Рет қаралды 2,126
لودھراں : ڈیرہ حق باھُو، ملتان خانیوال لنک روڈ پہ منعقدہ سالانہ میلاد مصطفے ﷺ و حق باھُو کانفرنس میں شرکت اور خصوصی خطاب
خطاب کا موضوع: " قرآن مجید میں سیدنا صالح(علیہ السلام) کی اونٹنی کا واقعہ اور اولیائے کرام کی تعلیمات"
گفتگو کے اہم نکات:
اولیائے کاملین فرماتے ہیں کہ اپنے ظاہر و باطن دونوں کو قرآن کے مطابق ڈھال لو -حضور نبی اکرمﷺ نے صحابہ کرام( رض) کو قرآن مجید کے ظاہر اور باطن دونوں کی تعلیم عطا فرمائی - قرآن مجید کے ظاہر کی تعلیم سے انسان کا ظاہر اور باطن کی تعلیم سےانسان کا باطن روشن ہوتا ہے
- قومِ ثمود نے پتھروں پر اپنے نقش و نگار کے مقابلے میں حضرت صالح (علیہ السلام) سے معجزہ دکھانے کا مطالبہ کیا ۔ فرمان باری تعالیٰ ہے:
قد جآءتكم بینة من ربكمْ١ؕهذه ناقة اللّٰه لكم ایة فذروها تاكل فی ارضِ اللّٰه و لا تمسوها بسوٓء فیاخذكم عذاب الیم (سورۃ الاعراف:73)
ترجمہ: "اے میری قوم! ﷲ کی عبادت کیا کرو، اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں، بیشک تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے ایک روشن دلیل آگئی ہے۔ یہ اﷲ کی اونٹنی تمہارے لئے نشانی ہے، سو تم اسے (آزاد) چھوڑے رکھنا کہ اﷲ کی زمین میں چَرتی رہے اور اسے برائی (کے ارادے) سے ہاتھ نہ لگانا ورنہ تمہیں دردناک عذاب آپکڑے گا-"
اللہ تعالیٰ نے اونٹی کو اپنی نشانی بنایا لیکن شیطان کے فتنے میں آکر قومِ ثمود نے اس اونٹی کو قتل کردیا جس کے نتیجے میں ان پر اللہ تعالیٰ کا عذاب آیا
-مولانا رومی فرماتے ہیں کہ قوم ثمود آج بھی موجود ہے جسے اپنے باطن میں تلاش کرنے کی ضرورت ہے اللہ اور اس کے رسولﷺ کے بارے میں انسان کے وسوسے اور توہمات قوم ِ ثمود کی مانند ہیں، دنیا چراہ گاہ ہے جہاں اونٹی چرتی تھی، اونٹی کو قتل کرنے والا شخص انسان کا نفس ہے جو اسے غفلت میں مبتلا کردیتا ہے
-اولیاء ایک تشبیہ یہ بھی بیان فرماتے ہیں کہ حضرت صالح(علیہ السلام) کی اونٹی انسان کا قلب ہے اور ہر قوم میں بھیجا ہوا للہ کا نیک بندہ حضرت صالح(علیہ السلام) کی مانند ہوتا ہے جسے اصطلاح ِ تصوف میں مرشد ِ کامل کہتے ہیں-مولانا رومی ایک تشبیہ یہ فرماتے ہیں کہ حضرت صالح(علیہ السلام) کی اونٹی کی مثال ایک مرد ِ کامل جیسی ہے، اگر انسان کو کہیں ناقتہ اللہ (اولیاء اللہ) ملیں تو ان کی دوستی اختیار کرلے اور ان سے دشمنی کو ترک کردے
-بعض اوقات اللہ تعالیٰ نیک بندوں (اولیاء اللہ) کو بھی حضرت صالح (علیہ السلام کی اونٹنی کی طرح)اپنی نشانی بنادیتا ہے جو ہر زمانے میں موجود رہتے ہیں ان نیک لوگوں کے متعلق قرآن مجید میں ارشاد ِ باری تعالیٰ ہے:
وكونوا مع الصادقين (سورۃ التوبہ:119)
ترجمہ:"ا ور اہلِ صدق (کی معیت) میں شامل رہو"
حضرت سلطان باھُوؒ کے طریقِ تربیت میں اسم اللہ کا تصور اور ذکر کیا جاتا ہے جو قلب و روح کو رشن کردیتا ہے-ذکر الٰہی نہ کرنے پر اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید (سورۃ طہ:124) میں وعید سنائی ہے-اس لیے صوفیاء نے باطن کی صفائی کیلئے ذکراللہ کی دعوت دی- مرشد کامل انسان کو سانسوں کا ذکر عطا کرتا ہے جو انسان کو ظلمت و تاریکی سے نکال دیتا ہے اصلاحی جماعت کی یہی دعوت ہےکہ ظاہر کے ساتھ اپنے باطن کو بھی ذکر اللہ سے منور کرلو-
#alfaqr.net
#qaumesamood
#qasasulanbiya
#storyofqaumesamood
#islamicstory
#islamichistory
#islamicstudio
#prophetsaleh
#qasasulislam
#hazratsaleh
#qaumesamood
#salehaskiontni
#prophet
#islam