Sohail Warriach has been more wrong than right with his political predictions.
@AllahBadshah-tv8my17 күн бұрын
بندے مارو 24 نومبر کو یہ راہ ہموار ہے مذاکرات کی یہ ان کی زبان پر نہی آیا ذرا سوچیے
@MuhammadNasir-cu7vx18 күн бұрын
One and only waraich sb❤
@KanwerRehman17 күн бұрын
Khan Badshah
@unknownfact71717 күн бұрын
امریکہ دنیا کے پسماندہ یا ترقی پذیر ممالک پر کنٹرول رکھنے کے لیے مختلف معاشی، سیاسی، اور عسکری حکمت عملیوں کا استعمال کرتا ہے۔ یہ کنٹرول ہمیشہ براہِ راست قبضے کی شکل میں نہیں ہوتا بلکہ نرم طاقت (Soft Power) اور سخت طاقت (Hard Power) کے ذریعے انجام دیا جاتا ہے۔ ذیل میں اس کے اہم طریقے بیان کیے گئے ہیں: 1. معاشی کنٹرول قرضوں کے ذریعے دباؤ: عالمی بینک (World Bank) اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) جیسے ادارے اکثر پسماندہ ممالک کو قرض فراہم کرتے ہیں، لیکن سخت شرائط کے ساتھ۔ یہ شرائط ان ممالک کو اپنی معیشتوں کو مغربی مفادات کے مطابق ڈھالنے پر مجبور کرتی ہیں۔ ان قرضوں کی ادائیگی کے لیے ترقی پذیر ممالک اکثر اپنے وسائل (تیل، معدنیات وغیرہ) پر سمجھوتہ کرتے ہیں یا اپنی معیشت کو امریکی کمپنیوں کے لیے کھول دیتے ہیں۔ کارپوریٹ تسلط: امریکی ملٹی نیشنل کمپنیاں ان ممالک میں کام کرکے مقامی معیشت پر غلبہ حاصل کرتی ہیں، جو اکثر ان ممالک کی معیشت کو مکمل طور پر امریکی مفادات کے تابع کر دیتی ہیں۔ 2. عسکری کنٹرول فوجی اڈے اور اتحاد: امریکہ دنیا بھر میں اپنے فوجی اڈے قائم کرتا ہے اور ترقی پذیر ممالک میں اپنے اتحادیوں کی حکومتوں کو مضبوط کرتا ہے۔ اگر کوئی حکومت امریکی مفادات کے خلاف کام کرے، تو امریکہ یا تو اس کا تختہ الٹنے کی کوشش کرتا ہے (جیسے ایران میں 1953 یا لاطینی امریکہ میں کئی مثالیں) یا وہاں عدم استحکام پیدا کرتا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا استعمال: امریکہ اکثر دہشت گردی کے خلاف جنگ کو بہانے کے طور پر استعمال کرتا ہے تاکہ ترقی پذیر ممالک میں اپنی عسکری موجودگی کو بڑھا سکے۔ 3. سیاسی کنٹرول ڈکٹیشن اور لابی: امریکہ اکثر پسماندہ ممالک کی حکومتوں کو اپنی پالیسیوں کے مطابق چلنے پر مجبور کرتا ہے۔ اگر یہ حکومتیں مزاحمت کریں، تو انہیں عالمی سطح پر تنہائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ حکومتوں کی تبدیلی (Regime Change): اگر کوئی حکومت امریکی مفادات کے خلاف ہو، تو امریکہ خفیہ آپریشنز، معاشی پابندیوں، یا مقامی تحریکوں کو فنڈنگ کے ذریعے اس حکومت کو کمزور یا ختم کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ 4. میڈیا اور ثقافت کا کنٹرول نرم طاقت: ہالی ووڈ، امریکی میڈیا، اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے امریکہ اپنی ثقافت، خیالات، اور طرزِ زندگی کو پسماندہ ممالک پر مسلط کرتا ہے۔ اس عمل سے ان ممالک میں امریکی اثر و رسوخ کو اخلاقی یا سماجی طور پر قبول کرنے کی راہ ہموار کی جاتی ہے۔ 5. قدرتی وسائل پر کنٹرول استعمار کے جدید طریقے: امریکہ پسماندہ ممالک کے قدرتی وسائل جیسے تیل، گیس، معدنیات، اور زرعی پیداوار پر بالواسطہ یا بلاواسطہ کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ کئی بار یہ ممالک اپنے وسائل کی قیمت پر امریکی کمپنیوں کے مفادات کی خدمت کرتے ہیں۔ 6. تعلیمی اور سماجی اثرات تعلیمی نظام کا اثر: امریکی جامعات اور اسکالرشپس کے ذریعے ان ممالک کی اشرافیہ کو امریکی سوچ کے مطابق تربیت دی جاتی ہے۔ یہ اشرافیہ واپس جا کر اپنے ممالک میں امریکی مفادات کو فروغ دیتی ہے۔ مثالیں 1. لاطینی امریکہ: امریکہ نے کئی ممالک میں حکومتوں کا تختہ الٹنے میں کردار ادا کیا، جیسے چلی میں 1973 کی فوجی بغاوت۔ 2. مشرق وسطیٰ: عراق اور افغانستان میں امریکی مداخلت کا مقصد خطے کے وسائل اور جغرافیائی سیاست پر کنٹرول تھا۔ 3. افریقہ: امریکہ نے افریقی ممالک میں کئی منصوبوں کو فنڈ کیا لیکن اکثر اس کے پیچھے وسائل کا حصول یا چین کے اثر کو محدود کرنا ہوتا ہے۔ تنقید اور نتائج امریکی حکمت عملیوں پر اکثر تنقید کی جاتی ہے کہ یہ پسماندہ ممالک کے مسائل کو حل کرنے کے بجائے ان پر امریکی تسلط کو مضبوط کرتی ہیں۔ نتیجتاً، ان ممالک میں عدم مساوات، غربت، اور سیاسی عدم استحکام مزید بڑھ جاتا ہے۔ یہ حکمت عملی جدید استعماریت (Neo-colonialism) کی ایک شکل ہے، جس میں طاقت ور ممالک ترقی پذیر ممالک کو بالواسطہ طور پر کنٹرول کرتے ہیں
@syedfarrukhhussain636817 күн бұрын
بنیادی طور پر پاکستان میں فوجی اسٹیبلشمنٹ کا سیاست میں غیر ضروری اثر و رسوخ ہے۔ پاکستان میں فوج درحقیقت فوج سے زیادہ مسلح سیاسی جماعت ہے۔ یہ سارا ماحول فوج کا بنایا ہوا ہے، بنیادی طور پر آپ سب فوج کے پیدا کردہ ماحول کے بعد کے حالات پر بحث کر رہے ہیں۔ جبکہ آپ کو یہ بحث کرنی چاہیے تھی کہ ہم نے فوج کو یہ سب کرنے کی اجازت کیوں دی؟
@jaifdubai18 күн бұрын
Oh bhai hakoomat jaali hai. Agar asal hote tu aap yeh baat karte
@HowToLikeAPro118 күн бұрын
Sohail "bri wadi khach" waraich
@Shaharzeb-e2q18 күн бұрын
سہیل وڑائچ دلال ہے تجزیہ کار نہیں سارا تجزیہ چاہیے چاہیے چاہیے پر مشتمل ہے