جبکہ روایتی مذہبی ثقافتیں ہمیں یہ سکھاتی ہیں کہ انسان کو ہمیشہ اپنے دنیاوی وجود سے بالاتر ہونا چاہیے، جدید سیکولر ثقافتیں ایسے کسی بھی انسان کو جو آسمان تک پہنچنے کی کوشش کرتا ہے اسے وہم اور عیب میں مبتلا انسان کے سوا کچھ نہیں سمجھتا
@dervaishali60512 жыл бұрын
آدمی کی اہمیت اورعظمت اس وجہ سے نہیں ہے کہ اس کا یقین اس چیز پر ہے جو آسانی سے نظرآتا ہے اور فوری طور پر سمجھ میں آتی ہے۔ یہ اس کے غیب پرغیر متزلزل یقین کی وجہ سے ہے۔
@dervaishali60512 жыл бұрын
دو سمندر ہیں، ایک اوپر اور ایک نیچے، اور درمیان میں ایک برزخ ہے جو ان کو جوڑتا ہے۔ اس برزخ پر ہم موجود ہیں، میں اور آپ۔ اس برزخ سے اوپر ہماری اصل منزل ہے جہاں ہم وہ بن جاتے ہیں جو ہمیں اپنے فطرت کے مطابق بننا چاہیے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں روح اپنی پاکیزگی میں رہتی ہے۔ اس برزخ کے نیچے نفس اور جسم کی تاریک دنیا ہے۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں شعور اور وجود اپنے ماخذ اور اصل سے سب سے زیادہ فاصلے پر ہیں۔ یہ پرچھائیوں کی دنیا ہے جہاں حقیقت اپنی سب سے کمزور, گمراہ کن یا فریب دہ شکل میں ہے آپ آزاد ہیں کیونکہ آپ ابدی اور حتمی آزادی کی ارضی تصویر اور شکل ہیں۔ اب آپ فیصلہ کریں۔ بتائیں آپ کہاں جانا چاہتے ہیں؟
@dervaishali60512 жыл бұрын
یہ دنیا ایک بہت بڑا گھر ہے جس میں آگ لگی ہوئی ہے اور ہم چھوٹے بچوں کی طرح ہیں جو یا تو اس میں گہری نیند سو رہے ہیں، یا جو آگ کی چمک سے خوش اور پرجوش ہو رہے ہیں! (بدھ مت سے مستعار)
@alimuaz57072 жыл бұрын
بہت عمدہ
@choranginama61192 жыл бұрын
اس انکشاف سے بہت مسرت ہوئی کہ محترم احمد جاوید صاحب کا اصلاحی تعلق مفتی ولی حسن ٹونکی ؒ سے تھا ہمارے خانوادے کے چند بزرگوں میں مفتی صاحب ؒ سرفہرست ہیں اسی طرح مجھے امید ہے کہ سید زوار حسین شاہ صاحب ؒ سے منسلک ایک اور بزرگ ڈاکٹر مظہر بقاء صاحبؒ سے بھی احمد جاوید صاحب کی ملاقات رہی ہوگی اگر برادر شاہد اعوان صاحب یہ استفسار فرمالیں تو مزید مسرت ہوگی، برصغیر میں نقشبندی خانوادوں میں ایک تو مسکین پور شریف اور پیر فضل علی قریشی ؒ کا نام نامی بہت بڑا ہے تو دوسری جانب شرق پور شریف اور پیر شیر محمد شاہ صاحب شرقپوریؒ کا بھی ایک بڑا نام رہا ہے۔
@dervaishali60512 жыл бұрын
Indeed. They, the Salaf, had a holistic worldview, they "saw and understood the world with a certain perspective" (@ 8:08). And that worldview, that "perspective" was that of Tawhid in its integral form.