Tum log bina tahqheeq kuch bhi sun lete ho abe wo jhannum bahot dard naak jagah hai bacho in jaise kamino se bacho sahi deeni tapim hasil karo
@ghulamkamboh8393 Жыл бұрын
اوک۔ okie 👌❤
@sheikharman8467 Жыл бұрын
❤❤❤❤❤
@khajapasha1032 Жыл бұрын
Tu khawarj hai jo ommat ko gumrah kar raha hai kab tak tum log ommat ko gumrah karoge razi allahu anhu ousko kahte jo nabi saw ko dekhe ho jahil
@nazeerpasha2075 Жыл бұрын
بغداد والے شیخ عبدالقادر جیلانی پیران پیر کی قبر شیخ عبدالقادر جیلانی جن کے بارے میں یہ جھوٹے دعوے کئے جاتے ہیں کہ وہ زندگی ہی میں نہیں بلکہ وفات کے بعد بھی اپنے مریدوں کی دستگیری فرماتے اور دنیا سے مصائب و آفات رفع کرتے ہیں، کی اپنی تاریخ یہ بتاتی ہے کہ آپ کی وفات کے چند ہی سال بعد ناصر الدین کے وزیرابو المظفر جلال الدین عبداللہ بن یونس بغدادی نے آپ کے مکان (روضہ) کو مسمار کرکے آپ کی اولاد کو دربدر کردیا حتیٰ کہ آپ کی قبر تک کھود ڈالی اور آپ کی ہڈیاں دریائے دجلہ کی لہروں میں پھینک دیں اور کہا کہ ’’یہ وقف کی زمین ہے، اس میں کسی کا بھی دفن کیا جانا جائز نہیں۔‘‘ اس واقعہ سے چند اہم باتیں معلوم ہوئیں: ۱( ایک تو یہ کہ شیخ جیلانی ؒکو کائنات میں تصرف کی قدرت نہیں تھی۔ ورنہ آپ اپنی قبر اور لاش کی اس طرح ہے حرمتی کو برداشت نہ کرتے ہوئے بروقت اس کا انسداد کرتے۔ ۲( آپ قبر میں زندہ نہیں تھے۔ ۳( آپ کی بوسیدہ ہڈیاں دریائے دجلہ میں بہا دی گئیں، اس لئے اب بغداد میں آپ کے نام کا جو مزار ہے وہ محض فرضی قبر ہے۔ لیکن افسوس ان اندھے عقیدت مندوں پر جنہوں نے اس سے نصیحت حاصل کرنے کے برعکس شیخ کی قبر پر یہ شرکیہ شعر رقم کر رکھے ہیں کہ ’’دونوں جہانوں کے بادشاہ شیخ عبدالقادر ہیں، بنی آدم کے سردار شیخ عبدالقادر ہیں۔ شمس و قمر، عرش، کرسی اور قلم (یہ سب) شیخ عبدالقادر کے پاؤں تلے ہیں‘‘۔ تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو شذرات الذہب (۴؍۳۱۳۔۳۱۴) النجوم الزاہرۃ (۶؍۱۴۲) الزبل علی الروضتین لابی شامہ (ص ۱۲) خود شیخ کے عقیدت مندوں نے بھی اس واقعہ کو نقل کرکے اس کی صحت کو تسلیم کیا ہے۔ دیکھے : قلائد الجواہر (ص ۲۶۰) اور غوث الثقلین (ص ۲۰۳
@khajapasha1032 Жыл бұрын
Are bhai kya karta karamat ko le kar wo bhi allah ki rahmat ke mohtaj hain mat ommat ko gumrah kar bhai ounki khud ki gunbad par bamb dale wo kuch na kar sake marne ke baad kya lhaak katenge
@hamza_hasnat_hbk Жыл бұрын
تف نجدیت
@nazeerpasha2075 Жыл бұрын
بغداد والے شیخ عبدالقادر جیلانی پیران پیر کی قبر شیخ عبدالقادر جیلانی جن کے بارے میں یہ جھوٹے دعوے کئے جاتے ہیں کہ وہ زندگی ہی میں نہیں بلکہ وفات کے بعد بھی اپنے مریدوں کی دستگیری فرماتے اور دنیا سے مصائب و آفات رفع کرتے ہیں، کی اپنی تاریخ یہ بتاتی ہے کہ آپ کی وفات کے چند ہی سال بعد ناصر الدین کے وزیرابو المظفر جلال الدین عبداللہ بن یونس بغدادی نے آپ کے مکان (روضہ) کو مسمار کرکے آپ کی اولاد کو دربدر کردیا حتیٰ کہ آپ کی قبر تک کھود ڈالی اور آپ کی ہڈیاں دریائے دجلہ کی لہروں میں پھینک دیں اور کہا کہ ’’یہ وقف کی زمین ہے، اس میں کسی کا بھی دفن کیا جانا جائز نہیں۔‘‘ اس واقعہ سے چند اہم باتیں معلوم ہوئیں: ۱( ایک تو یہ کہ شیخ جیلانی ؒکو کائنات میں تصرف کی قدرت نہیں تھی۔ ورنہ آپ اپنی قبر اور لاش کی اس طرح ہے حرمتی کو برداشت نہ کرتے ہوئے بروقت اس کا انسداد کرتے۔ ۲( آپ قبر میں زندہ نہیں تھے۔ ۳( آپ کی بوسیدہ ہڈیاں دریائے دجلہ میں بہا دی گئیں، اس لئے اب بغداد میں آپ کے نام کا جو مزار ہے وہ محض فرضی قبر ہے۔ لیکن افسوس ان اندھے عقیدت مندوں پر جنہوں نے اس سے نصیحت حاصل کرنے کے برعکس شیخ کی قبر پر یہ شرکیہ شعر رقم کر رکھے ہیں کہ ’’دونوں جہانوں کے بادشاہ شیخ عبدالقادر ہیں، بنی آدم کے سردار شیخ عبدالقادر ہیں۔ شمس و قمر، عرش، کرسی اور قلم (یہ سب) شیخ عبدالقادر کے پاؤں تلے ہیں‘‘۔ تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو شذرات الذہب (۴؍۳۱۳۔۳۱۴) النجوم الزاہرۃ (۶؍۱۴۲) الزبل علی الروضتین لابی شامہ (ص ۱۲) خود شیخ کے عقیدت مندوں نے بھی اس واقعہ کو نقل کرکے اس کی صحت کو تسلیم کیا ہے۔ دیکھے : قلائد الجواہر (ص ۲۶۰) اور غوث الثقلین (ص ۲۰۳
@محمدالعربيصلىاللّهعليهوسلمخاتم10 ай бұрын
سيدي مرشدي الأسد الإمام الأمير المؤمنين الملك عبدالقادر الجيلاني رضي اللّه تعالى عنه