Shahadat Shehzada Ali Asghar AS Musaib he Musaib | شہادت شہزادہ علی اصغرؑ اور مصائب کا پہاذ | 5

  Рет қаралды 313

5 Tan Pak

5 Tan Pak

3 жыл бұрын

Shahadat Shehzada Ali Asghar AS Musaib he Musaib | شہادت شہزادہ علی اصغرؑ اور مصائب کا پہاذ | 5
#5tanpak #Shahadat_Shehzada_Ala_Asghar_AS
Voice.Research.Produced.and Directed by
Ch Ali Raza
Shahadat aur Musaib Shehzada Ali Asghar A.S
Shahadat Shehzada Ali Asghar A.S on 10 Muharram at the age of 6 Months
Gham e Hussain
Shaheed e Karbala
Ya Hussain (AS)
5 tan pak Production
Follow On Instagram : chalijaan
-----------------------------------------------------------------------------------------------------------
Note : If you have any Copyright Issue or any other issue regarding our Channel or if you want to give us your important feedback plz feel free to contact us on our Instagram ID.
-----------------------------------------------------------------------------------------------------------
If you like my videos
Please subscribe my channel 5TAN PAK
DONT FORGET TO SHARE MY VIDEOS
ہوں اور روتا نہیں،اس لئے کہ غالباً خبر ہے اسے کہ سب ہی پیاسے ہیں۔
امام حسین علیہ السلام کے اصحاب جارہے ہیں۔ عورتیں اپنے بیٹوں کو سنوار سنوار کر بھیج رہی ہیں کہ جاؤ! آج قربانی کا دن ہے۔حسین پر قربان ہوجاؤ۔ جنابِ رباب جن کا بچہ ہے یہ جس کا نام ہے علی اصغر ۔ کبھی بچے کی طرف دیکھ کر کچھ سوچتی ہیں اور کبھی گود میں لے کر اِدھر اُدھر ٹہلتی ہیں۔ جنابِ رباب نے یہ بھی دیکھا ہے کہ جنابِ زینب نے اپنے بچوں کو کس طرح میدان میں بھیجا اور اُن کی لاشیں آئیں۔جنابِ رباب نے یہ بھی دیکھاکہ کس طرح سے قاسم کی لاش خیمے میں آئی۔
یہ سب ہوچکا ہے۔ امام حسین علیہ السلام علی اکبر کی لاش لے آئے ہیں، حتیٰ کہ جنابِ عباس علیہ السلام کی لاش کو دریا کے کنارے چھوڑ آئے ہیں اور اب کوئی نہ رہا۔ جب کوئی نہ رہا تو میدان میں آئے اور فرماتے ہیں : کوفے اور شام کے رہنے والو! اب میرا کوئی نہیں رہا۔ اب میں اتنا زخمی ہوچکا ہوں کہ زندہ نہ رہوں گا۔ ارے تھوڑا سا پانی پلادو۔ اِن لوگوں کے جو جو جوابات تھے، وہ آپ سے کیا عرض کروں! ایک مرتبہ یہ آواز دیتے ہیں اور اِتمامِ حجت کررہے ہیں۔عاشور کے دن یہ آواز آپ نے دو تین مرتبہ دی ہے:
"ھَلْ مِنْ نَاصِرٍ یَنْصُرُنَا،ھَلْ مِنْ مُغِیْثٍ یُغِیْثُنَا"۔
"کوئی مددگار ہے جو اس وقت میری مدد کو آئے، کوئی فریاد رسی کرنے والا ہے جو اس وقت میری فریاد رسی کرے"۔
یہ آواز جو دی تو ادھر سے تو کسی نے آواز نہ دی، کسی نے لبیک نہ کہا، البتہ خیموں کی طرف سے بیبیوں کے رونے اور شیون و فریاد کی آواز پہنچی۔ آپ اس طرف متوجہ ہوئے۔ جوں جوں خیمے کی جانب بڑھتے جاتے ہیں، بیبیوں کے گریہ و بکا کی آوازیں بلند ہوتی جاتی ہیں۔ آخر جلدی جلدی جنابِ زینب کے خیمے پر پہنچے، آواز دی:بہن! میں ابھی زندہ ہوں۔ ارے تمہارے رونے سے یہ لوگ خوش ہورہے ہیں۔ تمہاری آوازیں بلند نہ ہوں جب تک میں زندہ ہوں۔ جنابِ زینب نے بھائی کی آواز سنی تو ایک مرتبہ دروازے پر آکر کہتی ہیں: بھیا! ذرا اندر تو آئیے۔ کیا قیامت ہوگئی۔ اندر گئے، فرمایا کیا ہے؟ عرض کرتی ہیں: بھیا! نہیں معلوم آپ کی اس فریاد میں کیا اثر تھا کہ علی اصغر نے جھولے میں تڑپنا شروع کردیا اور پھر اس کے بعد اتنا تڑپے کہ جھولے سے گرگئے۔ میں نے گود میں اُٹھایا، قرار نہیں آتا۔ ماں گود میں لیتی ہے تو چپ نہیں ہوتے۔ بہنیں لیتی ہیں تو خاموش نہیں ہوتے۔ یہ حالت دیکھ کر بیبیوں میں کہرام برپا ہوگیا ہے۔
امام حسین نے فرمایا:
ہاں بہن میں سمجھ گیا۔ ان کو تو میں لایا تھا اور سوچ سمجھ کر لایا تھا۔ اچھا تو بہن! میں ایسا کرتا ہوں کہ ان کو لئے جاتا ہوں۔ پانی مانگوں گا۔ جنابِ علی اصغر کی خاموش ماں، کبھی بچے کو دیکھتی ہیں، کبھی حسین کو دیکھتی ہیں۔
امام حسین نے اپنی بہن سے فرمایا:
علی اصغر کو مجھے دے دو، میں لئے جارہا ہوں۔جب حسین کے ہاتھوں پر آئے علی اصغر اور آپ دروازے کی طرف چلے تو ابھی تک مادرِ علی اصغر خاموش کھڑی تھیں۔
جب حسین جانے لگے تو ایک مرتبہ تیزی سے بڑھیں اور سامنے آکر عرض کیا: میرے آقا! ذرا میرے بچے کو مجھے دے دیجئے۔ امام حسین نے ماں کی گود میں دے دیا۔ بیبیاں یہ سمجھیں کہ پیار کرنے کیلئے شاید لے رہی ہیں۔ لیکن کیا کیا جنابِ رباب نے! گود میں لیتے ہی اپنے خیمے کی طرف چلیں۔ اپنے خیمے میں داخل ہوئیں۔ وہاں پہنچ کر صندوق کھولا،اس میں سے علی اصغر کا نیا کرتہ نکالا ۔ جسم پر جو کرتہ تھا،اُسے اتارا، نیا کرتہ پہنایا، آنکھوں میں سرمہ لگایا اور بالوں میں کنگھی کی۔ آخر میں آستین کچھ اوپر کی طرف اُلٹائے اور فرماتی ہیں: بیٹا! جو خیمے سے گیا، واپس نہیں آیا۔ اب تم جارہے ہو، واپس نہیں آؤ گے۔بیٹا اگر تیر لگ جائے تو رونا نہیں۔ اس کے بعد بچے کو لاکر امام حسین سے عرض کیا:آقا! یہ میرا تحفہ ہے، اس کو قبول کریں۔ یہ میری طرف سے قربانی ہے۔امام حسین آئے میدان میں۔ بچے کیلئے پانی مانگا، کسی نے نہ دیا۔ فرماتے ہیں: بیٹا! تم حسین کے بیٹے ہو، میری روحانیت میں شریک ہو۔ بیٹا! میرے کہنے سے پانی نہیں دیتے۔ بیٹا! ذرا تم ہی مانگ لو۔ اِس بچے نے کیا کیا؟ اپنی سوکھی زبان نکالی اور ہونٹوں کے اوپر پھیرنی شروع کردی۔
حالت یہ ہوئی کہ یزیدی فوج کے لوگ منہ پھیر کر رونے لگے۔ ابن سعد گھبرا گیا اور اُس نے حرملہ سے کہا: حرملہ جلدی کر۔ اُس نے ایک تیر جوڑا۔ تمام کتابوں میں ہے کہ وہ تین بھال کا تھا۔ لوہے کی بھالیں ، ننھا سا گلا، حسین کے بازو سے گلا ملا ہوا ہے۔ اِدھر سے تیر آیا۔ کیا عرض کروں! کیا ہوا؟ ایک مرتبہ بچہ اُچھلااور تیر حسین کے بازو میں پیوست ہوگیا۔ امام حسین علیہ السلام نے تیر جو کھینچا اولاد والو! تیر جو کھینچا تو علی اصغر کا گلا بھی تیر کے ساتھ چلا آیا۔ اس کے بعد فرماتے ہیں: بیٹا علی اصغر ! ب تمہارے گلے سے تیر کھینچتا ہوں، اس کے بعد علی اصغر کے گلے سے تیر کھینچا۔ علی اصغر مسکرائے۔ مطلب یہ تھا، بابا! اماں کو سلام کہہ دیجئے گا کہ تیرا بیٹا رویا نہیں ہے۔

Пікірлер: 2
@SohiStudioKotlaSohian
@SohiStudioKotlaSohian 3 жыл бұрын
اللہ اکبر
@5TanPak
@5TanPak 3 жыл бұрын
geo sada geo
Peer Chanasi Or Bibi Pak Daman Ki Haqeeqat | Allama Shahenshah Hussain Naqvi
7:21
How Shia Betrayed Imam Hussain | Syed Jawad Naqvi
12:34
Baseej Media Pakistan • 94K views • 1 hour ago .
Рет қаралды 270 М.
World’s Largest Jello Pool
01:00
Mark Rober
Рет қаралды 96 МЛН
Sigma Kid Hair #funny #sigma #comedy
00:33
CRAZY GREAPA
Рет қаралды 38 МЛН
Ouch.. 🤕
00:30
Celine & Michiel
Рет қаралды 14 МЛН
Tu Na Aya Ghazi (as) | Mir Hasan Mir
8:09
Mir Hasan Mir
Рет қаралды 30 МЛН
Ahle Bayat Are the King Makers♥️👉!! karbala Aur Yazeed ki Haqeqat!! Must listen..
17:27
Lahore Majlis || Shahadat Imam Zain Ul Abideen A.s | Ayatullah Syed Aqeel Ul Gharavi
1:07:10
ALLAMA SYED AQEEL UL GHARAVI FANS
Рет қаралды 12 М.
Waqia MaulaAli se Pucha Sawal||By Maulana Sayed AliRazaRizvi||#india #viral #majlis #trending #trend
28:39
World’s Largest Jello Pool
01:00
Mark Rober
Рет қаралды 96 МЛН