،،،،،،،،،،،،، ( کتاب اسرار امامت )
@LearnwithAftab
@LearnwithAftab 3 жыл бұрын
Yeh Hazrat Omar ka ghussa medaan e jung me nahi nikalta tha balke rasool allah ke baad ehle bait per nikaltay thay.
@sherryop4445
@sherryop4445 3 жыл бұрын
Israr imamat me kis page number pe likha hua h
@LearnwithAftab
@LearnwithAftab 3 жыл бұрын
Yeh fulaan fulaan kon hain??
@sherryop4445
@sherryop4445 3 жыл бұрын
I also want to search Ye naam Munafiqo n hata k Fulaan fulaan krdia h
@LearnwithAftab
@LearnwithAftab 3 жыл бұрын
@@sherryop4445 "12 munafiqeen factual history" search this in youtube and you'll find a video by factual history that will clean this up.
@withoutfirqaonlyislam2621
@withoutfirqaonlyislam2621 3 жыл бұрын
pehla kam shia ny acha kya hai ni tu abi tak zakro ko sab koch tham dya tha
Миллионер | 2 - серия
16:04
Million Show
Рет қаралды 1,6 МЛН
إخفاء الطعام سرًا تحت الطاولة للتناول لاحقًا 😏🍽️
00:28
حرف إبداعية للمنزل في 5 دقائق
Рет қаралды 83 МЛН
Seja Gentil com os Pequenos Animais 😿
00:20
Los Wagners
Рет қаралды 39 МЛН
Part 5 | Shahdaat e Rasool Allah(s.a.w.w) | Maulana Syed Shahryar Raza Abidi
35:57
Allama Shahryar Raza Abidi
Рет қаралды 7 М.
Usman gave FADAQ to marwan ! Maulana Syed Shahryar Raza Abidi
20:10
Allama Shahryar Raza Abidi
Рет қаралды 6 М.
Миллионер | 2 - серия
16:04
Million Show
Рет қаралды 1,6 МЛН