غیر سیاسی بات غیر سیاسی انداز میں ۔ دل میں اتر گی ۔ اللہ تعالیٰ جزائے خیر عطا فرمائے ۔ شکریہ
@muhammadhusnain80312 күн бұрын
مولانا فضل الرحمان صاحب کا موقف بلکل درست ہے
@yousufcharolia77794 күн бұрын
اگر مدارس کو محکمہ تعلیم کے تحت کر دیا گیا تو ان کا وہی حال ہو گا جو ملک کے سرکاری اسکولوں کا ہے۔😢
@MuftiAbdurRahman-rd1ke15 сағат бұрын
کیا ہو گیا ہے ان مومنوں کو جو مسلسل اپنے آپ کو نیچا دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اسلام نے عورت کو عزت سے نوازا. مسلمان عورتیں جنت کی مائیں ہیں۔ بطور مسلمان، ہمیں کبھی بھی دوسرے مسلمانوں کے ساتھ توہین آمیز سلوک نہیں کرنا چاہئے۔ خواہ وہ شخص کسی وجہ سے ناپاک اور بے عزت ہونا چاہے۔ بیشک، اگر آپ اپنے شوہر یا بیوی کو جنسی تصورات میں مشغول کرتے ہیں، پھر آپ کے خیال میں آپ کی وفات کے بعد کیا ہوگا؟ ایسی عادات ختم نہیں ہوتیں، اور وہ کسی دوسرے شخص کے پاس جانے کے لیے پاگل ہو جائے گا جو خواہشات کو پورا کر سکےیہ یاد رکھنا ضروری ہے کہ ہم اس دنیا میں بہت کم وقت کے لیے ہیں، اور ہمارا مقصد دنیاوی لذتوں اور جسمانی خواہشات سے لطف اندوز ہونا نہیں بلکہ اللہ کی عبادت کرنا ہے۔ اللہ نے مسلمانوں کو زندگی میں ایک خاص فریضہ عطا کیا ہے، اور وہ صرف اللہ کی عبادت کرنا ہے، اور اس کا مطلب یہ ہے کہ دنیاوی لذتوں میں ضرورت سے زیادہ مشغول نہ ہوں، جس میں مخالف جنس کے لوگوں کی صحبت میں گھنٹوں بیکار وقت گزارنا، چاہے وہ شرعی حیثیت سےشادی شدہ بیوی ہی کی صحبت کیوں نہ ہو. جسمانی اور جنسی تعلقات کا جنون انسانی روح کو تباہ کر دیتا ہے۔ خواہ وہ نکاح میں جائز ہی کیوں نہ ہو۔ یہ ایک عیش و آرام کی چیز ہے اور کوئی بھی عیش و آرام کی چیز جس میں لوگ بہت زیادہ ملوث ہیں وہ اس کے لئے سخت تکلیف اٹھاتے ہیں. یہ ایک عیش و آرام کی رغبت ہے اور کوئی بھی عیش و آرام کی رغبت جس میں لوگ بہت زیادہ ملوث ہیں وہ اس کے لئے سخت نقصان اٹھاتے ہیں. یہاں تک کہ اگر کوئی بہت زیادہ چینی کھاتا ہے، تو اسے ذیابیطس ہو جاتا ہے. اس جنسی بیماری کی وجہ سے دنیا بھر میں مسلمان ذلیل و خوار ہو رہے ہیں۔ میں ان جاہل لوگوں کی باتوں کو برداشت نہیں کر سکتا جب وہ جنسی سرگرمیوں کے بارے میں بات کرتے ہیں اور گمراہ کن اصولوں کو پھیلانے کے لئے پیغمبرانہ روایات کا استعمال کرتے ہیں۔ مجھے غصہ آتا ہے جب میں دیکھتا ہوں کہ لوگ اسلام کو اپنی خواہشات کی تکمیل کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ شادی اور جنسی تعلقات کبھی بھی مسلمانوں کی زندگی کا مقصد نہیں ہیں۔ بس اللہ سے محبت ہی اہم ہے۔ یہاں تک کہ اگر کوئی شادی کو ضروری سمجھتا ہے، تو بھی اسے ہر کسی کو صرف اس لیے شادی کرنے پر رضامندنہیں کرنا چاہیے کہ ہمارے خیال میں یہ صحیح ہے. حضرت عمران کی صاحبزادی حضرت مریم علیہا السلام بھی غیر شادی شدہ تھیں. اللہ ان سے محبت کرتا تھا۔ کسی بھی قسم کی لذت میں مبتلا ہونا انسانوں کے لیے نقصان دہ ہے۔ اہل ایمان کو اس دنیا میں عیش و عشرت سے لطف اندوز ہونے کے لیےنہیں بھیجا گیا. ہمیںاللہ اور اس کے رسول کی عبادت اور اطاعت کے لیے بنایا گیا ہے۔ ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے اس ہی اصول پر زندگی بسر کی،حالانکہ وہ کاروبار کر کے بہت زیادہ امیر بن سکتے تھے،لیکن انہوں نے اس جہان سے پردہ فرمانے تک سادگی میں رہنے کا انتخاب کیا۔ ہماری اپنی لذتوں، اور غیر مسلموں کی پیروی اور جنسی سرگرمیوں کے جنون میں مبتلا ہونے کی وجہ سے، سعودی عرب کے ہزاروں نوجوان، کویت اور پاکستانی نوجوان, قطری مرد اور عورتیں, عمان اور بحرین کے بزرگ کاروباری افراد, اور یہاں تک کہ انڈونیشیا اور ملائیشیا، افریقہ اور بھارت کے سائنسدانوں کو اب سی آئی اے کے بش دور کے تفتیشی پروگراموں میں شدید تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، اور وہ آج تک بہت سے یورپی ممالک میں رازداری سے کام کر رہے ہیں۔ لوگ گروہ در گروہ اسلام کو اسلیے چھوڑ رہے ہیں کیونکہ وہ کیونکہ وہ جنسی تعلقات کے ساتھ ہمارے جنون سے بیزار ہیں۔ کیا آپ نے کبھی کسی عیسائی پادری یا یہودی ربی کو ایسی بے شرم ویڈیو اپ لوڈ کرتے دیکھا ہے؟ آپ کے خیال میں اللہ کس کو جنت میں داخل کرے گا؟ مسلمانوں کو اللہ کی طرف سے سمجھدار ہوجانے کی تنبیہ کی جا رہی ہے۔ کیوبا میں گوانتانامو نیول بیس اور اس کے علاوہ افغانستان، لتھوانیا، رومانیہ، پولینڈ، تھائی لینڈ، بلغاریہ، ناروے اور یہاں تک کہ کینیڈا میں بھی ایسی بلیک سائٹس موجود ہیں جہاں سینکڑوں معصوم مرد، خواتین اور مسلمان بچوں کو لے جایا جاتا ہے جہاں امریکی، برطانوی اور یورپی محافظوں کی جانب سےانھیں بجلی کے جھٹکے لگا کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ایسا اس لیے ہو رہا ہے کیونکہ بہت سے مسلمان اب جماع اور جسمانی لطف اندوزی کے جنون میں مبتلا ہیں، اور وہ مسلسل آن لائن رہتے ہوے ازدواجی زندگی سے لطف اندوز ہونے کے طریقے تلاش کررہے ہیں. غیر مسلم بلیک سائٹ پر تشدد کرنے والوں کے ہاتھوں پکڑے جانے والے تمام مردوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے اپنی شرعی بیویوں کے ساتھ مباشرت میں مختلف انداز کا تجربہ کیا، اور ان تفتیشی کمروںمیں، انہیں اپنی ہی بیٹیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے پر مجبور کیا گیا، تو اللہ سے ڈرو، اور جانوروں کی طرح مت بنو! کچھ بلیک سائیٹ گارڈز نے مسلمان بیٹوں کو اپنی ہی ماؤں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے پر مجبور کیا! ان لوگوں نے ایک بار اپنے اسلامی شریک حیات کے ساتھ بیمار جنسی تعلقات کے جواز کے لیے حدیث اور قرآن کا استعمال کیا۔ اس لیے میں سب کو کہتا ہوں کہ کنوارے اور پاکدامن رہو۔ کچھ مسلمان مجھ پر چیخ کر کہتے ہیں کہ حلال کو حرام بنانے کی ہمت مت کرو! میں ان سے کہتا ہوں کہ اللہ پر الزام لگانے کی ہمت نہ کرو، جب آپ کو ان بلیک سائٹس میں تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ ان بلیک سائٹ جیلوں میں جن لوگوں پر تشدد کیا گیا ان کی اکثریت غیر مسلم بن گئی اور اسلام سے نفرت کرنے لگے، اور اللہ کو اپنے امتحان کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ ان پر نہ صرف جنسی زیادتی اور تشدد کیا گیا، انہوں نے اپنے ایمان کو بھی گنوا دیا۔ ایسا اس وقت ہوتا ہے جب مسلمان غلط اور بیمار جنسی تعلقات میں مشغول ہوتے ہیں اور اپنی بیویوں یا شوہروں کے ساتھ جسمانی گوشت کی طرح برتاؤ کرتے ہیں۔ میں نے ہزاروں مرتد مسلمانوں کے انٹرویو کیے ہیں اور ان سب نے اعتراف کیا ہے کہ وہ ازدواجی تعلقات میں بہت زیادہ سرگرم تھے, اور ہمیشہ اپنی بیویوں کے ساتھ نئے انداز سے بیمار جنسی خواہش پوری کرتے تھے، یقیناً جنسی کھلونے اور دیگر انحرافات کا استعمال حلال طریقوں سے کرتے ہوئے. اب وہ نہ صرف مرتد ہو گئے بلکہ اللہ اور اس کے رسول کے خلاف تبلیغ بھی کرتے ہیں۔ ہمیں اسلام پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے، اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بتاےہوے حقیقی راستے پر چلنا چاہیے. لہٰذا ہر کسی کو مذہبی ہونے دیں، میاں بیوی سے محبت اور اس زندگی کی خوشیوں کے جنون پر توجہ مرکوز کئے بغیر. ہمیں بعد کی زندگی کے لیے پیدا کیا گیا ہے۔ نہ کہ یہاں اس دنیا میں خوشی اور محبت تلاش کرنے کے لیے۔ انسانوں سے محبت کے جنون کے بعث بعض اوقات بہت سی خواتین اور مرد جذباتی ہوجاتے ہیں اور جسمانی طور پر مکمل طور پر ٹوٹ جاتے ہیں
@MustafaKhan-gl7dc3 күн бұрын
زبردست، سر ! آپ نے شام کے حالات اور پاکستان کے حالات واضح کر کے کنفیوژن دور کر دی. اب اتنا تو کم از کم ہر پاکستانی خود فیصلہ کر سکتا ہے کہ کیا صحیح ہے اور کیا غلط
@Vlogbyhassan1979Күн бұрын
جی بالکل اپ نے صحیح فرمایا سوسائٹی ایکٹ کے تحت ہی ان کو مدرسوں کو رجسٹرڈ ہونا چاہیے کیونکہ یہ ایک بہت بڑے این جی اوز ادارے ہیں جہاں پہ بہت غریب بچے پڑھتے ہیں ان کے کھانے کا پینے کا اور کپڑوں کا اور سونے کا انتظام فری میں کیا جاتا ہے
@WaleedHassan-l2p2 күн бұрын
جزاک اللّہ ڈاکٹر صاحب آپکی کی باتوں اور رائے بہت زیادہ قیمتی ہیں
@abdulrashid71643 күн бұрын
Yes Sir. You explained the exact molecular etiology of this debates. Allah kare inshallah hojayega Keh madrase society act k teht register honge. Q k es ma Madrase ka control Apne munsalek board k sat hoga. Madrason ko Azad hona chaheye q k en ka apna syllabus Hain they know better than others awr sir education system ko ap khob achy Tara janty ho keh kestra mulk aziz Pakistan ma chalta Hain for example hamare mulk ma 4 sobe Hain awr har sobe ma different syllabus parayajata Hain, 2nd har government Apne marze k mutabek syllabus change karty Hain, 3rd government school system 60% change Hain private awr public school se, 4th sir apko pta Hain Keh board exam kes Tara horahra hain and 5th sir sab se important test MDCAT kestra horahra hain. Sab sa pareshankun bat ye Hain Keh enko madrase k syllabus ka pta nahe Hain system ka pta nahe Kesy chalalayenge. 🚨 🚨 Awr sab se khatarnak bat ye Hain Keh Dairactor religious be Mr. X Retired hain 🚨🚨
@SKLachiVoice4 күн бұрын
بہت خوب ۔۔۔۔ ایسی معلومات ضرور شیئر کیا کریں جیسے یہ پوسٹ یا شام کے حالات پر پوسٹ ۔۔۔ شکریہ
@AmeenAgha-x3z2 күн бұрын
ڈاکٹر صاحب مولانا فضل الرحمن صاحب کا موقف بالکل درست ہے
@AL--kg2nu2 күн бұрын
حکومت ہر چیز کو پرائیٹائز کر رہی ہے لیکن اس کی کوشش ہے کہ مدارس کو حکومت کے تحت لایا جائے بڑی حیرت کی بات ہے
@saaasaaa-eg4gr4 күн бұрын
بہترین غیر جانبدارانہ گفتگو مؤدبانہ لہجہ بہترین
@gulmillart3754 күн бұрын
Boht boht alllaaa ye hamari khushnaseebi hai k Allah nai ap jaisa scholar humai diya .Allah ka inaam hai hum prr .thank uuu stay blessed ameen .❤❤❤❤ Thank u for educating us .u ve duscovered ur life purpose .
@hammadnoor194 күн бұрын
ڈاکٹر صاحب بات اتنی سادہ نہیں جتنی آپ سمجھ رہے ہیں واقعی سچ ہے کہ جس کا کام اسی کو ساجھے بھلا،آپ ہی بتائیے کہ واقعی زرداری صاحب تعلیم کے میدان کے ایسے شناور ہیں کہ وہ یوں اعتراض لگا کر واپس کردین گے یہ اشارہ کہیں اور سے ہوا،ہے ہیں کواکب کچھ نظر آتے ہیں کچھ اللہ تعالٰی عافیت فرمائیں
@ziaurehman69214 күн бұрын
Moulana is on right way and inshallah will win
@abdullahzafar44014 күн бұрын
In Sha Allah 🤲
@muhammadshoaib-ge3vpКүн бұрын
محترم مولانا فضل الرحمان کا موقف صرف تنہا مولانا کا موقف نہیں ہے بلکہ پاکستان کے تمام وفاقوں کے اتحاد ، اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کا مطالبہ ہے ۔۔اپ کو اس طرح ذکر کرنا چاہئیے۔۔اور یہ مطالبہ بالکل ٹھیک ہے۔۔۔جو علماء مدمقابل لائے گئے وہ چند سرکاری علماء ہیں جو ہر وکت گورنمنٹ کے سامنے ہاتھ بندھے کھڑے ہوتے ہیں
@NoorHassan-l4h4 күн бұрын
ڈاکٹر صاحب میرا عمر 55 سال ہے میں ایک طالب علم کی طرح آپ کو اللہ تعالیٰ کی فضل سے سنتا ہوں
@iRastgar12 күн бұрын
آپ کا مطلب ہے “میری” عمر
@HamzaKhan-yg7fq3 күн бұрын
حکومتی سطح پر تعلیم ایجوکیشن سسٹم 00❌ فارغ ہوگیا اب اعلیٰ عہدے داران حکومت سے مل کے مدارس کے تعلیمی نظام میں اپنا لیبل لگوانا چاہتے ہیں ۔ پوری قوم ان کی تعلیم و تربیت کا آئینہ دیکھ چکی ہے اللہ تعالیٰ مدارس اسلامیہ کے تعلیمی نظام کو اپنی حفظ وامان میں رکھے آمین ثم آمین 🤲
@AmeenAgha-x3z2 күн бұрын
رائٹ
@zuhrajabeenmubeenahmed91624 күн бұрын
بہت شکریہ جزاک اللہ خیرا
@FreeCitizenPK3 күн бұрын
مدارس کو بھی پرائیویٹ اسکولز کی طرز پر صوبائی تعلیمی بورڈز کے زیرِ انتظام ہونا چاہئے ۔ حکومت کو مدارس میں لازمی نصاب کے اساتذہ کا تقرر اپنے ذمے لینا چاہیے۔ اقوام عالم کی طرح ہمارے ہاں بھی تمام شعبہ ہائے جات میں مضبوط غیر جانبدار ریگولیٹری باڈیز کا مساوی قیام یقینی ہونا چاہئے۔
@AbduljabbarkhakiKhaki2 күн бұрын
❤بھت زبردست اور نارمل گفتگواورحالات جائزہ
@ZameerAhmed-q3e2 күн бұрын
بہت خوب ڈاکٹر صاحب اپ نے بہت اچھے طریقے سے سمجھا دیا جزاك اللهُ
@muhammedrafiq567115 сағат бұрын
ماشاءاللہ Well said 👏
@NoorMasood-th7gkКүн бұрын
ڈاکٹر صاحب آپ کی تفصیلات بتانے سے یہ نتیجہ اخذ کیا جاسکتا ہے کہ حکومت مدارس سے یونیورسٹی آف بہاولپور بنانا چاہتی ہیں ۔
@h-teh-ss3 күн бұрын
Thank You Dr. . Please iss tarha ki maloomat zaroor share kijiye takay humain pata ho hamare haan kon kon se qwaaneen hain aur inn ka kya matlab hai. As Social media is an open platform. Madaris Apni Jaga bht Achhay hain mahekma taleem ka haal sab ke samnay hai, madaris inn se attach ho gaye tw madaris bhi business ki jaga bann jayenge jese baqi mostly taleemi idaray hain . Koi bhi students se aake nahi poochta ke kis tarha ki parhai hai basic sahooliyat mayasr hain ya nhi khaas tor pe public (govt) institutes main. aur mostly private is almost like business in straight. Mahekma taleem ke under aa ke madaris bhi syasat ka shikar ho jayengay. Students are facing very much already at this time. Madaris have very structured and strict plans and syllabus shayed yhi bardaasht nh ho raha, let them leave on their own, lekin register zaroor honay chahiye ye students ki security ke liye bhi zaroori hai.
@FidaUrrahman-ll2bnКүн бұрын
صرف اٹانومی کی بات نہیں بلکہ ماضی میں جو مدرسے وزارت تعلیم سے منسلک ہوئے وہ آج مدارس نہیں رہے جیسے جامعہ اسلامیہ پشاور ، جامعہ اسلامیہ بہاولپور اور اسی طرح سندھ کے اندر کچھ مدارسِ دینیہ وزارت تعلیم کی برکت سے اب مدرسوں کے بجائے کالج اور یونیورسٹیاں بن گئی اور دینی تعلیم کو وہاں نکال باہر کیا گیا اس لیے مدارس کو اب اعتماد نہ رہا اور نہ ہی ہمارے مقتدرہ کو دین سے کوئی دلچسپی ہے
@MuhammadAttaullahjanJan14 сағат бұрын
Jazakeallah
@MohammadAhmadNaz-jy7fi16 сағат бұрын
Thank you very much for your excellent video about the Madrasa Registration Act in Pakistan. This act must be approve by Parliament and Parliament must be elected by the people of Pakistan by Universal Franchise i.e. Elections. But Pakistan is a police and Army State!! that can do what they like. I live in London, England.
@MASM8904 күн бұрын
Allah Kareem ap KO jazaiy khair atta farmaen
@nazimnaeem146122 сағат бұрын
Sir bohat important video ki ha ap ne.
@AmeenUlhaq-u9c3 күн бұрын
ڈاکٹر صاحب ی فضل الرحمن اور انکے مدارس نہیں بلکہ اتحاد تنظیمات مدارس جو مختلف مکاتب فکر کے مدارس ھے اور حکومت اور حکومت جامعہ الرشید اور چند ان کے ساتھ درباری ظاہر اشرفی وغیرہ کے درمیان مسلہ ھے
@dibatamoriКүн бұрын
*سوسائیٹیز ایکٹ کیوں وزارت تعلیم کیوں نہیں،* *یوسف خان* *مدرسہ چونکہ تعلیمی ادارہ ہے تو اس لئے یہ بات بڑی خوشنما لگتی ہے کہ مدارس کو وزارت تعلیم کے تحت رجسٹر کرایا جائے، اور اسی ایک چیز کو لے کر داڑھی پگڑی میں ملبوس چہرے بھی جمعیت علماء اور وفاق المدارس کے خلاف پراپیگنڈہ کررہے ہیں* *سب سے پہلے تو یہ جاننا چاہیے کہ سوسائٹی ایکٹ کیا ہے اور اس پر جمعیت کا اور اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کا اصرار کیوں ہے،* *سوسائٹیز ایکٹ 1860 میں بنایا گیا ایک قانون ہے جس میں وقتا فوقتا حالات کی مناسبت و ضرورت کے ترامیم کی جاتی رہی ہیں، یہ قانون بنیادی طور پر نان پرافٹ تنظمیوں کی رجسٹریشن کے لئے بنایا گیا تھا، یعنی وہ تنظیمیں یا وہ ادارے جو کسی مالی منفعت کے طمع کے بغیر صرف خدمت خلق کے جذبہ کے تحت معاشرے میں بہتری کا کردار ادا کررہے ہوں ان کے لئے لازم قرار دیا گیا تھا کہ وہ سوسائٹیز ایکٹ کے تحت خود کو رجسٹر کروا کر قانونی حیثیت اختیار کریں،* *ابھی تک اس قانون میں اکیس مرتبہ ترامیم کی جا چکی ہیں،* *آخری ترمیم 21 ویں ترمیم تھی جو کہ “ نیشنل ایکشن پلان” کے عروج کے وقت کی گئی تھی۔ اور اسی طرح اُس وقت بھی پورے پاکستان سے جبہ و دستار کو اسلام آباد اکٹھا کیا گیا تھا اور نیشنل ایکشن پلان کے تحت باور کرایا گیا کہ یہ کام انتہائی ضروری ہے، اس کے بغیر پاکستان کی سلامتی خطرے میں پڑ جائے گی اور “ پیغام پاکستان” جاری کرایا گیا،* *سوسائٹیز ایکٹ میں 21ویں ترمیم عمل میں لا کر علماء کو جمع کرکے نعرہ لگایا گیا کہ ایک دیرینہ مسئلہ حل کردیا گیا ہے، مدارس قومی دھارے میں آگئے ہیں لیکن چونکہ پاکستان میں بیوروکریسی کی منافقت کبھی ختم نہیں ہوتی اس لئے اب ایک نیا شوشہ چھوڑ دیا گیا اور اس بار اپنے عزائم کو پورا کرنے کے لیے وزارت تعلیم اور وزارت صنعت کا لولی پاپ کچھ لوگوں کو دے دیا گیا کہ جمعیت اور جمعیت کے حامی وفاقوں پر یوں حملہ انداز ہوا جائے،* *کیا ہم یہ سوال کرنے کا حق نہیں رکھتے کہ کیا “ نیشنل ایکشن پلان “ کے وقت وزارت تعلیم نہیں تھی ؟* *جب پیغام پاکستان جاری کیا گیا تب وزارت تعلیم کہاں تھی ؟* *جب سوسائٹیز ایکٹ کے تحت مدارس کی رجسٹریشن کو تسلیم کیا گیا تب وزارت تعلیم کہاں تھی ؟* *تب یہ بچونگڑے کہاں تھے ؟* *بات مگر وہی ہے کہ تب جمعیت سے بغض کے اظہار کے لئے شاید کوئی کندھا میسر نہیں تھا* *بہرکیف آگے بڑھتے ہیں کہ ہم سوسائٹیز ایکٹ پر کیوں اصرار کررہے ہیں ؟ تو اس کی دیگر وجوہات میں ایک وجہ یہ بھی ہے کہ مدارس نان پرافٹ ادارے ہیں، نان پرافٹ تمام ادارے قانونی طور پر سوسائٹیز ایکٹ کے تحت رجسٹر ہونے کے پابند ہیں،* *صرف مدارس نہیں بلکہ پاکستان میں بڑے بڑے عصری تعلیمی ادارے بھی سوسائٹی ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ ہیں وہاں کیوں زبانیں گنگ ہوجاتی ہیں ؟* *وہاں کیوں کسی کو وزارت صنعت یاد نہیں آتی بطور نمونہ چند اداروں کے نام لکھ رہا ہے۔* *تعلیمی اداروں میں* *1 “ سندھ مدرسۃ الاسلام “ سوسائٹیز ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ ہے، اور آج تک اپنی تعلیمی سرگرمیاں اسی رجسٹریشن کے تحت جاری رکھے ہوئے ہے،* *2- دی سٹی اسکول the city school پاکستان بھر میں پھیلا ہوا یہ عصری تعلیمی ادارہ اسی سوسائٹیز ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ ہے ؟ کیا کوئی اسے صنعتی ادارہ کہنے کو تیار ہے ؟* *3 - بیکن ہاؤس کے نام سے کون ناواقف ہے، یہ ادارہ پہلے چھوٹے سے تعلیمی ادارے کے طور پر رجسٹرڈ ہوا پھر اس نے فلاحی کاموں میں بھی حصہ لے کر اپنا نیٹ ورک ملک کے طول عرض میں پھیلا دیا یہ بھی سوسائٹیز ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ ہے،* *4 - غزالی ایجوکیشن ٹرسٹ* *5- علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے نام سے کون ناواقف ہے ؟ اور یہ ادارہ بھی سوسائٹیز ایکٹ کے تحت رجسٹرڈ ہوکر تعلیمی سرگرمیاں مہیا کررہا ہے،* *6 - الخدمت فاؤنڈیشن اسکولز* *7 - پاکستان ایجوکیشن سوسائٹی* *یہ سب تعلیمی ادارے اگر سوسائٹی ایکٹ کے تحت رجسٹر ہو کر تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھ سکتے ہیں تو پھر وفاق المدارس کے تعلیمی اداروں سے کس کو کس چیز کا خوف ہے ؟* *آگے آئیے چند نام ان اداروں کے بھی گنوا لیتے ہیں جو کہ تعلیمی تو نہیں البتہ نان پرافٹ اداروں کے طور پر کام کررہے ہیں اور یہ معروف نام بھی سوسائٹیز ایکٹ کے تحت ہی رجسٹر ہیں،* *1 - ایدھی فاؤنڈیشن* *2- چھیپا ویلفیئر ایسوسی ایشن* *3 - اخوت فاؤنڈیشن* *4- انجمن حمایت اسلام* *5 - پاک کریسنٹ سوسائٹی* *یہ تمام ادارے بھی سوسائٹیز ایکٹ کے تحت آزادانہ کام کررہے ہیں ،ان کے بینک اکاؤنٹس سے کسی کو مسئلہ ہے نہ ان کے کام میں کوئی رکاوٹ ؟ اگر یہ معاشرے کی بہتری کا کام کررہے ہیں تو مدارس بھی تو معاشرے کی اصلاح کا سب سے بنیادی اور ضروری کام کررہے ہیں ان پر مشکلات کے دروازے کیوں کھولے جا رہے ہیں ؟* *اور پھر جب سوسائٹیز ایکٹ میں 21ویں ترمیم میں اتنی سخت سخت باتیں ایڈ کردی گئیں کہ جن کے بعد کسی بھی مدرسہ کے لئے بغیر رجسٹریشن کام کرنا تقریبا ناممکن ہوگیا ہے اور ان تمام شرائط کو علماء نے متفقہ طور پر تسلیم کرلیا تو اب کیوں ایک نیا محاذ کھڑا کردیا گیا ہے ؟* *سوسائٹیز ایکٹ میں اکیسویں ترمیم کے بعد اب حال ہی میں پاس ہونے والی چھبیسویں آئینی ترمیم میں بھی مزید ترامیم کی گئیں جن پر جمعیت علماء نے اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ کی مشاورت سے ہر ممکن تعاون کیا، اپنی بات رکھی، کچھ ریاست کی سنی، کچھ ریاست سے منوائیں ، اس سب کے باوجود صدر مملکت کی جانب سے مسودہ واپس کرنا حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کی بدنیتی کو ظاہر کرتی ہیں،* *مدارس اگر آج چند داڑھی اور جبے پہنے اسٹیبلشمنٹ کے پٹھوؤں کے ساتھ لگ گئےتو یاد رکھیں آگے وہ وہ باتیں منوائی جائیں گی جن کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا،* *یہاں منافقت حکومت نے کی ہے، دھوکہ حکومت نے دیا ہے۔ دغا بیوروکریسی نے کی ہے۔ تو ان کا مقابلہ کرنے کے لیے پورے پاکستان کے تمام مدارس کو جمعیت کے شانہ بشانہ کھڑا ہونا ہوگا* *والسلام* *یوسف خان*❤❤❤❤❤
@MuhammadAttaullahjanJan14 сағат бұрын
I appreciate you .a lot of thanks jazakeallah khair.
@muftiameerzaman503216 сағат бұрын
تین نظام تعلیم ہیں۔۔ سرکاری ۔۔کمرشل۔۔فلاحی۔۔ سرکاری تو اظہر ھے کمرشل پرائیویٹ ادارے ہیں جو فیس لیتے ہیں مدارس کا نظام فلاحی نظام تعلیم ہیں ۔۔ نہ فیس ھے نہ قیام طعام کا خرچہ ۔۔ جو سوسائٹی ایکٹ کے تحت ھونا چاھیئے دوسری بات یہ ھے کہ حکومت نے ڈرافٹ تیار کیا ھے خود پیش کیا ھے خود پاس کیا ھے ۔ دونوں ایوانوں سے پاس ھوا ھے ۔۔ فٹیف کے ڈر سے رد کیا ھے۔۔
@attaullahmumtazhussain2924Күн бұрын
We love your unbiased ,simple and intellectual Thoughts on some issues. Allah bless you
@muhammadhusnain80312 күн бұрын
واہ سر جی واہ کمال تجزیہ
@farooqakbar362819 сағат бұрын
Excellent explanation, please keep doing such things for young generation and common persons so that they could get independent knowledge with out polarisation
@MushahidAyaz2 күн бұрын
ہترین غیر جانبدارانہ گفتگو مؤدبانہ لہجہ بہترین
@mustafa_unitydev2 күн бұрын
Very useful information Sir❤
@mubashirkharal32162 күн бұрын
Masha Allah doctor sb aap na bahot acha guide kia ..
@dralihassan712820 сағат бұрын
Thank you so much sir for explaining in a simple way.. ❤
@ArsalanAyub-dz6yu4 күн бұрын
اصل مسلہ یہ ہے محکمہ تعلیم کے نیچے ایک ڈایرکٹریٹ بنائ ہے جسکا سربراہ فوجی رہے گا جو کہ فوج کے طرف سے ہوگا ہمیشہ وہ کسی بھی مدرسے کو اپنے اشارے پہ چلاۓ گا یعنی جنرل ضیا کی طرح جہاد کے لیے بھی راغب کرے گا پھر ان بچوں کو دھشت گرد ٹھرا کے مارا جایگا مولانا کو یہی ڈر ہے اس لیے مدرسے کوئ بھی جہادی تنظیم کا حصہ بننا نہیں چاھتے ہیں فوج میں ایسے لوگ نہیں جو دیکھا کے مار کے امریکہ سے امداد لی جاے کیونکہ اب پٹھان اور بلوچوں کا قتل عام کرکے سادہ اور غریب ختم ہوۓ ہیں رہ گۓ ہیں مدرسے کے غریب بچے یہ ہے اصل مسلہ جو کہ میڈیا میں نہیں بتایا جا رہا ہے کامران مرتضی کہنا چاھتا ہے لیکن کوئ سن نہیں رہا ہے. بحر حال میں کوئ مولویوں کا حامی نہیں لیکن مجھے یہ بات پتہ ہے مولانا کے ساتھ ملک کے بڑے بڑے علما ساتھ ہیں. ملک کا سب سے بڑا مدرسہ جو علمی ہیں وہ بنوری ٹاون اور دارلعلوم کراچی. جامعہ اشرفیہ لاہور خیرالمدارس ملتان اکوڑہ خٹک اور بھی بڑے علما چوٹی کے جو مفتی فضل رحیم سے علمی اور تقوی کے اعتبار سے بڑے ہیں سب مولانا کے ساتھ ہیں جو اجلاس میں تھے انمیں کچھ کے علاہ سب درباری مولوی تھے اس لیے میں آج کہتا ہوں مولانا کی جیت ہوگی وگرنہ ن لیگ حکومت چھوڑ دیگی. کیونکہ یہ بل پاس ہو کر قانون بنا تو فوج کی سوچ پہ ضرب لگے گی اس لیے مولانا کو دھرنے تک مجبور کیا جایگا. دو چیزیں ہیں یا تو یہ قانون بنے گا اگر نہیں بنا تو شہباز شریف استعفی دیگا یہ لکھ کر رکھو میری بات . مجھے بل منظور ہوتا ہوا نہیں لگتا ہے لیکن حکومت کو اس بل کے بینٹ چڑایا جایگا
@ahmad313973 күн бұрын
تو کیا محکمہ تجارت کے نیچے اس طرح نہیں ہوسکتا ؟
@ArsalanAyub-dz6yu3 күн бұрын
@@ahmad31397 بلکل بھی نہیں کیونہ اس میں قانون انگریزوں کا بنا ہوا ایکٹ ہے اس میں سب کچھ ہو سکتا ہے آڈٹ بھی لیکن کوی بھی مسجد مندر مدرسہ حکومت آرڈر جاری نہیں کرسکتی کسی بھی معاملے میں کیونکہ وہ ایکٹ سوسایٹی ایکٹ ہے مدرسہ مسجد کسی ایک مولوی کی جائداد نہیں بلکہ پوری قوم مذہب کا ادارہ ہے اس لیے اس پہ وزیر تعلیم کا کوئ دخل نہیں ہونا چاھیے جو وزیر تعلیم کے نیچے گۓ مدرسے ان میں بہالپور اسلامیہ یونی ہے ہندوستان میں بھی کچھ مدرسے جو شیخ الہند کے قایم کردہ تھے جب حکومت ن وزیر تعلیم کے نیچے کیا تو اس میں مخلوط تعلیم ہوئ اب اس میں سب شعبے ہیں لیکن درس نظامی ختم ہوا ہے اسی کو چار سال کا کرکے ایم اے کردیا ہے گوگل کریں ویڈیوز دیکھیں ان جامیعات کا جو وزارت تعلیم میں گئ انکا حال کیا ہوا . اور یہ درس نظامی کا نظام ورلڈ بینک نہیں چھتا ہے بلکہ اسکو کمزور کرنا چاہتا ہے.
@MaherAsifjah4 күн бұрын
THANKS DR SB
@DrShahidQureshi18 сағат бұрын
Much Love For You Dr.Shb❤
@muhammadnoman54264 күн бұрын
پاکستان دینی تعلیم کے اعتبار سے پہلے نمبر پر ہے جب کہ عصری اور فنی تعلیم کے اعتبار سے کونسے نمبر پر ہے لمبی گنتی ہے اپ اچھی طرح سے سمجھ سکتے ہیں اب اگر مدارس کو بھی محکمہ تعلیم کے انڈر کیا جائے گا تو جس طرح انہوں نے عصری تعلیم کا بٹھا بٹھایا ہوا ہے اسی طرح دینی تعلیم کا بھی بھٹا بٹھائیں گے😂😂😂 اصل یہ ہے کیا عالمی طاقتیں یہ چاہتی ہیں کہ مدرسے ختم کیے جائیں یا ان میں ہماری مرضی کا نصاب پڑھایا جائے اور اگر مدارس محکمہ تعلیم کے اندر ہو جاتے ہیں تو ان کے لیے ایسا کرنا بہت اسان ہو جائے گا محکمہ تعلیم میں بیٹھے بے دین لوگ مدارس میں اپنی مرضی کا نصاب پڑھائیں گے
@user-om7bt8fr8eКүн бұрын
Sir Allah Pak ap KO Salamat rakhy, Ameen
@malikbasit77294 күн бұрын
ڈاکٹر صاحب اللہ تعالیٰ اپکو سلامت رکھے آمین
@binmohammed603210 сағат бұрын
عقلمند آپ جیسے ہی ہوتے ہیں
@dawooddawood-i2z14 сағат бұрын
very well explained❤
@abdurrehmankhan2590Күн бұрын
Very well explained . Ma Sha Allah
@yaseenjutt849913 сағат бұрын
السلام علیکم محترم مولانا فضل الرحمان کا موقف بلکل درست
@khalidshamsi89792 күн бұрын
Sir u r great. Thanks ab muamly ki samj a gai
@khudagahi19522 күн бұрын
مولانا فضل الرحمان صاحب کا موقف صد فی صد درست ہے
@majidnadeem23193 күн бұрын
Always Inspirational way of talking
@arifhussainshah8217Күн бұрын
MashaAllah 1st time I knew this.
@eaf396Күн бұрын
Jazak Allah Khair
@fatimazohra2 күн бұрын
V well explained. JazakAllah khair
@muhammadrafiq97532 күн бұрын
❤❤❤❤❤ماشاءاللہ❤❤❤❤جزاك الله❤❤❤❤❤
@abdulqadeer-so5rq4 күн бұрын
Best analysis sir Jin k madaris ha asal m to onhe k pas anka Sara akhtyar hona chaie
@sohailmath3 күн бұрын
Nice information. Thanks Sir.
@GhullamAbbas-vn4pr4 күн бұрын
Masha Allah slamat rahain Ameen Azeem mission Azeem log
@user-jw2bk1ny3mКүн бұрын
سر آپکی ایک تصحیح مطلوب ہے کہ یہاں برصغیر میں درس نظامی کی بنیاد اورنگزیب عالمگیر کے ہم عصر نظام الملک سہلوی صاحب نے رکھا ہے۔۔ آپ نے جس درس نظامی کو حوالہ دیا وہ بغداد کی نظامیہ یونیورسٹی تھی۔۔۔
@ilyasnasirfromlahore98493 күн бұрын
Very informative speech sir
@alghazalimodelschoolrehmat42354 күн бұрын
Thank u sir u hav cleared our mind on that fir whine i was searching JazakAllah
@dibatamoriКүн бұрын
ھم مولانا فضل الرحمن اور وفاق المدارس العربیہ کے ساتھ ھیں ❤❤❤❤❤
ڈاکٹر صاحب میں خود ایک افتھالمالوجسٹ ہوں اور اس مسلئے میں وفاق المدارس کے موقف کو ووٹ دیتا ہوں
@iRastgar12 күн бұрын
Thank you very much Dr. Javaid Iqbal. You have explained the situation very well. There is supposed to be a common code of governance for all charitable organizations. PCP Pakistan Center for Philanthropy has laid out this code and most bonafide philanthropic organizations abide by this and also qualify for tax concessions. Masjids and their attached madrissahs should also be asked to adopt this code.
@hidayatafreedi1974Күн бұрын
Well done jazakallah
@AbdulQadeerS3 күн бұрын
0:15 سر، یہاں مس انڈرسٹینڈنگ ہے کہ آپ نے فقط مولانا صاحب اور ان کی جماعت کو ایک فریق جبکہ دوسرا فریق بہت سے مدارس اور حکومت کو بنایا، حالانکہ مولانا صاحب اور ان کی جماعت کے ساتھ تو مدارس کی اکثریت بشمول وفاق المدارس العربیہ پاکستان کھڑی ہے اور ان کے ساتھ حضرت شیخ الاسلام مفتی محمد تقی عثمانی صاحب بھی ہیں، اس لیے براہ کرم اس طرح کا بھی خلاف حقیقت تاثر نہیں ملنا چاہیے۔ اور پھر مدارس کے نظام سے بظاہر آپ زیادہ واقف بھی نہیں ہیں، یہی وجہ ہے کہ آپ کو بڑے مدارس جیسے دار العلوم کراچی، جامعہ علوم اسلامیہ بنوری ٹاؤن وغیرہ کے بارے میں غالباً پتہ نہیں ہے، اور بنوریہ یا مفتی نعیم والا مدرسہ دونوں ایک ہی ہے۔ اس لیے امید ہے کہ اس سطحی معلومات پر مشتمل ویڈیو کے بعد حقائق کو روشناس کرانے کے لیے بھی ایک ویڈیو بنائیں گے، باقی یہ بات بھی قابل غور ہے کہ آخر مدارس والے کیوں وزارت تعلیم کے تحت رجسٹرڈ نہیں ہونا چاہ رہے، اس کی بھی تحقیقات فرما لیں۔ جزاکم اللہ خیرا کثیرا ❤️
@Jawad.razvi.bahawalpuri2 күн бұрын
یہ تو یہ نہیں پتہ مفتی منیب الرحمن صاحب مولانا فضل الرحمن کی حمایت میں ہے
@muhammadirfan18874 күн бұрын
Thanks sir for sharing.
@MuhammadImran-dt5iu4 күн бұрын
Maulana Fazal ur Rahman sahib zindabad ❤
@MuhammadYousaf-j4d3 күн бұрын
Good knowlege
@yaqubkhan8633 күн бұрын
مُرشد بہت شرمندہ ہوں۔ تجھ سے بچھڑ کے زندہ ہوں❤❤
@Sohail-Shar3 күн бұрын
سر جی اپ کی بڑی بڑی مہربانی اپ نے یہ ہمیں بتایا مجھے تو بالکل اس کا علم بھی نہیں تھا سب پلیز اپنا بھی کمنٹ دے دیں بھی اپ کس طرف ہیں میں کہتا ہوں کہ اس کو محکمہ تعلیم کے نیچے نہیں ہونا چاہیے کیوں محکمہ تلیم ہمارا جو ہے نہ وہ یورپ کے انڈر چلتا ہے مختلف
@ahmad313973 күн бұрын
محکمہ تجارت آپکا ہے؟۔۔ پہلے لوگ کہتے ہیں حافظ عالم قاری مفتی آرہا ہے پھر کہیں گے مذہبی تاجر صاحب آرہے ہیں
@Jawad.razvi.bahawalpuri2 күн бұрын
@@ahmad31397جناب یہ 800 سالوں سے ایسے مدارس ارہے ہیں😂 تجارت کے ساتھ ہی اور اپ نہیں بات نہ کریں اور ہمیں نوکریاں مل نہیں رہی ان کا کیا بنے گا بیچاروں کا کم از کم ان کی اخرت تو کچھ بن جاتی ہے
@azizahmad27343 күн бұрын
Dr sab u r great personality❤
@naseer33042 минут бұрын
Doctor Sahab no siyaasaat
@qarimahmoodrizwanrizwanmeh131023 сағат бұрын
Dr. Sahab complete information nh huto video nh bnani chahiyye is lye Ky sunny walo'n ka waqt ka Zia or logo'n ko Ksi aik janib raghib krna hy . please complete information or gher janibdari ka muzahira kia kryn jazak Allah
@salampakistan4592 күн бұрын
اللہ ھمارا حامی و ناصر ہو۔
@Atta_12204 күн бұрын
محترم ڈاکٹر صاحب آپ کی رائے کا احترام کرتا ہوں لیکن ہمیں دیکھنا ہو گا کہ حکومت کے ماتحت چلنے والے اداروں کا کیا حال ہے ، اس معاملے میں سراسر حکومت کی بدنیتی نظر آتی ہے ہمارے مدارس دنیا کے بہترین ادارے ہیں اگر یہ حکومت کے کنٹرول میں جاتے ہیں تو انکا بھی وہی حال ہوگا جو ہمارے باقی اداروں کا ہوا ہے، اداروں کو کنٹرول کرنا ہمارے ایک مخصوص طبقے کا طریقہ واردات ہے انکا نام لینا گناہ کبیرہ ہے باقی آپ ہمارے استاد ہیں۔
@naeemullah26314 күн бұрын
Balanced explaination👍
@LiaqatAli-rh9yb4 күн бұрын
Very good explanation
@imrankhanengr4 күн бұрын
kindly watch this video. all of you including doctor sahib
@musaabdurrani85924 күн бұрын
تنازعہ حل کرنا مقصد ہونا چاہئے نہ کے اسے ابھارنا اور یوں پیش کرنا جس سے یہ لگے کہ اصل میں کوئی تنازعہ ہی نہیں
@fazalhaq80294 күн бұрын
😮جزاك الله
@iftikharahmed7116Күн бұрын
مولانا فضل الرحمان ان کے تمام علماء حق پر ہے
@RafiBaloch-x8t4 күн бұрын
چند مولوی حکومت کے ساتھ ہیں ورنہ مفتی اعظم پاکستان مفتی منیب الرحمان صاحب اور مفتی تقی عثمانی صاحب اور سب سے بڑی بات کے تحریک لبیک پاکستان نے بھی اس قانون کے خلاف بات کر دی ہے
@MuhammadImran-ts9kl4 күн бұрын
Jazza ka ALLAH khair
@dibatamoriКүн бұрын
جس مدارس بل کو سینیٹ اور قومی اسمبلی پاس کیا تھا وھی بل مدارس اسلامیہ کو قابل قبول ھے ۔❤❤❤❤❤
@allahho8515Күн бұрын
وفاق المدارس اور مولانا فضل الرحمان کے موقف کی حمایت کرتے ہیں
@arifsarfrazkhan41513 күн бұрын
Thank u so much sir
@MrsQNaeemКүн бұрын
V.good sir
@Muhammadumar-zw2io3 күн бұрын
Well said sir
@RazaFakhar4 күн бұрын
Thanks sir
@RafiullahDeobandiКүн бұрын
ویلڈن ❤❤❤
@Tajmalik3273 күн бұрын
سر پہلے بھی سوسائٹی ایکٹ 1860 اور امینڈمنٹ ایکٹ 2005 کے سیکشن 21 کے تحت رجسٹر ھوتے تھے لیکن 2014 کے اے پی ایس وقوعہ کے بعد ایجوکیشن کے کنٹرول میں کردیا تھا۔