غزوہِ تبوک تھا نہ کہ غزوہِ بنی مصطلق۔نیزچھڑی نہیں لگی تھی،بلکہ لات ماری تھی ۔
@mohammedyaseen22352 жыл бұрын
حضرات: ملاحظہ فرمائیں کہ ایک نام نہاد "اہلِ حدیث" نامی نئے فرقے کا دعوی ھے کہ 1400 سال سے امتِ اسلامیہ اور اس کے علماء دینِ اسلام کو اور قرآن و سنت کو نہیں سمجھے؛ آج پندرھویں صدی میں ہمارے فرقے نے دین کو اور قرآن و حدیث کو سمجھا ھے، لہذا جو آج ہم اِس زمانے میں سمجھے ہیں صرف وہی درست ھے اور 1400 سال کی پوری امت اور 1400 سال کے علمائے اسلام سب غلط ہیں۔ مثال کے طور پر دیکھیں کہ برِصغیر میں اسلام ہزار سال سے موجود ھے اور ہزار سال سے یہاں مسلمان موجود ہیں؛ لیکن آج پندرھویں صدی میں یہ "اہلِ حدیث" نامی نیا فرقہ برِصغیر کے سارے مسلمانوں کو کہتا ھے کہ آپ کی نمازیں نہیں ہوتیں اور آپ جو ہزار سال سے نمازیں پڑھتے آ رہے ہیں، وہ غلط ہیں۔ ایسا ہی ھے نا؟ کیا ایسا ہو سکتا ھے کہ ہزار سال سے زیادہ عرصے پہلے سے یعنی تقریباً اوائلِ اسلام سے مسلمانوں کو نماز پڑھنا نہیں آتی تھی اور اُس وقت سے مسلمان غلط نماز پڑھتے چلے آ رہے ہیں؟ یہ تو اسلام پر حملہ ھے کہ اسلام کی بنیادی اور اہم ترین عبادت (نماز) شروع اسلام سے ہی غلط تھی (نعوذ باللہ) ! اور یہ تو (نعوذ باللہ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر حملہ ھے کہ وہ جن کو اللہ تعالی نے خاتم الانبیاء بنایا تھا، آخری نبی بنا کر بھیجا تھا، آخری دین دے کے بھیجا تھا، وہ (نعوذ باللہ نعوذ باللہ) دین پہچانے میں ناکام ہو گئے، کیونکہ دین کی سب سے بڑی اور بنیادی عبادت نماز شروع اسلام سے ہی بگڑ گئی اور مسلمان شروع اسلام ہی سے غلط نمازیں پرھتے آ رہے ہیں۔ اور صدیوں کی امتِ اسلامیہ اور اِس کے علماء پر اور مسلمانوں پر تو حملہ ھے ہی۔ یہ تو اسلام کی صرف ایک چیز پر "فرقہ اہلِ حدیث" کے حملے کی مثال ھے (اور وہ بھی اسلام کی بنیادی اور اہم ترین عبادت (نماز) پر حملہ !)