نوحہ حضرت علی اکبرؑ یا علی آئیے مدد کے لئے ۔لاش اکبر کی لینے جاتا هوں بھیجااس کو جو علی اکبرؑ ہے یہ شبیہِ رسولؐ اطہر ہے یاد تم کو نبیؐ دلاتا ہوں لاش اکبرؑ کی لینے جاتا هوں یاعلی آئیے مدد کے لئے ۔لاش اکبرؑ کی لینے جاتا هوں پوچھتا کیا گزرتی ہے دل پر ہوتا کوئی ترا تجھ جیسا پسر موت کے واسطے سجاتا ہوں لاش اکبرؑ کی لینے جاتا هوں یاعلی آئیے مدد کے لئے ۔لاش اکبر کی لینے جاتا هوں بھائی عباسؑ ہے نہ قاسمؑ ہے بس خدا حالِ دل کا راقم ہے کوئی آتا نہیں بلاتا ہوں لاش اکبرؑ کی لینے جاتا هوں یاعلی آئیے مدد کے لئے ۔لاش اکبرؑ کی لینے جاتا هوں دیکھ لو باپ کی یہ تنہائی لے گیا آنکھ سے وه بینائی ٹھوکریں ہر قدم پہ کھاتا ہوں لاش اکبرؑ کی لینے جاتا هوں یاعلی آئیے مدد کے لئے ۔لاش اکبر کی لینے جاتا هوں ہائے تشنہ دہانی نے لوٹا پیاسِ اکبرؑ کا زور نہ ٹوٹا اشک پیتا ہوں خوں بہاتا ہوں لاش اکبرؑ کی لینے جاتا هوں یاعلی آئیے مدد کے لئے ۔لاش اکبرؑ کی لینے جاتا هوں وه یہ صدمہ نہ جھیل پائے گی وه تو جیتے ہوۓ مر جائے گی تیری ماں کو بتا کے آتا ہوں لاش اکبرؑ کی لینے جاتا هوں یاعلی آئیے مدد کے لئے ۔لاش اکبرؑ کی لینے جاتا هوں تیرے مرنے کی جو خبر آئے پهپی خیمے سے نہ نکل آئے ہوں میں زندہ اسے بتاتا ہوں لاش اکبرؑ کی لینے جاتا هوں یاعلی آئیے مدد کے لئے ۔لاش اکبرؑ کی لینے جاتا هوں ہائے صغراؑ کا خط بھی آیا ہے لینے کب آؤ گے ! بلایا ہے آ کے تجھ کو ابھی سناتا ہوں لاش اکبرؑ کی لینے جاتا هوں یاعلی آئیے مدد کے لئے ۔لاش اکبرؑ کی لینے جاتا هوں اے خلیلؑ آئیے سرِ میداں کھینچتا ہوں پسر کی اب میں سناں ہاتھ سینے سے میں ہٹاتا ہوں لاش اکبرؑ کی لینے جاتا هوں یاعلی آئیے مدد کے لئے ۔لاش اکبرؑ کی لینے جاتا هوں دستِ زیدی میں یہ بياض رہے غمِ زہرا کا یہ ریاض رہے اجر میں سیدہؑ سے پاتا ہوں لاش اکبرؑ کی لینے جاتا هوں یاعلی آئیے مدد کے لئے ۔لاش اکبرؑ کی لینے جاتا هوں ثوبیہ صابر