رمضان المبارک کے با برکت ایاموں میں جہاں رب العالمین ہمیں تزکیہ نفس،ایمان داری،اور تمام نفسانی خواہشات سے دور رکھنے کی تلقین فرماتے ہیں۔ وہیں لوگوں کی جائز ضروریات بھی پوری کرنے اور اپنی تمام تر ایمان داری سے اپنے فرائض منصبی بجا طور سے ادا کرنے کی بھی تلقین فرماتے ہیں۔ ۔ مگر افسوسناک امر یہ کہ رمضان المبارک کے بابرکت ایاموں میں بھی لالچی منافع خور افراد ضرورت زندگی کی ہر شے کی من مانی قیمتیں وصول کر کے روزہ داروں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ متعلقہ انتظامیہ کی طرف سے دوکان داروں کو پرائیس لسٹ تھما کر بری الزمہ ہو جانا ہی کافی نہیں ۔ بلکہ چیک اینڈ بیلنس کے سسٹم کو موثر بنانا ان کے اہم فرائض میں شمار ہے۔ قیامت خیز مہنگائی نے جہاں غریبوں اور متوسط طبقے کے چولہے سرد کر رکھے ہیں وہیں اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں بھی پر لگ گیے ہیں ۔ خاص طور سے رمضان المبارک میں افطاری خریدنا ایک عام فرد کی پہنچ سے بہت دور ہو گیا ہے۔۔ منافع خور رقص ابلیس میں مگن عام شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ مقامی انتظامیہ اس ضمن میں گراں فروشوں پر بھاری جرمانہ عاید کرۓ۔اور چھاپوں کے سلسلے کو وسعت دے۔ اللہ ہم سب کا ہامی و ناصر ہے۔