Рет қаралды 270
دنیاوی زندگی کو آخرت کے مقابلے میں ترجیح دینا! قرآنِ مجید میں اسے اللہ سے "بغاوت" قرار دیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے دنیاوی زندگی کے اعتبار سے انسانوں کے لیے آسمان سے ایک جامع شریعت اور ایسا قانونِ عدل نازل کیا ہے جو ہر زمانے اور ہر خطے اور ہر شعبے کے تمام تر انسانوں کو پورا پورا عدل اور انصاف فراہم کرتا ہے اور جس کے بعد انسانوں کے بنائے ہوئے کسی دوسرے قوانین اور نظام کی ضرورت نہیں رہتی!
اسی شریعت میں انفرادی و اجتماعی حوالے سے ایک کامِل ترین "معاشی نظام" (Economic System) بھی موجود ہے جو ہر ایک طبقے کے لوگوں کے لیے کامل (Perfect) ہے۔
اس کے برعکس با اختیارلوگوں نے جب بھی قوانین بنائے تو کہیں نہ کہیں اس میں بے ایمانی ضرور کی۔ اکنامک سسٹم کے حوالے سے دیکھا جائے تو سرمایہ دارانہ اصولوں پر مبنی نظام بنایا گیا جس میں بڑے کاروباری حضرات، الیٹ کلاس اور جاگیر داروں کو ہر حوالے سے مراعات دی گئیں، سُود پر مبنی بینک کاری (Banking system) کو فروغ دیا گیا جو کہ سرمایہ داروں کو تو پروٹوکول اور سہولت دیتا ہے مگر نچلے اور مروسط طبقے کے لوگوں کے لیے ایک وبال اور دھوکہ ہے۔ اسی غیر منصفانہ نظام کی وجہ سے امیر امیر تر اور غریب غریب تر ہوتے چلے جا رہے ہیں۔
لہٰذا واضح سی بات ہے کہ شریعتِ الہی سے منہ موڑنا معاشرے کے لیے ظلم و فساد کا باعث ہی بنے گا اور انسانوں کے بنائے ہوئے قوانین ہمیشہ غیر منصفانہ اور ناقص ہی ہوں گے۔
.
.
.
.
.
.
.
.
.
#socioeconomicchallenges #worldaffairs #shariacompliance #taghoot #worldpowers #eliteclass #capitalism #drisrarahmedofficial #banking