میں اپنی شرط پہ آیا تھا اس خرابے میں سو میرے ساتھ کوئی دوسرا خراب نہ ہو ازل ابد میں ٹھنی ہے سو میں نکلتا ہوں میری کڑی سے تیرا سلسلہ خراب نہ ہو یہ آسماں بھی تو سامانِ سر کسی کا ہے کھلا پڑا ہے ذرا دیکھنا خراب نہ ہو بہت ہی خوب شاہین عباس صاحب
@umairmushtaqvlogs958 Жыл бұрын
Kia kehnay sir waah❤
@hammadniazi1984 Жыл бұрын
شاہین بھائی کیا شاندار شاعری ہے آپ سلامت رہیں ہمیشہ