کرامات اولیاء || حیران کرنے والی کرامت ||حضرت سید نعمت اللہ شاہ قادری رح| نعمہ شاہ|منڈکپال لدو کھریو

  Рет қаралды 51,062

Sufis in kashmir

Sufis in kashmir

2 жыл бұрын

کرامات اولیاء || حضرت سید نعمت اللہ شاہ قادری رح || نعمہ شاہ || نعمہ صاحب || منڈکپال لدو کھریو
Karamat e Awliya Hazrat Syed Niyamat Ul lah Shah Qadri ra || Niame Shah ra || Niame saheb ra || Madek pal Ladoo khrew pulwama

Пікірлер: 69
@abdulsatar485
@abdulsatar485 Жыл бұрын
ماشاءاللّہ ماشاءاللّہ ماشاءاللّہ سبحان اللّہ سبحان اللّہ سبحان اللّہ جزاک اللّہ جزاک اللّہ جزاک اللّہ
@mahiamina9599
@mahiamina9599 2 жыл бұрын
Mashaallah neam Soab
@AmirKhan-nk3oj
@AmirKhan-nk3oj 2 жыл бұрын
Aaww ae wa
@mahiamina9599
@mahiamina9599 2 жыл бұрын
Mashaallah aapna ladhu
@imtiyazahmad245
@imtiyazahmad245 Жыл бұрын
Mashallah ❤❤❤
@danish_jeelani
@danish_jeelani Жыл бұрын
Mashaaalllah😘😘😘😘😘😘😘
@faisalnath2770
@faisalnath2770 Жыл бұрын
❤❤❤❤
@advocateshahabrarhussain573
@advocateshahabrarhussain573 2 жыл бұрын
♥️♥️♥️
@faisalnath2770
@faisalnath2770 Жыл бұрын
💕
@aasiyaraheem6755
@aasiyaraheem6755 2 жыл бұрын
W,a
@KHaaQ-PaaYE-GouS-uL-AzAM-11
@KHaaQ-PaaYE-GouS-uL-AzAM-11 2 жыл бұрын
Masha Allah
@fazilgul885
@fazilgul885 2 жыл бұрын
Mashallah apna niyamsoib Or apna gawooon
@chandjikoul6038
@chandjikoul6038 2 жыл бұрын
Pray for the world,the prayer goes also to you.The work's of Sufi Naem Sufi reflects his the Spritual heights .It is not an easy job to decode his Works.
@WahabKhaar
@WahabKhaar 2 жыл бұрын
Thanks
@fazilgul885
@fazilgul885 2 жыл бұрын
Mashallah
@Waniirfan123
@Waniirfan123 2 жыл бұрын
Masha allah❤❤❤
@sartajfootwear4442
@sartajfootwear4442 2 жыл бұрын
Mashallah❤❤❤❤
@ghnabi6992
@ghnabi6992 2 жыл бұрын
Masha allah🌹🌹🌹🌹🌹
@aasiyaraheem6755
@aasiyaraheem6755 2 жыл бұрын
Dua karna
@aasiyaraheem6755
@aasiyaraheem6755 2 жыл бұрын
Masha Allah ❤️
@mirshahnaza5640
@mirshahnaza5640 2 жыл бұрын
Shukriya mhrbani
@abuumar5901
@abuumar5901 2 жыл бұрын
💖💖💖💕💕💕💕
@ersuhailanwar4979
@ersuhailanwar4979 2 жыл бұрын
Accidentally got recommendation of video from this channel now I am addicted to this channel
@WahabKhaar
@WahabKhaar 2 жыл бұрын
Thanks
@v.i.psj__k8968
@v.i.psj__k8968 2 жыл бұрын
🌴
@mohdyounis1756
@mohdyounis1756 2 жыл бұрын
❤️❤️❤️
@aasiyaraheem6755
@aasiyaraheem6755 2 жыл бұрын
Assalamualaikum
@mehraju_din1566
@mehraju_din1566 2 жыл бұрын
Keep it up.aapko iska nek ajar zaroor milega.lots of love from bagdogra wb
@WahabKhaar
@WahabKhaar 2 жыл бұрын
Thanks for watching Allah bless you & your family
@safirbilal4935
@safirbilal4935 2 жыл бұрын
Main ny suna tha ke yeh baher sy aayay thy
@sufiyonkalam1471
@sufiyonkalam1471 2 жыл бұрын
Sayet thenow goss
@muneerahmadkhandayowaise3969
@muneerahmadkhandayowaise3969 2 жыл бұрын
Plz visit kasheera kupwara astam e Aaliya MUHAMMAD AMIM OWAISE QADRI NAQISHBANDI QALANDARI (RA)
@WahabKhaar
@WahabKhaar 2 жыл бұрын
انشاءاللہ
@kk-js5vn
@kk-js5vn 2 жыл бұрын
Best KZbin channel, please pray for me
@WahabKhaar
@WahabKhaar 2 жыл бұрын
سلامت رہو جناب
@Mujtabaali1297
@Mujtabaali1297 2 жыл бұрын
Please visit Resh Bab seab badgam putali bag badgam .
@WahabKhaar
@WahabKhaar 2 жыл бұрын
ضرور انشاءاللہ
@WahabKhaar
@WahabKhaar 2 жыл бұрын
Any contact number
@thetrueguide2511
@thetrueguide2511 2 жыл бұрын
INSHA ALLAH We Ahlus sunnah wal jamaah Believes in Qaraamat of true and real AwliyaALLAH, Buzarg, Sufi's... When Dajjal(Antichrist) will come then he will also show some false magic but we better know who believe it,who not believe it. AwliyahALLAH kay bugz rakhnay waalay phas saktay hain...
@WahabKhaar
@WahabKhaar 2 жыл бұрын
بے شک
@abdullateef5808
@abdullateef5808 2 жыл бұрын
the true guide Allah ke saath muhabbat karne keliye koun kounsi Amal darkar hoti hai .?
@thetrueguide2511
@thetrueguide2511 2 жыл бұрын
@@abdullateef5808(1) حقیقتِ محبت اور محبتِ رسول ﷺکا معنی اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا: قُلْ اِنْ کُنْتُمْ تُحِبُّوْنَ اللهَ فَاتَّبِعُوْنِیْ یُحْبِبْکُمُ اللهُ وَیَغْفِرْلَکُمْ ذُنُوْبَکُمْ وَ اللهُ غَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ. (آل عمران، 3: 31) ’’(اے حبیب!) آپ فرما دیں: اگر تم اللہ سے محبت کرتے ہو تو میری پیروی کرو تب اللہ تمہیں (اپنا) محبوب بنا لے گا اور تمہارے لیے تمہارے گناہ معاف فرما دے گا، اور اللہ نہایت بخشنے والا مہربان ہے‘‘۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ ایک مومن کے دل میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کا معیار اور پیمانہ کیا ہونا چاہیے؟ اس امر کو حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خود اپنے ارشاداتِ عالیہ کی روشنی میں واضح فرمادیا ہے۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: لاَ یُؤْمِنُ أَحَدُکُمْ حَتَّی أَکُونَ أَحَبَّ إِلَیْهِ مِنْ وَالِدِهِ وَوَلَدِهِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِینَ. (صحیح البخاری ، کتاب الایمان، باب حُبُّ الرَّسُولِ ﷺ مِنَ الإِیمَانِ، ج: 1: 14، الرقم: 15) ’’تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا، جب تک میں اسے اس کے والدین، اولاد اور تمام لوگوں سے بڑھ کر محبوب نہ ہو جاؤں‘‘۔ یعنی والدین، اولاد، میاں بیوی، بھائیوں، بہنوں، عزیز و اقارب، دوست احباب، خونی رشتوں، خاندانوں، مناصب اور دنیا کی کسی بھی شے کی محبت جو انسان کے دل کو مرغوب اور محبوب ہوتی ہے، جس کی طلب، رغبت اور محبت کی طرف انسان کا میلان اور جھکاؤ ہوتا ہے، ان سارے میلانات اور رجحانات سے بڑھ کر حضور سے محبت کرنا ایمان ہے۔ گویا جب تک کسی مسلمان کے دل میں کائنات اور عالمِ خلق کی ساری محبتوں سے بڑھ کر حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت نہ ہو تو وہ مومن نہیں ہوسکتا۔ سیدنا فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ نے زبانِ مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے جب یہ فرمان سنا تو آقا علیہ السلام کی بار گاہ میں عرض کیا: یَا رَسُوْلَ اللهِ لَأَنْتَ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ کُلِّ شَيئٍ إِلاَّ مِنْ نَفْسِي. (أخرجه البخاری فی الصحیح، کتاب: الأیْمَانِ وَالنُّذُوْرِ، باب: کَیْفَ کَانَتْ یَمِیْنُ النَّبِیِّ، 6: 2445، الرقم: 6257) ’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! آپ مجھے اپنی جان کے سوا ہر چیز سے زیادہ محبوب ہیں‘‘۔ یعنی یقیناً کائنات کی ہر شے سے بڑھ کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھے محبوب ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت ساری محبتوں کے مجموعے سے بھی بڑھ گئی ہے مگر میری محبت جو مجھے اپنی جان سے ہے، وہ مجھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت سے زیادہ لگتی ہے اور اپنی جان کے ساتھ میری محبت ابھی تک زیادہ اور مضبوط ہے۔ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے اپنی دلی کیفیت کا اظہار جس طرح کیا، ہم لوگ اس طرح کا جملہ کہنے کی ہمت نہیں رکھتے، کیونکہ ہم صداقت اور سچائی کے اس مرتبے پر نہیں ہیں۔ ہم باتوں کو چھپاتے ہیں، حقیقت اورغیر حقیقت میں خلط ملط کرتے ہیں، اندر کی کیفیات کا ادراک نہیں کرتے اور جو سچائی اندر موجود ہے، اس کا اظہار نہیں کرتے ۔ صحابہ کرامؓ، خلفائے راشدینؓ اور پھر ان میں سیدنا فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ مرتبۂ ایمان میں اتنے بلند تھے کہ ان کے احساسات میں کوئی ملاوٹ نہیں تھی، ان کے ظاہر و باطن میں کوئی تضاد نہیں تھا، جو اخفاء میں تھا، وہی ان کے اظہار میں تھا۔ یہ ان کے ایمان کا کمال تھا کہ جو چیزانہوں نے محسوس کی، اس کا برملا اظہار حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بارگاہ میں کردیا۔ مذکورہ حدیث کے ذریعے یہ واضح کیا جارہاہے کہ بندہ نہ صرف زبان سے محبت کا اقرار کرے بلکہ محبت کی کیفیات، لذّات، حلاوتیں، اثرات اور اس کے احساسات کا بھی ادراک کرے۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت عمرِ فاروق رضی اللہ عنہ کی بات سُن کر ارشاد فرمایا: لاَ وَالَّذِي نَفْسِي بِیَدِهِ، حَتَّی أَکُوْنَ أَحَبَّ إِلَیْکَ مِنْ نَفْسِکَ. ’’نہیں،قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضۂ قدرت میں میری جان ہے! جب تک میں تمہیں اپنی جان سے بھی محبوب تر نہ ہو جائوں (تم اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتے)‘‘۔ یعنی آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کو یہ باور کرانا چاہتے تھے کہ اے عمر! اگر آپ کو میری محبت کے مقابلے میں اپنی جان کی محبت زیادہ عزیز ہے تو ابھی آپ کا ایمان کمال کے درجے پر نہیں پہنچا۔ آقا علیہ السلام کے یہ کلمات حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے دل کی اتھاہ گہرائیوں میں اتر گئے اور ان کلمات کو سنتے ہی بارگاهِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں عرض گزار ہوئے: فَإِنَّهُ الآنَ، وَ اللهِ ، لَأَنْتَ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ نَفْسِي. ’’یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! اب آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت میرے اندر میری جان، میرے نفس اور میری زندگی کی محبت سے بھی بڑھ گئی ہے‘‘۔ یہ سن کر آقا علیہ السلام نے فرمایا: الآنَ یَا عُمَرُ. ’’اے عمر! اب تمہارا ایمان کامل ہوا ہے‘‘۔ گویا ایمان اور دین کی تکمیل اس وقت ہوتی ہے جب ساری محبتیں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کے مقابلے میں مغلوب ہوجائیں اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت ہر ایک محبت پر غالب آجائے
@thetrueguide2511
@thetrueguide2511 2 жыл бұрын
@@abdullateef5808 (2) محبت کی اقسام انسان دنیا میں جس سے بھی محبت کرتا ہے تو اس کی محبت کا کوئی نہ کوئی سبب یا وجہ ضروری ہوتی ہے جس کی بنیاد پر وہ کسی شخص یا چیز کو اپنا محبوب بنالیتا ہے۔ ان اسباب و وجوہات کی بنا پر محبت کی درج ذیل اقسام ہیں: 1۔ فطرت اور ملاطفت پر مبنی محبت محبت کی ایک قسم یہ ہے کہ اللہ تعالی فطری طور پر کسی کے دل میں کسی کے لیے محبت ڈال دیتا ہے۔ مثلاً: والدین کی اپنی اولاد کے ساتھ محبت، شفقت، رحمت و ملاطفت فطرت کی بنیاد پر ہوتی ہے۔ اسی طرح اولاد کی اپنے والدین سے محبت منجانب اللہ ہوتی ہے اور اس کی بنیادی وجہ خونی رشتہ داری ہے۔ اس لیے دونوں سمت میں اس محبت کی بنیاد فطرت اور جبلت پر ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اس میں شفقت اور رحمت بھی شامل ہوجاتی ہے۔ یعنی شفقت و رحمت اور فطرت و جبلت یہ دو چیزیں اس محبت کی بنیاد میں جمع ہوتی ہیں۔ 2۔ رغبت و اشتہاء پر مبنی محبت محبت کی یہ دوسری قسم طلب، رغبت اور اشتہاء کی بنا پر ہوتی ہے۔ بالفاظِ دیگر اسے شہوانی محبت کا نام بھی دیا جاسکتا ہے۔ جیسے کھانے پینے کی محبت، اچھے گھر، اچھی سواری، اچھا رہن سہن اور جن چیزوں میں آدمی سکون اور آرام محسوس کرتا ہے، ان کی محبت اس کے اندر پیدا ہوتی ہے۔ اس محبت کا ذکر اللہ رب العزت نے قرآن مجید میں یوں فرمایا ہے: زُیِّنَ لِلنَّاسِ حُبُّ الشَّهَوٰتِ مِنَ النِّسَآءِ وَالْبَنِیْنَ وَالْقَنَاطِیْرِ الْمُقَنْطَرَةِ مِنَ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَالْخَیْلِ الْمُسَوَّمَةِ وَالَانْعَامِ وَالْحَرْثِ ط ذٰلِکَ مَتَاعُ الْحَیٰوةِ الدُّنْیَاج وَ اللهُ عِنْدَہٗ حُسْنُ الْمَاٰبِ. (آل عمران، 3: 14) ’’لوگوں کے لیے ان خواہشات کی محبت (خوب) آراستہ کر دی گئی ہے (جن میں) عورتیں اور اولاد اور سونے اور چاندی کے جمع کیے ہوئے خزانے اور نشان کیے ہوئے خوبصورت گھوڑے اور مویشی اور کھیتی (شامل ہیں)، یہ (سب) دنیوی زندگی کا سامان ہے، اور اللہ کے پاس بہتر ٹھکانا ہے‘‘۔ یعنی زندگی شہوتوں اور رغبتوں کی محبت سے مزیّن کر دی گئی ہے اور ان محبتوں میں انسان کے لیے کشش رکھ دی گئی ہے۔ ہم ان محبتوں کے اندر ایک طبعی رغبت، رجحان، میلان اور ایک فطری جھکاؤ محسوس کرتے ہیں۔ گھروں کے ساتھ محبت ہے، اس لیے کہ پر سکون اور پر فرحت بخش زندگی ملتی ہے۔۔۔ کاروبار کی محبت ہے، اس لیے کہ کاروبار، راحت و عزت، طاقت و آسانی اور دولت لاتا ہے۔ اسی طرح فطرت کے اچھے مناظر سے محبت ہے، اس لیے کہ اس سے دل و نگاہ کو راحت ملتی ہے۔ الغرض ہر وہ چیز جو ہماری دل و نگاہ اور جسم کو سکون و راحت دے اس سے ہم محبت کرتے ہیں، پس یہ سکون و راحت اس چیز سے محبت کی بنیاد بن جاتا ہے۔ 3۔ اجلال و تعظیم اور حُسن پر مبنی محبت محبت کی تیسری قسم وہ ہے جو مبنی بر اجلال و تعظیم ہوتی ہے۔ یعنی اگر کوئی مرتبۂ علم، اخلاق، فکر و فلسفہ، سوچ کی بلندی، اعمالِ صالحہ، صالحیت، تقویٰ، پرہیز گاری، کسی خاص فن، کمال اور برتاؤ میں اعلیٰ اور عظیم ہے تو اس کے اجلال، تعظیم، بزرگی، کرامت اور مہارت کی وجہ سے اس سے محبت ہوجاتی ہے۔ الغرض اپنے محاسن، محامد اور اخلاق کی وجہ سے انسان اکرم، ارفع، اعلیٰ اور بزرگ بنتا ہے اور لوگوں کی نگاہ میں محبوب ہوجاتا ہے اور لوگوں کی طبیعتیں اس کی طرف اس کے کمال کی وجہ سے جھکتی ہیں۔ گویا اس کے آداب و خصائل اسے دوسروں کی نظروں میں محبوب بناتے ہیں۔ اس طرح کسی کا جمال اور خوبصورتی بھی محبت کی بنیاد ہے۔ یعنی کوئی بڑا خوبصورت ہے، اس کی شکل و صورت بڑی اچھی ہے تو اس بناء پر اس سے محبت کی جاتی ہے۔ مثلاً عوام مختلف ایکٹرز، اداکاروں، کھلاڑیوں اور کسی خاص میدان میں مہارت کے حامل لوگوں کے دیوانے ہوتے ہیں تو عوام کی اس محبت کی بنیاد ان شخصیات کی خوبصورتی یا ان کا اپنے فن میں باکمال ہونا ہوتا ہے۔ 4۔ احسانِ نعمت پر مبنی محبت محبت کی چوتھی قسم وہ ہے جس میں محبت کا سبب کسی نعمت کا احسان ہوتا ہے۔ یعنی کوئی کسی پر احسان اور بھلائی کرتا ہے، اس کو تعلیم دیتا ہے، اس کی مدد کرتا ہے، اس کی رہنمائی کرتا ہے، اس کو محکومی، غلامی اور پریشانی سے نکالتا ہے، ہر وقت اس کا خیال رکھتا ہے تو اس کے ان احسانات اور بھلائیوں کے ردِعمل میں اس کے لیے محبت پیدا ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ گویا اس کے احسانات محبت کی بنیاد بنتے ہیں۔
@thetrueguide2511
@thetrueguide2511 2 жыл бұрын
@@abdullateef5808 (3) حضور ﷺ سے محبت کی بنیاد جامعیت کی حامل ہے محبت کی ان تمام اقسام میں سے والدین اور اولاد کی باہمی محبت کی قسم کو چھوڑ کر باقی ساری محبتیں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات میں جمع ہیں۔ وہ سارے وجوہ (reasons) اور اسباب جو محبت کو جنم دیتے ہیں، وہ سارے اسباب اللہ رب العزت نے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اندر بتمام و کمال رکھ دیئے ہیں۔ پس محبت کے اسباب میں سے کبھی اسباب مادی ہوتے ہیں اور کبھی اسباب روحانی ہوتے ہیں۔۔۔ کبھی ذہنی اور فکری اسباب ہوتے ہیں اور کبھی علمی، خلقی اور خُلقی اسباب ہوتے ہیں۔۔۔ اسی طرح اسباب کبھی سیرت اور کبھی صورت سے متعلق ہوتے ہیں۔ ساری محبتیں ان اسباب میں سے کسی ایک سبب کے باعث پیدا ہوتی ہیں۔ ان تمام طرح کی محبتوں؛ جبلی، فطری، راحت، اکرام، اجلال، جمال، فن اور شفقت و عاطفت کے کمال کے ماحصل کا حجم اور کیفیت سے بھی حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت بڑھ جائے، یعنی حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت مقدار (quantity) میں بھی سب سے زیادہ ہو اور معیار (quality) میں بھی سب سے زیادہ ہو۔ اس کیفیت کے حصول کو حضور علیہ السلام نے ایمان قرار دیا۔
@abdullateef5808
@abdullateef5808 2 жыл бұрын
karamat kisse kehte hai Abudul hamid shah sb .?
@WahabKhaar
@WahabKhaar 2 жыл бұрын
کرامت اللہ کا فضل ہوتا ہے جو اولیاء کو اللہ کی طرف سے عطا ہوتا ہے
@thetrueguide2511
@thetrueguide2511 2 жыл бұрын
@@WahabKhaar اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا: وَ تَرَی الشَّمْسَ اِذَا طَلَعَتْ تَّزٰوَرُ عَنْ کَهْفِهِمْ ذَاتَ الْیَمِیْنِ وَاِذَا غَرَبَتْ تَّقْرِضُهُمْ ذَاتَ الشِّمَالِ وَهُمْ فِیْ فَجْوَةٍ مِّنْهُط ذٰلِکَ مِنْ اٰیٰتِ اﷲِط مَنْ یَّهْدِ اﷲُ فَهُوَ الْمُهْتَدِج وَمَنْ یُّضْلِلْ فَلَنْ تَجِدَ لَهٗ وَلِیًّا مُّرْشِدًا. ’’اور آپ دیکھتے ہیں جب سورج طلوع ہوتا ہے تو ان کے غار سے دائیں جانب ہٹ جاتا ہے اور جب غروب ہونے لگتا ہے تو ان سے بائیں جانب کترا جاتا ہے اور وہ اس غار کے کشادہ میدان میں (لیٹے) ہیں، یہ (سورج کا اپنے راستے کو بدل لینا) اﷲ کی (قدرت کی بڑی) نشانیوں میں سے ہے، جسے اﷲ ہدایت فرمادے سو وہی ہدایت یافتہ ہے، اور جسے وہ گمراہ ٹھہرا دے توآپ اس کے لیے کوئی ولی مرشد (یعنی راہ دکھانے والا مدد گار) نہیں پائیں گے‘‘۔ (الکهف، 18: 17)
@thetrueguide2511
@thetrueguide2511 2 жыл бұрын
@@WahabKhaar وَمَنْ یُّضْلِلْ فَلَنْ تَجِدَ لَهٗ وَلِیًّا مُّرْشِدًا. ’’اور جسے اﷲ تعالیٰ گمراہ ٹھہرا دے تو آپ اس کے لیے کوئی ولی مُرشد (یعنی راہ دکھانے والا مددگار) نہیں پائیں گے‘‘۔ یہاں قرآن مجید نے لفظ وَلِی اور مُرْشِد اکٹھے بیان کئے۔ مُرشد وہی ہوتا ہے، جو ولی ہو اور ولی ہی مرشد ہوتا ہے۔ جو ولی نہیں، وہ مرشد نہیں۔ اﷲ رب العزت کے اس فرمان کا مطلب یہ ہے کہ جسے اﷲ گمراہ کر دے، اسے زندگی میں کوئی ولی نہیں مل سکتا۔ یعنی اسے ولی کی معرفت اور پہچان ہی نہیں ہوگی، اسے ولی تک رسائی نہیں ہوگی اور جب ولی سے معرفت و شناسائی نہیں ہوگی، کوئی ولی اس کا مرشد نہیں ہوگا، اسے راہِ راست پر لانے والا، سیدھی راہ دکھانے والا کوئی نہیں ہوگا، تو پھر وہ ہدایت سے بھی محروم رہے گا، اس لیے کہ اﷲ رب العزت نے ہدایت کے لیے ولی اور مرشد کا ہونا ضروری قرار دیا ہے۔ معلوم ہوا اس کائناتِ ارضی پر حضور علیہ السلام کی امت میں اﷲ نے انبیاء علیہم السلام کے بعد اپنی ہدایت فراہم کرنے کے لئے جو راستے رکھے، وہ اولیاء اور مرشد ہیں
@abdullateef5808
@abdullateef5808 2 жыл бұрын
@@WahabKhaar kya walli jab chaye karamat dikha sakte hai ya jab Allah chaye .?
@abdullateef5808
@abdullateef5808 2 жыл бұрын
@@thetrueguide2511 in lambi lambi copy pest se kya sabit huaa aapko .?
@syedamriyasyedamriya544
@syedamriyasyedamriya544 2 жыл бұрын
Mashallah
@ALiShah-gt1qh
@ALiShah-gt1qh 2 жыл бұрын
Masha Allah
@WahabKhaar
@WahabKhaar 2 жыл бұрын
شکریہ
Samad Mir Seab Interview
9:50
Sheshrang
Рет қаралды 114 М.
DAD LEFT HIS OLD SOCKS ON THE COUCH…😱😂
00:24
JULI_PROETO
Рет қаралды 15 МЛН
Ek Mulaqat With Syed Muzaffar Shah Soab | Episode 13 | Kashmiri Interview
1:49:42
بابا پیام الدین ریشی (رح) کے بارے میں ایک مختصر تعارف اور وقف بورڈ سے اپیل
36:42
IRFAAN-UL-HAQ Maulana Sheikh Abdul Gani عرفان الحق
Рет қаралды 3,7 М.
65. Rajab Hamid Saeb ( Hama Oost) Wahdatul Wajood
12:48
Kashmiri کشمیری Sufism صوفی اِزم
Рет қаралды 63 М.
Halate Zindagi ●Hazrat Hab Soob Hatlungu○Full History Karamaat
59:31
The Untold Story of Shamas Faqir ( شمس فقیر) a Kashmiri Sufi poet.
12:43
Journalist Bhat Imtiyaz
Рет қаралды 18 М.