حدیث شریف ہے۔ رسولِ خدا ﷺ نے فرمایا یہ دین ہمیشہ قائم رہے گا مسلمانوں کی ایک جماعت اس کی خاطر قیامت تک لڑتی رہے گی۔(مشکوۃ 3801)
@qamarzamanbayannaat7862 ай бұрын
شیر بھی کررہا ھے ❤
@mohammedhasnainrazaraza24513 ай бұрын
Allah apko salamat rakkhe Baba ji ka faiz jari rahe❤❤❤
@saeedrao82032 ай бұрын
یاغوث اعظم
@mubassiralia.saiyed30172 ай бұрын
Subhan Allah
@mohdumairraza.qadriansari73172 ай бұрын
Masala Allah
@AbdulmaanMaani2 ай бұрын
Masshallah ❤
@HafizaAreenIrfan3 ай бұрын
❤ سبحان اللہ
@subhanxheikh2 ай бұрын
Allahu Akbar ..❤❤ Byshk jinke zehno pr Rab ne parde dal rkhy hain unhe ye muamlat kbhi smj nai askte Bila shuba Syeddi Ghaus e Azam R.a ko jo Maqam or kamalat Allah ne ata kiy thy uski koi had nahi ..
@AbdulWahabAwan-zj8ms19 күн бұрын
❤❤❤❤❤❤❤
@HifzaZH2 ай бұрын
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
@muhammadafzal76123 ай бұрын
یاغوث المدد پیرمارضی اللہ عنہ
@Abdulrafaytivi2 ай бұрын
السلام یا سیدہ زھرا السلام رشتۂ آئین حق زنجیر پاست پاسِ فرمانِ جناب مصطفی است ورنہ گردِ تربتش گردیدمے سجدہ ہا بر خاکِ او پاشیدمے علامہ محمد اقبال رحمتہ اللہ علیہ
@Abdulrafaytivi2 ай бұрын
"دعائے اقبال" یا رب دل مسلم کو وہ زندہ تمنا دے جو قلب کو گرما دے جو روح کو تڑپا دے پھر وادیء فاراں کے ھر ذرے کو چمکا دے پھر شوق تماشا دے پھر ذوق تقاضا دے محروم تماشا کو پھر دیدہء بینا دے دیکھا ھے جو میں نے ان کو بھی دکھلا دے بھٹکے ھوئے آھو کو پھر سوئے حرم لے چل اس شہر کے خوگر کو پھر وسعت صحرا دے پیدا دل ویراں میں پھر شورش محشر کر اس محمل خالی کو پھر شاھد لیلی دے اس دور کی ظلمت میں ھر قلب پریشاں کو وہ داغ محبت دے جو چاند کو شرما دے رفعت میں مقاصد کو ھمدوش ثریا کر خودداریء ساحل دے ، آزادیء دریا دے بے لوث محبت ھو ، بیباک صداقت ھو سینوں میں اجالا کر ، دل صورت مینا دے احساس عنایت کر آثار مصیبت کا اس دور کی شورش میں ھنگامہء فردا دے میں بلبل نالاں ھوں اک اجڑے گلستاں کا تاثیر کا سائل ھوں محتاج کو داتا دے آمین ثم آمین بجاہ النبی الکریم طہ و یس صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وبارک وسلم ❤ کلام: علامہ محمد اقبال رحمتہ اللہ علیہ
@Abdulrafaytivi2 ай бұрын
قم باذن اللہ جو کہہ سکتے تھے جہاں سے رخصت ھوئے خانقاھوں میں مجاور رہ گئے یا گورکن علامہ محمد اقبال رحمتہ اللہ علیہ
@Abdulrafaytivi2 ай бұрын
حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء محبوب الہی رحمتہ اللہ علیہ کے مزار پر علامہ محمد اقبال رحمتہ اللہ علیہ کی دعا "التجائے مسافر" فرشتے پڑھتے ھیں جس کو وہ نام ھے تیرا بڑی جناب تری فیض عام ھے تیرا ستارے عشق کے تیری کشش سے ھیں قائم نظامِ مہر کی صورت نظام ھے تیرا تری لحد کی زیارت ھے زندگی دل کی مسیح و خضر سے اونچا مقام ھے تیرا نہاں ھے تیری محبت میں رنگِ محبوبی بڑی ہے شان، بڑا احترام ھے تیرا اگر سیاہ دلم، داغِ لالہ زارِ تو ام وگر کشادہ جبینم، گلِ بہارِ تو ام چمن کو چھوڑ کے نِکلا ھوں مثلِ نکہتِ گُل ھوا ھے صبر کا منظور امتحاں مجھ کو چلی ھے لے کے وطن کے نگار خانے سے شرابِ علم کی لذت کشاں کشاں مجھ کو نظر ھے ابرِ کرم پر، درختِ صحرا ھوں کِیا خدا نے نہ محتاجِ باغباں مجھ کو فلک نشیں صفتِ مہر ھوں زمانے میں تیری دعا سے عطا ھو وہ نردباں مجھ کو مقام ھمسفروں سے ھو اس قدر آگے کہ سمجھے منزلِ مقصود کارواں مجھ کو میری زبانِ قلم سے کسی کا دل نہ دکھے کسی سے شکوہ نہ ھو زیرِ آسماں مجھ کو دلوں کو چاک کرے مثلِ شانہ جس کا اثر تری جناب سے ایسی مِلے فغاں مجھ کو بنایا تھا جسے چن چن کے خار و خس میں نے چمن میں پھر نظر آئے وہ آشیاں مجھ کو 👈پھر آ کے رکھوں قدم مادر و پدر پہ جبیں کیا جنہوں نے محبت کا رازداں مجھ کو وہ شمع بارگہ خاندان مرتضوی رھے گا مثل حرم جس کا آستاں مجھ کو نفس سے جس کے کھلی میری آرزو کی کلی بنایا جس کی محبت نے نکتہ داں مجھ کو دعا یہ کر کہ خداوند آسمان و زمیں کرے پھر اس کی زیارت سے شادماں مجھ کو وہ میرا یوسف ثانی، وہ شمع محفل عشق ھوئی ھے جس کی اخوت قرار جاں مجھ کو جلا کے جس کی محبت نے دفتر من و تو ھوائے عیش میں پالا کیا جواں مجھ کو ریاض دھر میں مثل گل رھے خنداں کہ ھے عزیز تر از جاں وہ جان جاں مجھ کو شگفتہ ھو کے کلی دل کی پھول ھو جائے یہ التجائے مسافر قبول ھو جائے "عرس مبارک" حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء محبوب الہی رحمتہ اللہ علیہ (دھلی انڈیا) سب کو مبارک ھو 👈 علامہ محمد اقبال رحمتہ اللہ علیہ کو حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء محبوب الہی رحمتہ اللہ علیہ سے بہت عقیدت و عشق تھا۔ کوئی معاملہ بھی پیش ھوتا تو وہ ان کی بارگاہ کی طرف متوجہ ھو جاتے۔ ایک مرتبہ علامہ صاحب کے بھائی پر بلوچستان میں کوئی ناجائز مقدمہ بنا تو آپ نے ایک کلام فوری لکھا اور نذر کے طور پر حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء محبوب الہی رحمتہ اللہ علیہ کی بارگاہ میں پیش کرنے کے لئے بھجوا دیا جس کی برکت سے ان کے بھائی کا معاملہ حل ھو گیا۔ نذرانہء عقیدت: محمد اسلم چشتی
@khalidraza52622 ай бұрын
Maseeh o eisa se hai ooncha maqam tera Yeh sher sahi nahi hai, ambiya crore darje afzal hain awliya se. Isliye yeh likhne se parhez karein.
@his_12342 ай бұрын
Nabi pak (SAW) pe Jan nisar ,,,lakin ap se darkhast ha k tameez ka Daman na chora karay