آمین ثم آمین ۔۔۔۔۔۔ اپنے بچوں کا تو پتہ ہی نہیں چلتا کہ کب اللہ پاک کی طرف سے انعام ہوا کب بڑے ہو کر مضبوط سہارہ بن گئے پتہ اس وقت لگتا ہے جب اللہ تعالی کے فضل و کرم سے ہمارے بچے ہماری جوانی بن کر ہمارے سامنے ہوتے ہیں یہ سارہ سفر ہماری جوش جوانی میں طے ہو جاتا ہے لیکن جب قادر مطلق ہمارہ رب ہمیں پوتے پوتیاں/ نواسے نواسیوں سے نوازتا تو اس وقت تک ہم جوانی کے خمار سے نکل کر حوش کی وادی میں قدم رکھ چکے ہوتے ہیں تب پتہ چلتا ہے کہ اللہ پاک نے ان کی صورت میں ہمارے اوپر کتنے انعامات کیئے ہیں اور پھر جب یہ ننھے فرشتے ہمارے ساتھ لاڈ پیار کرتے ہیں تو اس وقت ہم اپنے آپ کو دنیا کا خوش قسمت ترین شخص سمجھتے ہیں اللہ پاک ان کو ہمیشہ ہماری آنکھوں کے سامنے ہنستا کھیلتا پھلتا پھولتا رکھے آمین ثم آمین ۔