subhanallah aisi taqreer Allah apko jannatulfirdous ata kare aur apke wasile se mujh par bhi raham kare sab se aula wa ala hamara nabi masaallah
@qamarjahan213 Жыл бұрын
اللھم صلی علی محمد وعلی ال محمد💓💓💓💓💓💓💓💓💓💓
@jawadchaudhary67685 жыл бұрын
Dr Tahirulqadri Sab Zindabad ❤️❤️
@sadmanhossain5050 Жыл бұрын
SubhanAllah Alhamdulillah MashAllah
@armanxyed86963 жыл бұрын
You are really great personality U r spreading perfect way of Islam that is given by Allah
@amaanlalashah4 жыл бұрын
Qadri sahab allah paak aap ko aap k all o ayaal apni panah ata farmaye.aur aap jo deen ka kaam kr rahe hain allah paak qabool farmye
@ghulamhabibqadri91214 жыл бұрын
ماشاءالله شیخ الاسلام اپ سلامت رہیں ❤
@asadgul91124 жыл бұрын
You have explained Pure Deen Islam
@shahansheikh41482 жыл бұрын
Maa Sha Allah...🌹🌹🌹
@ehteshamfareed3222 Жыл бұрын
.. Lo
@sulmanrazzaq11995 жыл бұрын
Aka Kareem SAWW ap ki azmat ko salam subhanallah masaallah
@anjarahmed94733 жыл бұрын
Allah har cheez par qadir hai
@belimaltaf4021 Жыл бұрын
Masshaallah subhanallah ❤❤❤❤❤
@syedsaber74275 жыл бұрын
Dr tarul qadri zindabad
@kausarejaz21644 жыл бұрын
Allah o Akbar great scholar
@qamarjahan213 Жыл бұрын
صلی اللہ تعالیعلیہ والہوصحبہ وبارک وسلم سبحان الله سبحان الله سبحان الله سبحان الله سبحان الله سبحان الله الحَمْدُ ِلله سبحان الله الحَمْدُ ِلله سبحان الله الحَمْدُ ِلله سبحان الله الحَمْدُ ِلله آمین آمین آمین آمین آمین آمین آمین آمین آمین آمین آمین آمین آمین آمین آمین آمین آمین آمین آمین آمیناللھم امین
@yaalisherekhuda55812 жыл бұрын
ilm ka samundar tahirul qadri
@belimaltaf4021 Жыл бұрын
La illaha illalah Mohammedu Rasullalah ❤❤❤❤❤
@zainmustafa88424 жыл бұрын
SubahanAllah
@qamarjahan213 Жыл бұрын
الله أكبرﷻ مُحَمَّد ﷺ ﷽﷽﷽﷽ سبحان الله
@NasirAli-qw1dr4 жыл бұрын
Shubhan allaha masa allah alahmdu lilaha
@zeeshansarfraz69514 жыл бұрын
To follow Sunnah of Hazrat Muhammad SAW iS Miraj of a Moman
@furqanrajpoot1373 Жыл бұрын
💯💯💯
@qamarjahan213 Жыл бұрын
صلی اللہ علیہ والہ وسلم
@arsala20594 жыл бұрын
اَللّٰهُمَّ اِنِّیْ أَعُوْذُبِكَ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَمِنْ فِتْنَةِ الْقَبْرِ0 اے الله !میں قبر کے عذاب سے اور قبر کی آزمائش سے تیری پناہ میں آتا ہوں. آمین ثم آمین 💞 مسند احمد 22328
💓💓💓💓💓💓💓💓💓💓💓💓💚💚💚💚💚💚💚💚💚💚💝💝💝💝💝💝💝💝💝💝💝💝💜💜💜💜💜💜💜💜💜💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙💙🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌸🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷الصلوہ والسلام علیک یا رسول الل الصلوہ والسلام علیک یا حبیب اللہ لاکھوں درود اور لاکھوں سلام اپﷺ پر اور اپ کی ال پر اور اپﷺ کے اصحاب پر اور اپﷺ کی زواج پر اور اپﷺ کے والدین کریمین پر امین یا رب اللعالمین ھزاروں درود اور کڑوڑوںلاکھوں سلام
@khurramkb16294 жыл бұрын
Shyakh ul islam ❤❤❤
@IrfanBaig-x8i Жыл бұрын
Sallallahu alaihi va aalehi va sallam
@saifmunna63654 жыл бұрын
❤ Allah (swt) aapko lambi umar de, aapka haar explanation mashaAlaah bohot effective hein. Love from Chittagong Bangladesh.
@shahansheikh41482 жыл бұрын
Subhan Allah...🌹🌹🌹
@rafiqueahmedyasir155719 күн бұрын
سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ وبحمدہ سبحان اللہ العظیم وبحمدہ
@mohdaftabalichishti99504 жыл бұрын
Mashallah shubhanallah
@hanifbadi58824 жыл бұрын
Masa allah
@arsala20594 жыл бұрын
﷽ ❤ فِدَاكَ اَبِی وَاُمِّی وَرُوحِی وَقَلبِی یَاسَیِّدِی یَارَسُول اللہ ﷺ ❤️ ﷺاللّهمَ صَلِّ على سيْدنَا مُحَمد وَعَلى آلِ سيْدنَا مُحَمدﷺ❤ ❤ ﺍَﻟﺼَّﻼَﺓُ ﻭَﺍﻟﺴَّﻠَﺎﻡُ ﻋَﻠَﻴْﻚَ ﻳَﺎ ﺭَﺳُﻮﻝَ ﺍﻟﻠّٰﻪِ❤ ❤صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ❤ 💕سُبْحَانَ الله 💕الْحَمْدُ لله 💕لَا إِلهَ إِلَّا الله 💕اللهُ أَكْبَر 💕سُبْحَانَ اللهِ وَبِحَمْدِهِ 💕سُبْحَانَ اللهِ الْعَظيِم 💕حَسْبِيَ اللهُ وَنِعمَ الوَكِيل 💕أستَغفِرُ اللهَ الْعَظِيمَ وَأتُوبُ إلَيهِ 💕استَغْفِرُ اللهَ وَأتُوبُ إلَيهِ 💕أستَغفِرُ اللهَ الْعَظِيمَ 💕لَا حَـوْلَ وَلَا قُـوَّةَ إِلَّا بِـٱللَّه 💕لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ سُبْحَانَكَ إِنِّي كُنْتُ مِنَ الظَّالِمِينَ 💕لاحَولَ وَلَا قُوّةَ إلَّا بِااللهِ العَلِي العَظِيمِ 💕ﷺاللّهمَ صَلِّ على سيْدنَا مُحَمد وَعَلى آلِ سيْدنَا مُحَمدﷺ 💕 ﺍَﻟﺼَّﻼَﺓُ ﻭَﺍﻟﺴَّﻠَﺎﻡُ ﻋَﻠَﻴْﻚَ ﻳَﺎ ﺭَﺳُﻮﻝَ ﺍﻟﻠّٰﻪِ 💕 صلی اللہ تعالی علیہ وسلم
@sahibkhanqadri5 жыл бұрын
Masha allah
@saifmunna63654 жыл бұрын
SubhanAllah
@fakharhayat6695 жыл бұрын
Subhan Allah
@furqanrajpoot13732 жыл бұрын
Mashallah ❤️❤️❤️❤️ very beautiful beautiful bayan we love our last holy prophet Muhammad s.a.w ❤️❤️❤️
@iMshadab5 жыл бұрын
SallAllahu Alaihi wa Aalihi wa Sallam
@javedqadri25744 жыл бұрын
SUBHAN ALLAH
@asadgul91124 жыл бұрын
I love you and your method to explain
@ramzanayyubi3976 Жыл бұрын
ایک بار اور بھی طیبہ سےفلسطین میں آ راستہ دیکھتی ہے مسجد اقصٰی تیرا
@asifalicheema68994 жыл бұрын
ماشااللہ
@syedbabahyderiira19514 жыл бұрын
Jeva jeva ............zindaabad ......allahakbar
@qamarjahan213 Жыл бұрын
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ جزاك اللهُ ماشاءاللہ جزاك اللهُ سبحان الله ماشاءاللہ سبحان الله جزاك اللهُ جزاك اللهُ امین یا رب اللعالمین
@DivineNarratives5925 жыл бұрын
سبحان اللہ
@mudassirkhawaja29944 жыл бұрын
Very nice
@mohdazeem81455 жыл бұрын
Mashaallah
@نظامبدلو Жыл бұрын
Love you my love❤
@muftitanveerqureshiofficia25195 жыл бұрын
ماشاءاللہ
@nishadahmed43154 жыл бұрын
Asalamuilikum Dr sahib Kuch time phala Quran pak mie Bal mila hi kafi logu ko ASA kha ha
@galvlegalvle4 жыл бұрын
❤️❤️❤️
@omarfaruk84944 жыл бұрын
Mashallah
@rab777674 жыл бұрын
"' MAAHE MEARAAJ JUN NABI (S.A.W.W) MUBARAK "'🌙🌞🌝🌚🌛🌜🌌🌃🌆🌅🌄🌐
واقعہ معراج جبریل علیہ السلام کی معیت میں ایک نوری سفر ساتوں آسمان اور سدرة المنتہی کی سیر ( 2 ) بیت المقدس پہنچنے کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد اقصی میں داخل ہوئے اور دو رکعت تحیہ المسجد ادا فرمائی ۔ ابو سعید خوری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ( ص ) نے فرمایا کہ میں اور جرئیل امین دونوں مسجد میں داخل ہوئے اور ہم دونوں نے دو رکعت نماز پڑھی ۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم صخرہ پر تشریف لے گئے ۔ یہاں سواری کے لیے جہاں ایک زینہ لایا گیا جس میں نیچے سے اوپر جانے کے درجے بنے ہوئے تھے ۔ اس کے ذریعہ آپ ( ص) پہلے آسمان تشریف لے گئے ۔ اس کے بعد باقی آسمانوں پر تشریف لے گئے ۔ اس زینہ کی حقیقت تو اللہ ہی جانتا ہے کہ وہ کیا اور کیسا تھا ؟ آج خلائی سفر کے لی Space Elevator کی تعمیر کی جارہی ہے اس سے کچھ سمجھ میں آسکتا ہے ۔ یہ دنیا کی بلند ترین عمارت دبی کے برج خلیفہ جو کہ 2723 فٹ بلند ہے 20 گنا زیادہ بلند ہوگا ۔ وہ انتہائ اور ناقابل تصور حد تک خوبصورت تھا ۔ اس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت جبریل علیہ السلام کی معیت میں پہلے آسمان کی طرف چڑھے ۔ وہاں حضرت آدم علیہ السلام سے ملاقات ہوئی ، جبریل علیہ السلام نے کہا یہ آپ کے جد امجد آدم علیہ السلام ہیں ان کو سلام کیجیے ۔ آپ نے سلام کیا ۔ حضرت آدم نے جواب دیا اور کہا مرحبا صالح بیٹے اور نبی صالح اور آپ (ص) کے لیے دعاء خیر کی ۔ وہاں سے دوسرے آسمان پر تشریف لے گئے اور اسی طرح جبرئیل علیہ السلام نے دروازہ کھلوایا ۔ دربان نے دریافت کیا کہ تمہارے ساتھ کون ہیں؟ جبرئیل امین نے کہا محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ۔ اس فرشتہ نے پوچھا کیا ان کو بلایا گیا ہے ؟ جبرئیل امین نے کہا ہاں ۔ فرشتہ نے کہا خوش مرحبا کیا اچھا آئے ۔ یہاں آپ (ص) نے حضرت عیسی علیہ السلام اور حضرت یحی علیہ السلام کو دیکھا ، آپ نے ان کو سلام کیا ۔ انہوں نے جواب دیا اور کہا مبارک ہو یہ آمد برادر صالح اور نبی صالح کو ۔ اس کے بعد تیسرے آسمان پر تشریف لے گئے اور جبرئیل امین نے اسی طرح دروازہ کھلوایا ۔ وہاں حضرت یوسف علیہ السلام سے ملاقات ہوئی اور اسی طرح سلام و کلام ہوا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یوسف علیہ السلام کو حسن و جمال کا ایک بڑا حصہ عطا کیا گیا ہے ۔ پھر چوتھے آسمان پر تشریف لے گئے وہاں حضرت ادریس علیہ السلام سے ملاقات ہوئی ۔ پھر پانچویں آسمان پر تشریف لے گئے وہاں حضرت ہارون علیہ السلام سے ملاقات ، پھر چھٹے آسمان پر حضرت تشریف لے گئے وہاں حضرت موسی علیہ السلام سے ملاقات ہوئی ۔ جب ساتویں آسمان پر تشریف لے گئے تو وہاں حضرت ابراہیم علیہ السلام سے مالاقات ہوئی وہ بیت معمور سے پشت لگائے بیٹھے تھے ۔ یہ فرشتوں کا قبلہ ہے جو ٹھیک خانہ کعبہ کے اوپر آسمان میں ہے ۔ اگر وہ گرے تو ٹھیک خانہ کعبہ پر گرے گا ! روزانہ ستر ہزار فرشتے اس کا طواف کرتے ہیں پھر ان کی باری نہیں آتی ۔ جبرئیل امین نے کہا یہ آپ کے پدر ہیں ان کو سلام کیجئے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام کیا ۔ حضرت ابراہیم نے جواب دیا "مرحبا ہو صالح بیٹے اور صالح نبی "۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو جنت کی سیر کرائی گئی اور پھر آپ کو ' سدرة المنتہی ' کی طرف بلند کیا گیا جو ساتویں آسمان پر بیری کا ایک درخت ہے ۔ زمین سے جو چیز اوپر جاتی ہے اس کی انتہا یہ سدرة المنتہی ہے اور پھر وہاں سے اوپر اٹھائی جاتی ہے ، اور ' ملأ اعلی ' سے جو چیز اترتی ہے وہ سدرة المنتہی پر آکر کھڑی ہو جاتی ہے پھر وہاں سے نیچے اترتی ہے ۔ اس لیے اس کا نام سدرة المنتہی کے ۔ اس کے بارے میں قرآن میں ارشاد فرمایا گیا : إذ يغشى السدرة ما يغشى o ما زاغ البصر و ما طغى o لقد رأى من آيات ربه الكبرى o النجم : ١٦-- ١٨) اس وقت سدرة پر چھارہا تھا جو کچھ چھا رہا تھا ۔ نگاہ نہ چندھیائی نہ حد سے متجاوز ہوئی اور اس نے اپنے رب کی بڑی بڑی نشانیاں دیکھیں ۔ سدرة کی شان اور اس کی نورانی کیفیت نا قابل بیان ہے ۔ وہ ایسی تجلیات تھیں کہ نہ انسان اس کا تصور کرسکتا ہے اور نہ کوئی انسانی زبان اس کے وصف کی متحمل ہوسکتی ہے ۔ ایسی زبردست تجلیات کے سامنے بھی آپ کی نگاہ چکا چوند نہیں ہوئی اور آپ پورے سکون کے ساتھ ان کو دیکھتے رہے ۔ دوسری طرف آپ کے ضبط و یکسوئی کا یہ حال تھا کہ جس مقصد کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بلایا گیا تھا اسی پر اپنی نگاہ اور ساری توجہ مرکوز کیے رہے ۔ رسول اللہ علیہ وسلم کی یہی خوبی ہے جس کی تعریف اس آیہ کریمہ میں کی گئی ہے ۔ اسی مقام پر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے جبریل امین کو ان کی اصل صورت و شکل میں دیکھا اور حق جل شانہ کے نا قابل تصور انوار و تجلیات کا مشاہدہ کیا اور بے شمار فرشتے اور پروانے دیکھے جو سدرة المنتہی کو گھیرے ہوئے تھے ۔ جاری
@laeequenadvi47462 жыл бұрын
Travelling faster than speed of light is possible through wrap drive. Therefore we believe that Meraj journey ( سفر معراج ) happened in no time.
@HassanAyazVlogs5 жыл бұрын
Nice
@laeequenadvi47463 жыл бұрын
ماہ معراج النبی صلی اللہ علیہ وسلم سفر معراج کے پانچ مراحل کو بیان کیا ہے سبحان میں اشارہ تقدیس و قدرت ہے اشارہ اخفاء رازدارانہ طریقہ سے بات کی جائے تیسرا آشارہ سیر الی اللہ 4 محبت اور قر بٹ کا اشارہ ۔ اشارہ عروج الذی بارہ کا حوالہ دممیاجے روح سے سعودی تک لنریہ من آیا تنا و صفات کے دائرے کا سفر چوتھا انہ ھو السمیع عبد سننے والا تھا ۔ دائرہ صفات سے سماع تک سماع کلام تک مشاہدہ ذات کا سفر ۔ اشارہ مشہود ابتدا رب کائنات نے کی کہ پاک ہے وہ ذات اپنی تنزیہ و تقدیس اور قدرت کا بیان ۔ معراج مصطفی قرآن کے بعد سب سے بڑا معجزہ ہے ۔ کتنی پاک ہے میری ذات دوسرا اشارہ آپ کی شان کا کمال ہے ۔ سبحان رفع تعجب و حیرت و استعجاب تمہیں یقینا تعجب ہوگا ۔ بیان سے پہلے میں تمہارا تعجب دور کردوں ۔ میں کہ رہا ہوں کہ میں لے گیا ۔ ناممکن انسانوں کے لیے ہے اللہ کی ذات کے لیے نہیں آپ نے اللہ قدرت اور طاقت سے سیر کی ۔ خواب میں تو یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ۔
@salimshaikj69285 жыл бұрын
Subhanallah
@laeequenadvi47463 жыл бұрын
قرآن مجید عالمی امن و سلامتی کا داعی قرآن بتاتا ہے کہ نوع انسانی کی اصل ایک ہے امہ مسلمہ امن عالم اور سلامتی کے پیکر ، ساری انسانیت کے لیے نفع بخش اور راحت رساں ہیں ۔ قرآن میں اللہ جل شانہ کا ارشاد ہے : من أجل ذلك كتبنا على بنى إسرائيل أنه من قتل نفسا بغير نفس أو فساد في الارض فكأنما قتل الناس جميعا ، و من أحياها فكأنما أحيا الناس جميعا .... ( المائده : ٣٢) اسی وجہ سے ہم نے بنی اسرائیل پر( یہ لکھدیا) کہ جس نے کسی نفس انسانی کو کسی دوسری جان کے بدلے یا زمین میں فساد پھیلانے کے سوا قتل کیا تو گویا اس نے تمام انسانوں کو قتل کردیا اور جس نے کسی کی جان بچائی تو اس نے تمام انسانوں کو زندگی عطا کردی ۔ آدم علیہ السلام کے پہلے دو بیٹوں میں سے قابیل نے ہابیل کو نا حق قتل کردیا ۔ بنی آدم میں یہ سب سے پہلا خون تھا ۔ چونکہ زمین میں نا حق قتل کی ابتدا ہوچکی تھی اس لیے اللہ جل شانہ نے مستقبل میں انسانی زندگی کی بقا اور تحفظ کے لیے یہ ارشاد فرمایا ا قصاص کا حکم سب سے پہلے بنی اسرائیل کو دیاگیا تھا تاکہ زمین میں فتنہ و فساد اور ناحق خون انسانی نہ بہایا جائے اور اس کو اتنا بڑا اور شنیع جرم قرار دے کر یہ عالمی فرمان جاری فرمادیا ۔ اسلام اپنی تعلیمات و ہدایات کی روشنی میں امن و سلامتی ، رافت و رحمت ، الفور محبت ، عالمی بھائی چارہ اور انسانیت کا دین ہے ۔ اس کائنات میں انسانی جان سب سے زیادہ بیش قیمت ہے ۔ نفس انسانی اللہ قادر مطلق کی پیدا کی ہوئی ہے اس لیے اس سے زیادہ انسانی جان کی قیمت کو کون سمجھ سکتا ہے ؟ اسلام نے وحدت بنی آدم کا وسیع ، ہمہ گیر اور واضح تصور دیا ہے اور اس کو بہت مضبوط بنیادوں پر استوار کیا ہے ۔ اس کے نزدیک پوری بنی نوع انسانی ایک خالق اللہ قادر مطلق کی مخلوق اور اس کے بندے ہیں ۔ دوسری حقیقت ہمیں وہ یہ بتاتا ہے کہ سارے انسان ایک ماں باپ کے اولاد ہیں ، اس لیے وہ اپنے تمام ظاہری اختلافات کے باوجود ایک وحدت ہیں ۔ يا أيها الناس اتقوا ربكم الذى خلقكم من نفس واحدة و خلق منها زوجها و بث منهما رجالا كثيرا و نساء ... ( النساء : ١) اے لوگو! اپنے پرودگار سے ڈور جس نے تم کو ایک جان سے پیدا کیا اور اس سے اس کا جوڑا پیدا کیا اور ان دونوں سے بہت سے مرد اور عورتیں ( زمین) پر پھیلادین ۔۔۔ اللہ جل شانہ کا ارشاد ہے : من أجل ذلك كتبنا على بنى إسرائيل أنه من قتل نفسا بغير نفس أو فساد في الارض فكأنما قتل الناس جميعا ، و من أحياها فكأنما أحيا الناس جميعا .... ( المائده : ٣٢) اسی وجہ سے ہم نے بنی اسرائیل پر( یہ لکھدیا) کہ جس نے کسی نفس انسانی کو کسی دوسری جان کے بدلے یا زمین میں فساد پھیلانے کے سوا قتل کیا تو گویا اس نے تمام انسانوں کو قتل کردیا اور جس نے کسی کی جان بچائی تو اس نے تمام انسانوں کو زندگی عطا کردی " ۔ آدم علیہ السلام کے پہلے دو بیٹوں میں سے قابیل نے ہابیل کو نا حق قتل کردیا ۔ بنی آدم میں یہ سب سے پہلا خون تھا ۔ چونکہ زمین میں ناحق قتل کی ابتدا تھی اس لیے اللہ جل شانہ نے مستقبل میں انسانی زندگی کی بقا اور تحفظ کے لیے یہ ارشاد فرمایا ا قصاص کا حکم سب سے پہلے بنی اسرائیل کو دیاگیا تھا تاکہ زمین میں فتنہ و فساد اور ناحق خون انسانی نہ بہایا جائے اور اس کو اتنا بڑا اور شنیع جرم قرار دے کر یہ عالمی فرمان جاری فرمادیا ۔ اس کائنات میں انسانی جان سب سے زیادہ بیش قیمت ہے ۔ نفس انسانی اللہ قادر مطلق کی پیدا کی ہوئی ہے اس لیے اس سے زیادہ انسانی جان کی قدر و قیمت کو کون سمجھ سکتا ہے ؟ اسلام نے وحدت بنی آدم کا وسیع ، ہمہ گیر اور واضح تصور دیا ہے اور اس کو بہت مضبوط بنیادوں پر استوار کیا ہے ۔ اس کے نزدیک پوری بنی نوع انسانی ایک خالق اللہ کی مخلوق اور اس کے بندے ہیں ۔ دوسری حقیقت ہمیں وہ یہ بتاتا ہے کہ سارے انسان ایک ماں باپ آدم و حوا کی اولاد ہیں ، اس لیے وہ اپنے تمام ظاہری اختلافات کے باوجود ایک خاندان کے افراد ہیں ۔ يا أيها الناس اتقوا ربكم الذى خلقكم من نفس واحدة و خلق منها زوجها و بث منهما رجالا كثيرا و نساء ... ( النساء : ١) اے لوگو! اپنے پرودگار سے ڈور جس نے تم کو ایک جان سے پیدا کیا اور اس سے اس کا جوڑا پیدا کیا اور ان دونوں سے بہت سے مرد اور عورتیں ( زمین) پر پھیلادین ۔۔۔ کنبے اور قبیلے وجود میں آئے ، انسانی گروہوں اور قوموں کا ظہور ہوا اور انسانی آبادی زمین کے مختلف خطوں اور علاقوں میں پھیلتی اور آباد ہوتی چلی گئیں اللہ جل شانہ نے ان کے درمیان اخوت و برادری کا جو رشتہ قائم کردیا ہے اسے توڑنے کی قرآن ہرگز اجازت نہیں دیتا اور اس کے خلاف ہر اقدام کی سخت مخالفت کرتا ہے ۔ اس کے نزدیک اس خوانوادہ کو اجاڑنے اور برباد کرنے کی ہر کوشش کو فتنہ و فساد ہم معنی قرار دیتا ہے ۔ انسانوں کے درمیان رنگ و روپ ، نسل و نسب ، زبانوں ، بود و باش ، صنعت و حرفت اور قومیت و وطنیت کے اختلافات فروعی اور ناقابل اعتبار ہیں ۔ قرآن مجید کی تعلیمات میں سرے سے نفسانیت اور انفرادی یا اجتماعی خود غرضی کا وہ عنصر ہی موجود نہیں ہے جس کی طبیعی خاصیت یہ ہے کہ انسانیت کو نسلوں اور قوموں میں اور پھر افراد و اشخاص میں تقسیم کردے اور ان کے اندر ایک دوسرے کے خلاف مقابلہ و مزاحمت اور بغض و حسد کے جذبات ابھار کر مخاصمت اور تنازع کی حالت پیدا کردے ۔ جاری
@reshmiparween92612 жыл бұрын
Reshmiparween. I. Laeek. Best. Bayan. Mashalla. Jajakalla. Subhanslla.🚗🛰🛸🚀🎂🍨🥮🥯🥧🧁🍱
معجزہ معراج النبی صلی اللہ علیہ وسلم اسراء رات کا سفر مسجد حرام سے بیت المقدس تک ۔ یہ جسمانی و روحانی سفر تھا ۔ وہ unseen barrier تھا کسی نے دیکھا نہیں ۔ ایک لاکھ انبیاء کی امامت فرمائی ۔ 3887 بخاری کی روایت 411 سے 447 مسلم شریف 5827 مسکوة شریف یہ کافروں کے لیے فتنہ بن گیا ۔ جسم کی آنکھوں سے دیکھا ۔ شق الصدر ، بیت اللحم دکھایا گیا ۔ قبر موسی میں نماز پڑھ رہے تھے ایک لاکھ انبیاء کی امامت فرمائی ۔ اس کے بعد جنت و دوزخ کا دیدار کرایا گیا ۔ اس کے بعد بیت المعروف دکھایا گیا ۔ اس کے بعد سدرة المنتهى تک لے جائے گئے ۔ یہاں پانچ نمازیں فرض کی گئیں ۔ آخری دو رکعے الحق رہ کی ۔ آپ کا جو مسلمان سرک نہیں کرے گا اس کو اللہ معاف کردے گا ۔ ٤ - كیا آپ نے اللہ کا دیدار کیا تھا ؟ 7356 مسلم میں دجال کا ذکر ہے ک ف ر ۔ 3235 ترمذی خواب میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ کی زیارت ہوئی ۔ ا - فلاں شان قوسین / ما کزب الفواد یہاں جبرئیل مراد ہیں ۔ انس بن مالک نے کہا دل کی آنکھوں سے دوبار دیکھا ۔ دل سے دیکھنا ہے ۔ انی اراہ ، رایت نورا نور وہ پردہ والا نور دیکھا ۔ 4855 بخاری 439 مسلم ان آیات میں ج جبرئیل مراد ہیں عائشہ کہتی ہیں ۔
@armanxyed86963 жыл бұрын
Aap k ilm ka jawab nahi
@syedsaber74275 жыл бұрын
Bashak
@raisuddinkazi35104 жыл бұрын
Massallh. Subhanallh
@saminalari5592 жыл бұрын
wo raz khol diye jo ulma ki samj na aya
@hashirrajpoot41503 жыл бұрын
معراج واسراء کشفی نظارہ تھاکیونکہ جبرائیل نے تعبیر بتائی پارٹ2 مولوی صاحب! معراج و اسراء کی احادیث پر مختصر تبصرے پرغور فرمائیں ۔ بخاری حدیث نمبر: 3887:۱۔شب معراج ۔۔ حطیم :رات کو نظارہ دکھایا گیاجو بہت بڑی شہادت ہے کہ یہ رؤیا اور کشف ہی تھا۔ ۲۔سینہ چاک: سینہ فزیکلی چاک ہوتا تو اسے پانی دھویا نہیں جاسکتا تھا۔ ۳۔حلق سے ناف تک چاک کیا: فزیکلی چاک ہوتا تو اتنا بڑا اور گہرا زخم راتوں رات مندمل نہیں ہوسکتا۔ جنگ احد کا زخم کئ مہینوں میں مندمل ہوا تھا ۴۔پھر میرا دل نکالا: فزیکلی واقعہ ہوتاتودل نکالنے کے بعد زندہ رہنا ممکن نہیں تھا۔ ۵۔سونے کا طشت لایا گیا : فزیکلی واقعہ ہوتا توسونا مرد کے لیے حرام ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اسے ہر گز استعمال نہ فرماتے۔ ٦۔ایمان سے بھرا ہواطشت: فزیکلی واقعہ ہوتا توایمان ایسی مادی چیز نہیں کہ اسے کسی طشت میں رکھا جاسکے۔پھر یہ بھی ناممکن ہے کہ مرد کے ایمان جیسی مقدس چیز کو مرد کے لیے حرامقراردیئے گئے سونے کے طشت میں رکھا جائے۔پھر یہ بھی ایک معمہ ہے کہ مادی ایمان کو دل میں رکھنے کی اضافی جگہ کیسے بن سکتی ہے؟؟؟ ۷۔میرا دل دھویا گیا :میڈیکلی یہ ممکن ہی نہیں۔ ۸۔جانور لایا ،براق۔ فزیکلی واقعہ ہوتا توجانور اڑ نہیں سکتا تھا البتہ زمین پر چل سکتا تھا۔ ۹۔اس کا ہر قدم اس کے منتہائے نظر پر پڑتا تھا ۔:فزیکلی واقعہ ہے تو ایسا جانور کائنات میں کہیں نہیں پایا جاتا جو ہوا میں اڑتا ہو۔ ۱۰۔مجھے اس پر سوار کیا گیا :فزیکلی واقعہ ہوتا توایسےبرق رفتار جانور پر سواری ممکن ہی نہیں۔ افغانستان میں تاحال ہی جہاز سے لوگ گرتے اور مرتے دیکھے ہیںلیکن براق کی رفتار تو ان جہازوں اور راکتوں سے کہیں زیادہ تھی بلکہ روشنی کی رفتار سے بھی زیادہ تھی ا یسی رفتار صرف کشفی ہی ہوسکتی ہے ۱۲۔ چلے آسمان دنیا پر پہنچے ۔۔دروازہ کھلوایا: کیا آسمان پر فزیکلی دروازے بنے ہوئے ہیں؟؟؟ ۱۳۔جب میں اندر گیا تو میں نے وہاں آدم علیہ السلام کو دیکھا،:فزیکلی واقعہ ہے تو آدم علیہ السلام کو کیسے دیکھ لیا وہ تو فوت ہوچکے ہیں جسم زمین پر دفن ہے اور معراج آسمان پر ہورہاہے۔لہذا یہ روح کا روح کو نظارہ کروایا گیا۔ ۱۴۔۔پھر سدرۃ المنتہیٰ کو میرے سامنے کر دیا گیا میں نے دیکھا کہ اس کے پھل مقام حجر کے مٹکوں کی طرح (بڑے بڑے) تھے اور اس کے پتے ہاتھیوں کے کان کی طرح تھے۔ جبرائیل علیہ السلام نے فرمایا کہ یہ سدرۃ المنتہیٰ ہے۔:فزیکلی واقعہ ہوتا توجہاں کوئی زندہ انسان ہے ہی نہیں وہاں بیری کا کیا کام؟ کیا اللہ تعالیِ یا فرشتے بیر کھاتے ہیں؟پھر بیری کے پتے اور پھل بھی فزیکلی اتنے بڑے کبھی نہیں دیکھے گئے۔ ۱۵۔ وہاں میں نے چار نہریں دیکھیں دو باطنی اور دو ظاہری۔۔۔میں نے پوچھا اے جبرائیل! یہ کیا ہیں؟ انہوں نے بتایا کہ جو دو باطنی نہریں ہیں وہ جنت سے تعلق رکھتی ہیں اور دو ظاہری نہریں، نیل اور فرات ہیں۔:نیل اور فرات تو زمین پر ہیں لیکن معراج آسمان پر ہوا۔ لہذا یہ کشفی نظارہ ہی ہے۔ ۱٦۔ وہاں میرے سامنے ایک گلاس میں شراب ایک میں دودھ اور ایک میں شہد لایا گیا۔ میں نے دودھ کا گلاس لے لیا تو جبرائیل علیہ السلام نے فرمایا یہی فطرت ہے : فزیکلی واقعہ ہوتا توآسمانوں پر شراب کس نے بنائی یا کون پیتا تھا؟فزیکلی واقعہ ہوتا توکیا اس سے پہلے کبھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فزیکلی دودھ نہیں پیا تھا؟ اگر پیا تھا تو پھر معراج پر فزیکلی دودھ پینے کی تعبیر کیوں کی گئ۔ تعبیر کرنا ہی بتاتاہے کہ یہ فزیکلی نظارہ نہیں تھا۔
@RehanKhan-xz6vy2 жыл бұрын
Beta isi liye kha gya he iman aqal se ni ata he ...
@RehanKhan-xz6vy2 жыл бұрын
Hasi ati he teri bato par 😁😁😁
@RehanKhan-xz6vy2 жыл бұрын
Mujhe lgta he tonne apni pori life sirf. ,,Physicaly,, word hi sikh paya he jiski tujhe thik se spelling bhi nhi tai hogi 😁😁😁😁
@mzaman887 Жыл бұрын
اپنی جہالت کے ثبوت خود دے رہے ہو،
@RehanKhan-xz6vy Жыл бұрын
@@mzaman887 wo to dikh rha he beta 😁😁
@sagetahir5 жыл бұрын
Non Muslim Sandeep has 14 Million Subscribers in KZbin. He Don't use youtube videos for earning money. He don't ask ppl to subscribe me,like and share....Please don't sell Dr sb videos for youtube Ads and earning $$$ while Dr Qadri devoted himself for free for life.
@modassiralimi11622 жыл бұрын
وه سرور کشور رسالت جو عرش پر جلوه گرهوے تهے ۔نےء نرالےطرب کے ساماں عرب کےمهمان کے لیے تهے
@MolanaZaffarSabriofficial13 күн бұрын
سیر اور سفر دونوں میں تباین ہے مولانا
@laeequenadvi47463 жыл бұрын
معراج الرسول صلی اللہ علیہ وسلم عصری طبیعات(Modern physics) کی روشنی میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم عالم ملکوت کی اچھی طرح سیر اور اللہ کی نشانیوں اور تجلیات ربانی کا مشاہدہ کرنے کے بعد بیت المقدس تشریف لائے پھر براق پر سوار ہوکر مسجد حرام واپس پہنچے ۔ نماز فجر کے بعد جب آپ نے رات کے واقعہ کا تذکرہ کیا تو مشرکین مکہ کو اس پر سخت تعجب ہوا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کیسی بے عقلی کی باتیں کر رہے ہیں ! بعض بدبختوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو جھوٹا کہا ۔ رؤساء قریش نے بارہا بیت المقدس کا سفر کیا تھا ۔ انہوں نے امتحان کے لیے بیت المقدس کی ہیئت کے بارے میں پوچھا اور مختلف سوالات کرنے لگے ۔ جن کی وجہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بہت پریشان ہوئے ۔ اس وقت اللہ قادر مطلق نے بیت المقدس کو آپ کے سامنے کردیا ۔ اس طرح آپ (ص) نے ان کے تمام سوالات کیے صحیح صحیح جوابات دیدیے ۔ ( بخاری کتاب الصلوة ، كتاب الأنبیاء ، کتاب التوحید اور باب المعراج وغیرہ) ۔ مسلم باب المعراج ، تفسیر روح المعانی جلد ١٥ ص ٤-- ١٠ ) یہاں یہ نکتہ ذہن نشین رہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے خود یہ دعوی نہیں کیا تھا کہ انہوں نے خود اپنی قدرت اور قابلیت سے یہ سفر کیا تھا بلکہ اللہ جل شانہ جو قادر مطلق ہے فرما رہے ہیں کہ انہوں نے یہ سفر معراج کرایا ، وہ ہر نقص اور کمزوری سے پاک ہے ۔ اللہ جل شانہ کو اس بات کا علم تھا کہ تھا کہ لوگ اپنی جہالت اور کم فہمی کی وجہ سے اس کا انکار اور اس پر طرح طرح کے اعتراضات کریں گے ۔ اس لیے یہ بلیغ تعبیر اختیار کیا کہ سبحان الذی اسری بعبدہ کہ تمہارے انکار ، کم علمی ، کم فہمی اور بے جا اعتراضات سے پاک و مبرا ہے وہ ذات با برکات اور پیشگی دفاع فرمادیا ۔ جن کا ایمان اللہ قادر مطلق کی ذات پر پختہ اور غیر متزلزل ہے ، ان کے لیے واقعہ معراج کو ماننے مین کوئی اشکال اور پس و پیش نہیں ہوگا ۔ مشکل ان لوگوں کے لیے ہے جو اپنی ناقص عقل اور کم علمی سے سمجھنے کی کوکرتے ہیں ۔ واقعہ معراج الرسول صلی اللہ علیہ وسلم عصری فزکس کی روشنی میں Time is relative not absolute. . البرٹ آئنسٹائن کے نظریہ اضافت مخصوصہ(Special theory of Relativity ) کے مطابق وقت ایک اضافی شئ ہے یعنی Frame of reference کے ساتھ الگ الگ ہوتا ہے ۔ مثال کے طور پر اگر ایک شخص زمین پر ہے تو اس کا وقت الگ ہوگا اور دوسرا سیارہ مریخ (خلا) میں ہے تو اس کا وقت الگ ہوگا ۔ وقت کے تعلق سے آئنسٹائن کا یہ نظریہ بڑی اہمیت کا حامل ہے ۔ روشنی کی رفتار ایک سیکنڈ میں تین لاکھ کلومیٹر ہے اور یہ مستقل ( Constant) ہے ۔ اس کا کہنا ہے کہ اگر ایک شخص ایک خلائی جہاز ( Spaceship) میں سوار ہو کر خلا میں روشنی کی رفتار سے سفر کرتا ہے تو وقت اس کے لیے رک جائے گا ، اس کا سفر خواہ کتنا ہی طویل کیوں نہ ہو ، صفر وقت میں ہوگا ۔ سفر معراج جبرئیل ، میکائیل علیہما السلام اور ملائکہ مکرمین کی جلو میں ہوا تھا ۔ یہ صحیح احادیث سے ثابت ہے ۔ براق جمع ہے برق (بجلی) کی ۔ براق در حقیقت نور سے عبارت ہے ۔ اللہ جل شانہ کی طرف سے بھیجا ہوا ' براق' نور کی سواری تھی جس کی رفتار multiple speed of light تھی ۔ یہ نور اپنی کیفیت میں اس روشنی سے بالکل مختلف ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ معراج کے تمام حالات و کیفیات انسانی عقل و فہم سے بالاتر ہیں Atomic Particle کی رفتار روشنی کی رفتار تیز ہے اب سائنسداں یہ کہتے ہیں کہ نیوٹرینوس ( Sub -Atomic particle) روشنی سے زیادہ تیز رفتار ہوتے ہیں ۔ ایک خصوصی اختیار کردہ " سیرا " شعاع کے ذریعہ اس نتیجہ کی توثیق ہوئی ہے ۔ نیوٹرینوس کی ایک شعاع ذیلی جوہری ذرات جو عام مادے کے ساتھ ربط نہیں رکھتے سیرن تجربہ گاہ سے جو جنیوا میں قائم ہے ، INFN تجربہ گاہ گریناسوروم روانہ کیے گئے ، وہ 60 نانو سیکنڈ میں اپنی منزل پر پہنچ گئے ۔ ان کی یہ رفتار روشنی کی شعاع کی رفتار سے تیز تھی ۔ اس سائنسی تحقیق کے نتائج بہت صدمہ انگیز ہیں کیونکہ جدید طبیعات زیادہ تر آئنسٹائن کے نظریہ پر انحصار کرتی ہے کہ روشنی کی رفتار کائنات کی رفتار کی آخری حد ہے اور اس رفتار سے سفر کرنا ممکن نہیں ہے ۔ بہر حال یہ نظریہ ابھی زیر تجربہ ہے ۔ ہوسکتا ہے اس کی توثیق ہوجائے ۔ روشنی سے تیز رفتار جس کو آج سائنس تسلیم کر رہی ہے ، 621 کے سفر معراج میں ایک واقعہ بن کر پیش آچکا ہے ۔ براق کی رفتار روشنی کی شعاع کی رفتار سے بہت تیز تھی ۔ جو لوگ وقت کے تعلق سے عصری طبیعات کے نظریات اور تحقیقات سے واقف ہیں وہ سمجھ سکتے ہیں کہ سائنسی طور پر یہ عین ممکن ہے ۔ ہماری عقل و فہم کی نارسائی اس عالم محسوسات کے مختلف میدانوں میں صاف نظر آتی ہے تو ماورائے محسوسات میں تو ہماری عقل و فہم اور ادراک کی نارسائی بالکل عیاں ہے ۔ وقت کیا ہے؟ وقت کے بارے میں سائسندانوں میں بحث جاری ہے کہ وقت کی حقیقت کیا یے ؟ کیا یہ وہ اس یونیورس کا بنیادی حصہ ہے یا اس کا وجود ہی نہیں ہے اور کائنات کو اس کی ضرورت نہیں ہے ، اور نہ وہ کوئی خاص معنی رکھتا ہے ۔ ہم اس کو اپنے دماغ میں بنا تے ہیں ۔ نیورو لوجسٹس اس کی تشریح کرتے ہیں کہ وقت دماغی عمل ہے جو واقعات کے بدلنے کے تناظر میں سمجھا جاتا ہے ۔ وہ وقت کا مستقل وجود تسلیم نہیں کرتے ۔ وقت کائنات میں آنے والے بدلاو کو کہتے ہیں ۔ یہ ایک اضافی relative شئ ہے ۔ سچائی کی گہرائی میں اس کا وجود ہی نہیں ہے Time is an illusion وہ کہتے ہیں کہ فزکس کے قوانین بھی وقت کے ساتھ بدلتے رہتے ہیں ۔ اب ہمیں تمام equations پر از سر نو نظر ڈالنی ہوگی ۔ Thunder time theory کے مطابق وقت کا کوئی وجود نہیں ہے ختم شد
@abidelahi86205 жыл бұрын
Ye surah Maki hai khatab kofar ko hai sahaba ko nahain
@usmanakhtar2675 жыл бұрын
MATLAB kya hai Apke kahne ka
@shiwalt.v50844 жыл бұрын
اوئے جاہل پورا خطاب سن بیچ میں ٹر ٹر نہ کر تو ڈاکٹر طاہرالقادری صاحب کے جوتوں کی خاک کے برابر بھی نہیں ھو
@usmanakhtar2674 жыл бұрын
@@shiwalt.v5084 janab agar apka ishara meri taraf hai to haq hai kyunki kyun ki wo mere bhi qaid e mohtram hai aur Mera tan man dhan sab kibla huzoor par qurbaan hai
@hashirrajpoot41503 жыл бұрын
معراج جسمانی،فزیکلی نظارہ نہیں بلکہ کشفی تھا ۔ پارٹ 1 قرآن و احادیث سے ثبوت فراہم کرتا ہوں کہ معراج و اسراءکشفی یا رؤیا کے نظارے تھے۔ اسراء کے بارے میں سورہ اسراءجس کا دوسرانام بنی اسرائیل بھی ہے کی آیت 60میں ہے کہ یہ اسراء الرُّؤْيَا الَّتِي أَرَيْنَاكَ ترجمہ: جو رؤیا ہم نے آپ کو دکھائی تھی۔ دوسرا نظارہ معراج کا ہے اس کا ذکر سورہ نجم میں ہےکہ وہ نظارہ جسمانی آنکھ نے نہیں دیکھا بلکہ مَا كَذَبَ الْفُؤَادُ مَا رَأَىٰ ﴿نجم:١١﴾ دل نے جودیکھا اس کے بیان میں جھوٹ نہیں بولا۔ تو قرآن پاک کے دونوں بیان واضح ہیں کہ اسراء و معراج رؤیا اور دل کی کیفیت کے نظارے ہیں جسمانی نظارے نہیں۔ اب احادیث سے ثبوت پیش کرتا ہوں کہ یہ نظارے نیند سے تعلق رکھتے ہیں ظاہری یا جسمانی نہیں ہیں۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خود فرماتے ہیں کہ یہ نظارہ نیند میں دکھایا گیا۔ بخاری حدیث نمبر: 3570 میں ہے کہ " حتى جاءوا ليلة اخرى، فيما يرى قلبه والنبي صلى الله عليه وسلم نائمة عيناه ولا ينام قلبه۔۔ فتولاه جبريل ثم عرج به إلى السماء".ترجمہ:فرشتے ایک اور رات میں آئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم دل کی نگاہ سے دیکھتے تھے اور آپ کی آنکھیں سوتی تھیں پر دل نہیں سوتا تھا، بخاری حدیث نمبر: 7517:دوسری رات آئے جب کہ آپ کا دل دیکھ رہا تھا اور آپ کی آنکھیں سو رہی تھیں۔ لیکن دل نہیں سو رہا تھا۔ بخاری حدیث نمبر: 7517:پھر جب آپ بیدار ہوئے تو مسجد الحرام میں تھے۔ اس کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مسجد الحرام ہی میں تھے کہ جاگ اٹھے، حدیث نمبر مسلم شریف: 416:فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: ”میں خانہ کعبہ کے پاس تھا۔ اور میری حالت خواب اور بیداری کے بیچ میں تھی ۔ صحیح مسلم حدیث نمبر: 436 --- سیدنا ابن عباس ؓ کہتے ہیں : آپ ﷺ نے دیکھا اپنے دل کے ساتھ ۔ قرآن، فرامین رسول صلی اللہ علیہ وسلماور قول ابن عباس سے روشن ہے کہ معراج و اسراء خواب کا کشفی نظارہ تھا۔اگر کوءی قول ان بیانات کے خلاف ہے تو اسے رد کردینا چاہئے۔