Kindly sb log mery liye dua kren 12 sal sy olad nhi hai .
@Baaji-jd4mj4 күн бұрын
پشاور: پی ٹی آئی کے دھرنے سے قبل اسلام آباد پولیس کے آئی جی نے خیبرپختونخواہ پولیس کے آئی جی اختر حیات کو فون کرکے آنسو گیس بطور قرض طلب کی۔ تاہم، آئی جی اختر حیات نے خاموشی اختیار کی۔ بعدازاں، وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی آئی جی خیبرپختونخواہ سے رابطہ کیا اور آنسو گیس فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ اس درخواست کے جواب میں خیبرپختونخواہ سمیت پنجاب پولیس سے آنسو گیس کا انتظام کیا گیا۔ خیبرپختونخواہ پولیس نے جو آنسو گیس فراہم کی، وہ تمام ایکسپائر ہوچکی تھیں، جنہیں ضائع کرنے کے بجائے پولیس لائن پشاور کے اسلحہ کوت کے انچارج نے اپنے گودام میں محفوظ رکھا تھا۔ اس دوران ایک مقامی ٹھیکیدار سے ملی بھگت کرکے فوری بنیادوں پر نئی آنسو گیس بھی خریدی گئی۔ لیکن اسلحہ کوت کے انچارج نے نئے آنسو گیس اسلام آباد پولیس کے حوالے کرنے کے بجائے اپنے اسٹور میں رکھ لی، اور اسلام آباد پولیس کو پرانی اور زہریلی آنسو گیس فراہم کردی۔ ایکسپائر شدہ آنسو گیس کے استعمال سے کئی اموات واقع ہوئیں، جس پر وفاقی حکومت نے خیبرپختونخواہ پولیس کے رویے کو دھوکہ قرار دے کر معاملہ ایک خفیہ انٹیلیجنس ایجنسی کے سپرد کردیا۔ انکوائری میں یہ بات سامنے آئی کہ داؤد آرمز فیکٹری سے ہنگامی بنیادوں پر سپلائی کی جانے والی نئی آنسو گیس بھی معیار کے لحاظ سے ناقص اور زہریلی تھی۔ یہ آنسو گیس پہلے پولیس لائن پشاور سے فرنٹیئر کانسٹیبلری ایف سی کے ہیڈکوارٹر پشاور صدر پہنچائی گئیں، اور وہاں سے اسلام آباد پولیس کو فراہم کی گئیں۔ خیبرپختونخواہ کے گوداموں میں اربوں روپے مالیت کا ناقص اسلحہ، بلٹ پروف جیکٹس، رائفل آئل اور ایکسپائر شدہ آنسو گیس سمیت کئی مواد اب بھی موجود ہیں، جنہیں نیلام یا ضائع کیا جانا چاہیے۔ لیکن گودام کے انچارج موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نیا مال خرید کر پرانا مال آگے بڑھا دیتے ہیں، اور اس عمل میں اعلیٰ افسران بشمول آئی جی کے عہدے تک کے لوگ ملوث ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ خیبرپختونخواہ سے خفیہ طور پر وفاق کو آنسو گیس فراہم کی گئی، لیکن پی ٹی آئی قیادت بشمول علی امین گنڈاپور کو اس بات کی خبر تک نہ ہوئی کہ ان کے ہی علاقے سے بھیجی گئی ناقص آنسو گیس کے باعث انہی کے لوگوں کی ہلاکتیں ہوئیں۔ اگر اس معاملے کی شفاف انکوائری کی جائے تو مزید انکشافات سامنے آسکتے ہیں۔ تاہم، علی امین گنڈاپور کا خود انٹیلیجنس اداروں کے قریب ہونا ایسے کسی بھی اقدام کی راہ میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔ اب قارئین سے درخواست ہے کہ اس معاملے پر اپنے خیالات کا اظہار کریں۔
@AhsanAli-kd5iw7 күн бұрын
پاکستان میں ہی یہ سب پوچھتے ہیں لوگ باہر کے ملکوں میں کوی کسی کے پرسنل معملات میں دخل نہیں اندازی نہیں کرتے
@hk19478Күн бұрын
Not true. I live in the west. Women here put up with all sorts of personal questions, including when are you getting married, when are you having a baby, are you pregnant? etc. It happens all over the world. Perhaps more in some places than others.
@sadiajabeen80178 күн бұрын
ماشاء اللہ، ندیم بیگ کا بیٹا بالکل باپ کی کاپی ہے. 🎉🎉🎉🎉
@memesboys1757 күн бұрын
Kon sa beta
@KausarParveen-z4q5 күн бұрын
سارے کام ساری خوشیاں اللّٰہ تعالیٰ کی طرف سے ہیں مگر انسان کسی حال میں خوش نہیں رہتا
@duamumtazduamumtaz93578 күн бұрын
I had faced same situation for 5 years
@nasimfatima31504 күн бұрын
same situation i had faced😢😢😢
@SKKhan-hd3rb7 күн бұрын
Achw topic hai ain nevkhud aiaa muskile time guzra ha
@duamumtazduamumtaz93578 күн бұрын
میری شادی کے دو سال بعد ایک پڑوسن آئیں اور پوچھنے لگیں بچہ نہیں ہے کیوں نہیں ہے اب تک ہونا چائیے تھا
@al-wassiuulaleem95007 күн бұрын
Boldo ap krle on k saath shyd apse hojaye Bhai pvt maslay mei inki kiya or khn masla h
@SabeenQaimkhani6 күн бұрын
😂
@uzmrehman37435 күн бұрын
Nice reply @@al-wassiuulaleem9500
@nusratazhar50586 күн бұрын
Mujh se bhi aise sawalat hue hain lekin maine kabhi bura nahi manaya in baton ka zaruri nahi ke kisi ne buri neeyat se pucha ho hosakta hai aise hi mazaq main pucha ho,tou aap bhi mazaq main taal do baat ko, agar choti choti baton ko issue banaliya tou zindagi mushkil hi hojaegi,zara zara si baton ko issue mat banaen.
@roha5465 күн бұрын
Well aisi batein Mazak mein bhi nai puchni chaiye AAP ko nai pata agla insaan kitna sensitive hai.