Рет қаралды 35,510
قدیم جزیرۃ العرب کے شمال مغربی علاقے میں واقع،’’ وادی القریٰ‘‘ اپنی ہریالی و شادابی میں بے مثال ہے۔ اس وادی پر قومِ ثمود کی حکم رانی تھی، جب کہ اس کے مدّ ِمقابل، جنوب مشرقی عرب پر قومِ عاد قابض تھی۔ قومِ ثمود بھی قومِ عاد کی طرح نہایت طاقت وَر، طویل القامت اور زبردست شان و شوکت کی مالک تھی اور اسے فنِ تعمیر میں بھی کمال حاصل تھا۔ پہاڑوں کو تراش کر انتہائی خُوب صورت عمارتیں بنانے کا فن گویا اُن پر ختم تھا۔ اس قوم کے دارالحکومت کا نام، حجر تھا، جو حجازِ مقدّس سے شام جانے والے قدیم راستے پر واقع تھا۔ اب یہ علاقہ ’’مدائنِ صالح‘‘ کہلاتا ہے۔ مدائنِ صالح کے قدیم شہروں میں ایک ’’العلا‘‘ ہے، جو آج بھی بہت پُررونق اور آباد ہے۔ مدینہ منورہ سے تبوک جاتے ہوئے بڑی شاہ راہ پر تقریباً ساڑھے چار سو کلومیٹر کی مسافت پر یہ شہر واقع ہے۔