Рет қаралды 4,382
#Corona_ka_Kahar #AbdulAzeemMadni #کرونا
Corona ka Kahar ll Hafiz Abdul Azeem Hafiz Umri Madni کرونا کا قہر از: حافظ عبدالعظیم حافظ عمری مدنی
کرونا کا قہر
نتیجۂ فکر: حافظ عبد العظیم حافظؔ عمری مدنی
(استاذ جامعہ دارالسلام عمر آباد )
لاریب کرونا بھی قدرت کی نشانی ہے
اللہ کے لشکر کا ادنیٰ سا سپاہی ہے
روتی ہوئی کلیاں ہیں، جلتے ہوئے غنچے ہیں
اک ایک گلستاں میں وہ آگ لگائی ہے
ہر گھر میں جو ماتم ہے،ویران جو گلیاں ہیں
لگتا ہے قیامت ہے،دنیا میں جو آئی ہے
آہیں ہیں،ندائیں ہیں،ہر لب پہ دعائیں ہیں
سانسوں کی مشینوں سے جینے کی دوا دی ہے
کیا حکمت و دانائی،کیا عظمتِ فنکاری
سب شوکتِ انسانی مٹی میں ملا دی ہے
بے بس ہیں شفا خانے،لاچار مسیحا بھی
انساں کی ترقی کی اوقات بتادی ہے
مرنا ہے بہت آساں،جینا ہے بہت مشکل
ہر سانس کی قیمت بھی دنیا کو بتا دی ہے
رشتے ہیں نہ ناطے ہیں،سب درد کے قصّے ہیں
غم اس کا فسانہ ہے،دنیا یہ پرائی ہے
لاشیں ہیں کہ تنہا ہیں،بیمار پریشاں ہیں
یوں دور یہاں ڈر کر،بھائی سے بھی بھائی ہے
بہتی ہوی گنگا میں،سڑتی ہوی لاشیں ہیں
کیا خوب سیاست نے،لوگوں کو سزا دی ہے
وائرس وہ کوئی ہوگا،الزام نہ اس کو دو
اپنے ہی گناہوں سے،آئی یہ تباہی ہے
حافظؔ ہو مسافر تم، چلتے ہی رہو ہر دم
منزل نہیں دنیا یہ،اور زیست بھی فانی ہے
پیش کش: شیخ اسماعیل افضل، ظہیر دانش عمری
آواز : شیخ عبیداللہ، ورنگل
جاری کردہ : ۲۵مئی ۲۰۲۱ بروز منگل