لوگ بڑھاپے میں دانشور بنتے ہیں ۔جاوید صاحب بچپن سے کس قدر علمی گہرائی رکھتے ہیں ۔لاجواب
@zalandnawaz49942 жыл бұрын
Anoopa haider was like a big sister to ahmed javaid, according to ahmed javaid
@imtiazhussain92032 жыл бұрын
Such people used to follow And learn from other great people like Maudoodi sahib, Ulama e Deoband but then they start believing only in themself and start deviating from their very basic school of thought. This continuous division of thought process is also continuously deviding General Masses, Who can Guarantee his personal stance and belief
@CriticalThoughtCorner5 ай бұрын
Why not. Insaan ke paas apna dimag bhi hota hai. Ye kya koi musallama hai ki insaan apne khayalat na badle. Ya ek school of thought ko follow kare to uski har cheez qubool kar Li jaaye ya koi ikhtilaf na ho ye mumkin nahi hai. Agar Aisa hai to yeh Ghulami hai.
@kokabsarosh80285 жыл бұрын
آزاد شاعری بھی عجیب چیز ہے ۔ چھہ سطریں لکھ کر اس کی تشریح چھ گھنٹے کی جا سکتی ہے ۔ احمد جاوید صاحب اس کا ثبوت بہم پہنچا رہے ہیں ۔
@joharali13283 жыл бұрын
احمد جاوید صاحب پابند نظم کی اس سے زیادہ وضاحت بھی کر سکتے ہیں
@kokabsarosh80283 жыл бұрын
@@joharali1328 یہ احمد جاوید صاحب کی قادر الکلامی ہے کہ اشعار کے وہ معنی بھی نکال لاتے ہیں جو شاعر کے وہم و گمان میں بھی نہیں ہوتے ۔ میرا خیال ہے اگر وہ چرکین کے دیوان پر تبصرہ کریں تو اسے نہایت آرام سے داغ پر فوقیت دلوا سکتے ہیں ۔ اس لیٔے کہ شعر کسی کا ہوتا ہے تشریح جاوید صاحب کی ہوتی ہے ۔ اور ایڈیٹر کا کالم نگار کی راۓ سے متفق ہونا ضروری نہیں ہوتا۔ جاوید صاحب کا مزاج فنکارانہ نہیں نقادانہ ہے یہی وجہ ہے کہ شاعر ہونے کے باوجود شاعری میں کویٔ قابل قدر مقام نہیں بنا سکے ۔ شاید اسی چیز کا بدلہ وہ شاعروں کو ان کے قد سے اونچا ثابت کرکے لیتے ہیں ۔ وہ سلیم احمد صاحب کی جتنی تعریف کرتے ہیں سلیم صاحب کی باقیات سے ثابت نہیں ہوتا ۔ اسی طرح اطہر نفیس کو وہ اس دور کا امیر خسرو سمجھتے ہیں ۔ چہ عجب ۔
@joharali13283 жыл бұрын
@@kokabsarosh8028 شاعری کی شرح کے علاوہ بھی ان کی باتوں میں علمی گہرائی نمایاں جھلکتی ہے
@kokabsarosh80283 жыл бұрын
@@joharali1328 یہی علمی گہرایٔ ہی تو ہے جس کا وہ ناجایٔز فأٰیٔدہ اٹھاتے ہیں ۔ ن ۔ م ۔ راشد کو وہ اردو شاعری کے چوتھے عبقری کا درجہ دیتے ہیں محض اس وجہ سے کہ انہوں نے اردو شاعری کو غنایٔیت سے چھٹکارہ دلا کر قافیہ ردیف کی قید سے بھی آزاد کردیا ۔ بھٔی شاعری یا تو شاعری ہو تی ہے یا شاعری نہیں ہوتی ۔ یہ آزاد شاعری کیا بلا ہے ۔ اگر ایسا ہی شوق ہے تو اس کا کویٔ ایسا نام اختراع کرو جس میں شاعری کا لفظ شامل نہ ہو ۔ جو چیز شاعری نہیں اس کو شاعری کہہ دینے سے وہ شاعری تو نہیں بن جاتی ۔
@joharali1328 Жыл бұрын
@@kokabsarosh8028 محترم راشد صاحب بجا طور پر اردو شاعری کے ایک عبقری ہیں۔ نظمِ آزاد کو دنیا بھر میں شاعری ہی سمجھا جاتا ہے اب آپ کی رائے سے دنیا بھر کے شعورِ شعر پر بیک جنبشِ قلم خطِ تنسیخ نہیں پھر جاتا
@nnayassnnayass1125 жыл бұрын
aray ye sahib purany nahi hai
@CriticalThoughtCorner5 ай бұрын
13:29 this is so true.
@dr.muhammaduzair83926 жыл бұрын
احمد جاوید صاحب کی عمر کیا تھی؟
@khursheedabdullah22616 жыл бұрын
He is alive Mashallah
@dr.muhammaduzair83926 жыл бұрын
میرا مطلب تھا کہ اِس انٹرویو کے وقت اُن کی عمر کیا تھی۔
@khursheedabdullah22616 жыл бұрын
Muhammad Uzair اکیس یا بائیس سال
@SaeedHassan8n6 жыл бұрын
Ever since his reflections are sweet and enriching, sounds more like Siraj Muneer marhoom.
@ibmlenovo14 жыл бұрын
Any picture of anoopa haider?
@M.S.K-es2cw5 ай бұрын
احمد جاوید یہاں اس عمر میں nature میں ڈوبا ہوا دکھائی دے رہا ہے
@ibmlenovo14 жыл бұрын
جاوید صاحب تو بڑی معصومیت سے بولے جا رہے ہیں لیکن میری نظر میں شاعر کو کبھی بھی اپنے اشعار کی تشریح نہیں کرنی چاہیئے۔ شعر کی وسعت ختم ہو جاتی ھے۔
@GMawanDAAIM2 жыл бұрын
متفق
@M.S.K-es2cw5 ай бұрын
نہیں کیوں۔ جواز پوچھنا چاہئے شاعر کیوں ایسے لکھ رہا ہے۔ اسے ہی تنقید کہتے ہیں۔
@M.S.K-es2cw5 ай бұрын
احمد جاوید صاحب جیسے schizophrenia میں مبتلا تھے اور اپنے باتوں میں ہی ایک اختلاف تھا جو آج تک ہے۔ عجیب
@whassan8424 күн бұрын
ارے واہ۔ آپ تو احمد جاوید صاحب کو پڑھے سنے بیٹھے ہیں۔ اور اُن کے بیان میں موجود تضادات سے بھی واقف ہیں ۔ آپ اس پر تفصیل سے لکھیے۔ تا کہ احمد جاوید صاحب سمیت بہت سوں کا بھلا ہو۔ اور شکریہ کا موقع ملے