آج تقریبا چالیس سال بعد یہ بیان سنا بچپن میں میرے والد ظفراقبال باؤجی ٹیپ پہ لگا کر سنتے تھے خود بھی روتے تھے اور میں اور میری بہنیں والدہ بھی روتیں تھیں یوںہمارے والد نے ہمارے دلوں میں غم حسین کا بیج بو دیا زندگی کے شام و سحر گزرتے رہے آج میں ۵۳ برس کی ہو گئ اس ۱۸ ذلحجہ یوم اعلان غدیر حم کے روز میرے والد اس جہان فانی سے کوچ کر گۓ انکی بھی مدد نہ کی گئ وقت کے بےرحم تھپیڑوں کو سہتے سہتے وہ ۲۴ جون ۲۰۲۴کو اس بےوفا دنیا کو الوداع کہ کر رخصت ہو گۓ یہ بیان سن کر بچپن کی یادیں تازہ اور آج مدت بعد غم حسین میں آنکھیں ٹوٹ کر برسیں 😭😭😭😭😭😭😭😭